اتصل بنا مؤمنــــة البطاقات انتصار الدم مساجد البصرة واحة الصائم المرجعية الدينية الرئيسية

1     سورة الفَاتِحَة    

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے (1)

سب تعريفيں الله کے ليے ہيں جو سب جہانوں کا پالنے والا ہے (2) بڑا مہربان نہايت رحم والا (3) جزا کے دن کا مالک (4) ہم تيري ہي عبادت کرتے ہيں اور تجھ ہي سے مدد مانگتے ہيں (5) ہميں سيدھا راستہ دکھا (6) ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام کيا نہ جن پر تيرا غضب نازل ہوا اور نہ وہ گمراہ ہوئے (7)





2       سورة البَقَرَة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

الم (1) يہ وہ کتاب ہے جس ميں کوئي بھي شک نہيں پرہيز گارو ں کے ليے ہدايت ہے (2) جو بن ديکھے ايمان لاتے ہيں اور نماز قائم کرتے ہيں ا ور جو کچھ ہم نے انہيں ديا ہے اس ميں خرچ کرتے ہيں (3) اور جو ايمان لاتے ہيں اس پر جو اتارا گيا آپ پراور جو آپ سے پہلے اتارا گيا اور آخرت پر بھي وہ يقين رکھتے ہيں (4) وہي لوگ اپنے رب کے راستہ پر ہيں اور وہي نجات پانے والے ہيں (5) بے شک جو لوگ انکار کر چکے ہيں برابر ہے انہيں تو ڈرائے يا نہ ڈرائے وہ ايمان نہيں لائيں گے (6) الله نے ان کے دلوں اورکانوں پرمہر لگا دي ہے اور ان کي آنکھوں پر پردہ ہے اوران کے ليے بڑا عذا ب ہے (7) اور کچھ ايسے بھي لوگ ہيں جو کہتے ہيں کہ ہم الله اور قيامت کے دن پر ايمان لائے حالانکہ وہ ايمان دار نہيں ہيں (8) الله اور ايمان داروں کو دھوکا ديتے ہيں حالانکہ وہ اپنے آپ ہي کو دھوکہ دے رہے ہيں اور نہيں سمجھتے (9) انکے دلوں ميں بيماري ہے پھر الله نے ان کي بيماري بڑھا دي اور ان کے ليے دردناک عذاب ہے اس ليے کہ وہ جھوٹ بولتے تھے (10) اور جب انہيں کہا جاتا ہے کہ ملک ميں فساد نہ ڈالو تو کہتے ہيں کہ ہم ہي تو اصلاح کرنے والے ہيں (11) خبردار بے شک وہي لوگ فسادي ہيں ليکن نہيں سمجھتے (12) اور جب انہيں کہا جاتا ہے ايمان لاؤ جس طرح اور لوگ ايمان لائے ہيں تو کہتے ہيں کيا ہم ايمان لائيں جس طرح بے وقوف ايمان لائے ہيں خبردار وہي بے وقوف ہيں ليکن نہيں جانتے (13) اور جب ايمانداروں سے ملتے ہيں تو کہتے ہيں کہ ہم ايمان لائے اور جب اپنے شيطانوں کے پاس اکيلے ہوتے ہيں تو کہتے ہيں ہم توتمہارے ساتھ ہيں ہم تو صرف ہنسي کرنے والے ہيں (14) الله ان سے ہنسي کرتا ہے اور انہيں مہلت ديتا ہے کہ وہ اپني گمراہي ميں حيران رہيں (15) يہ وہ لوگ ہيں جنہوں نے ہدايت کے بدلے گمراہي خريدي سو ان کي تجارت نے نفع نہ ديا اور ہدايت پانے والے نہ ہوئے (16) ان کي مثال اس شخص کي سي ہے جس نے آگ جلائي پھر جب آگ نے اس کے آس پاس کو روشن کر ديا تو الله نے ان کي روشني بجھا دي اور انہيں اندھيروں ميں چھوڑا کہ کچھ نہيں ديکھتے (17) بہرے گونگے اندھے ہيں سو وہ نہيں لوٹيں گے (18) يا جيسا کہ آسمان سے بارش ہو جس ميں اندھيرے اور گرج اور بجلي ہو اپني انگلياں اپنے کانوں ميں کڑک کے سبب سے موت کے ڈر سے ديتے ہوں اور الله کافروں کو گھيرے ہوئے ہے (19) قريب ہے کہ بجلي ان کے آنکھيں اچک لے جب ان پر چمکتي ہے تو اس کي روشني ميں چلتے ہيں اور جب ان پر اندھيرا ہوتا ہے تو ٹھر جاتے ہيں اور اگر الله چاہے تو ان کے کان اور آنکھيں لے جائے بے شک الله ہر چيز پر قادر ہے (20) اے لوگو اپنے رب کي عبادت کرو جس نے تمہيں پيدا کيا اور انہيں جو تم سے پہلے تھے تاکہ تم پرہيزگار ہو جاؤ (21) جس نے تمہارے ليے زمين کو بچھونا اور آسمان کو چھت بنايا اور آسمان سے پاني اتارا پھر اس سے تمہارے کھانے کے ليے پھل نکالے سو کسي کو الله کا شريک نہ بناؤ حالانکہ تم جانتے بھي ہو (22) اور اگر تمہيں اس چيز ميں شک ہے جو ہم نے اپنے بندے پر نازل کي ہے تو ايک سورت اس جيسي لے آؤ اور الله کے سوا جس قدر تمہارے حمايتي ہوں بلا لو اگر تم سچے ہو (23) بھلا اگر ايسا نہ کر سکو اور ہرگز نہ کر سکو گے تو اس آگ سے بچو جس کا ايندھن آدمي اور پتھر ہيں جو کافرو ں کے ليے تيار کي گئي ہے (24) اوران لوگو ں کو خوشخبري دے جو ايمان لائے اور اچھے کام کيے کہ ان کے ليے باغ ہيں ان کے نيچے نہريں بہتي ہيں جب انہيں وہاں کا کوئي پھل کھانے کو ملے گا تو کہيں گے يہ تو وہي ہے جو ہميں اس سے پہلے ملا تھا اور انہيں ہم شکل پھل ديئے جائيں گے اور ان کے ليے وہاں پاکيزہ عورتيں ہوں گي اوروہ وہيں ہميشہ رہيں گے (25) بے شک الله نہيں شرماتا اس بات سے کہ کوئي مثال بيان کرے مچھر کي يا اس چيز کي جو اس سے بڑھ کر ہے سو جو لوگ مومن ہيں وہ اسے اپنے رب کي طرف سے صحيح جانتے ہيں اور جو کافر ہيں سو کہتے ہيں الله کا اس مثال سے کيا مطلب ہے الله اس مثال سے بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور بہتوں کو اس سے ہدايت کرتا ہے اوراس سے گمراہ تو بدکاروں ہي کو کيا کرتا ہے (26) جو الله کے عہد کو پختہ کرنے کے بعد توڑتے ہيں اور جس کے جوڑنے کا الله نے حکم ديا ہے اسے توڑتے ہيں اور ملک ميں فساد کرتے ہيں وہي لوگ نقصان اٹھانے والے ہيں (27) تم الله کا کيونکر انکار کرسکتے ہو حالانکہ تم بے جان تھے پھر تمہيں زندہ کيا پھر تمہيں مارے گا پھر تمہيں زندہ کرے گا پھر تم اسي کے پاس لوٹ کر جاؤ گے (28) الله وہ ہے جس نے جو کچھ زمين ميں ہے سب تمہارے ليے پيدا کيا ہےپھر آسمان کي طرف متوجہ ہوا تو انہيں سات آسمان بنايا اور وہ ہر چيز جانتا ہے (29) اور جب تيرے رب نے فرشتوں سے کہا ميں زمين ميں ايک نائب بنانے والا ہوں فرشتوں نے کہا کيا تو زمين ميں ايسے شخص کو نائب بنانا چاہتا ہے جو فساد پھيلائے اور خون بہائے حالانکہ ہم تيري حمد کے ساتھ تسبيح بيان کرتے اور تيري پاکي بيان کرتے ہيں فرمايا ميں جو کچھ جانتا ہوں وہ تم نہيں جانتے (30) اور الله نے آدم کو سب چيزوں کے نام سکھائے پھر ان سب چيزوں کو فرشتوں کے سامنے پيش کيا پھر فرمايا مجھے ان کے نام بتاؤ اگر تم سچے ہو (31) انہوں نے کہا تو پاک ہے ہم تو اتنا ہي جانتے ہيں جتنا تو نے ہميں بتاياہے بے شک تو بڑے علم والا حکمت والا ہے (32) فرمايا اے آدم ان چيزو ں کے نام بتا دو پھر جب آدم نے انہيں ان کے نام بتا ديئے فرمايا کيا ميں نے تمہيں نہيں کہا تھا کہ ميں آسمانوں اور زمين کي چھپي ہوئي چيزيں جانتا ہوں اور جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو چھپاتے ہو اسے بھي جانتا ہوں (33) اورجب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو انہوں نے سجدہ کيا مگر ابليس کہ اس نے انکار کيا اورتکبر کيا اورکافروں ميں سے ہو گيا (34) اور ہم نے کہا اے آدم تم اور تمہاري بيوي جنت ميں جا کر رہو اور اس ميں جو چاہو اور جہاں سےچاہو کھاؤ اور اس درخت کے نزديک نہ جاؤ پھر ظالموں ميں سے ہو جاؤ گے (35) پھر شيطان نے ان کو وہاں سے ڈگمگايا پھر انہيں اس عزت و راحت سے نکالا کہ جس ميں تھے اور ہم نے کہا تم سب اترو کہ تم ايک دوسرے کے دشمن ہو اور تمہارے ليے زمين ميں ٹھکانا ہے اور سامان ايک وقت معين تک (36) پھر آدم نے اپنے رب سے چند کلمات حاصل کيے پھر اس کي توبہ قبول فرمائي بے شک وہ توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے (37) ہم نے کہا کہ تم سب يہاں سے نيچے اتر جاؤ پھر اگرتمہارے پاس ميري طرف سے کوئي ہدايت آئے پس جو ميري ہدايت پر چليں گے ان پرنہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمگين ہوں گے (38) اور جو انکار کريں گے اور ہماري آيتوں کو جھٹلائيں گے وہي دوزخي ہو ں گے جو اس ميں ہميشہ رہي گے (39) اے بني اسرائل ميرے احسان ياد کرو جو ميں نے تم پر کئے اور تم ميرا عہد پورا کرو ميں تمہارا عہد پورا کروں گا اور مجھ ہي سے ڈرا کرو (40) اور اس کتاب پر ايمان لاؤ جو ميں نے نازل کي تصديق کرتي ہے اس کي جو تمہارے پاس ہے اور تم ہي سب سے پہلے اس کےمنکر نہ بنو اور ميري آيتو ں کو تھوڑي قيمت پر نہ بيچو اور مجھ ہي سے ڈرو (41) اور سچ ميں جھوٹ نہ ملاؤ اور جان بوجھ کر حق کو نہ چھپاؤ (42) اورنماز قائم کرو اوزکوة? دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو (43) کيا لوگوں کو تم نيکي کا حکم کرتے ہو اور اپنے آپ کو بھول جاتے ہو حالانکہ تم کتاب پڑھتے ہو پھر کيوں نہيں سمجھتے (44) اور صبر کرنے اور نماز پڑھنے سےمدد ليا کرو اوربے شک نماز مشکل ہے مگر ان پر جو عاجزي کرنے والے ہيں (45) جو يہ سمجھتے ہيں کہ ہميں ضرور اپنے رب سے ملنا ہے اور ہميں اس کے پاس لوٹ کر جانا ہے (46) اے بني اسرائيل ميري ان نعمتوں کو ياد کرو جو ميں نے تمہيں دي تھيں اور ميں نے تمہيں جہان پر فضيلت دي تھي (47) اوراس دن سے ڈرو جس دن کوئي شخص کسي کے کچھ بھي کام نہ آئے گا اور نہ ان کے ليے کوئي سفارش قبول ہو گي اورنہ اس کي طرف سے بدلہ ليا جائے گا اور نہ ان کي مدد کي جائے گي (48) اور جب ہم نے تمہيں فرعونيوں سے نجات دي و ہ تمہيں بري طرح عذاب ديا کرتے تھے تمہارے بيٹوں کو ذبح کرتے تھے اور تمہاري بيٹيوں کو زندہ رکھتے تھے اور اس ميں تمہارے رب کي طرف سے تمہاري بڑي آزمائش تھي (49) اور جب ہم نے تمہارے ليے سمندر کو پھاڑ ديا پھر تمہيں تو بچا ليا اور تمہارے ديکھتے ديکھتے فرعوينوں کو ڈبو ديا (50) اورجب ہم نے موسي? سے چاليس رات کا وعدہ کيا پھر اس کے بعد تم نے بچھڑا بنا ليا حالانکہ تم ظالم تھے (51) پھر اس کے بعدبھي ہم نے تمہيں معاف کر ديا تاکہ تم شکر کرو (52) اورجب ہم نے موسي? کو کتاب اورقانون فيصل ديا تاکہ تم ہدايت پاؤ (53) اور جب موسي? نے اپني قوم سے کہا اے ميري قوم بے شک تم نے بچھڑا بنا کر اپني جانوں پر ظلم کيا سو اپنے پيدا کرنے والے کے آگے توبہ کرو پھر اپنے آپ کو قتل کرو تمہارے ليے تمہارے خالق کے نزديک يہي بہتر ہے پھر اس نے تمہاري توبہ قبول کر لي بے شک وہي بڑا توبہ قبول کرنے والا نہايت رحم والا ہے (54) اور جب تم نے کہا اے موسي? ہم ہرگز تيرا يقين نہيں کريں گے جب تک کہ روبرو الله کو ديکھ نہ ليں تب تمہيں بجلي نے ديکھتے ہي ديکھتے آ ليا (55) پھر ہم نے تمہيں تمہاري موت کے بعد زندہ کر اٹھايا تاکہ تم شکر کرو (56) اور ہم نے تم پر ابر کا سايہ کيا اور تم پر من اور سلوي? اتارا جو کچھ ہم نے تمہيں پاکيزہ چيزيں عطا کي ہيں ان ميں سے کھاؤ اور انہوں نے ہمارا کچھ نقصان نہ کيا بلکہ اپنا ہي نقصان کرتے رہے (57) اور جب ہم نے کہا اس شہر ميں داخل ہو جاؤ پھر اس ميں جہاں سے چاہو بے تکلفي سے کھاؤ اور دروازہ ميں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہو اور کہتے جاؤ بخش دے تو ہم تمہارے قصور معاف کر ديں گے اور نيکي کرنے والوں کو زيادہ بھي ديں گے (58) پھر ظالموں نے بدل ڈالا کلمہ سوائے اس کے جو انہيں کہا گيا تھا سو ہم نے ان ظالموں پر ان کي نافرماني کي وجہ سے آسمان سے عذاب نازل کيا (59) پھر جب موسي? نے اپني قوم کے ليے پاني مانگا تو ہم نے کہا اپنے عصا کو پتھر پر مار سو اس سے بارہ چشمے بہہ نکلے ہر قوم نے اپنا گھاٹ پہچان ليا الله کے ديئے ہوئے رزق ميں سے کھاؤ پيو اور زمين ميں فساد مچاتےنہ پھرو (60) اور جب تم نے کہا اے موسي? ہم ايک ہي طرح کے کھانے پر ہرگز صبر نہ کريں گے سو ہمارے ليے اپنے رب سے دعا مانگ کہ وہ ہمارے ليے زمين کي پيداوار ميں سے ساگ اور ککڑي اور گيہوں اور مسور اور پياز پيدا کر دے کہا کيا تم اس چيز کو لينا چاہتے ہو جو ادني? ہے بدلہ اس کے جو بہتر ہے کسي شہر ميں اُترو بے شک جو تم مانگتے ہو تمہيں ملے گا اور ان پر ذلت اور محتاجي ڈال دي گئي اور انہوں نے غضب الہي? کمايا يہ اس ليے کہ وہ الله کي نشانيوں کا انکار کرتے تھے اور نبيوں کو ناحق قتل کرتے تھے يہ اس ليے کہ نافرمان تھے اور حد سے بڑھ جاتے تھے (61) جو کوئي مسلمان اور يہودي اور نصراني اورصابئي الله اور قيامت کے دن پر ايمان لائے اور اچھے کام بھي کرے تو ان کا اجر ان کے رب کے ہاں موجود ہے اور ان پر نہ کچھ خوف ہو گا اور نہ وہ غمگين ہوں گے (62) اور جب ہم نے تم سے عہد ليا اور تم پر کوہِ طور بلند کيا جو کچھ ہم نے تمہيں ديا ہے اسے مضبوط پکڑو اور جو کچھ اس ميں ہے اسے ياد رکھو تاکہ تم پرہيزگار ہو جاؤ (63) پھر تم اس کے بعد پھر گئے سو اگر تم پر الله کا فضل اور اس کي رحمت نہ ہوتي تو تم تباہ ہوجاتے (64) اور بے شک تمہيں وہ لوگ بھي معلوم ہيں جنہوں نے تم ميں سے ہفتہ کے دن زيادتي کي تھي پھر ہم نے ان سے کہا تم ذليل بندر ہو جاؤ (65) پھر ہم نے اس واقعہ کو اس زمانہ کے لوگوں کے ليے اور ان سے پچھلوں کے ليے عبرت اور پرہيز گاروں کے ليے نصيحت بنا ديا (66) اور جب موسي? نے اپني قوم سے کہا کہ الله تمہيں حکم ديتا ہے کہ ايک گائے ذبح کرو انہوں نے کہا کيا تم ہم سے ہنسي کرتا ہے کہا ميں الله کي پناہ مانگتا ہوں اس سے کہ جاہلوں ميں سے ہوں (67) انہوں نے کہا ہمارے ليے اپنے رب سے دعا کر ہميں بتائے کہ وہ گائے کيسي ہے کہا وہ فرماتا ہے کہ وہ ايک ايسي گائے ہے نہ بوڑھي اور نہ بچہ اس کے درميان ہے پس کر ڈالو جو تمہيں حکم ديا جاتا ہے (68) انہوں نے کہا ہمارے ليے اپنے رب سے دعا کر کہ ہميں بتائے اس کا رنگ کيسا ہےکہاوہ فرماتا ہے کہ وہ ايک زرد گائے ہے اس کا رنگ خوب گہراہے ديکھنے والوں کو بھلي معلوم ہوتي ہے (69) انہوں نے کہا ہمارے ليے اپنے رب سے دعا کر ہميں بتائے کہ وہ کس قسم کي ہے کيوں کہ وہ گائے ہم پر مشتبہ ہو گئي ہے اور ہم اگر الله نے چاہا تو ضرور پتہ لگا ليں گے (70) کہا و ہ فرماتا ہے کہ وہ ايک ايسي گائے ہے محنت کرنے والي نہيں جو زمين کو جوتتي ہو يا کھيتي کو پاني ديتي ہو بے عيب ہے اس ميں کوئي داغ نہيں انہوں نے کہا اب تو نے ٹھيک بات بتائي پھر انہوں نے اسے ذبح کر ديا اور وہ کرنے والے تو نہيں تھے (71) اور جب تم ايک شخص قتل کر کے اس ميں جھگڑنے لگے اور الله ظاہر کرنے والا تھا اس چيز کو جسے تم چھپاتے تھے (72) پھر ہم نے کہا اس مردہ پر اس گائے کا ايک ٹکڑا مارو اسي طرح الله مردوں کو زندہ کرے گا اور تمہيں اپني قدرت کي نشانياں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھو (73) پھر ا سکے بعد تمہارے دل سخت ہو گئے گويا کہ وہ پتھر ہيں يا ان سے بھي زيادہ سخت اور بعض پتھر تو ايسے بھي ہيں جن سے نہريں پھوٹ کر نکلتي ہيں اور بعض ايسے بھي ہيں جو پھٹتے ہيں پھر ان سے پاني نکلتا ہے اور بعض ايسے بھي ہيں جو الله کے ڈر سے گر پڑتے ہيں اور الله تمہارے کاموں سے بے خبر نہيں (74) کيا تمہيں اميد ہے کہ يہود تمہارے کہنے پر ايمان لے آئيں گے حالانکہ ان ميں ايک ايسا گروہ بھي گزرا ہے جو الله کا کلام سنتا تھا پھر اسے سمجھنے کے بعد جان بوجھ کر بدل ڈالتا تھا (75) اور جب وہ ان لوگوں سے ملتے ہيں جو ايمان لاچکے ہيں تو کہتے ہيں ہم بھي ايمان لے آئےہيں اور جب وہ ايک دوسرے کے پاس عليحد?ہ ہوتے ہيں تو کہتے ہيں کيا تم انہيں وہ راز بتا ديتےہو جو الله نے تم پر کھولے ہيں تاکہ وہ اس سے تمہيں تمہارے رب کے روبرو الزام ديں کيا تم نہيں سمجھتے (76) کيا وہ نہيں جانتے کہ الله جانتا ہے جو وہ چھپاتے ہيں اور جو وہ ظاہر کرتے ہيں (77) اور بعض ان ميں سے ان پڑھ ہيں جو کتاب نہيں جانتے سوائے جھوٹي آرزوؤں کے اور وہ محض اٹکل پچو باتيں بناتے ہيں (78) سو افسوس ہے ان لوگوں پر جو اپنے ہاتھوں سے لکھتے ہيں پھر کہتے ہيں کہ يہ الله کي طرف سے ہے تاکہ اس سے کچھ روپيہ کمائيں پھر افسوس ہے ان کے ہاتھوں کے لکھنے پر اور افسوس ہے ان کي کمائي ہر (79) اور کہتے ہيں ہميں سوائے چند گنتي کے دنوں کے آگ نہيں چھوٹے گي کہہ دو کيا تم نے الله سے کوئي عہدلےليا ہے کہ ہر گز الله اپنے عہد کا خلاف نہيں کرے گا يا تم الله پر وہ باتيں کہتے ہو جو تم نہيں جانتے (80) ہاں جس نے کوئي گناہ کيا اور اسے اس کے گناہ نے گھير ليا سو وہي دوزخي ہيں وہ اس ميں ہميشہ رہيں گے (81) اور جو لوگ ايمان لائے اور نيک کام کئے وہي بہشتي ہيں وہ اس ميں ہميشہ رہيں گے (82) اور جب ہم نے بني اسرائيل سے عہد ليا کہ الله کے سوا کسي کي عبادت نہ کرنا اور ماں باپ اور رشتہ داروں اور يتيموں اور محتاجوں سے اچھا سلوک کرنا اور لوگوں سے اچھي بات کہنا اور نماز قائم کرنا اور زکوة? دينا پھر سوائے چند آدميوں کے تم ميں سے سب منہ موڑ کر پھر گئے (83) اور جب ہم نے تم سے عہد ليا کہ آپس ميں خونريزي نہ کرنا اور نہ اپنے لوگوں کو جلا وطن کرنا پھر تم نے اقرار کيا اور تم خود گواہ ہو (84) پھر تم ہي وہ ہو کہ اپنے لوگوں کو قتل کرتے ہو اور ايک جماعت کو اپنے ميں سے ان کے گھروں ميں سے نکالتے ہو ان پر گناہ اور ظلم سے چڑھائي کرتے ہو اور اگر وہ تمہارے پاس قيدي ہو کر آئيں تو ان کا تاوان ديتے ہو حالانکہ تم پر ان کا نکالنا بھي حرام تھا کيا تم کتاب کے ايک حصہ پرايمان رکھتے ہو اور دوسرے حصہ کا انکار کرتے ہو پھرجو تم ميں سے ايسا کرے اس کي يہي سزا ہے کہ دنيا ميں ذليل ہو اور قيامت کے دن بھي سخت عذاب ميں دھکيلے جائيں اور الله اس سے بے خبر نہيں جو تم کرتے ہو (85) يہي وہ لوگ ہيں جنہوں نے دنيا کي زندگي کو آخرت کے بدلہ خريدا سو ان سے عذاب ہلکانہ کيا جائے گا اور نہ انہيں کوئي مدد مل سکے گي (86) اور بے شک ہم نے موسي? کو کتاب دي اور اس کے بعد بھي پے در پے رسول بھيجتے رہے اور ہم نے عيسي? مريم کے بيٹے کو نشانياں ديں اور روح لقدس سے اس کي تائيد کي کيا جب تمہارے پاس کوئي وہ حکم لايا جسے تمہارے دل نہيں چاہتے تھے تو تم اکڑ بيٹھے پھر ايک جماعت کو تم نے جھٹلايا اور ايک جماعت کو قتل کيا (87) اور کہتے ہيں ہمارے دلوں پر غلاف ہيں بلکہ الله نے ان کے کفر کے سبب سے لعنت کي ہے سو بہت ہي کم ايمان لاتے ہيں (88) اور جب ان کے پاس اللہ کي طرف سے کتاب آئي جو تصديق کرتي ہے اس کي جو ان کے پاس ہے اور اس سے پہلے وہ کفار پر فتح مانگا کرتے تھے پھر جب ان کے پاس وہ چيز آئي جسے انہوں نے پہچان ليا تو اس کا انکارکياسوکافروں پر الله کي لعنت ہے (89) انہوں نے اپني جانوں کو بہت ہي بري چيز کے ليے بيچ ڈالا يہ کہ الله کي نازل کي ہوئي چيزوں کا اس ضد ميں آ کر انکار کرنے لگے کہ وہ پنے فضل کو اپنے بندوں ميں سے جس پر چاہتا ہے کيوں نازل کر ديتا ہے سوغضب پر غضب ميں آ گئے اور کافروں کے ليے ذلت کا عذاب ہے (90) اورجب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس پر ايمان لاؤ جو الله نے نازل کيا ہے تو کہتے ہيں ہم تو اسي کو مانتے ہيں جو ہم پر اترا ہے اور اسے نہيں مانتے ہيں جو اس کے سوا ہے حالانکہ وہ حق ہے اور تصديق کرنے والي ہے جو ان کے پاس ہے کہہ دو پھر تم کيوں اس سے پہلے الله کے نبيوں کو قتل کرتے رہے اگر تم مومن تھے (91) اور تمہارے پاس موسي? صريح معجزے لے کر آيا پھر تم نے اس کے بعد بچھڑے کو بناليا اور تم ظالم تھے (92) اور جب ہم نے تم سے عہد ليا اور تم پر کوہِ طورکو اٹھايا کہ جو ہم نے تمہيں ديا ہے اسے مضبوطي سے پکڑو اور سنو انہوں نے کہا ہم نے سن ليا اور مانيں گے نہيں اور ان کے دلوں ميں کفر کي وجہ سے بچھڑے کي محبت رچ گئي تھي کہہ دو اگر تم ايمان دار ہو تو تمہارا ايمان تمہيں بہت ہي برا حکم دے رہا ہے (93) کہہ دو اگر الله کے نزديک آخرت کا گھر خصوصيت کے ساتھ سوائے اور لوگوں کے تمہارے ہي لئے ہے تو تم موت کي آرزو کرو اگر تم سچے ہو (94) وہ کبھي بھي اس کي ہر گز آرزو نہيں کريں گے ان گناہوں کي وجہ سے جو ان کے ہاتھ آگے بھيج چکے ہيں اور الله ظالموں کو خوب جانتا ہے (95) اور آپ انہيں زندگي پر سب لوگوں سے زيادہ حريص پائيں گے اور ان سے بھي جو مشرک ہيں ہرايک ان ميں سے چاہتا ہے کہ کاش اسے ہزار برس عمرملے اور اسے عمر کا ملنا عذاب سے بچانے والا نہيں اور الله ديکھتا ہے جو وہ کرتے ہيں (96) کہہ دوجو کوئي جبرائيل کا دشمن ہو سواسي نے اتاراہے وہ قرآن اللہ کے حکم سے آپ کے دل پر ان کي تصديق کرتا ہے جو اس سے پہلے ہيں اور ايمان والوں کے لئے ہدايت اور خوشخبري ہے (97) جو شخص اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کے رسولوں اور جبرائيل اور ميکائيل کا دشمن ہو تو بيشک اللہ بھي ان کافروں کا دشمن ہے (98) اور ہم نے آپ کي طرف روشن آيتيں اتاري ہيں اور ان سے انکاري نہيں مگر فاسق (99) کيا جب کبھي انہوں نے کوئي عہد باندھا تو اسے ان ميں سے ايک جماعت نے پھينک ديا بلکہ ان ميں سے اکثرايمان ہي نہيں رکھتے (100) اور جب ان کے پاس الله کي طرف سے وہ رسول آيا جو اس کي تصديق کرتا ہے جو ان کے پا س ہے تو اہلِ کتاب کي ايک جماعت نے الله کي کتاب کو اپني پيٹھ کے پيچھے ايسا پھينکا کہ گويا اسے جانتے ہي نہيں (101) اور انہوں نے اس چيز کي پيروي کي جو شيطان سليمان کي بادشاہت کے وقت پڑھتے تھے اور سليمان نے کفر نہيں کيا تھا ليکن شيطانوں نے ہي کفر کيا لوگوں کو جادو سکھاتے تھے اور اس کي بھي جو شہر بابل ميں ہاروت و ماروت دوفرشتوں پر اتارا گيا تھا اور وہ کسي کو نہ سکھاتے تھے جب تک يہ نہ کہہ ديتے ہم تو صرف آزمائش کے ليے ہيں تو کافر نہ بن پس ان سے وہ بات سيکھتے تھے جس سے خاوند اور بيوي ميں جدائي ڈاليں حالانکہ وہ اس سے کسي کو الله کے حکم کے سوا کچھ بھي نقصان نہيں پہنچا سکتے تھے اور سيکھتے تھے وہ و ان کو نقصان ديتي تھي اورنہ نفع اور وہ يہ بھي جانتے تھے کہ جس نے جادو کو خريدا اس کے ليے آخرت ميں کچھ حصہ نہيں اور وہ چيز بہت بري ہے جس کے بدلہ ميں انہوں نے اپنے آپ کو بيچا کاش وہ جانتے (102) اور اگر وہ ايمان لاتے اور پرہيز گاري کرتے تو البتہ الله کے ہاں کا اجر ان کے ليے بہتر تھا کاش وہ جانتے (103) اے ايمان والو راعنا نہ کہو اور انظرنا کہو اور سنا کرو اور کافروں کے ليے دردناک عذاب ہے (104) اہل کتاب کے کافر اور مشرک نہيں چاہتے کہ تمہارے رب کي طرف سے تم پر کوئي بھي اچھي بات نازل ہو اور الله اپني رحمت کے ساتھ خاص کر ليتا ہے جسے چاہے اور الله بڑے فضل والا ہے (105) ہم جو کسي آيت کو منسوخ کرتے ہيں يا بھلا ديتے ہيں تو اس سے بہتر يا اس کے برابر لاتے ہيں کيا تم نہيں جانتے کہ الله ہر چيز پر قاد رہے (106) کيا تم نہيں جانتے الله ہي کے ليے آسمانوں اور زمين کي بادشاہت ہے اور تمہارے ليے الله کے سوا نہ کوئي دوست ہے نہ مددگار (107) کيا تم چاہتے ہو کہ اپنے رسول سے سوال کرو جيسے اس سے پہلے موسي? سے سوال کيے گئے تھے اور جو کوئي ايمان کے عوض کفر کوبدل لے سو وہ سيدھے راستہ سے گمراہ ہوا (108) اکثر اہلِ کتاب تو اپنے حسد سے حق ظاہر ہونے کے بعد بھي يہ چاہتے ہيں کہ کسي طرح سے تمہيں ايمان لانے کے بعد پھر کفر کي طرف لوٹا کر لے جائيں سو معاف کرو اور درگزر کرو جب تک کہ الله اپنا حکم بھيجے بے شک الله ہر چيز پر قادر ہے (109) اور نماز قائم کرو اور زکوة? دو اور جو کچھ نيکي سے اپنےواسطے آگے بھيجو گے اسے الله کے ہاں پاؤ گے بے شک الله جو کچھ تم کرتے ہو سب ديکھتا ہے (110) اور کہتے ہيں کہ سوائے يہود يا نصاري? کے اور کوئي جنت ميں ہرگز داخل نہ ہوگا يہ ان کے ڈھکوسلے ہيں کہہ دو اپني دليل لاؤ اگر تم سچے ہو (111) ہاں جس نے اپنا منہ الله کے سامنے جھکا ديا اور وہ نيکو کار بھي ہو تو اس کے ليے اس کا بدلہ اس کے رب کے ہاں ہے اور ان پر نہ کوئي خوف ہوگا اور نہ وہ غمگين ہوں گے (112) اور يہود کہتے ہيں کہ نصاري? ٹھيک راہ پر نہيں اور نصاري? کہتے ہيں کہ يہودي راہے حق پر نہيں ہيں حالانکہ وہ سب کتاب پڑھتے ہيں ايسي ہي باتيں وہ لوگ بھي کہتے ہيں جو بے علم ہيں پھر الله قيامت کے دن ان باتوں کا کہ جس ميں وہ جھگڑ رہے ہيں خودفيصلہ کرے گا (113) اوراس سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جس نے الله کي مسجدوں ميں اس کا نام لينے کي ممانعت کردي اور ان کے ويران کرنے کي کوشش کي ايسے لوگوں کا حق نہيں ہے کہ ان ميں داخل ہوں مگر ڈرتے ہوئے ان کے ليے دنيا ميں بھي ذلت ہے اوران کے ليے آخرت ميں بہت بڑا عذاب ہے (114) اورمشرق اور مغرب الله ہي کا ہے سو تم جدھر بھي رخ کرو ادھر ہي الله کا رخ ہے بے شک الله وسعت ولا جاننے والا ہے (115) اور کہتے ہيں الله نے بيٹا بناياہے حالانکہ وہ پاک ہے بلکہ جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے سب اسي کا ہے سب اسي کے فرمانبردار ہيں (116) آسمانوں اور زمين کا پيدا کرنے والا ہے اور جب کوئي چيز کرنا چاہتا ہے تو صرف يہي کہہ ديتا ہے کہ ہو جا سو وہ ہو جاتي ہے (117) اوربے علم کہتے ہيں کہ الله ہم سے کيوں کلام نہيں کرتا يا ہمارے اس کوئي نشاني کيوں نہيں آتي ان سے پہلے لوگ بھي ايسي ہي باتيں کہہ چکے ہيں ان کے دل ايک جيسے ہيں يقين کرنے والوں کے ليے تو ہم نشانياں بيان کر چکے ہيں (118) بے شک ہم نے تمہيں سچائ کے ساتھ بھيجا ہے خوشخبري سنانے کے ليے اور ڈرانے کے ليے اور تم سے دوزخيوں کے متعلق باز پرس نہ ہو گي (119) اورتم سے يہود اور نصاري? ہرگز راضي نہ ہوں گے جب تک کہ تم ان کے دين کي پيروي نہيں کرو گے کہہ دو بے شک ہدايت الله ہي کي ہدايت ہے اور اگر تم نے ان کي خواہشوں کي پيروي کي اس کے بعد جو تمہارے پاس علم آ چکا تو تمہارے ليے الله کے ہاں کوئي دوست اور مددگار نہيں ہوگا (120) وہ لوگ جنہيں ہم نے کتاب دي ہے وہ اسے پڑھتے ہيں جيسا اس کے پڑھنے کا حق ہے وہي لوگ اس پر ايمان لاتے ہيں جور اس سے انکار کرتے ہيں وہي نقصان اٹھانے والے ہيں (121) اے بني اسرائل ميرے احسان کو ياد کرو جو ميں نے تم پر کيے اور بے شک ميں نے تمہيں سارے جہاں پر بزرگي دي تھي (122) اوراس دن سے ڈرو جس دن کوئي بھي کسي کے کام نہ آئے گا اور نہ اس سے بدلہ قبول کيا جائے گا اور نہ اسے کوئي سفارش نفع دے گي اور نہ وہ مدد ديے جائيں گے (123) اور جب ابراھيم کو اس کے رب نے کئي باتوں ميں آزمايا تو اس نےانہيں پورا کر ديا فرمايا بے شک ميں تمہيں سب لوگوں کا پيشوا بنادوں گا کہا اور ميري اولاد ميں سے بھي فرمايا ميرا عہد ظالموں کو نہيں پہنچے گا (124) اور جب ہم نے کعبہ لوگوں کے ليے عبادت گاہ اور امن کي جگہ بنايا (اور فرمايا) مقام ابراہيم کو نماز کي جگہ بناؤ اور ہم نے ابراھيم اور اسماعيل سے عہد ليا کہ ميرے گھر کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے ليے پاک رکھو (125) اورجب ابراھيم نے کہا اے ميرے رب اسے امن کا شہر بنا دے اور اس کے رہنےو الوں کو پھلوں سے رزق دے جوکوئي ان ميں سے الله اور قيامت کے دن پر ايمان لائے فرمايا اور جو کافر ہوگا سو اسے بھي تھوڑاسا فائدہ پہنچاؤں گا پھر اسے دوزخ کے عذاب ميں دھکيل دوں گا اوروہ برا ٹھکانہ ہے (126) اور جب ابراھيم اور اسماعيل کعبہ کي بنياديں اٹھا رہے تھے اے ہمارے رب ہم سے قبول کر بے شک تو ہي سننے والا جاننے والا ہے (127) اے ہمارے رب ہميں اپنا فرمانبردار بنا دے اور ہماري اولاد ميں سے بھي ايک جماعت کو اپنافرمانبردار بنا اور ہميں ہمارے حج کے طريقے بتا دے اور ہماري توبہ قبول فرما بے شک تو بڑا توبہ قبول کرنے والا نہايت رحم والا ہے (128) اے ہمارے رب اور ان ميں ايک رسول انہيں ميں سے بھيج جو ان پر تيري آيتيں پڑھيں اور انہيں کتاب اور دانائي سکھائے اور انہيں پاک کرے بے شک تو ہي غالب حکمت والا ہے (129) اور کون ہے جو ملت ابراھيمي سے روگرداني کرے سوائے اس کے جو خود ہي احمق ہو اور ہم نے تو اسے دنيا ميں بھي بزرگي دي تھي اور بے شک وہ آخرت ميں بھي اچھے لوگوں ميں سے ہوگا (130) جب اسے اس کے رب نے کہا فرمانبردار ہو جا تو کہا ميں جہانوں کا پروردگار کا فرمانبردار ہوں (131) اور اسي بات کي ابراھيم اور يعقوب نے بھي اپنے بيٹوں کو وصيت کي کہ اے ميرے بيٹو بے شک الله نےتمہارے ليے يہ دين چن ليا سو تم ہر گز نہ مرنا مگر درآنحاليکہ تم مسلمان ہو (132) کيا تم حاضر تھے جب يعقوب کو موت آئي تب اس نے اپنے بيٹوں سے کہا تم ميرے بعد کس کي عبادت کرو گے انہوں نے کہا ہم آپ کے اور آپ کے باپ دادا ابراھيم اور اسماعيل اور اسحاق کے معبود کي عبادت کريں گے جو ايک معبود ہے اور ہم اسي کے فرمانبردار ہيں (133) يہ ايک جماعت تھي جو گزرچکي ان کے ليے ان کے اعمال ميں اور تمہارے ليے اور تمہارے اعمال ہيں اور تم سے نہيں پوچھا جائے گا کہ وہ کيا کرتے تھے (134) اور کہتے ہيں کہ يہودي يا نصراني ہو جاؤ تاکہ ہدايت پاؤ کہہ دو بلکہ ہم تو ملت ابراھيمي پر رہيں گے جو موحد تھا اور مشرکوں ميں سے نہيں تھا (135) کہہ دو ہم الله پر ايمان لائے اور اس پر جو ہم پر اتارا گيا اور جو ابراھيم اور اسماعيل اور اسحاق اور يعقوب اور اس کي اولاد پر اتارا گيا اور جو موسي? اور عيسي? کو ديا گيا اور جو دوسرے نبيوں کو ان کے رب کي طرف سے ديا گيا ہم کسي ايک ميں ان ميں سے فرق نہيں کرتے اور ہم اسي کے فرمانبردار ہيں (136) پس اگر وہ بھي ايمان لے آئيں جس طرح تم ايمان لائے ہو تو وہ بھي ہدايت پا گئے اور اگر وہ نہ مانيں تو وہي ضد ميں پڑے ہوئے ہيں سو تمہيں ان سے الله کافي ہے اور وہي سننے والا جاننے والا ہے (137) الله کا رنگ اللہ کے رنگ سے اور کس کا رنگ بہتر ہے اور ہم تو اسي کي عبادت کرتے ہيں (138) کہہ دو کيا تم ہم سے الله کي نسبت جھگڑا کرتے ہو حالانکہ وہي ہمارا اور تمہارا رب ہے اور ہمارے ليے ہمارے عمل ہيں اور تمہاري لئے تمہارے عمل او رہم تو خا لص اسي کي عبادت کرتے ہيں (139) يا تم کہتے ہو کہ ابراھيم اور اسماعيل اور اسحاق اور يعقوب اور اس کي اولاد يہودي يا نصراني تھے کہہ دو کيا تم زيادہ جانتے ہو يا الله اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہے جو گواہي چھپائے جو اس کے پاس الله کي طرف سے ہےاور الله بے خبر نہيں اس سے جو تم کرتے ہو (140) وہ ايک جماعت تھي جو گزر چکي ان کے ليے ان کے عمل ہيں اور تمہارے ليے تمہارے عمل ہيں اور تم سے ان کے اعمال کي نسبت نہيں پوچھا جائے گا (141) بے وقوف لوگ کہيں گے کہ کس چيز نے مسلمانوں کو ان کے قبلہ سے پھير ديا جس پر وہ تھے کہہ دو مشرق اور مغرب الله ہي کا ہے وہ جسے چاہتا ہے سيدھا راستہ دکھاتا ہے (142) اور اسي طرح ہم نے تمہيں برگزيدہ امت بنايا تاکہ تم اور لوگوں پر گواہ ہو اور رسول تم پر گواہ ہو اور ہم نے وہ قبلہ نہيں بنايا تھا جس پر آپ پہلے تھے مگر اس ليے کہ ہم معلوم کريں اس کو جو رسول کي پيروي کرتا ہے اس سے جو الٹے پاؤں پھر جاتا ہےاور بے شک يہ بات بھاري ہے سوائے ان کے جنہيں الله نے ہدايت دي اور الله تمہارے ايمان کو ضائع نہيں کرے گا بے شک الله لوگوں پر بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے (143) بے شک ہم آپ کے منہ کا آسمان کي طرف پھرنا ديکھ رہے ہيں سو ہم آپ کو اس قبلہ کي طرف پھير ديں گے جسے آپ پسند کرتے ہيں پس اب اپنا منہ مسجد حرام کي طرف پھير ليجيئے اور جہاں کہيں تم ہوا کرو اپنے مونہوں کو اسي کي طرف پھير ليا کرو اور بے شک وہ لوگ جنہيں کتاب دي گئي ہے يقيناً جانتے ہيں کہ وہي حق ہے ان کے رب کي طرف سے اور الله اس سے بے خبر نہيں جو وہ کر رہے ہيں (144) اور اگر آپ ان کے سامنے تمام دليليں لے آئيں جنہيں کتاب دي گئي تو بھي وہ آپ کے قبلے کو نہيں مانيں گے اور نہ آپ ہي ان کے قبلہ کو ماننے والے ہيں اور نہ ان ميں کوئي دوسرے قبلہ کو ماننے والا ہے اور اگر آپ ان کي خواہشوں کي پيروي کريں گے بعد اس کے کہ آپ کے پاس علم آ چکا تو بے شک آپ بھي تب ظالموں ميں سے ہوں گے (145) وہ لوگ جنہيں ہم نے کتاب دي تھي وہ اسے پہچانتے ہيں جيسے اپنے بيٹوں کو پہچانتے ہيں اور بےشک کچھ لوگ ان ميں سے حق کوچھپاتے ہيں اور وہ جانتے ہيں (146) آپ کے رب کي طرف سے حق وہي ہے پس شک کرنے والوں ميں سے نہ ہو (147) اور ہر ايک کے ليے ايک طرف ہے جس طرف وہ منہ کرتا ہے پس تم نيکيوں کي طرف دوڑو تم جہاں کہيں بھي ہو گے تم سب کو الله سميٹ کر لے آئے گا بے شک الله ہر چيز پر قادر ہے (148) اور جہاں سے آپ نکليں تو اپنا منہ مسجد حرام کي طرف کيا کريں اور آپ کے رب کي طرف سےيہي حق بھي ہے اور الله تمہارے کام سے غافل نہيں (149) اور آپ جہاں کہيں سے نکليں تو اپنا منہ مسجد حرام کي طرف کيا کريں اور تم بھي جہاں کہيں ہو تو اپنا منہ ا س کي طرف کياکر و تاکہ لوگوں کو تم پر کوئي الزام نہ رہے مگر ان ميں سے جو ہٹ دھرم ہيں تم بھي ان سے نہ ڈرو اور ہم سے ڈرتے رہا کرو اور تاکہ ميں اپني نعمت تم پر پوري کروں اورتاکہ تم راہ پاؤ (150) جيسا کہ ہم نے تم ميں ايک رسول تم ہي ميں سے بھيجا جو تم پر ہماري آيتيں پڑھتا ہے اور تمہيں پاک کرتا ہے اور تمہيں کتاب اور دانائي سکھاتا ہے اور تمہيں سکھاتا ہے جو تم نہيں جانتے تھے (151) پس مجھے ياد کرو ميں تمہيں ياد کروں گا اور ميرا شکر کرو اور ناشکري نہ کرو (152) اے ايمان والو صبر اور نماز سے مدد ليا کرو بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے (153) اور جو الله کي راہ ميں مارے جائيں انہيں مرا ہوا نہ کہا کرو بلکہ وہ تو زندہ ہيں ليکن تم نہيں سمجھتے (154) اور ہم تمہيں کچھ خوف اور بھوک اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کے نقصان سے ضرور آز مائيں گے اور صبر کرنے والوں کو خوشخبري دے دو (155) وہ لوگ کہ جب انہيں کوئي مصيبت پہنچتي ہے تو کہتے ہيں ہم تو الله کے ہيں اور ہم اسي کي طرف لوٹ کر جانے والے ہيں (156) يہ لوگ ہيں جن پر ان کے رب کي طرف سے مہربانياں ہيں اور رحمت اور يہي ہدايت پانے والے ہيں (157) بے شک صفا اور مروہ الله کي نشانيوں ميں سے ہيں پس جو کعبہ کا حج يا عمرہ کرے تو اس پر کوئي گناہ نہيں کہ ان کے درميان طواف کرے اورجو کوئي اپني خوشي سے نيکي کرے تو بے شک الله قدردان جاننے والا ہے (158) بے شک جو لوگ ان کھلي کھلي باتوں اور ہدايت کو جسے ہم نے نازل کر ديا ہے اس کے بعد بھي چھپاتے ہيں کہ ہم نے ان کو لوگوں کے ليے کتاب ميں بيان کر ديا يہي لوگ ہيں کہ ان پر الله لعنت کرتا ہے اور لعنت کرنے والے لعنت کرتے ہيں (159) مگر وہ لوگ جنہوں نے توبہ کي اور اصلاح کر لي اور ظاہر کر ديا پس يہي لوگ ہيں کہ ميں ان کي توبہ قبول کرتا ہوں اور ميں بڑاتوبہ قبول کرنے والا نہايت رحم والا ہوں (160) بے شک جنہوں نے انکار کيا اور انکار ہي کي حالت ميں مر بھي گئے تو ان پر الله کي لعنت ہے اور فرشتوں اور سب لوگوں کي بھي (161) وہ ہميشہ اسي ميں رہيں گے ان سے عذاب ہلکا نہ کيا جائے گا اور نہ وہ مہلت ديئے جائيں گے (162) اور تمہارا معبود ايک ہي معبود ہے جس کے سوا کوئي معبود نہيں بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے (163) بے شک آسمانوں اور زمين کے پيدا کرنے ميں اور رات اور دن کے بدلنے ميں اور جہازوں ميں جو دريا ميں لوگوں کي نفع دينے والي چيزيں لے کر چلتے ہيں اور اس پاني ميں جسسے الله نے آسمان سے نازل کيا ہے پھر اس سے مردہ زمين کو زندہ کرتا ہے اور اس ميں ہر قسم کے چلنے والے جانور پھيلاتا ہے اور ہواؤں کے بدلنے ميں اور بادل ميں جو آسمان اور زمين کے درميان حکم کا تابع ہے البتہ عقلمندوں کے ليے نشانياں ہيں (164) اورايسے لوگ بھي ہيں جنہوں نے الله کے سوا اور شريک بنا رکھے ہيں جن سے ايسي محبت رکھتے ہيں جيسي کہ الله سے رکھني چاہيئے اور ايمان والوں کو تو الله ہي سے زيادہ محبت ہوتي ہے اور کاش ديکھتے وہ لوگ جو ظالم ہيں جب عذاب ديکھيں گے کہ سب قوت الله ہي کے ليے ہے اور الله سخت عذاب دينے والا ہے (165) جب وہ لوگ بيزار ہو جائيں گے جن کي پيروي کي گئي تھي ان لوگوں سے جنہوں نے پيروي کي تھي اور وہ عذاب ديکھ ليں گے اور ان کے تعلقات ٹوٹ جائيں گے (166) اور کہيں گے وہ لوگ جنہوں نے پيروي کي تھي کاش ہميں دوبارہ جانا ہوتا تو ہم بھي ان سے بيزار ہوجاتے جيسے يہ ہم سے بيزار ہو جاتے جيسے يہ ہم سے بيزار ہوئے ہيں اسي طرح الله انہيں ان کے اعمال حسرت دلانے کے ليے دکھائے گا اور وہ دوزخ سے نکلنے والے نہيں (167) اے لوگو ان چيزوں ميں سے کھاؤ جو زمين ميں حلال پاکيزہ ہيں اور شيطان کے قدموں کي پيروي نہ کرو بے شک وہ تمہارا صريح دشمن ہے (168) وہ تو تمہيں برائي اور بے حيائي ہي کا حکم دے گا اور يہ کہ الله کے ذمے تم وہ باتيں لگاؤ جنہيں تم نہيں جانتے (169) اور جب انہيں کہا جاتا ہے کہ اس کي پيروي کرو جو الله نے نازل کيا ہے تو کہتے ہيں بلکہ ہم تو اس کي پيروي کريں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پايا کيا اگرچہ ان کے باپ دادا کچھ بھي نہ سمجھتے ہوں اور نہ سيدھي راہ پائي ہو (170) اوران کي مثال جو کافر ہيں اس شخص کي سي ہے جو اس چيز کو پکارتا ہے جو سوائے پکار اور آواز کے نہيں سنتي وہ بہرے ہيں گونگے ہيں اندھے ہيں پس وہ نہيں سمجھتے (171) اے ايمان والو پاکيزہ چيزوں ميں سے کھاؤ جو ہم نے تمہيں عطا کي اور الله کا شکر کرو اگر تم اس کي عبادت کرتے ہو (172) سوائے اس کے نہيں کہ تم پر مردار اور خون اورسؤر کا گوشت اور اور اس چيز کو کہ الله کے سوا اور کے نام سے پکاري گئي ہو حرام کيا ہے پس جو لاچار ہو جائے نہ سرکشي کرنے والا ہو اور نے حد سے بڑھنے والا تو اس پر کوئي گناہ نہيں بے شک الله بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (173) بے شک جو لوگ الله کي نازل کي ہوئي کتاب کو چھپاتے اور اس کے بدلے ميں تھوڑا سا مول ليتے ہيں يہ لوگ اپنے پيٹوں ميں نہيں کھاتے مگر آگ اور الله ان سے قيامت کے دن کلام نہيں کرے گا اور نہ انہيں پاک کرے گا اور ان کے ليے دردناک عذاب ہے (174) يہي وہ لوگ ہيں جنہوں نے گمراہي کو بدلے ہدايت کے خريدا اور عذاب کو بدلے بخشش کے پس دوزخ کي آگ پر ان کا کتنا بڑا صبر ہے (175) يہ اس ليے کہ الله نے کتاب سچائي کے ساتھ اتاري اور بے شک جنہوں نے کتاب ميں اختلاف کيا البتہ ضد ميں بہت دور جا پڑے (176) يہي نيکي نہيں کہ تم اپنے منہ مشرق اور مغرب کي طرف پھيرو بلکہ نيکي تو يہ ہے جو الله اور قيامت کے دن پر ايمان لائے اورفرشتوں اور کتابوں او رنبيوں پر اور ا سکي محبت ميں رشتہ دارو ں اور يتيموں اور مسکينوں اور مسافروں اور سوال کرنے والوں کو اور گردنوں کے چھڑانے ميں مال دے اور نماز پڑھے اور زکوة? دے اور جو اپنے عہدوں کو پورا کرنے والے ہيں جب وہ عہد کر ليں اورتنگدستي ميں اور بيماري ميں اور لڑائي کےوقت صبر کرنے والے ہيں يہي سچے لوگ ہيں اوريہي پرہيزگار ہيں (177) اے ايمان والو مقتولوں ميں برابري کرنا تم پر فرض کيا گيا ہے آزاد بدلے آزاد کے اور غلام بدلے غلام کے اور عورت بدلے عورت کے پس جسے اس کے بھائي کي طرف سے کچھ بھي معاف کيا جائے تو دستور کے موافق مطالبہ کرنا چاہيئے اور اسے نيکي کے ساتھ ادا کرنا چاہيئے يہ تمہارے رب کي طرف سے آساني اور مہرباني ہے پس جو اس کے بعد زيادتي کرے تو اس کے ليے دردناک عذاب ہے (178) اور اے عقلمندو تمہارے ليے قصاص ميں زندگي ہے تاکہ تم (خونريزي سے) بچو (179) تم پر فرض کيا گيا ہے کہ جب تم ميں سے کسي کو موت آ پہنچے اگر وہ مال چھوڑے تو ماں باپ اور رشتہ داروں کے ليے مناسب طور پر وصيت کرے يہ پرہيزگاروں پرحق ہے (180) پس جواسے اس کے سننے کےبعد بدل دے اس کا گناہ ان ہي پر ہے جو اسے بدلتے ہيں بے شک اللہ سننے والا جاننے والا ہے (181) پس جو وصيت کرنے والے سے طرف داري يا گناہ کا خوف کرے پھر ان کے درميان اصلاح کر دے تو اس پر کوئي گناہ نہيں بے شک الله بڑا بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (182) اے ايمان والو تم پر روزے فرض کيے گئے ہيں جو تم سے پہلے تھے تاکہ تم پرہيز گار ہو جاؤ (183) گنتي کے چند روز پھر جو کوئي تم ميں سے بيمار يا سفر پر ہو تو دوسرے دنو ں سے گنتي پوري کر لےاور ان پر جو اس کي طاقت رکھتے ہيں فديہ ہے ايک مسکين کا کھانا پھر جو کوئي خوشي سے نيکي کرے تو وہ اس کے ليےبہتر ہے اورروزہ رکھنا تمہارے ليے بہتر ہے اگرتم جانتے ہو (184) رمضان کا وہ مہينہ ہے جس ميں قرآن اتارا گيا جو لوگوں کے واسطے ہدايت ہے اور ہدايت کي روشن دليليں اور حق و باطل ميں فرق کرنے والا ہے سو جو کوئي تم ميں سے اس مہينے کو پالے تو اس کے روزے رکھے اور جو کوئي بيمار يا سفر پر ہو تو دوسرے دنو ں سے گنتي پوري کر ے اللہ تم پر آساني چاہتا ہے اور تم پر تنگي نہيں چاہتا اور تاکہ تم گنتي پوري کر لو اور تاکہ تم الله کي بڑائي بيان کرو اس پر کہ اس نے تمہيں ہدايت دي اور تاکہ تم شکر کرو (185) اور جب آپ سےميرے بندے ميرے متعلق سوال کريں تو ميں نزديک ہوں دعاا کرنے والے کي دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے پھر چاہيئے کہ ميرا حکم مانيں اور مجھ پر ايمان لائيں تاکہ وہ ہدايت پائيں (186) تمہارے ليے روزوں کي راتو ں ميں اپني عورتوں سے مباثرت کرنا حلال کيا گيا ہے وہ تمہارے ليے پردہ ہيں اورتم ان کے ليے پردہ ہو الله کو معلوم ہے تم اپنے نفسوں سے خيانت کرتے تھے پس تمہاري توبہ قبول کر لي اور تمہيں معاف کر ديا سو اب ان سے مباثرت کرو اور طلب کرو وہ چيز جو الله نے تمہارے ليے لکھدي ہے اور کھاؤ اور پيو جب تک کہ تمہارے ليے سفيد دھاري سيادہ دھاري سے فجر کے وقت صاف ظاہر ہو جاوے پھر روزوں کو رات پورا کرو اور ان سے مباثرت نہ کرو جب کہ تم مسجدوں ميں معتکف ہو يہ الله کي حديں ہيں سو ان کے قريب نہ جاؤ اسي طرح الله اپني آيتيں لوگوں کے ليے بيان کرتا ہے تاکہ وہ پرہيز گار ہو جائيں (187) اور ايک دوسرے کے مال آپس ميں ناجائز طور پر نہ کھاؤ اور انہيں حاکموں تک نہ پہنچاؤ تاکہ لوگوں کے مال کا کچھ حصہ گناہ سے کھا جاؤ حالانکہ تم جانتے ہو (188) آپ سے چاندوں کے متعلق پوچھتے ہيں کہہ دو يہ لوگوں کے ليے اور حج کے ليے وقت کے اندازے ہيں اور نيکي يہ نہيں ہے کہ تم گھروں ميں ان کي پشت کي طرف سے آؤ اور ليکن نيکي يہ ہے کہ جو کوئي الله سے ڈرے اور تم گھروں ميں ان کے دروازوں سے آؤ اور الله سے ڈرتے رہو تاکہ تم کامياب ہو جاؤ (189) اور الله کي راہ ميں ان سے لڑو جوتم سے لڑيں اور زيادتي نہ کرو بے شک الله زيادتي کرنے والوں کو پسند نہيں کرتا (190) اور انہيں قتل کرو جہاں پاؤ اور انہيں نکال دو جہاں سے انہوں نےتمہيں نکالا ہے اور غلبہ شرک قتل سے زيادہ سخت ہے اور مسجد حرام کے پاس ان سے نہ لڑو جب تک کہ وہ تم سے يہاں نہ لڑيں پھراگروہ تم سےلڑيں تم بھي انہيں قتل کرو کافروں کي يہي سزا ہے (191) پھر اگر وہ باز آجائيں تو الله بڑا بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (192) اور ان سے لڑو يہاں تک کہ فساد باقي نہ رہے اور الله کا دين قائم ہو جائے پھر اگر وہ باز آجائيں تو سوائے ظالموں کے کسي پر سختي جائز نہيں (193) حرمت واے مہينے کا بدلہ حرمت والا مہينہ ہے اور سب قابلِ تعظيم باتوں کا بدلہ ہے پھر جو تم پر زيادتي کرےتم بھي اس پر زيادتي کرو جيسي کہ اس نے تم پر زيادتي کي اور الله سے ڈرو اور جان لو کہ الله پرہيزگاروں کے ساتھ ہے (194) اورالله کي راہ ميں خرچ کرو اور اپنے آپ کوپنے ہاتھوں ہلاکت ميں نہ ڈالو او رنيکي کرو بے شک الله نيکي کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (195) اور الله کے ليے حج اور عمرہ پورا کرو پس اگر روکے جاؤ تو جو قرباني سے ميسر ہو اور اپنے سر نہ منڈواؤ جب تک کہ قرباني اپني جگہ پر نہ پہنچ جائے پھر جو کوئي تم ميں سے بيمار ہو يا اسے سر ميں تکليف ہو تو روزوں سے يا صدقہ سے يا قرباني سے فديہ دے پھر جب تم امن ميں ہو تو عمرہ سے حج تک فائدہ اٹھائے تو قرباني سے جو ميسر ہو (دے) پھر جو نہ پائے تو تين روزے حج کے دنوں ميں رکھےاور سات جب تم لوٹو يہ دس پورے ہو گئے يہ ا س کے ليے ہے جس کا گھر بار مکہ ميں نہ ہو اور الله سے ڈرتے رہو اور جان لو کہ الله سخت عذاب دينے والا ہے (196) حج کے چند مہينے معلوم ہيں سو جو کوئي ان ميں حج کا قصد کرے تو مباثرت جائز نہيں اور نہ گناہ کرنا اور نہ حج ميں لڑائي جھگڑا کرنا اور تم جو نيکي کرتے ہو الله اس کو جانتا ہے اور زادِ راہ لے ليا کرو اور بہترين زادِ راہ پرہيزگاري ہے اور اے عقلمندوں مجھ سے ڈرو (197) تم پر کوئي گناہ نہيں ہے کہ اپنے رب کا فضل تلاش کرو پھر جب تم عرفات سے پھرو تو مشعر الحرام کے پاس الله کو ياد کرو اور اس کي ياد اس طرح کرو کہ جس طرح اس نے تميں بتائي ہے اور اس سے پہلے تو تم گمراہوں ميں سے تھے (198) پھر تم لوٹ کر آؤ جہاں سے لوٹ کر آتے ہيں اور الله سے بخشش مانگو بے شک الله بڑا بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (199) پھر جب حج کے ارکان ادا کر چکو تو الله کو ياد کرو جيسے تم اپنے باپ دادا کو ياد کيا کرتے تھے يا اس سے بھي بڑھ کر ياد کرنا پھر بعض تو يہ کہتے ہيں اےہمارے رب ہميں دنيا ميں دے اور اس کے ليے آخرت ميں کوئي حصہ نہيں ہے (200) اوربعض يہ کہتے ہيں کہ اے ہمارے رب ہميں دنيا ميں نيکي اور آخرت ميں بھي نيکي دے اور ہميں دوزخ کے عذاب سے بچا (201) يہي وہ لوگ ہيں جنہيں ان کي کمائي کا حصہ ملتا ہے اور الله جلد حساب لينے والا ہے (202) اور الله کو چند گنتي کے دنوں ميں ياد کرو پھر جس نے دو دن کے اندر کوچ کرنے ميں جلدي کي تو اس پر کوئي گناہ نہيں اور جو تاخير کرے تو اس پر بھي کوئي گناہ نہيں جو (الله سے) ڈرتا ہے اور الله سے ڈرو اور جان لو کہ تم اسي کي طرف جمع کيے جاؤ گے (203) اور بعض ايسے بھي ہيں جن کي بات دنيا کي زندگي ميں آپ کو بھلي معلوم ہوتي ہے اور وہ اپني دل کي باتوں پر الله کو گواہ کرتا ہے حالانکہ وہ سخت جھگڑالو ہے (204) اور جب پيٹھ پھير کر جاتا ہے تو ملک ميں فساد ڈالتا اور کھيتي اور مويشي کو برباد کرنے کي کوشش کرتا ہے اور الله فساد کو پسندنہيں کرتا (205) اور جب اسسے کہا جاتا ہے کہ الله سے ڈر تو شيخي ميں آ کر اور بھي گناہ کرتا ہے سو اس کے ليے دوزخ کافي ہے اور البتہ وہ برا ٹھکانہ ہے (206) اوربعض ايسے بھي ہيں جو الله کي رضا جوئي کے ليے اپني جان بھي بيچ ديتے ہيں اور الله اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے (207) اے ايمان والو اسلام ميں سارے کے سارے داخل ہو جاؤ اور شيطان کے قدموں کي پيروي نہ کرو کيوں کہ وہ تمہارا صريح دشمن ہے (208) پھر اگر تم کھلي کھلي نشانياں آجانے کے بعد بھي پھسل گئے تو جان لو کہ الله غالب حکمت والا ہے (209) کيا وہ انتظار کرتے ہيں کہ الله ان کے سامنے بادلوں کے سايہ ميں آ موجود ہو اور فرشتے بھي آجائيں اور کام پورا ہو جائے اور سب باتيں الله ہي کے اختيار ميں ہيں (210) بني اسرائيل سے پوچھيئے کہ ہم نے انہيں کتني روشن دليليں ديں اور جو الله کي نعمت کو بدل ديتا ہے بعد اس کے کہ وہ اس کے پاس آ چکي ہو تو بے شک الله سخت عذاب دينے والا ہے (211) کافروں کو دنيا کي زندگي بھلي لگتي ہے اور وہ ان لوگوں کا مذاق اڑاتے ہيں جو ايمان لائے حالانکہ جولوگ پرہيزگار ہيں وہ قيامت کے دن ان سے بالاتر ہوں گے اور الله جسے چاہے بے حساب رزق ديتا ہے (212) سب لوگ ايک دين پر تھے پھر الله نے انبياء خوشخبري دينے والے اور ڈرانے والے بھيجے اور ان کے ساتھ سچي کتابيں نازل کيں تاکہ لوگوں ميں اس بات ميں فيصلہ کرے جس ميں اختلاف کرتے تھےاور اس ميں اختلاف نہيں کيا مگر انہيں لوگوں نے جنھيں وہ (کتاب) دي گئي تھي اس کے بعد کہ ا ن کے پاس روشن دليليں آ چکي تھيں آپس کي ضد کي وجہ سے پھر الله نے اپنے حکم سے ہدايت کي ان کو جو ايمان والے ہيں اس حق بات کي جس ميں وہ اختلاف کر رہے تھے اور الله جسے چاہے سيدھے راستے کي ہدايت کرتا ہے (213) کيا تم خيال کرتے ہو کہ جنت ميں داخل ہو جاؤ گے حالانکہ تمہيں وہ (حالات) پيش نہيں آئے جو ان لوگو ں کو پيش آئے جو تم سے پہلے ہو گزرے ہيں انہيں سختي اور تکليف پہنچي اور ہلا ديئے گئے يہاں تک کہ رسول اور جو اس کے ساتھ ايمان لائے تھے بول اٹھے کہ الله کي مدد کب ہوگي سنو بے شک الله کي مدد قريب ہے (214) آپ سے پوچھتے ہيں کيا خرچ کريں کہہ دو جو مال بھي تم خرچ کرو وہ ماں باپ اور رشتہ داروں اور يتيموں اور محتاجوں اور مسافروں کا حق ہے اور جو نيکي تم کرتے ہو سو بے شک الله خوب جانتا ہے (215) تم پر جہاد فرض کيا گيا ہے اور وہ تمہيں ناگوار ہے اور ممکن ہے تم کسي چيز کو ناگوار سمجھو اور وہ تمہارے ليے بہتر ہو اور ممکن ہے کہ تم کسي چيز کو پسند کرو اور وہ تمہارے ليے مضر ہو اور الله ہي جانتا ہے اور تم نہيں جانتے (216) آپ سے حرمت والے مہينے ميں لڑائي کے متعلق پوچھتے ہيں کہہ دو اس ميں لڑنا بڑا (گناہ) ہے اور الله کے راستہ سے روکنا اور اس کا انکار کرنا اور مسجد حرام سے روکنا اور اس کے رہنے والوں کو اس ميں سے نکالنا الله کے نزديک اس سے بڑا گناہ ہے اور فتنہ انگيزي تو قتل سے بھي بڑا جرم ہے اور وہ تم سے ہميشہ لڑتے رہيں گے يہاں تک کہ تمہيں تمہارے دين سے پھير ديں اگر ان کا بس چلےاور جو تم ميں سے اپنے دين سے پھر جائے پھر کافر ہي مرجائے پس يہي وہ لوگ ہيں کہ ان کے عمل دنيا اور آخرت ميں ضائع ہو گئے اور وہي دوزخي ہيں جو اسي ميں ہميشہ رہيں گے (217) بے شک جو لوگ ايمان لائے اور جنہوں نے ہجرت کي اور الله کي راہ ميں جہاد کيا وہي الله کي رحمت کے اميدوار ہيں اور الله بڑا بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (218) آپ سے شراب اور جوئے کے متعلق پوچھتے ہيں کہہ دو ان ميں بڑا گنا ہے اور لوگوں کے ليے کچھ فائدے بھي ہيں اور ان کا گناہ ان کے نفع سے بہت بڑا ہے اور آپ سے پوچھتے ہيں کہ کيا خرچ کريں کہہ دو جو زايد ہو ايسے ہي الله تمہارے ليے آيتيں کھول کر بيان کرتا ہے تاکہ تم غور کرو (219) دنيا اور آخرت کے بارے ميں اور يتيموں کے متعلق آپ سے پوچھتے ہيں کہہ دو ان کي اصلاح کرنا بہتر ہے اور اگر تم انہيں ملا لو تو وہ تمہارے بھائي ہيں اور الله بگاڑنے والے کو اصلاح کرنےوالے سے جانتا ہے اور اگر الله چاہتا تو تمہيں تکليف ميں ڈالتا بے شک الله غالب حکمت والا ہے (220) اور مشرک عورتيں جب تک ايمان نہ لائيں ان سے نکاح نہ کرو اورمشرک عورتوں سے ايمان دار لونڈي بہتر ہے گو وہ تمہيں بھلي معلوم ہو اور مشرک مردوں سے نکاح نہ کرو يہاں تک کہ وہ ايمان لائيں اور البتہ مومن غلام مشرک سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہيں اچھا ہي لگے يہ لوگ دوزخ کي طرف بلاتے ہيں اور الله جنت اور بخشش کي طرف اپنے حکم سے بلاتا ہے اور لوگوں کے ليے اپني آيتيں کھول کر بيان کرتا ہے تاکہ وہ نصيحت حاصل کريں (221) اور آپ سے حيض کے بارے ميں پوچھتے ہيں کہہ دو وہ نجاست ہے پس حيض ميں عورتوں سے عليحد?ہ رہو اور ان کے پاس نہ جاؤ يہاں تک کہ وہ پاک ہو ليں پھر جب وہ پاک ہو جائيں تو ان کے پاس جاؤ جہاں سے اللہ نےتمہيں حکم ديا ہے بے شک الله توبہ کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے اوربہت پاک رہنے والوں کو دوست رکھتا ہے (222) تمہاري بيوياں تمہاري کھيتياں ہيں پس تم اپني کھيتيوں ميں جيسے چاہو آؤ اور اپنے ليے آئندہ کي بھي تياري کرو اور الله سے ڈرتے رہو اور جان لو کہ تم ضرور اسے ملو گے اور ايمان والوں کو خوشخبري سنا دو (223) اور الله کو اپني قسموں کا نشانہ نہ بناؤ نيکي اور پرہيز گاري اور لوگو ں کے درميان اصلاح کرنے سے اور الله سننے والا جاننے والا ہے (224) الله تمہيں تمہاري قسموں ميں بے ہودہ گوئي پر نہيں پکڑتا ليکن تم سے ان قسموں پر مواخذہ کرتا ہے جن کا تمہارے دلوں نے ارادہ کيا ہو اور الله بڑا بحشنے والا بردبار ہے (225) جو لوگ اپني بيويوں کے پاس جانے سے قسم کھا ليتے ہيں ان کے ليے چار مہينے کي مہلت ہے پھر اگر وہ رجوع کر ليں تو الله بڑا بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (226) اور اگر انہوں نے طلاق کا پختہ ارداہ کر ليا تو بے شک الله سننے والا جاننے والا ہے (227) اور طلاق دي ہوئي عورتيں تين حيض تک اپنے آپ کو روکے رکھيں اور ان کے ليے جائز نہيں کہ چھپائيں جو الله نے ان کے پيٹوں ميں پيدا کياہے اگر وہ الله اور قيامت کے دن پر ايمان رکھتي ہيں اوران کے خاوند اس مدت ميں ان کو لوٹالينے کے زيادہ حق دار ہيں اگر وہ اصلاح کا اردہ رکھتے ہيں اور دستور کے مطابق ان کا ويسا ہي حق ہےجيسا ان پر ہے اور مردوں کو ان پر فضيلت دي ہے اور الله غالب حکمت والا ہے (228) طلاق دو مرتبہ ہے پھر بھلائي کے ساتھ روک لينا ہے يا نيکي کے ساتھ چھوڑ دنيا ہے اور تمہارے يے اس ميں سے کچھ بھي لينا جائز نہيں جو تم نے انہيں ديا ہے مگر يہ کہ دونوں ڈريں کہ الله کي حديں قائم نہيں رکھ سکيں گے پھر اگرتمہيں خوف ہو کہ دونوں الله کي حديں قائم نہيں رکھ سکيں گے تو ان دونوں پر اس ميں کوئي گناہ نہيں کہ عورت معاوضہ دے کر پيچھا چھڑالے يہ الله کي حديں ہيں سو ان سے تجاوز نہ کرو اورجو الله کي حدوں سے تجاوز کرے گا سو وہي ظالم ہيں (229) پھر اگر اسے طلاق دے دي تو اس کے بعد اس کے ليے وہ حلال نہ ہوگي يہاں تک کہ وہ کسي اور خاوند سے نکاح کرے پھر اگر وہ اسے طلاق دے دے تو ان دونوں پر کوئي گناہ نہيں کہ آپس ميں رجوع کر ليں اگر ان کا گمان غالب ہو کہ وہ الله کي حديں قائم سکيں گے اور يہ الله کي حديں ہيں وہ انہيں کھول کر بيان کرتا ہے ان لوگوں کے ليے جو علم رکھتے ہيں (230) اور جب عورتوں کو طلاق دے دوپھر وہ اپني عدت کو پہنچ جائيں تو انہيں حسن سلوک سے روک لو يا انہيں دستور کے مطابق چھوڑ دو اور انہيں تکليف دينے کے يے نہ روکو تاکہ تم سختي کرو اور جو ايسا کرے گا تو وہ اپنے اوپر ظلم کرے گا اور الله کي آيتوں کا تمسخر نہ اڑاؤ اورالله کے احسان کو ياد کرو جو اس نے تم پر کيا ہے اور جو اس نے تم پر کتاب اور حکمت اتاري ہے کہ تمہيں اس سے نصيحت کرے اور الله سے ڈرو اور جان لو کہ الله ہر چيز کو خوب جاننے والا ہے (231) اورجب تم عورتوں کو طلاق دے دو پس وہ اپني عدت تمام کر چکيں تو اب انہيں اپنے خاوندوں سے نکاح کرنے سے نہ روکو جب کہ وہ آپس ميں دستور کے مطابق راضي ہو جائيں تم ميں سے يہ نصيحت اسے کي جاتي ہے جو الله اور قيامت کے دن پر ايمان رکھتا ہے يہ تمہارے ليے بڑي پاکيزي اوربڑي صفائي کي بات ہے اور الله ہي جانتا ہے اور تم نہيں جانتے (232) اور مائيں اپنے بچوں کو پورے دو برس دودھ پلائيں يہ اس کے ليے ہے جو دودھ کي مدت کو پورا کرنا چاہے اور باپ پر دودھ پلانے واليوں کا کھانا اور کپڑا دستور کے مطابق ہے کسي کو تکليف نے دي جائے مگر اسي قدر کہ اس کي طاقت ہو نہ ماں کو اس کے بچہ کي وجہ سے تکليف دي جائے اور نہ باپ ہي کو اس کي اولاد کي وجہ سے اور وارث پر بھي ويسا ہي نان نفقہ ہے پھر اگر دونوں اپني رضا مندي اور مشورہ سے دودھ چھڑانا چاہيں تو ان پر کوئي گناہ نہيں ہے اور اگر کسي اور سے اپني اولاد کو دودھ پلوانا چاہو تو اس ميں بھي تم پر کوئي گناہ نہيں بشرطيکہ تم دے دو جو دستور کے مطابق تم نے دينا ٹھرايا ہے اور الله سے ڈرو اور جان لو کہ الله اسے جو تم کرتے ہو خوب ديکھتا ہے (233) اور جو تم ميں سے مر جائيں اور بيوياں چھوڑ جائيں تو ان بيويوں کو چار مہينے دس دن تک اپنے نفس کو روکنا چاہيئے پھر جب وہ اپني مدت پوري کر ليں تو تم پر اس ميں کوئي گناہ نہيں جو وہ دستور کے مطابق اپنے حق ميں کريں اور الله اس سے جو تم کرتے ہو خبردار ہے (2234) اورتم پر اس ميں گناہ نہيں ہے کہ ان عورتوں کو اشارہ سے پيغام نکاح دو اور يا تم اسے اپنے دل ميں چھپاؤ الله جانتاہے کہ تمہيں ان عورتوں کا خيال پيدا ہو گا ليکن مخفي طور پر ان سے نکاح کا وعدہ نہ کرو مگر يہ کہ قاعدہ کے مطابق کوئي بات کہو اورجب تک معياد نوشتہ پوري نہ ہو اس وقت تک نکاح کا قصد بھي نہ کرو اور جان لو کہ الله جانتا ہے جو کچھ تمہارے دلو ں ميں ہے پس اس سے ڈرتے رہو اور جان لو الله بڑا بخشنے والا بردبار ہے (235) تم پر کوئي گناہ نہيں اگر تم عورتوں کو طلاق دے دو جب کہ انہيں ہاتھ بھي نہ لگايا ہو اور ان کے ليے کچھ مہر بھي مقرر نہ کيا ہو اور انہيں کچھ سامان دے دو وسعت والے پر اپنے قدر کے مطابق اور مفلس پر اپنے قدر کے مطابق سامان حسب دستور ہے نيکو کاروں پر يہ حق ہے (236) اور اگر تمہيں انہيں طلاق دو اس سے پہلےکہ انہيں ہاتھ لگاؤ حالانکہ تم ان کے ليے مہر مقرر کر چکے ہو تو نصف اس کا جو تم نے مقرر کيا تھا مگر يہ کہ وہ معاف کر ديں يا وہ شخص معاف کر دے جس کے ہاتھ ميں نکاح کي گرہ ہے اور تمہارا معاف کر دينا پرہيزگاري کے زيادہ قريب ہے اور آپس ميں احسان کرنا نہ بھولو کيوں کہ جو کچھ بھي تم کر رہے ہو الله اسے ديکھ رہا ہے (237) سب نمازوں کي حفاظت کيا کرو اور (خاص کر) درمياني نماز کي اور الله کے ليے ادب سے کھڑے رہا کرو (238) پھر اگر تمہيں خوف ہو تو پيادہ يا سوار ہي (پڑھ ليا کرو) پھر جب امن پاؤ تو الله کو يادکيا کرو جيسا اس نے تمہيں سکھايا ہے جو تم نہ جانتے تھے (239) اور جو لوگ تم ميں سے مر جائيں اوربيوياں چھوڑ جائيں تو انہيں اپني بيويوں کے ليے سال بھر کے ليے گزارہ کے واسطے وصيت کرني چاہيئے گھر سے باہر گئے بغير پھر اگر وہ خود نکل جائيں توتم پر اس ميں کوئي گناہ نہيں جو وہ عورتيں اپنے حق ميں دستور کے موافق کريں اور الله زبردست حکمت والا ہے (240) اور طلاق دي ہوئي عورتوں کے واسطے دستور کے موافق خرچ دينا پرہيزگارو ں پر يہ لازم ہے (241) اسي طرح الله تمہارے واسطے اپنے احکام بيان فرماتا ہے تاکہ تم سمجھ لو (242) کيا تم نے ان لوگو ں کو نہيں ديکھا جو موت کے ڈر سے اپنے گھروں سے نکلے حالانکہ وہ ہزاروں تھے پھر الله نےان کو فرمايا کہ مرجاؤ پھر انہيں زندہ کر ديا بے شک الله لوگوں پر فضل کرنے والا ہے ليکن اکثر لوگ شکر نہيں کرتے (243) اور الله کي راہ ميں لڑو اور سمجھ لو کہ بے شک الله خوب سننے والا جاننے والا ہے (244) ايسا کون شخص ہے جو الله کو اچھا قرض دے پھر الله اس کو کئي گناہ بڑھا کردے اور الله ہي تنگي کرتا ہے اور کشائش کرتا ہے اورتم سب اسي کي طرف لوٹائے جاؤ گے (245) کياتم نے بني اسرائيل کي ايک جماعت کو موسي? کے بعد نہيں ديکھا جب انہوں نے اپنے نبي سے کہا کہ ہمارے ليے ايک بادشاہ مقرر کر دو تاکہ ہم الله کي راہ ميں لڑيں پيغمبر نے کہاکيا يہ بھي ممکن ہے اگر تمہيں لڑائي کا حکم ہو تو تم اس وقت نہ لڑو انہوں نے کہا ہم الله کي راہ ميں کيوں نہيں لڑيں گے حالانکہ ہميں اپنے گھروں اور اپنےبيٹوں سے نکال ديا گيا ہے پھر جب انہيں لڑائي کا حکم ہوا تو سوائے چند آدميوں کے سب پھر گئے اور الله ظالموں کو خوب جانتا ہے (246) ان کے نبي نے ان سے کہا بے شک الله نے طالوت کو تمہارا بادشاہ مقرر فرمايا ہے انہوں نے کہا اس کي حکومت ہم پر کيوں کر ہو سکتي ہے اس سے تو ہم ہي سلطنت کے زيادہ مستحق ہيں اور اسے مال ميں بھي کشائش نہيں دي گئي پيغمبر نے کہا بے شک الله نے اسے تم پر پسند فرمايا ہے اور اسے علم اور جسم ميں زيادہ فراخ دي ہے اور الله اپنا ملک جسے چاہے ديتا ہے اور الله کشائش والا جاننے والا ہے (247) اوربني اسرائيل سے ان کے نبي نے کہاکہ طالوت کي بادشاہي کي يہ نشاني ہے کہ تمہارے پاس وہ صندوق واپس آئے گا جس ميں تمہارے رب کي طرف سے اطمينان ہے اور کچھ بچي ہوئي چيزيں ہيں ان ميں سے جو موسي? اور ہارون کي اولاد چھوڑ گئي تھي اس صندوق کو فرشتے اٹھا لائيں گے بے شک اس ميں تمہارے ليے پوري نشاني ہے اگرتم ايمان والے ہو (248) پھر جب طالوت فوجيں لے کر نکلا کہا بے شک الله ايک نہر سے تمہاري آزمائش کرنے والا ہے جس نے اس نہر کا پاني پيا تو وہ ميرا نہيں ہے اور جس نے اسے نہ چکھا تو وہ بےشک ميرا ہے مگر جو کوئي اپنے ہاتھ سے ايک چلو بھر لے (تو اسے معاف ہے) پھر ان ميں سے سوائے چند آدميوں کے سب نے اس کا پاني پي ليا پھر جب طالوت اور ايمان والے ا س کے ساتھ پار ہوئے تو کہنے لگے آج ہميں جالوت اور اس کے لشکروں سے لڑنے کي طاقت نہيں جن لوگو ں کو خيال تھا کہ انہيں الله سے ملنا ہے وہ کہنے لگے بار ہا بڑي جماعت پر چھوٹي جماعت الله کے حکم سے غالب ہوئي ہے اور الله صبر کرنے والو ں کے ساتھ ہے (249) اورجب جالوت اور اس کي فوجوں کے سامنے ہوئے تو کہا اے رب ہمارے دلوں ميں صبر ڈال دے اور ہمارے پاؤں جمائے رکھ اور اس کافر قوم پر ہماري مدد کر (250) پھر الله کے حکم سے مومنو ں نے جالوت کے لشکروں کو شکست دي اور داؤد نے جالوت کو مار ڈالا اور الله نے سلطنت اور حکمت داؤد کو دي اور جو چاہا اسے سکھايا اور اگر الله کابعض کو بعض کے ذريعے سے دفع کرا دينا نہ ہوتا تو زمين فساد سے پُر ہو جاتي ليکن الله جہان والوں پر بہت مہربان ہے (251) يہ الله کي آيتيں ہيں ہم تمہيں ٹھيک طور پر پڑھ کر سناتے ہيں اوربے شک تو ہمارے رسولوں ميں سے ہے (252) يہ سب رسول ہيں ہم نے ان ميں سے بعض کو بعض پر فضيلت دي ہے بعض وہ ہيں جن سے الله نے کلام فرمائي اور بعضوں کے درجے بلند کيے اور ہم نے عيسي? مريم کے بيٹے کو صريح معجزے ديے تھے اور اسے روح القدس کے ساتھ قوت دي تھي اور اگر الله چاہتا تو وہ لوگ جو ان پيغمبروں کے بعد آئے وہ آپس ميں نہ لڑتے بعد اس کے کہ ان کے پاس صاف حکم پہنچ چکے تھے ليکن ان ميں اختلاف پيدا ہو گيا پھر کوئي ان ميں سے ايمان لايا اور کوئي کافر ہوا اور اگر الله چاہتا تو وہ آپس ميں نہ لڑتے ليکن الله جو چاہتا ہے کرتا ہے (253) اے ايمان والو! جو ہم نے تمہيں رزق ديا ہے اس ميں سے خرچ کرو اس دن کے آنے سے پہلے جس ميں نہ کوئي خريد و فروخت ہو گي اور نہ کوئي دوستي اور نہ کوئي سفارش اور کافر وہي ظالم ہيں (254) الله کے سوا کوئي معبود نہيں زندہ ہےسب کا تھامنے والا نہ اس کي اونگھ دبا سکتي ہے نہ نيند آسمانوں اور زمين ميں جو کچھ بھي ہے سب اسي کا ہے ايسا کون ہے جو اس کي اجازت کے سوا اس کے ہاں سفارش کر سکے مخلوقات کے تمام حاضر اور غائب حالات کو جانتا ہے اور وہ سب اس کي معلومات ميں سےکسي چيز کا احاطہ نہيں کر سکتے مگر جتنا کہ وہ چاہے اس کي کرسي نے سب آسمانوں اور زمين کو اپنے اندر لے رکھا ہے اور الله کو ان دونوں کي حفاظت کچھ گراں نہيں گزرتي اور وہي سب سےبرتر عظمت والا ہے (255) دين کے معاملے ميں زبردستي نہيں ہے بے شک ہدايت يقيناً گمراہي سے ممتاز ہو چکي ہے پھر جو شخص شيطان کو نہ مانے اور الله پر ايمان لائے تو اس نے مضبوط حلقہ پکڑ لياجو ٹوٹنے والا نہيں اور الله سننے والا جاننے والا ہے (256) الله ايمان والوں کا مددگار ہے اور انہيں اندھيروں سے روشني کي طرف نکالتا ہے اور جو لوگ کافر ہيں ان کے دوست شيطان ہيں انہيں روشني سے اندھيروں کي طرف نکالتے ہيں يہي لوگ دوزخ ميں رہنے والے ہيں وہ اس ميں ہميشہ رہيں گے (257) کيا تو نے اس شخص کو نہيں ديکھا جس نے ابراھيم سے اس کے رب کي بابت جھگڑا کيا اس ليے کہ الله نے اسے سلطنت دي تھي جب ابراھيم نے کہا کہ ميرا رب وہ ہے جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اس نے کہا ميں بھي زندہ کرتا ہوں اور مارتا ہوں کہا ابراھيم نے بے شک الله سورج مشرق سے لاتا ہے تو اسے مغرب سے لے آ تب وہ کافر حيران رہ گيا اور الله بے انصافوں کي سيدھي راہ نہيں دکھاتا (258) يا تو نے اس شخص کو نہيں ديکھا جو ايک شہر پر گزرا اور وہ اپني چھتوں پر گرا ہوا تھاکہا اسے الله مرنے کے بعد کيوں کر زندہ کرے گا پھر الله نے اسے سو برس تک مار ڈالا پھر اسے اٹھايا کہا تو يہاں کتني دير رہا کہا ايک دن يا اس سے کچھ کم رہا فرمايا بلکہ تو سو برس رہا ہے اب تو اپنا کھانا اور پينا ديکھ وہ تو سڑا نہيں اور اپنے گدھے کو ديکھ اور ہم نے تجھے لوگوں کے واسطے نمونہ چاہا ہے اور ہڈيوں کيطرف ديکھ کہ ہم انہيں کس طرح ابھار کر جوڑديتے ہيں پھر ان پر گوشت پہناتے ہيں پھر اس پر يہ حال ظاہر ہوا تو کہا ميں يقين کرتا ہو ں کہ بے شک الله ہر چيز پر قادر ہے (259) اور ياد کر جب ابراھيم نے کہا اے ميرے پروردگار! مجھ کو دکھا کہ تو مردے کو کس طرح زندہ کرے گا فرمايا کہ کيا تم يقين نہيں لاتے کہا کيوں نہيں ليکن اس واسطے چاہتاہوں کہ ميرے دل کو تسکين ہو جائے فرمايا تو چار جانور اڑنے والے پکڑے پھر انہيں اپنے ساتھ ہلا لے پھر ہر پہاڑ پر ان کے بدن کا ايک ايک ٹکڑا رکھ دے پھر ان کو بلا تيرے پاس دوڑتے ہوئے آئيں گے اور جان لے کہ بے شک الله زبردست حکمت والا ہے (260) ان لوگوں کي مثال جو الله کي راہ ميں مال خرچ کرتے ہيں ايسي ہے کہ جيسے ايک دانہ کہ اگائے سات باليں ہر بال ميں سو سو دانے اور الله جس کے واسطے چاہے بڑھاتا ہے اور الله بڑي وسعت جاننے والا ہے (261) جو لوگ اپنے مال الله کي راہ ميں خرچ کرتے ہيں پھر خرچ کرنے کے بعد نہ احسان رکھتے ہيں اور نہ ستاتے ہيں انہيں کے ليے اپنے رب کے ہاں ثواب ہے اوران پر نہ کوئي ڈر ہے اور نہ وہ غمگين ہوں گے (262) مناسب بات کہہ دينا اور درگزر کرنا اس خيرات سے بہتر ہے جس کے بعد ستانا ہو اور الله بے پرواا نہايت تحمل والا ہے (263) اے ايمان والو! احسان رکھ کر اور ايذا دے کے اپني خيرات کو ضائع نہ کرو اس شخص کي طرح جو اپنا مال لوگوں کے دکھانے کو خرچ کرتا ہے اور الله پر اور قيامت کے دن پر يقين نہيں رکھتا سو اس کي مثال ايسي ہے جيسے صاف پتھر کہ اس پر کچھ مٹي پڑي ہو پھر اس پر زور کا مينہ برساپھر اسي کو بالکل صاف کر ديا ايسے لوگوں کو اپني کمائي ذرا ہاتھ بھي نہ لگے گي اور الله کافروں کو سيدھي راہ نہيں دکھاتا (264) اور ان لوگوں کي مثال جو اپنے مال الله کي رضا حاصل کرنے کے ليے اور اپنے دلوں کو مضبوط کر کے خرچ کرتے ہيں ايسي ہے جس طرح بلند زمين پر ايک باغ ہو اس پر زور کا مينہ برسا تو وہ باغ اپنا پھل دوگنا لايا اور اگر اس پر مينہ نہ برسايا تو شبنم ہي کافي ہے اور الله تمہارے کاموں کو خوب ديکھنے والا ہے (265) کيا تم ميں کسي کو يہ بات پسند آتي ہے کہ اس کا ايک باغ کھجور اور انگور کا ہو جس کے نيچے نہريں بہتي ہوں اسے اس باغ ميں اوربھي ہر طرح کا ميوہ حاصل ہو اور اس پر بڑھاپا آ گيا ہو اور اس کي اولاد ضعيف ہو تب اس باغ پرايک بگولہ آ پڑا جس ميں آگ تھي جس سے وہ باغ جل گيا الله تمہيں اس طرح نشانياں سمجھاتا ہے تاکہ تم سوچا کرو (266) اے ايمان والو! اپني کمائي ميں سے ستھري چيزيں خرچ کرو اور اس چيز ميں سے بھي جو ہم نے تمہارے ليے زمين سے پيدا کي ہے اور اس ميں سے ردي چيز کا ارادہ نہ کرو کہ اس کو خرچ کرو حالانکہ تم اسے کبھي نہ لو مگر يہ کہ چشم پوشي کر جاؤ اور سمجھ لو کہ بے شک الله بے پرواہ تعريف کيا ہوا ہے (267) شيطان تمہيں تنگدستي کا وعدہ ديتا ہے اور بے حيائي کا حکم کرتا ہے اور الله تمہيں اپني بخشش اور فضل کا وعدہ ديتا ہے اور الله بہت کشائش کرنے والا سب کچھ جاننے والا ہے (268) جس کو چاہتا ہے سمجھ دے ديتا ہے اور جسے سمجھ دي گئي تو اسے بڑي خوبي ملي اور نصيحت وہي قبول کرتے ہيں جو عقل والے ہيں (269) اورجو تم خيرات کے طور پر خرچ کرو گے يا تم کوئي منت مانگوگے تو بے شک الله کو سب معلوم ہے اور ظالموں کا کوئي مددگار نہيں ہے (270) اگر تم خيرات ظاہر کرکے دو تو بھي اچھي بات ہے اور اگر اسے چھپا کردو اور فقيروں کو پہنچادو تو تمہارے حق ميں وہ بہتر ہے اور الله تمہارے کچھ گناہ دور کر دے گا اور الله تمہارے کاموں سے خوب خبر رکھنے والا ہے (271) انہيں راہ پر لانا تيرے ذمہ نہيں اور ليکن الله جسے چاہے راہ پر لاتا ہے اور جو مال تم خرچ کرو گے اس کا نفع تمہاري جان کے ليے ہےاور الله ہي کي رضا مندي کے ليے خرچ کرو اور جو اچھي چيز تم خرچ کرو گے اس کا پورا اجر تمہيں ديا جائے گا ااور تم پر ظلم نہيں کيا جائے گا (272) خيرات ان حاجت مندوں کے ليے ہے جو الله کي راہ ميں رکےہوئے ہيں ملک ميں چل پھر نہيں سکتے ناواقف ان کے سوال نہ کرنے سے انہيں مال دار سمجھتا ہے تو ان کے چہرے سے پہچان سکتا ہے لوگوں سے لپٹ کر سوال نہيں کرتے اور جو کام کي چيز تم خرچ کرو گے بے شک وہ الله کو معلوم ہے (273) جو لوگ اپنے مال الله کي راہ ميں رات اوردن چھپا کر اور ظاہر خرچ کرتے ہيں تو ان کے ليےاپنے رب کے ہاں ثواب ہے ان پر نہ کوئي ڈر ہے اور نہ وہ غمگين ہوں گے (274) جو لوگ سود کھاتے ہيں قيامت کے دن وہ نہيں اٹھيں گے مگر جس طرح کہ وہ شخص اٹھتا ہے جس کے حواس جن نے لپٹ کر کھو ديئے ہيں يہ حالت ان کي اس ليے ہوگي کہ انہوں نے کہا تھا کہ سوداگري بھي تو ايسي ہي ہے جيسےسود لينا حالانکہ الله نے سوداگري کو حلال کيا ہے اور سود کو حرام کيا ہے پھر جسے اپنے رب کي طرف سے نصيحت پہنچي اوروہ باز آ گيا تو جو پہلے لے چکا ہے وہ اسي کا رہا اور اس کا معاملہ الله کے حوالہ ہے اور جو کوئي پھر سود لے وہي لوگ دوزخ والے ہيں وہ اس ميں ہميشہ رہيں گے (275) الله سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے اور الله کسي ناشکرے گناہگار کو پسندنہيں کرتا (276) جو لوگ ايمان لائے اور نيک کام کيے اور نماز کو قائم رکھا اور زکواة? ديتے رہے تو ان کے رب کے ہاں ان کااجر ہے اور ان پر کوئي خوف نہ ہوگا اور نہ وہ غمگين ہوں گے (277) اے ايمان والو! الله سے ڈرو اور جو کچھ باقي سود رہ گيا ہے اسے چھوڑ دو اگر تم ايمان والے ہو (278) اگر تم نے نہ چھوڑا تو الله اور اس کے رسول کي طرف سے تمہارےخلاف اعلان جنگ ہے اور اگرتوبہ کرلوتو اصل مال تمھارا تمہارے واسطے ہے نہ تم کسي پر ظلم کرو اور نہ تم پر ظلم کيا جائے گا (279) اور اگر وہ تنگ دست ہے تو آسودہ حالي تک مہلت ديني چاہيئے اور بخش دو تو تمہارے ليے بہت ہي بہتر ہے اگر تم جانتے ہو (280) اور اس دن سے ڈرو جس دن الله کي طرف لوٹائے جاؤ گے پھر پھر ہر شخص کو اس کي کمائي کا پورا پورا بدلہ دے ديا جائے گا اور ان پر ظلم نہ ہوگا (281) اے ايمان والو! جب تم کسي وقت مقرر تک آپس ميں ادھار کا معاملہ کرو تو اسے لکھ ليا کرو اور چاہيئے کہ تمہارے درميان لکھنے والے انصاف سے لکھے اور لکھنے والا لکھنے سے انکار نہ کرے جيسا کہ اس کو الله نے سکھايا ہے سو اسے چاہيئے کہ لکھ دے اور وہ شخص بتلاتا جائے کہ جس پر قرض ہے اور الله سے ڈرے جو اس کا رب ہے اور اس ميں کچھ کم کر کے نہ لکھائے پھر اگر وہ شخص کہ جس پر قرض ہے بے وقوف ہے يا کمزور ہے يا وہ بتلا نہيں سکتا تو اس کا کارکن ٹھيک طور پر لکھوا دے اور اپنے مردوں ميں سے دو گواہ کر ليا کرو پھر اگر دو مرد نہ ہوں تو ايک مرد اور دوعورتيں ان لوگوں ميں سے جنہيں تم گواہو ں ميں سے پسند کرتے ہوتاکہ اگر ايک ان ميں سے بھول جائے تو دوسري اسے ياد دلا دے اور جب گواہوں کو بلايا جائے تو انکار نہ کريں اور معاملہ چھوٹا ہو يا بڑا اس کي معياد تک لکھنے ميں سستي نہ کرو يہ لکھ لينا الله کے نزديک انصاف کو زيادہ قائم رکھنے والا ہے اور شہادت کا زيادہ درست رکھنے والا ہے اور زيادہ قريب ہے اس بات کے کہ تم کسي شبہ ميں نہ پڑو مگر يہ کہ سوداگري ہاتھوں ہاتھ ہو جسے آپس ميں ليتے ديتے ہو پھر تم پر کوئي گناہ نہيں کہ اسے نہ لکھو اور جب آپس ميں سودا کرو تو گواہ بنا لو اور لکھنے والے اور گواہ بنانے والے کو تکليف نہ دي جائے اور اگر تم نے تکليف دي تو تمہيں گناہ ہوگا اور الله سے ڈرو اور الله تمہيں سکھاتا ہے اور الله ہر چيز کا جاننے والا ہے (282) اور اگر تم سفر ميں ہو اور کوئي لکھنے والا نہ پاؤ تو گروي پر قبضہ کيا جائے اور اگر ايک تم ميں سے دوسرے پر اعتبار کرے تو چاہيئے کہ کہ وہ شخص امانت ادا کردے جس پر اعتبار کيا گيا اور اپنے الله سے ڈرے جو اس کا رب ہے اور گواہي کو نہ چھپاؤ اور جو شخص اسے چھپائے گا تو بے شک اس کا دل گناہگار ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو الله خوب جانتا ہے (283) جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے اللہ ہي کا ہے اور اگر تم اپنے دل کي بات ظاہر کرو گے يا چھپاؤ گے الله تم سے اس کا حساب لے گا پھر جس کو چاہے بخشے گا اور جسے چاہے عذاب کرے گا اور الله ہر چيز پر قادر ہے (284) رسول نے مان ليا جو کچھ اس پر اس کے رب کي طرف سے اترا ہے اور مسلمانوں نے بھي مان ليا سب نے الله کو اور اس کے فرشتوں کو اور اس کي کتابوں کو اور اس کے رسولوں کو مان ليا ہے کہتے ہيں کہ ہم الله کے رسولوں کو ايک دوسرے سے الگ نہيں کرتے اور کہتے ہيں ہم نے سنا اور مان ليا اے ہمارے رب تيري بخشش چاہتے ہيں اور تيري ہي طرف لوٹ کر جانا ہے (285) الله کسي کو اس کي طاقت کے سوا تکليف نہيں ديتا نيکي کا فائدہ بھي اسي کو ہو گا اور برائي کي زد بھي اسي پر پڑے گي اے رب ہمارے! اگر ہم بھول جائيں يا غلطي کريں تو ہميں نہ پکڑ اے رب ہمارے! اور ہم پر بھاري بوجھ نہ رکھ جيسا تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر رکھا تھا اے رب ہمارے! اور ہم سے وہ بوجھ نہ اٹھوا جس کي ہميں طاقت نہيں اور ہميں معاف کر دے اور ہميں بخش دے اور ہم پر رحم کر تو ہي ہمارا کارساز ہے کافروں کے مقابلہ ميں تو ہماري مدد کر (286)



3       سورة آل عمران      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

الم? (1) الله اس کے سوا کوئي معبود نہيں زندہ ہے نظام کائنات کا سنبھالنے والا ہے (2) اس نے تجھ پر يہ سچي کتاب نازل فرمائي جو پہلي کتابوں کي تصديق کرتي ہے اور اسي نے اس کتاب سے پہلے تورات اور انجيل نازل فرمائي (3) وہ کتابيں لوگوں کے ليے راہ نما ہيں اور اسي نے فيصلہ کن چيزيں نازل فرمائيں بے شک جو لوگ الله کي آيتوں سے منکر ہوئے ان کے ليے سخت عذاب ہے اور الله تعالي? زبردست بدلہ دينے والا ہے (4) الله پر زمين اور آسمان ميں کوئي چيز چھپي ہوئي نہيں (5) وہي جس طرح چاہے ماں کے پيٹ ميں تمہارا نقشہ بناتا ہے اس کے سوا اور کوئي معبود نہيں زبردست حکمت والا ہے (6) وہي ہے جس نے تجھ پر کتاب اتاري اس ميں بعض آيتيں محکم ہيں (جن کے معني? واضح ہيں) وہ کتاب کي اصل ہيں اور دوسري مشابہ ہيں (جن کے معني? معلوم يا معين نہيں) سو جن لوگو ں کے دل ٹيڑھے ہيں وہ گمراہي پھيلانے کي غرض سے اور مطلب معلوم کرنے کي غرض سے متشابہات کے پيچھے لگتے ہيں اور حالانکہ ان کا مطلب سوائے الله کے اور کوئي نہيں جانتا اور مضبوط علم والے کہتے ہيں ہمارا ان چيزوں پر ايمان ہے يہ سب ہمارے رب کي طرف سے ہيں اور نصيحت وہي لوگ مانتے ہيں جو عقلمند ہيں (7) اے رب ہمارے! جب تو ہم کو ہدايت کر چکا تو ہمارے دلوں کا نہ پھير اور اپنے ہاں سے ہميں رحمت عطافرما بے شک تو بہت زيادہ دينے والا ہے (8) اے ہمارے رب! توايک دن سب لوگوں کو جمع کرنے والا ہے جس ميں کوئي شک نہيں بے شک الله اپنے وعدہ کا خلاف نہيں کرتا (9) بے شک جو لوگ کافر ہيں ان کے مال او ران کي اولاد الله کے مقابلے ميں ہر گز کام نہيں آئيں گے اوروہ لوگ دوزخ کا ايندھن ہيں (10) جس طرح فرعون والوں اور ان سے پہلے لوگوں کا معاملہ تھا انہوں نے ہماري نشانيوں کو جھٹلايا پھر الله نے ان کے گناہوں کے سبب سے انہيں پکڑا اور الله سخت عذاب دينے والا ہے (11) کافروں کو کہہ دے کہ اب تم مغلوب ہو گئے اور دوزخ کي طرف اکھٹے کيے جاؤ گے اوروہ برا ٹھکانہ ہے (12) تمہارے سامنے ايک نمونہ دو فوجوں کا گزر چکا ہے جو آپس ميں مليں ايک فوج الله کي راہ ميں لڑتي ہے اور دوسري فوج کافروں کي ہے وہ کافر مسلمانوں کو اپنے سے دوگنا ديکھ رہے تھے آنکھوں کے ديکھنے سے اور االله جسے چاہے اپني مدد سے قوت ديتا ہے اس واقعہ ميں ديکھنے والوں کے ليے عبرت ہے (13) لوگوں کو مرغوب چيزوں کي محبت نے فريفتہ کيا ہوا ہے جيسے عورتيں اور بيٹے اور سونے اور چاندي کے جمع کيے ہوئے خزانے اور نشان کيے ہوئے گھوڑے اور مويشي اور کھيتي يہ دنيا کي زندگي کا فائدہ ہے اور الله ہي کے پاس اچھا ٹھکانہ ہے (14) کہہ دے کيا ميں تم کو اس سے بہتر بناؤں پرہيزگاروں کے ليے اپنے رب کے ہاں باغ ہيں جن کے نيچے نہريں بہتي ہيں ان ميں ہميشہ رہيں گے اور پاک عورتيں ہيں اور الله کي رضا مندي ہے اور الله بندوں کو خوب ديکھنے والا ہے (15) وہ جو کہتے ہيں اے رب ہمارے! ہم ايمان لائے ہيں سو ہميں ہمارے گناہ بخش دے اور ہميں دوزخ کے عذاب سے بچا لے (16) وہ صبر کرنے والے ہيں اور سچے ہيں اور فرمانبرداري کرنے والے ہيں اور خرچ کرنے والے ہيں اور پچھلي راتوں ميں گناہ بخشوا نے والے ہيں (17) الله نے اور فرشتوں نے اور علم والوں نے گواہي دي کہ اس کے سوا اورکوئي معبود نہيں وہي انصاف کا حاکم ہے اس کے سوا اورکوئي معبود نہيں زبردست حکمت والا ہے (18) بےشک دين الله کے ہاں فرمابرداري ہي ہے اور جنہيں کتاب دي گئي تھي انہوں نے صحيح علم ہونے کے بعد آپس کي ضد کے باعث اختلاف کيا اور جو شخص الله کے حکموں کا انکار کرے تو الله جلد ہي حساب لينے والا ہے (19) پھربھي اگر تجھ سے جھگڑيں تو ان سے کہہ دے کہ ميں نے اپنا منہ الله کے تابع کيا ہے ان لوگوں نے بھي جو ميرے ساتھ ہيں اور ان لوگوں سے کہہ دے جنہيں کتاب دي گئي ہے اور ان پڑھوں سے آيا تم بھي تابع ہوتے ہو پھر اگر وہ تابع ہو گئے تو انہوں نے بھي سيدھي راہ پالي اور اگر وہ منہ پھيريں تو تيرے ذمہ فقط پہنچا دينا ہے اور الله بندوں کو خوب ديکھنے والا ہے (20) بے شک جولوگ الله کے حکموں کا انکار کرتے ہيں اور پيغمبروں کو ناحق قتل کرتے ہيں اور لوگوں ميں سے انصاف کا حکم کرنے والوں کو قتل کرتے ہيں سو انہيں دردناک عذاب کي خوشخبري سنا ديے (21) يہي وہ لوگ ہيں جنکي دنيا اور آخرت ميں محنت ضائع ہو گئي اور ان کا کوئي مددگار نہيں (22) کيا تو نے ان لوگوں کو نہيں ديکھا جنہيں ايک حصہ کتاب کا ملا وہ الله کي کتاب کي طرف بلائے جاتے ہيں تاکہ وہ کتاب ان ميں فيصلہ کرے پھر ايک فرقہ ان ميں سے پھر جاتا ہے ايسے حال ميں کہ وہ منہ پھيرنے والے ہوتے ہيں (23) يہ ا سليے ہےکہ وہ کہتے ہيں کہ ہميں ہرگز آگ نہيں لگے گي مگر چند دن گنتي کے اور ان کي بنائي ہوئي باتوں نے انہيں دين ميں دھوکہ ديا ہوا ہے (24) پھر ان کا کيا ہوگا جب ہم انہيں ايک دن جمع کريں گے جس کے آنے ميں کوئي شبہ نہيں اور ہر کسي کواپني کمائي کا اجر پورا ديا جائے گا اور ان پر کوئي ظلم نہيں کيا جائے گا (25) تو کہہ اے الله! بادشاہي کے مالک! جسے تو چاہتا ہے سلطنت ديتاہے اور جس سے چاہتا ہے سلطنت چھين ليتا ہے جسے تو چاہتا ہے عزت ديتا ہے اور جسے توچاہے ذليل کرتا ہے سب خوبي تيرے ہاتھ ميں ہے بے شک تو ہر چيز قادر ہے (26) تو رات کو دن ميں داخل کرتا ہے اور دن کو رات ميں داخل کرتا ہے اور زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ سےنکالتا ہے اور جسے تو چاہتا ہے بے حساب رزق ديتا ہے (27) مسلمان مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست نہ بنائيں اور جوکوئي يہ کام کريں اسے الله سے کوئي تعلق نہيں مگر اس صورت ميں کہ تم ان سے بچاؤ کرنا چاہو اور الله تمہيں اپنے سے ڈراتا ہے اور الله ہي کي طرف لوٹ کر جانا ہے (28) تو کہہ دے اگر تم اپنے دل کي بات چھپاؤ يا ظاہر کرو اسے الله جانتا ہے اور جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمين ميں ہے اسے جانتا ہے اور الله ہر چيز ہر قادر ہے (29) جس دن ہرشخص موجود پائے گا اپنے سامنے اس نيکي کو جو اس نے کي تھي اور جو کچھ کہ اس نے برائي کي تھي اس دن چاہے گا کہ کاش درميان اس کے اور درميان اس کي برائي کے مسافت دور کي ہو اور الله تمہيں اپني ذات سے ڈراتا ہے اور الله بندوں پر شفقت کرنے والا ہے (30) کہہ دو اگر تم الله کي محبت رکھتے ہو تو ميري تابعداري کرو تاکہ تم سے الله محبت کرے اور تمہارے گناہ بخشے اور الله بخشنے والا مہربان ہے (31) کہہ دو الله اور اس کے رسول کي فرمانبرداري کرو پھر اگر وہ منہ موڑيں تو الله کافروں کو دوست نہيں رکھتا (32) بے شک اللهنے آدم کو اور نوح کو اور ابراھيم کي اولاد کو اور عمران کي اولاد کو سارے جہان سے پسند کياہے (33) جو ايک دوسرے کي اولاد تھے اور الله سننے والا جاننے والا ہے (34) جب عمران کي عورت نے کہا اے ميرے رب جو کچھ ميرے پيٹ ميں ہے سب سے آزاد کر کے ميں نےتيري نذر کيا سو تو مجھ سے قبول فرما بے شک تو ہي سننے والا جاننے والا ہے (35) پھر جب اسے جنا کہا اے ميرے رب! ميں نے تو وہ لڑکي جني ہے اور جو کچھ اس نے جنا ہے الله اسے خوب جانتا ہے اور بيٹا بيٹي کي طرح نہيں ہوتا اور ميں نے اس کا نام مريم رکھا اور ميں اسے اور اس کي اولاد کو شيطان مردود سے بچا کر تيري پناہ ميں ديتي ہوں (36) پھر اسے اس کے رب نے اچھي طرح سے قبول کيا اور اسے اچھي طرح بڑھايا اور وہ زکريا کو سونپ دي جب زکريا اس کے پاس حجرہ ميں آتے تو اس کے پاس کچھ کھانے کي چيز پاتے کہتے اے مريم! تيرے پاس يہ چيز کہاں سے آئي ہے وہ کہتي يہ الله کے ہاں سے آئي ہے الله جسے چاہے بے قياس رزق ديتا ہے (37) زکريا نے وہيں اپنے رب سے دعا کي کہا اے ميرے رب! مجھے اپنے پاس سے پاکيزہ اولاد عطا فرما بے شک تو دعا کا سننے والا ہے (38) پھر فرشتوں نے اس کو آواز دي جب وہ حجرے کے اندر نماز ميں کھڑے تھے کہ بے شک الله تجھ کو يحيي? کو خوشخبري ديتا ہے جو الله کے ايک حکم کي گواہي دے گا اور سردار ہوگا اور عورت کے پاس نہ جائے گا اور صالحين ميں سے نبي ہوگا (39) کہا اے ميرے رب! ميرا لڑکا کہاں سے ہوگا حالانکہ ميں بڑھاپے کو پہنچ چکا ہوں اور ميري بيوي بانجھ ہے فرمايا الله اسي طرح جو چاہتا ہے کرتا ہے (40) کہا اے ميرے رب! ميرے ليے کوئي نشاني مقرر کر فرمايا تيرے ليے يہ نشاني ہے کہ تو لوگوں سے تين دن سوائے اشارہ کے بات نہ کر سکے گا اور اپنے رب کو بہت ياد کر اور شام اور صبح تسبيح کر (41) اور جب فرشتوں نے کہا اے مريم! بے شک الله نے تجھے پسند کيا ہے تجھے پاک کيا ہے اور تجھے سب جہان کي عورتوں پر پسند کيا ہے (42) اے مريم! اپنے رب کي بندگي کر اور سجدہ اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کر (43) يہ غيب کي خبريں ہيں ہم بذريعہ وحي تمہيں اطلاع ديتے ہيں اورتو ان کے پاس نہيں تھا جب اپنا قلم ڈالنے لگے تھے کہ مريم کي کون پرورش کرے اور تو ان کے پاس نہيں تھا جب کہ وہ جھگڑتے تھے (44) جب فرشتوں نے کہا اے مريم! الله تجھ کو ايک بات کي اپني طرف سے بشارت ديتا ہے اس کا نام مسيح عيسي? بيٹا مريم کا ہوگا دنيا اور آخرت ميں مرتبے والا اور الله کے مقربوں ميں سے ہو گا (45) اور جب کہ وہ ماں کي گود ميں ہوگا تو لوگوں سے باتيں کرے گا اور جبکہ وہ ادھيڑ عمر کا ہوگا اور نيکوں ميں سے ہوگا (46) مريم نے کہا اے ميرے رب! مجھے بيٹا کيسے ہو گا حالانکہ مجھے کسي آدمي نے ہاتھ نہيں لگايا فرمايا اسي طرح الله جو چاہے پيدا کرتا ہےجب کسي کام کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو يہي کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہو جاتا ہے (47) اور اس کو کتاب سکھائے گا اور دانش عطا فرمائے گا اور توريت اور انجيل (48) اور اس کو بني اسرائيل کي طرف پيغمبر بنا کر بھيجے گا بے شک ميں تمہارے رب کي طرف سے تمہارے پاس نشانياں لے کر آيا ہوں کہ ميں تمہيں مٹي سے ايک پرندہ کي شکل بناديتا ہوں پھر اس ميں پھونک مارتا ہوں اور وہ الله کے حکم سے اڑتا جانور ہو جاتا ہے اور مادر زاد اندھے اور کوڑھي کو اچھا کرديتا ہوں اور الله کے حکم سے مردے زندہ کرتا ہوں اور تمہيں بتا ديتا ہوں جو کھا کر آؤ اور جواپنے گھروں ميں رکھ کر آؤ اس ميں تمہار ليے نشانياں ہيں اگر تم ايماندار ہو (49) اور مجھ سے پہلي کتاب جو تورات ہے اس کي تصديق کرنے والاہوں اور تا کہ تم کو بعض چيزيں حلال کر دوں جو تم پر حرام تھيں اور تمہارے پاس تمہارے رب کي طرف سے نشاني لے کر آيا ہوں سو الله سے ڈرو اور ميرا کہنا مانو (50) بے شک الله ہي ميرا اور تمہارا رب ہے سو اسي کي بندگي کرو يہي سيدھا راستہ ہے (51) جب عيسي? نے بني اسرائيل کاکفر معلوم کيا تو کہاکہ الله کي راہ ميں کون ميرا مددگار ہے حواريو ں نے کہا ہم الله کے دين کي مدد کرنے والے ہيں ہم الله پر يقين لائے اور تو گواہ رہ کہ ہم فرمانبرادر ہونے والے ہيں (52) اے رب ہمارے! ہم اس چيز پر ايمان لائے جو تو نے نازل کي اور ہم رسول کے تابعدار ہوئے سو تو ہميں گواہي دينے والوں ميں لکھ لے (53) اور انہوں نے خفيہ تدبير کي اور الله نے بھي خفيہ تدبير فرمائي اور الله بہترين خفيہ تدبير کرنے والو ں ميں سے ہے (54) جس وقت الله نے فرمايا اے عيسي?! بے شک ميں تمہيں وفات دينے والا ہوں اور تمہيں اپني طرف اٹھانے والا ہوں اور تمہيں کافروں سے پاک کرنے والا ہوں اور جو لوگ تيرے تابعدار ہوں گے انہيں ان لوگوں پر قيامت کے دن تک غالب رکھنے والا ہوں جو تيرے منکر ہيں پھر تم سب کو ميري طرف لوٹ کر آنا ہوگا پھر ميں تم ميں فيصلہ کروں گا جس بات ميں تم جھگڑتے تھے (55) سو جو لوگ کافر ہوئے انہيں دنيا اور آخرت ميں سخت عذاب دوں گا اور ان کا کوئي مددگار نہيں ہوگا (56) اورجو لوگ ايمان لائے اور نيک کام کيے انہيں ان کا حق پورا پورا دے گا اور الله ظالموں کو پسند نہيں کرتا (57) يہ آيتيں ہم تمہيں پڑھ کر سناتے ہيں اور نصيحت حکمت والي (58) بے شک عيسي? کي مثال الله کے نزديک آدم کي سي ہے اسے مٹي سے بنايا پھر اسے کہا کہ ہو جا پھر ہو گيا (59) حق وہي ہے جو تيرا رب کہے پھر تو شک کرنے والو ں ميں سے نہ ہو (60) پھر جو کوئي تجھ سے اس واقعہ ميں جھگڑے بعد اس کے کہ تيرے پاس صحيح علم آ چکا ہے تو کہہ دے آؤ ہم اپنے بيٹے اور تمہارے بيٹے اور اپني عورتيں اور تمہاري عورتيں اور اپني جانيں اور تمہاري جانيں بلائيں پھر سب التجا کريں اور الله کي لعنت ڈاليں ان پر جو جھوٹے ہوں (61) بے شک يہي سچا بيان ہے اور الله کے سوا اور کوئي معبود نہيں اور بے شک الله ہي زبردست حکمت والا ہے (62) پھر اگر پھر جائيں تو بے شک الله فساد کرنے والوں کو جانتا ہے (63) کہہ اے اہلِ کتاب! ايک بات کي طرف آؤ جو ہمارے اور تمہارے درميان برابر ہے کہ سوائے الله کے اور کسي کي بندگي نہ کريں اور اس کا کسي کو شريک نہ ٹھيرائيں اور سوائے الله کے کوئي کسي کو رب نہ بنائے پس اگر وہ پھر جائيں تو کہہ دو گواہ رہو کہ ہم تو فرمانبردار ہونے والے ہيں (64) اے اہلِ کتاب! ابراھيم کے معاملہ ميں کيوں جھگڑتے ہو حالانکہ تورات اور انجيل تو اس کے بعد اتري ہيں کيا تم يہ نہيں سجحھتے (65) ہاں! تم وہ لوگ ہو جس چيز کا تمہيں علم تھا اس ميں تو جھگڑے پس اس چيز ميں کيوں جھگڑتے ہو جس چيز کا تمہيں علم ہي نہيں اور الله جانتا ہے اور تم نہيں جانتے (66) ابراھيم نہ يہوودي تھے اور نہ نصراني ليکن سيدھے راستے والے مسلمان تھے اور مشرکوں ميں سے نہ تھے (67) لوگوں ميں سب سے زيادہ قريب ابراھيم کے وہ لوگ تھے جنہوں نے اس کي تابعداري کي اور يہ نبي اور جو اس نبي پر ايمان لائے اور الله ايمان والوں کا دوست ہے (68) بعض اہلِ کتاب دل سے چاہتے ہيں کہ کسي طرح تم کو گمراہ کرديں اور گمراہ نہيں کرتے مگر اپنے نفسوں کو اور نہيں سمجتے (69) اے اہلِ کتاب! الله کي آيتو ں کا کيوں انکار کرتے ہو حالانکہ تم گواہ ہو (70) اے اہلِ کتاب! سچ ميں جھوٹ کيوں ملاتے ہو اور سچي بات کو چھپاتے ہو حالانکہ تم جانتے ہو (71) اور اہل کتاب ميں سے ايک جماعت نے کہا جو کچھ مسلمانوں پر اترا ہے اس پر صبح ايمان لاؤ اور شام کو اس سے انکار کر دو شايد کہ وہ پھر جائيں (72) اوراپنے مذہب والے کے سوا کسي کي بات نہ مانو ان سے کہہ دو کہ بے شک ہدايت وہي ہے جو الله ہدايت کرے اور يہ بات نہ مانو کہ کوئي شخص ديا جا سکتا ہے مثل اس کے کہ تم ديے گئے ہو يا کوئي گروہ خدا کے ہاں تم پر الزام قائم کرسکتا ہے ان سے کہہ دو کہ فضل الله کے اختيار ميں ہے جسے چاہے وہ ديتا ہے اور الله کشائش والا جاننے والا ہے (73) جسے چاہے اپني مہرباني سے خاص کرتا ہے اور الله بڑے فضل والا ہے (74) اور اہل کتاب ميں بعض ايسے ہيں کہ اگر تو ان کے پاس ايک ڈھير مال کا امانت رکھے وہ تجھ کو ادا کريں اور بعضے ان ميں سے وہ ہيں اگر تو ان کے پاس ايک اشرفي امانت رکھے تو بھي تجھے واپس نہيں کريں گے ہاں جب تک کہ تو اس کے سر پر کھڑا رہے يا اس واسطے ہے کہ وہ کہتے ہيں ہم پر ان پڑھ لوگوں کا حق لينے ميں کوئي گناہ نہيں اور الله پر وہ جھوٹ بولتے ہيں حالانکہ وہ جانتے ہيں (75) گناہ کيوں نہ ہوگا جس شخص نے اپنا عہد پورا کيا اور الله سے ڈرا تو بے شک پرہيزگاروں کو دوست رکھتا ہے (76) بے شک جو لوگ الله کے عہد اور اپني قسمو ں کے بدلے حقير معاوضہ ليتے ہيں آخرت ميں ان کا کوئي حصہ نہيں اور ان سے الله کلام نہيں کرے گا اور قيامت کے دن ان کي طرف نہ ديکھے گا اور انہيں پاک بھي نہ کرے گا اور ان کے ليے دردناک عذاب ہے (77) اوربے شک ان ميں سے ايک جماعت ہے کہ کتاب کو زبان مروڑ کر پڑھتے ہيں تاکہ تم يہ خيال کرو کہ وہ کتاب ميں سے ہے حالانکہ وہ کتاب ميں سے نہيں ہے اوروہ کہتے ہيں کہ الله کے ہاں سے ہے حالانکہ وہ الله کے ہاں سے نہيں ہے اور الله پر جان بوجھ کر جھوٹ بولتے ہيں (78) کسي انسان کے ليے يہ جائز نہيں ہے کہ الله اسے کتاب اور حکمت اور نبوت عطا فرمائے پھر وہ لوگوں سے يہ کہے کہ الله کو چھوڑ کر ميرے بندے ہو جاؤ ليکن کہے گا کہ تم لوگ الله والے بن جاؤ اس ليے کہ تم الله کي کتاب سکھاتے ہو اوراس واسطے کہ تم پڑھتے ہو (79) اورنہ يہ جائز ہے کہ تمہيں حکم کرے کہ تم فرشتوں اور نبيوں کو رب بنا لو کيا وہ تمہيں کفر سکھائے گا بعد اس کے کہ تم مسلمان ہو چکے ہو (80) اورجب الله نے نبيوں سے عہد ليا اور البتہ جو کچھ ميں تمہيں کتاب ابور علم سے دوں پھر تمہارے پاس پيغنبر آئے جو اس چيز کي تصديق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے البتہ اس پر ايمان لے آنا اور البتہ اس کي مدد کرنا فرمايا کياتم نے اقرار کيا اور اس شرط پر ميرا عہد قبول کيا انہوں نے کہا ہم نے اقرار کيا الله نے فرمايا تو اب تم گواہ رہو ميں بھي تمہارے ساتھ گواہ ہوں (81) پھر جو کوئي اس کے بعد پھر جائے تو وہي لوگ نافرمان ہيں (82) کيا الله کے دين کے سوا کوئي اور دين تلاش کرتے ہيں حالانکہ جو کوئي آسمان اور زمين ميں ہے خوشي سے يا لاچاري سے سب اسي کے تابع ہے اور اسي کي طرف لوٹائے جائيں گے (83) کہہ دو ہم الله پر ايمان لائے اور جو کچھ ہم پر نازل کياگيا اور جو کچھ ابراھيم اور اسماعيل اور اسحاق اور يعقوب اور اس کي اولاد پر نازل کيا گيا اور جو کچھ موسي? اور عيسي? اور سب نبيوں کو ان کے رب کي طرف سے ملا ہم ان ميں سے کسي کو جدا نہيں کرتے اور ہم اسي کے فرمانبردار ہيں (84) اور جو کوئي اسلام کے سوا اور کوئي دين چاہے تو وہ اس سے ہر گز قبول نہيں کيا جائے گا اور وہ آخرت ميں نقصان اٹھانے والوں ميں سے ہوگا (85) الله ايسے لوگوں کو کيونکر راہ دکھائے جو ايمان لانے کے بعد کافر ہوگئے اور گواہي دے چکے ہيں کہ بے شک يہ رسول سچا ہے اور ان کے پاس روشن نشانياں آئي ہيں اور الله ظالموں کو راہ نہيں دکھاتا (86) ايسے لوگوں کي يہ سزا ہے کہ ان پر الله اور فرشتوں اور سب لوگو ں کي لعنت ہو (87) اس ميں ہميشہ رہنے والے ہوں گے ان سے عذاب ہلکا نہ کيا جائے گا اور نہ وہ مہلت ديے جائيں گے (88) مگر جنہوں نے اس کے بعد توبہ کي اور نيک کام کيے تو بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (89) بے شک جو لوگ ايمان لانے کے بعد منکر ہو گئے پھر انکار ميں بڑھتے گئے ان کي توبہ ہر گز قبول نہيں کي جائے گي اور وہي گمراہ ہيں (90) بے شک جو لوگ کافر ہوئے اور کفر کي حالت ميں مر گئے تو کسي ايسے سے زمين بھر کر سونا بھي قبول نہيں کيا جائے گا اگرچہ وہ اس قدر سونا بدلے ميں دے ان لوگوں کے ليے دردناک عذاب ہے اور ان کا کوئي مددگار نہيں ہوگا (91) ہر گز نيکي ميں کمال حاصل نہ کر سکو گے يہاں تک کہ اپني پياري چيز سے کچھ خرچ کرو اور جو چيز تم خرچ کرو گے بے شک الله اسے جاننے والا ہے (92) بني اسرائيل کے ليے سب کھانے کي چيزيں حلال تھيں مگر وہ چيز جو اسرائيل نے تورات نازل ہونے سے پہلےاپنے اوپر حرام کي تھي کہہ دو تورات لاؤ اور اسے پڑھو اگر تم سچے ہو (93) پھر جس شخص نے اس کے بعد الله پر جھوٹ بنايا وہي بڑے بے انصاف ہيں (94) کہہ دو الله نے سچ فرمايا ہے اب ابراھيم کے دين کے تابع ہو جاؤ جوايک ہي کےہو گئے تھے اور مشرکوں ميں سے نہ تھے (95) بے شک لوگوں کے واسطے جو سب سے پہلا گھر مقرر ہوا يہي ہے جو مکہ ميں برکت والا ہے اور جہان کے لوگوں کے ليے راہ نما ہے (96) اس ميں ظاہر نشانياں ہيں مقام ابراھيم ہے اور جو اس ميں داخل ہو جائے وہ امن والا ہو جاتا ہے اور لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا الله کا حق ہے جو شخص اس تک پہنچنے کي طاقت رکھتا ہو اور جو انکار کرے تو پھر الله جہان والوں سے بے پرواہ ہے (97) کہہ دواے اہلِ کتاب الله کيا آيتوں کا کيوں انکار کرتے ہو اور جو کچھ تم کرتے ہو الله اس پر گواہ ہے (98) کہہ دواے اہلِ کتاب الله کي راہ سے کيوں روکتے ہو اس شخص کو جو ايمان لائے اس ميں عيب ڈھونڈتے ہو اورتم خود جانتے ہو اور تمہارے کام سے الله بے خبر نہيں ہے (99) اے ايمان والو اگرتم اہلِ کتاب کي کسي جماعت کابھي کہا مانو گےتو وہ تمہيں ايمان لانے کے بعد کافر کر ديں گے (100) اور تم کس طرح کافر ہو گے حالانکہ تم پر الله کي آيتيں پڑھي جاتي ہيں اور اس کا رسول تم ميں موجود ہے اور جو شخص الله کو مضبوط پکڑے گا تو اسے ہي سيدھے راستے کي ہدايت کي جائے گي (101) اے ايمان والو الله سے ڈرتے رہو جيسا اس سے ڈرنا چاہيئے اور نہ مرد مگر ايسے حال ميں کہ تم مسلمان ہو (102) اور سب مل کر الله کي رسي مضبوط پکڑو اور پھوٹ نہ ڈالو اور الله کا احسان اپنے اوپر ياد کرو جب کہ تم آپس ميں دشمن تھے پھر تمہارے دلوں ميں الفت ڈال دي پھر تم اس کے فضل سے بھائي بھائي ہو گئے اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے پر تھے پھر تم کو اس سے نجات دي اس طرح تم پر الله اپني نشانياں بيان کرتا ہے تاکہ تم ہدايت پاؤ (103) اور چاہيئے کہ تم ميں سے ايک جماعت ايسي ہو جو نيک کام کي طرف بلاتي رہے اوراچھے کاموں کا حکم کرتي رہے اور برے کاموں سے روکتي رہے اور وہي لوگ نجات پانے والے ہيں (104) ان لوگو ں کي طرح مت ہو جو متفرق ہو گئے بعد اس کے کہ ان کے پاس واضح احکام آئے انہوں نے اختلاف کيا اور ان کے ليے بڑا عذاب ہے (105) جس دن بعضے منہ سفيد اور بعضے منہ سياہ ہوں گے سو وہ جن کے منہ سياہ ہوں گے ان سے کہا جائے گا کيا تم ايمان لا کر کافر ہو گئے تھے اب اس کفر کرنےکے بدلے ميں عذاب چکھو (106) اور وہ لوگ جن کے منہ سفيد ہوں گے تو وہ الله کي رحمت ميں ہوں گے وہ اس ميں ہميشہ رہيں گے (107) يہ الله کے احکام ہيں ہم تمہيں ٹھيک ٹھيک سناتے ہيں اور الله مخلوقات پر ظلم نہيں کرنا چاہتا (108) اور جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمين ميں ہے سب الله ہي کا ہے اور سب کام الله ہي کے طرف پھيرے جاتے ہيں (109) تم سب امتوں ميں سے بہتر ہو جو لوگوں کے ليے بھيجي گئي ہيں اچھے کاموں کا حکم کرتے رہو اور برے کاموں سے روکتے رہو اور الله پر ايمان لاتے ہو اور اگر اہل کتاب ايمان لے آتے تو ان کے ليے بہتر تھا کچھ ان ميں سے ايماندار ہيں اور اکثر ان ميں سے نافرمان ہيں (110) وہ زبان سے ستانے کے سوا تمہارا اور کچھ بگاڑ نہ سکيں گے اور اگر تم سے لڑيں گے تو پيٹھ پھير ديں گے پھر مدد نہيں ديے جائيں گے (111) ان پر ذلت لازم کي گئي ہے جہاں وہ پائے جائيں گے مگر ساتھ الله کي پناہ کے اور لوگو ں کي پناہ کے اور وہ الله کے غضب کے مستحق ہوئے اور ان پر پستي لازم کي گئي يہ اس واسطے ہے کہ الله کي نشانيوں کے ساتھ کفر کرتے تھے اور پيغمبروں کو ناحق قتل کرتے تھے يہ اس سبب سے ہے کہ انہوں نے نافرماني کي اور حد سے نکل جاتے تھے (112) وہ سب برابر نہيں اہل کتاب ميں سے ايک فرقہ سيدھي راہ پر ہے وہ رات کے وقت الله کي آيتيں پڑھتے ہيں اور وہ سجدے کرتے ہيں (113) الله اور قيامت کے دن پر ايمان لاتے ہيں اور اچھي بات کا حکم کرتے ہيں اور برے کاموں سے روکتے ہيں اور نيک کاموں ميں دوڑتے ہيں اور وہي لوگ نيک بخت ہيں (114) وہ لوگ جو نيک کام کريں گے اس سے محروم نہ کيے جائيں گے اور الله پرہيزگارو ں کا جاننے والا ہے (115) بے شک جو لوگ کافر ہيں ان کے مال اور اولاد الله کے مقابلے ميں کچھ کام نہ آئيں گے اوروہي لوگ دوزخي ہيں وہ اس آگ ميں ہميشہ رہنے والے ہيں (116) اس دنيا کي زندگي ميں جو کچھ خرچ کرتے ہيں اس کي مثال ايسي ہے جس طرح ايک ہوا ہو جس ميں تيز سردي ہو وہ ايسے لوگو ں کي کھيتي کو لگ جائے جنہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کيا تھا پھر ا سکو برباد کر گئي اور الله نے ان پر ظلم نہيں کيا ليکن وہ اپنے او پر ظلم کرتے ہيں (117) اے ايمان والو اپنوں کے سوا کسي کو بھيدي نہ بناؤ وہ تمہاري خرابي ميں قصور نہيں کرتے جو چيز تمہيں تکليف دے وہ انہيں پسند آتي ہے ان کے مونہوں سے دشمني نکل پڑتي ہے اور جو ان کے سينے ميں چپھي ہوئي ہے وہ بہت زيادہ ہے ہم نے تمہارے ليے نشانياں بيان کر دي ہيں اگر تم عقل رکھتے ہو (118) سن لو تم ان کے دوست ہو اور وہ تمہارے دوست نہيں اور تم تو سب کتابوں کو مانتے ہو اور جب وہ تم سے ملتے ہيں تو کہتے ہيں کہ ہم مسلمان ہيں اور جب الگ ہوتے ہيں تو تم پر غصہ سے انگلياں کاٹ کاٹ کھاتے ہيں کہہ دو تم اپنے غصہ ميں مرو الله کو دلوں کي باتيں خوب معلوم ہيں (119) اگر تمہيں کوئي بھلائي پہنچے توانہيں بري لگتي ہے اور اگر تمہيں کوئي تکليف پہنچے تو اس سے خوش ہوتے ہيں اور اگر تم صبر کرو اور پرہيزگاري کرو تو ان کے فريب سے تمہارا کچھ نہ بگڑے گا بے شک الله ان کے اعمال پر احاطہ کرنے والا ہے (120) اور جب تو صبح کو اپنے گھر سے نکلا مسلمانوں کو لڑائي کا ٹھکانے پر بٹھا رہا تھا اور الله سننے والا جاننے والا ہے (121) جب تم ميں سے دو جماعتوں نے قصد کيا کہ نامردي کريں اور الله ا ن کا مددگار تھا اور چاہيئے کہ الله ہي پر مسلمان بھروسہ کريں (122) اور الله بدر کي لڑائي ميں تمہاري مدد کر چکا ہے حالانکہ تم کمزور تھے پس الله سے ڈرو تاکہ تم شکر کرو (123) جب تو مسلمانوں کو کہتا تھا کيا تمہيں يہ کافي نہيں کہ تمہارا رب تمہاري مدد کے ليے تين ہزار فرشتے آسمان سے اترنے والے بھيجے (124) بلکہ اگر تم صبر کرو اور پرہيزگاري کرو اور وہ تم پر ايک دم سے آ پہنچيں تو تمہارا رب پانچ ہزار فرشتے نشان دار گھوڑوں پر مدد کے ليے بھيجے گا (125) اوراس چيز کواللہ نے تمہارے دل کي خوشي کے ليے کيا ہے اور تاکہ تمہارے دلوں کو اس سے اطمينان ہو اورمدد تو صرف الله ہي کي طرف سے ہے جو زبردست حکمت والا ہے (126) تاکہ بعض کافروں کو ہلاک کرے يا انہيں ذليل کرے پھر وہ ناکام ہو کر لوٹ جائيں (127) تيرا کوئي اختيار نہيں ہے يا الله انہيں توبہ کي توفيق دے ياانہيں عذاب کرے کيوں کہ وہ ظالم ہيں (128) اور جو کچھ آسمانو ں ميں اور جو کچھ زمين ميں ہے سب الله ہي کا ہے جسے چاہے بخش دے اور جسے چاہے عذاب کرے اور الله بخشنے والا مہربان ہے (129) اے ايمان والو سود دونے پر دونا نہ کھاؤ اور الله سے ڈرو تاکہ تمہارا چھٹکارا ہو (130) اوراس آگ سے بچو جو کافروں کے ليے تيار کي گئي ہے (131) اور الله اور رسول کي تابعداري کرو تاکہ تم پر رحم کيے جاؤ (132) اور اپنے رب کي بخشش کي طرف دوڑو اوربہشت کي طرف جس کا عرض آسمان اور زمين ہے جوپرہيزگاروں کے ليے تيار کي گئي ہے (133) جو خوشي اور تکليف ميں خرچ کرتے ہيں اور غصہ ضبط کرنے والے ہيں اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہيں اور الله نيکي کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (134) اور وہ لوگ جب کوئي کھلا گناہ کر بيٹھيں يا اپنے حق ميں ظلم کريں تو الله کو ياد کرتے ہيں اور اپنے گناہوں سے بخشش مانگتے ہيں اور سوائے الله کے اور کون گناہ بخشنے والا ہے اور اپنے کيے پر وہ اڑتے نہيں اور وہ جانتے ہيں (135) يہ لوگ ان کا بدلہ ان کے رب کے ہاں سے بخشش ہے اور باغ ہيں جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي ان باغوں ميں ہميشہ رہنے والے ہوں گے اور کام کرنے والوں کي کيسي اچھي مزدوري ہے (136) تم سے پہلے کئي واقعات ہو چکے ہيں سو زمين ميں سير کرو اور ديکھو کہ جھٹلانے والوں کا کيا انجام ہوا (137) يہ لوگوں کے واسطے بيان ہے اور ڈرنے والوں کے ليے ہدايت اور نصيحت ہے (138) اورسست نہ ہو اور غم نہ کھاؤ اور تم ہي غالب رہو گے (139) اگر تمہيں زخم پہنچا ہےتو انہيں بھي ايسا ہي زخم پہنچ چکا ہے اور ہم يہ دن لوگوں ميں باري باري بدلتے رہتے ہيں اور تاکہ الله ايمان والوں کو جان لے اور تم ميں سے بعضوں کو شہيد کرے اور الله ظالموں کو پسند نہيں کرتا (140) اور تاکہ الله ايمان والوں کو پاک کردے اور کافروں کو مٹا دے (141) کيا تم يہ خيال کرتے ہو کہ جنت ميں داخل ہو جاؤ گے اور ابھي تک الله نے نہيں ظاہرکيا ان لوگوں کو جو تم ميں سے جہاد کرنے والے ہيں اور ابھي صبر کرنے والوں کو بھي ظاہر نہيں کيا (142) اور تم موت سے پہلے اس کي ملاقات کي آرزو کرتے تھے سو اب تم نے اسے آنکھوں کے سامنہ ديکھ ليا (143) اور محمد تو ايک رسول ہے اس سے پہلے بہت رسول گزرے پھرکيا اگر وہ مرجائے يا مارا جائے تو تم الٹے پاؤں پھر جاؤ گے اور جو کوئي الٹے پاؤں پھر جائے گا تو الله کا کچھ بھي نہيں بگاڑے گا اور الله شکر گزاروں کو ثواب دے گا (144) اور الله کے حکم کے سوا کوئي مر نہيں سکتا ايک وقت مقرر لکھا ہوا ہے اور جو شخص دنيا ميں بدلہ چاہے گا ہم اسے دنيا ہي ميں دے دينگے اور جو آخرت ميں بدلہ چاہے گا ہم اسے آخرت ہي ميں دينگے اور ہم شکر گزاروں کو جزا ديں گے (145) اور کئي نبي ہيں جن کے ساتھ ہو کر بہت الله والے لڑے ہيں پھر الله کي راہ ميں تکليف پہنچنے پر نہ ہارے ہيں اور نہ سست ہوئے اور نہ وہ دبے ہيں اور الله ثابت قدم رہنے والوں کو پسند کرتا ہے (146) اور انہوں نے سوائے اس کے کچھ نہيں کہا کہ اے ہمارے رب ہمارے گناہ بخش دے اور جو ہمارے کام ميں ہم سے زيادتي ہوئي ہے او رہمارے قدم ثابت رکھ اور کافروں کي قوم پر ہميں مدد دے (147) پھر الله نے ان کو دنيا کا ثواب اور آخرت کا عمدہ بدلہ ديا اور الله نيک کاموں کو پسند کرتا ہے (148) اے ايمان والو اگر تم کافروں کا کہا مانو گے تو وہ تمہيں الٹے پاؤں پھير ديں گے پھر تم نقصان ميں جا پڑو گے (149) بلکہ الله تمہارا مددگار ہے اور وہ بہترين مدد کرنے والا ہے (150) اب ہم کافروں کے دلوں ميں ہيبت ڈال ديں گے اس ليے کہ انہوں نے الله کا شريک ٹھيرايا جس کي اس نے کوئي دليل نہيں اتاري اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور ظالموں کا وہ بہت بڑاٹھکانا ہے (151) اور الله تو اپنا وعدہ تم سے سچا کر چکا جب تم اس کے حکم سے انہيں قتل کرنے لگے يہاں تک کہ جب تم نے نامردي کي اور کام ميں جھگڑا ڈالا اور نافرماني کي بعد اس کے کہ تم کو دکھا دي وہ چيز جسے تم پسند کرتے تھے بعض تم ميں سے دنيا چاہتے تھے اور بعض تم ميں سے آخرت کے طالب تھےپھر تمہيں ان سے پھير ديا تاکہ تمہيں آزمائے اورالبتہ تحقيق تمہيں اس نے معاف کرديا ہے اور اللہ ايمانداروں پر فضل والا ہے (152) جس وقت تم چڑھے جاتے تھے اور کسي کو مڑ کر نہ ديکھتے تھے اور رسول تمہيں تمہارےپيچھے سے پکار رہا تھا سو الله نے تمہيں اس کي پاداش ميں غم ديا بسبب غم دينے کے تاکہ تم مغموم نہ ہو اس پر جو ہاتھ سے نکل گئي اور نہ اس پر جو تمہيں پيش آئي اور الله خبردار ہے اس چيز سے جو تم کرتے ہو (153) پھر الله نے اس غم کے بعد تم پر چين يعني اونگھ بھيجي اس نے بعضوں کو تم ميں سے ڈھانک ليا اور بعضوں کو اپني جان کا فکر لڑ رہا تھا الله پر جھوٹے خيال جاہلوں جيسے کر رہے تھے کہتے تھے ہمارے ہاتھ ميں کچھ کام ہے کہہ دو کہ سب کام الله کے ہاتھ ميں ہے وہ اپنے دل ميں چھپاتے ہيں جو تيرے سامنے ظاہر نہيں کرتے کہتے ہيں اگر ہمارے ہاتھ ميں کچھ کام ہوتا تو ہم اس جگہ مارے نہ جاتے کہہ دو اگر تم اپنے گھروں ميں ہوتے البتہ اپنے گرنے کي جگہ پرباہر نکل آتے وہ لوگ جن پر قتل ہونا لکھا جا چکا تھا اور تاکہ الله آزمائے جو تمہارے سينوں ميں ہے اور تاکہ اس چيز کو صاف کردے جو تمہارے دلوں ميں ہے اور الله دلوں کے بھيد جاننے والا ہے (154) بے شک وہ لوگ جو تم ميں پيٹھ پھير گئے جس دن دونوں فوجيں مليں سو شيطان نے ان کے گناہ کے سبب سے انہيں بہکا ديا تھا اور الله نے ان کو معاف کر ديا ہے بے شک الله بخشنے والا تحمل کرنے والا ہے (155) اے ايمان والو تم ان لوگو ں کي طرح نہ ہو جو کافر ہوئے اور وہ اپنے بھائيوں سے کہتے ہيں جب وہ ملک ميں سفر پر نکليں يا جہاد پر جائيں اگر ہمارے پاس رہتے تو نہ مرتے اور نہ مارے جاتے تاکہ الله اس خيال سے ان کے دلوں ميں افسوس ڈالے اور الله ہي جلاتا اور مارتا ہے اور الله تمہارے سب کاموں کو ديکھنے والا ہے (156) اور اگر تم الله کي راہ ميں مارے گئے يا مر گئے تو الله کي بخشش اور اس کي مہرباني اس چيز سے بہتر ہے جو وہ جمع کرتے ہيں (157) اوراگرتم مرگئے يا مارے گئے تو البتہ تم سب الله ہي کے ہاں جمع کيے جاؤ گے (158) پھر الله کي رحمت کے سبب سے تو ان کے ليے نرم ہو گيا اور اگرتو تند خو اور سخت دل ہوتا تو البتہ تيرے گرد سے بھاگ جاتے پس انہيں معاف کردے اور ان کے واسطے بخشش مانگ او رکام ميں ان سے مشورہ ليا کر پھر جب تو اس کام کا ارادہ کر چکا تو الله پر بھروسہ کر بے شک الله توکل کرنے والے لوگوں کو پسند کرتا ہے (159) ااگر الله تمہاري مدد کرے گا تو تم پر کوئي غالب نہ ہوسکے گا اور اگر اس نے مدد چھوڑ دي تو پھر ايسا کون ہے جو اس کے بعد تمہاري مدد کر سکے اور مسلمانوں کو الله ہي پر بھروسہ کرنا چاہيے (160) اور کسي نبي کو يہ لائق نہيں کہ خيانت کرے گااور جو کوئي خيانت کرے گا اس چيز کو قيامت کے دن لائے گا جو خيانت کي تھي پھر ہر کوئي پورا پالے گا جو اس نے کمايا تھا اور وہ ظلم نہيں کيے جائيں گے (161) آيا وہ شخص جو الله کي رضا کا تابع ہے اس کے برابر ہو سکتا ہے جو غضب الہي? کا مستحق ہوا اور اس کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور کيسي وہ بري جگہ ہے (162) الله کے ہاں لوگوں کے مختلف درجے ہيں اور الله ديکھتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہيں (163) الله نے ايمان والوں پر احسان کيا ہے جو ان ميں انہيں ميں سے رسول بھيجا ان پر اس کي آيتيں پڑھتا ہے اور انہيں پاک کرتا ہے اور انہيں کتاب اور دانش سکھاتا ہے اگرچہ وہ اس سے پہلے صريح گمراہي ميں تھے (164) کيا جب تمہيں ايک تکليف پہنچي حالانکہ تم تو اس سے دو چند تکليف پہنچا چکے ہو تو کہتے ہو يہ کہاں سے آئي کہہ دو يہ تکليف تمہيں تمہاري طرف سے پہنچي ہے بے شک الله ہر چيز پر قادر ہے (165) اور جو کچھ تمہيں اس دن پيش آيا جس دن دونوں جماعتيں مليں سو الله کے حکم سے ہوا او رتاکہ الله ايمان دارو ں کو ظاہر کر دے (166) اور تاکہ منافقوں کو ظاہر کر دے اور انہيں کہا گيا تھا کہ آؤ الله کي راہ ميں لڑو يا دشمنوں کو دفع کرو تو انہوں نے کہا اگر ہميں علم ہوتا کہ آج جنگ ہو گي تو ہم ضرور تمہارے ساتھ چلتے وہ اس وقت بہ نسبت ايمان کے کفر سے زيادہ قريب تھے وہ اپنے مونہوں سے وہ باتيں کہتے ہيں جو ان کے دلو ں ميں نہيں ہيں اور جو کچھ وہ چھپاتے ہيں الله اس کو خوب جانتا ہے (167) يہ وہ لوگ ہيں جو اپنے بھائيوں سے کہتے ہيں حالانکہ خود بيٹھ رہے تھے اگر وہ ہماري بات مانتے تو قتل نہ کيے جاتے کہہ دو اگر تم سچے ہو تو اپني جانوں سے موت کو ہٹا دو (168) اور جو لوگ الله کي راہ ميں مارے گئے ہيں انہيں مردہ نہ سمجھو بلکہ وہ زندہ ہيں اپنے رب کے ہاں سے رزق ديے جاتے ہيں (169) الله نے اپنے فضل سے جو انہيں ديا ہے اس پر خوش ہونے والے ہيں اور ان کي طرف سے بھي خوش ہوتے ہيں جو ابھي تک ان کے پيچھے سے ان کے پاس نہيں پہنچے اس لئے کہ نہ ان پر خوف ہے او رنہ وہ غم کھائيں گے (170) الله کي نعمت اور فضل سے خوش ہوتے ہيں اوراس بات سے کہ الله ايمانداروں کي مزدوري کو ضائع نہيں کرتا (171) جن لوگو ں نے الله اور اس کے رسول کا حکم مانا بعد اس کے کہ انہيں زخم پہنچ چکے تھے جو ان ميں سے نيک ہيں اور پرہيزگارہوئے ان کے ليے بڑا اجر ہے (172) جنہيں لوگوں نے کہا کہ مکہ والوں نے تمہارے مقابلے کے ليے سامان جمع کيا ہے سوتم ان سے ڈرو تو ان کا ايمان اور زيادہ ہوا اور کہا کہ ہميں الله کافي ہے اور وہ بہترين کارساز ہے (173) پھر مسلمان الله کي نعمت اور فضل کے ساتھ لوٹ آئے انہيں کوئي تکليف نہ پہنچي اور الله کي مرضي کے تابع ہوئے اور الله بڑے فضل والا ہے (174) سويہ شيطان ہے کہ اپنے دوستوں سے ڈراتا ہے پس تم ان سے مت ڈرو اورمجھ سے ڈرو اگر تم ايمان دار ہو (175) اور وہ لوگ آپ ے غم ميں نہ ڈال ديں جو کفر کي طرف دوڑتے ہيں وہ الله کا کچھ نہيں بگاڑيں گے الله ارادہ کرتا ہے کہ آخرت ميں انہيں کوئي حصہ نہ دے اوران کے ليے بڑا عذاب ہے (176) جنہوں نے ايمان کے بدلے کفر خريد ليا وہ الله کا کچھ نہيں بگاڑيں گے اور ان کے ليے دردناک عذاب ہے (177) اور کافر يہ نہ سمجھيں کہ ہم جو انہيں مہلت ديتے ہيں يہ ان کے حق ميں بھلائي ہے ہم انہيں مہلت اس ليے ديتے ہيں کہ وہ گناہ ميں زيادتي کريں اور ان کے ليے خوار کرنے والا عذاب ہے (178) الله مسلمانوں کو اس حالت پر رکھنا نہيں چاہتا جس پر اب تم ہو جب تک کہ ناپاک کو پاک سے جدا نہ کر دے اورالله کا يہ طريقہ نہيں ہے کہ تمہيں غيب پر مطلع کر دے ليکن الله اپنے رسولوں ميں جسے چاہے چن ليتا ہے سو تم الله اور اس کے رسول پر ايمان لاؤ اور پرہيزگاري کرو تو تمہارے ليے بہت بڑا اجر ہے (179) اور جو لوگ اس چيز پر بخل کرتے ہيں جو الله نے ان کو اپنے فضل سے دي ہے وہ يہ خيال نہ کريں کہ بخل ان کے حق ميں بہتر ہے بلکہ يہ ان کے حق ميں براہے قيامت کے دن وہ مال طوق بناا کر ان کے گلوں ميں ڈالا جائے گا جس ميں وہ بخل کرتے تھے اور الله ہي آسمانوں اور زمين کا وارث ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو الله اسے جانتا ہے (180) بے شک الله نے ان کي بات سني ہے جنہوں نے کہا کہ بے شک الله فقير ہے اور ہم دولت مند ہيں اب ہم ان کي بات لکھ رکھيں گے اور جو انہوں نے انبياء کے ناحق خون کيے ہيں اور کہيں گے کہ جلتي آگ کا عذاب چکھو (181) يہ اس چيز کے بدلےہے جو تمہارے ہاتھوں نے آگے بھيجا اور الله بندوں پر ظلم نہيں کرتا (182) وہ لوگ جو کہتے ہيں کہ الله نے ہميں حکم فرمايا تھا کہ ہم کسي پيغمبر پر ايمان نہ لائيں يہاں تک کہ وہ ہمارے پاس قرباني لائے کہ اسے آگ کھا جائے کہہ دو مجھ سے پہلے کتنے رسول نشانياں لے کر تمہارے پاس آئے اور يہ نشاني بھي جو تم کہتے ہو پھر انہيں تم نے کيوں قتل کيا اگر تم سچے ہو (183) پھر اگر يہ تجھے جھٹلائيں تو تجھ سے پہلے بہت سے رسول جھٹلائے گئے جو نشانياں اور صحيفے اور روشن کتاب لائے (184) ہر جان موت کا مزہ چکھنے والي ہے اور تمہيں قيامت کے دن پورے پورے بدلے مليں گے پھر جو کوئي دوزخ سے دور رکھا گيا اور بہشت ميں داخل کيا گيا سو وہ پورا کامياب ہوا اور دنيا کي زندگي سوائے دھوکے کي پونجي کے اور کچھ نہيں (185) البتہ تم اپنے مالوں اور جانوں ميں آزمائے جاؤ گے اور البتہ پہلي کتاب والوں اور مشرکوں سے تم بہت بدگوئي سنو گے اور اگر تم نے صبر کيا اور پرہيزگاري کي تو يہ ہمت کے کاموں ميں سے ہے (186) اور جب الله نے اہلِ کتاب سے يہ عہد ليا کہ اسے لوگوں سے ضرور بيان کرو گے اورنہ چھپاؤ گے انہوں نے وہ عہد اپني پيٹھ کے پيچھے پھينک ديا اور اس کے بدلے ميں تھوڑا سا مول خريد کيا سو کيا ہي برا ہے جو وہ خريدتے ہيں (187) مت گمان کر ان لوگوں کو جو خوش ہوتے ہيں جو کرتے ہيں اور چاہتے ہيں کہ اس چيز کے ساتھ تعريف کيے جائيں جو انہوں نے کي پس ہر گز تو انہيں عذاب سے خلاصي پانے والا خيال نہ کر اور ان کے ليے دردناک عذاب ہے (188) اور آسمانوں اور زمين کي بادشاہي الله ہي کے واسطے ہے اور الله ہر چيز پر قادر ہے (189) بے شک آسمان اور زمين کے بنانے اور رات اور دن کے آنے جانے ميں البتہ عقلمندوں کے ليے نشانياں ہيں (190) وہ جو الله کو کھڑے اور بيٹھے اور کروٹ پر ليٹے ياد کرتے ہيں اور آسمان اور زمين کي پيدائش ميں فکر کرتے ہيں (کہتے ہيں) اے ہمارے رب تو نے يہ بےفائدہ نہيں بنايا توسب عيبوں سے پاک ہے سو ہميں دوزح کے عذاب سے بچا (191) اے رب ہمارے جسے تو نے دوزخ ميں داخل کيا سو تو نے اے رسوا کيا اور ظالموں کا کوئي مددگار نہيں ہوگا (192) ہم نے ايک پکارنے والے سے سنا جو ايمان لانے کو پکارتا تھا کہ اپنے رب پر ايمان لاؤ سو ہم ايمان لائے اے رب ہمارے اب ہمارے گناہ بخش دے اور ہم سے ہمارا برائياں دو رکردے اور ہميں نيک لوگو ں کے ساتھ موت دے (193) اے رب ہمارے او رہميں دے جو تو نےہم سے اپنے رسولوں کے ذريعے سے وعدہ کيا ہے اور ہميں قيامت کے دن رسوا نہ کر بے شک تو وعدہ کے خلاف نہيں کرتا (194) پھر ان کے رب نے ان کي دعا قبول کي کہ ميں تم ميں سے کسي کام کرنے والے کا کام ضائع نہيں کرتا خواہ مرد ہو يا عورت تم آپس ميں ايک دوسرے کے جز ہو پھر جن لوگوں نے وطن چھوڑا اور اپنے گھروں سے نکالے گئے اور ميري راہ ميں ستائے گئے او رلڑے اور مارے گئے البتہ ميں ان سے ان کي برائياں دور کروں گا اور انہيں باغوں ميں داخل کروں گا جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي يہ الله کے ہاں سے بدلہ ہے (195) تجھ کو کافروں کا شہرو ں ميں چلنا پھرنا دھوکہ نہ دے (196) يہ تھوڑا سا فائدہ ہے پھر ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اوروہ بہت برا ٹھکاناہے (197) ے ليکن جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کے ليے باغ ہيں جن کے نيچے نہريں بہتي ہيں ان ميں وہ ہميشہ رہيں گے يہ الله کے ہاں مہماني ہے اور جو الله کے ہاں ہے وہ نيک بندوں کے ليے بدرجہا بہتر ہے (198) اور اہل کتاب ميں بعض ايسے بھي ہيں جو الله پر ايمان لاتے ہيں اور جو چيز تمہاري طرف نازل کي گئي اور جو ان کي طرف نازل کي گئي الله کے سامنے عاجزي کرنے والے ہيں الله کي آيتوں پر تھوڑا مول نہيں ليتے يہي ہيں جن کے ليے ان کے رب کے ہاں مزدوري ہے بے شک الله جلد حساب لينے والا ہے (199) اے ايمان والو صبر کرو اور مقابلہ کے وقت مضبوط رہو اور لگے رہو اور الله سے ڈرتے رہو تاکہ تم نجات پاؤ (200)



4       سورة النِّسَاء      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اے لوگو اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہيں ايک جان سے پيدا کيا اور اسي جان سے اس کا جوڑا بنايا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتيں پھيلائيں اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ايک دوسرے اپنا حق مانگتے ہو اور رشتہ داري کے تعلقات کو بگاڑنے سے بچو بے شک الله تم پر نگراني کر رہا ہے (1) اوريتيموں کوان کے مال دے دو اور ناپاک کو پاک سے نہ بدلو اور ان کے مال اپنے مال کے ساتھ ملا کر نہ کھا جاؤ يہ بڑا گناہ ہے (2) اور اگر تم يتيم لڑکيوں سے بے انصافي کرنے سے ڈرتے ہوتوجوعورتيں تمہيں پسند آئيں ان ميں سے دو دو تين تين چار چار سے نکاح کر لو اگر تمہيں خطرہ ہو کہ انصاف نہ کر سکو گے تو پھر ايک ہي سے نکاح کرو جو لونڈي تمہارے ملک ميں ہو وہي سہي يہ طريقہ بے انصافي سے بچنے کے ليے زيادہ قريب ہے (3) اور عورتوں کو ان کے مہر خوشي سے دے دو پھر اگر وہ اس ميں سے اپني خوشي سے تمہيں کچھ معاف کر ديں تو تم اسے مزہ دار خوشگوار سمجھ کر کھاؤ (4) اور اپنے وہ مال جنہيں الله نے تمہاري زندگي کے قيام کا ذريعہ بنايا ہے بے سمجھو کے حوالے نہ کرو البتہ انہيں ان مالوں سے کھلاتے او رپہناتے رہو اور انہيں نصيحت کي بات کہتے رہو (5) اور يتيموں کي آزمائش کرتے رہو يہاں تک کہ وہ نکاح کي عمر کو پہنچ جائيں پھر اگر ان ميں ہوشياري ديکھو تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو اور انصاف کي حد سے تجاوز کر کے يتيموں کا مال نہ کھا جاؤ اور ان کے بڑے ہونے کے ڈر سے ان کا مال جلدي نہ کھاؤ اور جسے ضرورت نہ ہو تو وہ يتيم کے مال سے بچے او رجو حاجت مند ہو تو مناسب مقدار کھالے پھر جب ان کے مال ان کے حوالے کر و تو اس پر گواہ بنا لو اور حساب لينے کے ليے الله کافي ہے (6) مردوں کا اس مال ميں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ داروں نے چھوڑا ہو اور عورتوں کا بھي اس مال ميں حصہ ہے جو ماں باپ اور رشتہ دارو ں نے چھوڑا ہو تھوڑا ہو يہ بہت يہ حصہ مقرر ہے (7) اور جب تقسيم کے وقت رشتہ دار اور يتيم اور مسکين آئيں تو اس مال ميں سے کچھ انہيں بھي دے دو اور ان کو معقول بات کہہ دو (8) اور ايسے لوگو ں کو ڈرنا چاہيے اگر اپنے بعد چھوٹے چھوٹے بچے چھوڑ جائيں جن کي انہيں فکر ہو ان لوگو ں کو چاہيئے کہ خدا سے ڈريں اور سيدھي بات کہيں (9) بے شک جو لوگ يتيموں کا مال ناحق کھاتے ہيں وہ اپنے پيٹ آگ سے بھرتے ہيں اور عنقريب آگ ميں داخل ہوں گے (10) الله تعالي? تمہاري اولاد کے حق ميں تمہيں حکم ديتا ہے کہ ايک مرد کا حصہ دوعورتوں کے برابر ہے پھر اگر دو سے زايد لڑکياں ہوں تو ا ن کے ليے دو تہائي اس مال ميں سے ہے جو ميت نے چھوڑا اور اگر ايک ہي لڑکي ہو تو اس کے ليے آدھا ہے اور اگر ميت کي اولاد ہے تو اس کے والدين ميں سے ہر ايک کو کل مال کا چھٹا حصہ ملنا چاہيئے اور اگر اس کي کوئي اولاد نہيں اور ماں باپ ہي اس کے وارث ہيں تو اس کي ماں کا ايک تہائي حصہ ہے پھر اگر ميت کے بھائي بہن بھي ہوں تو اس کي ماں کا چھٹا حصہ ہے (يہ حصہ اس) وصيت کے بعد ہوگا جو وہ کر گيا تھا اور بعد ادا کرنے قرض کے تم نہيں جانتے تمہارے باپوں اور تمہارے بيٹوں ميں سے کون تمہيں زيادہ نفع پہنچانے والا ہے الله کي طرف سے يہ حصہ مقرر کيا ہوا ہے بے شک الله خبردار حکمت والا ہے (11) جو مال تمہارحي عورتيں چھوڑ مريں اس ميں تمہارا آدھا حصہ ہے بشرطيکہ ان کي اولاد نہ ہو او راگر ان کي اولاد ہو تو اس ميں سےجو چھوڑ جائيں ايک چوتھائي تمہاري ہے اس وصيت کے بعد جو وہ کر جائيں يا قرض کے بعد اور عورتوں کے ليے چوتھائي مال ہے جو تم چھوڑ کر مرو بشرطيکہ تمہاري اولاد نہ ہوپس اگر تمہاري اولاد ہو تو جو تم نے چھوڑا اس ميں ان کا آٹھواں حصہ ہے اس وصيت کے بعد جو تم کر جاؤ يا قرض کے بعد اوراگر وہ مرد يا عورت جس کي يہ ميراث ہے باپ بيٹا کچھ نہيں رکھتا اور اس ميت کا ايک بھائي يا بہن ہے تو دونوں ميں سے ہر ايک کا چھٹا حصہ ہے پس اگر اس سے زيادہ ہوں تو ايک تہائي ميں سب شريک ہيں وصيت کي بات جوہو چکي ہو يا قرض کے بعد بشرطيکہ اورروں کا نقصان نہ ہو يہ الله کا حکم ہے اور الله جاننے والا تحمل کرنے والا ہے (12) يہ الله کي باندھي ہوئي حديں ہيں اور جو شخص الله اور اس کے رسول کے حکم پر چلے اسے بہشتوں ميں داخل کرے گا جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي ان ميں ہميشہ رہيں گے اور يہي ہے بڑي کاميابي (13) اور جو شخص الله اور اس کے رسول کي نافرماني کرے اوراس کي حدوں سے نکل جائے اسے آگ ميں ڈالے گا اس ميں ہميشہ رہے گا اور اس کے ليے ذلت کا عذاب ہے (14) اور تمہاري عورتوں ميں سے جوکوئي بدکاري کرے ان پر اپنوں ميں سے چار مرد گواہ لاؤ پھر اگر وہ گواہي دے ديں تو ان عورتوں کو ان گھروں ميں بند رکھو يہاں تک کہ انہيں موت آ جائے يا الله ان کے ليے کوئي راستہ نکال دے (15) اور تم ميں سے جو دو مرد وہي بدکاري کريں تو ان کو تکليف دو پھر اگر وہ توبہ کريں اور اپني اصلاح کرليں تو انہيں چھوڑ دو بےشک الله توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے (16) الله پر توبہ قبول کرنے کا حق انہيں لوگو ں کے ليے ہے جو جہالت کي وجہ سے برا کام کرتے ہيں اس کے بعد جلد ہي توبہ کر ليتے ہيں ان لوگو ں کو الله معاف کر ديتا ہے اور الله سب کچھ جاننے والا دانا ہے (17) اور ان لوگوں کي توبہ قبول نہيں ہے جو برے کام کرتےرہتے ہيں يہاں تک کہ جب ان ميں سے کسي کي موت کا وقت آ جاتا ہے اس وقت کہتا ہے کہ اب ميں توبہ کرتا ہوں اوراسي طرح ان لوگو ں کي توبہ قبول نہيں ہے جو کفر کي حالت ميں مرتے ہيں ان کے ليے ہم نے دردناک عذاب تيار کيا ہے (18) اے ايمان والو! تمہيں يہ حلال نہيں کہ زبردستي عورتوں کو ميراث ميں لے لو اور ان کو اس واسطے نہ روکے رکھو کہ ان سے کچھ اپنا ديا ہوا مال واپس لے لو ہاں اگر وہ کسي صريح بدچلني کا ارتکاب کريں اور عورتوں کے ساتھ اچھي طرح سے زندگي بسر کرو اگر وہ تمہيں نا پسند ہوں تو ممکن ہے کہ تمہيں ايک چيز پسند نہ آئے مگر الله نے اس ميں بہت کچھ بھلائي رکھي ہو (19) اور اگر تم ايک عورت کي جگہ دوسري عورت کو بدلنا چاہو اور ايک کو بہت سا مال دے چکے ہو تو اس ميں سے کچھ بھي واپس نہ لو کيا تم اسے بہتان لگا کر اور صريح ظلم کر کے واپس لو گے (20) تم اسے کيوں کر لے سکتے ہو جب کہ تم ميں سے ہر ايک دوسرے سے لطف اندوز ہو چکا ہے اور وہ عورتيں تم سے پختہ عہد لے چکي ہيں (21) ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے ماں باپ نکاح کر چکے ہيں مگر جو پہلے ہو چکا بے حيائي ہے اور غضب کا کام ہے اور برا چلن ہے (22) تم پر تمہاري مائيں اور بيٹياں اور بہنيں اور پھوپھياں اور خالائيں اور بھتيجياں اور بھانجياں اور جن ماؤں نے تمہيں دودھ پلايا اور تمہاري دودھ شريک بہنيں اور تمہاري عورتوں کي مائيں اور ان کي بيٹياں جنہوں نے تمہاري گود ميں پرورش پائي ہے ان بيويو ں کي لڑکياں جن سے تمہار تعلق زن و شو ہو چکاہے اور اگر تعلق زن و شو نہ ہوا ہو تو تم پر اس نکاح ميں کچھ گناہ نہيں اور تمہارے بيٹو ں کي عورتيں جو تمہاري پشت سے ہيں يہ سب عورتيں تم پر حرام ہيں اور دو بہنوں کو (ايک نکاح ميں) اکھٹا کرنا حرام ہے مگر جو پہلے ہو چکا بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (23) اور خاوند والي عورتيں مگر تمہارے ہاتھ جن کے مالک ہو جائيں يہ الله کا قانون تم پر لازم ہے اور ان کے سوا تم پرسب عورتيں حلال ہيں بشرطيکہ انہيں اپنے مال کے بدلے ميں طلب کرو ايسے حال ميں کہ نکاح کرنے والے ہو نہ يہ کہ آزاد شہوت راني کرنے لگو پھر ان عورتوں ميں سے جسے تم کام ميں لائے ہو تو ان کے حق جو مقرر ہوئے ہيں وہ انہيں دے دو البتہ مہر کے مقرر ہو جانے کے بعد آپس کي رضا مندي سے باہمي کوئي سمجھوتہ ہو جائے تو اس ميں کوئي گناہ نہيں بے شک الله خبردار حکمت والا ہے (24) اور جو کوئي تم ميں سے اس بات کي طاقت نہ رکھے کہ خانداني مسلمان عورتيں نکاح ميں لائے تو تمہاري ان لونڈيو ں ميں سے کسي سے نکاح کر لے جو تمہارے قبضے ميں ہوں اور ايماندار بھي ہوں اور الله تمہارے ايمانو ں کا حال خوب جانتا ہے تم آپس ميں ايک ہو لہذا ان کے مالکوں کي اجازت سے ان سے نکاح کر لو اور دستور کے موافق ان کے مہر دے دو در آنحاليکہ نکاح ميں آنے والياں ہو ں آزاد شہوت رانياں کرنے والياں نہ ہوں اور نہ چھپي ياري کرنے والياں پھر جب وہ قيد نکاح ميں آجائيں پھر اگر بے حيائي کا کام کريں تو ان پرآدھي سزاہے جو خانداني عورتوں پر مقرر کي گئي ہے يہ سہولت اس کيلئے ہے جوکوئي تم سے تکليف ميں پڑنے سے دڑےاور صبر کروتو تمہارےحق ميں بہتر ہے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے (25) الله چاہتا ہے کہ تمہارے واسطے بيان کرے اور تمہيں پہلوں کي راہ پر چلائے اور تمہاري توبہ قبول کرے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (26) اور الله چاہتا ہے کہ تم پر اپني رحمت سے متوجہ ہو اور جو لوگ اپنے مزوں کے پيچھے لگے ہوئے ہيں وہ چاہتے ہيں کہ تم راہ راست سے بہت دور ہٹ جاؤ (27) اللہ چاہتا ہے کہ تم سے بوجھ ہلکا کر دے کيوں کہ انسان کمزور پيدا کيا گيا ہے (28) اے ايمان والو! آپس ميں ايک دوسرے کے مال نا حق نہ کھاؤ مگر يہ کہ آپس کي خوشي سے تجارت ہو اور آپس ميں کسي کو قتل نہ کرو بے شک اللہ تم پر مہربان ہے (29) اور جو شخص تعدّي اور ظلم سے يہ کام کرے گا تو ہم اسے آگ ميں ڈاليں گے اور يہ اللہ پر آسان ہے (30) اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمہيں منع کيا گيا تو ہم تم سے تمہارے چھوٹے گناہ معاف کرديں گے اور تمہيں عزت کے مقام ميں داخل کريں گے (31) اور مت ہوس کرو اس فضيلت ميں جو الله نے بعض کو بعض پر دي ہے مردوں کو اپني کمائي سے حصہ ہے اور عورتوں کو اپني کمائي سے حصہ ہے اور اللہ سے اس کا فضل مانگو بے شک اللہ کو ہر چيز کا علم ہے (32) اور ہر شخص کے ہم نے وارث مقرر کر ديئے ہيں اس مال کے جو ماں باپ يا رشتہ دار چھوڑ کر مريں اور وہ لوگ جن سے تمہارے عہد و پيمان ہوں تو انہيں ان کا حصہ دے دو بے شک الله ہر چيز پر گواہ ہے (33) مرد عورتوں پر حاکم ہيں اس واسطے کہ الله نے ايک کو ايک پر فضيلت دي ہے اور اس واسطے کہ انہوں نے اپنے مال خرچ کيے ہيں پھر جو عورتيں نيک ہيں وہ تابعدار ہيں مردوں کے پيٹھ پيچھے الله کي نگراني ميں (ان کے حقوق کي) حفاظت کرتي ہيں اور جن عورتو ں سےتمہيں سرکشي کا خطرہ ہو تو انہيں سمجھاؤ اور سونے ميں جدا کر دو اور مارو پھر اگر تمہارا کہا مان جائيں تو ان پر الزام لگانے کے ليے بہانے مت تلاش کرو بے شک الله سب سے اوپر بڑا ہے (34) اور اگر تمہيں کہيں مياں بيوي کے تعلقات بگڑ جانے کا خطرہ ہو تو ايک منصف مرد کے خاندان ميں سے اور ايک منصف عورت کے خاندان ميں سے مقرر کرو اگر يہ دونوں صلح کرنا چاہيں گے تو الله ان دونو ں ميں موافقت کر دے گا بے شک الله سب کچھ جاننے والا خبردار ہے (35) اور الله کي بندگي کرو اورکسي کو اس کا شريک نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ نيکي کرو اور رشتہ داروں اور يتيموں اور مسکينوں اور قريبي ہمسايہ اور اجنبي ہمسايہ اورپاس بيٹھنے والے او رمسافر او راپنے غلاموں کے ساتھ بھي نيکي کرو بے شک الله اترانے والے بڑائي کرنے والے کو پسند نہيں کرتا (36) جو لوگ بخل کرتے ہيں اور لوگو ں کو بخل سکھاتے ہيں اور الله نے انہيں اپنے فضل سے جو ديا ہے اسے چھپاتے ہيں اور ہم نے کافروں کے ليے ذلت کا عذاب تيار کر رکھا ہے (37) اور جو لوگ اپنے مالوں کو لوگوں کے دکھانے ميں خرچ کرتے ہيں اور اللہ پر اور قيامت کے دن پر ايمان نہيں لاتے اور جس کا شيطان ساتھي ہوا تو وہ بہت برا ساتھي ہے (38) اور اگر يہ الله اور قيامت کے دن پر ايمان لے آتے اور الله کے ديے ہوئے مال ميں سے خرچ کرتے تو ان کا کيا نقصان تھا اور الله انہيں خوب جانتا ہے (39) بے شک الله کسي کا ايک ذرہ برابر بھي حق نہيں رکھتا اور اگر نيکي ہو تو اس کو دگنا کر ديتا ہے اور اپنے ہاں سے بڑا ثواب ديتا ہے (40) پھر کيا حال ہوگا جب ہم ہر امت ميں سے گواہ بلائينگے اور تميں ان پر گواہ کر کے لائيں گے (41) جن لوگو ں نے کفر کيا تھا اور رسول کي نافرماني کي تھي وہ اس دن کي آرزو کريں گے کہ زمين کے برابر ہو جائيں اور الله سے کوئي بات نہ چھپا سکيں گے (42) اے ايمان والو! جس وقت کہ تم نشہ ميں ہو نماز کے نزديک نہ جاؤ يہاں تک کہ تم سمجھو سکوکہ تم کيا کہہ رہے ہو اور جنبي ہونے کي حالت ميں مگر راستہ گزرتے ہوئے يہاں تک کہ غسل کر لو اور اگر تم بيمار ہو يا سفر ميں ہو يا کوئي شخص تم ميں سے رفع حاجت کر کے آئے يا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تمہيں پاني نہ ملے تو پاک مٹي سے کام لو اور اسے اپنے مونہوں پر اور ہاتھوں پر ملو بے شک الله معاف کرنے والا بخشنے والا ہے (43) کيا تم نے ان لوگوں کو نہيں ديکھا جنہيں کچھ حصہ کتاب سے ملا ہے وہ گمراہي خريدتے ہيں اور چاہتے ہيں کہ تم بھي راستہ گم کر دو (44) اور الله تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے اور تمہاري حمايت اور مدد کے ليے الله ہي کافي ہے (45) يہوديوں ميں بعض ايسے ہيں جو الفاظ کو ان کے محل سے پھير ديتے ہيں او ر کہتے ہيں ہم نے سنا اور نہ مانا او رکہتے ہيں کہ سن نہ سنايا جائے تو اور کہتے ہيں راعِنا اپني زبان کو مروڑ کر اور دين ميں طعن کرنے کے خيال سےاور اگر وہ کہتے ہيں کہ ہم نے سنا اور ہمنے مانا اور سن تو اور ہم پر نظر کو تو ان کے حق ميں بہتر اور درست ہوتا ليکن ان کے کفر کے سبب سے الله نے ا ن پر لعنت کي سو ان ميں سے بہت کم لوگ ايمان لائيں گے (46) اے کتاب والو اس پر ايمان لے آؤ جو ہم نے نازل کيا ہے اس کتاب کي تصديق کرتا ہے جو تمہارے پاس ہے اس سے پہلے کہ ہم بہت سے چہرو ں کو مٹا ڈاليں پھر انہيں پيٹھ کيطرف الٹ ديں يا ان پر لعنت کريں جسطرح ہم نے ہفتے کے دن والوں پر لعنت کي تھي اور الله کا حکم تو نافذ ہو کر ہي رہتا ہے (47) بے شک الله اسے نہيں بخشتا جو اس کا شريک کرے اور شرک کے ماسوا دوسرےگناہ جسے چاہے بخشتا ہے اور جس نے الله کا شريک ٹھيرايا اس نے بڑا ہي گناہ کيا (48) کيا تم نے ان لوگو ں کو نہيں ديکھا جو اپني پاکيزگي کا دم بھرتے ہيں بلکہ الله جسے چاہے پاک کرتا ہے اور ان پر تاگے کے برابر بھي ظلم نہ ہوگا (49) ديکھو يہ لوگ الله پر کيسا جھوٹ باندھتے ہيں يہي ايک صريح گنا ہ کافي ہے (50) کيا تم نے ان لوگوں کو نہيں ديکھا جنہيں کتاب کا کچھ حصہ ديا گيا وہ بتوں اور شيطانوں کو مانتے ہيں اور کافروں سے يہ کہتے ہيں کہ يہ لوگ مسلمانوں سے زيادہ راہِ راست پر ہيں (51) يہي وہ لوگ ہيں جن پر الله کي لعنت ہے اور جس پر الله لعنت کرے تو اس کا کوئي مددگار نہيں پائے گا (52) کيا سلطنت ميں ان کا بھي کچھ حصہ ہے پھر تو يہ لوگوں کو ايک تِل بھر بھي نہيں ديں گے (53) يا لوگو ں پر حسد کرتے ہيں جو الله نے ان کو اپنے فضل سے ديا ہے ہم نے تو ابراھيم کي اولاد کو کتاب اور حکمت ادا کي ہے اور ان کوہم نے بڑي بادشاہي دي ہے (54) پھران ميں سے کوئي اس پر ايمان لايا اورکوئي اس سے ہٹ گيا اور دوزخ کي بھڑکتي ہوئي آگ کافي ہے (55) بے شک جن لوگو ں نے ہماري آيتوں کا انکار کيا انہيں ہم آگ ميں ڈال ديں گے جس وقت ان کي کھاليں جل جائيں گي تو ہم انکو اور کھاليں بدل ديں گے تاکہ عذاب چکھتے رہيں بے شک الله زبردست حکمت والا ہے (56) او رجو لوگ ايمان لائے اور نيک کام کيے انہيں ہم ايسے باغوں ميں داخل کريں گے جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي ان ميں ہميشہ ہميشہ رہنے والے ہوں گے ان کے ليے وہاں ستھري عورتيں ہوں گي اور ہم انہيں گھني چھاؤں ميں رکھيں گے (57) بے شک الله تمہيں حکم ديتا ہے کہ امانتيں امانت والوں کو پہنچا دو اور جب لوگوں کے درميان فيصلہ کرو تو انصاف سے فيصلہ کرو بے شک تمہيں نہايت اچھي نصيحت کرتا ہے بے شک الله سننے والا ديکھنے والا ہے (58) اے ايمان والو الله کي فرمانبرداري کرو اور رسول کي فرمانبرداري کرو اور ان لوگوں کي جو تم ميں سے حاکم ہوں پھر اگر آپس ميں کوئي چيز ميں جھگڑا کرو تو اسے الله اور اس کے رسول کي طرف پھيرو اگر تم الله اور قيامت کے دن پر يقين رکھتے ہو يہي بات اچھي ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت بہتر ہے (59) کيا تم لوگوں نے ان لوگوں کو نہيں ديکھا جواس چيز پر ايمان لانے کا دعوي? کرتے ہيں جو تجھ پر نازل کي گئي ہے اور جو چيز تم سےپہلے نازل کي گئي ہے وہ چاہتے ہيں کہ اپنا فيصلہ شيطان سے کرائيں حالانکہ انہيں حکم ديا گيا ہے کہ اسے نہ مانيں اور شيطان تو چاہتا ہے کہ انہيں بہکا کر دو رجا ڈالے (60) اور جب انہيں کہا جاتا ہے جو چيز الله نے نازل کي ہے اس کي طرف آؤ اور رسول کي طرف آؤ توتو منافقوں کو ديکھے گا کہ تجھ سے پہلو تہي کرتے ہيں (61) پھر کياہوتا ہے جب ان کے اپنے ہاتھوں سے لائي ہوئي مصيبت ان پر آتي ہے پھر تيرے پاس آ کر خدا کي قسميں کھاتے ہيں کہ ہم کو تو سوائے بھلائيا ور باہمي موافقت کے اور کوئي غرض نہ تھي (62) يہ وہ لوگ ہيں کہ الله جانتا ہے جو ان کے دلوں ميں ہے تو ان سے منہ پھير لے اور انہيں نصيحت کرو ان سے ايسي بات کہو جو ان کے دلوں ميں اتر جائے (63) اورہم نے کبھي کوئي رسول نہيں بھيجا مگر اسي واسطے کہ الله کے حکم سے اس کي تابعداري کي جائے اور جب انہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کيا تھا تيرے پاس آتے پھر الله سے معافي مانگتے اور رسول بھي ان کي معافي کي درخواست کرتا تو يقيناًيہ الله کو بخشنے والا رحم کرنے والا پاتے (64) سو تيرے رب کي قسم ہے يہ کبھي مومن نہيں ہوں گے جب تک کہ اپنے اختلافات ميں تجھے منصف نہ مان ليں پھر تيرے فيصلہ پر اپنے دلوں ميں کوئي تنگي نہ پائيں اور خوشي سے قبول کريں (65) اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپني جانوں کو ہلاک کر دو يا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان ميں سے بہت ہي کم آدمي اس پر عمل کرتے اور اگر يہ لوگ کريں جو ان کو نصيحت کي جاتي ہے تو يہ ان کے ليے زيادہ بہتر ہوتا اور دين ميں زيادہ ثابت رکھنے والا ہوتا (66) اور اس وقت البتہ ہم ان کو اپنے ہاں سے بڑا ثواب ديتے (67) اور البتہ انھيں سيدھا راستہ دکھاتے (68) اورجو شخص الله اور اس کے رسول کا فرمانبردار ہو تو وہ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر الله نے انعام کيا وہ نبي اور صديق اور شہيد اور صالح ہيں اور يہ رفيق کيسے اچھے ہيں (69) يہ الله کي طرف سے احسان ہے اور الله کافي ہے جاننے والا (70) اے ايمان والو! اپنے ہتھيار لے لو پھر جدا جدا فوج ہو کر نکلويا سب اکھٹے ہوکر نکلو (71) اور بے شک تم ميں بعض ايسا بھي ہے جو لڑائي سے جي چراتا ہے پھر اگر تم پر کوئي مصيبت آجائے تو کہتا ہے الله نے مجھ پر فضل کيا کہ ميں ان لوگوں کے ساتھ نہ تھا (72) اور اگر الله کي طرف سے تم پر فضل ہو تو اس طرح کہنے لگتا ہے کہ گويا تمہارے اور اس کے درميان دوستي کا کوئي تعلق ہي نہيں کہ کاش ميں بھي ان کے ساتھ ہوتا تو بڑي مراد پاتا (73) سو چاہيئے کہ الله کي راہ ميں وہ لوگ لڑيں جو دنيا کي زندگي کو آخرت کے بدلے بيچتے ہيں اور جو کوئي الله کي راہ ميں لڑے پھر مارا جائے يا غالب رہے تو اسے ہم بڑا ثواب ديں گے (74) اور کيا وجہ ہے کہ تم الله کي راہ ميں ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کي خاطر نہ لڑو جو کہتے ہيں اے ہمارے رب ہميں اس بستي سے نکال جس کے باشندے ظالم ہيں اور ہمارے واسطے اپنے ہاں سے کوئي حمايتي کر دے اور ہمارے واسطےاپنے ہاں سے کوئي مددگار بنا دے (75) جو ايمان والے ہيں وہ الله کي راہ ميں لڑتے ہيں اور جو کافر ہيں وہ شيطان کي راہ ميں لڑتے ہيں سو تم شيطان کے ساتھيوں سے لڑو بے شک شيطان کا فريب کمزور ہے (76) کيا تم نے ان لوگوں کو نہيں ديکھا جنہيں کہا گيا تھا کہ اپنے ہاتھ روکے رکھو اور نماز قائم کرو اور زکواة دو پھر جب انہيں لڑنے کا حکم ديا گيا اس وقت ان ميں سے ايک جماعت لوگوں سے ايسا ڈرنے لگي جيسا الله کا ڈر ہو يا اس سے بھي زيادہ ڈر اور کہنے لگے اے رب ہمارے تو نے ہم پر لڑنا يوں فرض کيا کيوں نہ ہميں تھوڑي مدت اور مہلت دي ان سے کہ دو دنيا کا فائدہ تھوڑا ہے اور آخرت پرہيزگاروں کے ليے بہتر ہے اور ايک تاگے کے برابر بھي تم سے بے انصافي نہيں کي جائے گي (77) تم جہاں کہيں ہو گے موت تمہيں آ ہي پکڑے گي اگرچہ تم مضبوط قلعوں ميں ہي ہو اور اگر انہيں کوئي فائدہ پہنچتا ہے تو لوگ کہتے ہيں کہ يہ الله کي طرف سے ہے اور اگر کوئي نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہيں کہ يہ تيري طرف سے ہے ان لوگوں کو کيا ہو گيا ہے کہ کوئي بات ان کي سمجھ ميں نہيں آتي (78) تجھے جو بھي بھلائي پہنچے وہ الله کي طرف سے ہے اور جو تجھے برائي پہنچے وہ تيرے نفس کي طرف سے ہے ہم نے تجھے لوگوں کو پيغام پہنچانے واا بنا کر بھيجا ہے اور الله کي گواہي کافي ہے (79) جس نے رسول کا حکم مانا اس نے الله کا حکم مانا اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہيں بھيجا (80) اور کہتے ہيں قبول کيا پھر جب تيرے ہاں سے باہر گئے تو ان ميں سے ايک گروہ رات کو جمع ہو کر تمہاري باتو ں کے خلاف مشورہ کرتا ہے اور الله لکھتا ہے جو وہ مشورہ کرتے ہيں تو ان کي پرواہ نہ کر اور الله پر بھروسہ کر اور الله کارساز کافي ہے (81) کيا يہ لوگ قرآن ميں غور نہيں کرتے اور اگر يہ قرآن سوائے الله کے کسي اور کي طرف سے ہوتا تو وہ اس ميں بہت اختلاف پاتے (82) اور جب ان کے پاس کوئي خبر امن يا ڈر کي پہنچتي ہے تو اسے مشہور کر ديتے ہيں اور اگر اسے رسول او راپني جماعت کے ذمہ دار اصحاب تک پہنچاتے تو اس کي تحقيق کرتے جو ان ميں تحقيق کرنے والے ہيں اوراگر تم پر الله کا فضل اوراس کي مہرباني نہ ہوتي تو البتہ تم شيطان کے پيچھے ہو ليتے سوائے چند لوگوں کے (83) سو تو الله کي راہ ميں لڑ تو سوائے اپني جان کے کسي کا ذمہ دار نہيں اور مسلمانوں کو تاکيد کر قريب ہے کہ الله کافرو ں کي لڑائي بند کر دے اور الله لڑائي ميں بہت ہي سخت ہےاور سزا دينے ميں بھي بہت سخت ہے (84) جو کوئي اچھي بات ميں سفارش کرے اسے بھي اس ميں سے ايک حصہ ملے گا اور جو کوئي بري بات ميں سفارش کرے اس ميں سے ايک بوجھ اس پر بھي ہے اور الله ہر چيز پر قدرت رکھنے والا ہے (85) اور جب تمہيں کوئي دعا دے تو تم اس سے بہتر دعا دو يا الٹ کر ويسي ہي کہو بے شک الله ہر چيز کا حساب لينے والا ہے (86) الله وہ ہے جس کے سوا کوئي بندگي نہيں بے شک قيامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا اس ميں کوئي شک نہيں اور الله سے بڑھ کر کس کي بات سچي ہو سکتي ہے (87) پھر تمہيں کيا ہو گيا ہے کہ منافقوں کے معاملہ ميں دو گروہ ہو رہے ہيں اور الله نے ان کے اعمال کے سبب سےانہيں الٹ ديا ہے کيا تم چاہتے ہو جسے الله نے گمراہ کيا ہو اسے راہ پر لاؤ اور جسے الله گمراہ کرے تو اس کے ليے ہرگز کوئي راہ نہيں پائے گا (88) وہ تو چاہتے ہيں کہ جيسے وہ کافر ہوئے ہيں تم بھي کافر ہو جاؤ پھر تم سب برابر ہو جاؤ لہذا ان ميں سے کسي کو اپنا دوست نہ بناؤ جب تک وہ الله کي راہ ميں ہجرت کر کے نہ آ جائيں پھر اگر وہ اس بات کو قبول نہ کريں تو جہاں پاؤ انہيں پکڑو اور قتل کرو اور ان ميں سے کسي کو اپنے دوست اور مددگار نہ بناؤ (89) البتہ وہ منافق اس حکم سے مستثني? ہيں جو کسي ايسي قوم سے جا مليں جس کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہو يا وہ جو تمہارے پاس آتے ہيں اور لڑائي سے دل برداشتہ ہيں نہ تم سے لڑتے ہيں اور نہ اپني قوم سے اور اگر الله چاہتا تو انہيں تم پر مسلط کر ديتا ہے پھر وہ تم سے لڑتے ہيں سو اگر وہ تم سے يک سو رہيں اور تم سے نہ لڑيں او رتمہاري طرف صلح کا ہاتھ بڑھائيں تو الله نے تمہيں ان پر کوئي راہ نہيں دي (90) ايک اور قسم کے تم منافق ديکھو گے جو چاہتے ہيں تم سے بھي امن ميں رہيں اور اپني قوم سے بھي جب کبھي وہ فساد کي طرف لوٹائے جاتے ہيں تو اس ميں کود پڑتے ہيں پھر اگر وہ تم سے يک سو نہ رہيں اور تہارے آگے صلح پيش نہ کريں اور اپنے ہاتھ نہ روکيں تو انہيں جہاں پا پکڑو او رمار ڈالو اور ان پر ہاتھ اٹھانے کے ليے ہم نے تمہيں کھلي حجت دے دي ہے (91) اور مسلمانوں کا يہ کام نہيں کہ کسي مسلمان کو قتل کرے مگر غلطي سے اور جو مسلمان کو غلطي سے قتل کرے تو ايک مسلمان کي گردن آزاد کرے اور مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے مگر يہ کہ وہ خون بہا معاف کر ديں پھر اگر وہ مسلمان مقتول کسي ايسي قوم ميں تھا جس سے تمہاري دشمني ہے تو ايک مومن غلام آزاد کرنا ہے اور اگر وہ مقتول مسلمان کسي ايسي قوم ميں سے تھا جس سے تمہارا معاہدہ ہے تو اس کے وارثوں کو خون بہا ديا جائے گا اور ايک مومن غلام کو آزاد کرنا ہوگا پھر جو غلام نہ پائے وہ پے درپے دو مہينے کے روزے رکھے الله سےگناہ بخشوانے کے ليے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (92) اور جو کوئي کسي مسلمان کو جان کر قتل کرے اس کي سزا دوزخ ہے جس ميں وہ ہميشہ رہے گا اس پر الله کا غضب اور اس کي لعنت ہے اور الله نے اس کےليے بڑا عذاب تيا رکيا ہے (93) اے ايمان والو! جب الله کي راہ ميں سفر کرو تو تحقيق کر ليا کرو او جو تم پر سلام کہے اس کو مت کہو کہ مسلمان نہيں ہے تم دنيا کي زندگي کا سامان چاہتے ہو سو الله کے ہاں بہت غنيمتيں ہيں تم بھي تو اس سے پہلے ايسے ہي تھے پھر الله نے تم پر احسان کيا لہذا تحقيق سے کام ليا کرو بے شک الله تمہارے کاموں سے باخبر ہے (94) مسلمانوں ميں سے جو لوگ کسي عذر کے بغير گھر بيٹھے رہتے ہيں اور وہ جو الله کي راہ ميں جان و مال سے جہاد کرتے ہيں دونوں برابر نہيں ہيں الله نے بيٹھنے والوں پر جان و مال سے جہاد کرنے والوں کا درجہ بڑھايا ديا ہے اگرچہ ہر ايک سے الله نے بھلائي کا وعدہ کيا ہے اور الله نے لڑنے والوں کو بيٹھنے والوں سے اجر عظيم ميں زيادہ کيا ہے (95) ان کے ليے الله کي طرف سے بڑے درجے اور مغفرت اور رحمت ہے اور الله معاف کرنے والا رحم کرنے والا ہے (96) بے شک جو لوگ اپنے نفسوں پر ظلم کر رہے تھے ان کي روحيں جب فرشتوں نے قبض کيں توان سے پوچھا کہ تم کس حال ميں تھے انہوں نے جواب ديا ہم اس ملک ميں بے بس تھے فرتشوں نے کہا کيا الله کي زمين وسيع نہ تھي کہ تم اس ميں ہجرت کر جاتےسو ايسوں کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور بہت ہي برا ٹھکانہ ہے (97) ہاں جو مرد اور عورتيں اور بچے کافي کمزور ہيں جو نکلنے کا کوئي ذريعہ اور راستہ نہيں پاتے (98) پس اميد ہے کہ ايسوں کو الله معاف کر دے اور الله معاف کرنے والا بخشنے والا ہے (99) اور جو کوئي الله کي راہ ميں وطن چھوڑے اس کے عوض جگہ بہت اور کشائش پائے گا اور جو کوئي اپنے گھر سے الله اور رسول کي طرف ہجرت کر کے نکلے پھر اس کو موت پالے تو الله کے ہاں اس کا ثواب ہو چکا اور الله بخشنے والا مہربان ہے (100) اور جب تم سفر کے ليے نکلو تو تم پر کوئي گناہ نہيں نماز ميں سے کچھ کم کر دو اگر تمہيں يہ ڈر ہو کہ کافر تمہيں ستائيں گے بےشک کافر تمہارے صريح دشمن ہيں (101) اے نبي جب تم مسلمانو ں ميں موجود ہو اور انہيں نماز پڑھانے کے ليے کھڑا ہو تو چاہيئے ان ميں سے ايک جماعت تيرے ساتھ کھڑي ہو اور اپنے ہتھيار ساتھ لے ليں پھر جب يہ سجدہ کريں تو تيرے پيچھے سے ہٹ جائيں اور دوسري جماعت آئے جس نے نماز نہيں پڑھي وہ تيرے ساتھ نماز پڑھتے اور وہ بھي اپنے بچاؤ اور اپنے ہتھيار ساتھ رکھيں کافر چاہتے ہيں کہ کسي طرح تم اپنے ہتھياروں اور اسباب سے بے خبر ہو جاؤ تاکہ تم پر يک بارگي ٹوٹ پڑيں اور اگر تم بارش کي وجہ سے تکليف محسوس کرو يا بيمار ہو تو ہتھيار رکھ دينے ميں کوئي مضائقہ نہيں اور (تب بھي) اپنا بچاؤ ساتھ رکھو بے شک الله نے کافروں کے ليے ذلت کا عذاب تيار کر رکھا ہے (102) پھر جب نماز سے فارغ ہو جاؤ تو الله کو کھڑے او ربيٹھے اور ليٹے ہونے کي حالت ميں ياد کرو پھر جب تمہيں اطمينان ہو جائے تو پوري نماز پڑھو بے شک نماز اپنے مقرر وقتوں ميں مسلمانوں پر فرض ہے (103) اور ان لوگوں کا پيچھا کرنے سے ہمت نہ ہارو اگر تم تکليف اٹھاتے ہو تو وہ بھي تمہاري طرح تکليف اٹھاتے ہيں حالانکہ تم الله سے جس چيز کے اميدوار ہو وہ نہيں ہيں اور الله سب کچھ جاننے والا حکمت ولا ہے (104) بے شک ہم نے تيري طرف سچي کتاب اتاري ہے تاکہ تو لوگوں ميں انصاف کرے جو کچھ تمہيں الله سجھا دے اور تو بد ديانت لوگوں کي طرف سے جھگڑنے والا نہ ہو (105) اور الله سے بخشش مانگ بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (106) اور ان لوگوں کي طرف سے مت جھگڑو جو اپنے دل ميں دغا رکھتے ہيں جو شخص دغا باز گناہگار ہو بے شک الله اسے پسند نہيں کرتا (107) يہ لوگوں سے تو چھپتے ہيں اور خدا سے نہيں چھپتے حالانکہ جب وہ راتوں کو ايسي باتوں کے مشورے کيا کرتے ہيں جن کو وہ پسند نہيں کرتا ان کے ساتھ ہوا کرتا ہے اور خدا ان کے (تمام) کاموں پر احاطہ کئے ہوئے ہے (108) ہاں تم لوگوں نے ان مجرمو ں کي طرف سے دنيا کي زندگي ميں تو جھگڑا کر ليا پھر قيامت کے دن ان کي طرف سے الله سے کون جھگڑے گا يا ان کا وکيل کون ہوگا (109) اور جو کوئي برا فعل کرے يا اپنے نفس پر ظلم کرے پھراس کے بعد اللهسےبخشوائے تو الله کو بخشنے والا مہربان پائے (110) اور جو کوئي گناہ کرے سو اپنےہي حق ميں کرتا ہے اور الله سب باتوں کا جاننے والا حکمت والا ہے (111) اور جو کوئي خطا يا گناہ کرے پھر کسي بے گنا پر تہمت لگادے تو اس نے بڑے بہتان اور صريح گناہ کا بار سميٹ ليا (112) اور اگر تجھ پر الله کا فضل اور اس کي رحمت نہ ہوتي تو ان ميں سے ايک گروہ نے تمہيں غلط فہمي ميں مبتلا کرنے کا فيصلہ کرہي ليا تھا حالا نکہ وہ اپنے سوا کسي کو غلط فہمي ميں مبتلانہيں کر سکتے تھے اور وہ تمہارا کچھ نہيں بگاڑ سکتے تھے اور الله نے تجھ پر کتاب اور حکمت نازل کي ہے اور تجھے وہ باتيں سکھائي ہيں جو تو نہ جانتا تھا اور الله کا تجھ پر بہت بڑا فضل ہے (113) ان لوگو ں کي خفيہ سرگوشيوں ميں اکثر کوئي بھلائي نہيں ہوتي ہاں مگر کوئي پوشيدہ طور پر صدقہ کرنے يا کسي نيک کام کرنے يا لوگو ں ميں صلح کرانے ميں کي جائے تو يہ بھلي بات ہے اور جو شخص يہ کام الله کي رضا جوئي کے ليے کرے تو ہم اسے بڑا ثواب ديں گے (114) اور جو کوئي رسول کي مخالفت کرے بعد اس کے کہ اس پر سيدھي راہ کھل چکي ہو اور سب مسلمانوں کے راستہ کے خلاف چلے تو ہم اسے اسي طرف چلائيں گے جدھر وہ خود پھر گيا ہے اور اسے دوزح ميں ڈال دينگے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے (115) بے شک الله اس کو نہيں بخشتا جو کسي کو اس کا شريک بنائے اس کے سوا جسے چاہے بخش دے اور جس نے الله کا شريک ٹھيرايا وہ بڑي دور کي گمراہي ميں جا پڑا (116) يہ لوگ الله کے سوا عورتو ں کي عبادت کرتے ہيں اور صرف شيطان سرکش کي عبادت کرتے ہيں (117) جس پر الله کي لعنت ہے اور شيطان نے کہا کہ اے الله ميں تيرے بندوں ميں سے حصہ مقرر لوں گا (118) اور البتہ انہيں ضرور گمراہ کروں گا اور البتہ ضرور انہيں اميديں دلاؤں گا اور البتہ ضرور انہيں حکم کروں گا کہ جانوروں کے کان چريں اور البتہ ضرور انہيں حکم دوں گا کہ جانورں کے کان چيريں اور البتہ ضرور انہيں حکم دوں گاکہ الله کي بنائي ہوئي صورتيں بدليں اور جو شخص الله کو چھوڑ کر شيطان کو دوست بنائے گا وہ صريح نقصان ميں جا پڑا (119) شيطان ان سے وعدے کرتا ہےاور انہيں اميديں دلاتا ہے اور شيطان ان سے صرف جھوٹے وعدے کرتا ہے (120) ايسے لوگو ں کا ٹھکانہ دورخ ہے ااور اس ے کہيں بچنے کے ليے جگہ نہ پائيں گے (121) اور جو لوگ ايمان لائے اور اچھے کام کيے انہيں ہم باغوں ميں داخل کر ينگے جن کے نيچے نہريں بہتي ہيں ان ميں ہميشہ رہيں گے الله کا وعدہ سچا ہے اور الله سے زيادہ سچا کون ہے (122) نہ تمہاري اميدوں پر مدار ہے اور نہ اہل کتاب کي اميدوں پر جو کوئي برائي کا کام کرے گا اس کي سزا ديا جائے گا اور الله کے سوا اپنا کوئي حمايتي اور مددگار نہيں پائے گا (123) اور جو کوئي اچھے کام کرے گا مرد ہے يا عورت درآنحالينکہ وہ ايما ندار ہو تو وہ لوگ جنت ميں داخل ہوں گے اور کھجور کے شگاف برابر بھي ظلم نہيں کيے جائيں گے (124) اس شخص سے بہتر دين ميں کون ہے جس نے الله کے حکم پر پيشاني رکھي اور وہ نيکي کرنے والا ہو اور ابراھيم حنيف کے دين کي پيروي کرے اور الله نے ابراھيم کوخاص دوست بنا ليا ہے (125) اور الله ہي کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے اور الله سب چيزو ں کا احاطہ کيے ہوئے ہے (126) اور تجھ سے عورتو ں کے نکاح کي رخصت مانگتے ہيں کہہ دے الله تمہيں ان کي اجازت ديتا ہے اور وہ جو تمہيں قرآن سنايا جاتا ہے سو ان يتيم عورتوں کا حکم ہے جنہيں تم نہيں ديتے جو ان کے ليے مقرر کيا گيا ہے او رچاہتے ہو کہ ان سے نکاح کرو اور کمزور لڑکوں کے بارے ميں ہے اور يہ کہ يتيموں کے حق ميں انصاف پر قائم رہو اور جو تم نيکي کرو گے پس تحقيق الله اسے جاننے والا ہے (127) اور اگر کوئي عورت اپنے خاوند کے لڑنے يا منہ پھيرنے سے ڈرے تو دونوں پر کوئي گناہ نہيں کہ آپس ميں کسي طرح صلح کر ليں اور يہ صلح بہتر ہے اور دلوں ميں حرص موجود ہے اور اگر تم نيکي کرو او رپرہيزگاري کرو تو الله کو تمہارے اعمال کي پوري خبر ہے (128) اور تم عورتوں کو ہرگز برابر نہيں رکھ سکو گے اگرچہ اس کي حرص کرو سوتم بالکل ہي ايک طرف نہ جھک جاؤ کہ دوسري عورت کو لٹکي ہوئي چھوڑ دو اور اگر اصلاح کرتے رہو اور پرہيزگاري کرتے رہو تو الله بحشنے والا مہربان ہے (129) اور اگر دونوں مياں بيوي جدا ہو جائيں تو الله اپني و سعت سے ہر ايک کو بے پروا کردے گا اور الله وسعت کرنے والا حکمت والا ہے (130) اور جو کچھ اسمانوں اور جو کچھ زمين ميں ہے وہ الله ہي کا ہے اور ہم نے پہلي کتاب والوں کو اور تمہيں حکم ديا ہے کہ الله سے ڈرو اور اگر ناشکري کرو گے تو جو کچھ آسمانو ں ميں ہے اور جو کچھ زمين ميں ہے سب الله ہي کا ہے اور الله بے پرواہ تعريف کيا ہواہے (131) اور جو کچھ آسمانو ں اور زمين ميں سب الله ہي کا ہے اور الله کارسازکافي ہے (132) اگر چاہے تو اے لوگو تمہيں لے جائے اوراوروں کو لے آئے اور الله اس پر قادر ہے (133) جو شخص دنيا کا ثواب چاہتا ہے تو الله کے ہاں دنيا اور آخرت کا ثواب ہے اور الله سننے والا ديکھنے والا ہے (134) اے ايمان والو! انصاف پر قائم رہو الله کي طرف گواہي دو اگرچہ اپني جانوں پر ہو يا اپنے ماں باپ اور رشہ داروں پر اگر کوئي مالدار ہے يا فقير ہے تو الله ان کا تم سے زيادہ خير خوا ہ ہے سو تم انصاف کرنے ميں دل کي خواہش کي پيروي نہ کرو اور اگر تم کج بياني کرو گے يا پہلو تہي کرو گے تو بلاشبہ الله تمہارے سب اعمال سے با خبر ہے (135) اے ايمان والو! الله اور اس کے رسول پر يقين لاؤ اور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر نازل کي ہےاور اس کتاب پر جو پہلے نازل کي تھي اور جو کوئي الله کا انکار کرے اور اس کے فرشتوں کا اور اس کے رسولوں کا اور قيامت کے دن کا تو وہ شخص بڑي دور کي گمراہي ميں جا پڑا (136) بے شک وہ لوگ جو ايمان لائے پھر کفر کيا پھر ايمان لائے پھر کفر کيا پھر کفر ميں بڑھتے رہے تو الله ان کو ہرگز نہيں بخشے گا اور نہ انہيں راہ دکھائے گا (137) منافقوں کو خوشخبري سنا دے کہ ان کے واسطے دردناک عذاب ہے (138) وہ جو مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست بناتے ہيں کيا ان کے ہاں سے عزت چاہتے ہيں سو ساري عزت الله ہي کے قبضہ ميں ہے (139) اور الله نے تم پر قرآن ميں حکم اتارا ہے کہ جب تم الله کي آيتوں پر انکار اور مذاق ہوتا سنو تو ان کے ساتھ نہ بيٹھو يہاں تک کہ کسي بات ميں مشغول ہوں ورنہ تم بھي ان جيسے ہو جاؤ گے اور الله منافقوں اور کافروں کو دوزخ ميں ايک ہي جگہ اکھٹا کرنے والا ہے (140) وہ منافق جو تمہارے متعلق انتظار کرتے ہيں پھر اگر تمہيں الله کي طرف سے فتح ہو تو کہتے ہيں کيا ہم تمہارے ساتھ نہ تھےاور اگر کافرو ں کو کچھ حصہ مل جائے تو کہتے ہيں کيا ہم تم پر غالب نہ آنے لگے تھے اور کيا ہم نے تمہيں مسلمانوں سے بچا نہيں ليا سو الله تمہارا اور ان کا قيامت ميں فيصلہ کرے گا اور (وہاں) الله کافروں کو مسلمانوں کے مقابلہ ميں ہرگز غالب نہيں کرے گا (141) منافق الله کو فريب ديتے ہيں اور وہي ان کو فريب دے گا اور جب وہ نماز ميں کھڑے ہوتے ہيں تو سست بن کر کھڑے ہوتے ہيں لوگو ں کو دکھا تے ہيں اور الله کو بہت کم ياد کرتے ہيں (142) کفر اور ايمان کے درميان ڈانوں ڈول ہيں نہ پورے اس طرف ہيں اور نہ پورے اس طرف اور جسے الله گمراہ کر دے تو اس کے واسطے ہرگزکہيں راہ نہ پائے گا (143) اے ايمان والو مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست نہ بناؤ کيا تم اپنے اوپر الله کا صريح الزام لينا چاہتے ہو (144) بے شک منافق دوزخ کے سب سےنيچے درجہ ميں ہوں گے تو ان کے واسطے کوئي مددگار ہرگز نہ پائے گا (145) مگر جنہوں نے توبہ کي اور اپني اصلاح کي اور الله کو مضبوط پکڑا اور اپنے دين کو خالص الله ہي کے ليے کياتو وہ لوگ ايمان والوں کے ساتھ ہيں اور الله جلدي ايمان والوں کو بہت بڑا ثواب دے گا (146) )اے منافقو) الله تمہيں سزادے کر کيا کرے گا اگر تم شکر گزار بنو اور ايمان لے آؤ اور الله قدردان جاننے والا ہے (147) الله کو کسي کي بڑي بات کا ظاہر کرنا پسند نہيں مگر جس پر ظلم ہواہو اور الله سننے والا جاننے والا ہے (148) اور اگرتم نيک کام اعلانيہ کر ويا اسے خفيہ کرو يا کسي برائي کو معاف کردو تو الله بڑا معاف کرنے والا قدرت والا ہے (149) بے شک جو لوگ الله اور اس کے رسولوں کے ساتھ کفر کرتے ہيں اور چاہتے ہيں کہ الله اوراس کے رسولوں کے درميان فرق رکھيں اور کہتے ہيں کہ ہم بعضوں پر ايمان لائے ہيں اور بعضوں کے منکر ہيں اور چاہتے ہيں کہ کفر اور ايمان کے درميان ايک راہ نکاليں (150) ايسے لوگ يقيناً کافر ہيں اور ہم نے کافرو ں کے واسطے ذلت کا عذاب تيار کر رکھا ہے (151) اور جو لوگ الله پر ايمان لائے اور رسولوں پر ان ميں سے کسي کو جدا نہ کياان لوگوں کو الله جلدان کے ثواب دے گا اور الله بخشنے والا مہربان ہے (152) اہلِ کتاب تجھ سےدرخواست کرتے ہيں کہ تو ان پر آسمان سے لکھي ہوئي کتب اتار لائے سو موسي? سے اس سے بڑي چيز مانگ چکے ہيں اور کہا ہميں الله کو بالکل سامنے لا کر دکھا دے ان کے اس ظلم کے باعث ان پر بجلي ٹوٹ پڑي پھر بہت سي نشانياں پہنچ چکنے کے بعد بچھڑے کو بنا ليا پھر ہم نے وہ بھي معاف کر ديا اور ہم نے موسي? کو بڑا رعب دياتھا (153) اور لوگوں پر طور اٹھا کر ان سے عہد ليا اور ہم نے کہا کہ دروازہ ميں سجدہ کرتے ہوئےداخل ہو اور ہم نے کہا کہ ہفتے کے بارے ميں زيادتي نہ کرو اور ہم نے ان سے پختہ عہد ليا (154) پھر ان کي عہد شکني پر اور الله کي آيتوں سے منکر ہونے پر اور پيغمبروں کا ناحق خون کرنے پر اور اس کہنے پرکہ ہمارے دلوں پرپر دے رہے ہيں انہيں سزا ملي پردے نہيں بلکہ الله نے ان کے دلوں پر کفر کے سبب سے مہر کر دي ہے سو ايمان نہيں لاتے مگر تھوڑے (155) اور ان کے کفر او رمريم پر بڑا بہتان باندھنے کے سبب سے (156) اور ان کے اس کہنے پر کہ ہم نے مسيح عيسي? مريم کے بيٹے کو قتل کيا جو الله کا رسول تھا حالانکہ انہوں نے نہ اسے قتل کيا اور نہ سولي پر چڑھايا ليکن ان کو اشتباہ ہو گيا اورجن لوگوں نے اس کے بارے ميں اختلاف کيا ہے وہ بھي دراصل شک ميں مبتلا ہيں ان کے پا س بھي اس معاملہ ميں کوئي يقين نہيں ہے محض گمان ہي کي پيروي ہے انہوں نے يقيناً مسيح کو قتل نہيں کيا (157) بلکہ اسے الله نے اپني طرف اٹھا ليا اور الله زبردست حکمت والا ہے (158) اور اہلِ کتاب ميں کوئي ايسانہ ہوگا جواسکي موت سے پہلے اس پر ايمان نہ لائے گا اور قيامت کے دن وہ ان پر گواہ ہو گا (159) سويہود کے گناہوں کے سبب سے ہم نے ان پر بہت سي پاک چيزيں حرام کر ديں جو ان پر حلا ل تھيں اور اس سبب سے الله کي راہ سے بہت روکتے تھے (160) اور ان کو سود لينے کے سبب سے حالانکہ اس سے منع کيے گئے تھے اور اس سبب سے کہ لوگو ں کا مال ناحق کھاتے تھے اور ان ميں سے جو کافر ہيں ہم نے ان کے ليے دردناک عذاب تيار کر رکھا ہے (161) ليکن ان ميں سے جو علم ميں پختہ ہيں اور مسلمان ہيں سومانتے ہيں اس کو جو تجھ پر نازل ہوا اور جو تجھ سے پہلے نازل ہو چکا ہے اور نماز قائم کرنے والے اور زکواة دينے والے اور الله اور قيامت پر ايمان لانے والے ہيں يہ وہ لوگ ہيں جنہيں ہم بڑا ثواب عطا فرمائيں گے (162) ہم نے تيري طرف وحي بھيجي جيسي نوح پر وحي بھيجي اور ان نبيوں پر جو اس کے بعد آئے اور ابراھيم? اور اسماعيل? اور اسحاق? اور يعقوب? اور اس کي اولاد اور عيسي?? اور ايوب? اوريونس? اور ھارون? اور سليمان? پر وحي بھيجي اور ہم نے داؤد? کو زبور دي (163) اور ايسے رسول جن کا ہم نے تم سے بيان نہيں کيا اور الله نے موسي? سے خاص طور پر کلام فرمايا (174) ہم نے پيغمبر بھيجے خوشخبري دينے والے اور ڈرانے والے تاکہ ان لوگوں کا الله پر پيغمبرو ں کے بعد الزا م نہ رہے اور الله غالب حکمت والا ہے (165) ليکن الله اس پر شاہد ہے جو تم پر نازل کيا کہ اسے اپنے علم سے نازل کيا اور فرشتے بھي گواہ ہيں اورالله گواہي دينے والا کافي ہے (166) بے شک جو لوگ کافر ہوئے اور الله کي راہ سے روکا وہ بڑي دور کي گمراہي ميں جا پڑے (167) بے شک جو لوگ کافر ہوئے اور ظلم کيا الله انہيں کبھي نہيں بخشے گا اور نہ ان کو سيدھي راہ دکھائے گا (168) مگر دوزخ کي راہ جس ميں وہ ہميشہ رہيں گے اور الله پر يہ آسان ہے (169) اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کي طرف سے ٹھيک بات لے کر رسول آ چکا سو مان لو تاکہ تمہارا بھلا ہو اور اگر انکار کرو گے تو الله ہي کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے اور الله سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے (170) اے اہِل کتاب تم اپنے دين ميں حد سے نہ نکلو اور الله کي شان ميں سوائے پکي بات کے نہ کہو بے شک مسيح عيسي? مريم کا بيٹا الله کا رسول ہے اور الله کا ايک کلمہ ہےجسے الله نے مريم تک پہنچايا اور الله کي طرف سے ايک جان ہے سو الله پر اور اس کے سب رسولوں پر ايمان لاؤ اور نہ کہو کہ خدا تين ہيں اس بات کو چھوڑ دو تمہارے ليے بہتر ہو گا بے شک الله اکيلا معبود ہے وہ اس سے پاک ہے اس کي اولاد ہو اسي کا ہے جو کچھ آسمانوں ميں ہے اور جو کچھ زمين ميں ہے اور الله کارساز کافي ہے (171) مسيح خدا کا بندہ بننے سے ہرگز عار نہيں کرے گا اور نہ مقرب فرشتے اور جو کوئي اس کي بندگي سے انکار کرے گا اور تکبر کرے گا پھران سب کو اپني طرف اکھٹاکرے گا (172) پھر جو لوگ ايمان لائے ہوں گے اور اچھے کام کيے ہوں گے انہيں تو ان کا پورا ثواب دے گا اور انہيں اپنے فضل سے زيادہ دے گا اور جن لوگوں نے انکار کيا اورتکبر کيا انہيں درد دينے والا عذاب دے گا اور وہ الله کے سوا اپنے واسطے کوئي دوست اور مددگار نہيں پائيں گے (173) اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے پروردگار کي طرف سے ايک دليل آ چکي ہے اور ہم نےتمہاري طرف ايک ظاہر روشني اتاري ہے (174) سو جو لوگ الله پر ايمان لائے اور انھوں نے الله کومظبوط پکڑا انہيں الله اپني رحمت اور اپنے فضل ميں داخل کرے گا اور اپنے تک ان کو سيدھا راستہ دکھائے گا (175) تجھ سے حکم دريافت کرتے ہيں کہہ دو الله تمہيں کلالہ کے بارے ميں حکم ديتا ہے اگر کوئي شخص مر جائے جس کي اولاد نہ ہو اور اس کي ايک بہن ہو تو اسے اس کے تمام ترکہ کانصف ملے گا اور وہ شخص اس بہن کا وارث ہو گا اگر اس کي کوئي اولاد نہ ہو اور اگر دو بہنيں ہوں تو انہيں کل ترکہ ميں سے دو تہائي ملے گا اور اگر چند وارث بھائي بہن ہوں مرد اور عورت تو ايک مرد کو دو عورتوں کے حصہ کے برابر ملے گا الله تم سے اس ليے بيان کرتا ہے کہ تم گمراہ نہ ہو جاؤ اور الله ہر چيز کو جاننے والا ہے (176)



5       سورة المَائدة     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اے ايمان والو! عہدوں کوپورا کرو تمہارے ليے چوپائے مويشي حلال ہيں سوائے ان کے جو تمہيں آگے سنائے جائيں گے مگر شکار کو احرام کي حالت ميں حلال نہ جانو الله جو چاہے حکم ديتا ہے (1) اے ايمان والو! الله کي نشانيوں کو حلال نہ سمجھو اور نہ حرمت والے مہينے کو اور نہ حرم ميں قرباني ہونے والے جانور کو اور نہ ان جانوروں کو جن کے گلے ميں پٹے پڑے ہوئے ہوں اور نہ حرمت والے گھر کي طرف آنے والوں کو جو اپنے رب کا فضل اور اس کي خوشي ڈھونڈتے ہيں اور جب تم احرام کھول دو پھر شکار کرو اور تمہيں اس قوم کي دشمني جو کہ تمہيں حرمت والي مسجد سے روکتي تھي اس بات کا باعث نہ بنے کہ زيادتي کرنے لگو اور آپس ميں نيک کام اور پرہيز گاري پر مدد کرو اورگناہ اور ظلم پر مدد نہ کرو اور الله سے ڈرو بے شک الله سخت عذاب دينے والا ہے (2) تم پر مردار اور لہو اور سور کا گوشت حرام کيا گيا ہے اور وہ جانور جس پر الله کے سوا کسي اور کا نام پکارا جائے جو گلا گھوٹ کر يا چوٹ سے يا بلندي سے گر کر يا سينگ مارنے سے مر گيا ہو اور وہ جسے کسي درندے نے پھاڑ ڈالا ہو مگر جسے تم نے ذبح کر ليا ہو اور وہ جو کسي تھان پر ذبح کيا جائے اور يہ کہ جوئے کے تيروں سے تقسيم کرو يہ سب گناہ ہيں آج تمہارے دين سے کافر نا اميد ہو گئے سو ان سے نہ ڈرو اور مجھ سے ڈرو آج ميں تمہارے ليے تمہارا دين پورا کر چکا اور ميں نے تم پر اپنا احسان پورا کر ديا اور ميں نے تمہارے واسطے اسلام ہي کو دين پسند کيا ہے پھر جو کوئي بھوک سے بيتاب ہو جائے ليکن گناہ پر مائل نہ ہو تو الله معاف کرنے والا مہربان ہے (3) تجھ سے پوچھتے ہيں کہ ان کے ليے کيا چيز حلال ہے کہہ دو تمہارے واسطے سب پاکيزہ چيزيں حلا ل کي گئي ہيں اور جو شکاري جانور جسے شکار پر دوڑنے کي تعليم دو کہ انہيں سکھاتے ہو اس ميں سے جو الله نے تمہيں سکھايا ہے سو اس ميں سے کھاؤ جو وہ تمہارے ليے پکڑ رکھيں اور اس پر الله کا نا م لو اور الله سے ڈرتے رہو بيشک الله جلد حساب لينے والا ہے (4) آج تمہارے واسطے سب پاکيزہ چيزيں حلال کي گئي ہيں اور اہلِ کتاب کا کھانا تمہيں حلال ہے اور تمہارا کھانا انہيں حلال ہے اور تمہارے ليے پاک دامن مسلمان عورتيں حلال ہيں اوران ميں سے پاک دامن عورتيں جنہيں تم سے پہلے کتاب دي گئي ہےجب ان کے مہر انہيں دے دو ايسے حال ميں کہ نکاح ميں لانے والے ہو نہ بدکاري کرنے والے اورنہ خفيہ آشنائي کرنے والے اورجوايمان سے منکر ہوا تو اس کي محنت ضائع ہوئي اور وہ آخرت ميں نقصان اٹھانے والوں ميں سے ہو گا (5) اے ايمان والو! جب تم نماز کے ليے اٹھو تو اپنے منہ دھو لو اور ہاتھ کہنيوں تک اور اپنے سروں پر مسح کرو اور اپنے پاؤں ٹخنوں تک دھو لو اور اگر تم ناپاک ہو تو نہا لو اور اگرتم بيمار ہو يا سفر پر ہو يا کوئي تم ميں سے جائے ضرور سے آيا ہو يا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تم پاني نہ پاؤ تو پاک مٹي سے تيمم کر لو اور اسے اپنے مونہوں او رہاتھوں پر مل لو الله تم پر تنگي کرنا نہيں چاہتا ليکن تمہيں پاک کرنا چاہتا ہے اور تاکہ اپنا احسان تم پر پورا کرے تاکہ تم شکر کرو (6) اور الله کا انعام جو تم پر ہوا ہے اسے ياد کرو اور اس کا عہد جس کا تم سے معاہدہ کيا ہے جب تم نے کہا تھا کہ ہم نے سنا اور مان ليا اور الله سے ڈرتے رہو الله دلو ں کي بات خوب جانتا ہے (7) اے ايمان والو! الله کے واسطے انصاف کي گواہي دينے کے ليے کھڑے ہو جاؤ اور کسي قوم کي دشمني کا باعث انصاف کو ہر گز نہ چھوڑو انصاف کرو يہي بات تقوي? کے زيادہ نزديک ہے اور الله سے ڈرتے رہو جو کچھ تم کرتے ہو بے شک الله اس سے خبردارہے (8) الله نے ايمان والوں سے اور جو نيک کام کرتے ہيں بخشش اور بڑے اجر کا وعدہ کيا ہے (9) اور جن لوگو ں نے کفر کيا اور ہماري آيتيں جھٹلائيں وہ دوزخي ہيں (10) اے ايمان والو! الله کا احسان اپنے اوپر ياد کرو جب لوگو ں نے ارادہ کيا کہ تم پر دست درازي کريں پھر الله نے ان کے ہاتھ تم پر اٹھنے سےروک ديئے اور الله سے ڈرتے رہو اور ايمان والوں کو الله ہي پر بھروسہ کرنا چاہيے (11) اور الله نے بني اسرائيل سے عہد ليا تھا اور ہم نے ان ميں سے بارہ سردار مقرر کيے اور الله نےکہا ميں تمہارے ساتھ ہوں اگر تم نماز کي پابندي کرو گے اور زکواة ديتے رہو گے اور ميرے سب رسولوں پر ايمان لاؤ گے اور ان کي مدد کرو گے اور الله کواچھے طور پر قرض ديتے رہو گے تو ميں ضرور تمہارے گناہ تم سےدور کردوں گا اور تمہيں باغوں ميں داخل کروں گا جن کے نيچے نہريں بہتي ہيں پھر جوکوئي تم ميں سے اس کے بعد کافر ہوا وہ بے شک سيدھے راستے سے گمراہ ہوا (12) پھر ان کي عہد شکني کے باعث ہم نے ان پر لعنت کي اوران کے دلوں کوسخت کر ديا وہ لوگ کلام کو ا سکے ٹھکانے سے بدلتے ہيں اور اس نصيحت سے نفع اٹھانا بھول گئے جو انہوں کي گئي تھي اور تو ہمشيہ ان کي کسي نہ کسي خيانت پر اطلاع پاتا رہے گا مگر تھوڑے ان ميں سے سو انہيں معاف کر اور درگزر کر بے شک الله نيکي کرنے والوں کو پسند کرتا ہے (13) اورجو لوگ اپنے آپ کو نصاري? کہتے ہيں ان سے بھي ہم نے عہد ليا تھا پھر وہ اس نصيحت سے نفع اٹھانا بھول گئے جو انہيں کي گئي تھي پھر ہم نے ان کے درميان ايک دوسرے دشمني اور بغض قيامت تک کے ليے ڈال ديا اور الله ان کا کيا ہوا انہيں جتلا دے گا (14) اے اہلِ کتاب تحقيق تمہارے پاس ہمارا رسول آيا ہے جو بہت سي چيزيں تم پر ظاہر کرتا ہے جنہيں تم کتاب سے چھاپتے تھے اوربہت سي چيزوں سے درگزرکرتا ہے بے شک تمہارے پاس الله کي طرف سے روشني اور واضح کتاب آئي ہے (15) الله سلامتي کي راہيں دکھاتا ہے اسے جو اس کي رضا کا تابع ہو اور انہيں اپنے حکم سے اندھيروں سے روشني کي طرف نکالتا ہے اور انہيں سيدھي راہ پر چلاتا ہے (16) بے شک وہ کافر ہوئے جنہوں نے کہا الله تو وہي مسيح مريم کا بيٹا ہے کہہ دے پھر الله کے سامنے کس کا بس چل سکتا ہے اگر وہ چاہے کہ مسيح مريم کے بيٹے اور اس کي ماں اور جتنے لوگ زمين ميں ہيں سب کو ہلاک کر دے اور آسمانوں اور زمين اور ان دونوں کے درميان کي سلطنت الله ہي کے واسطے ہے جو چاہے پيدا کرتا ہے اور الله ہر چيز پر قادر ہے (17) اوريہود اور نصاري? کہتے ہيں کہ ہم الله کے بيٹے اور اس کے پيارے ہيں کہہ دو پھر تمہارے گناہوں کے باعث وہ تمہيں کيوں عذاب ديتا ہے بلکہ تم بھي اور مخلوقات کي طرح ايک آدمي ہو جسے چاہے بخش دے اور جسے چاہے سزا دے اور آسمانوں اور زمين اوران دونوں کے درميان کي سلطنت الله ہي کے ليے ہے اور اسي کي طرف لوٹ کر جانا ہے (18) اے اہل کتاب تحقيق تمہارے پاس ہمارا پيغمبر آ يا جو تمہيں صاف صاف بتلاتا ہے ايسے وقت ميں رسولوں کا سلسلہ موقوف تھا تاکہ تم يوں نہ کہنے لگو کہ ہمارے پاس کوئي خوشبخبري دينے والا اور ڈرانے والانہيں آياسوتمہارےپاس خوشخبري دينے والااورڈرانےوالاآ گيا ہے اور الله ہر چيز پر قادر ہے (19) اور جب موسي? نے اپني قوم سے کہاکہ اے ميري قوم الله کا احسان اپنے اوپر ياد کرو جب کہ تم ميں نبي پيدا کيے اور تمہيں بادشاہ بنايا اور تمہيں وہ ديا جو جہان ميں کسي کو نہ ديا تھا (20) اے ميري قوم اس پاک زمين ميں داخل ہو جاؤ جو الله نے تمہارے ليے مقرر کر دي اور پيچھے نہ ہٹو ورنہ نقصان ميں جا پڑو گے (21) انہوں نے کہا اے موسي? بے شک وہاں ايک زبردست قوم ہے اور ہم وہاں ہرگز نہ جائيں گے يہاں تک کہ وہ وہاں سے نکل جائيں پھراگروہ وہاں سےنکل جائيں تو ہم ضرور داخل ہو ں گے (22) الله سے ڈرنے والوں ميں سے دو مردوں نے کہا جن پر الله کا فضل تھا کہ ان پر حملہ کر کے دروازہ ميں گھس جاؤ پھر جب تم اس ميں گھس جاؤ گے تو تم ہي غالب ہو گے اور الله پر بھروسہ رکھو اگر تم ايمان دار ہو (23) کہا اے موسي? ہم کبھي وہاں داخل نہيں ہو ں گے جب تک کہ وہ اس ميں ہيں سو تو اور تيرا رب جائے اور تم دونوں لڑو ہم تو يہيں بيٹھيں ہيں (24) موسي? نے کہا اے ميرے رب ميرے اختيار ميں تو سوائے ميري جان اور ميرے بھائي کے اور کوئي نہيں سو ہمارے درميان اور اس نافرمان قوم کے درميان جدائي ڈال دے (25) فرمايا تحقيق وہ زمين ان پر چاليس بر س حرام کي گئي ہے اس ملک ميں سرگرداں پھريں گے سو تو نافرمان قوم پر افسوس نہ کر (26) تو اہلِ کتاب کو آدم کے دو بيٹوں کا قصہ صحيح طور پر پڑھکر سنا دے جب ان دونوں نے قرباني کي ان ميں سے ايک کي قرباني قبول ہو گئي اور دوسرے کي نہ ہوئي اس نے کہا ميں تجھے مار ڈالوں گا اس نے جواب ديا الله پرہيز گاروں ہي سے قبول کرتا ہے (27) اگرتو مجھے قتل کرنے کے ليے ہاتھ اٹھائے گا تو ميں تجھے قتل کرنے کے ليے ہاتھ نہ اٹھاؤں گا ميں الله رب العالمين سے ڈرتا ہوں (28) ميں چاہتا ہوں کہ ميرا اور اپنا گناہ تو ہي سميٹ لے اور دوزخي بن جائے اور ظالموں کي يہي سزا ہے (29) پھر اسے اس کے نفس نے اپنے بھائي کے خون پر راضي کر ليا پھر اسے مار ڈالا پس وہ نقصان اٹھانے والوں ميں سے ہو گيا (30) پھر الله نے ايک کوا بھيجا جو زمين کريدتا تھا تاکہ اسے دکھلائے کہ اپنے بھائي کي لاش کو کس طرح چھپاتا ہے اس نے کہا افسوس مجھ پر اس کوے جيسا بھي نہ ہو سکا کہ اپنے بھائي کي لاش چھپانے کي تدبير کرتا پھر پچھتانے لگا (31) اس سبب سے ہم نے بني اسرائيل پر لکھا کہ جس نے کسي انسان کو خون کے بدلے يا زمين ميں فساد پھيلانے کے سوا کسي اور وجہ سے قتل کيا گويا اس نے تمام انسانوں کو قتل کر ديا اورجس نے کسي کو زندگي بخشي اس نے گويا تمام انسانوں کي زندگي بخشي اورہمارے رسولوں ان کے پاس کھلے حکم لا چکے ہيں پھر بھي ان ميں سے بہت لوگ زمين ميں زيادتياں کرنے والے ہيں (32) ان کي بھي يہي سزا ہے جو الله اوراس کے رسول سے لڑتے ہيں اورملک ميں فساد کرنے کو دوڑتے ہيں يہ کہ ان کو قتل کيا جائے يا وہ سولي چڑھائے جائيں يا ان کے ہاتھ اور پاؤں مخالف جانب سے کاٹے جائيں يا وہ جلا وطن کر ديے جائيں يہ ذلت ان کے ليے دنيا ميں ہے اور آخرت ميں ان کے ليے بڑا عذاب ہے (33) مگر جنہوں نے تمہارے قابو پانے سے پہلے توبہ کر لي تو جان لو کہ الله بخشنے والا مہربان ہے (34) اے ايمان والو الله سے ڈرو اور الله کا قرب تلاش کرو اور الله کي راہ ميں جہاد کرو تاکہ تم کامياب ہو جاؤ (35) بے شک جو لوگ کافر ہيں اگر ان کے پاس دنيا بھر کي چيزيں ہوں اور اس کے ساتھ اتنا ہي اور ہو تاکہ قيامت کے عذاب سے بچنے کے ليے بدلہ ميں ديں تو بھي ان سے قبول نہ ہوگا اوران کے ليے دردناک عذاب ہے (36) وہ چاہيں گے ُکہ آگ سے نکل جائيں حالانکہ وہ اس سے نکلنے والے نہيں اور ان کے ليے دائمي عذاب ہے (37) اور چور خواہ مرد ہو يا عورت دونوں کے ہاتھ کاٹ دو يہ ان کي کمائي کا بدلہ اور الله کي طرف سے عبرت ناک سزا ہے اور الله غالب حکمت والا ہے (38) پھر جس نے اپنے ظلم کے بعد توبہ کي اور اصلاح کر لي تو الله اس کي توبہ قبول کر لے گا بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (39) کيا تجھے معلوم نہيں کہ آسمانوں اور زمين کي سلطنت الله ہي کے واسطے ہے وہ جسے چاہے عذاب دے اور جسے چاہے بخش دے اور الله سب چيزوں پر قادر ہے (40) اے رسول انکا غم نہ کر جو دوڑ کر کفر ميں گرتے ہيں وہ لوگ جو اپنے منہ سے کہتے ہيں کہ ہم مومن ہيں حالانکہ ان کے دل مومن نہيں ہيں اور وہ جو يہودي ہيں جھوٹ بولنے کے ليے جاسوسي کرتے ہيں وہ دوسري جماعت کے جاسوس ہيں جو تجھ تک نہيں آئي بات کو اس کےٹھکانے سے بدل ديتے ہيں کہتے ہيں کہ تمہيں يہ حکم ملے تو قبول کر لينا اور اگر يہ نہ ملے تو بچتے رہنا اور جسے الله گمراہ کرنا چاہے سو تو الله کے ہاں ا سکے ليے کچھ نہيں کر سکتا يہ وہي لوگ ہيں جن کے دل پاک کرنے کا الله نے ارادہ نہيں کيا ان کے ليے دنيا ميں ذلت ہے اور آخرت ميں بڑا عذا ب ہے (41) جھوٹ بولنے کے ليے جاسوسي کرنے والے ہيں اور بہت حرام کھانے والے ہيں سو اگر وہ تيرے پاس آئيں تو ان ميں فيصلہ کر دے يا ان سے منہ پھير لے اور اگر تو ان سے منہ پھير لے گا تو وہ تيرا کچھ نہ بگاڑ سکيں گے اور اگر تو فيصلہ کرے تو ان ميں انصاف سے فيصلہ کر بے شک الله انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (42) اور وہ تجھے کس طرح منصف بنائيں گے حالانکہ ان کے پاس تو تورات ہے جس ميں الله کا حکم ہے پھر اس کے بعد ہٹ جاتے ہيں اور يہ مومن نہيں ہيں (43) ہم نے تورات نازل کي کہ اس ميں ہدايت اور روشني ہے اس پر پيغمبر جو الله کے فرمانبردار تھے يہود کو حکم کرتے تھے اور اس کي خبر گيري پر مقرر تھے سوتم لوگو ں سے نہ ڈرو اور مجھ سے ڈرو اور ميري آيتوں کے بدلے ميں تھوڑا مول مت لو اور جو کوئي اس کے موافق فيصلہ نہ کر لے جو الله نے اتارا تو وہي لوگ کافر ہيں (44) اور ہم نے ان پراس کتاب ميں لکھا تھا کہ جان بدلے جان کے اور آنکھ بدلے آنکھ کے اور ناک بدلے ناک کے اور کان بدلے کان کے اور دانت بدلے دانت کے اور زخموں کا بدلہ ان کے برابر ہے پھر جس نے معاف کر ديا تو وہ گناہ سے پاک ہو گيا اور جو کوئي اس کے موافق حکم نہ کرے جو الله نے اتارا سو وہي لوگ ظالم ہيں (45) اور ہم نے ان کے پيچھے ان ہي کے قدموں پر عيسي? مريم کے بيٹے کو بھيجا جو اپنے سے پہلي کتاب تورات کي تصديق کرنے والا تھا اور ہم نے اسے انجيل دي جس ميں ہدايت اور روشني تھي اپنے سے پہلي کتاب تورات کي تصديق کرنے والا تھا اور راہ بتانے والي اور ڈرنے والوں کيلئے نصيحت تھي (46) اور چاہيئے کہ ابخيل والے اس کے موافق حکم کريں جو الله نےاس ميں اتارا ہے اور جو چيز الله نے اتاري ہے جو شخص اس کے موافق حکم نہ کرے سو وہي لوگ نافرمان ہيں (47) ہم نے تجھ پر سچي کتاب اتاري جو اپنے سے پہلي کتابوں کي تصديق کرنے والي ہے اور ان کے مضامين پر نگہباني کرنے والي ہے سو تو ان ميں اس کے موافق حکم کر جو الله نے اتارا ہے اور جو حق تيرے پاس آيا ہے اس سے منہ موڑ کر ان کي خواہشات کي پيروي نہ کر ہم نے تم ميں سے ہر ايک کے ليے ايک شريعت اور واضح راہ مقرر کر دي ہے اور اگر الله چاہتا تو سب کو ايک ہي امت کر ديتا ليکن وہ تمہيں اپنے ديے ہوئے حکموں ميں آزمانا چاہتا ہے لہذا نيکيوں ميں ايک دوسرے سے بڑھنے کي کوشش کرو تو سب کو الله کے پاس پہنچنا ہے پھر تمہيں جتائے گا جس ميں تم اختلاف کرتے تھے (48) اور فرمايا کہ تو ان ميں اس کے موافق حکم کر جو الله نے تارا ہے اوران کي خواہشوں کي پيروي نہ کر اوران سے بچتا رہ کہ تجھے کسي ايسے حکم سے بہکا نہ ديں جو الله نے تجھ پر اتارا ہے پھر اگر يہ منہ موڑيں تو جان لو کہ الله کا اردہ انہيں ان کے بعض گناہوں کي پاداش ميں مصيبت ميں مبتلا کرنے کا ہے اور لوگوں ميں بہت سے نافرمان ہيں (49) تو کيا پھر جاہليت کا فيصلہ چاہتے ہيں حالانکہ جو لوگ يقين رکھنے والے ہيں ان کے ہاں الله سے بہتر اور کوئي فيصلہ کرنے والا نہيں (50) اے ايمان والو يہود اور نصاري? کو دوست نہ بناؤ وہ آپس ميں ايک دوسرے کے دوست ہيں اور جو کوئي تم ميں سے ان کے ساتھ دوستي کرے تو وہ ان ميں سے ہے الله ظالموں کو ہدايت نہيں کرتا (51) پھر تو ان لوگوں کو ديکھے گا جن کے دلوں ميں بيماري ہے ان ميں دوڑ کر جا ملتے ہيں کہتے ہيں کہ ہميں ڈر ہے کہ ہم پر زمانے کي گردش نہ آ جائے سو قريب ہے کہ الله جلدي فتح ظاہر فرماد ے يا کوئي اور حکم اپنے ہاں سے ظاہر کرے پھر يہ اپنے دل کي چھپي ہوئي بات پر شرمندہ ہوں گے (52) اور مسلمان کہتے ہيں کيا يہ وہي لوگ ہيں جو الله کے نام کي پکي قسميں کھاتے تھے کہ ہم تمہارے ساتھ ہيں ان کے اعمال برباد ہو گئے پھر وہ نقصان اٹھانے والے ہو گئے (53) اے ايمان والو جو کوئي تم ميں سے اپنے دين سے پھر جائے گا تو عنقريب الله ايسي قوم کو لائے گا کہ الله ان کو چاہتا ہے اور وہ اس کو چاہتے ہيں مسلمانوں پر نرم دل ہوں گے اور کافروں پر زبردست الله کي راہ ميں لڑيں گے اور کسي کي ملامت سے نہيں ڈريں گے يہ الله کا فضل ہے جسے چاہے ديتا ہے اور الله کشائش والا جاننے والا ہے (54) تمہارا دوست تو الله اور اس کا رسول اور ايمان دار لوگ ہيں جو نماز قائم کرتے ہيں اور زکواة ديتے ہيں اور وہ عاجزي کرنے والے ہيں (55) اور جو شخص الله اور اس کے رسول اور ايمان داروں کو دوست رکھے تو الله کي جماعت وہي غالب ہونے والي ہے (56) اے ايمان والو! ان لوگوں کو اپنا دوست نہ بناؤ جنہوں نے تمہارے دين کو ہنسي اور کھيل بنا رکھا ہے ان لوگو ں ميں سے جنہيں تم سے پہلے کتاب دي گئي اور کافروں کو اور الله سے ڈرو اگر تم ايمان دار ہو (57) اور جب تم نماز کے ليے پکارتے ہو تو وہ لوگ اس کے ساتھ ہنسي اور کھيل کرتے ہيں يہ ا س واسطے کہ وہ لوگ بے عقل ہيں (58) کہہ دو اے اہلِ کتاب تم ہم ميں کون سا عيب پاتے ہو بجز اس کے کہ ہم الله پر ايمان لائے ہيں اوراس پر جو ہمارے پاس بھيجي گئي ہے اور اس پر جو پہلے بھيجي جا چکي ہے باوجود اس کے تم ميں اکثر لوگ نافرمان ہيں (59) کہہ دو ميں تم کو بتلاؤں الله کے ہاں ان ميں سے کس کي بري جزا ہے وہي جس پر الله نے لعنت کي اور اس پر غضب نازل کيا اور بعضوں کو ان ميں سے بندربنا ديا اور بعضوں کو سور اورجنہوں نے شيطان کي بندگي کي وہي لوگ درجہ ميں بدتر ہيں اور راہِ راست سے بھي بہت دور ہيں (60) اور جب تمہارے پاس آتے ہيں تو کہتے ہيں کہ ہم ايمان لائے حالانکہ وہ کافر ہي آئے تھے اور کافر ہي گئے اور الله خوب جانتا ہے جو کچھ وہ چھپاتے تھے (61) اور تو ان ميں سے اکثر کو ديکھے گا کہ گناہ اور ظلم پر اور حرام کھانے پر دوڑتے ہيں بہت برا ہے جو کچھ وہ کر رہے ہيں (62) ان کے فقراء اور علماء گناہ کي بات کہنے اور حرام مال کھانے سے انہيں کيوں نہيں منع کرتے البتہ بري ہے وہ چيز جو وہ کرتے ہيں (63) اور يہود کہتے ہيں الله کا ہاتھ بند ہوگيا ہے انہيں کے ہاتھ بند ہوں اور انہيں اس کہنے پر لعنت ہے بلکہ اس کے دونوں ہاتھ کھلے ہوئے ہيں جس طرح چاہے خرچ کرتا ہے جو کلام تيرے رب کي طرف سے تم پر نازل ہوا ہے وہ ان ميں سے اکثر لوگوں کي سرکشي اور کفر ميں زيادتي کا باعث بن گيا اور ہم نے ان کے درميان قيامت تک عداوت اور دشمني ڈال دي ہے جب کبھي لڑائي کے ليے آگ سلگاتے ہيں تو الله اس کو بجھا ديتا ہے يہ زمين ميں فساد پھيلانے کي کوشش کرتے ہيں اور الله فساد کرنے والوں کو پسند نہيں کرتا (64) اور اگر اہل کتاب ايمان لاتے اور ڈرتے تو ہم ان ميں سے ان کي برائياں دور کر ديتے اور ضرور انہيں نعمت کے باغوں ميں داخل کر تے (65) اور اگر وہ تورات اور انجيل کوقائم رکھتے اور اس کو جو ان پر ان کے رب کي طرف سے نازل ہوا ہے تو اپنے اوپر سے اور اپنے پاؤں کے نيچے سے کھاتے کچھ لوگ ان ميں سيدھي راہ پر ہيں اور اکثر ان ميں سے برے کام کر رہے ہيں (66) اے رسول جو تجھ پر تيرے رب کي طرف سے اترا ہے اسے پہنچا دے اور اگر تو نے ايسا نہ کيا تو اس کي پيغمبري کا حق ادا نہيں کيا اور الله تجھے لوگوں سے بچائے گا بے شک الله کافروں کي قوم کو راستہ نہيں دکھاتا (67) کہہ دو اے اہل کتاب تم کسي راہ پر نہيں ہو جب تک کہ تم تورات اور انجيل اور جو چيز تمہارے رب کي طرف سے نازل کي گئي ہے قائم نہ کرو اور ضرور ہے کہ يہ فرمان جو تم پرنازل ہوا ہے ان ميں سے اکثر کي سرکشي اور انکار کو اور زيادہ بڑھائے گا مگر انکار کرنے والاوں کے حال پر کچھ افسوس نہ کرو (68) بے شک جو مسلمان ہيں اور جو يہودي ہيں اور صائبي اور نصاري? جو کوئي الله اور قيامت پر ايمان لايا اور نيک کام کيے تو ان پر کوئي خوف نہيں ہوگا اور نہ وہ غمگين ہوں گے (69) ہم نے بني اسرائيل سے پختہ وعدہ ليا تھا اور ان کي طرف کئي رسول بھيجے تھے جب کبھي کوئي رسول ان کے پاس وہ حکم لايا جو ان کے نفس نہيں چاہتے تھے تو ايک جماعت کو جھٹلايا اور ايک جماعت کو قتل کر ڈالا (70) اور يہي گمان کيا کہ کوئي فتنہ نہيں ہوگا پھر اندھے اور بہرے ہوئے پھر الله نے ان کي توبہ قبول کي پھر ان ميں سے اکثر اندھے اور بہرے ہو گئے اور جو کچھ وہ کرتے ہيں الله ديکھتا ہے (71) البتہ تحقيق وہ لوگ کافر ہوئے جنہوں نے کہا بے شک الله وہي مسيح مرين کا بيٹا ہي ہے حالانکہ مسيح نے کہا اے بني اسرائيل اس الله کي بندگي کرو جو ميرا اور تمہارا رب ہے بے شک جس نے الله کا شريک ٹھيرايا سو الله نے اس پر جنت حرام کي اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئي مددگار نہيں ہو گا (72) جنہوں نے کہا الله تين ميں سے ايک ہے بے شک وہ کافر ہوئے حالانکہ سوائے ايک معبود کے اورکوئي معبود نہيں اور اگر وہ اس بات سے باز نہ آئيں گے جو وہ کہتے ہيں تو ان ميں سے کفر پر قائم رہنے والوں کو دردناک عذاب پہنچے گا (73) الله کے آگے کيوں توبہ نہيں کرتے اور اس سے گناہ نہيں بخشواتے اور الله بخشنے والا مہربان ہے (74) مسيح مريم کا بيٹا تو صرف ايک پيغمبر ہي ہے جس سے پہلے اور بھي پيغمبر گزر چکے ہيں اور اس کي ماں ولي ہے وہ دونوں کھانا کھاتے تھے ديکھ ہم انہيں کيسي دليليں بتلاتے ہيں پھر ديکھووہ کہاں الٹے جا تے ہيں (75) کہہ دو تم الله کر چوڑ کر ايسي چيز کي بندگي کرتے ہو جو تمہارے نقصان اور نفع کے مالک نہيں اور الله وہي ہے سننے والا جاننے والا (76) کہہ اے اہلِ کتاب تم اپنے دين ميں ناحق زيادتي مت کرو اور ان لوگو ں کي خواہشات کي پيروي نہ کرو جو اس سے پہلے گمراہ ہو چکے اور انہوں نے بہتوں کو گمراہ کيا اور سيدھي راہ سے دور ہو گئے (77) بني اسرائيل ميں سے جو کافر ہوئے ان پر داؤد اور عيسي? بيٹے مريم کي زبان پر لعنت کي گئي يہ اس ليے کہ وہ نافرمان تھے اور حد سے گزر گئے تھے (78) آپس مي ں برے کام سے منع نہ کرتے تھے جو وہ کر رہے تھے کيسا ہي برا کام ہےجووہ کرتے تھے (79) تو ديکھے گا تو ان ميں سے بہت سے لوگ کافروں سے دوستي رکھتے ہيں انہوں نے کيسا ہي برا سامان اپنے نفسوں کے ليے آگے بھيجا اور وہ يہ کہ ان پر الله کا غضب ہوا اور وہ ہميشہ عذاب ميں رہنے والے ہيں (80) اور اگر وہ الله اور نبي پر اور اس چيز پر جواس کي طرف سے نازل کي گئي ہے ايمان لاتے تو کافروں کو دوست نہ بناتے ليکن ان ميں سے اکثر لوگ نافرمان ہيں (81) تو سب لوگو ں سے زيادہ مسلمانوں کا دشمن يہوديوں اور مشرکوں کو پائے گا اور تو سب سے نزديک محبت ميں مسلمانوں سے ان لوگوں کو پائے گا جو کہتے ہيں کہ ہم نصاري? ہيں يہ اس ليے اکہ ان ميں علماء اور فقراء ہيں اور اس ليے کہ وہ تکبر نہيں کرتے (82) اور جب اس چيز کو سنتے ہيں جو رسول پر اتري تو ان کي آنکھوں کو ديکھے گا کہ آنسوؤں سے بہتي ہيں اس ليے کہ انہوں نے حق کو پہچان ليا کہتے ہيں اے رب ہمارے کہ ہم ايمان لائے تو ہميں ماننے والوں کے ساتھ لکھ لے (83) اور ہميں کيا ہے ہم الله پر ايمان نہ لائيں اور اس چيز پر جو ہميں حق سے پہنچي ہے اور اس کي طمع رکھتے ہيں کہ ہميں ہمارا رب نيکو ں ميں داخل کر ے گا (84) پھر الله نے انہيں اس کہنے کے بدلے ايسے باغ دئيے کہ جن کے نيچے نہريں بہتي ہيں ان ميں ہميشہ رہيں گے اور نيکي کرنے والوں کا يہي بدلہ ہے (85) اور وہ لوگ جو کافر ہوئے اور ہماري آيتوں کو جھٹلايا وہ دوزخ کے رہنے والے ہيں (86) اے ايمان والو ان ستھري چيزوں کو حرام نہ کرو جو الله نے تمہارے ليے حلال کي ہيں اور حد سے نہ بڑھو بے شک الله حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہيں کرتا (87) اور الله کے رزق ميں سے جو چيز حلال ستھري ہو کھاؤ اور الله سے ڈرو جس پر تم ايمان رکھتے ہو (88) الله تمہيں تمہاري بي ہودہ قسموں پر نہيں پکڑتا ليکن ان قسموں پرپکڑتا ہے جنہيں تم مستحکم کر دو سو اس کا کفارہ دس مسکينوں کو اوسط درجہ کا کھانا دينا ہے جو تم اپنے گھر والوں کو ديتے ہو يا دس مسکينوں کو کپڑا پہنانا يا گردن آزاد کرني پھر جو شخص يہ نہ پائے تو تين دن کے روزے رکھنے ہيں اسي طرح تمہاي قسموں کا کفارہ ہے جب تم قسم کھاؤ اور اپني قسموں کي حفاظت کرو اسي طرح تمہارے ليے اپنے حکم بيان کرتا ہے تاکہ تم شکر کرو (89) اے ايمان والو شراب اور جوا اور بت اور فال کے تير سب شيطان کے گندے کام ہيں سو ان سے بچتے رہو تاکہ تم نجات پاؤ (90) شيطان تو يہي چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذريعے سےتم ميں دشمني اور بغض ڈال دے اور تمہيں الله کي ياد سے اور نماز سے روکے سو اب بھي باز آجاؤ (91) اور الله اور رسول کا حکم مانو اور بچتے رہو پھر اگر تم پھر جاوگےتوجان لو کہ ہمارے رسول کے ذمہ صرف کھول کر پہنچا دينا ہي ہے (92) جو لو گ ايمان لائے اور نيک کام کيے ان پر اس ميں کوئي گناہ نہيں جو پہلے کھا چکے جب کہ آئندہ کو پرہيزگار ہوئے اور ايمان لائے اور عمل نيک کيے پھر پرہيزگار ہوئے اور نيکي کي اور الله نيکي کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (93) اے ايمان والو! البتہ ايک بات سے تمہيں آزمائے گا اس شکار سے جس پر تمہارے ہاتھ اور تمہارے نيزے پہنچيں گے تاکہ الله معلوم کرے کہ بن ديکھے اس سے کون ڈرتا ہے پھر جس نے اس کے بعد زيادتي کي تو اس کے ليے دردناک عذاب ہے (94) اے ايمان والو! جس وقت تم احرام ميں ہو تو شکار کونہ قتل کرو اور جو کوئي تم ميں سے اسےجان بوجھ کر مارے تو اس مارے ہوئے کے برابر مويشي ميں سے اس پر بدلہ لازم ہے جو تم ميں سے دو معتبر آدمي تجويز کريں بشرطيکہ قرباني کعبہ تک پہنچنے والي ہو يا کفارہ مسکينوں کا کھانا کھلانا ہو يا اس کے برابر روزے تاکہ اپنے کام کا وبال چکھے الله نے اس چيز کو معاف کيا جو گزر چکي اور جو کوئي پھر کرے گا الله اس سے بدلہ لے گا اور الله غالب بدلہ لينے والا ہے (95) تمہارے ليے دريا کا شکار کرنا اوراس کا کھانا حلال کيا گيا ہے تمہارے واسطے اور مسافروں کے ليے فائدہ ہے اور تم پر جنگل کا شکار کرناحرام کيا گيا ہے جب تک کہ تم احرام ميں ہو اور اس الله سے ڈرو جس کي طرف جمع کيے جاؤ گے (96) الله نے کعبہ کو جو بزرگي والا گھر ہے لوگوں کے ليے قيام کا باعث کر ديا ہے اور عزت والے مہينے کو اور حرم ميں قرباني والے جانور کو بھي اور جن کے گلے ميں پٹہ ڈال کر کر کعبہ کو لے جائيں يہ اس ليے ہے کہ تم جان لو کہ بے شک الله کو معلوم ہے کہ جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے اور بے شک الله ہر چيز کو جاننے والا ہے (97) جان لو بے شک الله سخت عذاب والا ہے اور بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (98) رسول کے ذمہ سوائے پہنچانے کے اورکچھ نہيں اور الله کو معلوم ہے جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو چھپ کر کرتے ہو (99) کہہ دو کہ ناپاک اور پاک برابر نہيں اگرچہ تمہيں ناپاک کي کثرت بھي معلوم ہو سو اے عقل مندو الله سے ڈرتے رہو تاکہ تمہاري نجات ہو (100) اے ايمان والو! ايسي بات مت پوچھو کہ اگر تم پر ظاہر کي جائيں تو تمہيں بري لگيں اور اگر يہ باتيں يسے وقت ميں پوچھو گے جب کہ قرآن نازل ہو رہا ہے تو تم پر ظاہر کر دي جائيں گي گذشتہ سوالات الله نے معاف کر ديے ہيں اور الله بخشنے والا بردبار ہے (101) ايسي باتيں تم سے پہلے ايک جماعت پوچھ چکي ہے پھر وہ ان باتوں کے وہ مخالف ہوگئے (102) الله نے بحيرہ اور سائبہ اور وصيلہ اور حام مقرر نہيں کيے ليکن کافر الله پر بہتان باندھتے ہيں اور ان ميں سے اکثر بيوقوف ہيں (103) اور جب انہيں کہا جاتا ہے اس کي طرف آؤ جو الله نے نازل کيا ہ اور رسول کي طرف تو کہتے ہيں ہميں وہ کافي ہے جس پر ہم نے باپ دادا کو پايا بھلا اگر چہ ان کے باپ دادانہ کچھ علم رکھتے ہوں نہ انہوں نے ہدايت پائي ہو تو بھي ايسا ہي کريں گے (104) اے ايمان والو! تم پر اپني جان کي فکر لازم ہے تمہارا کچھ نہيں بگاڑتا جو کوئي گمراہ ہو جب کہ تم ہدايت يافتہ ہو تم سب کو الله کي طرف لوٹ کر جانا ہے پھر وہ تمہيں بتلا دے گا جو کچھ تم کرتے تھے (105) اے ايمان والو! جب کہ تم ميں سے کسي کو موت آ پہنچے تو وصيت کے وقت تمہارے درميان تم ميں سے معتبر آدمي گواہ ہو نے چاہيئيں يا تمہارے سوا دو گواہ اور ہوں اگر تم نے زمين پر سفر کياہو پھر تمہيں موت کي مصيبت آ پہچنے ان دونوں کو نماز کے بعد کھڑا کرو وہ دونوں الله کي قسميں کھائيں اگر تمہيں کہيں شبہ ہو کہ ہم قسم کے بدلے مال نہيں ليتے اگرچہ رشتہ داري ہي کيوں نہ ہو اور ہم الله کي گواہي نہيں چھپاتے ورنہ ہم بے شک گناہگار ہوں گے (106) پھر اگر اس بات کي اطلاع ہو جائے کہ وہ دونوں گناہ کے مستحق ہوئے تو ان کي جگہ اور دو گواہ کھڑےہوں ان ميں سے جن کا حق دبايا گيا ہے جو سب سے زيادہ ميت کے قريب ہوں پھر الله کي قسم کھائيں کہ ہماري گواہي ان کي گواہي سے زيادہ سچي ہے اور ہم نے زيادتي نہيں کي ورنہ ہم بے شک ظالموں ميں سے ہوں گے (107) يہ اس امر کا قريب ذريعہ ہے کہ وہ لوگ واقع کو ٹھيک طور پر ظاہر کر ديں يہ اس بات سے ڈر جائيں کہ قسميں ان کي قسموں کے بعد رد کي جائيں گي ارو الله سے ڈرتے رہو اور سنو اور الله نافرمانوں کو سيدھي راہ پر نہيں چلاتا (108) جن دن الله سب پيغمبروں کو جمع کرے گا پھر کہے گا تمہيں کيا جواب ديا گيا تھا وہ کہيں گے ہميں کچھ خبر نہيں تو ہي چھپي باتو ں کا جاننے والا ہے (109) جب الله کہے گا اے عيسي? مريم کے بيٹے ميرا احسان ياد کر جو تجھ پر اور تيري ماں پر ہوا ہےجب ميں نے روح پاک سے تيري مدد کي تو لوگوں سے گود ميں اور ادھيڑ عمر ميں بات کرتا تھا اور جب ميں نے تجھے کتاب اورحکمت اور تورات اور انجيل سکھائي اور جب تو مٹي سے جانور کي صورت ميرے حکم سے بناتا تھا پھرتو اس ميں پھونک مارتا تھا تب وہ ميرے حکم سے اڑنے والا ہو جاتا تھا اور مادر زاد اندھے کو اور کوڑھي کوميرے حکم سے اچھا کرتا تھا اور جب مردوں کو ميرے حکم سے نکال کھڑا کرتا تھا اور جب ميں نے بني اسرائيل کو تجھ سے روکا جب تو ان کے پاس نشانياں لے کر آيا تو جو ان ميں کافر تھے وہ کہنے لگے اور کچھ نہيں يہ تو صريح جادو ہے (110) اورجب ميں نے حواريوں کے دل ميں ڈال ديا کہ مجھ پر اور ميرے رسول پر ايمان لاؤ تو کہنے لگے ہم يمان لائے اور تو گواہ رہے کہ ہم الله کے فرمانبردار ہيں (111) جب حواريوں نے کہا اے عيسي? مريم کے بيٹے کيا تيرا رب کر سکتا ہے کہ ہم پر خوان بھرا ہوا آسمان سے اتارے کہا الله سے ڈرو اگر تم ايمان دار ہو (112) انہوں نے کہا ہم چاہتے ہيں کہ اس ميں سے کھائيں اور ہمارے دل مطمئن ہو جائيں اور ہم جان ليں کہ تو نے ہم سے سچ کہا ہے اور ہم اس پر گواہ ر ہيں (113) عيسي? مريم کے بيٹے نے کہا اے اللهرب ہمارے ہم پر بھرا ہوا خوان آسمان سے اتار جو ہمارے پہلوں اور پچھلوں کيلئے عيد ہو اور تيري طرف سےايک نشاني ہو اور ہميں رزق دے اور تو ہي سب سے بہتر رزق دينے والا ہے (114) الله نے فرمايا بے شک ميں وہ خوان تم پر اتارو ں گا پھر اس کے بعد جو کوئي تم ميں سے ناشکري کرے گا تو ميں اسے ايسي سزا دوں گا جو دنيا ميں کسي کو نہ دي ہو گي (115) اور جب الله فرمائے گا اے عيسي? مريم کے بيٹے کيا تو نے لوگو ں سے کہا تھا کہ خدا کے سوا مجھے اور ميري ماں کو بھي خدا بنا لو وہ عرض کرے گا تو پاک ہے مجھے لائق نہيں ايسي بات کہوں کہ جس کا مجھے حق نہيں اگر ميں نے يہ کہا ہوگا تو تجھے ضرور معلوم ہو گا جو ميرے دل ميں ہے تو جانتا ہے اور جو تيرے دل ميں ہے وہ ميں نہيں جانتا بے شک تو ہي چھپي ہوئي باتو ں کا جاننے والا ہے (116) ميں نے ان سے اس کے سوا کچھ نہيں کہا جس کا تو نے مجھے حکم ديا تھا کہ الله کي بندگي کرو جو ميرا اور تمہارا رب ہے اور ميں اس وقت تک ان کا نگران تھا جب تک ان ميں رہا پھر جب تو نے مجھے اٹھا ليا تو تو ہي ان کا نگران تھا اور تو ہر چيز سے خبردار ہے (117) اگر تو انہيں عذاب دے تو وہ تيرے ہي بندے ہيں اور اگر تو انہيں معاف کر دے تو تو ہي زبردست حکمت والا ہے (118) الله فرمائے گا يہ وہ دن ہے جس ميں سچوں کو ان کا سچ کام آئے گا ان کے ليے باغ ہيں جن کے نيچے نہريں بہتي ہيں ان ميں سے ہميشہ رہنے والے ہوں گے ان سے الله راضي ہوا اور وہ اس سے راضي ہوئے يہي بڑي کاميابي ہے (119) آسمانوں اور زمين اور جو کچھ ان کے درميان ہے سب الله ہي کي سلطنت ہے اور وہ ہرچيز پر قادر ہے (120)



6       سورة الانعَام      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

سب تعريف الله ہي کے ليے ہے جس نے آسمان اور زمين بنائے اور اندھيرا اوراجالا بنايا پھر بھي يہ کافر اوروں کو اپنے رب کے ساتھ برابر ٹھيراتے ہيں (1) الله وہي ہے جس نے تمہيں مٹي سے پيدا کيا پھر ايک وقت مقرر کر ديا اور اس کےہاں ايک مدت مقرر ہے تم پھر بھي شک کرتے ہو (2) اور وہي ايک الله آسمانوں ميں بھي ہے اور زمين ميں بھي تمہارے ظاہر اور چھپے سب حال جانتا ہے او رجانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو (3) ان کے رب کي نشانيوں ميں سے کوئي نشاني ايسي نہيں جو ان کے سامنے آئي ہو اور انہوں نے منہ نہ موڑا ہو (4) اب جو حق ان کے پاس آيا تو اسے بھي انہوں نے جھٹلا ديا جس چيز کا اب تک وہ مذاق اڑاتے رہے ہيں عنقريب اس کے متعلق کچھ خبريں ان کو پہنچيں گي (5) کيا وہ ديکھتے نہيں کہ ہم ان سے پہلے بھي کتني امتيں ہلاک کر ديں ہم نے انہيں زمين ميں وہ اقتدار بخشا تھا جو تمہيں نہيں بخشا اور ہم نے ان پر آسمان سے خوب بارشيں برسائيں اوران کے نيچے نہريں بہا ديں پھر ہم نے انہيں ان کے گناہوں کي پاداش ميں ہلاک کر ديا اور ہم نے ان کے بعد اور امتوں کو پيدا کيا (6) اور اگر ہم تم پر کوئي کاغذ پر لکھي ہوئي کتاب اتار ديتے اور لوگوں سے اپنے ہاتھوں سے چھو کر بھي ديکھ ليتے تب بھي کافر يہي کہتے ہيں کہ يہ تو صريح جادو ہے (7) اور کہتے ہيں اس پر کوئي فرشتہ کيوں نہيں اتارا گيا اور اگر ہم فرشتہ اتارے تو اب تک فيصلہ ہو چکا ہوتا پھر انہيں مہلت نہ دي جاتي (8) اور اگر ہم کسي کو فرشتہ کو رسول بنا کر بھيجتے تو وہ بھي آدمي ہي کي صورت ميں ہوتا اور انہيں اسي ميں شبہ ميں ڈالے جس ميں اب مبتلا ہيں (9) اور تم سے پہلے بھي بہت سے رسولوں کا مذاق اڑايا جا چکا ہے پھر جن لوگوں نے ان سے مذاق کيا تھا انہيں اسي عذاب نے آ گھيرا جس کا مذاق اڑاتے تھے (10) کہہ دو کہ ملک ميں سير کرو پھر ديکھو جھٹلانے والوں کا کيا انجام ہوا (11) ان سے پوچھو آسمان اور زمين ميں جو کچھ ہے وہ کس کا ہے کہہ دو سب کچھ الله ہي کا ہے اس نے اپنے اوپر رحم لازم کر ليا ہے وہ قيامت کے دن تم سب کو ضرور اکھٹا کرے گا جس ميں کچھ شک نہيں جو لوگ اپني جانوں کا نقصان ميں ڈال چکے وہ ايمان نہيں لاتے (12) اور الله ہي کا ہے جو کچھ رات اور دن ميں پايا جاتا ہے اور وہي سننے والا جاننے والا ہے (13) کہہ دو جو الله آُسمانوں اور زمين کا بنانے والا ہے کيا اس کے سوا کسي اور کو اپنا مددگار بناؤں اور وہ سب کو کھلاتا ہے اور اسے کوئي نہيں کھلاتا کہہ دو مجھے تو حکم ديا گيا ہے کہ سب سے پہلے اس کا فرمانبردار ہو جاؤں اور تو ہرگز مشرکوں ميں شامل نہ ہو (14) کہہ دو اگر ميں اپنے رب کي نافرماني کروں تو ايک بڑے دن کےعذاب سے ڈرتا ہوں (15) جس سے اس دن عذاب ٹل گيا تو اس پر الله نے رحم کر ديا اور يہي بڑي کاميابي ہے (16) اور اگر الله تجھے کوئي تکليف پہنچائے تواس کے سوا اور کوئي دور کرنے والا نہيں اور اگر تجھے کوئي بھلائي پہنچائے تو وہ ہر چيز پر قادر ہے (17) اوراپنے بندوں پر اسي کا زور ہے اور وہي حکمت والا خبردار ہے (18) تو پوچھ سب سے بڑا گواہ کون ہے کہہ دو الله ميرے اور تمہارے درميان گواہ ہے اور مجھ پر يہ قرآن اتارا گيا ہے تاکہ تمہيں اس کے ذريعہ سے ڈراؤں اور جس جس کو يہ قرآن پہنچے کيا تم گواہي ديتے ہو کہ الله کے ساتھ اور بھي کوئي معبود ہيں کہہ دو ميں تو گواہي نہيں ديتا کہہ دو وہي ايک معبود ہے اور ميں تمہارے شرک سے بيزار ہوں (19) جنہيں ہم نے کتاب دي ہے وہ اسے پہچانتے ہيں جيسے اپنے بيٹوں کو پہچانتے ہيں اور جو لوگ اپني جانوں کو نقصان ميں ڈال چکے ہيں وہي ايمان نہيں لاتے (20) جو شخص الله پر بہتان باندھے يا اس کي آيتوں کو جھٹلائے اس سے زيادہ ظالم کون ہے بے شک ظالم نجات نہيں پائيں گے (21) اور جس دن ہم ان سب کو جمع کريں گے پھر ان لوگوں سے کہيں گے جنہوں نے شرک کيا تھا تمہارے شريک کہاں ہيں جن کاتمہيں دعوي? تھا (22) پھر سوائے اس کے ان کا اورکوئي بہانہ نہ ہوگا کہيں گے ہميں الله اپنے پرودگار کي قسم ہے کہ ہم تو مشرک نہيں تھے (23) ديکھو اپنے اوپر انہوں نے کيسا جھوٹ بولا اور جو باتيں وہ بنايا کرتا تھے وہ سب غائب ہو گئيں (24) اور بعض ان ميں سے تيري طرف کان لگائے رہتے ہيں اور ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال رکھے ہيں جس کي وجہ سے وہ کچھ نہيں سمجھتے اور ان کے کانو ں ميں گراني ہے اور اگر يہ تمام نشانياں بھي ديکھ ليں تو بھي ان پر ايمان نہ لاديں گے جب وہ تمہارے پاس آ کر تم سے جھگڑتے ہيں تو کافر کہتے ہيں کہ يہ تو پہلے لوگو ں کي کہانياں ہي ہيں (25) اور يہ لوگ اس سے روکتے ہيں اور خود بھي اس سے دور بھاگتے ہيں اور انہيں ہلاک کر تے مگر اپنے آپ کو اور سمجھتے نہيں (26) کاش تم اس وقت کي حالت ديکھ سکتے جب وہ دوزخ کے کنارے کھڑے کيے جائيں گے اس وقت کہيں گے کاش کوئي صورت ايسي ہو کہ ہم واپس بھيج ديے جائيں اور اپنے رب کي نشانيوں کو نہ جھٹلائيں اور ايمان والوں ميں ہوجائيں (27) بلکہ جس چيز کو اس سے پہلے چھپاتے تھے وہ ظاہر ہو گئي اور اگر يہ واپس بھيج ديے جائيں تب بھي وہي کام کريں گے جن سے انہيں منع کيا گيا تھا اور يقيناً يہ جھوٹے ہيں (28) اور کہتےہيں اس دنيا کي زندگي کے سوا ہمارے ليے اور کوئي زندگي نہيں اور ہم اٹھائے نہيں جائيں گے (29) اور کاش کہ تو ديکھے جس وقت وہ اپنے رب کے سامنے کھڑے کيے جائيں گے وہ فرمائے گا کيا يہ سچ نہيں کہيں گے ہاں ہميں رب کي قسم ہے فرمائے گا تو اپنے کفر کے بدلے عذاب چکھو (30) وہ لوگ تباہ ہوئے جنہوں نے اپنے رب کي ملاقات کو جھٹلايا يہاں تک کہ جب ان پر قيامت اچانک آ پہنچے گي تو کہيں گے اے افسوس ہم نے اس ميں کيسي کوتاہي کي اور وہ اپنے بوجھ اپنے پيٹوں پر اٹھائيں گےخبرداروہ برا بوجھ ہے جسے وہ اٹھائيں گے (31) اور دنيا کي زندگي تو ايک کھيل اور تماشہ ہے اور البتہ آخرت کا گھر ان لوگوں کے ليے بہتر ہے جو پرہيزگار ہوئے کيا تم نہيں سمجھتے (32) ہميں معلوم ہے کہ ان کي باتيں تمہيں غم ميں ڈالتي ہيں سو وہ تجھے نہيں جھٹلاتے بلکہ يہ ظالم الله کي آيتوں کا انکار کرتے ہيں (33) اور بہت سے رسول تم سے پہلے جھٹلائے گئے پھر انہوں نےجھٹلائے جانے پر صبر کيا اور ايذا ديے گئے يہاں تک کہ ان کو ہماري مدد پہنچي اور الله کے فيصلے کوئي بدل نہيں سکتا اور تمہيں پيغمبروں کے حالات کچھ پہنچ چکے ہيں (34) اور اگر ان کا منہ پھيرنا تم پر گراں ہو رہا ہے پھر اگر تم سے ہو سکے تو کوئي سرنگ زمين ميں تلاش کر يا آسمان سے سيڑھي لگا پھر ان کے پاس کوئي معجزہ لا اور اگر الله چاہتا تو سب کو سيدھي راہ پر جمع کر ديتا سو تو نادانوں ميں سے نہ ہو (35) وہي مانتے ہيں جو سنتے ہيں اور الله مردوں کو زندہ کرے گا پھر اس کي طرف لوٹائے جائيں گے (36) اور کہتے ہيں اس کے رب کي طرف سے اس پر کوئي نشاني کيوں نہيں اتري کہہ دو الله اس پر قادر ہے کہ نشاني اتارے اور ليکن ان ميں سے اکثر نہيں جانتے (37) اور کوئي چلنے والا زمين ميں نہيں اور نہ کوئي پرندہ کہ اپنے دوبازؤں سے اڑ تا ہے مگر يہ تمہاري ہي طرح کي جماعتيں ہيں ہم نے ان کي تقدير کےلکھنے ميں کوئي کسرنہيں چھوڑي پھر سب اپنے رب کے سامنے جمع کيے جائيں گے (38) اور جو لوگ ہماري آيتوں کو جھٹلاتے ہيں وہ بہرےاور گونگے ہيں اندھيروں ميں ہيں الله جسے چاہے گمراہ کر دے اور جسے چاہے سيدھي راہ پر ڈال دے (39) کہہ دو ديکھو تو سہي اگر تم پرخدا کا عذاب آئے يا تم پر قيامت ہي آ جائے تو کيا خدا کے سوا کسي اور کو پکارو گے اگر تم سچے ہو (40) بلکہ اسي کو پکارتے ہو پھر اگر وہ چاہتا ہے تو اس مصيبت کو دور کر ديتا ہے جس کے ليے اسے پکارتے ہو اور جنہيں تم الله کا شريک بناتے ہو انہيں بھول جاتے ہو (41) اور ہم نے تجھ سے پہلے بہت سي امتوں کے ہاں رسول بھيجےتھے پھر ہم نے انہيں سختي اور تکليف ميں پکڑا تاکہ وہ عاجزي کريں (42) پھر کيوں نہ ہوا کہ جب ان پر ہمارا عذاب آيا تو عاجزي کرتے ليکن ان کے دل سخت ہو گئے اور شيطان نے انہيں وہ کام آراستہ کر دکھائے جو وہ کرتے تھے (43) پھر جب وہ اس نصيحت کو بھول گئے جو ان کو کي گئي تھي تو ہم نے ان پر ہر چيز کے دروازے کھول ديئے يہاں تک کہ جب وہ ان چيزوں پر خوش ہو گئےجو انہيں دي گئيں تھيں ہم نے انہيں اچانک پکڑ ليا وہ اس وقت نا اميد ہوکر کر رہ گئے (44) پھر ان ظالموں کي جڑ کاٹ دي گئي اور الله ہي کے ليے سب تعريف ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے (45) ان سے کہہ دو ديکھو تو سہي اگر الله ہي کے ليے سب تعريف ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہےاگر الله تمہارے کان اور آنکھيں چھين لے اور تمہارے دلوں پر مہر لگا دے تو الله کے سوا کوئي ايسا رب ہے جو تمہيں يہ چيزيں لادے ديکھ ہم کيوں کر طرح طرح کي نشانياں بيان کرتے ہيں پھر بھي يہ منہ موڑتے ہيں (46) کہہ دو اگرتم پر الله کا عذاب اچانک يا ظاہر آ جائے تو ظالموں کے سوا اور کون ہلاک ہو گا (47) اور ہم پيغبروں کو صرف اس ليے بھيجا کرتے ہيں کہ وہ بشارت ديں اور ڈرائيں پھر جو شخص ايمان لے آوے اور اپني اصلاح کر لے سو ان پر کوئي ڈر نہ ہوگا اور نہ وہ غم کھائيں گے (48) اور جنہوں نے ہماري آيتوں کو جھٹلايا انہيں عذاب پہنچے گا اس ليے کہ وہ نافرماني کرتے تھے (49) کہہ دو ميں تم سے يہ نہيں کہتا کہ ميرے پاس الله کے خزانے ہيں اور نہ ميں غيب کا علم رکھتا ہوں اور نہ يہ کہتا ہوں کہ ميں فرشتہ ہوں ميں تو صرف اس وحي کي پيروي کرتا ہوں جو مجھ پر نازل کي جاتي ہے کہہ دو کيا اندھا اور آنکھوں والا دونوں برابر ہو سکتے ہيں کيا تم غور نہيں کرتے (50) اور اس قرآن کے ذريعے سے ان لوگو ں کو ڈرا جنہيں اس کا ڈر ہے کہ وہ اپنے رب کے سامنے جمع کيے جائيں گے اس طرح پر کہ الله کے سوا ان کوئي مددگار اور سفارش کرنے والا نہ ہو گا تاکہ وہ پرہيزگار ہوجائيں (51) اور جو لوگ اپنے رب کو صبح و شام پکارتے ہيں انہيں اپنے سے دور نہ کر جو الله کي رضا چاہتے ہيں تيرے ذمہ ان کا کوئي حساب نہيں ہے اور نہ تيرا کوئي حساب ان کے ذمہ اگر تو نے انہيں دو ہٹا يا پس تو بے انصافوں ميں سے ہوگا (52) اور اسي طرح ہم نے بعض کو بعض کے ذريعہ سے آزمايا ہے تاکہ يہ لوگ کہيں کيا يہي ہيں ہم ميں سے جن پر الله نے فضل کيا ہے کيا الله شکر گزارو ں کو جاننے والا نہيں ہے (53) اور ہماري آيتوں کو ماننے والے جب تيرے پاس آئيں تو کہہ دو کہ تم پر سلام ہے تمہارے رب نے اپنے ذمہ رحمت لازم کي ہےجو تم ميں سے ناواقفيت سے برائي کرے پھر اس کے بعد توبہ کرے اور نيک ہو جائے تو بےشک وہ بخشنے والا مہربان ہے (54) اور اسي طرح ہم آيتوں کو تفصيل سے بيان کرتے ہيں اور تاکہ گنہگاروں کا راستہ واضح ہو جائے (55) کہہ دو مجھے منع کيا گيا ہے اس سے کہ ميں بندگي کروں ان کي جنہيں تم الله کے سوا پکارتے ہو کہہ دو ميں تمہاري خواہشات کے پيچھے نہيں چلتا کيوں کہ ميں اس وقت گمراہ ہو جاؤں گا اور ہدايت پانے والوں ميں سے نہ رہوں گا (56) کہہ دو ميرے پاس تو ميرے رب کي طرف سے ايک دليل ہے اور تم اس کو جھٹلاتے ہو جس چيز کو تم جلدي چاہتے ہو وہ ميرے پاس نہيں ہے الله کے سوا اور کسي کا حکم نہيں ہے وہ حق بيان کرتا ہے اور وہ بہترين فيصلہ کرنے والا ہے (57) کہہ دو اگر ميرے پاس وہ چيز ہوتي جس کي تم جلدي کر رہے ہو تو اس معاملہ ميں فيصلہ ہوگيا ہو تا جو ميرے اور تمہارے درميان ہے اور الله ظالموں کو خوب جانتا ہے (58) اور اسي کے پاس غيب کي کنجياں ہيں جنہيں اس کےسوا کوئي نہيں جانتا جو کچھ جنگل اور دريا ميں ہے وہ سب جانتا ہے اور کوئي پتہ نہيں گرتا مگر وہ اسے بھي جانتاہے اور کوئي دانہ زمين کے تاريک حصوں ميں نہيں پڑتا اور نہ کوئي تر اور خشک چيز ہے مگر يہ سب کچھ کتاب روشن ميں ہيں (59) اور وہ وہي ہے جو تمہيں رات کو اپنے قبضے ميں لے ليتا ہے اور جو کچھ تم دن ميں کر چکے ہو وہ جانتا ہے پھر تمہيں دن ميں اٹھا ديتا ہے تاکہ وہ وعدہ پورا ہو جو مقرر ہو چکا ہے پھر اسي کي طرف تم لوٹائے جاؤ گے پھر تمہيں خبر دے گا اس کي جو کچھ تم کرتے تھے (60) اور وہي اپنے بندوں پر غالب ہے اور تم پر نگہبان بھيجتا ہے يہاں تک کہ جب تم ميں سے کسي کو موت آ پہنچتي ہے تو ہمارے بھيجے ہوئے فرشتے اسے قبضہ ميں لے ليتے اور وہ ذرا کوتاہي نہيں کرتے (61) پھر الله کي طرف پہنچائيں جائيں گے جو ا نکا سچا مالک ہے خوب سن لو کہ فيصلہ الله ہي کا ہوگا اور بہت جلدي حساب لينے والا ہے (62) کہہ دو تمہيں جنگل اور دريا کے اندھيروں سے کون بچا تا ہے جب اسے عاجزي سے اور چھپا کر پکارتے ہوکہ اگر ہميں اس آفت سے بچا لے تو البتہ ہم ضرور شکر گزار کرنے والوں ميں سے ہوں گے (63) کہہ دو الله تمہيں اس سے اور ہر سختي سے بچا تا ہے تم پھر بھي شرک کرتے ہو (64) کہہ دو وہ اس پر قادر ہے کہ تم پر عذاب اوپر سے بھيجے يا تمہارے پاؤں کے نيچے سے يا تمہيں مختلف فرقے کر کے ٹکرا دے اور ايک کودوسرے کي لڑائي کا مزہ چکھا دے ديکھو ہم کس طرح مختلف طريقوں سے دلائل بيان کرتے ہيں تاکہ وہ سمجھ جائيں (65) اور تيري قوم نے اسے جھٹلايا ہے حالانکہ وہ حق ہے کہہ دو ميں تمہارا ذمہ دار نہيں بنايا گيا (66) ہر خبر کے ظاہر ہونے کا ايک وقت مقرر ہے اور عنقريب جان لو گے (67) اور جب تو ان لوگو ں کو ديکھے جو ہماري آيتو ں ميں جھگڑتے ہيں تو ان سے الگ ہو جا يہاں تک کہ کسي اور بات ميں بحث کرنے لگيں اور اگر تجھے شيطان بھلا دے تو ياد آجانے کے بعد ظالموں کے پاس نہ بيٹھ (68) اور جھگڑنے والوں کے حساب ميں سے پرہيزگاروں کے ذمہ کوئي چيز نہيں ليکن نصيحت کرني ہے شايد کہ وہ ڈر جائيں (69) اور انہيں چھوڑ دو جنہوں نے اپنے دين کو کھيل اور تماشا بنا رکھا ہے اور دنياکي زندگي نے انہيں دھوکہ ديا ہے اور انہيں قرآن سے نصيحت کرتا تاکہ کوئي اپنے کيے ميں گرفتار نہ ہو جائے کہ اس کے ليے الله کے سوا کوئي دوست اور سفارش کرنے والا نہ ہوگا اور اگر دنيا بھر کا معاوضہ بھي دے گا تب بھي اس سے نہ ليا جائے گا يہي وہ لوگ ہيں جو اپنے کيے ميں گرفتار ہوئے ان کے پينے کے ليے گرم پاني ہوگا اور ان کے کفر کے بدلہ ميں دردناک عذاب ہو گا (70) انہيں کہہ دوکہ کيا ہم الله کے سوا انہيں پکاريں جو ہميں نہ نفع پہنچا سکيں اور نہ نقصان دے سکيں اور کيا ہم الٹے پاؤں پھر جائيں اس کے بعد کہ الله نے ہميں سيدھي راہ دکھائي ہے اس شخص کي طرح جسےجنگل ميں جنوں نے راستہ بھلا ديا ہو جب کہ وہ حيران ہو اس کے ساتھي اسے راستے کي طرف بلاتے ہوں کہ ہمارے پاس چلا آ کہہ دو الله نے جو راہ بتلائي وہي سيدھي ہے اور ہميں حکم ديا گيا ہے کہ ہم پروردگار عالم کے تابع رہيں (71) اور يہ کہ نماز قائم رکھو اور الله سے ڈرتے رہو وہي ہے جس کے سامنے اکھٹے کيے جاؤ گے (72) اور وہي ہے جس نے آسمانوں اورزمين کو ٹھيک طور پر بنايا ہے اور جس دن کہے گا کہ ہو جا تو وہ ہو جائے گا اس کي بات سچي ہے جس دن صورميں پھونکا جائے گاتو اسي کي بادشاہي ہو گي چھپي اور ظاہر باتوں کا جاننے والا ہے اور وہي حکمت والا خبردار ہے (73) اور ياد کر جب ابراہيم نے اپنے باپ آزر سے کہا کيا بتوں کو خدا جانتاہے ميں تجھے اور تيرے قوم کو صريح گمراہي ميں ديکھتا ہوں (74) اور ہم نے اسي طرح ابراھيم کو آسمانوں اور زمين کے عجائبات دکھائے ابور تاکہ وہ يقين کرنے والوں ميں سے ہو جائے (75) پھر جب رات نے اس ہر اندھيرا کيا اس نے ايک ستارہ ديکھا کہا يہ ميرا رب ہے پھر جب وہ غائب ہو گيا تو کہا ميں غائب ہونے والوں کو پسند نہيں کرتا (76) پھر جب چاند کو چمکتا ہوا ديکھا کہا يہ ميرا رب ہے پھر جب وہ غائب ہو گيا تو کہا اگر مجھے ميرا رب ہدايت نہ کرے گا تو ميں ضرور گمراہوں ميں سے ہوجاؤں گا (77) پھر جب آفتاب کو چمکتاہوا ديکھا کہا يہي ميرا رب ہے يہ سب سے بڑا ہے پھر جب وہ غائب ہو گيا کہا اے ميري قوم ميں ان سے بيزار ہوں جنہيں تم الله کا شريک بناتے ہو (78) سب سے يک سو ہو کر ميں نے اپنے منہ کو اسي کي طرف متوجہ کيا جس نے آسمان اور زمين بنائي اور ميں شرک کرنے والوں ميں سے نہيں ہوں (79) اور اس کي قوم نے اس سے جھگڑا کيا اس نے کہا کيا تم مجھ سے الله کے ايک ہونے ميں جھگڑتے ہو اور اس نے ميري رہنمائي کي ہے اور جنہيں تم شريک کرتے ہو ميں ان سے نہيں ڈرتا مگر يہ کہ ميرا رب مجھے کوئي تکليف پہنچانا چاہے ميرے رب نے علم کے لحاظ سے سب چيزوں پر احاطہ کيا ہوا ہے کيا تم سوچتے نہيں (80) اور تمہارے شريکوں سے کيوں ڈروں حالانکہ تم اس بات سے نہيں ڑرتے کہ الله کا شريک ٹھيراتے ہو اس چيز کو جس کي الله نے تم پر کوئي دليل نہيں اتاري اگر تم کو کچھ سمجھ ہے تو (بتاؤ) دونوں جماعتوں ميں سے امن کا زيادہ مستحق کون ہے (81) جو لوگ ايمان لائے اور انہوں نے اپنے ايمان ميں شرک نہيں ملايا امن انہيں کے ليے ہے اور وہي راہ راست پر ہيں (82) اور يہ ہماري دليل ہے کہ ہم نے ابراہيم کو اس کي قوم کے مقابلہ ميں دي تھي ہم جس کے چاہيں درجے بلند کرتے ہيں بے شک تيرا رب حکمت والا جاننے والا ہے (83) اور ہم نے ابراھيم کو اسحاق اور يعقوب بخشا ہم نے سب کو ہدايت دي اور اس سے پہلے ہم نے نوح کو ہدايت دي اور اس کي اولاد ميں سے داؤد اور سليمان اور ايوب اور يوسف اور موسي? اور ہارون ہيں اور اسي طرح ہم نيکو کاروں کو بدلہ ديتے ہيں (84) اور زکريا اور يحيي? اور عيسي? اور الياس سب نيکو کاروں سے ہيں (85) اور اسماعيل اوراليسع اوريونس اور لوط او رہم نے سب کو سارے جہان والوں پر بزرگي دي (86) اور ان کے باپ دادوں اور ان کي اولاد اور ان کے بھائيوں ميں سے بعضوں کو ہم نے ہدايت دي اور ہم نے انہيں پسند کيا اور سيدھي راہ پر چلايا (87) يہ الله کي ہدايت ہے اپنے بندوں کو جسے چاہے اس پر چلاتا ہے اور اگر يہ لوگ شرک کرتے تو البتہ جو کچھ انہوں نے کيا تھا سب کچھ ضائع ہو جاتا (88) يہي لوگ تھے جنہيں ہم نے کتاب اور شريعت اور نبوت دي تھي پھر اگر مکہ والے ان باتو ں کو نہ مانيں تو ہم نے ان باتو ں کے ماننے کے ليے ايسے لوگ مقرر کر ديے جوان کے منکر نہيں ہيں (89) يہ وہ لوگ تھے جنہيں الله نے ہدايت دي سو تو ان کے طريقہ پر چل کہہ دو ميں تم سے اس پر کوئي مزدوري نہيں مانگتا يہ تو جہان والوں کے ليے محض نصيحت ہے (90) اور انہوں نے الله کو صحيح طور پر نہيں پہچانا جب انہوں نے کہا الله نے کسي انسان پر کوئي چيز نہيں اتاري تھي جو لوگو ں کے واسطے روشني اور ہدايت تھي جسے تم نے ورق ورق کر کےد کھلا يا اوربہت سي باتو ں کو چھپا رکھا اور تمہيں وہ چيزيں سکھائيں جنہيں تم اور تمہارے باپ دااد نہيں جانتے تھے تو کہہ دو الله ہي نے اتاري تھي پھرانہيں چھوڑ دو کہ اپني بحث ميں کھيلتے رہيں (91) اور يہ کتاب جسے ہم نے اتارا ہےبرکت والي ہے ان کي تصديق کرنے والي ہے جو اس سے پہلے تھيں اور تاکہ تو مکہ والوں کو اور اس کے آس پاس والوں کو ڈرائے اور جو لوگ آخرت پر يقين رکھتے ہيں وہي اس پر ايمان لاتے ہيں اور وہي اپني نماز کي حفاظت کرتے ہيں (92) اور اس سے زيادہ ظالم کون ہو گا جو الله پربہتان باندھے يا يہ کہے کہ مجھ پر وحي نازل ہوئي ہے حالانکہ اس پر وحي نہ اتري ہو اور جو کہے ميں بھي ايسي چيز اتار سکتا ہوں جيسي کہ الله نے اتاري ہے اور اگر تو ديکھے جس وقت ظالم موت کي سختيوں ميں ہوں گے اور فرشتے اپنے ہاتھ بڑھانے والےہوں گے کہ اپني جانوں کو نکالو آج تمہيں ذلت کا عذاب ملے گا اس سبب سے کہ تم الله پر جھوٹي باتيں کہتے تھے اور اس کي آيتوں کے ماننے سے تکبر کرتے تھے (93) اور البتہ تم ہمارے پاس ايک ايک ہو کر آ گئے ہو جس طرح ہم نے تمہيں پہلي دفعہ پيدا کيا تھا اور جو کچھ ہم نے تمہيں ديا تھا وہ اپنے پيچھے ہي چھوڑ آئے ہو اور تمہارے ساتھ ان کي سفارش کرنے والوں کو نہيں ديکھتے جنہيں تم خيال کرتے تھے کہ وہ تمہارے معاملےميں شريک ہيں تمہارا آپس ميں قطع تعلق ہو گيا ہے اور جو تم خيال کرتے تھے وہ سب جاتا رہا (94) بے شک الله دانے اور گٹھلي کا پھاڑنے والا ہے مردہ سے زندہ کو نکالتا ہے اور زندہ سے مردہ نکالنے والا ہے الله يہي ہے پھر کدھر الٹے پھرے جا رہے ہو (95) وہ صبح کا نکالنے والا ہے اور اس نے آرام کے ليے رات بنائي اسي نے چاند اور سورج کا حساب مقرر کيا ہے يہ غالب جاننے والے کا اندازہ ہے (96) اور اسي نے تمہارے ليے ستارے بنائے ہيں تاکہ ان کے ذريعے سے جنگل اوردريا کےاندھيروں ميں راستہ معلوم کر سکو تحقيق ہم نے کھول کر نشانياں بيان کر دي ہيں ان لوگو ں کے ليے جو جانتے ہيں (97) اور الله وہي ہے جس نے ايک شخص سے تم سب کو پيدا کيا پھر ايک تو تمہارا ٹھکانا ہے اور ايک امانت رکھے جانےکي جگہ تحقحق ہم نے کھول کر نشانياں بيان کر دي ہيں ان کے ليے جو سوچتے ہيں (98) اور اسي نے آسمان سے پاني اتارا پھر ہم نے اس سے ہر چيز اگنے والي نکالي پھر ہم نے اس سے سبز کھيتي نکالي جس سے ہم ايک دوسرے پرچڑھے ہوئے دانے نکالتے ہيں اور کھجور کے شگوفوں ميں سے پھل کے جھکے ہوئے گچھے اور انگور اور زيتون اور انار کے باغ آپس ميں ملتے جلتے اور جدا جدا بھي ہر ايک درخت کے پھل کو ديکھو جب وہ پھل لاتا ہے اور اس کے پکنے کو ديکھو ان چيزوں ميں ايمان والوں کے ليے نشانياں ہيں (99) اور اللہ کے شريک جنوں کو ٹھيراتے ہيں حالانکہ اس نے انہيں پيدا کيا ہے اور جہالت سے اس کے ليے بيٹے اور بيٹياں تجويز کرتے ہيں وہ پاک ہے اور ان باتوں سے بھي بلند ہے جو وہ بيان کرتے ہيں (100) آسمانوں اور زمين کو از سر نو پيدا کرنے والا ہے اس کا بيٹا کيوں کر ہو سکتا ہے حالانکہ اس کي کوئي بيوي نہيں اور اس نے ہر چيز کو بناياہے اور وہ ہر چيز کو جاننے والا ہے (101) يہي اللہ تمہارا رب ہے اس کے سوائے اورکوئي معبود نہيں ہر چيز کا پيدا کرنے والا ہے پس اسي کي عبادت کرو اور وہ ہر چيز کا کا رساز ہے (102) اسے آنکھيں نہيں ديکھ سکتيں اور وہ آنکھوں کو ديکھ سکتا ہے اوثر وہ نہايت باريک بين خبردار ہے (103) تحقيق تمہارے ہاں تمہارے رب کي طرف سے نشانياں آ چکي ہيں پھر جس نے ديکھ ليا تو خود ہي نفع اٹھايا اور جو اندھا رہا سو اپنا نقصان کيا اور ميں تمہارا نگہبان نہيں ہوں (104) اور اسي طرح ہم مختلف طريقوں سے دلائل بيان کرتے ہيں تاکہ وہ کہيں کہ تو نے کسي سے پڑھا ہے اور تاکہ ہم سمجھداروں کے ليے واضح کر ديں (105) تو اس کي تابعداري کر جو تيرےرب کي طرف سے وحي کي گئي ہے اس کے سوا اور کوئي معبود نہيں اور مشرکوں سے منہ پھيرے (106) اور اگر الله چاہتا تو وہ شرک نہ کرتے اور ہم نے تجھے ا ن پر نگہبان نہيں بنايا اور تو ان کا ذمہ دار نہيں ہے (107) اور جن کي يہ الله کے سوا پرستش کر تےہيں انہيں برا نہ کہوورنہ وہ بے سمجھي سے زيادتي کرکے الله کو برا کہيں گے اس طرح ہر ايک جماعت کي نظر ميں ان کے اعمال کوہم نے آراستہ کر ديا ہے پھر ان سب کو اپنے رب کي طرف لوٹ کر آنا ہے تب وہ انہيں بتلائے گا جو کچھ کيا کرتے تھے (108) اور وہ الله کے نام کي پکي قسميں کھاتے ہيں کہ اگر ان کے پاس کوئي نشاني آئے تو اس پر ضرور ايمان لاويں گے ان سے کہہ دو کہ نشانياں تو اللہ کے ہاں ہيں اور تمہيں اے مسلمانو کيا خبر ہے کہ جب نشانياں آہيں گي تو يہ لوگ ايمان لے ہي آئيں گے (109) اور ہم بھي ان کے دلوں کو اور ان کي نگاہوں کو پھير ديں گے جس طرح يہ اس پر پہلي دفعہ ايمان نہيں لاتے اور ہم انہيں ان کي سرکشي ميں حيران رہنے ديں گے (110) اور اگر ہم ان پر فرشتے بھي اتار ديں اور ان سے مردے باتيں بھي کريں اور ان کے سامنے ہم ہر چيز کو زندہ بھي کر ديں تو بھي يہ لوگ ايمان لانے والے نہيں مگر يہ کہ الله چاہے ليکن اکثر ان ميں سے جاہل ہيں (111) اور اسي طرح ہم نے ہر نبي کے ليے شرير آدميوں اور جنوں کو دشمن بنايا جو کہ ايک دوسرے کو طمع کرہوئي باتيں فريب دينے کے ليے سکھاتے ہيں اور اگر تيرا رب چاہتا تو يہ کام نہ کرتے سو تو انہيں اور جوجھوٹ بناتے ہيں اسے چھوڑ دے (112) اور تاکہ ان طمع کي ہوئي باتوں کي طرف ان لوگوں کے دل مائل ہوں جنہيں آخرت پر يقين نہيں اور تاکہ وہ لوگ ان باتو ں کو پسند کريں اور تاکہ وہ کريں جو برے کام وہ کر رہے ہيں (113) کيا ميں الله کےسوا اور کسي کو منصف بناؤں حالانکہ اس نے تمہاري طرف ايک واضح کتاب اتاري ہے اور جنہيں ہم نے کتاب دي ہے وہ جانتے ہيں کہ يہ ٹھيک تيرے رب کي طرف سے نازل ہوئي ہے پس تو شک کرنے والوں ميں سے نہ ہو (114) اور تيرے رب کي باتيں سچائي اور انصاف کي انتہائي حد تک پہنچي ہوئي ہيں اس کي باتو ں کو کوئي بدل نہيں سکتا اور وہ سننے والا جاننے والا ہے (115) اور اگر تو کہا مانے گا اکثر ان لوگو ں کا جو دنيا ميں ہيں تو تجھے الله کي راہ سے ہٹا ديں گے وہ تو اپنے خيال پر چلتے اور قياس آرائياں کرتے ہيں (116) تيرا رب خوب جانتا ہے اسے جو اس کے راہ سے ہٹ جاتا ہے اور سيدھے راستہ پر چلنے والوں کو بھي خوب جانتا ہے (117) سو تم اس جانوروں ميں سے کھاؤ جس پر الله کا نام ليا گيا ہے اگر تم اس کے حکموں پر ايمان لانے والے ہو (118) کيا وجہ ہے کہ تم وہ چيز نہ کھاؤ جس پر الله کا نام ليا گيا ہو حالانکہ وہ واضح کر چکا ہے جو کچھ اس نے تم پر حرام کيا ہے ہاں مگر وہ چيز جس کي طرف تم مجبور ہو جاؤ اوربہت سے لوگ بےعلمي کے باعث اپنے خيالات کے باعث اپنے خيالات کي بناء پر لوگو ں کو بہکاتے ہيں تيرا رب حد سے بڑھنے والوں کو خوب جانتا ہے (119) تم ظاہري اورباطني سب گناہ چھوڑ دو بے شک جو لوگ گناہ کرتے ہيں عنقريب اپنے کيے کي سزا پائيں گے (120) اور جس چيز پر الله کا نام نہيں ليا گيا اس ميں سے نہ کھاؤ اور بے شک يہ کھانا گناہ ہے اور بے شک شيطان اپنے دوستوں کے دلو ں ميں ڈالتے ہيں تاکہ وہ تم سے جھگڑيں اور اگر تم نے ان کا کہا مانا تو تم بھي مشرک ہو جاؤ گے (121) بھلا وہ شخص جو مردہ تھا پھر ہم نے اسے زندہ کر ديا اور ہم نے اسے روشني دي کہ اسے لوگوں ميں ليے پھرتا ہےوہ اس کے برابر ہو سکتا ہے جو اندھيروں ميں پڑا ہو وہاں سے نکل نہيں سکتا اسي طرح کافروں کي نظر ميں ان کے کام آراستہ کر ديئے گئے ہيں (122) اور اسي طرح ہر بستي ميں ہم نے گناہگاروں کے سردار بنا ديےہيں تاکہ وہاں اپنے مکرو فريب کا جال پھيلائيں حالانکہ وہ اپنے فريب کے جال ميں آپ پھنستے ہيں مگر وہ سمجھتے نہيں (123) جب ان کے پاس کوئي نشاني آتي ہے تو کہتے ہيں ہم نہيں مانيں گے جب تک کہ وہ چيز خود ہميں نہ دي جائے جو الله کے رسولوں کو دي گئي ہے اور الله بہتر جانتا ہے کہ پيغمبري کا کام کس سے لے وہ وقت قريب ہے جب يہ مجرم اپني مکاريو ں کي پاداش ميں الله کے ہاں ذلت اور سخت عذاب ميں مبتلا ہوں گے (124) سو جسے الله چاہتا ہے کہ ہدايت دے تو اس کے سينہ کو اسلام کے قبول کرنے کے ليے کھول ديتا ہے اور جس کے متعلق چاہتا ہے کہ گمراہ کرے اس کے سينہ کو بے حد تنگ کر ديتا ہے گو کہ وہ آسمان پر چڑھتا ہے اسي طرح الله تعالي? ايمان نہ لانے والوں پر پھٹکار ڈالتا ہے (125) اور يہ تيرے رب کا سيدھا راستہ ہے ہم نے نصيحت حاصل کرنے والوں کے ليے آيتوں کو صاف صاف کر کے بيان کر ديا ہے (126) ان کے ليے اپنے رب کے ہاں سلامتي کا گھر ہے اور وہ ان کے اعمال کے سبب سے ان کا مددگار ہے (127) اور جس دن ان سب کو جمع کرے گا جنوں کي جماعت سے فرمائے گا تم نے آدميوں سے بہت سے اپنے تابع کر لئے تھے اور آدميوں ميں سے جو جنوں کے دوست تھے کہيں گے اے رب ہمارے ہم ميں سے ہر ايک نے دوسرے سے کام نکالا اور ہم اپني اس معياد کو آ پہنچے جو تو نے ہمارے واسطے مقرر کي تھي فرمائے گا تم سب کا ٹھکانا آگ ہے اس ميں ہميشہ رہو گے اس سے صرف وہي بچيں گے جنہيں الله بچائے گا بے شک تيرا رب حکمت والا جاننے والا ہے (128) اور اسي طرح ہم گنہگاروں کو ايک دوسرے کے ساتھ ان کے اعمال کے سبب سے ملا ديں گے (129) اے جنو اور انسانو! کي جماعت کيا تمہارے پاس تم ہي ميں سے رسول نہيں آئے تھے جو تمہيں ميرے احکام سناتے تھے وہ اس دن کي ملاقات سے تمہيں ڈراتے تھے کہيں گے ہم اپنے گناہ کا راقرار کرتے ہيں اور انہيں دنيا کي زندگي نے دھوکہ ديا ہے او راپنے اوپر ہي گواہي ديں گے کہ وہ کافر تھے (130) يہ اس ليے ہوا کہ تيار رب بستيوں کو ظلم کرنے کے باوجود ہلاک نہيں کياکرتا اس حال ميں کہ وہ بے خبر ہوں (131) اور ہر ايک کے ليے ان کے عمل کے لحاظ سے درجے ہيں اور تيرا رب ان کے کاموں سے بے خبر نہيں (132) اور تيرا رب بے پرواہ رحمت والا ہے اگر وہ چاہے تم سب کو اٹھالے اور تمہارے بعد جسے چاہے تمہاري جگہ آباد کردے جس طرح تمہيں ايک دوسري قوم کي نسل سے پيدا کيا ہے (133) جس چيز کا تمہيں وعدہ ديا جاتا ہے وہ ضرور آنے والي ہے اور تم عاجز نہيں کر سکتے (134) کہہ دو اے لوگو تم اپني جگہ پر کام کرتے رہو اور ميں بھي کرتا ہوں عنقريب معلوم کر لو گے آخرت کا گھر کس کے ليے ہوتا ہے بے شک ظالم نجات نہيں پاتے (135) اور الله کي پيدا کي ہوئي کھيتي اور مويشيوں ميں سے ايک حصہ اس کے ليے مقرر کرتے ہيں اور اپنے خيال کے مطابق کہتے ہيں کہ يہ الله کا حصہ ہے اور يہ ہمارے شريکوں کا ہے سو جو حصہ ان کے شريکوں کا ہے وہ الله کي طرف نہيں جا سکتا اور جو الله کا ہے وہ ان کے شريکوں کي طرف جا سکتا ہے کيسا برا فيصلہ کرتے ہيں (136) اور اسي طرح بہت سے مشرکوں کے خيال ميں ان کے شريکوں نے اپني اولاد کے قتل کرنے کو خوشنما بنا ديا ہے تاکہ انہيں ہلاکت ميں مبتلا کر ديں اور ان پر ان کے دين کو مشتبہ بنا ديں اگر الله تعالي? چاہتا تو ايسا نہ کرتے سو انہيں چھوڑ دو اور جو وہ افتراء کر تے ہيں (137) اور کہتے ہيں يہ جانور اور کھيت محفوظ ہيں انہيں صرف وہي لوگ کھا سکتے ہيں جنہيں ہم چاہيں اورکچھ جانور ہيں جن پر سواري حرام کر دي گئي ہے اور کچھ جانور ہيں جن پر الله کا نام نہيں ليتے يہ سب الله پر افتراء ہے عنقريب الله انہيں اس افترا کي سزا دے گا (138) اور کہتے ہيں جو کچھ ان جانوروں کے پيٹ ميں ہے يہ ہمارے مردوں کے ليے خاص ہے اور ہماري عورتو ں پر حرام ہے اور جو بچہ مردہ ہو تو دونوں اس کے کھانے ميں برابر ہيں الله انہيں ان باتو ں کي سزا دے گا بے شک وہ حکمت والا جاننے والا ہے (139) تحقيق خسارے ميں پڑے وہ لوگ جنہوں نے اپني اولاد کو جہالت اور ناداني کي بنا پر قتل کيا اور الله پر بہتان باندھ کر اس رزق کو حرام کر ليا جو الله نے انہيں ديا تھا بے شک وہ گمراہ ہوئے اور سيدھي راہ پر نہ آئے (140) اور اسي نے وہ باغ پيدا کيے جو چھتو ں پر چڑھائے جاتے ہيں او رجو نہيں چڑھائے جاتے اور کھجور کے درخت او رکھيتي جن کے پھل مختلف ہيں اور زيتون اور انار پيدا کيے جو ايک دوسرے سے مشابہاور جدا جدا بھي ہيں ان کے پھل کھاؤ جب وہ پھل لائيں اور جس دن اسے کاٹو اس کا حق ادا کرو اور بے جا خرچ نہ کرو بے شک وہ بے جا خرچ کرنے والوں کو پسند نہيں کرتا (141) اور بوجھ اٹھانے والے مويشي پيدا کيے اور زمين سے لگے ہوئے اور الله کے رزق ميں سے کھاؤ اور شيطان کے قدموں پر نہ چلو وہ تمہارا صريح دشمن ہے (142) آٹھ قسميں پيدا کيں بھيڑ ميں سے دو اور بکري ميں سے دو تو پوچھ کہ دونوں نر الله نے حرام کيے ہيں يا دونوں مادہ يا وہ بچہ جو دونوں مادہ کے رحم ميں ہے مجھے اس کي سند بتلاؤ اگر سچے ہو (143) اور اونٹ اور گائے سے دو دو قسميں پيدا کيں تو پوچھ دونوں نر حرا م کيے ہيں يا دونوں مادہ يا وہ بچہ جو دونوں مادہ کے رحم ميں ہے کيا تم موجود تھے جس وقت الله نے تمہيں حکم ديا تھا پھر اس سے زيادہ ظالم کون ہے جو الله پر جھوٹا بہتان باندھے تاکہ لوگو ں کو بلا تحقيق گمراہ کرے بے شک الله ظالموں کو ہدايت نہيں کرتا (144) کہہ دو کہ ميں اس وحي ميں جو مجھے پہنچي ہے کسي چيز کو کھانے والے پر حرام نہيں پاتا جو اسے کھائے مگر يہ کہ وہ مردار ہو يا بہتا ہوا خون يا سور کا گوشت کہ وہ ناپاک ہے يا وہ ناجائز ذبيحہ جس پر الله کے سوا کسي اور کا نام پکارا جائے پھر جو تمہيں بھوک سے بے اختيار ہوجائے ايسي حال ميں کہ نہ بغاوت کرنے والا اور نہ حد سے گزرنے والا ہو تيرا رب بخشنے والا مہربان ہے (145) يہود پرہم نے ايک ناخن والا جانور حرام کيا تھا اور گائے اوربکري ميں سے ان دونوں کي چربي حرا م کي تھي مگر جو پشت پر يا انتڑيوں پر لگي ہوئي ہو يا جو ہڈي سے ملي ہوئي ہو ہم نے ان کي شرارت کے باعث انہيں يہ سزا دي تھي اور بے شک ہم سچے ہيں (146) پھر اگر تجھے جھٹلائيں تو کہہ دو تمہارا رب بہت وسيع رحمت والا ہے اورگناہگار لوگوں سے اس کا عذاب نہيں ٹلے گا (147) اب مشرک کہيں گے اگر الله چاہتا تو نہ ہم اور نہ ہمارے باپ دادا شرک کرتے اور نہ ہم کسي چيز کو حرام کرتے اورنہ ہم کسي چيز کو حرام کرتے اسي طرح ان لوگوں نے جھٹلايا جو ان سے پہلے تھے يہاں تک کہ انہو ں نے ہمارا عذاب چکھا کہہ دو تمہارے ہاں کوئي ثبوت ہے تو اسے ہمارے سامنے لاؤ تم فقط خيالي باتوں پر چلتے ہو اور صرف تخمينہ ہي کرتے ہو (148) کہہ دو پس الله کا الزام پورا ہو چکا پس اگر وہ چاہتا تو تم سب کو ہدايت کرديتا (149) ان سے کہہ دو اپنے گواہ لاؤ جو اس بات کي گواہي ديں کہ الله نے ان چيزوں کو حرام کيا ہے پھر اگر وہ ايسي گواہي ديں توتو ان کا اعتبار نہ کر اور جنہوں نے ہماري آيتوں کو جھٹلايا ہے اور جو آخرت پريقين نہيں رکھتے اور وہ اوروں کو اپنے رب کے برابر کرتے ہيں (150) کہہ دو آؤ ميں تمہيں سنا دوں جو تمہارے رب نے تم پر حرام کيا ہے يہ کہ اس کے ساتھ کسي کو شريک نہ بناؤ اور ماں باپ کے ساتھ نيکي کرو اور تنگدستي کے سبب اپني اولاد کو قتل نہ کرو ہم تمہيں اور انہيں رزق ديں گے اور بے حيائي کے ظاہر اور پوشيدہ کاموں کے قريب نہ جاؤ اور نا حق کسي جان کو قتل نہ کرو جس کا قتل الله نے حرام کيا ہے تمہيں يہ حکم ديتا ہے تاکہ تم سمجھ جاؤ (151) اور سوائے کسي بہتر طريقہ کے يتيم کے مال کے پاس نہ جاؤ يہاں تک کہ وہ اپني جواني کو پہنچے اور ناپ اور تول کو انصاف سے پورا کرو ہم کسي کو اس کي طاقت سے زيادہ تکليف نہيں ديتے اور جب بات کہو انصاف سے کہو اگرچہ رشتہ داري ہو اور الله کا عہد پورا کرو تمہيں يہ حکم ديا ہے تاکہ تم نصيحت حاصل کرو (152) اور بے شک يہي ميرا سيدھا راستہ ہے سو اسي کا اتباع کرواور دوسرے راستوں پر مت چلو وہ تمہيں الله کي راہ سے ہٹا ديں گے تمہيں اسي کا حکم ديا ہے تاکہ تم پرہيزگار ہو جاؤ (153) پھر ہم نےنيکوں پر نعمت پوري کرنے کے ليے موسي? کو کتاب دي جس ميں ہر چيز کي تفصيل اور ہدايت اور رحمت تھي تاکہ وہ لوگ اپنے رب کي ملاقات پر ايمان لائيں (154) يہ برکت والي کتاب ہم نے اتاري ہے سو اس کا اتباع کرو اور ڈرو تاکہ تم پر رحم کيا جائے (155) تاکہ تم يہ نہ کہو کہ ہم سے پہلے دو فرقوں پر کتاب نازل ہوئي تھي اورہم تو ان کے پڑھنے پڑھانے سے بے خبر تھے (156) يا يہ کہو کہ اگر ہم پر کتاب نازل کي جاتي تو ہم ان سے بہتر راہ پر چلتے سو تمہارے پاس تمہارے رب کي ھرف سے ايک واضح کتاب اور ہدايت اور رحمت آ چکي ہے اب اس سے زيادہ کون ظالم ہے جو الله کي آيتوں کوجھٹلائے اور ان سے منہ موڑے جو لوگ ہماري آيتوں سے منہ موڑتے ہيں ہم انہيں ان کے منہ موڑنے کے باعث برے عذاب کي سزا ديں گے (157) يہ لوگ اس کے منتظر ہيں کہ ان کے پا س فرشتے آويں يا تيرا رب آئے يا تيرے رب کي کوئي نشاني آئے گي تو کسي ايسے شخص کا ايمان کام نہ آئے گا جو پہلے ايمان نہ لايا ہو يا اس نے ايمان لانے کے بعد کوئي نيک کام نہ کيا ہو کہہ دو انتظار کرو ہم بھي انتظار کرنے والے ہيں (158) جنہوں نے اپنے دين کو ٹکڑے ٹکڑے کر ديا اور کئي جماعتيں بن گئے تيرا ان سے کوئي تعلق نہيں اس کا کام الله ہي کے حوالے ہے پھر وہي انہيں بتلائے گا جو کچھ وہ کرتے تھے (159) جو کوئي ايک نيکي کرے گا اس کے ليے دس گنا اجر ہے اور جو بدي کرے گا سو اسے اسي کے برابر سزا دي جائے گي اور ان پر ظلم نہ کيا جائے گا (160) کہہ دو ميرے رب نے مجھےايک سيدھا راستہ بتلا ديا ہے ايک صحيح دين ابراھيم کي ملت جو ايک ہي طرف کاتھا اور مشرکوں ميں سے نہيں تھا (161) کہہ دو بے شک ميري نماز اور ميري قرباني اور ميرا جينا اور ميرا مرنا الله ہي کے ليے ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے (162) اس کا کوئي شريک نہيں اور مجھے اسي کا حکم ديا گيا تھا اور ميں سب سے پہلے فرمانبردار ہوں (163) کہہ دو کيا اب ميں الله کے سوا اور کوئي رب تلاش کروں حالانکہ وہي ہر چيز کا رب ہے اور جو شخص کوئي گناہ کرے گاتو وہ اسي کے ذمہ ہے اور ايک شخص دوسرے کا بوجھ نہيں اٹھائے گا پھر تمہارے رب کے ہاں ہي سب کو لوٹ کر جانا ہے سو جن باتو ں ميں تم جھگڑتے تھے وہ تمہيں بتلاد ے گا (164) اس نے تمہيں زمين ميں نائب بنا يا ہے اور بعض کے بعض پر درجے بلند کر ديے ہيں تاکہ تمہيں اپنے ديے ہوئے حکموں ميں آزمائے بے شک تيرا رب جلدي عذاب دينے والا ہے اور بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے (165)



7       سورة الاعرَاف      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

المص (1) يہ کتاب تيري طرف بھيجي گئي ہے تاکہ تو اس کے ذريعہ سے ڈرائے اور اس سے تيرے دل ميں تنگي نہ ہوني چاہيئے اور يہ ايمان والوں کے ليے نصيحت ہے (2) جو چيز تمہارے رب کي طرف سے تم پر اتري ہے اس کا اتباع کرو اور الله کو چھوڑ کر دوسرے دوستوں کي تابعداري نہ کرو تم لوگ بہت ہي کم نصيحت مانتے ہو (3) اور کتني بستياں ہم نے ہلاک کر دي ہيں جن پر ہمارا عذاب رات کو آيا ايسي حالت ميں کہ دوپہر کوسونے والے تھے (4) جس وقت ان پر ہمارا عذاب آيا پھر ان کي يہي پکار تھي کہتے تھے بے شک ہم ہي ظالم تھے (5) پھر ہم ان لوگوں سے ضرور سوال کريں گے جن کے پاس پيغمبر بھيجے گئے تھے اور ان پيغمبروں سے ضرور پوچھيں گے (6) پھر اپنے علم کي بناء پر ان کے سامنے بيان کر ديں گے اور ہم کہيں حاضر نہ تھے (7) اورواقعي اس دن وزن بھي ہوگا جس شخص کا پلہ بھاري ہو گا سو ايسے لوگ کامياب ہوں گے (8) اور جس کا پلہ ہلکا ہو گا سو يہ لوگ ہوں گے جنہوں نے اپنا نقصان کيا اس ليے کہ ہماري آيتوں کا انکار کرتے تھے (9) اور ہم نے تمہيں زمين ميں جگہ دي اور اس ميں تمہاري زندگي کا سامان بنا ديا تم بہت کم شکر کرتے ہو (10) او رہم نے تمہيں پيدا کيا پھر تمہاري صورتيں بنائيں پھر فرشتوں کو حکم ديا کہ آدم کو سجدہ کرو پھر سوائے ابليس کے سب نے سجدہ کيا وہ سجدہ کرنے والوں ميں سے نہ تھا (11) فرماياتجھے سجدہ کرنے سے کس چيز نے منع کيا ہے جب کہ ميں نے تجھے حکم ديا کہا ميں اس سے بہتر ہوں تو نے مجھے آگ سے بنايا اور اسے مٹي سے بنايا ہے (12) کہاتو يہاں سے اتر جا تجھے يہ لائق نہيں کہ يہاں تکبر کرے پس نکل جا بے شک تو ذليلوں ميں سے ہے (13) کہا مجھے اس دن تک مہلت دے جس دن لوگ قبرو ں سے اٹھائے جائيں گے (14) فرمايا تجھے مہلت دي گئي ہے (15) کہا جيسا تو نے مجھے گمراہ کيا ہے ميں بھي ضرور ان کي تاک ميں تيري سيدھي راہ پر بيٹھوں گا (16) پھر ان کے پاس ان کے آگے ان کے پيچھے ان کے دائيں اور ان کے بائيں سےآؤں گا اور تو اکثر کو ان ميں سے شکر گزار نہيں پائے گا (17) فرمايا يہاں سے ذليل و خوار ہو کر نکل جا جو شخص ان سے تيرا کہا مانے گا ميں تم سب کو جہنم ميں بھر دوں گا (18) اور اے آدم تو اور تيري عورت جنت ميں رہو پھر جہاں سے چاہو کھاؤ اور اس درخت کے پاس نہ جاؤ ورنہ بے انصافوں ميں سے ہو جاؤ گے (19) پھرانہيں شيطان نے بہکايا تاکہان کي شرم گاہيں جو ايک دوسرے سے چھپائي گئي تھيں ان کے سامنے کھول دے اور کہا تمہيں تمہارے رب نے اس درخت سے نہيں روکا مگر اس ليے کہ کہيں تم فرشتے ہو جاؤ يا ہميشہ رہنے والے ہو جاؤ (20) اور ان کے روبرو قسم کھائي کہ البتہ ميں تمہارا خيرا خواہ ہوں (21) پھر انہيں دھوکہ سے مائل کر ليا پھرجب ان دونوں نے درخت کو چکھا تو ان پر ان کي شرم گاہيں کھل گئيں اور اپنے اوپر بہشت کے پتے جوڑنے لگے اورانہيں ان کے رب نے پکارا کيا ميں نے تمہيں اس درخت سے منع نہيں کيا تھا اور تمہيں کہ نہ ديا تھا کہ شيطان تمہارا کھلا دشمن ہے (22) ان دونوں نے کہا اے رب ہمارے ہم نے اپني جانوں پر ظلم کيا اور اگر تو ہميں نہ بخشے گا اور ہم پر رحم نہ کرے گا تو ہم ضرور تباہ ہوجائيں گے (23) فرمايا يہاں سے اترو تم ايک دوسرے کے دشمن ہو گے اور تمہارے ليے زمين ميں ٹھکانا ہے اور ايک وقت تک نفع اٹھانا ہے (24) فرمايا تم اسي ميں زندہ رہو گے اور اسي ميں مرو گے اور اسي سے نکالے جاؤ گے (25) اے آدم کي اولاد ہم نے تم پر پوشاک اتاري جو تمہاري شرم گاہيں ڈھانکتي ہيں اور آرائش کے کپڑے بھي اتارے اور پرہيزگاري کا لباس وہ سب سے بہتر ہے يہ الله کي قدرت کي نشانياں ہيں تاکہ وہ نصيحت حاصل کريں (26) اے آدم کي اولاد تمہيں شيطان نہ بہکائے جيسا کہ اس نے تمہارے ماں باپ کو بہشت سے نکال ديا ان سے ان کے کپڑے اتروائے تاکہ تمہيں ان کي شرمگاہيں دکھائے وہ اور اس کي قوم تمہيں ديکھتي ہے جہاں سے تم انہيں نہيں ديکھتے ہم نے شيطانوں کو ان لوگوں کا دوست بناديا ہے جوايمان نہيں لاتے (27) اور جب کوئي برا کام کرتے ہيں تو کہتے ہيں کہ ہم نے اسي طرح اپنے باپ دادا کو کرتے ديکھا ہے اور الله نے بھي ہميں يہ حکم ديا ہے کہہ دو بے شک الله بے حيائي کا حکم نہيں کرتا الله کے ذمہ وہ باتيں کيوں لگاتے ہو جو تمہيں معلوم نہيں (28) کہہ دو ميرے رب نے انصاف کا حکم ديا ہے اور ہر نماز کےوقت اپنے منہ سيدھے کرو اور اس کے خالص فرمانبردار ہو کر اسے پکارو جس طرح تمہيں پہلے پيدا کيا ہے اسي طرح دوبارہ پيدا ہو گے (29) ايک جماعت کو ہدايت دي اور ايک جماعت پر گمراہي ثابت ہو چکي انہوں نے الله کو چھوڑ کر شيطان کو اپنا دوست بنايا ہے اور خيال کرتے ہيں کہ وہ ہدايت پر ہيں (30) اے آدم کي اولاد تم مسجد کي حاضري کے وقت اپنا لباس پہن ليا کرو اور کھاؤ اور پيئو اور حد سے نہ نکلو بے شک الله حد سے نکلنے والوں کو پسند نہيں کرتا (31) کہہ دو الله کي زينت کو کس نے حرام کيا ہے جو اس نے اپنے بندو ں کے واسطے پيدا کي ہے اورکس نے کھانے کي ستھري چيزيں (حرام کيں) کہہ دو دنيا کي زندگي ميں يہ نعمتيں اصل ميں ايمان والوں کے ليے ہيں قيامت کے دن خالص انہيں کے ليے ہوجائيں گي اسي طرح ہم آيتيں مفصل بيان کرتے ہيں ان کے ليے جو سمجھتے ہيں (32) کہہ دو ميرے رب نے صرف بے حيائي کي باتو ں کو حرام کيا ہے خواہ وہ علانيہ ہوں يا پوشيدہ اور ہر گناہ کواور ناحق کسي پر ظلم کرنے کو بھي اور يہ کہ الله پر وہ باتيں کہو جو تم نہيں جانتے (33) اور ہر ايک گروہ کے ليے ايک معياد معين ہے پھر جب وہ معياد ختم ہو گي اور وقت نہ ايک گھڑي پيچھے ہٹيں گے اور نہ آگے بڑھيں گے (34) اے ادم کي اولاد اگر تم ميں سے تمہارے پاس رسول آئيں جو تمہيں ميري آيتيں سنائيں پھر جو شخص ڈرے گا اور اصلاح کرے گا ايسوں پر کوئي خوف نہ ہوگا اور نہ وہ غم کھائيں گے (35) اور جنہوں نے ہماري آيتو ں کو جھٹلايا اوران سے تکبر کيا وہي دوزخي ہيں وہ اس ميں ہميشہ رہنے والے ہوں گے (36) پھر اس سے زيادہ ظالم کون ہوگا الله پر بہتان باندھے يا اس کے حکموں کو جھٹلائے ان لوگوں کا جو کچھ نصيب ہے وہ ان کو مل جائے گا يہاں تک کہ جب ان کے ہاں ہمارے بھيجے ہوئے فرشتے ان کي روح قبض کرنے کے ليے آئيں گے تو کہيں گے کہ وہ کہاں گئے الله کو چھوڑ کر جن کي تم عبادت کرتے تھے کہيں گے ہم سے سب غائب ہو گئے اور اپنے کافر ہونے کااقرار کرنے لگيں گے (37) فرمائے گا جنوں اور آدميوں ميں سے جو امتيں تم سے پہلے ہو چکي ہيں ان کے ساتھ دوزخ ميں داخل ہو جاؤ جب ايک امت داخل ہو گي تو دوسري پر لعنت کرے گي يہاں تک کہ جب اس ميں سب گر جائيں گے تو ن کے پچھلے پہلوں سے کہيں گے اے رب ہمارے ہميں انہوں نے گمراہ کيا سو تو انہيں آگ کا دگنا عذاب دے فرمائے گا کہ دونوں کو دگنا ہے ليکن تم نہيں جانتے (38) اور پہلے پچھلوں سے کہيں گے پس تمہيں ہم پر کوئي فضيلت نہيں پس بسب اپني کمائي کے عذاب چکھو (39) بے شک جنہوں نے ہماري آيتو ں کو جھٹلايا اوران کے مقابلہ ميں تکبر کيا ان کے ليے آسمان کے دروازے نہيں کھولے جائيں گے اورنہ وہ جنت ميں داخل ہوں گے يہاں تک کہ اونٹ سوئي کے ناکے ميں گھس جائے اور ہم گناہگاروں کو اسي طرح سزا ديتے ہيں (40) ان کے ليے دوزخ کا بچھونا اور اوپر سے اوڑھنا ہے اور ہم ظالموں کو ايسي ہي سزا ديا کرتے ہيں (41) اور جو ايمان لانے اور نيکياں کيں ہم کسي پر بوجھ نہيں رکھتے مگر اس کي طاقت کےموافق وہي بہشتي ہيں وہ اس ميں ہميشہ رہنے والے ہيں (42) اور جوکچھ ان کے دلو ں ميں خفگي ہو گي ہم اسے دور کرديں گے ان کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي اور وہ کہيں گےکہ الله کاشکر ہے جس نے ہميں يہاں تک پہنچايا اور ہم راہ نہ پاتے اگر الله ہماري رہنمائي نہ فرماتا بے شک ہمارے رب کے رسول سچي بات لائے تھے جور آواز آئے گي کہ يہ جنت ہے تم اپنے اعمال کے بدلے اس کے وارث ہو گئے ہو (43) اور بہشت والے دوزخيوں کو پکاريں گے کہ ہم نے وعدہ سچا پايا جو ہمارے رب نے ہم سے کيا تھا آياتم بھي اپنے رب کے وعدہ کو سچا پايا وہ کہيں گے ہاں پھر ايک پکارنے والا ان کے درميان پکارے گا کہ ان ظالمو ں پر الله کي لعنت ہے (44) جو الله کي راہ سے روکتے تھے اور اسے ٹيڑھا کرنا چاہتے تھے اور وہ آخرت کے منکر تھے (45) اور ان دونوں کے درميان ايک ديوار ہو گي اور اعراف کے اوپر ايسے مرد ہوں گے کہ ہر ايک کو اس کي نشاني سے پہچان ليں گے اور جنت والوں کو پکار کر کہيں گے کہ تم پر سلام ہو وہ ابھي جنت ميں داخل نہيں ہوئے اور اميدوار ہيں (46) اورجب ان کي نگاہ دوزخ والوں کي طرف پھرے گي تو کہيں گے اے رب ہمارے ہميں ظالموں کے ساتھ نہ ملا (47) اور اعراف والے پکاريں گے جنہيں وہ ان کي نشاني سے پہچانتے ہوں گے کہيں گے تمہاري جماعت تمہارے کسي کام نہ آئي اور نہ وہ جو تم تکبر کيا کرتے تھے (48) يہ وہي ہيں جن کے متعلق تم قسم کھاتے تھے کہ انہيں الله کي رحمت نہيں پہنچے گي (انہيں کہا گيا ہے) جنت ميں چلے جاؤ تم پر نہ ڈر ہے اور نہ تم غمگين ہو گے (49) اور دوزخ والے بہشت والوں کو پکاريں گے کہ ہم پر تھوڑا سا پاني بہا دو يا کچھ اس چيز ميں سے دو جو تمہيں الله نے رزق ديا ہے کہيں گے بے شک الله نے انہيں دونوں چيزوں کو کافروں پر حرام کيا ہے (50) جنہوں نے اپنا دين تماشا اور کھيل بنايا اور انہيں دنيا کي زندگي نے دھوکے ميں ڈال ديا ہے سو آج ہم انہيں بھلا ديں گے جس طرح انہوں نے اس دن کي ملاقات کو بھلا ديا تھا اور جيسا وہ ہماري آيتوں سے انکار کرتے تھے (51) اور ہم نے ان کے پاس ايک ايسي کتاب پہنچا دي ہے جسے ہم نے اپنے علم کامل سے بہت ہي واضح کر کے بيان کر ديا ہے وہ ہدايت ہے اوررحمت ہے (52) ان لوگو ں کے ليے ےجو ايمان لے آئے ہيں انہيں اور کسي بات کا انتظار نہيں صرف آخري نتيجہ کا انتظار ہے جس دن اس کا آخري نتيجہ سامنے آئے گا اس دن جو اسے پہلے بھولے ہوئے تھے کہيں گے کہ واقعي ہمارے رب کے رسول کي سچي باتيں لائے تھے سو اب کيا کوئي ہمارا سفارشي ہے جو ہماري سفارش کر ےياکيا ہم پھر واپس بھيجے جا سکتے ہيں تاکہ ہم ان کے اعمال کے خلاف جنہيں کيا کرتے تھے دوسرے اعمال کريں بے شک انہوں نے اپنے آپ کو خسارے ميں ڈا ل ديا اور جو باتيں بناتے تھے وہ سب گم ہو گئيں (53) بے شک تمہارا رب الله ہے جس نے آسمانوں اور زمين کو چھ دن ميں پيدا کيا پھرعرش پر قرار پکڑا رات سے دن کو ڈھانک ديتا ہے وہ اس کے پيچھے دوڑتا ہوا آتا ہے اور سورج اورچاند اور ستارے اپنے حکم کے تابعدار بنا کر پيدا کيے اسي کا کام ہے پيدا کرنا اور حکم فرمانا الله بڑي برکت والا ہے جو سارے جہان کا رب ہے (54) اپنے رب کو عاجزي اور چپکے سے پکارو اسے حد سے بڑھنے والے پسند نہيں آتے (55) اور زمين ميں اس کي اصلاح کے بعد فساد مت کرو اور اسے ڈر اور طمع سے پکارو بے شک اللهکي رحمت نيکو کاروں سے قريب ہے (56) اور وہي ہے جو مينہ سے پہلے خوشخبري دينے والي ہوائيں چلاتا ہے يہاں تک کہ جب ہوائيں بھاري بادلو ں کو اٹھا لاتي ہيں تو ہم ا س بادل کو مردہ شہر کي طرف ہانک ديتے ہيں پھر ہم ا س بادل سے پاني اتارتے ہيں پھر اس سے سب طرح کے پھل نکالتے ہيں اسي طرح ہم مردوں کو نکاليں گے تاکہ تم نصيحت حاصل کرو (57) اور جو شہر پاکيزہ ہے اس کا سبزہ اس کے رب کے حکم سے نکلتا ہے اور جو اس ميں خراب ہے جو کچھ اس ميں سے نکلتا ہے ناقص ہي ہوتا ہے اسي طرح ہم شکر گزاروں کے ليے مختلف طريقوں سے آيتيں بيان کرتے ہيں (58) بے شک ہم نے نوح کو اس کي قوم کي طرف بھيجا پس اس نے کہا اے ميري قوم الله کي بندگي کرو اس کے سوا تمہارا کوئي معبود نہيں ميں تم پر ايک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں (59) اس کي قو م کے سرداروں نے کہا ہم تجھے صريح گمراہي ميں ديکھتے ہيں (60) فرمايا اے ميري قوم ميں ہرگز گمراہ نہيں ہوں ليکن ميں جہان کے پروردگار کي طرف سے بھيجا ہوا ہوں (61) تمہيں اپنے رب کے پيغام پہنچاتا ہوں اور تمہيں نصيحت کرتا ہوں اور الله کي طرف سے وہ باتيں جانتا ہوں جو تم نہيں جانتے (62) کيا تمہيں اس بات سے تعجب ہوا کہ تمہارے رب کي طرف سے تم ہي ميں سے ايک مرد کي زباني تمہارے پاس نصيحت آئي ہے تاکہ وہ تمہيں ڈرائے اورتاکہ تم پرہيزگار ہو جاؤ اور تاکہ تم پرحم کيے جاؤ (63) پھر انہو ں نے اسے جھٹلايا پھر ہم نے اسے اور ا سکے ساتھيوں کو کشتي ميں بچا ليا اور جو ہماري آيتوں کو جھٹلاتے تھے انہيں غرق کر ديا بے شک وہ لوگ اندھے تھے (64) اور قوم عاد کي طرف ان کے بھائي ہود کو بھيجا فرمايا اے ميري قوم الله کي بندگي کرو اس کے سوا تمہارا کوئي معبود نہيں سو کيا تم ڈرتے نہيں (65) اس کي قوم کےکافر سردار بولےہم تو تمہيں بے وقوف سمجھتے ہيں اور ہم تجھے جھوٹا خيال کرتے ہيں (66) فرمايا اے ميري قوم ميں بے وقوف نہيں ہوں ليکن ميں پروردگار عالم کي طرف سے بھيجا ہوا ہوں (67) تمہيں اپنے رب کے پيغام پہنچاتا ہوں اور تمہارا امانت دار خير خواہ ہوں (68) کيا تمہيں تعجب ہوا کہ تمہارے رب کي طرف سے تمہيں ميں سے ايک مرد کي زباني تمہارے پاس نصيحت آئي ہے تاکہ تمہيں ڈرائے اور ياد کرو جب کہ تمہيں قوم نوح کے بعد جانشين بنا يا اورڈيل ڈول ميں تمہيں پھيلاؤ زيادہ ديا سو الله کي نعمتوں کو ياد کرو تاکہ تم نجات پاؤ (69) انہوں نے کہا کيا تو ہمارے پاس اس ليے آيا ہے کہ ہم ايک الله کي بندگي کريں اور ہمارے باپ دادا جنہيں پوجتے رہے انہيں چھوڑ ديں پس جس چيز سے تو ہميں ڈراتا ہے وہ لے آ اگرتو سچا ہے (70) فرمايا تمہارے رب کي طرف سے تم پر عذاب اور غصہ واقع ہو چکا مجھ سے ان ناموں پر کيوں جھگڑتے ہو جوتم نے اور تمہارے باپ دادؤں نے مقرر کيے ہيں الله نے ان کے ليے کوئي دليل نہيں اتاري سو انتظار کرو ميں بھي تمہارے ساتھ انتظار کرنے والا ہوں (71) پھر ہم نے اسے اور اس کے ساتھيوں کو اپني رحمت سے بچا ليا اور جو ہماري آيتوں کو جھٹلاتے تھے ان کي جڑ کاٹ دي اور وہ مومن نہيں تھے (72) اور ثمود کي طرف ان کے بھائي صالح کو بھيجا فرمايا اے ميري قوم الله کي بندگي کرو اس کے سوا تمہارا کوئي معبود نہيں تمہيں تمہراے رب کي طرف سے دليل پہنچ چکي ہے يہ الله کي اونٹني تمہارے ليے نشاني ہے سو اسے چھوڑ دو کہ الله کي زمين ميں کھائے اور اسے بري طرح سے ہاتھ نہ لگاؤ ورنہ تمہيں دردناک عذاب پکڑے گا (73) اور ياد کرو جب کہ تمہيں عاد کے بعد جانشين بنايا اور تمہيں زمين ميں جگہ دي کہ نرم زمين ميں محل بناتے ہو اور پہاڑو ں ميں گھر تراشتے ہو سو الله کے احسان کو ياد کرو اور زمين ميں فساد مت مچاتے پھرو (74) اس قوم کے متکبر سرداروں نے غريبوں سے کہا جو ايمان لاچکے تھے کيا تمہيں يقن ہے کہ صالح کو اس کے رب نے بھيجا ہے انہوں نے کہا جو وہ لے کر آيا ہے ہم اس پرايمان لانے والے ہيں (75) متکبروں نے کہا جس پر تمہيں يقين ہے ہم اسے نہيں مانتے (76) پھر اونٹني کے پاؤں کاٹ ڈالے اور اپنے رب کے حکم سے سرکشي کي اور کہا اے صالح لے آ ہم پر جس سے تو ہميں ڈراتا تھا اگر تو رسول ہے (77) پس انہيں زلزلہ نے آ پکڑا پھر صبح کو اپنے گھروں ميں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے (78) پھر صالح ان سے منہ موڑ کر چلے اور فرمايا اے ميري قوم ميں تمہيں اپنے رب کا پيغام پہنچا چکا اور تمہاري خير خواہي کي ليکن تم خير خواہوں کو پسند نہيں کرتے تھے (79) اور لوط کو بھيجا جب اس نے اپني قوم کو کہا کيا تم ايسي بے حيائي کرتے ہو کہ تم سے پہلے اسے جہان ميں کسي نے نہيں کيا (80) بے شک تم عورتوں کو چھوڑ کر مردوں سے شہوت راني کرتے ہو بلکہ تم حد سے بڑھنے والے ہو (81) اور اس کي قوم نے کوئي جواب نہيں ديا مگر يہي کہا کہ انہيں اپنےشہر سے نکال دو يہ لوگ بہت ہي پاک بننا چاہتے ہيں (82) پھر ہم نے اسےاور اس کے گھر والوں کو سوائے اس کي بيوي کے بچا ليا کہ وہ وہاں رہنے والو ں ميں رہ گئي (83) اور ہم نے ان پر مينہ برسايا پھر ديکھيئے گناہگاروں کا کيا انجام ہوا (84) اورمدين کي طرف اس کے بھائي شعيب کو بھيجا فرمايااے ميري قوم الله کي بندگي کرو اس کے سوا تمہار کوئي معبود نہيں تمہارے رب کي طرف سے تمہارے پاس دليل پہنچ چکي ہے سو ناپ او رتول کو پورا کرو اور لوگوں کو ان کي چيزيں گھٹا کر نہ دو اور زمين ميں اس کي اصلاح کے بعد فساد مت کرو يہ تمہارے ليے بہتر ہے اگر تم ايمان دار ہو (85) اور سڑکوں پر اس غرض سے مت بيٹھا کرو کہ الله پر ايمان لانے والوں کو دھمکياں دو اور الله کي راہ سے روکو اوراس ميں ٹيڑھا پن تلاش کرو اور اس حلات کو ياد کرو جب کہ تم تھوڑے تھے پھر الله نے تمہيں زيادہ کر ديا اور ديکھو فساد کرنے والوں کا انجام کيا ہوا ہے (86) اور اگر تم ميں سے ايک جماعت اس پر ايمان لے آئي ہے جو ميرے ذريعے سے بھيجا گيا ہے اور ايک جماعت ايمان نہيں لائي پس صبر کرو جب تک الله ہمارے درميان فيصلہ کرے اور وہ سب سے بہتر فيصلہ کرنے والا ہے (87) اس کي قوم کے متکبر سرداروں نے کہا اے شعيب ہم تجھے اور انہيں جو تجھ پر ايمان لائے ہيں اپنے شہر سے ضرور نکال ديں گے يا يہ کہ تم ہمارے دين ميں واپس آ جاؤ فرمايا کيا اگرچہ ہم اس دين کو ناپسند کرنے والے ہوں (88) ہم تو الله پر بہتان باندھنے والے ہو جائيں اگر تمہارے مذہب ميں واپس آئيں بعد اس کے کہ الله نے ہميں اس سے نجات دي ہے اور ہميں يہ حق نہيں کہ تمہارے دين ميں لوٹ کر آئيں مگر يہ کہ الله چاہے جو ہمارا رب ہے ہمارے رب کا علم ہر چيز پر احاطہ کيے ہوئے ہے ہم الله ہي پر بھروسہ کرتے ہيں اے رب ہمارے اور ہماري قوم کے درميان حق کے موافق فيصلہ کر دے اور تو بہتر فيصلہ کرنے والا ہے (89) اس کي قوم ميں جو کافر سردار تھے انہوں نے کہا اگر تم شعيب کي تابعداري کرو گے تو بے شک نقصان اٹھاؤ گے (90) پھر انہيں زلزلہ نے آ پکڑا پھر وہ صبح تک اپنے گھرو ں ميں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے (91) جنہوں نے شعيب کو جھٹلايا گو وہ وہاں کبھي بسے ہي نہيں تھے جنہوں نے شعيب کو جھٹلايا وہي نقصان اٹھانے والے ہوئے (92) پھر ان سے منہ پھيرا اور کہا اے ميري قوم تحقيق ميں نے تمہيں اپنے رب کے احکام پہنچا ديے اور ميں نے تمہارے ليے خير خواہي کي پھر کافروں کي قوم پر ميں کيوں کر غم کھاؤں (93) او رہم نے کسي بستي ميں کوئي پيغمبرنہيں بھيجا مگر وہاں کے لوگوں کو سختي اور تکليف ميں پکڑا تاکہ وہ عاجزي کريں (94) پھر ہم نے برائي کي جگہ بھلائي بدل دي يہاں تک کہ وہ زيادہ ہو گئے اور کہنے لگے کہ ہمارے باپ داداؤں کو بھي تکليف اور خوشي کا وقت آيا تھا پھر ہم نے انہيں اچانک پکڑا اور ان کو خبر نہ ہوئي (95) اور اگر بستيوں والے ايمان لے آتے اور ڈرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمين سے نعمتوں کے دروازے کھول ديتے ليکن انہوں نے جھٹلايا پھر ہم نے ان کے اعمال کے سبب سے گرفت کي (96) کيا بستي والے نڈر ہو چکے ہيں کہ ہماري طرف سے ان پر رات کو عذاب آئے جب وہ سو رہے ہوں (97) يا بستيوں والے اس بات سے نڈر ہو چکے ہيں کہ ان پر ہمارا عذاب دن چڑھے آئے جب وہ کھيل رہے ہوں (98) کيا وہ الله کي اچانک پکڑ سے بے فکر ہوئے ہيں بس الله کي اچانک پکڑ سے بے فکر ہو گئے ہيں پس الله کي اچانک پکڑ سے بے فکر نہيں ہوتے مگر نقصان اٹھانے والے (99) کيا ان لوگو ں پر جو زمين کے وارث ہوئے ہيں وہاں کے لوگوں کے ہلاک ہونے کے بعد يہ ظاہر نہيں ہوا کہ اگر ہم چاہيں تو انہيں ان کے گناہوں کے سبب سے پکڑ ليں اور ہم نے ان کے دلوں پر مہر لگا دي ہے پس وہ نہيں سنتے (100) يہ بستياں ہيں جن کے حالات ہم تمہيں سناتے ہيں بے شک ان کے پاس ان کے رسولروشن نشانياں لے کر آئے تھے پھر اس بات پر ہرگز ايمان نہ لائے جسے پہلے جھٹلا چلے تھے کافروں کے دلوں پر الله اسي طرح مہر لگا ديتا ہے (101) اور ہم نے ان کے اکثر لوگو ں ميں عہد کا نباہ نہيں پايا اور ان ميں سے اکثر نافرمان پايا (102) اس کے بعد ہم نے موسي? کو اپني نشانياں دے کر فرعون اور اس کے سرداروں کي طرف بھيجا پھر انہوں نے نشانيوں سے بے انصافي کي پھر ديکھ مفسدوں کا انجام کيا ہوا (103) اور موسي? نے کہا اے فرعون بے شک ميں رب العالمين کي طرف سے رسول ہو کر آيا ہوں (104) ميرے ليے يہي مناسب ہے کہ سوائے سچ کے کوئي بات خدا کي طرف منسوب نہ کروں ميں تمہارے رب کي طرف سے تمہارے پاس ايک بڑي دليل لايا ہوں پس بني اسرائيل کو ميرے ساتھ بھيج دے (105) کہا اگرتو کوئي نشاني لے کر آيا ہے تو وہ لا اگر تو سچا ہے (106) پھر اس نے اپنا عصا ڈال ديا وہ اس وقت صريح اژدھا ہو گيا (107) او راپنا ہاتھ نکالا تو اسي وقت ديکھنے والوں کے ليے سفيد نظر آنے لگا (108) فرعون کي قوم کے سرداروں نے کہا بے شک يہ بڑا ماہر جادو گر ہے (109) تمہيں تمہارے ملک سے نکالنا چاہتا ہے پس تم کيا مشورہ ديتے ہو (110) انہوں نے کہا کہ اسے اور اس کے بھائي کو مہلت دے اور شہروں ميں جمع کرنے والے بھيج دے (111) تاکہ تيرے پاس ماہر جادوگر کو لے آئيں (112) اور جادوگر فرعون کے پاس آئے کہا اگر ہم غالب آئے تو ہميں کچھ صلہ بھي ملے گا (113) کہا ہاں اور بے شک تم مقرب ہو جاؤ گے (114) کہا اے موسي? يا تو تو ڈال يا ہم ڈالتے ہيں (115) کہا تم ڈالوپس جب انہوں نے ڈالا تو لوگو ں کي نظر بندي کر دي اور انہيں ڈرايا اور اک طرح کا بڑا جادو دکھايا (116) اور ہم نے موسي? کو وحي کے ذريعے سے حکم ديا اپنا عصا ڈال دے سو وہ اسي وقت نگلنے لگا جو کھيل انہو ں نے بنا رکھا تھا (117) پھر حق ظاہر ہو گيا اور جو انہوں نے بنايا تھا وہ غلط ہو گيا (118) پھر اس جگہ ہار گئے اور ذليل ہو کر لوٹے (119) اور جادوگر سجدہ ميں گر پڑے (120) کہاہم رب العالمين پر ايمان لائے (121) جو موسي? اور ہارون کا رب ہے (122) فرعون نے کہا تم اس پر ميري اجازت سے پہلے ہي ايمان لے آئے يہ تو مکر ہے جو تم سب نے اس شہر ميں بنايا ہے تاکہ اس شہر کے رہنے والوں کو نکال دو سو اب تمہيں معلوم ہو جائے گا (123) ميں ضرور تمہارے ہاتھ اور دوسري طرف سے پاؤں کاٹوں گا پھر تم سب کو سولي چڑھا دوں گا (124) انہوں نے کہا ہميں تو اپنے رب کي طرف لوٹ کر جانا ہي ہے (125) اور تمہيں ہم سے يہي دشمني ہے کہ ہم نے اپنے رب کي نشانيوں کو مان ليا جب وہ ہمارے پاس آئيں اے ہمارے رب ہمارے اوپر صبر ڈال اورہميں مسلمان کر کے موت دے (126) اور فرعون کي قوم کے سرداروں نے کہا کيا تو موسي? اور اس کي قوم کو چھوڑتا ہے تاکہ وہ ملک ميں فساد کريں اور تجھے اورتيرے معبودوں کو چھوڑ دے کہا ہم ان کے بيٹوں کو قتل کريں گے اور ان کي عورتو ں کو زندہ رکھيں گے اور بے شک ہم ان پر غالب ہيں (127) موسي? نے اپني قوم سے کہا الله سے مدد مانگو اور صبر کرو بے شک زمين الله کي ہے اپنے بندوں ميں سے جسےچاہے اس کا وارث بنا دے اور انجام بخير پرہيزگاروں کا ہي ہوتا ہے (128) انہوں نے کہا تيرے آنے سےپہلے بھي ہميں تکليفيں دي گئيں اور تيرے آنے کے بعد بھي فرمايا تمہارا رب بہت جلد تمہارے دشمن کو ہلاک کر دے گا اور اس کي بجائے تمہيں اس سرزمين کا مالک بنا دے گا پھر ديکھے گاتم کيا کرتے ہو (129) اور ہم نے فرعون والوں کو قحطوں ميں اور ميوں کي کمي ميں پکڑ ليا تاکہ وہ نصيحت مانيں (130) جب ان پر خوشحالي آتي تو کہتے کہ يہ تو ہمارے ليے ہونا ہي چاہيئے اور اگر انہيں کوئي بدحالي پيش آتي تو موسي? اور ان کے ساتھيوں کي نحوست بتلاتے ياد رکھو ان کي نحوست الله کے علم ميں ہے ليکن اکثر لوگ نہيں جانتے (131) اور کہا جوکوئي نشاني تو ہمارے پاس لائے گا ہم پر اس کے ذريعہ سے جادو کرے سو ہم تجھ پر ہر گز ايمان نہ لائيں گے (132) پھر ہم نے ان پر طوفان اور ٹدي اور جوئيں اورمينڈک اور خون يہ سب کھلے کھلےمعجزے بھيجے پھر بھي انہوں نے تکبر ہي کيا اور لوگ گناہگار تھے (133) اور جب ان پر کوئي عذاب آتا تو کہتے اے موسي? ہمارے ليے اپنے رب سے دعا کر جس کا اس نے تجھ سے عہد کر رکھا ہے اگر تو نے ہم سے يہ عذاب دور کر ديا تو بے شک ہم تجھ پر ايمان لے آئيں گے اور بني اسرائيل کو تيرے ساتھ بھيج ديں گے (134) پھر جب ہم نےان سے ايک مدت تک عذاب اٹھا ليا کہ انہيں اس مدت تک پہنچنا تھا اس وقت وہ عہد توڑ ڈالتے (135) پھر ہم نے ان سے بدلہ ليا پھر ہم نے انہيں دريا ميں ڈبو ديا اس ليے کہ انہوں نے ہماري آيتوں کو جھٹلايا اور وہ ان سے غافل تھے (136) اور ہم نے ان لوگوں کو وارث کر ديا جو اس زمين کے مشرق و مغرب ميں کمزور سمجھے جاتے تھے کہ جس ميں ہم نے برکت رکھي ہے او رتيرے رب کا نيک وعدہ بني اسرائيلک کے حق ميں ان کے صبر کے باعث پورا ہو گيا اور فرعون اور اس کي قوم نے جو کچھ بنايا تھا ہم نے اسے تباہ کر ديا اور جو وہ اونچي عمارتيں بناتے تھے (137) اور ہم نے بني اسرائيل کو دريا سے پار اتارا تو ايک ايسي قوم پر پہنچے جو اپنے بتوں کے پوجنے ميں لگے ہوئے تھے کہا اے موسي? ہميں بھي ايک ايسا معبود بنا دے جيسے ان کے معبود ہيں فرمايا بے شک تم لوگ جاہل ہو (138) يہ لوگ جس چيز ميں لگے ہوئے ہيں وہ تباہ ہونے والي ہے اور جو وہ کر رہے ہيں وہ غلط ہے (139) کہا کيا الله کے سوا تمہارے ليے اور معبود بنا دوں حالانکہ اس نے تمہيں سارے جہاں پر فضيلت دي ہے (140) اور يا د کرو جب ہم نے تمہيں فرعون والوں سے نجات دي جو تمہيں برا عذاب ديتے تھے تمہارے بيٹوں کو مار ڈال ديتے تھے اور تمہاري عورتوں کو زندہ رکھتے تھے اور اس ميں تمہارے رب کا بڑا احسان تھا (141) اور موسي? سے ہم نے تيس رات کا وعدہ کيا اور انہيں اور دس سے پورا کيا پھر تيرے رب کي مدت چاليس راتيں پوري ہو گئي اور موسي? نے اپنے بھائي ہارون سے کہا کہ ميري قوم ميں ميرا جانشين رہ اور اصلاح کرتے رہو اور مفسدوں کي راہ پر مت چل (142) اور جب موسي? ہمارے مقرر کردہ وقت پر آئے اور ان کے رب نے ان سے باتيں کيں تو عرض کيا کہ اے ميرے رب مجھے دکھا کہ ميں تجھے ديکھوں فرمايا کہ تو مجھے ہر گز نہيں ديکھ سکتا ليکن تو پہاڑ کي طرف ديکھتا رہ اگر وہ اپني جگہ پر ٹھہرا رہا تو تو مجھے ديکھ سکے گا پھر جب اس کے رب نے پہاڑ کي طرف تجلي کي تو اس کو ريزہ ريزہ کر ديا اور موسي? بے ہوش ہو کر گر پڑے پھر جب ہوش ميں آئے تو عرض کي کہ تيري ذات پاک ہے ميں تيري جانب ميں توبہ کرتا ہوں اور ميں سب سے پہلا يقين لانے والا ہوں (143) فرمايا اے موسي? ميں نے پيغمبري اور ہم کلامي سے دوسرے لوگوں پر تجھے امتياز ديا ہے جو کچھ ميں نے تجھے عطا کيا ہے اسے لے لو اور شکر کرنے والوں ميں سے ہو جاؤ (144) اور ہم نے اسے تختيوں پر ہر قسم کي نصيحت اور ہر چيز کي تفصيل لکھ دي سو انہيں مضبوطي سے پکڑ لے او راپني قوم کو حکم کر کہ اس کي بہتر باتوں پر عمل کريں عنقريب ميں تمہيں نافرمانوں کا ٹھکانہ دکھاؤں گا (145) پھر ميں اپني آيتوں سے انہيں پھير دوں گا جو زمين ميں نا حق تکبر کرتے ہيں اور اگر وہ ساري نشانياں بھي ديکھ ليں تو بھي ايمان نہيں لائيں گے اور اگر ہدايت کا راستہ ديکھيں تو اسے اپنا راہ نہيں بنائيں گے يہ اس ليے ہے کہ انہوں نے ہماري آيتو ں کو جھٹلايا اور ان سے بے خبر رہے (146) اور جنھوں نے ہماري آيتوں کو اور آخرت کي ملاقات کو جھٹلايا ان کے اعمال ضائع ہو گئے انہيں وہي سزا دي جائے گي جو کچھ وہ کيا کرتے تھے (147) اور موسي? کي قوم نے اس کے بعد اپنے زيوروں سے بچھڑا بنا ليا ايک جسم تھا جس ميں گائے کي آواز تھي کيا انہوں نے يہ نہ ديکھا کہ وہ ان سے بات بھي نہيں کرتا اور نہ ہي انہيں راہ بتاتا ہے اسے معبود بنا ليا اور وہ ظالم تھے (148) اور جب نادم ہوئے اور معلوم کيا کہ بيشک وہ گمراہ ہوگئے تھےتو کہنے لگے اگر ہمارے رب نے ہم پر رحم نہ کيا اور ہميں نہ بخشا تو بے شک ہم نقصان پانے والوں ميں سے ہوں گے (149) اور جب موسي? اپني قو م کےي طرف غصہ اور رنج ميں بھرے ہوئے واپس آئے تو فرمايا تم نے ميرے بعد يہ بڑي نامعقول حرکت کي کيا تم نے اپنے رب کے حکم سے پہلے ہي جلد بازي کر لي اور تختياں پھينک ديں اور اپنے بھائي کا سر پکڑ ا اسے پني طرف کھينچنے لگا اس نے کہا کہ اے ميري ماں کے بيٹے لوگوں نے مجھے کمزور سمجھا اور قريب تھے کہ مجھے مار ڈاليں سو مجھ پر دشمنوں کو نہ ہنسا اور مجھے گناہگار لوگو ں ميں نہ ملا (150) کہا اے ميرے رب مجھے اور ميرے بھائي کو معاف فرما اور ہميں اپني رحمت ميں داخل کر اور تو سب سے زيادہ رحم کرنے والا ہے (151) بے شک جنہوں نے بچھڑے کو معبود بنايا انہيں ان کے رب کي طرف سے غضب اور دنيا کي زندگي ميں ذلت پہنچے گي او رہم بہتان باندھنے والوں کو يہي سزا ديتے ہيں (152) اور جنہوں نے برے کام کيے پھراس کے بعد توبہ کي اور ايمان لے آئے تو بے شک تيرا رب توبہ کے بعد البتہ بخشنے والا مہربان ہے (153) اور جب موسي? کا غصہ ٹھنڈا ہوا تو اس نے تختيوں کو اٹھايا اور جو ان ميں لکھا ہو ا تھا اس ميں ان کے واسطے ہدايت اور رحمت تھي جو اپنے رب سے ڈرتے ہيں (154) اور موسي? نے اپني قوم ميں سے ستر مرد ہمارے وعدہ گا ہ پر لانے کے ليے چن ليے پھر جب انہيں زلزلہ نے پکڑ ا تو کہا اے ميرے رب اگر تو چاہتا تو پہلے ہي انہيں ہلاک کر ديتا کيا تو ہميں اس کام پر ہلاک کرتا ہے جو ہماري قوموں کے بيوقوفوں نے کيا يہ سب تيري آزمائش ہے جسے تو چاہے اس سے گمراہ کر دے اور جسے چاہے سيدھا رکھے تو ہي ہمارا کارساز ہے سو ہميں بخش دے اور ہم پر رحم کر اور تو سب سے بہتر بخشنے والا ہے (155) او رہمارے ليے اس دنيا ميں اور آخرت ميں بھلائي لکھ ہم نے تيري طرف رجوع کيا فرمايا ميں اپنا عذاب جسے چاہتا ہوں کرتا ہوں اور ميري رحمت سب چيزوں سے وسيع ہے پس وہ رحمت ان کے ليے لکھوں گا جو ڈرتے ہيں اجور جو زکواة ديتے ہيں اور جو ہماري آيتوں پر ايمان لاتے ہيں (156) وہ لوگ جو اس رسول کي پيروي کرتے ہيں اور جو نبي امي ہے جسے اپنے ہاں تورات اور انجيل ميں لکھا ہوا پاتے ہيں وہ ان کو نيکي کا حکم کرتا ہے اور برے کام سے روکتا ہے اوران کے ليے سب پاک چيزيں حلا ل کرتا ہے اور ان پر ناپاک چيزيں حرام کرتا ہے اور ان پر سے ان کے بوجھ اور وہ قيديں اتارتا ہے جو ان پر تھيں سو جو لوگ اس پر ايمان لائے اور اس کي حمايت کي اور اسے مدد دي اور اس کے نور کے تابع ہو ئے جو اس کے ساتھ بھيجا گيا ہے يہي لوگ نجات پانے والے ہيں (157) کہہ دو اے لوگو تم سب کي طرف الله کا رسول ہوں جس کي حکومت آسمانوں اور زمين ميں ہے اس کے سوا اور کوئي معبود نہيں وہي زندہ کرتا اور مارتا ہے پس الله پر ايمان لاؤ اوراس کے رسول نبي امي پر جو کہ الله پر اور اس کے سب کلاموں پر يقين رکھتا ہے اور اس کي پيروي کرو تاکہ تم راہ پاؤ (158) اور موسي? کي قوم ميں سے ايک جماعت ہے جو حق کي راہ بتاتے ہيں اور اسي کے موافق انصاف کرتے ہيں (159) اور ہم نے انہيں جدا جدا کر ديا بارہ دادوں کي اولاد جو بڑي بڑي جماعتيں تھيں اور موسي? کو ہم نے حکم بھيجا جب اس کي قوم نے اس سے پاني مانگا کہ اپني لاٹھي اس پتھر پر مار تو اس سے بارہ چشمے پھوٹ نکلے ہر قبيلہ نے اپنے گھاٹ پہچان ليا اور ہم نے ان پر ابر کا سايہ کيا اور ہم نے من و سلوي? اتارا ہم نے جو ستھري چيزيں تمہيں دي ہيں وہ کھاؤ اور انہوں نے ہمارا کوئي نقصان نہيں کيا ليکن اپنا ہي نقصان کرتے تھے (160) اور جب انہيں حکم ديا گيا کہ تم اس بستي ميں جا کر رہو اور وہاں جہاں سے تم چاہو کھاؤ اور زباں سے يہ کہتے جاؤ توبہ ہے اور دروازہ ميں جھک کر داخل ہو ہم تمہاري غلطياں معاف کر ديں گے اور نيکو کاروں کو اور زيادہ اجر ديں گے (161) سو ان ميں سے ظالموں نے دوسرا لفظ اس کے سوا بدل ديا جو ان سے کہا گيا تھا پھر ہم نے ان پر آسمان سے عذاب بھيجا اس ليے کہ وہ ظلم کرتے تھے (162) اور ان سے اس بستي کا حال پوچھ جو دريا کے کنارے پر تھي جب ہفتہ کے معاملہ ميں حد سے بڑھنے لگے جب ان کے پاس مچھلياں ہفتہ کے دن پاني کے اوپر آنے لگيں اور جس دن ہفتہ نہ ہو تو نہ آتي تھيں ہم نے انہيں اس طرح آزمايا اس ليے کہ وہ نافرمان تھے (163) اور جب ان ميں سے ايک جماعت نے کہا ان لوگوں کو کيوں نصيحت کرتے ہو جنہيں الله ہلاک کرنے والا ہے انہيں سخت عذاب دينے والا ہے انہوں نے کہا تمہارے رب کے روبر عذر کرنے کے ليے اور شايد کہ يہ ڈر جائيں (164) پھر جب وہ بھول گئے اس چيز کو جو انہيں سمجھائي گئي تھي توہم نے انہيں نجات دي جو برے کام سے منع کرتے تھے اور ظالموں کو ان کي نافرماني کے باعث برے عذاب ميں پکڑا (165) پھر جب وہ اس کام ميں حد سے آگے بڑھ گئے جس سے روکے گئے تھے تو ہم نے حکم ديا کہ ذليل ہونے والے بندر ہو جاؤ (166) اور ياد کر جب تيرے رب نے خبر دي تھي کہ يہودپر قيامت کے دن تک ايسے شخص کو ضرور بھيجتا رہے گا جو انہيں براعذاب ديتا رہے بے شک تيرا رب جلدي عذاب دينے والا ہے اور تحقيق وہ بحشنے والا مہربان ہے (167) اورہم نے انہيں ملک ميں مختلف جماعتوں ميں متفرق کر ديا بعضے ان ميں سے نيک ہيں اور بعضے اور طرح کے اور ہم نے انہيں بھلائيوں اور برائيوں سے آزماياتاکہ وہ لوٹ آئيں (168) پھر ان کے بعد ان کے ايسے جانشين ہوئے جو کتاب کے وارث بنے اس ادني? زندگي کا مال و متاع لےليتے ہيں اور کہتے ہيں کہ ہميں معاف کر ديا جائے گا اور اگر ايسا ہي مال ان کے سامنے پھر آئے تو اسے لے ليتے ہيں کيا ان سے کتاب ميں عہد نہيں لے ليا گيا تھا کہ الله کے سوا سچ کے اور کچھ نہ کہيں اور انہوں نے جو کچھ اس ميں لکھا ہے پڑھا ہے اور آخرت کا گھر ڈرنے والوں کے ليے بہتر ہے کيا تم سمجھتے نہيں (169) اور جو لوگ کتاب کے پابند ہيں اور نماز کي پابندي کرتے ہيں بے شک ہم نيکي کرنے والوں کا ثواب ضائع نہيں کريں گے (170) اورجب ہم نے ان پر پہاڑ اٹھايا گويا کہ وہ سائبان ہے اور وہ ڈرے کہ ان پر گرے گا ہم نے کہا جو ہم نے تمہيں ديا ہے اسے مضبوطي سے پکڑو اور جو اس ميں ہے اسے ياد رکھو تاکہ تم پرہيزگار ہو جاؤ (171) اور جب تيرے رب نے بني آدم کي پيٹھوں سے ان کي اولاد کو نکالا اور ان سے ان کي جانوں پر اقرار کرايا کہ ميں تمہارا رب نہيں ہوں انہوں نے کہا ہاں ہے ہم اقرار کرتے ہيں کبھي قيامت کے دن کہنے لگو کہ ہميں تو اس کي خبر نہيں تھي (172) يا کہنے لگو ہمارے باپ دادا نے ہم سے پہلے شرک کياتھا اور ہم ان کے بعد ان کي اولاد تھے کياتو ہميں اس کام پر ہلاک کرتا ہے جو گمراہوں نے کيا (173) اور اسي طرح ہم کھول کر آيتيں بيان کرتے ہيں تاکہ وہ لوٹ آئيں (174) اور انہيں اس شخص کا حال سنا دے جسے ہم نے اپني آيتيں دي تھيں پھر وہ ان سے نکل گيا پھر اس کے پيچھے شيطان لگا تو وہ گمراہوں ميں سے ہو گيا (175) اور اگر ہم چاتے تو ان کي آيتو ں کي برکت سے اس کا رتبہ بلند کرتے ليکن وہ دنيا کي طرف مائل ہو گيا اور اپني خواہش کے تابع ہو گيا اس کا تو ايسا حال ہے جيسے کتا اس پر تو سختي کرے تو بھي ہانپے اور اگر چھوڑ دے تو بھي ہانپے يہ ان لوگوں کي مثال ہے جنہوں نے ہماري آيتوں کو جھٹلايا سو يہ حالات بيان کر دے شايد کہ وہ فکر کريں (176) جنہوں نے ہماري آيتوں کو جھٹلايا ان کي بري مثال ہے اور وہ اپنا ہي نقصان کرتے رہے (177) جسے الله تعالي? ہدايت دے وہي راہ پاتا ہے اور جسے گمراہ کر دےپس وہي لوگ نقصان اٹھانے والے ہيں (178) اور ہم نے دوزخ کے ليے بہت سے جن اور آدمي پيدا کيے ہيں ان کے دل ہيں کہ ان سے سمجھتے نہيں اور آنکھيں ہيں کہ ان سے ديکھتے نہيں اور کان ہيں کہ ان سے سنتے نہيں وہ ايسے ہيں جيسے چوپائے بلکہ ان سے بھي گمراہي ميں زيادہ ہيں يہي لوگ غافل ہيں (179) اور سب اچھے نام الله ہي کے ليے ہيں سو اسے انہيں نامو ں سے پکارو اور چھوڑ دو ان کو جو الله کے نامو ں ميں کجروي اختيار کرتے ہيں وہ اپنے کيے کي سزا پا کر رہيں گے (180) اور ان لوگوں ميں سےجنہيں ہم نے پيدا کيا ايک جماعت ہے جو سچي راہ بتاتي ہے اور اسي کے موافق انصاف کرتے ہيں (181) اور جنہوں نے ہماري آيتوں کو جھٹلايا ہم انہيں آہستہ آہستہ پکڑيں گے ايسي جگہ سے جہاں انہيں خبر بھي نہ ہو گي (182) اور ميں انہيں مہلت دوں گا بے شک ميري تدبير بڑي مضبوط ہے (183) کيا انہوں نے غور نہيں کياکہ ان کے ساتھي کو جنوں تو نہيں ہے وہ تو کھلم کھلا ڈرانے والا ہے (184) اور کيا انہوں نے آسمان اور زمين کي سلطنت کو نہيں ديکھا اور دوسري چيزوں کو جو الله نے پيدا کي ہيں اور يہ کہ ممکن ہے کہ ان کي اجل قريب ہي ہو پھرقرآن کے بعد کس بات پر يہ لوگ ايمان لائيں گے (185) جسے الله گمراہ کر دے اسے کوئي راہ دکھانے والا نہيں اور انہيں الله چھوڑ ديتا ہے کہ اپني سرکشي ميں حيران پھير يں (186) قيامت کے متعلق تجھ سے پوچھتے ہيں کہ اس کي آمد کا کونسا وقت ہے کہہ دو اس کي خبر تو ميرے رب ہي کے ہاں ہے وہي اس کے وقت پر ظاہر کر دکھائے گا وہ آسمانو ں اور زمين ميں بھاري بات ہے وہ تم پر محض اچانک آجائے گي تجھ سے پوچھتے ہيں گويا کہ تو اس کي تلاش ميں لگا ہوا ہے کہہ دو اس کي خبر خاص الله ہي کے ہاں ہے ليکن اکثر لوگ نہيں سمجھتے (187) کہہ دو ميں اپني ذات کے نفع و نقصان کا بھي مالک نہيں مگرجو الله چاہے اور اگر ميں غيب کي بات جان سکتا تو بہت کچھ بھلائياں حاصل کر ليتا اور مجھے تکليف نہ پہنچتي ميں تو محض ڈرانے والا اور خوشخبري دينے والا ہوں ان لوگوں کو جو ايمان دار ہيں (188) وہ وہي ہے جس نے تمہيں ايک جان سے پيدا کيا اور اسي سے اس کا جوڑ بنايا تاکہ اس سے آرام پائے پھر جب مياں نے بيوي سے ہم بستري کي تو اس کو ہلکا سا حمل رہ گيا پھر اسے ليے پھرتي رہي پھر جب وہ بوجھل ہو گئي تب دونوں مياں بيوي نے الله سے جو ان کا مالک ہے دعا کي اگر آپ نے ہميں صحيح سالم اولاد دے دي تو ہم ضرور شکر گزار ہوں گے (189) پھر جب الله نے انکو صحيح سالم اولاد دي تو الله کي دي ہوئي چيزوں ميں وہ دونوں الله کا شريک بنانے لگے سو الله ان کے شرک سے پاک ہے (190) کيا ايسوں کو شريک بناتے ہيں جو کچھ بھھي نہيں بنا سکتے اور وہ خود بنائے ہوئے ہيں (191) اور نہ وہ ان کي مدد کر سکتے ہيں اور نہ اپني ہي مدد کر سکتے ہيں (192) اور اگر تم انہيں راستہ کي طرف بلاؤ تو تمہاري تابعداري نہ کريں برابر ہے کہ تم انہيں پکارو يا چپکے رہو (193) بے شک جنہيں تم الله کے سوا پکارتے ہو وہ تمہاري طرح کے بندے ہيں پھر انہيں پکار کر ديکھو پھر چاہے کہ وہ تمہاري پکار کو قبول کريں اگر تم سچے ہو (194) کيا ان کے پاؤں ہيں جن سے وہ چليں يا ان کے ہاتھ ہيں جن سے وہ پکڑيں يا ان کي آنکھيں ہيں جن سے وہ ديکھيں يا ان کے کان ہيں جن سے وہ سنيں کہ تو اپنے شريکوں کو پکارو پھر ميري برائي کي تدبير کرو پھر مجھے ذرا مہلت نہ دو (195) بےشک ميرا حمايتي الله ہے جس نے کتاب نازل فرمائي اور وہ نيکو کاروں کي حمايت کرتا ہے (196) اور جنہيں تم پکارتے ہو وہ تمہاري مدد نہيں کر سکتے اور نہ اپني جان کي مدد کر سکتے ہيں (197) اور اگر تم انہيں راستہ کي طرف پکارو تو وہ کچھ نہيں سنيں گے اور تو ديکھے گا کہ وہ تيري طرف ديکھتے ہيں حالانکہ وہ کچھ نہيں ديکھتے (198) درگزر کر اور نيکي کا حکم دے اور جاہلوں سے الگ رہ (199) اور اگر تجھے کوئي وسوسہ شيطان کي طرف سے آئے تو الله کي پناہ مانگ ليا کر بے شک وہ سننے والا جاننے والا ہے (200) بے شک جو لوگ خدا سے ڈرتے ہيں جب انہيں کوئي خطرہ شيطان کي طرف سے آتا ہے تو وہ ياد ميں لگ جاتے ہيں پھر اچانک ان کيآنکھيں کھل جاتي ہيں (201) اور جو شياطين کے تابع ہيں وہ انہيں گمراہي ميں کھينچے چلے جاتے ہيں پھر وہ باز نہيں آتے (202) اور جب توان کے پاس کوئي معجزہ نہيں لاتا تو کہتے ہيں کہ تو فلاں معجزہ کيوں نہيں لايا کہہ دو ميں اس کا اتباع کرتا ہوں جو مجھ پر ميرے رب کي طرف سے بھيجا جاتا ہے يہ تمہارے رب کي طرف سے بہت سي دليليں ہيں اور ہدايت اور رحمت ہے ان لوگو ں کے ليے جو ايمان دار ہيں (203) اورجب قرآن پڑھا جاتا جائے تو اسے کان لگا کر سنو اور چپ رہو تاکہ تم پر رحم کيا جائے (204) اوراپنے رب کو اپنے دل ميں عاجزي کرتا ہوا اور ڈرتاہوا ياد کرتا رہ اور صبح اور شام بلند آواز کي نسبت ہلکي آواز سے اور غافلوں سے نہ ہو (205) بے شک جو تيرے رب کے ہاں ہيں وہ اس کي بندگي سے تکبر نہيں کرتے اور اس کي پاک ذات کو ياد کرتے ہيں اور اسي کو سجدہ کرتے ہيں (206)



8        سورة الانفَال      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

تجھ سے غنيمت کا حکم پوچھتے ہيں کہہ دے غنيمت کا مال الله اور رسول کا ہے سو الله سے ڈرو اور آپس ميں صلح کرو اور الله اور اس کے رسول کا حکم مانو اگر ايمان دار ہو (1) ايمان والے وہي ہيں جب الله کا نام آئے تو ان کے دل ڈر جائيں اورجب اس کي آيتيں ان پر پڑھي جائيں تو ان کا ايمان زيادہ ہو جاتا ہے اور اور وہ اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہيں (2) وہ جو نماز قائم کرتے ہيں اور جو ہم نے انہيں رزق ديا ہے اس ميں سے خرچ کرتے ہيں (3) يہي سچے ايمان والے ہيں ان کے رب کے ہاں ان کے ليے درجے ہيں اور بخشش ہے اور عزت کا رزق ہے (4) جيسے تيرے رب نے تيرے گھر سے سچائي کے ساتھ نکالا اور بے شک ايک جماعت مسلمانوں ميں سے نا پسند کرنے والي تھي (5) وہ تجھ سے حق بات ميں اس کے ظاہر ہو چکنے کے بعد جھگڑتے تھے گويا وہ آنکھوں سے ديکھتے ہوئے موت کي طرف ہانکے جاتے ہيں (6) اور جس وقت دو جماعتوں ميں سے ايک کا الله تم سے وعدہ کرتا تھا کہ وہ تمہارے ہاتھ لگے گي اور تم چاہتے تھے جس ميں کانٹا نہ ہو وہ تمہيں ملے اور الله چاہتا تھا کہ اپنے حکم سے حق کو ثابت کردے اور کافروں کي جڑ کاٹ دے (7) تاکہ حق کو ثابت کر دے اور باطل کو مٹا دے اگرچہ گناہگار ناراض ہوں (8) جب تم اپنے رب سے فرياد کر رہے تھے اس نے جواب ميں فرمايا کہ ميں تمہاري مدد کے ليے پے درپے ايک ہزار فرشتے بھيج رہا ہوں (9) اور يہ تو الله نے فقط خوش خبري دي تھي اور تاکہ تمہارے دل اس سے مطمئن ہو جائيں اور مدد تو صرف الله ہي کي طرف سے ہے بے شک الله غالب حکمت والا ہے (10) جس وقت اس نے تم پر اپني طرف سے تسکين کے ليے اونگھ ڈال دي اور تم پر آسمان سے پاني اتارا تاکہ اس سے تمہيں پاک کر دے اور شيطان کي نجاست تم سے دور کر دے اور تمہارے دلوں کو مضبوط کر دے اور اس سے تمہارے قدم جما دے (11) جب تيرے رب نے فرشتوں کو حکم بھيجا کہ ميں تمہارے ساتھ ہوں تم مسلمانوں کے دل ثابت رکھو ميں کافروں کے دلوں ميں دہشت ڈال دوں گا سو گردنوں پر مارواور ان کے پور پور پر مارو (12) يہ اس ليے ہے کہ وہ الله اوراس کے رسول کے مخالف ہيں اور جو کوئي اللہ اور اس کےرسول کا مخالف ہو تو بے شک الله سخت عذب دينے والا ہے (13) يہ تو چکھ لو اور جان لو کہ بے شک کافروں کے ليے دوزخ کا عذاب ہے (14) اے ايمان والو جب تم کافروں سے ميدان جنگ ميں ملو تو ان سے پيٹھيں نہ پھيرو (15) اور جو کوئي اس دن ان سے پيٹھ پھيرے گا مگر يہ کہ لڑائي کا ہنر کرتا ہو يا فوج ميں جا ملتا ہو سو وہ الله کا غضب لے کر پھرا اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور بہت برا ٹھکانا ہے (16) سو تم نے انہيں قتل نہيں کيا بلکہ الله نے انہيں قتل کيا اور تو نے مٹھي نہيں پھينکي جب کہ پھينکي تھي بلکہ الله نے پھينکي تھي اور تاکہ ايمان والوں پر اپني طرف سے خوب احسان کرے بے شک الله سننے والا جاننے والا ہے (17) يہ تو ہو چکا اور بےشک الله کافروں کي تدبير کو کمزور کرنے والا ہے (18) اگر تم فيصلہ چاہتے ہو تو تمہارا فيصلہ آ چکا اور اگر باز آؤ تو تمہارے ليے بہتر ہے اور اگر پھر يہي کرو گے تو ہم بھي پھر يہي کريں گے اور تمہاري جمعيت ذرا بھي کام نہيں آئے گي اگرچہ وہ بہت ہوں اوربے شک اللہ ايمان والوں کے ساتھ ہے (19) اے ايمان والو الله اور اس کے رسول کا حکم مانو اور سن کر اس سے مت پھرو (20) اور ان لوگو ں کي طرح نہ ہو جنہوں نے کہا ہم نے سن ليا اور وہ سنتے نہيں (21) بے شک سب جانوں ميں سے بدتر الله کے نزديک وہي بہرے گونگے ہيں جو نہيں سمجھتے (22) اور اگر الله ان ميں کچھ بھلائي جانتا تو انہيں سنا ديتا اور اگر انہيں اب سنا دے تو منہ پھير کر بھاگيں (23) اے ايمان والو الله اور رسول کا حکم مانو جس وقت تمہيں اس کام کي طرف بلائے جس ميں تمہاري زندگي ہے اور جان لو کہ الله آدمي اور اس کے دل کے درميان آڑ بن جاتا ہے اور بے شک اسي کي طرف جمع کيے جاؤ گے (24) اور تم اس فتنہ سے بچتے رہو جو تم ميں سے خاص ظالموں پر ہي نہ پڑے گا اور جان لو کہ بے شک الله سخت عذاب کرنے والا ہے (25) اور ياد کرو جس وقت تم تھوڑے تھے ملک ميں کمزور سمجھے جاتے تھے تم ڈرتے تھے کہ لوگ تمہيں اچک ليں پھر اس نے تمہيں ٹھکانا بنا ديا اور اپني مدد سے تمہيں قوت دي اور تمہيں ستھري چيزوں سے رزق دياتاکہ تم شکر کرو (26) اے ايمان والو الله اور اس کے رسول سے خيانت نہ کرو اور آپس کي امانتوں ميں بھي خيانت نہ کرو حالانکہ تم جانتے ہو (27) اور جان لو کہ تمہارے مال اور تمہاري اولاد ايک امتحان کي چيز ہے اور بے شک الله کہ ہاں بڑا اجر ہے (28) اے ايمان والو اگر تم الله سے ڑرتے رہو گے تو الله تمہيں ايک فيصلہ کي چيز دے گا اور تم سے تمہارے گناہ دور کر دے گا اور تمہيں بخش دے گا اور الله بڑے فضل والا ہے (29) اور جب کافر تيرے متعلق تدبيريں سوچ رہے تھے کہ تمہيں قيد کر ديں يا تمہيں قتل کر ديں يا تمہيں ديس بدر کر ديں وہ اپني تدبيريں کر رہے تھے اور الله ہي اپني تدبير کر ہا تھا اور الله بہترين تدبير کرنے والا ہے (30) اور جب ان کے سامنے ہماري آيتيں پڑھي جاتي ہيں تو کہتے ہيں کہ ہم نے سن ليا اور اگر ہم چاہيں تو اس کے برابر ہم بھي کہہ ديں اس ميں پہلو ں کے قصے کے سوا اور کچھ نہيں (31) اورجب انہوں نے کہا کہ اے الله اگر يہ دين تيري طرف سے حق ہے تو ہم پر آسمان سے پتھر برسا يا ہم پر دردناک عذاب لا (32) اور الله ايسا نہ کرے گا کہ انہيں تيرتے ہوئے عذاب دے اور الله عذاب کرنے الا نہيں درآنحاليکہ وہ بخشش مانگتے ہوں (33) اور الله انہيں عذاب کيوں نہ دے حالانکہ وہ مسجد حرام سے روکتے ہيں اور وہ اس کے اہل نہيں ہيں اس ميں تو اہل پرہيزگاري ہيں ليکن ان ميں سے اکثر نہيں سمجھتے (34) اورکعبہ کے پاس ان کي نماز سوائے سيٹياں اور تالياں بجانے کے اور کچھ نہيں تھي سو عذاب سبب اس کے کہ تم کفر کرتے تھے (35) بے شک جو لوگ کافر ہيں وہ اپنے مال خرچ کرتے ہيں تاکہ الله کي راہ سے روکيں سو ابھي اور بھي خرچ کريں گے پھر وہ ان کے ليے حسرت ہو گا پھر مغلوب کيے جائيں گے اور جو کافر ہيں وہ دوزخ کي طرف جمع کيے جائيں گے (36) تاکہ الله ناپاک کو پاک سے جدا کر دے اور ايک ناپاک کو دوسرے پر دھر کر ڈھير بنائے پھر اسے دوزخ ميں ڈال دے وہي لوگ نقصان اٹھانے والے ہيں (37) کافروں سے کہہ دو اگر وہ باز آجائيں تو جو کچھ گزر چکا وہ انہيں معاف کر ديا جائے گا اور اگر لوٹيں گے تو پہلے کافروں کے حق ميں قانون نافذ ہو چکا ہے (38) اور تم ان سے اس حد تک لڑو کہ شرک کا غلبہ نہ رہنے پائے اور سارا دين الله ہي کا ہو جکائے پھر اگر يہ باز آجائيں تو الله ان کے اعمال ديکھنے والا ہے (39) اور اگر وہ پھر جائيں تو جان لو کہ الله تمہارا دوست ہے اور بہت اچھا دوست ہے اوربہت اچھا مددگار ہے (40) اور جان لو کہ جو کچھ تمہيں بطور غنيمت ملے خواہ کوئي چيز ہو تو اس ميں سے پانچواں حصہ الله اور اس کے رسول کا ہے اور رشتہ داروں اور يتيموں اور مسکينوں اور مسافروں کے ليے ہے اگر تمہيں الله پر يقين ہے اور اس چيز پر جو ہم نے اپنے بندے پر فيصلہ کے دن اتاري جس دن دونوں جماعتيں مليں اور الله ہر چيز پر قادر ہے (41) جس وقت تم درلے کنارے پر تھے اور وہ پرلےکنارے پر اور قافلہ تم سے نيچے اتر گيا تھا اور اگرتم آپس ميں وعدہ کرتے تو ايک ساتھ وعدہ پر نہ پہنچتے ليکن الله کو ايک کام کرنا تھا جو مقرر ہو چکا تھا تاکہ جو ہلاک وہ اتمام حجت کے بعد ہلاک ہو اور جو زندہ رہے وہ اتمام حجت کے بعد زندہ رہے اور بے شک الله سننے والا جاننے والا ہے (42) جب کہ الله نے وہ کافر تجھے تيرے خواب ميں تھوڑے کر کے دکھلائے اور اگرتجھے بہت دکھلا ديتا تو تم لوگ نامردي کر تے اور کام ميں جھگڑا ڈالتے ليکن الله نے بچا ليا جو بات دلوں ميں ہے وہ اسے خوب معلوم ہے (43) اور جب تمہيں وہ فوج مقابلہ کے وقت تمہاري آنکھوں ميں تھوڑي کر کے دکھائي اور تمہيں ان کي آنکھوں ميں تھوڑا کر کے دکھايا تاکہ الله ايک کام پورا کر دے جو مقرر ہو چکا تھا اور ہر کام الله تک ہي پہنچتا ہے (44) اے ايمان والو! جب کسي فوج سے ملو تو ثابت قدم رہو اور الله کو بہت ياد کرو تاکہ تم نجات پاؤ (45) اور الله اوراس کے رسول کا کہا مانو اور آپس ميں نہ جھگڑو ورنہ بزدل ہو جاؤ گے اور تمہاري ہوا اکھڑ جائے گي اور صبر کرو بے شک الله صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے (46) اور ان لوگوں جيسا نہ ہونا جو اتراتے ہوئے اور لوگوں کو دکھانے کے ليے گھروں سے نکل آئے اور الله کي راہ سے روکتے تھے اور جو کچھ يہ کرتے ہيں الله اس پر احاطہ کرنے والا ہے (47) اورجس وقت شيطان نے ان کے اعمال کو ان کي نظروں ميں خوشنما کر ديا اورکہا کہ آج کے دن لوگوں ميں سے کوئي بھي تم پر غالب نہ ہوگا اور ميں تمہارا حمايتي ہوں پھر جب دونوں فوجيں سامنے ہوئيں تووہ اپنے ايڑيوں پر الٹا پھرا اور کہا ميں تمہارے ساتھ نہيں ہوں ميں ايسي چير ديکھتا ہوں جو تم نہيں ديکھتے ميں الله سے ڈرتا ہوں اور الله سخت عذاب کرنے والا ہے (48) اس وقت منافق اور جن کے دلو ں ميں مرض تھا کہتے تھے کہ انہيں ان کے دين نے مغلوب کر رکھا ہے اور جو کوئي الله پر بھروسہ کرے تو الله زبردست حکمت والا ہے (49) اور اگر تو ديکھے جس وقت فرشتے کافروں کي جان قبض کرتے ہيں ان کے مونہوں او رپيٹہوں پر مارتے ہيں اور کہتے ہيں جلنے کا عذاب چکھو (50) يہ اسي کا بدلہ ہے جو تمہارے ہاتھوں نے آگے بھيجا اور بے شک الله بندوں پر ظلم نہيں کرتا (51) جيسا فرعونيوں اوران سے پہلے لوگوں کا حال ہوا تھا انہوں نے الله کي آيتوں سے انکار کيا تو الله نے ان کے گناہوں کي سزا ميں انہيں پکڑ ليا بے شک الله زبردست اور سخت عذاب کرنے والا ہے (52) اس کا سبب يہ ہے کہ الله ہر گز اس نعمت کو نہيں بدلتا جو اس نے کسي قوم کو دي تھي جب تک وہ خود اپنے دلوں کي حالت نہ بدليں اوراس ليے کہ الله سننے والا جاننے والا ہے (53) جيسے فرعونيوں اور ان سے پہلے لوگوں کاحال ہوا تھا انہوں نے اپنے رب کي آيتوں کو جھٹلايا تو ہم نے انہيں ان کے گناہوں کے سبب ہلاک کر ڈالا اور فرعونيوں کو ڈبو ديا اور سب ظالم تھے (54) اور الله کے ہاں سب جانداروں ميں سے بدتر وہ ہيں جنہوں نے کفر کيا پھر وہ ايمان نہيں لاتے (55) جن لوگوں سے تو نے عہد ليا پھر وہ ہر دفعہ اپنے عہد کو توڑتے ہيں اور وہ نہيں ڈرتے (56) سو اگر کبھي تو انہيں لڑائي ميں پائے تو انہيں ايسي سزا دے کہ ان کے پچھلے ديکھ کر بھاگ جائيں تاکہ انہيں عبرت ہو (57) اور اگر تمہيں کسي قوم سے دغابازي کا ڈر ہو تو ان کا عہد ان کي طرف پھينک دو ايسي طرح پر کہ تم اور وہ برابر ہو جاؤ بے شک الله دغا بازوں کو پسند نہيں کرتا (58) اور کافر يہ نہ خيال کريں کہ وہ بھاگ نکلے ہيں بے شک وہ ہميں ہر گز عاجز نہ کر سکيں گے (59) اور ان سے لڑنے کے ليے جو کچھ (سپاہيانہ) قوت سے پلے ہوئے گھوڑوں سے جمع کر سکو سو تيار رکھو کہ اس سے الله کے دشمنوں پر اور تمہارے دشمنوں پر اور ان کےسوا دوسروں پر جنہيں تم نہيں جانتے الله انہيں جانتا ہے ہيبت پڑے اور الله کي راہ ميں جو کچھ تم خرچ کرو گےتمہيں (اس کا ثواب) پورا ملے گا اور تم سے بے انصافي نہيں ہو گي (60) اور اگر وہ صلح کے ليے مائل ہوں تو تم بھي مائل ہو جاؤ اور الله پر بھروسہ کرو بے شک وہي سننے والا جاننے والا ہے (61) اور اگر وہ چاہيں کہ تمہيں دھوکہ ديں تو تجھے الله کافي ہے جس نے تمہيں اپني مدد سے اور مسلمانوں سے قوت بحشي (62) اور ان کے دلو ں ميں الفت ڈال دي جو کچھ زمين ميں ہے اگر سارا تو خرچ کر ديتا ان کے دلوں ميں الفت نہ ڈال سکتا ليکن الله نے ان ميں الفت ڈال دي بے شک الله غالب حکمت والا ہے (63) اے نبي! تجھے اور مومنوں کو جو تيرے تابعدار ہيں الله کافي ہے (64) اے نبي! مسلمانوں کو جہاد کي ترغيب دو اگر تم ميں بيس آدمي ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو وہ سو پر غالب آئيں گے اور اگر تم ميں سو ہوں گے تو ہزار کافروں پر غالب آئيں گے اس ليے کہ وہ لوگ کچھ نہيں سمجھتے (65) اب الله نےتم سے بوجھ ہلکا کر ديا اور معلوم کر ليا کہ تم ميں کس قدر کمزوري ہے پس اگر تم سو ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو دو سو پر غالب آئيں گے اور اگر ہرار ہوں گے تو الله کے حکم سے دو ہزار پر غالب آئيں گے اور الله صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے (66) نبي کو نہيں چاہيئے کہ اپنے ہاں قيديوں کو رکھے يہاں تک کہ ملک ميں خوب خونريزي کر لے تم دنيا کي زندگي کا سامان چاہتے ہو اور الله آخرت کا ارادہ کرتا ہے اور الله غالب حکمت والا ہے (67) اگر الله کا حکم پہلے نہ ہو چکا ہوتا تو جو تم نے ليا اس کے بدلے تم پربڑا عذاب ہوتا (68) پس جو مال تمہيں غنيمت ميں حلال اور طيب ملا ہے اسے کھاؤ اور الله سے ڈرو بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (69) اے نبي! جو قيدي تمہارے ہاتھ ميں ہيں ان سے کہہ دو کہ اگر الله تمہارے دلوں ميں نيکي معلوم کر ے گا تو تمہيں اس سے بہتر دے گا جو تم سے ليا گيا ہے اور تمہيں بخشے گا اور الله بحشنے والا مہربان ہے (70) اور اگر يہ لوگ تم سے دغا کرنا چاہيں گےيہ تو پہلے ہي الله سے دغا کر چکے ہيں پھر الله نے انہيں گرفتار کرا ديا اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (71) بے شک جو لوگ ايمان لائے اور گھر چھوڑا اور اپنے مالوں اور جانوں سے الله کي راہ ميں لڑے اور جن لوگوں نے جگہ دي اور مدد کي وہ آپس ميں ايک دوسرے کے رفيق ہيں اورجو ايمان لائے اور گھر نہيں چھوڑا تمہيں ان کي وراثت سے کوئي تعلق نہيں يہاں تک کہ وہ ہجرت کريں اور اگر وہ دين کے معاملہ ميں مدد چاہيں تو تمہيں ان کي مدد کرني لازم ہے مگران لوگو ں کے مقابلہ ميں کہ ان ميں اور تم ميں عہد ہو اور جو تم کرتے ہو الله اسے ديکھتا ہے (72) اور جو لوگ کافر ہيں وہ ايک دوسرے کے رفيق ہيں اگر تم يوں نہ کرو گے تو ملک ميں فتنہ پھيلے گا اوروہ بڑا فساد ہوگا (73) اور جو لوگ ايمان لائے اوراپنے گھر چھوڑے اور الله کي راہ ميں لڑے اورجن لوگوں نے انہيں جگہ دي اور ان کي مدد کي وہي سچے مسلمان ہيں ان کے ليے بخشش اور عزت کي روزي ہے (74) اورجو لوگ اس کے بعد ايمان لائے اور گھر چھوڑے اور تمہارے ساتھ ہو کر لڑے سو وہ لوگ بھي تمہيں ميں سے ہيں اور رشتہ دار آپس ميں الله کے حکم کے مطابق ايک دوسرے کے زيادہ حق دار ہيں بے شک الله ہر چيز سے خبردار ہے (75)



9        سورة التّوبَة     

الله اور اس کے رسول کي طرف سے ان مشرکوں سے بيزاري ہے جن سے تم نے عہد کيا تھا (1) سو اس ملک ميں چار مہينے پھر لو اور جان لو کہ تم الله کو عاجز نہيں کر سکوگے اور بے شک الله کافروں کو ذليل کرنے والا ہے (2) اور اللہ اور اس کے رسول کي طرف سے بڑے حج کے دن لوگوں کو آگاہ کيا جاتا ہے کہ اللہ اور اس کا رسول مشرکوں سے بيزار ہيں پس اگر تم توبہ کرو تو تمہارے لئے بہتر ہے اور اگر نہ مانو تو جان لو کہ تم اللہ کو ہرگز عاجز کرنے والے نہيں اور کافروں کو درد ناک عذاب کي خوشخبري سنادو (3) مگر جن مشرکوں سے تم نے عہد کيا تھا پھر انہوں نے تمہارے ساتھ کوئي قصور نہيں کيا اور تمہارے مقابلے ميں کسي کي مد نہيں کي سو ان سے ان کا عہد ان کي مدت تک پورا کر دو بے شک الله پرہيز گارو ں کو پسند کرتا ہے (4) پھر جب عزت والے مہينے گزر جائيں تو مشرکوں کو جہاں پاؤ قتل کر دو اور پکڑو اور انہيں گھير لو اور ان کي تاک ميں ہر جگہ بيٹھو پھر اگر وہ توبہ کريں اور نماز قائم کريں اور زکواة ديں تو ان کا راستہ چھوڑ دو بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (5) اور اگر کوئي مشرک تم سے پناہ مانگے تو اسے پناہ دے دو يہاں تک کہ الله کا کلام سنے پھر اسے اس کي امن کي جگہ پہنچا دو يہ اس ليے ہے کہ وہ لوگ بے سمجھ ہيں (6) بھلا مشرکوں کے ليے الله اور اس کے رسول کے ہاں عہدکيوں کر ہو سکتا ہے ہاں جن لوگوں کے ساتھ تم نے مسجد حرام کے نزديک عہد کيا ہے اگر وہ قائم رہيں توتم بھي قائم رہو بے شک الله پرہيزگاروں کو پسند کرتا ہے (7) کيوں کر صلح ہو اور اگر وہ تم پر غلبہ پائيں تو نہ تمہاري قرابت کا لحاظ کريں اور نہ عہد کا تمہيں اپني منہ کي باتوں سے راضي کرتے ہيں اور ان کے دل نہيں مانتے اور ان ميں سے اکثر بد عہد ہيں (8) انہوں نے الله کي آيتوں کو تھوڑي قيمت پر بيچ ڈالا پھر الله کے راستے سے روکتے ہيں بے شک وہ برا ہے جو کچھ وہ کرتے ہيں (9) يہ لوگ کسي مومن کے حق ميں نہ رشتہ داري کا خيال کرتے ہيں اور نہ عہد اور يہي لوگ حد سے گزرنے والے ہيں (10) اگر يہ توبہ کريں اور نماز قائم کريں اور زکواة ديں تو دين ميں تمہارے بھائي ہيں اور ہم سمجھ داروں کے ليے کھول کھول کر احکام بيان کرتے ہيں (11) اور اگر وہ عہد کرنے کے بعد اپني قسميں تو ڑ ديں اور تمہارے دين ميں عيب نکاليں تو کفر کے سرداروں سے لڑو ان کي قسموں کوئي اعتبار نہيں تاکہ وہ باز آ آئيں (12) خبردار! تم ايسے لوگوں سے کيوں نہ لڑو جنہوں نے اپني قسموں کو توڑ ڈالا اور پيغمبر کو جلا وطن کرنے کا ارادہ کيا اور انہوں نے پہلے تم سے عہد شکني کي کيا تم ان سے ڈرتے ہو الله زيادہ حق دار ہے کہ تم اس سے ڈرو اگر تم ايمان دار ہو (13) ان سے لڑو تاکہ الله انہيں تمہارے ہاتھوں سے عذاب دے اور انہيں ذليل کرے اور تمہيں ان پر غلبہ دے اور مسلمانوں کے دلوں کو ٹھنڈا کرے (14) اور ان کے دلوں سے غصہ دور کر ے اور الله جسے چاہے توبہ نصيب کرے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (15) کيا تم يہ خيال کرتے ہو کہ چھوڑ ديے جاؤ گے حالانکہ ابھي الله نے ايسے لوگو ں کو جدا ہي نہيں کيا جنہوں نے تم ميں سے جہاد کيا اور الله اور اس کے رسول اورمومنوں کے سوا کسي کو دلي دوست نہيں بنايا اور الله تمہارے سب کاموں سے با خبر ہے (16) مشرکوں کا کام نہيں کہ الله کي مسجديں آباد کريں جب کہ وہ اپنے آپ پر کفر کي گواہي دے رہے ہوں ان لوگوں کے سب اعمال بے کار ہيں اور وہ ہميشہ آگ ميں رہيں گے (17) الله کي مسجديں وہي آباد کرتا ہے جو الله پر اور آخرت پر ايمان لايا اور نماز قائم کي اور زکواة دي اور الله کے سوا کسي سے نہ ڈرا سو وہ لوگ اميدوار ہيں کہ ہدايت والوں ميں سے ہوں (18) کيا تم نے حاجيوں کا پاني پلانا اور مسجد حرام کا آباد کرنا اس کے برابر کر ديا جو الله پر اور آخرت کے دن پر ايمان لايا اور الله کي راہ ميں لڑا الله کہ ہاں يہ برابر نہيں ہيں اور الله ظالم لوگوں کو راستہ نہيں دکھاتا (19) جو لوگ ايمان لائے اور گھر چھوڑے اور الله کي راہ ميں اپنے مالوں اور جانوں سے لڑے الله کے ہاں ان کے ليے بڑا درجہ ہے اور وہي لوگ مراد پانے والے ہيں (20) انہيں ان کا رب اپني طرف سے مہرباني اور رضا مندي اور باغوں کي خوشخبري ديتا ہے جن ميں انہيں ہميشہ آرام ہوگا (21) ان ميں ہميشہ رہيں گے بے شک الله کے ہاں بڑا ثواب ہے (22) اے ايمان والو! اپنے باپوں اور بھائيوں سے دوستي نہ رکھو اگر وہ ايمان پر کفر کو پسند کريں اور تم ميں سے جو ان سے دوستي رکھے گا سو وہي لوگ ظالم ہيں (23) کہہ دے اگر تمہارے باپ اور بيٹے اور بھائي اوربيوياں اور برادري اور مال جو تم نے کمائے ہيں اور سوداگري جس کے بند ہونے سے تم ڈرتے ہو اور مکانات جنہيں تم پسند کر تے ہو تمہيں الله اور اس کے رسول اوراس کي راہ ميں لڑنے سے زيادہ پيارے ہيں تو انتظار کرو يہاں تک کہ الله اپنا حکم بھيجے اور الله نافرمانوں کو راستہ نہيں دکھاتا (25) الله بہت سے ميدانوں ميں تمہاري مدد کر چکا ہے اور حنين کے دن جب تم اپني کثرت پر خوش ہوئے پھر وہ تمہارے کچھ کام نہ آئي اور تم پر زمين باوجود اپني فراخي کے تنگ ہو گئي پھر تم پيٹھ پھير کر ہٹ گئے (26) پھر الله نے اپني طرف سے اپنے رسول پر اور ايمان والوں پر تسکين نازل فرمائي اور وہ فوجيں اتاريں کہ جنہيں تم نے نہيں ديکھا اور کافروں کو عذاب ديا اور کافروں کو يہي سزا ہے (27) پھر اس کے بعد جسے الله چاہے تو بہ نصيب کرے گا اور الله بخشنے والا مہربان ہے (28) اے ايمان والو! مشرک تو پليد ہيں سو اس برس کے بعد مسجد حرام کے نزديک نہ آنے پائيں اور اگر تم تنگدستي سے ڈرتے ہو تو آئندہ اگر الله چاہے تمہيں اپنے فضل سے غنسي کر دے گا بے شک الله جاننے والا حکمت والا ہے (29) ان لوگوں سے لڑو جو الله پر اور آخرت کے دن پر ايمان نہيں لاتے اور نہ اسے حرام جانتے ہيں جسے الله اور اس کے رسول نے حرام کيا ہے اور سچا دين قبول نہيں کرتے ان لوگوں ميں سے جو اہلِ کتاب ہيں يہاں تک کہ ذليل ہو کر اپنے ہاتھ سے جزيہ ديں (30) اور يہود کہتے ہيں کہ عزير الله کا بيٹا ہے اور عيسائي کہتے ہيں مسيح الله کا بيٹا ہے يہ ان کي منہ کي باتيں ہيں وہ کافروں کي سي باتيں بنانے لگے ہيں جو ان سے پہلے گزرے ہيں الله انہيں ہلاک کرے يہ کدھر الٹے جا رہے ہيں (31) انہوں نے اپنے عالموں اور درويشوں کو الله کے سوا خدا بنا ليا ہے اور مسيح مريم کے بيٹےکو بھي حالانکہ انہيں حکم يہي ہوا تھا کہ ايک الله کے سوا کسي کي عبادت نہ کريں اس کے سوا کوئي معبود نہيں وہ ان لوگوں کے شريک مقرر کرنے سے پاک ہے (32) چاہتے ہيں کہ الله کي روشني کو اپنے مونہوں سے بجھا ديں الله اپني روشني کو پورا کيے بغير نہيں رہے گا اور اگرچہ کافر ناپسند ہي کريں (33) اس نے اپنے رسول کو ہدايت اور سچا دين دے کر بھيجا ہے تاکہ اسے سب دينوں پر غالب کرے اور اگرچہ مشرک نا پسندکريں (34) اے ايمان والو! بہت سے عالم اور فقير لوگوں کا مال ناحق کھاتے ہيں اور الله کي راہ سے روکتے ہيں اور جو لوگ سونا اورچاندي جمع کرتے ہيں اور اسے الله کي راہ ميں خرچ نہيں کرتے انہيں دردناک عذاب کي خوشخبري سنا ديجيئے (35) جس دن وہ دوزخ کي آگ ميں گرم کيا جائے گا پھر اس سے ان کي پيشانياں اور پہلو اور پيٹھيں داغي جائيں گي يہ وہي ہے جو تم نے اپنے ليے جمع کيا تھا سو اس کا مزہ چکھو جوتم جمع کرتے تھے (36) بے شک الله کے ہاں مہينوں کي گنتي بارہ مہينے ہيں الله کي کتاب ميں جس دن سے الله نے زمين اور آسمان پيدا کيے ان ميں سے چار عزت والے ہيں يہي سيدھا دين ہے سو ان ميں اپنے اوپر ظلم نہ کرو اور تم سب مشرکوں سے لڑو جيسے وہ سب تم سے لڑتے ہيں اور جان لو کہ الله پرہيزگاروں کے ساتھ ہے (37) يہ مہينوں کا ہٹا دينا کفر ميں اور ترقي ہے اس سے کا فر گمراہي ميں پڑتے ہيں اس مہينے کو ايک برس تو حلال کر ليتے ہيں اور دوسرے برس اسے حرام رکھتے ہيں تاکہ ان بارہ مہينوں کي گنتي پوري کر ليں جنہيں الله نے عزت دي ہے پھر حلا ل کر ليتے ہيں جو الله نے حرام کيا ہے ان کے برے اعمال انھيں بھلے دکھائي ديتے ہيں اور الله کافروں کو ہدايت نہيں کرتا (38) اے ايمان والو تمہيں کيا ہوا جب تمہيں کہا جاتا ہے کہ الله کي راہ ميں کوچ کرو تو زمين پر گرے جاتے ہو کيا تم آخرت کو چھوڑ کر دنيا کي زندگي پر خوش ہو گئے ہو دنيا کي زندگي کا فائدہ تو آخرت کے مقابلہ ميں بہت ہي کم ہے (39) اگر تم نہ نکلو گے تو الله تمہيں دردناک عذاب ميں مبتلا کر ے گا اور تمہاري جگہ اور لوگ پيدا کر ے گا اور تم اسے کوئي نقصان نہيں پہنچا سکو گے اور الله ہر چيز پر قادر ہے (40) اگرتم رسول کي مدد نہ کرو گے تو اس کي الله نے مدد کي ہے جس وقت اسے کافروں نے نکالا تھا کہ وہ دو ميں سے دوسرا تھاجب وہ دونوں غار ميں تھے جب وہ اپنے ساتھي سے کہہ رہا تھا تو غم نہ کھا بے شک الله ہمارے ساتھ ہے پھر الله نے اپني طرف سے اس پر تسکين اتاري اور اس کي مدد کو وہ فوجيں بھيجيں جنہيں تم نے نہيں ديکھا اورکافروں کي بات کو پست کر ديا اور بات تو الله ہي کي بلند ہے اور الله زبردست (اور) حکمت والا ہے (41) تم ہلکے ہو يا بوجھل نکلو اور اپنے مالوں اور جانوں سے الله کي راہ ميں لڑو يہ تمہارے حق ميں بہتر ہے اگر تم سمجھتے ہو (42) اگر مال نزديک ہوتا اور سفر ہلکا ہوتا تو وہ ضرور تيرے ساتھ ہوتے ليکن انہيں مسافت لمبي نظر آئي اور اب الله کي قسميں کھائيں گے کہ اگر ہم سے ہو سکتا تو ہم تمہارے ساتھ ضرور چلتے اپني جانوں کو ہلاک کرتے ہيں اور الله جانتا ہے کہ وہ جھوٹے ہيں (43) الله نے تمہيں معاف کر ديا تم نےانہيں کيوں رخصت دي يہاں تک کہ تيرے ليے سچے ظاہر ہو جاتے اور تو جھوٹوں کو جان ليتا (44) جو لوگ الله پر اور آخرت کے دن پر ايمان لاتے ہيں وہ تم سے رخصت نہيں مانگتے اس سے کہ اپنے مالوں اورجانوں سے جہاد کريں اور الله پرہيزگاروں کو خوب جانتا ہے (45) تم سے رخصت وہي مانگتے ہيں جو الله پر اور آخرت کے دن پر ايمان نہيں رکھتے اور ان کے دل شک ميں پڑے ہوئے ہيں سو وہ اپنے شک ميں بھٹک رہے ہيں (46) اور اگر وہ نکلنا چاہتے تو اس کے ليے کوئي سامان ضرور تيار کرتے ليکن الله نے ان کا اٹھنا پسند نہ کيا سو انہيں روک ديا اور حکم ہوا کہ بيٹھنے والوں کے ساتھ بيٹھے رہو (47) اگر وہ تم ميں نکلتے تو سوائے فساد کے اور کچھ نہ بڑھاتے اور تم ميں فساد ڈلوانے کي غرض سے دوڑے دوڑے پھرتے اورتم ميں ان کے جاسوس بھي ہيں اور الله ظالموں کو خوب جانتا ہے (48) يہ پہلے بھي فساد کے طالب رہے ہيں اور بہت سي باتوں ميں تمہارے لئےالٹ پھير کرتے رہے ہيں يہاں تک کہ حق آ پہنچا اور الله کا حکم غالب ہوا اور وہ ناخوش ہي رہے (49) اور ان ميں سے بعض کہتے ہيں کہ مجھے تو اجازت ہي ديجيئے اور فتنہ ميں نہ ڈاليے خبردار! وہ فتنہ ميں پڑ چکے ہيں اوربے شک دوزخ کافروں پر احاطہ کرنے والي ہے (50) اگر تمہيں آسائش حاصل ہوتي ہے تو انہيں بري لگتي ہے اور اگر کوئي مشکل پڑتي ہے تو کہتے ہيں کہ ہم نے تو اپنا کام پہلے ہي سنبھال ليا تھا اور خوشياں مناتے لوٹ جاتے ہيں (51) کہہ دو ہميں ہر گز نہ پہنچے گا مگر وہي جو الله نے ہمارے ليے لکھ ديا وہي ہمارا کارساز ہے اور الله ہي پر چاہيئے کہ مومن بھروسہ کريں (52) کہہ دو تم ہمارے حق ميں دو بھلائيوں ميں سے ايک کے منتظر ہو اور ہم تمہارے حق ميں اس بات کے منتظر ہيں کہ الله اپنے ہاں سے تم پرکوئي عذاب نازل کرے يا ہمارے ہاتھوں سے تم بھي انتظار کرو ہم بھي تمہارے ساتھ انتظار کرتے ہيں (53) کہہ دو تم خوشي سے خر چ کرو يا ناخوشي سے تم سے ہرگز قبول نہيں کيا جائے گا بے شک تم نافرمان لوگ ہو (54) اور ان کے خر چ کے قبول ہونے سے کوئي چيز مانع نہيں ہوئي سوائے اس کے کہ انہوں نے الله اور اس کے رسول سے کفرکيا اورنماز ميں سست ہو کر آتے ہيں اور ناخوش ہو کر خرچ کرتے ہيں (55) سو تو ان کے مال اور اولاد سے تعجب نہ کر الله يہي چاہتا ہے کہ ان چيزوں کي وجہ سے دنيا کي زندگي ميں انہيں عذاب دے اور کفر کي حالت ميں ان کي جانيں نکليں (56) اور الله کي قسميں کھاتے ہيں کہ وہ بے شک تم ميں سے ہيں حالانکہ وہ تم ميں سے نہيں ليکن وہ ڈرتے ہيں (57) اگر وہ کوئي پناہ کي جگہ يا غاريا گھسنے کي جگہ پائيں تو دوڑتے ہوئے ادھر جائيں (58) اور بعضے ان ميں سے وہ ہيں جو خيرات مانگتے ہيں تجھے طعن ديتے ہيں سو اگر انہيں اس ميں سے مل جائے تو راضي ہوتے ہيں اور اگر نہ ملے تو فوراً ناراض ہو جاتے ہيں (59) اور کيا اچھا ہوتا اگر وہ اس پر راضي ہو جاتے جو انہيں الله اور اس کے رسول نے ديا ہے اور کہتے ہيں ہميں الله کافي ہے وہ ہميں اپنے فضل سے دے گا اور اس کا رسول ہم الله ہي کي طرف رغبت کرنے والے ہيں (60) زکوة مفلسوں اور محتاجوں اوراس کا کام کرنے والوں کا حق ہے اورجن کي دلجوئي کرني ہے اور غلاموں کي گردن چھوڑانے ميں اور قرض داروں کے قرض ميں اور الله کي راہ ميں اورمسافر کو يہ الله کي طرف سے مقرر کياہوا ہے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (61) اور بعضے ان ميں سے پيغمبر کو ايذا ديتے ہيں اور کہتے ہيں کہ يہ شخص نِرا کان ہے کہہ دے وہ کان تمہاري بھلائي کے ليے ہے الله پر يقين رکھتا ہے اور مسلمانوں کي بات کا يقين کرتا ہے اور تم ميں سے ايمان والوں کے حق ميں رحمت ہے اور جو لوگ رسول الله کو ايذا ديتے ہيں ان کے ليے دردناک عذاب ہے (62) تمہارے سامنے الله کي قسميں کھاتے ہيں تاکہ تمہيں راضي کريں اور الله اور اس کے رسول کو راضي کرنا بہت ضروري ہے اگر وہ ايمان رکھتے ہيں (63) کيا وہ نہيں جانتے کہ جو شخص الله اور اس کے رسول کا مقابلہ کرتا ہے تو اس کے واسطے دوزخ کي آگ ہے اس ميں ہميشہ رہے گا يہ بڑي ذلت ہے (64) منافق اس بات سے ڈرتے ہيں کہ مسلمانوں پر کوئي ايسي سورة نازل ہو کہ انہيں بتا دے جو منافقوں کے دل ميں ہے کہہ دو ہنسي کيے جاؤ جس بات سے تم ڈرتے ہو الله اسے ضرور ظاہر کر دے گا (65) اور اگر تم ان سے دريافت کرو تو کہيں گے کہ ہم يونہي بات چيت اور دل لگي کر رہے تھےکہہ دو کيا الله سے اور اس کي آيتوں سے اور اس کے رسول سے تم ہنسي کرتے تھے (66) بہانے مت بناؤ ايمان لانے کے بعد تم کافر ہو گئے اگر ہم تم ميں سے بعض کو معاف کر ديں گے تو بعض کو عذاب بھي ديں گے کيوں کہ وہ گناہ کرتے رہے ہيں (67) منافق مر د اور منافق عورتيں ايک دوسرے کے ہم جنس ہيں برے کامو ں کا حکم کرتے ہيں اور نيک کاموں سے منع کرتے ہيں او رہاتھ بند کيے رہتے ہيں وہ الله کو بھول گئے سوالله نے انہيں بھلا ديا بے شک منافق وہي نافرمان ہيں (68) الله نے منافق مردوں اورمنافق عورتوں اور کافروں کو دوزخ کي آگ کا وعدہ ديا ہے پڑے رہيں گے اس ميں وہي انہيں کافي ہے اور الله نے ان پر لعنت کي ہے اوران کے ليے دائمي عذاب ہے (69) جس طرح تم سے پہلے لوگ تم سے طاقت ميں زيادہ تھے اور مال اور اولاد ميں بھي زيادہ تھے پھر وہ اپنے حصہ سے فائدہ اٹھا گئے اور تم نے اپنے حصہ سے فائدہ اٹھايا جيسے تم سے پہلہے لوگ اپنے حصہ سے فائدہ اٹھا گئے اور تم بھي انہيں کي سي چال چلتے ہو يہ وہ لوگ ہيں جن کے اعمال دنيا اور آخرت ميں ضائع ہو گئے اور وہي نقصان اٹھانے والے ہيں (70) کيا انہيں ان لوگو ں کي خبر نہيں پہنچي جو ان سے پہلے تھے نوح کي قوم اور عاد اور ثمود اورابراھيم کي قوم اورمدين والوں کي اوران بستيوں کي خبر جو الٹ دي گئي تھيں ان کے پاس ان کے رسول صاف احکام لے کر پہنچے سو الله ايسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا ليکن وہي اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے (71) اور ايمان والے مرد اور ايمان والي عورتيں ايک دوسرے کےمددگار ہيں نيکي کا حکم کرتے ہيں اوربرائي سے روکتے ہيں اورنماز قائم کرتے ہيں اور زکواة ديتے ہيں اور الله اور اس کے رسول کي فرمانبرداري کرتے ہيں يہي لوگ ہيں جن پر الله رحم کرے گا بے شک الله زبردست حکمت والا ہے (72) الله نے ايمان دار مردوں اورايمان والي عورتوں کو باغوں کا وعدہ ديا ہے جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گيان ميں ہميشہ رہنے والے ہوں گے اورعمدہ مکانوں اور ہميشگي کے باغوں ميں اور الله کي رضا ان سب سے بڑي ہے يہي وہ بڑي کاميابي ہے (73) اے نبي!کافروں اور منافقوں سے لڑائي کر اوران پر سختي کر اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بري جگہ ہے (74) الله کي قسميں کھاتے ہيں کہ ہم نے نہيں کہا اوربے شک انہوں نے کفر کا کلمہ کہا ہے اورمسلمان ہونے کے بعد کافر ہوگئے اورانہوں نے قصد کيا تھا ايسي چيز کا جونہيں پا سکے اور يہ سب کچھ اسي کا بدلہ تھا کہ انہيں الله اور اس کے رسول نے اپنے فضل سے دولتمند کر ديا ہے سو اگر وہ توبہ کريں تو ان کے ليے بہتر ہے اور اگر وہ منہ پھير ليں تو الله انہيں دنيا اور آخرت ميں دردناک عذاب دے گا اور انہيں روئے زمين پر کوئي دوست اور کوئي مددگار نہيں ملے گا (75) اور بعضے ان ميں سے وہ ہيں جنہوں نے الله سے عہد کيا تھا کہ اگر وہ ہميں اپنے فضل سے دے تو ہم ضرور خيرات کيا کريں گے اور نيکو ں ميں سےہو جائيں (76) پھر جب الله نے اپنے فضل سے ديا تو اس ميں بخل کرنے لگے اورمنہ موڑ کر پھر بيٹھے (77) تو نتيجہ يہ ہوا کہ اس دن تک الله سے مليں گے الله نے ان کے دلوں ميں نفاق پيدا کر ديا اس ليے کہ انہوں نے جو الله سے وعدہ کيا تھا اسے پورا نہ کيا اوروہ اس ليے جھوٹ بولا کرتے تھے (78) کيا وہ نہيں جانتے کہ الله ان کا بھيد اور ان کا مشورہ جانتا ہے اوريہ کہ الله غيب کي باتيں جاننے والا ہے (79) وہ لوگ جو ان مسلمانوں پر طعن کرتے ہيں جودل کھول کر خيرات کرتے ہيں اور جو لوگ اپني محنت کے سوا طاقت نہيں رکھتے پھر ان پر ٹھٹھا کرتے ہيں الله ان سے ٹھٹھا کرتا ہے اوران کے ليے دردناک عذاب ہے (80) تو ان کے ليے بخشش مانگ يا نہ مانگ اگر تو ان کے ليے ستر دفعہ بھي بخشش مانگے گا تو بھي الله انہيں ہر گز نہيں بخشے گا يہ اس ليے کہ انہوں نے الله اور اس کے رسول سےکفر کيا اور الله نافرمانوں کو راستہ نہيں دکھاتا (81) جو لوگ پيچھے رہ گئے وہ رسول الله کي مرضي کے خلاف بيٹھ رہنے سے خوش ہوتے ہيں اوراس بات کو ناپسند کيا کہ اپنے مالوں اور جانوں سے الله کي راہ ميں جہاد کريں اور کہا گرمي ميں مت نکلو کہہ دو کہ دوزخ کي آگ کہيں زيادہ گرم ہے کاش يہ سمجھ سکتے (82) سووہ تھوڑا سا ہنسيں اور زيادہ روئيں ان کے اعمال کے بدلے جو کرتے رہے ہيں (83) سواگر تجھے الله ان ميں سے کسي فرقہ کي طرف پھر لے جائے پھر تجھ سے نکلنے کي اجازت چاہيں تو کہہ دو کہ تم ميرے ساتھ کبھي بھي ہرگز نہ نکلو گے اور ميرے ساتھ ہو کر کسي دشمن سے نہ لڑو گے تمہيں پہلي مرتبہ بيٹھنا پسند آيا سو پيچھے رہنے والوں کے ساتھ بيٹھے رہو (84) اوران ميں سے جو مرجائے کسي پر کبھي نماز نہ پڑھ اور نہ اس کي قبر پر کھڑا ہو بے شک انہوں نے الله اور اس کے رسول سے کفر کيا اور نافرماني کي حالت ميں مر گئے (85) اور ان کے مالوں اوراولاد سے تعجب نہ کر الله يہي چاہتا ہے کہ انہيں ان چيزوں کے باعث دنيا ميں عذاب دے اور ان کي جانيں نکليں ايسے حال ميں کہ وہ کافر ہي ہوں (86) اور جب کوئي سورة نازل ہوتي ہے کہ الله پر ايمان لاؤ اور اس کے رسول کےساتھ ہو کر جہاد کرو تو ان ميں سے دولت مند بھي تجھ سے رخصت مانگتے ہيں اورکہتے ہيں کہ ہميں چھوڑ دے کہ بيٹھنے والوں کے ساتھ ہو جائيں (87) وہ خوش ہيں کہ پيچھے رہ جانے والي عورتوں کے ساتھ رہ جائيں اور ان کے دلوں پر مہر کر دي گئي ہے سووہ نہيں سمجھتے (88) ليکن رسول اور جو لوگ ان کے ساتھ ايمان والے ہيں وہ اپنے مالوں اور جانوں سے جہاد کرتے ہيں اور انہيں لوگو ں کے ليے بھلائياں ہيں اور وہي نجات پانے والے ہيں (89) الله نے ان کے ليے باغ تيار کيے ہيں جن کے نيچے نہريں بہتي ہيں ان ميں ہميشہ رہيں گےيہي بڑي کاميابي ہے (90) اور بہانے کرنے والے گنوار آئے تاکہ انہيں رخصت مل جائے اوربيٹھ رہے وہ جنہوں نے الله اوراس کے رسول سے جھوٹ بولا تھا جو ان ميں سے کافر ہيں عنقريب انہيں دردناک عذاب پہنچے گا (91) ضعيفوں اور مريضوں پر اور ان لوگوں پر جو نہيں پاتے جو خر چ کريں کوئي گناہ نہيں ہے جب الله اور اس کے رسول کے ساتھ خير خواہي کريں نيکو کاروں پر کوئي الزام نہيں ہے اور الله بخشنے والا مہربان ہے (92) اور ان لوگو ں پر بھي کوئي گناہ نہيں کہ جب وہ تيرے پاس آئيں کہ انہيں سواري دے تو نے کہا ميرے پاس کوئي چيز نہيں کہ تمہيں اس پر سوار کر دوں تو وہ لوٹ گئے اوراس غم سے کہ ان کے پاس خرچ موجود نہيں تھا ان کي آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے (93) الزام ان لوگوں پر ہے جو دولتمند ہيں اورتم سے اجازت طلب کرتے ہيں اس بات سے وہ خوش ہيں کہ پيچھے رہنے واليوں کے ساتھ رہ جائيں اور الله نے ان کے دلوں پر مہر کر دي ہے پس وہ نہيں سمجھتے (94) جب تم ان کي طرف واپس جاؤ گے تو تم سے عذر کريں گے کہہ دو عذر مت کرو ہم تمہاري بات ہرگز نہيں مانيں گے تمہارے سب حالات اللہ ہميں بتاچکا ہے اور ابھي الله اور اس کا رسول تمہارے کام کو ديکھے گا پھر تم غائب اور حاضر کے جاننے والےکي طرف لوٹائے جاؤ گے سو وہ تمہيں بتا دے گا جو تم کر رہے تھے (95) جب تم ان کي طرف پھر جاؤ گے تو تمہارے سامنے الله کي قسميں کھائيں گےتاکہ تم ان سے در گزر کرو بے شک وہ پليد ہيں اور جو کام کرتے رہے ہيں ان کے بدلے ان کا ٹھکانا دوزخ ہے (96) وہ لوگ تمہارے سامنے قسميں کھائيں گے تاکہ تم ان سے خوش ہو جاؤ اگر تم ان سے خوش بھي ہو جاؤ تو بھي الله نافرمانوں سے خوش نہيں ہوتا (97) گنوار کفر اور نفاق ميں بہت سخت ہيں اور اس قابل ہيں کہ جو احکام الله نے اپنے رسول پر نازل فرمائے ہيں ان سے واقف نہ ہوں اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (98) اور بعض گنوار ايسے ہيں کہ جو کچھ خرچ کرتے ہيں اسے تاوان سمجھتے ہيں اور تم پر زمانہ کي گردشوں کا انتظار کرتے ہيں انہيں پر بري گردش آئے اور الله سننے والا جاننے والا ہے (99) اور بعضے گنوار ايسے ہيں کہ الله پر اور قيامت کے دن پر ايمان لاتے ہيں اور جو کچھ خرچ کرتے ہيں اسے الله کے نزديک ہونے اور پيغمبر کي دعاؤں کا ذريعہ سمجھتے ہيں خبردار بے شک وہ ان کے ليے نزديکي کا سبب ہے عنقريب انہيں اللہ اپني رحمت ميں داخل کرے گا بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (????) اور جو لوگ قديم ميں پہلے ہجرت کرنے والوں اور مدد دينے والو ں ميں سے اور وہ لوگ جو نيکي ميں ان کي پيروي کرنے والے ہيں الله ان سے راضي ہوئےاوروہ اس سے راضي ہوئےان کے ليے ايسے باغ تيار کيے ہيں جن کے نيچے نہريں بہتي ہيں ان ميں ہميشہ رہيں گے يہ بڑي کاميابي ہے (100) اور تمہارے گرد و نواح کے بعضے گنوار منافق ہيں اور بعض مدينہ والے بھي نفاق پر اڑے ہوئے ہيں تم انہيں نہيں جانتے ہم انہيں جانتے ہيں ہم انہيں دوہري سزا ديں گے پھر وہ بڑے عذاب کي طرف لوٹائے جائيں گے (101) اور کچھ اور بھي ہيں کہ انھوں نے اپنے گناہوں کا اقرار کيا ہے انہوں نے اپنے نيک اور بد کاموں کو ملا دياہے قريب ہے کہ الله انہيں معاف کر دے بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (102) ان کے مالوں ميں سے زکواة لے کہ اس سے ان کے ظاہر کو پاک اور ان کے باطن کو صاف کر دے اورانہيں دعا دے بے شک تيري دعا ان کے ليے تسکين ہے اوراللہ سننے والا جاننے والا ہے (103) کيا يہ لوگ نہيں جانتے الله ہي اپنے بندوں کي توبہ قبول فرماتا ہے اور صدقات ليتا ہے اور بے شک الله ہي توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے (104) اور کہہ دےکہ کام کيے جاؤ پھر عنقريب الله اور اس کا رسول اور مسلمان تمہارے کام کو ديکھ ليں گے اور عنقريب تم غائب اور حاضر کے جاننے والے کي طرف لوٹائے جاؤ گےپھر وہ تمہيں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے تھے (105) اور کچھ اور لوگ ہيں جن کا کام الله کے حکم پر موقوف ہے خواہ انہيں عذاب دے يا انہيں معاف کر دے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (106) اور جنہوں نے نقصان پہنچانے اور کفر کرنے اورمسلمانوں ميں تفريق ڈالنے کے ليے مسجد بنائي ہے اورواسطے گھات لگانے ان لوگوں کے جو الله اور اس کے رسول سے پہلے لڑ چکے ہيں اور البتہ قسميں کھائيں گہ ہمارا مقصد تو صرف بھلائي تھي اور الله گواہي ديتا ہے کہ بے شک وہ جھوٹے ہيں (107) تو اس ميں کبھي کھڑانہ ہو البتہ وہ مسجد جس کي بنياد پہلے دن سے پرہيزگاري پر رکھي گئي ہے وہ اس کے قابل ہے تو اس ميں کھڑا ہو اس ميں ايسے لوگ ہيں جو پاک رہنے کو پسند کرتے ہيں اور الله پاک رہنے والوں کو پسند کرتا ہے (108) بھلا جس نے اپني عمارت کي بنياد الله سے ڈرنے اوراس کي رضا مندي پر رکھي ہو وہ بہتر ہے يا جس نے اپني عمارت کي بنياد ايک کھائي کے کنارے پررکھي جو گرنے والي ہے پھر وہ اسے دوزخ کي آگ ميں لے گري اور الله ظالموں کو راہ نہيں دکھاتا (109) جوعمارت انہوں نے بنائي ہے ہميشہ ان کے دلو ں ميں کھٹکتي رہے گي مگر جب ان کے دل ٹکڑے ہوجائيں اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (110) بے شک الله مسلمانوں سے ان کي جان اوران کا مال اس قيمت پر خريد ليے ہيں کہ ان کي جنت ہے الله کي راہ ميں لڑتے ہيں پھر قتل کرتے ہيں اور قتل بھي کيے جاتے ہيں يہ توريت اور انجيل اور قرآن ميں سچا وعدہ ہے جس کا پورا کرنااسے ضروري ہے اور الله سے زيادہ وعدہ پورا کرنے والا کون ہے جو سودا تم نے اس سے کيا ہے اس سے خوش رہو اور يہ بڑي کاميابي ہے (111) توبہ کرنے والے عبادت کرنے والے شکر کرنے والے روزہ رکھنے والے رکوع کرنے والے سجدہ کرنے والے اچھے کاموں کا حکم کرنے والے بري باتوں سے روکنے والے الله کي حدوں کي حفاظت کرنے والے اور ايسے مومنو ں کو خوشخبري سنا دے (112) پيغمبراور مسلمانوں کو يہ بات مناسب نہيں کہ مشرکوں کے ليے بخشش کي دعا کريں اگرچہ وہ رشتہ دار ہي ہوں جب کہ ان پر ظاہر ہو گيا ہے کہ وہ دوزخي ہيں (113) اور ابراھيم کا اپنے باپ کے ليے بخشش کي دعا کرنا اور ايک وعدہ کے سبب سے تھا جو وہ اس سے کر چکے تھے پھر جب انہيں معلوم ہوا کہ وہ الله کا دشمن ہے تو اس سے بيزار ہو گئے بے شک ابراھيم بڑے نرم دل تحمل والے تھے (114) اورالله ايسا نہيں ہے کہ کسي قوم کو صحيح راستہ بتلانے کے بعد گمراہ کر دے جب تک ان پر واضح نہ کر دے وہ چيز جس سے انہيں بچنا چاہيے بے شک الله ہر چيز کو جاننے والا ہے (115) آسمانوں اور زمين ميں الله ہي کي سلطنت ہے وہي جلاتا ہے اور مارتا ہے اور الله کے سوا تمہارا کوئي دوست اور مددگار نہيں (116) الله نے نبي کے حال پر رحمت سے توجہ فرمائي اور مہاجرين اور انصار کے حال پر بھي جنہوں نے ايسي تنگي کے وقت ميں نبي کا ساتھ ديا بعد اس کے کہ ان ميں سے بعض کے دل پھر جانے کے قريب تھے اپني رحمت سے ان پر توجہ فرمائي بے شک وہ ان پر شفقت کرنے والا مہربان ہے (117) اور ان تينوں پر بھي جن کا معاملہ ملتوي کيا گيا يہاں تک کہ جب ان پر زمين باوجود کشادہ ہونے کے تنگ ہوگئي اور ان کي جانيں بھي ان پر تنگ ہوگئيں اور انہوں نے سمجھ ليا کہ الله سے کوئي پناہ نہيں سو اسي کي طرف آنے کے پھر بھي اپني رحمت سے ان پر متوجہ ہوا تاکہ وہ توبہ کريں بے شک الله توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے (118) اے ايمان والو! الله سے ڈرتے رہو اور سچوں کے ساتھ رہو (119) مدينہ والوں اور ان کے آس پاس ديہات کے رہنے والوں کو يہ مناسب نہيں تھا کہ الله کے رسول سے پيچھے رہ جائيں اور نہ يہ کہ اپني جانوں کو اس کي جان سے زيادہ عزيز سمجھيں يہ اس ليے ہے کہ انہيں الله کي راہ ميں جو تکليف پہنچتي ہے پياس کي يا ماندگي کي يا بھوک کي ياہ وہ ايسي جگہ چلتے ہيں جو کافروں کے غصہ کو بھڑکائے اور يا کافروں سے کوئي چيز چھين ليتے ہيں ہر بات پر ان کے ليے عمل صالح لکھا جاتا ہے بے شک الله نيکي کرنے والوں کا اجر ضائع نہيں کرتا (120) اور جو وہ تھوڑا يا بہت خرچ کرتے ہيں يا کوئي ميدان طے کرتے ہيں تو يہ سب کچھ ان کے ليے لکھ ليا جاتا ہے تاکہ الله انہيں ان کے اعمال کا اچھا بدلہ دے (121) اورايسا تو نہيں ہوسکتا کہ مسلمان سب کے سب کوچ کريں سو کيوں نہ نکلا ہر فرقے ميں سے ايک حصہ تاکہ دين ميں سمجھ پيدا کريں اور جب اپني قوم کي طرف واپس آئيں تو ان کو ڈرائيں تاکہ وہ بچتے رہيں (122) اے ايمان والو اپنے نزديک کے کافروں سے لڑو اور چاہئے کہ وہ تم ميں سختي پائيں اور جان لو کہ الله پرہيزگاروں کے ساتھ ہے (123) اور جب کوئي سورت نازل ہوتي ہے تو ان ميں سے بعض کہتے ہيں کہ اس سورت نےتم ميں سے کس کے ايمان کو بڑھايا ہے سو جو لوگ ايمان والے ہيں اس سورت نے ان کے ايمان کو بڑھايا ہے اور وہ خوش ہوتے ہيں (124) اور جن کے دلوں ميں مرض ہے سوان کے حق ميں نجاست پر نجاست بڑھا دي اور وہ مرتے دم تک کافر ہي رہے (125) کيا وہ نہيں ديکھتے کہ وہ ہر سال ميں ايک دفعہ يا دو دفعہ آزمائے جاتے ہيں پھر بھي توبہ نہيں کرتے اور نہ نصيحت حاصل کرتے ہيں (126) اورجب کوئي سورت نازل ہوتي ہے تو ان ميں ايک دوسرے کي طرف ديکھنے لگتا ہے کہ کيا تمہيں کوئي مسلمان ديکھتا ہے پھر چل نکلتے ہيں الله نے ان کے دل پھير دئے ہيں اور ليے کہ وہ لوگ سمجھ نہيں رکھتے (127) البتہ تحقيق تمہارے پاس تم ہي ميں سے رسول آيا ہے اسے تمہاري تکليف گراں معلوم ہوتي ہے تمہاري بھلائي پر وہ حريص ہے مومنوں پر نہايت شفقت کرنے والا مہربان ہے (128) پھر اگر يہ لوگ پھر جائيں تو کہہ دو مجھے الله ہي کافي ہے اس کے سوا اور کوئي معبود نہيں اسي پر ميں بھروسہ کرتا ہوں اور وہي عرش عظيم کا مالک ہے (129)



10       سورة يُونس     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

يہ حکمت والي کتا ب کي آيتيں ہيں (1) کيا اس بات سے لوگوں کو تعجب ہوا کہ ہم نے ان ميں سے ايک شخص کے پاس وحي بھيج دي کہ سب آدميوں کو ڈرائے اور جو ايمان لائيں انہيں يہ خوشخبري سنائے کہ انہيں اپنے رب کے ہاں پہنچ کر پورا مرتبہ ملے گا کافر کہتے ہيں کہ يہ شخص صريح جادوگر ہے (2) بے شک تمہارا رب الله ہي ہے جس نے آسمان اور زمين چھ دن ميں بنائے پھر عرش پر قائم ہوا وہي ہر کام کا انتظام کرتا ہے اس کي اجازت کے سوا کوئي سفارش کرنے والا نہيں ہے يہي الله تمہارا پروردگار ہے سو اسي کي عبادت کرو کيا تم پھر بھي نہيں سمجھتے (3) تم سب کو اسي کي طرف لوٹ کر جانا ہے الله کا وعدہ سچا ہے وہي پہلي مرتبہ پيدا کرتا ہے پھر وہي دوبارہ پيدا کرے گا تاکہ جو لوگ ايمان لائے اورنيک کام کيے انہيں انصاف کے ساتھ بدلہ دے اور جن لوگو ں نے کفر کيا ان کے واسطے کھولتا ہوا پاني پينے کو ہوگا اوران کے کفر کے سبب سے دردناک عذاب ہوگا (4) وہي ہے جس نے سورج کو روشن بنايا اور چاند کو منور فرمايا اور چاند کي منزليں مقرر کيں تاکہ تم برسوں کا شمار اور حساب معلوم کر سکو يہ سب کچھ الله نے تدبير سے پيدا کيا ہے وہ اپني آيتيں سمجھداروں کے ليے کھول کھول کر بيان فرماتا ہے (5) رات اور دن کے آنے جانے ميں اور جو چيزيں الله نے آسمانوں اور زمين ميں پيدا کي ہيں ان ميں ان لوگو ں کے ليے نشانياں ہيں جو ڈرتے ہيں (6) البتہ جو لوگ ہم سے ملنے کي اميد نہيں رکھتے اور دنياکي زندگي پر خوش ہوئے اور اسي پر مطمئن ہو گئے اور جو لوگ ہماري نشانيوں سے غافل ہيں (7) ان کا ٹھکانا آگ ہے بسبب اس کے جو کرتے تھے (8) بے شک جو لوگ ايمان لائے اورانہوں نے نيک کام کيے انہيں ان کا رب ان کے ايمان کے سبب ہدايت کرے گا ان کے نيچے نعمت کے باغوں ميں نہريں بہتي ہوں گي (9) اس جگہ ان کي دعا يہ ہو گي کہ اے الله تيري ذات پاک ہے اوروہاں ان کا باہمي تحفہ سلام ہوگا اور ان کي دعا کا خاتمہ اس پر ہوگا سب تعريف الله کے ليے ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے (10) اور اگر الله لوگوں کو برائي جلد پہنچا دے جس طرح وہ بھلائي جلدي مانگتے ہيں تو ان کي عمر ختم کر دي جائے سو ہم چھوڑے رکھتے ہيں ان لوگوں کو جنہيں ہماري ملاقات کي اميد نہيں کہ اپني سرکشي ميں بھٹکتے رہيں (11) اورجب انسان کو تکليف پہنچتي ہے تو ليٹے اور بيٹھے اورکھڑے ہونے کي حالت ميں ہميں پکارتا ہے پھر جب ہم اس سے اس تکليف کودور کر ديتے ہيں تو اس طرح گزر جاتا ہے گويا کہ ہميں کسي تکليف پہنچنے پر پکارا ہي نہ تھا اس طرح بيباکوں کو پسند آيا ہے جو کچھ وہ کر رہے ہيں (12) اور البتہ ہم تم سے پہلے کئي امتوں کو ہلاک کر چکے ہيں جب انہوں نے ظلم اختيار کيا حالانکہ پيغمبر ان کے پاس کھلي نشانياں لائے تھے اور وہ ہر گز ايمان لانے والے نہ تھے ہم گناہگارو ں کو ايسي ہي سزا ديا کرتے ہيں (13) پھر ہم نے تمہيں ان کے بعد زمين ميں نائب بنايا تاکہ ديکھيں تم کيا کرتے ہو (14) اور جب ان کے سامنے ہماري واضح آيتيں پڑھي جاتي ہيں وہ لوگ کہتے ہيں جنہيں ہم سے ملاقات کي اميد نہيں کہ اس کے سوا کوئي قرآن لے آ يا اسے بدل دے تو کہہ دے ميرا کام نہيں کہ اپني طرف سے اسے بدل دوں ميں اس کي تابعداري کرتا ہوں جو ميري طرف وحي کي جائے اگر ميں اپنے رب کي نافرماني کروں توبڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں (15) کہہ دو اگر الله چاہتا تو ميں اسے تمہارےسامنے نہ پڑھتا اورنہ وہي تمہيں اس سے خبردار کرتا کيوں کہ اس سے پہلے تم ميں ايک عمر گذار چکا ہوں کيا پھر تم نہيں سمجھتے (16) پھر اس سے بڑا ظالم کون ہو گا جو الله پر بہتان باندھے يا اس کي آيتوں کو جھٹلائے بے شک گناہگاروں کابھلا نہيں ہوتا (17) اور الله کے سوا اس چيز کي پرستش کرتے ہيں جونہ انہيں نقصان پہنچا سکے اورنہ انہيں نفع دے سکے اور کہتے ہيں الله کے ہاں يہ ہمارے سفارشي ہيں کہہ دو کيا تم الله کو بتلاتے ہو جو اسے آسمانوں اور زمين ميں معلوم نہيں وہ پاک ہے اوران لوگو ں کے شرک سے بلند ہے (18) اوروہ لوگ ايک ہي امت تھے پھر جدا جدا ہو گئے اور اگر ايک بات تمہارے پرودگار کي طرف سے پہلے نہ ہو چکي ہو تي تو جن باتوں ميں وہ اختلاف کر تے ہيں ان ميں فيصلہ کر ديا جاتا ہے (19) اور کہتے ہيں اس پر اس کے رب سے کوئي نشاني کيوں نہ اتري سو تو کہہ دے کہ غيب کي بات الله ہي جانتا ہے سو تم انتظار کرو ميں بھي تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں (20) اورجب ہم لوگوں کو اپني رحمت کا مزہ چکھاتے ہيں اس تکليف کے بعد جو انہيں پہنچي تھي تو وہ ہماري آيتو ں کے متعلق حيلے کرنے لگتے ہيں کہہ دو کہ الله بہت جلد حيلہ کرنے والا ہے بے شک ہمارے فرشتے تمہارے سب حيلو ں کو لکھ رہے ہيں (21) وہ وہي ہے جو تمہيں جنگل اور دريا ميں سير کرنے کي توفيق ديتا ہے يہاں تک کہ جب تم کشتيوں ميں بيٹھتے ہو اور وہ کشتياں لوگو ں کو موافق ہوا کے ذريعہ سے لے کرچلتي ہيں اور وہ لوگ ان سے خوش ہوتے ہيں تو ناگہاں تيز ہوا چلتي ہے اور ہر طرف سے ان پر لہريں چھانے لگتي ہيں اور و ہ خيال کرتے ہيں کہ بےشک وہ لہروں ميں گھر گئے ہيں تو سب خالص اعتقاد سے الله ہي کو پکارنے لگتے ہيں کہ اگر تو ہميں اس مصيبت سے بچادے تو ہم ضرور شکر گزار رہيں گے (22) پھر جب الله انہيں نجات دے ديتا ہے تو ملک ميں ناحق شرارت کرنے لگتے ہيں اے لوگو تمہاري شرارت کا وبال تمہاري جانو ں پر ہي پڑے گا دنيا کي زندگي کا نفع اٹھا لو پھر ہمارے ہاں ہي تمہيں لوٹ کر آناہے پھر ہم تمہيں بتلاديں گے جو کچھ تم کيا کرتے تھے (23) دنيا کي زندگي کي مثال مينہ کي سي ہے کہ اسے ہم نے آسمان سے اتارا پھراس کے ساتھ سبزہ مل کر نکلا جسے آدمي اور جانور کھاتے ہيں يہاں تک کہ جب زمين سبزے سے خوبصورت اور آراستہ ہو گئي اورزمين والوں نے خيال کيا کہ وہ اس پر بالکل قابض ہو چکے ہيں تو اس پر ہماري طرف سے دن يا رات ميں کوئي حادثہ آ پڑا سو ہم نے اسے ايسا صاف کر ديا کہ گويا کل وہا ں کچھ بھي نہ تھا اس طرح ہم نشانيوں کو کھول کر بيان کرتے ہيں اور لوگو ں کے سامنے جو غور کرتے ہيں (24) اور الله سلامتي کے گھر کي طرف بلاتا ہے اور جسے چاہے سيدھا راستہ دکھاتا ہے (25) جنہوں نے بھلائي کي ان کے لئے بھلائي ہے اور زيادتي بھي اور ان کے منہ پر سياہي اور رسوائي نہيں چڑھے گي وہ بہشتي ہيں وہ اسي ميں ہميشہ رہيں گے (26) اور جنہوں نے برے کام کئے تو برائي کا بدلہ ويسا ہي ہوگا کہ ان پر ذلت چھائے گي اور انہيں اللہ سے بچانے والا کوئي نہ ہوگا گويا کہ ان کے مونہوں پر اندھيري رات کے ٹکڑے اوڑدئے گئے ہيں يہي دوزخي ہيں وہ اس ميں ہميشہ رہيں گے (27) اور جس دن ہم ان سب کو جمع کرينگے پھر مشرکوں سے کہيں گے تم اور تمہارے شريک اپني جگہ کھڑے رہو تو ہم ان ميں پھوٹ ڈال دينگے اور ان کے شريک کہيں گے کہ تم ہماري عبادت نہيں کرتے تھے (28) سو اللہ ہمارے اور تمہارے درميان گواہ کافي ہے کہ ہميں تمہاري عبادت کي خبر ہي نہ تھي (29) اس جگہ ہر شخص اپنے پہلے کئے ہوئے کاموں کو جانچ لے گا اور يہ لوگ اللہ کي طرف لوٹائے جائينگے جو ان کا حقيقي مالک ہے اور جو جھوٹ وہ باندھا کرتے تھے ان سے جاتا رہے گا (30) کہو تمہيں آسمان اور زمين سے کون روزي ديتا ہے يا کانوں اور آنکھوں کا کون مالک ہے اور زندہ کو مردہ سے کون نکلتا ہے اور مردہ کو زندہ سے کون نکلتا ہے اور سب کاموں کا کون انتظام کرتا ہے سو کہيں گے کہ اللہ تو کہہ دو کہ پھر (اللہ)سے کيوں نہيں ڈرتے (31) يہي الله تمہارا سچا رب ہے حق کے بعد گمراہي کے سوا اور ہے کيا سوتم کدھر پھرے جاتے ہو (32) اسي طرح ان نافرمانوں کے حق ميں تيرے رب کا فيصلہ ثابت ہو کر رہا کہ يہ ايمان نہيں لائيں گے (33) کہہ دو آيا تمہارے شريکوں ميں کوئي ايسا ہے جو مخلوقات کو پيدا کرے پھر اسے دوبارہ زندہ کرے کہہ دو الله پہلے پيدا کرتا ہے پھر اسے لوٹائے گا سو تم کہاں پھيرے جاتے ہو (34) کہہ دو آيا تمہارے شريکوں ميں کوئي ہے جو صحيح راہ بتلائے کہہ دو الله ہي صحيح راہ بتلاتا ہے تو جو اب صحيح راستہ بتلائے اسکي بات مانني چاہيئے يا اس کي جو خود راہ نہ پائے مگر جب کوئي اوراسے راہ بتلائے سو تمہيں کيا ہوگيا کيا انصاف کرتے ہو (35) اور وہ اکثر اٹکل پر چلتے ہيں بےشک حق بات کے سمجھنے ميں اٹکل ذرا بھي کام نہيں ديتي بے شک الله جانتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہيں (36) اوريہ قرآن ايسا نہيں کہ الله کے سوا اسے کوئي اپني طرف سے بنا لائے اور ليکن اپنے سے پہلے کلام کي تصديق کرتا ہے اوران چيزوں کو بيان کرتا ہے جو تم پر لکھي گئي اس ميں کوئي شک نہيں کہ يہ رب العالمين کي طرف سے ہے (37) کيا يہ لوگ کہتے ہيں اس نے اسے خود بنايا ہے کہہ دو تم ايک ہي ايسي سورت لے آؤ اور الله کے سوا جسے بلا سکو بلا لو اگر تم سچے ہو (38) بلکہ انہوں نے اس چيز کو جھٹلايا جسے وہ سمجھ نہ سکے اوربھي اس کي حقيقت ان پر کھلي نہيں اسي طرح جو لوگ ان سے پہلے تھے انہوں نے بھي جھٹلايا تھا سو ديکھ لو کہ ظالموں کاانجام کيسا ہوا (39) اور ان ميں سے بعض ايسے ہيں کہ اس پر ايمان لے آتے ہيں اور بعض ايسے ہيں کہ ايمان نہيں لاتے اور تمہارا رب شريروں سے خوب واقف ہے (40) اوراگر تجھے جھٹلائيں تو کہہ دے ميرے ليے ميرا کام اور تمہارے ليے تمہارا کام تم ميرے کام کے جواب دہ نہيں اور ميں تمہارے کام کا جواب دہ نہيں ہوں (41) اور ان ميں بعض ايسے ہيں کہ تمہاري طرف کان لگاتے ہيں کيا تم بہروں کو سنا سکتے ہو اگرچہ وہ نہ سمجھيں (42) اور ان ميں بعض ايسے ہيں کہ تمہاري طرف ديکھتے ہيں کيا تم اندھوں کو راہ دکھا دوگے اگر کچھ بھي نہ ديکھتے ہوں (43) بے شک الله لوگوں پر ذرہ ظلم نہيں کرتا ليکن لوگ ہي اپنے آپ پر ظلم کرتے ہيں (44) اور جس دن انہيں جمع کرے گا گويا وہ نہيں رہے تھے مگر ايک گھڑي دن کي ايک دوسرے کو پہچانيں گے بے شک خسارے ميں رہے جنہوں نے الله کي ملاقات کو جھٹلايا اور راہ پانے والے نہ ہوئے (45) اور اگر ہم تمہيں ان وعدوں ميں سے کوئي چيز دکھا ديں جو ہم نے ان سے کيے ہيں ياتمہيں وفات ديں پھر انہيں ہماري طرف لوٹنا ہے پھرالله شاہدہے ان کاموں پر جو کرتے ہيں (46) اورہر امت کا يک رسول ہے پھر جب ان کے پاس ان کا رسول آيا تو ان کے درميان انصاف سے فيصلہ کيا گيا اور ان پر ظلم نہيں کيا جاتا (47) اور کہتے ہيں يہ وعدہ کب ہے اگر تم سچے ہو (48) کہہ دوميں اپني ذات کے برے اور بھلے کا بھي مالک نہيں مگر جو الله چاہے ہر امت کا ايک وقت مقرر ہے جب وہ وقت آتا ہے تو ايک گھڑي بھي دير نہيں کر سکتےہيں اور نہ جلدي کر سکتے ہيں (49) کہہ دو بھلا ديکھو تو اگر تم پر اس کا عذاب رات يا دن کو آجائے تو عذاب ميں سے کون سي ايسي چيز ہے کہ مجرم اس کو جلدي مانگتے ہيں (50) کيا پھر جب وہ آ چکے گا تب اس پر ايمان لاؤ گے اب مانتے ہو اور تم اس کي جلدي کرتے تھے (51) پھر ظالموں سے کہا جائے گا ہميشگي کا عذاب چکھتے رہو تمہيں نہيں بدلا ديا جاتا مگر اس چيز کا جو تم کرتے تھے (52) اور تم سے پوچھتے ہيں کيا يہ بات سچ ہے کہہ دو ہاں ميرے رب کي قسم بے شک يہ سچ ہے اور تم عاجز کرنے والے نہيں ہو (53) اور اگر ہر ايک نافرمان کے پاس روئے زمين کي تمام چيزيں ہوں البتہ اپنے بدلے ميں دے ڈالے اور جب وہ عذاب ديکھيں گے تو دل ميں نادم ہوں گے اور ان کے درميان انصاف سے فيصلہ ہوگا اور ان پر ظلم نہيں کيا جائے گا (54) خبردار بےشک الله ہي کا ہے جو کچھ آسمان اور زمين ميں ہے خبردار بے شک الله کا وعدہ سچا ہے ليکن اکثر لوگ نہيں جانتے (55) وہي زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اور اسي کي طرف پھر کر جاؤ گے (56) اے لوگو تمہارے رب سے نصيحت اور دلوں کے روگ کي شفا تمہارے پاس آئي ہے اور ايمان داروں کے ليے ہدايت اور رحمت ہے (57) کہہ دو (قرآن) الله کے فضل اور اس کي رحمت سےہے سو اسي پر انہيں خوش ہونا چاہيئے يہ ان چيزوں سے بہتر ہے جو جمع کرتے ہيں (58) کہہ دو بھلا ديکھو تو الله نے تمہارے ليے جو رزق نازل فرماياہے تم نے اس ميں سے بعض کو حرام اوربعض کو حلال کر ديا کہہ دو الله نے تمہيں حکم ديا ہے يا الله پر افترا کرتے ہو (59) اور جو لوگ الله پر افترا کرتے ہيں قيامت کے دن کي نسبت ان کا کيا خيال ہے بے شک الله لوگوں پر مہربان ہے ليکن اکثر لوگ شکر نہيں کرتے (60) اور تم جس حال ميں ہوتے ہو يا قرآن ميں سے کچھ پڑھتے ہو يا تم لوگ کوئي کام کرتے ہوتو ہم وہاں موجود ہوتے ہيں جب تم اس ميں مصروف ہوتے ہو اور تمہارے رب سے ذرہ بھر بھي کوئي چيز پوشديہ نہيں ہے نہ زمين ميں اور نہ آسمان ميں اور نہ کوئي چيز اس سے چھوٹي اور نہ بڑي مگر کتاب روشن ميں ہے (61) خبردار بے شک جو الله کے دوست ہيں نہ ان پر ڈر ہے اور نہ وہ غمگين ہوں گے (62) جو لوگ ايمان لائے اور ڈرتے رہے (63) ان کے ليے دنيا کي زندگي اور آخرت ميں خوشخبري ہے الله کي باتوں ميں تبديلي نہيں ہوتي يہي بڑي کاميابي ہے (64) اور ان کي بات سے غم نہ کربے شک عزت سب الله ہي کے ليے ہے وہي سننے والا جاننے والا ہے (65) خبردار جو کوئي آسمانوں ميں ہے اور جو کوئي زمين ميں ہے سب الله کا ہے اور يہ جو الله کے سوا شريکوں کو پکارتے ہيں وہ نہيں پيروي کرتے مگر گمان کي اور نہيں ہيں وہ مگر اٹکل کرتے ہيں (66) وہي تو ہے جس نے تمہارے ليے رات بنائي تاکہ اسميں آرام کرو اور دن دکھلانے والا بنايا بے شک اس ميں ان لوگوں کے ليے نشانياں ہيں جو سنتے ہيں (67) کہتے ہيں الله نے بيٹا بنا ليا وہ پاک ہے وہ بے نياز ہے جو کچھ آسمانوں ميں اور جو کچھ زمين ميں ہے سب اسي کا ہے تمہارے پاس اس کي کوئي سند نہيں ہے تم الله پر ايسي باتيں کيوں کہتے ہو جو جانتے نہيں (68) کہہ دو جو لوگ الله پر افترا کرتے ہيں نجات نہيں پائيں گے (69) دنيا ميں تھوڑا سا نفع اٹھا لينا ہے پھر ہماري طرف انہيں لوٹنا ہے پھر ہم انہيں سخت عذاب چکھائيں گے بسبب اس کے کہ کفر کرتے تھے (70) اور انہيں نوح کا حال سنا جب اس نے اپني قوم سے کہا اے قوم اگر تمہيں ميرا تم ميں رہنا اور الله کي آيتوں سے نصيحت کرنا ناگوار ہو تو ميں الله پر بھروسہ کرتا ہوں اب تم سب ملکر اپنا کام مقرر کرو اور اپنے شريکوں کو جمع کرو پھر تمہيں اپنے کام ميں شبہ نہ رہے پھر وہ کام ميرے ساتھ کر گزرو اور مجھے مہلت نہ دو (71) پھر اگر منہ پھيرو تو ميں نے تم سے کچھ معاوضہ نہيں مانگا ميرا معاوضہ الله پر ہے اور مجھے حکم ديا گيا ہے کہ فرمانبرداروں ميں سے رہوں (72) پھر انہوں نے اسے جھٹلايا پھر ہم نے اسے اور اس کے ساتھيوں کو کشتي ميں بچا ليا اور انہيں خليفہ بنا ديا اور جن لوگو ں نے ہماري آيتوں کو جھٹلايا انہيں غرق کر ديا سو ديکھ لو کہ جو لوگ ڈرائے گئے تھے ان کا انجام کيسا ہوا (73) پھر ہم نے نوح کے بعد اور پيغمبر اپني اپني قوم کي طرف بھيجے تو وہ ان کے پاس کھلي نشانياں لائے پھر بھي ان سے يہ نہ ہوا کہ اس بات پر ايمان لے آئيں جسے پہلے وہ جھٹلا چکے تھے اسي طرح ہم حد سے نکل جانے والوں کے دلوں پر مہر لگا ديتے ہيں (74) پھر ہم نے ان کے بعد موسي? اورہارون کو فرعون اور اس کےسرداروں کے پاس اپني نشانياں دے کر بھيجا پھر انہوں نے تکبر کيا اور وہ لوگ گنہگار تھے (75) پھر جب انہيں ہمارے ہاں سے سچي بات پہنچي کہنے لگے يہ تو کھلا جادو ہے (76) موسي? نے کہا کياتم حق بات کو يہ کہتے ہو جب وہ تمہارے پاس آئي کيا يہ جادو ہے اور جادو کرنے والے نجات نہيں پاتے (77) انہوں نے کہا کياتو ہمارے ہاں آيا ہے کہ ہميں اس راستہ سے پھير دے جس پر ہم نے اپنے باپ دادوں کو پايا ہے تم دونوں کو اس ملک ميں سرداري مل جائے اور ہم تو تمہيں ماننے والے نہيں ہيں (78) اور فرعون نے کہا ميرے پاس ہردانا جادوگر کو لے آؤ (79) پھر جب جادوگر آئے انہيں موسي? نے کہا ڈالو جو تم ڈالتے ہو (80) پھر جب انہوں نے ڈالا موسي? نے کہا جو تم لائے ہو وہ جادو ہے الله اسے ابھي درہم برہم کر دے گا بے شک الله شريروں کے کام نہيں سنوارتا (81) اور الله اپنے حکم سےحق بات کو سچا کرتا ہے اگرچہ گنہگار برا ہي مانيں (82) پھر کوئي بھي موسي? پر ايمان نہ لايا مگر اس کي قوم کے چند لڑکے اور وہ بھي فرعون اور ان کے سرداروں سے ڈرتے ڈرتے کہ کہيں وہ انہيں مصيبت ميں نہ ڈال دے اور بے شک فرعون زمين ميں سرکشي کرنے والا تھا اوربے شک وہ حد سے گزرنے والوں ميں سے تھا (83) اور موسي? نے کہا اے ميري قوم اگر تم الله پر ايمان لائے ہو تو اسي پر بھروسہ کرو اگر تم فرمانبردار ہو (84) تب وہ بولے ہم الله ہي پر بھروسہ کرتے ہيں اے رب ہمارے ہم پر اس ظالم قوم کا زور نہ آزما (85) اور ہميں مہرباني فرما کر ان کافروں سے چھڑا دے (86) اور ہم نے موسي? اور اس کے بھائي کو حکم بھيجا کہ اپني قوم کے واسطے مصر ميں گھر بناؤ اوراپنے گھروں کو مسجديں سمجھو اور نماز قائم کرو اورايمان والوں کو خوشخبري دو (87) اورموسي? نے کہا اے رب ہمارے تو نے فرعون اوراس کے سرداروں کو دنيا کي زندگي ميں آرائش اور ہر طرح کا مال ديا ہے اے رب ہمارے يہاں تک کہ انہوں نےتيرے راستہ سے گمراہ کر ديا اے رب ہمارے ان کے مالوں کو برباد کر دے اور ان کے دلوں کو سخت کر دے پس يہ ايمان نہيں لائيں گے يہاں تک کہ دردناک عذاب ديکھيں (88) فرمايا تمہاري دعا قبول ہو چکي سو تم دونوں ثابت قدم رہو اوربے عقلوں کي راہ پر مت چلو (89) اور ہم نے بني اسرائيل کو دريا سے پار کر ديا پھر فرعون اور اس کے لشکر نے ظلم اور زيادتي سے ان کا پيچھا کيا يہاں تک کہ جب ڈوبنےلگا کہا ميں ايمان لايا کہ کوئي معبود نہيں مگر جس پر بني اسرائيل ايمان لائے ہيں اور ميں فرمانبردار ميں سے ہوں (90) اب يہ کہتا ہے اورتو اس سے پہلے نافرماني کرتا رہا اور مفسدوں ميں داخل رہا (91) سو آج ہم تيرے بدن کو نکال ليں گے تاکہ تو پچھلوں کے ليے عبرت ہو اوربے شک بہت سے لوگ ہماري نشانيوں سے بے خبر ہيں (92) اور البتہ تحقيق ہم نے بني اسرائيل کو رہنے کي عمدہ جگہ دي اور کھانے کو ستھري چيزيں ديں وہ باوجود علم ہونے کے خلاف کرتے رہے بےشک تيرا رب قيامت کے دن ان ميں فيصلہ کرے گا جس بات ميں کہ وہ اختلاف کرتے تھے (93) سو اگرتمہيں اس چيز ميں شک ہے جو ہم نے تيري طرف اتاري تو ان سے پوچھ لے جو تجھ سے پہلے کتاب پڑھتے ہيں بے شک تيرے پاس تيرے رب سے حق بات آئي ہے سو شک کرنے والوں ميں ہرگز نہ ہو (94) اوران ميں سے بھي نہ ہو جنہوں نے الله کي آيتوں کو جھٹلايا پھر تو بھي نقصان اٹھانے والوں ميں سے ہوگا (95) جن پر تيرے رب کي بات ثابت ہو چکي ہے وہ ايمان نہيں لائيں گے (96) اگرچہ انہيں ساري نشانياں پہنچ جائيں جب تک کہ دردناک عذاب نہ ديکھ ليں (97) سو کوئي بستي ايسي کيوں نہ ہوئي جو ايمان لاتي تو اس کا ايمان اسے نفع ديتا سوائے يونس کي قوم کے کہ جب وہ ايمان لائے تو ہم نے دنيا کي زندگي ميں ان سے ذلت کا عذاب دور کر ديا اور ہم نے انہيں ايک وقت تک فائدہ پہنچايا (98) اور اگر تيرا رب چاہتا تو جتنے لوگ زمين ميں ہيں سب کے سب ايمان لے آتے پھر کيا تو لوگوں پر زبردستي کرے گا کہ وہ ايمان لے آئيں (99) اورکسي کے بھي بس ميں نہيں کہ الله کے حکم کے سوا ايمان لے آئے اور الله انکے ليے کفر کا فيصلہ کرتا ہے جو نہيں سوچتے (100) کہہ دو ديکھوکہ آسمانوں اور زمين ميں کيا کچھ ہے اور بے ايمان قوم کو معجزے اور ڈرانے والے کچھ فائدہ نہيں ديتے (101) پھر کيا وہ انہيں لوگوں کے دنوں کا سا انتظار کرتے ہيں جو ان سے پہلے گزرے ہيں کہہ دو اچھا انتظار کرو ميں بھي تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں (102) پھر ہم اپنے رسولوں اوران لوگوں کو جو ايمان لاتے ہيں بچا ليتے ہيں اسي طرح ہمارا ذمہ ہے کہ ايمان والوں کوبچا ليں (103) کہہ دو اے لوگو اگر تمہيں ميرے دين ميں شک ہے تو الله کے سوا جن کي تم عبادت کرتے ہو ميں ان کي عبادت نہيں کرتا بلکہ ميں الله کي عبادت کرتا ہوں جو تمہيں وفات ديتا ہے اور مجھے حکم ہوا ہے کہ ايمانداروں ميں رہوں (104) اور يہ بھي کہ يک سوہوکر دين کي طرف رخ کيے رہو اور مشرکوں ميں نہ ہو (105) اور الله کے سوا ايسي چيز کونہ پکار جو نہ تيرا بھلا کرے اور نہ برا پھر اگرتو نے ايسا کيا تو بے شک ظالموں ميں سے ہو جائے گا (106) اوراگر الله تمہيں کوئي تکليف پہنچائے تو اس کے سوا اسے ہٹانے والا کوئي نہيں اور اگر تمہيں کوئي بھلائي پہنچانا چاہے توکوئي اس کے فضل کو پھيرنے والا نہيں اپنے بندوں ميں سے جسے چاہتا ہے اپنا فضل پہنچاتا ہے اور وہي بحشنے والا مہربان ہے (107) کہہ دو اے لوگو تمہيں تمہارے رب سے حق پہنچ چکا ہے پس جو کوئي راہ پر آئے سو وہ اپنے بھلے کے ليے راہ پاتا ہے اور جو گمراہ رہے گا اس کا وبال اسي پر پڑے گا اور ميں تمہارا ذمہ دارنہيں ہوں (108) اورجو کچھ تيري طرف وحي کيا گيا ہے ا س پر چل اور صبر کر يہاں تک کہ الله فيصلہ کر دے اور وہ بہتر فيصلہ کرنے والا ہے (109)



11       سورة هُود      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

يہ ايسي کتاب ہےکہ جس کي آيتيں حکيم خبردار کي طرف سے مستحکم کر دي گئي ہيں پھر مفصل بيان کي گئي ہيں (1) يہ کہ الله کے سوا کسي کي عبادت نہ کرو ميں تمہارے ليے اس کي طرف سے ڈرانے والا اور خوشخبري دينے والا ہوں (2) اور يہ کہ تم اپنے رب سے معافي مانگو پھراس کي طرف رجوع کرو تاکہ تمہيں ايک وقت مقرر تک اچھا فائدپہنچائے اورجس نے بڑھ کر نيکي کي ہو اس کو بڑھ کر بدلہ دے اور اگر تم پھر جاؤ گے تو ميں تم پر ايک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں (3) تمہيں الله کي طرف لوٹ کر جانا ہے اوروہ ہر چيز پر قادر ہے (4) خبردار جس وقت وہ کپڑے ڈھانکتے ہيں وہ جانتا ہے جو کچھ وہ چھپا کر اور ظاہر کر کے کرتے ہيں بےشک وہ دلوں کي باتوں کو جاننے والا ہے (5) ارو زمين پر کوئي چلنے والا نہيں مگر اس کي روزي الله پر ہے اور جانتا ہے جہاں وہ ٹھيرتا ہے اور جہاں وہ سونپا جاتا ہے سب کچھ واضح کتاب ميں ہے (6) اور وہي ہےجس نے آسمان اور زمين چھ دن ميں بنائے اور اس کا تخت پاني پر تھا کہ تمہيں آزمائے کہ تم ميں سے کون اچھا کام کرتا ہے اور اگر تو کہے کہ مرنے کے بعد اٹھو گے تو منکرين يہ کہيں گے کہ يہ تو صريح جادو ہے (7) اور اگر ہم ايک مدت معلوم تک ان سے عذاب کو روک رکھيں توضرور کہيں گے کس چير نے عذاب کو روک ديا خبردار جس دن ان پر عذاب آئے گا ان سے نہ پھيرا جائے گا اور انہيں وہ چيز گھيرے گي جس پر ٹھٹايا کياکرتے تھے (8) اور اگر ہم انسان کو اپني رحمت کا مزہ چکھا کر پھر اس سے چھين ليتے ہيں تو وہ نااميد ناشکرا ہو جاتا ہے (9) اور اگر مصيبت پہنچنے کے بعد نعمتوں کا مزہ چکھاتے ہيں تو کہتا ہے کہ ميري سختياں جاتي رہيں کيوں کہ وہ اترانے والا شيخي خورا ہے (10) مگر جو لوگ صابر ہيں اور نيکياں کرتے ہيں ان کے ليے بخشش اوربڑا ثواب ہے (11) پھر شايد آپ اس ميں سے کچھ چھوڑ بيٹھيں گے جو آپ کي طرف وحي کيا گيا ہے اور ان کے اس کہنے سے آپ کا دل تنگ ہوگا کہ اس پر کوئي خزانہ کيوں نہ اتر آيا يا اس کے ساتھ کوئي فرشتہ کيوں نہ آيا آپ تو محض ڈرانے والے ہيں اور الله ہر چيز کا ذمہ دار ہے (12) کيا کہتے ہيں کہ تو نے قرآن خود بنا ليا ہے کہہ دو تم بھي ايسي دس سورتيں بنا لاؤ اور الله کے سوا جس کو بلا سکو بلا لو اگر تم سچے ہو (13) پھر اگر تمہارا کہنا پورا نہ کريں تو جان لو کہ قرآن الله کے علم سے نازل کيا گيا ہے اور يہ بھي کہ اس کے سوا کوئي معبود نہيں پس کيا تم فرمانبرداري کرنے والے ہو (14) جو کوئي دنيا کي زندگي اور اس کي آرائش چاہتا ہے تو انکے اعمال ہم يہيں پورے کر ديتے ہيں اور انہيں کچھ نقصان نہيں ديا جاتا (15) يہ وہي ہيں جن کيلئے آخرت ميں آگ کے سوا کچھ نہيں اور برباد ہوگيا جو کچھ انہوں نے دنيا ميں کيا تھا اور خراب ہو گيا جو کچھ کمايا تھا (16) بھلا وہ شخص جو اپنے رب کے صاف راستہ پر ہو اور اس کے ساتھ الله کي طرف سے ايک گواہ بھي ہو اور اس سے پہلے موسي? کي کتاب گواہ تھي جو امام اور رحمت تھي يہي لوگ قرآن کو مانتے ہيں اور جو کوئي سب فرقوں ميں سے اس کا منکر ہوتو اس کا ٹھکانا دوزخ ہے سو تو قرآ ن کي طرف سے شبہ ميں نہ رہ بے شک يہ تيرے رب کي طرف سے حق ہے ليکن اکثر لوگ ايمان نہيں لاتے (17) اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو الله پر جھوٹ باندھے وہ لوگ اپنے رب کے روبر پيش کيے جائيں گے اور گواہ کہيں گے کہ يہي ہيں کہ جنہوں نے اپنے رب پر جھوٹ بولا تھا خبرادر ظالموں پر الله کي لعنت ہے (18) جو الله کي راہ سے روکتے ہيں اور اس ميں کجي پيدا کرنا چاہتے ہيں اوروہي آخرت کے منکر ہيں (19) يہ لوگ زمين ميں عاجز کرنے والے نہيں تھے اور ان کے ليے سوا الله کے کوئي دوست نہ تھا انہيں دگنا عذاب کيا جائے گا يہ لوگ نہ سن سکتے تھے اور نہ ديکھتے تھے (20) انہوں نے اپنے آپ کو خسارہ ميں ڈال ديا اور ان سے ضائع ہوگيا جو جھوٹ وہ باندھتے تھے (21) بے شک يہي لوگ آخرت ميں سب سے زيادہ نقصان ميں ہوں گے (22) البتہ جولوگ ايمان لائے اورنيک کام کيے اور اپنے رب کے سامنے عاجزي کي وہ جنت ميں رہنے والے ہيں وہ اس ميں ہميشہ رہيں گے (23) دونوں فريق کي مثال ايسي ہے جيسے ايک اندھا اوربہرا ہو اور دوسرا ديکھنے والا اور سننے والاکيا دونوں کا حال برابر ہے پھر تم کيوں نہيں سمجھتے (24) اور ہم نے نوح کو اس کي قوم کي طرف بھيجا بے شک ميں تمہيں صاف ڈرانے والا ہوں (25) کہ الله کے سوا کسي کي عبادت نہ کرو بے شک ميں تم پر دردناک دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں (26) پھر اس کي قوم کے جو کافر سردار تھے وہ بولے ہميں تو تم ہم جيسے ہي ايک آدمي نظر آتے ہو اور ہميں تو تمہارے پيرو وہي نظر آتے ہيں جو ہم ميں سے رذيل ہيں وہ بھي سرسري نظر سے اورہم تم ميں اپنے سے کوئي فضيلت بھي نہيں پاتے بلکہ تمہيں جھوٹا خيال کرتے ہيں (27) اس نے کہا اے ميري قوم ديکھو تو اگر ميں اپنے رب کي طرف سے صاف راستہ پر ہوں اور اس نے مجھ پر اپنے ہاں سے رحمت بھيجي ہو پھر وہ تمہيں دکھائي نہ دے تو کيا ميں زبردستي تمہارے گلے مڑھ دوں اور تم اس سے نفرت کرتے ہو (28) اور اے ميري قوم ميں تم سے اس پر کچھ مال نہيں مانگتا ميري مزدوري الله ہي کے ذمہ ہے اور ميں ايمانداروں کو ہٹانے والا نہيں بے شک و ہ اپنے رب سے ملنے والے ہيں ليکن تمہيں جاہل قوم ديکھتا ہوں (29) اور اے ميري قوم اگر ميں انہيں ہٹا دوں تو مجھے الله سے کون چھڑائے گا کيا پھر تم نہيں سمجھتے (30) اور ميں تمہيں نہيں کہتا کہ ميرے پاس الله کے خزانے ہيں اور نہ يہ کہ ميں غيب دان ہوں اور نہ يہ کہتا ہوں کہ ميں فرشتہ ہوں اور نہ يہ کہوں گاکہ جو لوگ تمہاري نظر ميں حقير ہيں الله ان کو بھلائي نہ دے گا الله خوب جانتا ہے جو کچھ ان کے دلوں ميں ہے ايسا کہوں تو ميں بے انصاف ہوں (31) کہا اے نوح تو نے ہم سے جھگڑا کيا او ربہت جھگڑا کر چکا اب لے آ جو تو ہم سے وعدہ کرتا ہے اگر تو سچا ہے (32) نوح نے کہا اسے تو اگرچاہے گا الله ہي لائے گا اور تم اسے روک نہ سکو گے (33) اور ميري نصيحت تمہيں فائدہ نہ دے گي خواہ ميں کتني ہي نصيحت کرنا چاہوں اگر الله کو تمہيں گمراہ رکھنا ہي منظور ہے وہي تمہارا رب ہے اور اسي کي طرف تمہيں پھر جانا ہے (34) کيا کہتے ہيں کہ قرآن کو خود بنا لايا ہے کہہ دو اگر ميں بنا لايا ہوں تو اس کا گناہ مجھ پر ہے اور ميں تمہارے گناہوں سے بري ہوں (35) اور نوح کي طرف وحي کي گئي کہ تيري قوم ميں سے اب کوئي ايمان نہيں لائے گا مگر جو لا چکا پھر غم نہ کر اور کاموں پر جو کر رہے ہيں (36) اور ہمارے روبرو اور ہمارے حکم سے کشتي بنا اور ظالمو ں کے حق ميں مجھ سے کوئي بات نہ کر بے شک وہ غرق کيے جائيں گے (37) اور وہ کشتي بناتے تھے اور جب اس کي قوم کے سردار اس پر گزرتے اس سے ہنسي کرتے کہتے اگر تم ہم پر ہنستے ہو تو ہم بھي تم پر ہنسيں گے جيسے تم ہنستے ہو (38) تمہيں جلدي معلوم ہو جائے گا کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کرے گا اورکسي پر دائمي عذاب اترتا ہے (39) يہاں تک کہ جب ہمارا حکم پہنچا اور تنور نے جوش مارا ہم نے کہا کشتي ميں ہر قسم کے جوڑا نر مادہ چڑھا لے اور اپنے گھر والوں کو مگر وہ جن کے متعلق فيصلہ ہو چکا ہے اور سب ايمان والوں کو اور اس کے ساتھ ايمان تو بہت کم لائے تھے (40) اور کہا اس ميں سوار ہو جاؤ اس کا چلنا اور ٹھيرنا الله کے نا م سے ہےبے شک ميرا رب بخشنے والا مہربان ہے (41) اور وہ انہيں پہاڑ جيسي لہروں ميں ليے جارہي تھي اورنوح نے اپنے بيٹے کو پکارا جب کہ وہ کنارے پر تھا اے بيٹے ہمارے ساتھ سوار ہو جا اور کافروں کے ساتھ نہ رہ (42) کہا ميں ابھي کسي پہاڑ کي پناہ لے ليتا ہوں جو مجھے پاني سے بچا لے گا کہا آج الله کے حکم سے کوئي بچانے والا نہيں مگر جس پر وہي رحم کرے اور دونوں کے درميان موج حائل ہو گئي پھر ڈوبنے والوں ميں ہوگيا (43) اور حکم آيا اے زمين اپنا پاني نگل جا اور اے آسمان تھم جا اور پاني سکھا ديا گيا اور کام ہو چکا اور کشتي جودي پہاڑ پر ٹھري اور کہہ ديا گيا کہ ظالموں پر پھٹکار ہے (44) اور نوح نے اپنے رب کو پکارا اے رب ميرا بيٹا ميرے گھر والو ں ميں سے ہے اوربے شک تيار وعدہ سچا ہے اور تو سب سے بڑا حاکم ہے (45) فرمايا اے نوح وہ تيرے گھر والو ں ميں سے نہيں ہے کيوں کہ اس کے عمل اچھے نہيں ہيں سو مجھ سے مت پوچھ جس کا تجھے علم نہيں ميں تمہيں نصيحت کرتا ہوں کہ کہيں جاہلوں ميں نہ ہو جاؤ (46) کہا اے رب ميں تيري پناہ ليتا ہوں اس بات سے کہ تجھ سے وہ بات پوچھوں جو مجھے معلوم نہيں اور اگر تو نے مجھے نہ بخشا اورمجھ پر رحم نہ کيا تو ميں نقصان والوں ميں ہو جاؤں گا (47) کہا گيا اے نوح ہماري طرف سے سلامتي اور برکتوں کے ساتھ جو تم پر اور تمہارے ساتھ والوں پر رہيں گي کشتي سے اتر اور دوسرے فرقے ہيں کہ ہم انھيں دنيا ميں فائدہ ديں گے پھر انہيں ہماري طرف سے دردناک عذاب پہنچے گا (48) يہ غيب کي خبريں ہيں جنہيں ہم آپ کي طرف وحي کر رہے ہيں اس سے پہلے نہ تو آپ ہي جانتے تھے اور نہ آپ کي قوم جانتي تھي پس صبر کر کيوں کہ بہتر انجام پرہيزگاروں کے ليے ہے (49) اور ہم نے عاد کي طرف ان کے بھائي ہود کو بھيجا اے قوم الله کي بندگي کرو اس کے سوا تمہارا کوئي حاکم نہيں تم سب جھوٹ کہتے ہو (50) اے قوم ميں اس پر تم سے مزدوري نہيں مانگتا ميري مزدوري اسي پر ہے جس نے مجھے پيدا کيا پھر کيا تم نہيں سمجھتے (51) اور اے قوم اپنے رب سے معافي مانگو پھر اس کي طرف رجوع کرو وہ تم پر خوب بارشيں برسائے گا اور تمہاري قوت کو اوربڑھائے گا اورتم نافرمان ہو کر نہ پھر جاؤ (52) کہا اے ہود تو ہمارے پاس کوئي معجزہ بھي نہ لايا اور ہم تيرے کہنے سے اپنے معبودوں کو چھوڑنے والے نہيں اورنہ ہم تجھے ماننے والے ہيں (53) ہم تو يہي کہتے ہيں کہ تجھےہمارے کسي معبود نے بري طرح جھپٹ ليا ہے کہا بے شک ميں الله کو گواہ کرتا ہوں اورتم بھي گواہ رہو کہ ميں ان چيزوں سے بيزار ہوں جنہيں تم الله کے سوا شريک کرتے ہو (54) سوتم سب مل کر ميرے حق ميں برائي کرو پھر مجھے مہلت نہ دو (55) ميں نے الله پر بھروسہ کيا ہے جو ميرا اور تمہارا رب ہے کوئي بھي زمين پر ايسا چلنے والا نہيں کہ جس کي چوٹي اس نے نہ پکڑ رکھي ہو بے شک ميرا رب سيدھے راستے پر ہے (56) پھر اگر تم منہ پھيرو گے تو جو مجھے دے کر بھيجا گيا تھا وہ تمہيں پہنچا ديا اور ميرا رب تمہاري جگہ اور قوم پيدا کر دے گا اور تم اس کا کچھ بھي بگاڑنہيں سکو گے بے شک ميرا رب ہر چيزپر نگہبان ہے (57) اور جب ہمارا حکم پہنچا تو ہم نے ہود کو اورانہيں جو اس کے ساتھ ايمان لائے تھے اپني رحمت سے بچا ليا اور ہم نے انہيں سخت عذاب سے نجات دي (58) اور يہ عاد تھے کہ اپنے رب کي باتوں سے منکر ہوئے اوراس کے رسولوں کو نہ مانا اور ہر ايک جبار سرکش کا حکم مانتے تھے (59) اور اس دنيا ميں بھي اپنے پيچھے لعنت چھوڑ گئے اور قيامت کے دن بھي خبردار بےشک عاد نے اپنے رب کا انکار کيا تھا خبردار عاد جو ہود کي قوم تھي الله کي رحمت سے دور کي گئي (60) اور ثمود کي طرف ان کے بھائي صالح کو بھيجا اے ميري قوم الله کي بندگي کرو اس کے سوا تمہارا کوئي معبود نہيں اسي نے تمہيں زمين سے بنايا اورتمہيں اس ميں آباد کيا پس اس سے معافي مانگو پھر اس کي طرف رجوع کرو بے شک ميرا رب نزديک ہے قبول کرنے والا (61) انہوں نے کہا اے صالح اس سے پہلے تو ہميں تجھ سے بڑي اميد تھي تم ہميں ان معبودوں کے پوجنے سےمنع کرتے ہو جنہيں ہمارے باپ دادا پوجتے چلے آئے ہيں اورجس طرف تم ہميں بلاتے ہو اس سے تو ہم بڑے شک ميں ہيں (62) صالح نے کہا اےميري قوم بھلا ديکھو تو اگر ميں اپنے رب کي طرف سے کوئي کھلي دليل رکھتا ہوں اور اس کي طرف سے ميرے پاس رحمت بھي آ چکي ہو پھر اگر ميں اس کي نافرماني کروں تو مجھے اس سے کون بچا سکتا ہے پھر تم مجھے نقصان کے سوا اور کيا دے سکو گے (63) اور اےميري قوم يہ الله کي اونٹني تمہارے ليے نشاني ہے سواسے چھوڑ دو الله کي زمين ميں کھاتي پھرے اور اسے برائي سے چھونا بھي نہيں (ورنہ) پھر تمہيں عذاب بہت جلد آ پکڑے گا (64) پھر انہوں نے اس کے پاؤں کاٹ ڈالے تب صالح نے کہا تين دن تک اپنے گھروں ميں فائدہ اٹھا لو يہ وعدہ ہے جو جھوٹا نہ ہوگا (65) پھر جب ہمارا حکم آ پہنچا تو ہم نے صالح کو اورجو اس کے ساتھ ايمان لائے تھے اپني رحمت سے بچا ليا اور اس دن کي رسوائي سے نجات دي بے شک تيرا رب وہي زور والا زبردست ہے (66) اوران ظالموں کو ہولناک آواز نے پکڑ ليا پھر صبح کو اپنے گھروں ميں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے (67) گويا کہ کبھي وہاں رہے ہي نہ تھے خبردار ثمود نے اپنے رب کا انکار کيا تھا خبردار ثمود پر پھٹکار ہے (68) اور ہمارے بھيجے ہوئے ابراھيم کے پاس خوشخبري لے کر آئے انہوں نے کہا سلام اس نے کہا سلام پس دير نہ کي کہ ايک بھنا ہوا بچھڑا لے آيا (69) پھر جب ديکھا کہ ان کے ہاتھ اس تک نہيں پہنچتے تو انہيں اجنبي سمجھا اوران سے ڈرا انہوں نے کہا خوف نہ کرو ہم تو لوط کي قوم کي طرف بھيجحے گئے ہيں (70) اور اس کي عورت کھڑي تھي تب وہ ہنس پڑي پھر ہم نے اسے اسحاق کے پيدا ہونے کي خوشخبري دي اور اسحاق کے بعد يعقوب کي (71) وہ بولي اے افسوس کيا ميں بوڑھي ہو کر جنوں گي ميرا خاوند بھي بوڑھا ہے يہ تو ايک عجيب بات ہے (72) انہوں نے کہا کياتو الله کے حکم سے تعجب کرتي ہے تم پر اے گھر والو الله کي رحمت اور اس کي برکتيں ہيں بے شک وہ تعريف کيا ہوا بزرگ ہے (73) جب ابراھيم سے ڈر جاتا رہا اور اسے خوشخبري آئي ہم سے قوم لوط کے حق ميں جھگڑنے لگا (74) بے شک ابراھيم بردبار نرم دل اور الله کي طرف رجوع کرنے والا تھا (75) اے ابراھيم يہ خيال چھوڑ دے کيوں کہ تيرے رب کا حکم آ چکا ہے اور بے شک ان پرعذاب آ کر ہي رہے گا جو ٹلنے والا نہيں (76) اور جب ہمارے بھيجے ہوئے لوط کے پاس پہنچے تو ان کے آنے سے غمگين ہوا اور دل ميں تنگ ہوا اور کہا آج کا دن بڑا سخت ہے (77) اور اس کے پاس اس کي قوم بے اختيار دوڑتي آئي اور يہ لوگ پہلے ہي سے برے کام کيا کرتے تھے کہا اےميري قوم يہ ميري بيٹياں ہيں يہ تمہارے ليے پاک ہيں سو تم الله سے ڈرو اور ميرے مہمانو ں ميں مجھے ذليل نہ کرو کيا تم ميں کوئي بھي بھلا آدمي نہيں (78) انہوں نے کہا البتہ تحقيق تو جانتا ہے کہ ہميں تيري بيٹيوں سے کوئي غرض نہيں اور تجھے معلوم ہے جو ہم چاہتے ہيں (79) کہا کاش کہ مجھے تمہارے مقابلے کي طاقت ہو تي يا ميں کسي زبردست سہارے کي پناہ جا ليتا (80) فرشتوں نے کہا اے لوط بے شک ہم تيرے رب کے بھيجے ہوئے ہيں يہ تم تک ہرگز نہ پہنچ سکيں گے سو کچھ حصہ رات رہے اپنے لوگوں کو لے نکل اور تم ميں سے کوئي مڑ کر نہ ديکھے مگر تيري عورت کہ اس پر بھي وہي بلا آنے والي ہے جو ان پر آئے گي ان کے وعدہ کا وقت صبح ہے کيا صبح کا وقت نزديک نہيں ہے (81) پھر جب ہمارا حکم پہنچا تو ہم نے وہ بستياں الٹ ديں اور اس زمين پر کھنگر کے پتھر برسانا شروع کيے جو لگاتار گر رہے تھے (82) جن پر تيرے رب کے ہاں سے خاص نشان بھي تھا اور يہ بستياں ان ظالموں سے کچھ دور نہيں ہيں (83) اورمدين کي طرف ان کے بھائي شعيب کو بھيجا کہ اے ميري قوم الله کي بندگي کرو اس کے سوا تمہارا کوئي معبود نہيں اور ناپ اور تول کو نہ گھٹاؤ ميں تمہيں آسودہ حال ديکھتا ہوں اور تم پر ايک گھير لينے والے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں (84) اور اے ميري قوم انصاف سے ناپ اور تول کو پورا کرو اور لوگو ں کو ان کي چيزيں گھٹا کر نہ دو اور زمين ميں فساد نہ مچاؤ (85) الله کا ديا جو باقي بچ رہے وہ تمہارے ليے بہتر ہے اگر تم ايماندار ہو اور ميں تمہارا نگہبان نہيں ہوں (86) انہوں نے کہا اے شعيب کيا تيري نماز تجھے يہي حکم ديتي ہے کہ ہم ان چيزوں کو چھوڑ ديں جنہيں ہمارے باپ باپ دادا پوجتے تھے يا اپنے مالوں ميں اپني خواہش کے مطابق معاملہ نہ کريں بے شک تو البتہ بردبار نيک چلن ہے (87) کہا اے ميري قوم ديکھو تو سہي اگر مجھے اپنے رب کي طرف سے سمجھ آ گئي ہے اور اس نے مجھے عمدہ روزي دي ہے اور ميں يہ نہيں چاہتا کہ جس کام سے تجھے منع کروں ميں اس کے خلاف کروں ميں تو اپني طاقت کے مطابق اصلاح ہي چاہتا ہوں اور مجھے تو صرف الله ہي سے توفيق حاصل ہوتي ہے ميں اسي پر بھروسہ کرتا ہوں اور اسي کي طرف رجوع کرتا ہوں (88) اوراے ميري قوم کہيں ميري ضد سے ايسا جرم نہ کر بيٹھنا جس سے وہي مصيبت نہ آ پڑے جيسي کہ قوم نوح يا قوم ہود يا قوم صالح پر پڑي تھي اور لوط کي قوم بھي تم سے دور نہيں (89) اور اپنے الله سے معافي مانگو پھر اس کي طرف رجوع کرو بے شک ميرا رب مہربان محبت والا ہے (90) انہوں نے کہا اے شعيب ہم بہت سي باتيں نہيں سمجھتے جو تم کہتے ہو اوربے شک ہم البتہ تمہيں اپنےميں کمزور پاتے ہيں اور اگر تيري برادري نہ ہوتي تو تجھے ہم سنگسارکرديتے اور ہماري نظر ميں تيري کوئي عزت نہيں ہے (91) کہا اے ميري قوم کيا ميري برادري کا دباؤ تم پر الله سے زيادہ ہے اس کو تم نے پس پشت ڈال ديا ہے بے شک ميرا رب تمہارے سب اعمال پر احاطہ کرنے والا ہے (92) اور اے ميري قوم اپني جگہ پر کام کيے جاؤ ميں تم بھي کام کرتا ہوں آئندہ معلوم کر لو گے کس پر رسوا کرنے والا عذاب آتا ہے اور جھوٹا کون ہے اورانتظار کرو بے شک ميں بھي تمہارے ساتھ انتظار کر رہا ہوں (93) اور جب ہمارا حکم آ گيا تو ہم نے شعيب کو اور ان لوگوں کو جو ان کے ساتھ ايمان لائے تھے اپني رحمت سے بچا ليا اوران ظالموں کو کڑک نے آ پکڑا پھر صبح کو اپنے گھروں ميں اوندھے پڑے ہوئے رہ گئے (94) گويا کبھي وہاں بسے ہي نہ تھے خبردار مدين پر پھٹکار ہے جيسے ثمود پر پھٹکار ہوئي تھي (95) اور البتہ تحقيق ہم نے موسي? کو اپني نشانياں اور واضع سند دے کر بھيجا (96) فرعون اور اس کے سرداروں کے ہاں پھر وہ فرعون کے حکم پر چلے اور فرعون کا حکم ٹھيک بھي نہ تھا (97) قيامت کے دن اپني قوم کے آگے ہو گا پھر انہيں آگ ميں لاڈالے گا اوربرا گھاٹ ہے جس پر وہ پہنچے (98) اور اپنے پيچھے اس جہان ميں بھي لعنت چھوڑ گئے اور قيامت کے دن کے ليے بھي برا ہي انعام ہے جو انہيں ديا جائے گا (99) يہ بستيوں کے تھوڑے سے حالات ہيں کہ تجھے سنا رہے ہيں ان ميں سے کچھ تو اب تک باقي ہيں اورکچھ اجڑي پڑي ہيں (100) اور ہم نے ان پر ظلم نہيں کيا ليکن وہي اپني جانو ں پر ظلم کر گئے پھر ان کے وہ معبود کچھ کام نہ آئے جنہيں و ہ الله کے سوا پکارتے تھے جس وقت تيرے رب کا حکم آ پہنچا اور ان معبودوں نے سوا ہلاکت کے انہيں کچھ بھي فائدہ نہ ديا (101) اور تيرے رب کي پکڑ ايسي ہي ہوتي ہے جب وہ ظالم بستيوں کو پکڑتا ہے اور اس کي پکڑ سخت تکليف دہ ہے (102) اس بات ميں نشاني ہے اس کے ليے جو آخرت کے عذاب سے ڈرتا ہے يہ ايک ايسا دن ہوگا جس ميں سب لوگ جمع ہوں گے اور يہي دن ہے جس ميں سب حاضر کيے جائيں گے (103) اور ہم اسے تھوڑي مدت کے ليے ملتوي کيے ہوئے ہيں (104) جب وہ دن آئے گا تو کوئي شخص الله کي اجازت کے سوا بات بھي نہ کر سکے گا سو ان ميں سے بعض بدبخت ہيں اوربعض نيک بخت (105) پھر جو بد ہوں گےتو وہ آگ ميں ہوں گے کہ اس ميں ان کي چيخ و پکار پڑي رہے گي (106) اس ميں ہميشہ رہيں گے جب تک آسمان زمين قائم ہيں ہاں اگر تيرے الله ہي کو منظور ہو (تو دوسري بات ہے )بے شک تيار رب جو چاہے اسے پورےطور سے کر سکتا ہے (107) اور جو لوگ نيک بخت ہيں سو جنت ميں ہو ں گے اس ميں ہميشہ رہيں گے جب تک آسمان زمين قائم ہيں ہاں اگر تيرے الله ہي کو منظور ہو تو( دوسري بات ہے )يہ بے انتہا عطيہ ہو گا (108) سو تو ان چيزوں سے شک ميں نہ رہ جنہيں يہ پوجتے ہيں يہ لوگ کچھ نہيں پوجتے مگر اسي طرح سے کہ جس طرح ان سے پہلے ان کے باپ دادا پوجتے تھے اور بے شک ہم انہيں عذاب کا پورا حصہ دے کر رہيں گے (109) اور البتہ ہم نے موسي? کو کتاب دي تھي پھراس ميں اختلاف کيا گيا اور اگر تيرے رب کي طرف سے ايک بات مقرر نہ ہو چکي ہوتي تو ان ميں فيصلہ ہو جاتا اور بے شک اس کي طرف سے ايسے شک ميں ہيں کہ مطمئن نہيں ہو نے ديتا (110) اورجتنے لوگ ہيں جب وقت آيا تيرا رب انہيں ان کے اعمال پورے دے گا بےشک وہ خبردار ہے اس چيز سے جو کر رہے ہيں (111) سو تو پکا رجيسا تجھے حکم ديا گيا ہے اور جنہوں نے تيرے ساتھ توبہ کي ہے اور حد سے نہ بڑھو بے شک وہ ديکھتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو (112) اوران کي طرف مت جھکو جو ظالم ہيں پھر تمہيں بھي آگ چھوئے گي اور الله کے سوا تمہارا کوئي مددگار نہيں ہے پھر کہيں سے مدد نہ پاؤ گے (113) اور دن کے دونو ں طرف اورکچھ حصہ رات کا نماز قائم کر بے شک نيکياں برائيوں کو دور کرتي ہيں يہ نصيحت حاصل کرنے والوں کے ليے نصيحت ہے (114) اور صبر کر بے شک الله نيکي کرنے والوں کا اجر ضائع نہيں کرتا (115) سو ان جماعتوں ميں ايسے لوگ کيوں نہ ہوئے جو تم سے پہلے تھيں جو ملک ميں فساد پھيلانے سے منع کرتے بجز چند آدميوں کے جنہيں ہم نے ان ميں سے بچا ليا تھا اور جن لوگو ں نے نافرماني کي تھي وہ تو انہيں لذتوں کے پيچھے پڑے رہے جو ان کو دي گئي تھيں اور وہ مجرم تھے (116) اور تيرا رب ہرگز ايسا نہيں جو بستيوں کو زبردستي ہلاک کر دے اور وہاں کے لوگ نيک ہوں (117) اور اگر تيرا رب چاہتا تو سب لوگو ں کو ايک رستہ پر ڈال ديتا اور ہميشہ اختلاف ميں رہيں گے (118) مگر جس پر تيرے رب نے رحم کيا اور اسي ليے انہيں پيدا کيا ہے اور تيرے رب کي يہ بات پوري ہو کر رہے گي کہ البتہ دوزخ کو اکھٹے جنوں اور آدميوں سے بھر دوں گا (119) اور ہم رسولوں کے حالات تيرے پاس اس ليے بيان کرتے ہيں کہ ان سے تيرے دل کو مضبوط کر ديں اور ان واقعات ميں تيرے پاس حق بات پہنچ جائے گي اور ايمانداروں کے ليے نصيحت اور ياد دہاني ہے (120) اوران سے کہہ دو جو ايمان نہيں لاتے اپنے جگہ پر کام کيے جاؤ ہم بھي کام کرتے ہيں (121) اور انتظار کرو ہم بھي منتظر ہيں (122) اور آسمانوں اور زمين کي پوشيدہ بات الله ہي جانتا ہے اور سب کام کا رجوع اسي کي طرف ہے پس اسي کي عبادت کرو اور اسي پر بھروسہ رکھ اور تيرا رب بے خبر نہيں اس سے جو کرتے ہو (123)



12       سورة يُوسُف      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

يہ روشن کتاب کي آيتيں ہيں (1) ہم نے اس قرآن کو عربي زبان ميں تمہارے سمجھنے کے ليے نازل کيا (2) ہم تيرے پاس بہت اچھا قصہ بيان کرتے ہيں اس واسطے کہ ہم نے تيري طرف يہ قرآن بھيجا ہے اور تو اس سے پہلے البتہ بے خبروں ميں سے تھا (3) جس وقت يوسف نے اپنے باپ سے کہا اے باپ ميں گيارہ ستاروں اور سورج اور چاند کو خواب ميں ديکھا کہ وہ مجھے سجدہ کر رہے ہيں (4) کہا اے بيٹا اپنا خواب بھائيوں کے سامنے بيان مت کرنا وہ تيرے ليے کوئي نہ کوئي فريب بنا ديں گے شيطان انسان کا صريح دشمن ہے (5) اوراسي طرح تيرا رب تجھے برگزيدہ کرے گا اور تجھےخواب کي تعبير سکھائے گا اور اپني نعمتيں تجھ پر اور يعقوب کے گھرانے پر پوري کرے گا جس طرح کہ اس سے پہلے تيرے باپ دادا ابراھيم اور اسحاق پر پوري کر چکا ہےبے شک تيرا رب جاننے والا حکمت والا ہے (6) البتہ يوسف اور اس کے بھائيوں کے قصہ ميں پوچھنے والو ں کے ليے نشانياں ہيں (7) جب انہوں نے کہا البتہ يوسف اور اس کا بھائي ہمارے باپ کو ہم سے زيادہ پيارا ہے حالانکہ ہم طاقتور جماعت ہيں بے شک ہمارا باپ صريح غلطي پر ہے (8) يوسف کو مار ڈالو يا کسي ملک ميں پھينک دو تاکہ باپ کي توجہ اکيلے تم پر رہے اور اس کے بعد نيک آدمي ہو جانا (9) ان ميں سے ايک کہنے والے نے کہا کہ يوسف کو قتل نہ کرواور اسے گمنام کنوئيں ميں ڈال دو کہ اسے کوئي مسافر اٹھا لے جائے اگر تم کرنے ہي والے ہو (10) انہوں نے کہااےباپ کيا بات ہے کہ تو يوسف پر ہمارا اعتبار نہيں کرتا اور ہم تو اس کے خير خواہ ہيں (11) کل اسے ہمارے ساتھ بھيج دے کہ وہ کھائے اور کھيلے اوربےشک ہم ا سکے نگہبان ہيں (12) اس نے کہا مجھے اس سے غم ہوتا ہے کہ تم اسے لے جاؤ اور اس سے ڈرتا ہوں کہ اسے بھيڑيا کھا جائے اورتم اس سے بے خبر رہو (13) انہوں نے کہا اگر اسے بھيڑيا کھا گيا اور ہم ايک طاقتور جماعت ہيں بے شک ہم اس وقت البتہ نقصان اٹھانے والے ہوں گے (14) جب اسے لے کر چلے اور متفق ہوئے کہ اسے گمنام کنوئيں ميں ڈاليں تو ہم نے يوسف کي طرف وحي بھيجي کہ تو ضرور انہيں ايک دن آگاہ کرے گا ان کے اس کام سے اور وہ تجھے نہ پہچانيں گے (15) اور کچھ رات گئي اپنےباپ کے پاس روتے ہوئے آئے (16) کہا اے ہمارے باپ ہم تو آپس ميں دوڑنے ميں مصروف ہوئے اور يوسف کو اپنے اسباب کے پاس چھوڑ گئے تب اسے بھيڑيا کھا گيا او رتو ہمارے کہنے پر يقين نہيں کرے گا اگرچہ ہم سچےہي ہوں (17) اور اسي کے کرتے پر جھوٹ موٹ کا خون بھي لگا لائے اس نے کہا نہيں بلکہ تم نے دل سے ايک بات بنائي ہے اب صبر ہي بہتر ہے اورالله ہي سے مدد مانگتا ہوں اس بات پر جو تم بيان کر تے ہو (18) اور ايک قافلہ آيا پھر انہوں نے اپنا پاني بھرنے والا بھيجا اس نے اپنا ڈول لٹکايا کہا کيا خوشي کي بات ہے يہ ايک لڑکا ہے اور اسے تجارت کا مال سمجھ کر چھپا ليا اور الله خوب جانتا ہے جو کچھ وہ کر رہے تھے (19) اسے بھائي ناقص قيمت پر بيچ آئے گنتي کي چونيوں پر اور اس سے بيزار ہو رہے تھے (20) اور جس نے اسے مصر ميں خريد کيا اس نے اپني عورت سے کہا اس کي عزت کر شايد ہمارے کام آئے يا ہم اسے بيٹا بنا ليں اس طرح ہم نے يوسف کو اس ملک ميں جگہ دي اور تاکہ ہم اسے خواب کي تعبير سکھائيں اور الله اپنا کام جيت کر رہتا ہے ليکن اکثر لوگ نہيں جانتے (21) اور جب اپني جواني کو پہنچا تو ہم نے اسے حکم اور علم ديا اور نيکوں کو ايسا ہي بدلہ ديتے ہيں (22) اورجس عورت کے گھر ميں تھا وہ اسے پھسلا نے لگي اور دروازے بند کر ليے اور کہنے لگي لو آؤ اس نے کہا الله کي پناہ وہ تو ميرا آقا ہے جس نے مجھے عزت سے رکھا ہے بے شک ظالم نجات نہيں پاتے (23) اور البتہ اس عورت نے تو اس پر ارادہ کر ليا تھا اور اگر وہ اپنے رب کي دليل نہ ديکھ ليتا تو اس کا اردہ کر ليتا اسي طرح ہوا تاکہ ہم اس سے برائي اور بے حيائي کو ٹال ديں بے شک وہ ہمارے چنے ہوئے بندوں ميں سے تھا (24) اور دونوں دروازے کي طرف دوڑے اور عورت نے اس کا کرتہ پيچھے سےپھاڑ ڈالا اور دونوں نے عور ت کے خاوند کو دروازے کے پاس پايا کہنے لگي کہ جو تيرے گھر کے لوگوں سے برااردہ کرے اس کي تو يہي سزا ہے کہ قيد کيا جائے يا سخت سزا دي جائے (25) کہا يہي مجھ سے اپنا مطلب نکالنے کو پھسلاتي تھي اور عورت کے گھر والوں ميں سے ايک گواہ نے گواہي دي اگر اس کا کرتہ آگے سے پھٹا ہوا ہے تو عورت سچي ہے اور وہ جھوٹا ہے (26) اور اگر اس کا کرتہ پيچھے سے پھٹاہوا ہے تو يہ جھوٹي ہے اور وہ سچا ہے (27) پھر جب عزيز نے اس کا کرتہ پيچھے سے پھٹا ہوا ديکھا کہابے شک يہ تم عورتوں کا ايک فريب ہے بے شک تمہارا فريب بڑا ہوتا ہے (28) يوسف تو اس سے درگزر کر اور تو اے عورت اپنے گنا ہ کي معافي مانگ کيوں کہ تو ہي خطا کار ہے (29) اورعوتوں نے شہر ميں چرچا کيا کہ عزيز کي عورت اپنے غلام کو چاہتي ہے بے شک اس کي محبت ميں فريفتہ ہوگئي ہے ہم تو اسے صريح غلطي پر ديکھتے ہيں (30) پھر جب عزيز کي بيوي نے ان کي ملامت سني تو انہيں بھلا بھيجا اور ان کے واسطے ايک مجلس تيار کي اور ان ميں سے ہر ايک کے ہاتھ ميں ايک چھري دي اور کہا ان کے سامنے نکل آ پھر جب انہوں نےاسے ديکھا تو حيرت ميں رہ گئيں اور اپنے ہاتھ کاٹ ليے اور کہا الله پاک ہے يہ انسان تو نہيں ہے يہ تو کوئي بزرگ فرشتہ ہے (31) کہا يہي وہ ہے کہ جس کے معاملہ ميں تم نے مجھےملامت کي تھي اور البتہ تحقيق ميں نے اس سے دلي خواہش ظاہر کي تھي پھر اس نے اپنے آپ کو روک ليا اور اگر وہ ميرا کہنا نہ مانے گا تو ضرور قيد کر ديا جائے گا اور ذليل ہو کررہے گا (32) يوسف نے کہا اے ميرے رب ميرے ليے قيد حانہ بہتر ہے اس کام سے کہ جس کي طرف مجھے بلا رہي ہيں اوراگر تو مجھ سے ان کا فريب دفع نہ کرے گا تو ان کي طرف مائل ہوجاؤں گا اور جاہلوں ميں سے ہو جاؤں گا (33) پھر اس کے رب نے اس کي دعا قبول کي پس ان کا فريب ان سے دور کر ديا گيا کيوں کہ وہي سننے والا جاننے والا ہے (34) ان لوگو ں کو نشانياں ديکھنے کے بعد يوں سمجھ ميں آيا کہ اسے ايک مدت تک قيد کر ديں (35) اور اس کے ساتھ دو جوان قيد خانہ ميں داخل ہوئے ان ميں سے ايک نے کہا ميں ديکھتا ہوں کہ شراب نچوڑتا ہوں اور دوسرے نے کہا ميں ديکھتا ہوں کہ اپنے سر پر روٹي اٹھا رہا ہوں کہ اس ميں سے جانور کھاتے ہيں ہميں اس کي تعبير بتلا ہم تجھے نيکو کار سمجھتے ہيں (36) کہا جو کھانا تمہيں ديا جاتا ہے وہ ابھي آنے نہ پائے گا کہ اس سے پہلے ميں تمہيں اس کي تعبير بتلا دوں گا يہ ان چيزو ں سے ہے جو ميرے رب نے مجھے سکھائي ہيں بے شک ميں نے اس قوم کا مذہب ترک کر ديا ہے جو الله پرايمان نہيں لاتي اور وہ آخرت کے بھي منکر ہيں (37) اور ميں اپنے باپ دادا ابراھيم اور اسحاق اور يعقوب کے مذہب کا تابع ہو گيا ہوں ہميں يہ جائز نہيں کي اللہ کے ساتھ کسي کو بھي شريک کريں يہ ہم پر اور سب لوگوں پر اللہ کا فضل ہے ليکن بہت لوگ شکر نہيں کرتے (38) اے قيد خانہ کے رفيقو کيا کئي جدا جدا معبود بہتر ہيں يا اکيلا الله جو زبردست ہے (39) تم اس کے سوا کچھ نہيں پوجتے مگر چند ناموں کو جو تم نے اور تمہارے باپ داداؤں نے مقرر کر ليے ہيں الله نے ان کے متعلق کوئي سند نہيں اتاري حکومت سوا الله کے کسي کي نہيں ہے اس نے حکم ديا ہے کہ اس کے سوا کسي کي عبادت نہ کرو يہي سيدھا راستہ ہے ليکن اکثر آدمي نہيں جانتے (40) اے قيد خانہ کے رفيقو تم دونوں ميں سے ايک جو ہے وہ اپنے آقا کو شراب پلائے گا جو دوسرا ہے وہ سولي ديا جائے گا پھر اس کے سر ميں سے پرندے کھائيں گے اس کام کا فيصلہ ہو گيا ہے جس کي تم تحقيق چاہتے تھے (41) اوران دونو ں ميں سے جسے شيطان نے اسے اپنے آقا سے ذکر کرنا بھلا ديا پھر قيد ميں کئي برس رہا (42) اور بادشاہ نے کہا ميں خواب ديکھتا ہوں کہ سات موٹي گائيں ہيں انہيں سات دبلي گائي ں کھاتي ہيں اور سات سبز خوشے ہيں اور سات خشک اے دربار والو مجھے ميرے خواب کي تعبير بتلاؤ اگر تم خواب کي تعبير دينے والے ہو (43) انہوں نے کہا يہ خيالي خواب ہيں اور ہم ايسے خوابوں کي تعبير نہيں جانتے (44) اور وہ بولا جو ان دونو ں ميں سے بچا تھا اور اسے مدت کے بعد ياد آ گيا ميں تمہيں اس کي تعبير بتلاؤں گا سو تم مجھے بھيج دو (45) اے يوسف اے سچے ہميں اس کي تعبير بتلا کہ سات موٹي گايوں کو سات دبلي کھا رہي ہيں اور سات سبز خوشےہيں اور سات خشک تاکہ ميں لوگو ں کے پاس لے جاؤں شايد وہ سمجھ جائيں (46) کہا تم سات برس لگاتار کھيتي کرو گے پھر جو کاٹو تو اسے اس کے خوشوں ميں رہن ے دو مگر تھوڑا سا جو تم کھاؤ (47) پھر اس کے بعد سات برس سختي کے آئيں گے جو تم نے ان کے ليے رکھا تھا کھا جائيں گے مگر تھوڑا سا جوتم بيج کے واسطے روک رکھو گے (48) پھر اس کے بعد ايک سال آئے گا اس ميں لوگوں پر مينہ برسے گا اسميں رس نچوڑيں گے (49) اور بادشاہ نے کہا اسے ميرے پاس لے آؤ پھر جب اس کے پاس قاصد پہنچا کہا اپنے آقا کے ہاں واپس جا اور اس سے پوچھ ان عورتوں کا کيا حال ہے جنہوں نے اپنے ہاتھ کاٹے تھے بے شک ميرا رب ان کے فريب سے خوب واقف ہے (50) کہاتمہارا کيا واقعہ تھا جب تم نے يوسف کو پھسلايا تھا انہوں نے کہا الله پاک ہے ہميں اس ميں کوئي برائي معلوم نہيں ہوئي عزيز کي عورت بولي اب سچي بات ظاہر ہو گئي ميں نے ہي اسے پھسلانا چاہا تھا اور وہ سچا ہے (51) يہ اس ليے کيا تاکہ عزيز معلوم کر لے کہ ميں نے اس کي غائبانہ خيانت نہيں کي تھي اوربے شک الله خيانت کرنے والوں کے فريب کو چلنے نہيں ديتا (52) اور ميں اپنے نفس کو پاک نہيں کہتا بے شک نفس تو برائي سکھاتاہے مگر جس پرميرا رب مہرباني کرے بے شک ميرا رب بخشنے والا مہربان ہے (53) اور بادشاہ نے کہا کہ اسے ميرے پاس لے آؤ تاکہ اسے خاص اپنے پاس رکھوں پھر جب اس سے بات چيت کي کہا بے شک تو آج سے ہمارے ہاں تو بڑا معزز اور معتبر ہے (54) کہا مجھے ملکي خزانوں پر مامور کر دو بے شک ميں خوب حفاظت کرنے والا جاننے والا ہوں (55) اور ہم نے اس طور پر يوسف کو اس ملک ميں بااختيار بنا ديا کہ اس ميں جہاں چاہے رہےہم جس پر چاہيں اپني رحمت متوجہ کر ديں اور ہم نيکي کرنے والوں کا اجر ضائع نہيں کرتے (56) اور آخرت کا ثواب ان کے ليے بہتر ہے جو ايمان لائے اور پرہيزگاري ميں رہے (57) اور يوسف کے بھائي آئے پھر اس کے ہاں داخل ہوئے تواس نے انہيں پہچان ليا اور وہ پہچان نہيں سکے (58) اور جب انہيں ان کا سامان تيار کر ديا کہا ميرے پاس وہ بھائي بھي لے آنا جو تمہارے باپ کي طرف سے ہے تم نہيں ديکھتے ميں ناپ پورا ديتا ہوں اوربڑا مہمان نواز ہوں (59) پھر اگر تم اسے ميرے پاس نہ لائے تو نہ تمہيں ميرے ہاں سے پيمانہ ملے گا اور نہ تم ميرے پاس آنا (60) انہوں نے کہا اس کے باپ سے خواہش کريں گے اور ہم يہ کر کے ہي رہيں گے (61) اور اپنے خدمتگاروں سے کہہ ديا کہ ان کي پونجي ان کے اسباب ميں رکھ دو تاکہ وہ اسے پہچانيں جب وہ لوٹ کر اپنےگھر جائيں شايد وہ پھر آجائيں (62) پھر جب اپنے باپ کے ہاں پہنچے کہا اے باپ! ہمارا پيمانہ روک ليا گيا پس آپ ہمارے ساتھ ہمارے بھائي کو بھيج ديجيئے کہ ہم پيمانہ لائيں اور بے شک ہم اس کا نگہبان ہيں (63) کہا ميں تمہارا اس پرکيا اعتبارکروں مگر وہي جيسا اس سے پہلے اس کے بھائي پر اعتبار کيا تھا سو الله بہتر نگہبان ہے اور وہ سب مہربانوں سے مہربان ہے (64) اورجب انہوں نے اپنا اسباب کھولا انہوں نے اپني پونجي پائي جو انہيں واپس کر دي گئي تھي کہا اے ہمارے باپ! ہميں اور کيا چاہيئے يہ ہماري پونجي ہميں واپس کر دي گئي ہے اور اپنے گھر والوں کے ليے غلہ لائيں گے او راپنے بھائي کي حفاظت کريں گے اور ايک اونٹ کا بوجھ اور زيادہ لائيں گے اور يہ بوجھ ملنا آسان ہے (65) کہا اسے ہرگز تمہارے ساتھ نہيں بھيجوں گا يہاں تک کہ مجھے الله کا عہد دو کہ البتہ اسے ميرے ہاں ضرور پہنچا دويں گے مگر يہ کہ تم سب گھر جاؤ پھر جب سب نے اسے عہد ديا کہا ہماري باتوں کا الله شاہد ہے (66) اور کہا اے ميرے بيٹو! ايک دروازے سے داخل نہ ہونا اور مختلف دروازوں سے داخل ہونا اور ميں تمہيں الله کي کيسي بات سے بچا نہيں سکتا الله کے سوا کسي کا حکم نہيں ہے اسي پر ميرا بھروسہ ہے اوربھروسہ کرنے والوں کو اسي پر بھروسہ کرنا چاہئے (67) اور جب کہ اسي طرح داخل ہوئے جس طرح ان کے باپ نے حکم ديا تھا انہيں الله کي کسي بات سے کچھ نہ بچا سکتا تھا مگر يعقوب کے دل ميں ايک خواہش تھي جسے اس نے پورا کيا اور وہ تو ہمارے سکھلانے سے علم والا تھا ليکن اکثر آدمي نہيں جانتے (68) اور جب وہ يوسف کے پاس گئے تو اس نے اپنے بھائي کو اپنے پاس جگہ دي کہا کہ بے شک ميں تيرا بھائي ہوں پس جو کچھ يہ کرتے رہے ہيں اس پر غم نہ کر (69) پھر جب يوسف نے اس کا سامان تيار کر ديا تو اپنے بھائي کے اسباب ميں کٹورا رکھ ديا پھر پکارے نے والے نے پکارا اے قافلہ والو! بے شک تم البتہ چور ہو (70) اس کي طرف متوجہ ہو کر کہنے لگے تمہاري کيا چيز گم ہوگئي ہے (71) انہوں نے کہا ہميں بادشاہ کا کٹورا نہيں ملتا جو اسے لا ئےگا ايک اونٹ بھر کا غلہ پائے گا اور ميں اس کا ضامن ہوں (72) انہوں نے کہا الله کي قسم تمہيں معلوم ہے ہم اس ملک ميں شرارت کرنے کے ليے نہيں آئے اور نہ ہم کبھي چور تھے (73) انہوں نے کہا پھر اس کي کيا سزا ہے اگر تم جھوٹے نکلو (74) انہوں نے کہا اس کي سزا يہ ہے کہ جس کےاسباب ميں سے پايا جائے پس وہي اس کے بدلہ ميں جائے ہم ظالموں کو يہي سزا ديتے ہيں (75) پھر يوسف نے اپنے بھائي کے اسباب سے پہلےان کے اسباب ديکھنے شروع کيے پھر وہ کٹورا اپنے بھائي کے اسباب سے نکالا ہم نے يوسف کو ايسي تدبير بتائي تھي بادشاہ کے قانون سے تو وہ اپنے بھائي کو ہرگز نہ لے سکتا تھا مگر يہ کہ الله چاہے ہم جس کے چاہيں درجے بلند کرتے ہيں اور ہر ايک دانا سے بڑھ کر دوسرا دانا ہے (76) انہوں نے کہا اگر اس نے چوري کي ہے تو اس سے پہلے اس کے بھائي نے بھي چوري کي تھي تب يوسف نے اپنے دل ميں آہستہ سے کہا اور انہيں نہيں جتايا کہا تم درجے ميں بدتر ہو اور الله خوب جانتا ہے جو کچھ تم بيان کرتے ہو (77) انہوں نے کہا اے عزيز! بے شک اس کا باپ بوڑھا بڑي عمر کا ہے سو اسکي جگہ ہم ميں سے ايک کو رکھ لے ہم تم کو احسان کرنے والا ديکھتے ہيں (78) کہا الله کي پناہ کہ ہم بجز اس کے جس کے پاس اپنا اسباب پايا کسي اور کو پکڑيں تب تو ہم بڑے ظالم ہيں (79) پھر جب اس سےنااميد ہوئے مشورہ کرنے کے ليے اکيلے ہو بيٹھے ان ميں سے بڑے نے کہا کيا تمہيں معلوم نہيں کہ تمہارے باپ نے تم سے الله کا عہد ليا تھا اور پہلے جويوسف کے حق ميں قصور کر چکے ہو سو ميں تو اس ملک سے ہرگز نہيں جاؤں گا يہاں تک کہ ميرا با پ مجھے حکم دے يا ميرے ليے الله کوئي حکم فرمائے اور وہ بہتر فيصلہ کرنے والا ہے (80) تم اپنے باپ کے پاس لوٹ جاؤ اور کہو اے ہمارے باپ! تيرے بيٹے نے چوري کي اور ہم نے وہي کہا تھا جس کا ہميں علم تھا اور ہميں غيب کي خبر نہ تھي (81) اوراس گاؤں سے پوچھ ليجيئے جس ميں ہم تھے اور اس قافلہ سے بھي جس ميں ہم آئے ہيں اور بے شک ہم سچے ہيں (82) کہا بلکہ تم نے دل سے ايک بات بنا لي ہے اب صبر ہي بہتر ہے الله سے اميد ہے کہ شايد الله ان سب کو ميرے پاس لے آئے وہي جاننے والا حکمت والا ہے (83) اور اس نے ان سے منہ پھير ليا اور کہا ہائے يوسف! اور غم سے اس کي آنکھيں سفيد ہو گئيں پس وہ سخت غمگين ہوا (84) انہوں نے کہا الله کي قسم تو يوسف کي ياد کو نہيں چھوڑے گا يہاں تک کہ نکما ہو جائے يا ہلاک ہوجائے (85) کہا ميں تو اپني پريشاني اور غم کا اظہار الله ہي کے سامنے کرتا ہوں اور الله کي طرف سے ميں وہ جانتا ہوں جو تم نہيں جانتے (86) اے ميرے بيٹو! جاؤ يوسف اور اس کے بھائي کي تلاش کرو اور الله کي رحمت سے نا اميد نہ ہو بے شک الله کي رحمت سے نا اميد نہيں ہوتے مگر وہي لوگ جو کافر ہيں (87) پھر جب وہ ان کے پاس آئے تو کہا اے عزيز! ہميں اور ہمارے گھر والوں کو قحط کي وجہ سے بڑي تکليف ہے اور کچھ نکمي چيز لائے ہيں سو آپ پورا غلہ بھر ديجيئے اورخيرات ديجئے بے شک الله خيرات دينے والوں کو ثواب ديتا ہے (88) کہا تمہيں ياد ہے جو کچھ تم نے يوسف اور اس کے بھائي کے ساتھ کيا تھا جب تمہيں سمجھ نہ تھي (89) کہا کيا تو ہي يوسف ہے کہا ميں ہي يوسف ہوں اور يہ ميرا بھائي ہے الله نے ہم پر احسان کيابے شک جو ڈرتا ہے اور صبر کتا ہے تو الله بھي نيکوں کا اجر ضائع نہيں کرتا (90) انہوں نے کہا الله کي قسم البتہ تحقيق الله نے تمہيں ہم پر بزرگي دي اوربے شک ہم غلط کار تھے (91) کہا آج تم پر کوئي الزام نہيں الله تمہيں بخشے اور وہ سب سے زيادہ مہربان ہے (92) يہ کرتہ ميرا لے جاؤ اور اسے ميرے باپ کے منہ پر ڈال دو کہ وہ بينا ہوجائے اور ميرے پاس اپنے سب کنبے کو لے آؤ (93) اور جب قافلہ روانہ ہوا تو ان کے باپ نے کہا بے شک ميں يوسف کي بو پاتا ہوں اگر مجھے ديوانہ نہ بناؤ (94) لوگو ں نے کہا الله کي قسم بے شک تو البتہ اپني گمراہي ميں مبتلا ہے (95) پھر جب خوشخبري دينے والا آيا اس نے وہ کرتہ اس کے منہ پر ڈال ديا تو بينا ہو گيا کہا ميں نے تمہيں نہيں کہا تھا کہ ميں الله کي طرف سے وہ جانتا ہوں جو تم نہيں جانتے (96) انہوں نے کہا اے ہمارے باپ! ہمارے گناہ بحشوا ديجيئے بے شک ہم ہي غلط کار تھے (97) کہا عنقريب اپنے رب سے تمہارے لي معافي مانگوں گا بے شک وہ غفور رحيم ہے (98) پھر جب يوسف کے پاس آئے تو اس نے اپنے ماں باپ کو اپنے پاس جگہ دي اور کہا مصر ميں داخل ہو جاؤ اگر الله نے چاہا تو امن سے رہو گے (99) اور اپنے ماں باپ کو تخت پر اونچا بٹھايا اور اس کے آگے سب سجدہ ميں گر پڑے اور کہا اےباپ ميرے اس پہلے خواب کي يہ تعبير ہے اسے ميرے رب نے سچ کر دکھايا اوراس نے مجھ پر احسان کيا جب مجھے قيد خانے سے نکالا اور تمہيں گاؤں سے لے آيا اس کے بعد کہ شيطان مجھ ميں اورميرے بھائيوں ميں جھگڑا ڈال چکا بے شک ميرا رب جس کے ليے چاہتا ہے مہرباني فرماتا ہے بے شک وہي جاننے والا حکمت والا ہے (100) اے ميرے رب تو نے مجھےکچھ حکومت دي ہے اور مجھے خوابوں کي تعبير کا علم بھي سکھلايا ہے اے آسمانو ں اور زمين کے بنانے والے! دنيا اور آخرت ميں تو ہي ميرا کارساز ہے تو مجھے اسلام پر موت دے اور مجھے نيک بختوں ميں شامل کر دے (101) يہ غيب کي خبريں کہيں جو ہم تيرے ہاں بھيجتے ہيں اور تو ان کے پاس نہيں تھا جب کہ انہوں نے اپنا ارادہ پکا کر ليا اور وہ تدبيريں کر رہے تھے (102) اور اکثر لوگ ايمان لانے والے نہيں خواہ تو کتنا ہي چاہے (103) اور آپ اس پر ان سے کوئي مزدوري بھي تو نہيں مانگتے يہ تو صرف تمام جہانوں کے ليے نصيحت ہے (104) اور آسمانوں اور زمين ميں بہتي سي نشانياں ہيں جن پر سے يہ گزرتے ہيں اوران سے منہ پھير ليتے ہيں (105) اوران ميں سے اکثر ايسے بھي ہيں جو الله کو مانتے بھي ہيں اور شرک بھي کرتے ہيں (106) کيا اس سے بے خوف ہو چکے ہيں کہ انہيں الله کے عذاب کي ايک آفت آپہنچے يا اچانک قيامت ان پر آ جائے اور انہيں خبر بھي نہ ہو (107) کہہ دو ميرا اور ميرے تابعداروں کا بصيرت کے ساتھ يہ راستہ ہے کہ ميں لوگوں کو الله کي طرف بلا رہا ہوں اور الله پا ک ہے اور ميں شرک کرنے والوں ميں سے نہيں ہوں (108) ااور تجھ سے پہلے ہم نے جتنے پيغمبر بھيجے وہ سب بستيو ں کے رہنے و الے مرد ہي تھے ہم ان کي طرف وحي بھيجتے تھے پھر وہ زمين ميں سير کر کے کيوں نہيں ديکھتے کہ ان لوگو ں کا انجام کيا ہوا جوان سے پہلے تھے اور البتہ آخرت کا گھر پرہيز کرنے والوں کے ليے بہتر ہے پھر تم کيوں نہيں سمجھتے (109) يہاں تک کہ جب رسول نااميد ہونے لگے اورخيال کيا کہ ان سے جھوٹ کہا گيا تھا تب انہيں ہماري مدد پہنچي پھر جنہيں ہم نے چاہا بچا ليا اور ہمارے عذاب کو نافرمانوں سے کوئي بھي روک نہيں سکتا (110) البتہ ان لوگو ں کے حالات ميں عقلمندوں کے ليے عبرت ہے کوئي بنائي ہوئي بات نہيں ہے بلکہ اس کلام کے موافق ہے جو اس سے پہلے ہے اور ہر چيز کا بيان اور ہدايت اور رحمت ان لوگوں کے ليے ہے جو ايمان لاتے ہيں (111)



13       سورة الرّعد     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

يہ کتاب کي آيتيں ہيں اور جو کچھ تجھ پر تيرے رب سے اترا سوحق ہے اورليکن اکثر آدمي ايمان نہيں لاتے (1) الله وہ ہے جس نے آسمانوں کو ستونوں کے بغير بلند کيا جنہيں تم ديکھ رہے ہو پھر عرش پر قائم ہوا اور سورج اور چاند کو کام پر لگا ديا ہر ايک اپنے وقت معين پر چل رہا ہے وہ ہر ايک کام کاانتظام کرتا ہے نشانياں کھول کر بتاتا ہے تاکہ تم اپنے رب سے ملنے کا يقين کر لو (2) اور اسي نے زمين کو پھيلايا اور اس ميں پہاڑاور دريا بنائے اور زمين ميں ہر ايک پھل دوقسم کا بنايا دن کو رات سے چھپا ديتا ہے بے شک اس ميں سوچنے والوں کے ليے نشانياں ہيں (3) اور زمين ميں ٹکڑے ايک دوسرے سے ملے ہوئے ہيں اور انگور کے باغ ہيں اور کھيتياں اور کھجوريں ہيں ايک کي جڑ ملي ہوئي بعض بن ملي انہيں پاني بھي ايک ہي ديا جاتا ہے اور ہم ايک کو دوسرے پر پھلوں ميں فضيلت ديتے ہيں بے شک اسميں عقل مندوں کے ليے بڑي نشانياں ہيں (4) اگر تو عجيب بات چاہے تو ان کا يہ کہنا عجب ہے کہ کيا جب ہم مٹي ہو گئے کيا نئے سرے سے بنائيں جائيں گے يہي وہ ہيں جو اپنے رب سے منکر ہو گئے اور انہيں کي گردنوں ميں طوق ہوں گے اور يہي دوزخي ہيں و ہ اس ميں ہميشہ رہيں گے (5) اور تجھ سے بھلائي سے پہلے برائي کو جلد مانگتے ہيں اور ان سے پہلے بہت سے عذاب سے گزر چکے ہيں اور بے شک تيرا رب لوگو ں کو باوجود ان کے ظلم کے معاف بھي کرتا ہے اور تيرے رب کا عذاب بھي سخت ہے (6) اورکافر کہتے ہيں اس کے رب سے اس پر کوئي نشاني کيوں نہيں اتري تم تومحض ڈرانے والے ہوں اور ہر قوم کے ليے ايک رہبر ہوتا آيا ہے (7) الله کو معلوم ہے کہ جو کچھ ہر مادہ اپنے پيٹ ميں ليے ہوئے ہے اورجو کچھ پيٹ ميں سکڑتا اور بڑھتا ہے اور اس کے ہاں ہر چيز کا اندازہ ہے (8) پوشيدہ اور ظاہر کا جاننے والا ہے سب سے بڑا بلند مرتبہ ہے (9) تم ميں سے جو شخص کوئي بات چپکے سے کہے يا پکار کرکہے اور جو شخص رات ميں کہيں چھپ جائے يا دن ميں چلے پھرے يہ سب برابر ہيں (10) ہر شخص حفاظت کے ليے کچھ فرشتے ہيں اس کے آگے اورپيچھے الله کے حکم سے اس کي نگہباني کرتے ہيں بے شک الله کسي قوم کي حالت نہيں بدلتا جب تک وہ خود اپني حالت کو نہ بدلے اور جب الله کو کسي قوم کي برائي چاہتا ہے پھر اسے کوئي نہيں روک سکتا اور اس کے سوا ان کا کوئي مددگار نہيں ہو سکتا (11) وہي ہے جو تمہيں خوف يا اميد دلانے کے ليے بجلي دکھاتا اور بھاري بادلوں کو اٹھاتا ہے (12) اور رعد ا سکي پاکي کے ساتھ ا سکي تعريف کرتا ہے اور سب فرشتے اس کے ڈر سے اور بجلياں بھيجتا ہے پھر انہيں جس پر چاہتا ہے گرا ديتا ہے اور يہ تو الله کے بارے ميں جھگڑتے ہيں حالانکہ وہ بڑي قوت والا ہے (13) اسي کو پکارنا بجا ہے اوراس کے سوا جن لوگوں کو پکارتے ہيں وہ ان کے کچھ بھي کام نہيں آتے مگر جيسا کوئي پاني کي طرف اپنے دونوں ہاتھ پھيلائے کہ اس کے منہ ميں آجائے حالانکہ وہ اس کے منہ تک نہيں پہنچتا اور کافروں کي جتني پکار ہے سب گمراہي ہے (14) اور چارو ناچار الله ہي کو آسمان والے اور زمين والے سجدہ کرتے ہيں اور ان کے سائے بھي صبح اور شام (15) کہو آسمانوں اور زمين کا رب کون ہے کہہ دو الله کہو پھر کيا تم نے الله کے سوا ان چيزوں کو معبود نہيں بنا رکھا جو اپنے نفسوں کے نفع اور نقصان کےبھي مالک نہيں کہو کيا اندھا اور ديکھنے والا برابر ہوسکتا ہے يا کہيں اندھيرا اور روشني برابر ہو سکتے ہيں کيا جنہيں انہوں نے الله کا شريک بنا رکھا ہے انہو ں نے بھي الله کي مخلوق جيسي کوئي مخلوق بنائي ہے پھر مخلوق ان کي نظر ميں مشتبہ ہو گئي ہے پيدا کرنے والااللہ ہے اور وہ اکيلا زبردست ہے (16) اس نے آسمان سے پاني اتارا پھر اس سے اپني مقدار ميں نالے بہنے لگے پھر وہ سيلاب پھولا ہوا جھاگ اوپر لايا اور جس چيز کو آگ ميں زيور يا کسي اور اسباب بنانے کے ليے پگھلاتے ہيں اس پر بھي ويسا ہي جھاگ ہوتا ہے الله حق اور باطل کي مثال بيان فرماتا ہے پھر جو جھاگ ہے وہ يونہي جاتا رہتا ہے اور جو لوگوں کو فائدہ دے وہ زمين ميں ٹھير جاتا ہے اسي طرح الله مثاليں بيان فرماتا ہے (17) جنہو ں نے اپنے رب کا حکم مانا ان کے واسطے بھلائي ہے اور جنہوں نے اس کا حکم نہ مانا اگر ان کے پاس سارا ہو جو کچھ زمين ميں ہے اور اس کے ساتھ اتنا ہي او رہو تو سب جرمانہ ميں دينا قبول کريں گے ان لوگو ں کے ليے برا حساب ہے اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اوروہ برا ٹھکانا ہے (18) بھلا جو شخص جانتا ہے کہ تيرے رب سے تجھ پر جو کچھ اترا ہے حق ہے اس کےبرابر ہو سکتا ہے جو اندھا ہے سمجھتے تو عقل والے ہي ہيں (19) وہ لوگ جو الله کے عہد کو پوراکرتے ہيں اور اس عہد کو نہيں توڑتے (20) اور وہ لوگ جو ملاتے ہيں جس کے ملانے کو الله نے فرمايا ہے اور اپنے رب سے ڈرتے ہيں اور برے حساب کا خوف رکھتے ہيں (21) وہ جنہوں نے اپنے رب کي رضا مندي کے ليے صبر کيا اور نماز قائم کي اور ہمارے ديئے ہوئے ميں سے پوشيدہ اور ظاہر خرچ کيا اور برائي کے مقابلے ميں بھلائي کرتے ہيں انہيں کے ليے آخرت کا گھر ہے (22) ہميشہ رہنے کے باغ جن ميں وہ خود بھي رہيں گے اور ان کے باپ دادا اوربيويوں اور اولاد ميں سے بھي جو نيکو کار ہيں اور ان کے پاس فرشتے ہر دروازے سے آئيں گے (23) کہيں گے تم پر سلامتي ہو تمہارے صبر کرنے کي وجہ سے پھر آخرت کا گھر کيا ہي اچھا ہے (24) اور جو لو گ الله کا عہد مضبوط کرنے کے بعد توڑ تے ہيں اور اس چيز کو توڑتے ہيں جسے الله نے جوڑنے کا حکم فرمايا اور ملک ميں فساد کرتے ہيں ان کے ليے لعنت ہے اور ان کے ليے برا گھر ہے (25) الله ہي جس کے ليے چاہتا ہے روزي فراخ اور تنگ کرتا ہے اور دنيا کي زندگي پر خوش ہيں اور دنيا کي زندگي آخرت کے مقابلے ميں کچھ نہيں مگر تھوڑاسا اسباب (26) اور کافر کہتے ہيں اس پراس کے رب سے کوئي نشاني کيوں نہيں اتري کہہ دو الله جس کو چاہتا ہے گمراہ کر ديتاہے اور جو اس کي طرف رجوع کرتا ہے اسے اپنے تک پہنچنے کا راستہ دکھاتا ہے (27) وہ لوگ جو ايمان لائے اور ان کے دلوں کو الله کي ياد سے تسکين ہوتي ہے خبردار! الله کي ياد ہي سے دل تسکين پاتے ہيں (28) جو لوگ ايمان لائے او راچھے کام کيے ان کے ليے خوشخبري اور اچھا ٹھکانا ہے (29) اسي طرح ہم نے تجھےايک امت ميں بھيجا ہے کہ اس سے پہلے کئي امتيں گزرچکي ہيں تاکہ تو انہيں سناد ے جو ہم نے تيري طرف حکم بھيجا ہے اور وہ تو رحمن? کے منکر ہيں کہہ دو وہي ميرا رب ہے جس کے سوا کوئي معبود نہيں اسي پر ميں نے بھروسہ کيا ہے اور اسي کي طرف ميرا رجوع ہے (30) اور اگر تحقيق کوئي ايسا قرآن نازل ہوتا جس سے پہاڑ چلتے يا اس سے زمين کے ٹکڑے ہو جاتے يا اس سے مردے بول اٹھتے (تب بھي نہ مانتے) بلکہ سب کام الله کے ہاتھ ميں ہيں پھر کيا ايمان والے اس بات سے نا اميد ہو گئے ہيں کہ اگر الله چاہتا تو سب آدميوں کو ہدايت کر ديتا اور کافروں پر تو ہميشہ ان کي بداعمالي سے کوئي نہ کوئي مصيبت آتي رہے گي يا وہ بلا ان کے گھر کے قريب نازل ہوگي يہاں تک کہ الله کا وعدہ پورا ہو بے شک الله اپنے وعدے کے خلاف نہيں کرتا (31) اور تجھ سے پہلے کئي رسولوں سے ہنسي کي گئي ہے پھر ميں نے کافروں کو مہلت دي پھر انہيں پکڑ ليا پھر ہمارا عذاب کيسا تھا (32) بھلا جو ہر کسي کے سر پر ليے کھڑا ہے جو اس نے کيا ہے اور انہوں نے الله کے ليے شريک بنا رکھے ہيں کہہ دو ان کے نام بتلاؤ کيا الله کو وہ بات بتاتے ہو جسے وہ زمين ميں نہيں جانتا يا اوپر ہي کي باتيں کرتے ہو بلکہ کافروں کے فريب انہيں بھلے معلوم کرائے گئے ہيں اور وہ راستہ سے روکے گئے ہيں اور جسے الله گمراہ کرے پھر اسے کوئي بھي ہدايت دينے والا نہيں ہے (33) ان کے ليے دنيا کي زندگي ميں عذاب ہے اور البتہ آخرت کا عذاب تو بہت ہي سخت ہے اور انہيں الله سے بچانےوالا کوئي نہيں ہو گا (34) اس جنت کا حال جس کا پرہيزگاروں سے وعدہ کيا گيا ہے اس کے نيچے نہريں بہتي ہيں جس کے ميوے اور سائے ہميشہ رہيں گے يہ پرہيزگاروں کا انجام ہے اور کافروں کا انجام آگ ہے (35) اور وہ لوگ جنہيں ہم نے کتاب دي ہے اس سےخوش ہوتے ہيں جو تجھ پر نازل ہوا اور جماعتوں ميں سے بعض لوگ اس کي بعضي بات نہيں مانتے کہہ دو مجھے تو يہي حکم ہوا ہے کہ الله کي بندگي کروں اور اس کے ساتھ کسي کو شريک نہ کروں اس کي طرف بلاتا ہوں اور اسي کي طرف ميرا ٹھکانا ہے (36) اور اسي طرح ہم نے يہ کلام اتارا کتاب عربي زبان ميں اور اگرتو ان کي خواہش کے مطابق چلے بعد اس علم کے جو تجھے پہنچ چکا ہے تيرا الله سے کوئي حمايتي اور بچانے والا نہ ہوگا (37) او رالبتہ تحقيق ہم نے تجھ سے پہلے کئي رسول بھيجے اور ہم نے انہيں بيوياں اور اولاد بھي دي تھي اور کسي رسول کے اختيار ميں نہ تھا کہ وہ الله کے حکم کے سوا کوئي معجزہ لاتا ہر زمانے کے مناسب احکام ہوتے ہيں (38) الله جو چاہے موقوف کر ديتا ہے اور باقي رکھتا ہے اور اسي کے پاس اصل کتاب ہے (39) اور اگر ہم تجھے کوئي وعدہ دکھا ديں جو ہم نے ان سے کيا ہے يا تجھے اٹھا ليں سوتيرے ذمہ تو پہنچا دينا ہے اور ہمارے ذمہ حساب لينا ہے (40) کيا وہ نہيں ديکھتے کہ ہم زمين کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہيں اور الله حکم کرتاہے کوئي اس کے حکم کو ہٹا نہيں سکتا اور وہ جلد حساب لينے والا ہے (41) اور ان سے پہلےلوگ بھي تدبيريں کر چکے ہيں سو اصل تدبير تو الله ہي کي ہےجو کچھ کوئي کرتا ہے اسے سب خبر رہتي ہے اورابھي کافروں کو معلوم ہو جائے گا کہ نيک انجام کس کا ہے (42) اور کہتے ہيں کہ تو رسول نہيں ہے کہہ دو ميرے اور تمہارے درميان الله گواہ کافي ہے اور وہ شخص جس کے پاس کتاب کا علم ہے (43)



14       سورة ابراهيم      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

يہ ايک کتا ب ہے ہم نے اسے تيري طرف نازل کيا ہے تاکہ تو لوگوں کو ان کے رب کے حکم سے اندھيروں سے روشني کي طرف غالب تعرف کيے ہوئے راستہ کي طرف نکالے (1) يعني الله جس کے ليے ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے اور کافروں پر افسوس کہ انہيں سخت عذاب ہونا ہے (2) جو دنيا کي زندگي کو آخرت کے مقابلہ ميں پسند کرتے ہيں اور الله کي راہ سے روکتے ہيں اور اس ميں کجي تلاش کرتے ہيں وہ دور کي گمراہي ميں پڑے ہوئے ہيں (3) اور ہم نے ہر پيغمبر کو اس کي قوم کي زبان ميں پيغمبر بنا کر بھيجا ہے تاکہ انہيں سمجھا سکے پھر الله جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدايت ديتا ہے اوروہ غالب حکمت والا ہے (4) اورالبتہ تحقيق ہم نے موسي? کو اپني نشانياں دےکر بھيجا تھا کہاپني قوم کو اندھيروں سے روشني کي طرف نکال اورانہيں الله کے دن ياد دلا بے شک اس ميں ہر ايک صبر شکر کرنے والے کے ليے بڑي نشانياں ہيں (5) اورجب موسي? نے اپني قوم سے کہا الله کا احسان اپنے اوپر ياد کرو جب تمہيں فرعون کي قوم سے چھڑا يا وہ تمہيں برا عذاب چکھاتے تھے اور تمہارے بيٹوں کو ذبح کرتے تھے اور تمہاري عورتوں کو زندہ رکھتے تھے اور اسميں تمہارے رب کي طرف سے بڑي آزمائش تھي (6) اور جب تمہارے رب نے سنا ديا تھا کہ البتہ اگر تم شکر گزاري کرو گے تو اور زيادہ دوں گا اور اگر ناشکري کرو گے تو ميرا عذاب بھي سخت ہے (7) اور موسي? نے کہا اگر تم اور جو لوگ زمين ميں ہيں سارے کفر کرو گے تو الله بے پروا تعريف کيا ہوا ہے (8) کيا تمہيں ان لوگوں کي خبر نہيں پہنچي جوتم سے پہلے تھے نوح کي قوم اور عاد اور ثمود اورجو ان کے بعد ہوئے الله کےسوا جنہيں کوئي نہيں جانتا ان کے پاس ان کے رسول نشانياں لے کر آئے پھرانہوں نے اپنے ہاتھ اپنے مونہوں ميں لوٹائے اور کہا ہم نہيں مانتے جو تمہيں دے کر بھيجا گيا ہے اور جس دين کي طرف تم ہميں بلاتے ہو ہميں تو اس ميں بڑا شک ہے (9) ان کے رسولوں نے کہا کيا تمہيں الله ميں شک ہے جس نے آسمان او زمين بنائے وہ تمہيں بلاتا ہے تاکہ تمہارے کچھ گناہ بخشے اور تمہيں ايک مقررہ وقت تک مہلت دے انہوں نے کہا تم بھي تو ہمارے جيسے انسان ہو تم چاہتے ہو کہ ہميں ان چيزوں سے روک دو جنہيں ہمارے باپ دادا پوجتے رہے سو کوئي کھلا ہوامعجزہ لاؤ (10) ان سے ان کے رسولوں نے کہا ضرور ہم بھي تمہارے جيسے ہي آدمي ہيں ليکن الله اپنے بندوں ميں جس پر چاھتا ہے احسان کرتا ہے اور ہمارا کام نہيں کہ ہم الله کي اجازت کے سوا تمہيں کوئي معجزہ لا کر دکھائيں اور ايمان والوں کا بھروسہ اللهہي پر ہونا چاہيئے (11) اور ہم کيوں الله پر بھروسہ نہ کريں حالانکہ اسي نے ہميں (سيدھے) راستوں کي راہ نمائي کي ہے اور ہم ضرور صبر کريں گے اس ايذاپر جو تم ہميں ديتے ہو اور توکل کرنے والوں کو الله ہي پر بھروسہ کرنا چاہيے (12) اور کافروں نے اپنے رسولوں سے کہا ہم تمہيں اپنے ملک سے نکال ديں گے يا ہمارے دين ميں لوٹ آؤ تب انہيں ان کے رب نے حکم بھيجا کہ ہم ان ظالموں کو ضرور ہلاک کر ديں گے (13) اور ان کے بعد اس زمين ميں تمہيں آباد کر ديں گے يہ اس کے ليے ہے جو ميرے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا اور جس نے ميرے عذاب سے خوف کھايا (14) اور پيغمبروں نے فيصلہ چاہا اور ہر ايک سرکش ضدي نامراد ہوا (15) اوراس کے پيچھے دوزخ ہے اور اسے پيپ کا پاني پلايا جائے گا (16) جسے گھونٹ گھونٹ پيے گا اور اسے گلےسے نہ اتار سکے گا اور اس پر ہر طرف سے موت آئے گي اور وہ نہيں مرے گا اوراس کے پيچھے سخت عذاب ہوگا (17) ان کي مثال جنہوں نے اپنے رب سے انکار کيا ايسي ہے کہ ان کے اعمال گويا راکھ ہيں کہ جيسي آندھي کے دن ہوا اڑا کر لے گئي ہو جوکچھ انہوں نے کمايا تھا اس ميں کچھ بھي ان کے ہاتھ ميں نہ رہا ہويہ بھي بڑي دو رکي گمراہي ہے (18) کيا تو نے نہيں ديکھا کہ الله نے آسمانوں اور زمين کو ٹھيک طور پر بنايا اگر وہ چاہے تو تمہيں لے جائے اور نئي مخلوق لے آئے (19) اور يہ الله پر کچھ مشکل نہيں ہے (20) اوريہ سب الله کے سامنے کھڑيں ہوں گے تب کمزور متکبروں سے کہيں گے ہم تو تمہارے تابع تھے سوہميں الله کے عذاب سے کچھ بچاؤ گے وہ کہيں گے اگر ہميں الله ہدايت کرتا تو ہم تمہيں ہدايت کرتے اب ہمارے ليے برابر ہے کہ ہم چيخيں چلائيں يا صبر کريں ہمارے بچنے کي کوئي صورت نہيں (21) اور جب فيصلہ ہو چکے گا تو شيطان کہے گا بےشک الله نے تم سے سچا وعدہ کيا تھا اورميں نے بھي تم سے وعدہ کيا تھا پھر ميں نے وعدہ خلافي کي اور ميرا تم پر اس کے سوا کوئي زور نہ تھا کہ ميں نے تمہيں بلايا پھر تم نے ميري بات کو مان ليا پھر مجھے الزام نہ دو اور اپنے آپ کو الزام دونہ ميں تمہارا فريادرس ہوں اور نہ تم ميرے فرياد رس ہو ميں خود تمہارے اس فعل سے بيزار ہوں کہ تم اس سےپہلے مجھے شريک بناتے تھے بے شک ظالموں کے ليے دردناک عذاب ہے (22) اور جو لوگ ايمان لائے تھے اورنيک کام کيے تھے وہ باغوں ميں داخل کيے جائيں گے جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي ان ميں اپنے رب کے حکم سے ہميشہ رہيں گے آپس ميں دعائے خير ان کي سلام ہو گي (23) کياتو نےنہيں ديکھا کہ الله نے کلمہ پاک کي ايک مثال بيان کي ہے گويا وہ ايک پاک درخت ہے کہ جس کي جڑ مضبوط اور اس کي شاخ آسمان ہے (24) وہ اپنے رب کے حکم سے ہر وقت اپنا پھل لاتا ہے اور الله لوگوں کے واسطے مثاليں بيان کرتا ہے تاکہ وہ سمجھيں (25) اور ناپاک کلمہ کي مثال ايک ناپاک درخت کي سي ہے جو زمين کے اوپر ہي سے اکھاڑ ليا جائے اسے کچھ ٹھيراؤ نہيں ہے (26) الله ايمان والوں کو دنيا اور آخرت کي زندگي ميں سچي بات پر ثابت قدم رکھتا ہے اور ظالمو ں کو گمراہ کر تا ہے اور الله جوچاہتا ہے کرتا ہے (27) کياتو نے انہيں نہيں ديکھا کہ جنہوں نے الله کي نعمت کےبدلے ميں ناشکري کي اور اپني قوم کو تباہي کے گھر ميں اتارا (28) جو دوزخ ہے اس ميں داخل ہوں گے اور وہ برا ٹھکانا ہے (29) اور لوگو ں نے الله کي راہ سے بہکانے کے ليے شريک بنا رکھے ہيں کہہ دو نفع اٹھا لو پھر تمہيں آگ کي طرف لوٹنا ہے (30) ميرے بندوں کو کہہ دو جو ايمان لائے ہيں نماز قائم رکھيں اور ہمارے ديے ہوئے رزق ميں سے پوشيدہ اور ظاہر خرچ کريں اس سے پہلے کہ وہ دن آئے جس ميں نہ خريد و فروخت ہے نہ دوستي (31) الله وہ ہے جس نے آسمان اور زمين بنائے اور آسمان سے پاني نازل کيا پھر اس سے تمہارے کھانے کو پھل نکالے اور کشتياں تمہارے تابع کر ديں تاکہ دريا ميں اس کے حکم سے چلتي رہيں اور نہريں تمہارے تابع کر ديں (32) اور سورج اور چاند کو تمہارے تابع کر ديا جو ہميشہ چلنے والے ہيں اور تمہارے ليے رات اور دن کوتابع کيا (33) اور جو چيز تم نے ان سے مانگي اس نے تمہيں دي اور اگر الله کي نعمتيں شمار کرنے لگو تو انہيں شمار نہ کر سکو بے شک انسان بڑا بےانصاف اور ناشکرا ہے (34) اورجس وقت ابراھيم نے کہا اے ميرے رب ! اس شہر کوامن والا کر دے اور مجھے اور ميري اولاد کو بت پرستي سے بچا (35) اے ميرے رب! انہوں نے بہت لوگوں کو گمراہ کيا ہے پس جس نے ميري پيروي کي وہ تو ميرا ہے اورجس نے نافرماني کي پس تحقيق تو بخشنے والا مہربان ہے (36) اے رب ميرے ! ميں نے اپني کچھ اولاد ايسےميدان ميں بسائي ہے جہاں کھيتي نہيں تيرے عزت والے گھر کے پاس اے رب ہمارے! تاکہ نماز کو قائم رکھيں پھرکچھ لوگو ں کے دل ان کي طرف مائل کر دے اور انہيں ميووں کي روزي دے تاکہ وہ شکر کريں (37) اے رب ہمارے! بے شک تو جانتا ہے جو کچھ ہم چھپاتے ہيں اورجو کچھ ظاہر کرتے ہيں اور الله پر کوئي چيز زمين اورآسمان ميں پوشيدہ نہيں (38) الله کا شکر ہے جس نے مجھے اتني بڑي عمر ميں اسماعيل اور اسحاق بخشے بے شک ميرا رب دعاؤں کا سننے والا ہے (39) اے ميرے رب! مجھے اور ميري اولاد کو نماز قائم کرنے والا بنا دے اے ہمارے رب! اورميري دعا قبول فرما (40) اے ہمارے رب! مجھے اورميرے ماں باپ کو اور ايمانداروں کو حساب قائم ہونے کے دن بخش دے (41) تو ہر گز خيال نہ کر کہ الله ان کاموں سے بے خبر ہے جو ظالم کرتے ہيں انہيں صرف اس دن تک مہلت دے رکھي ہے جس ميں نگاہيں پھٹي رہ جائيں گي (42) وہ سرا اٹھائے ہوئے دوڑتے چلے جارہے ہوں گے کہ ا ن کي نظر ان کي طرف ہٹ کرنہيں آوے گي اور ان کے دل اڑ گئے ہوں گے (43) اور لوگوں کو اس دن سے ڈراوے کہ ان پر عذاب آئے گا تب ظالم کہيں گے اے رب ہمارے! ہميں تھوڑي مدت تک مہلت دے کہ ہم تيرا بلانا قبول کر ليں اور رسولوں کي پيروي کر ليں کياتم نے پہلے قسم نہيں کھائي تھي کہ تمہيں کہيں جانا ہي نہيں ہے (44) اور تم انہيں لوگو ں کي بستيوں ميں آباد تھے جنہوں نے اپني جانوں پر ظلم کيا تھا اور تمہيں معلوم ہو چکا تھا کہ ہم نے ان کے ساتھ کيا کيا تھا او رہم نے تمہيں سب قصے بتلائے تھے (45) اور ان لوگو ں نے اپني تدبيريں کي تھيں اوران کي تدبيريں الله کے سامنے تھيں اگرچہ ان کي تدبيريں ايسي تھي کہ ان سے پہاڑ بھي ٹل جائيں (46) پس الله کو اپنے رسولوں سے وعدہ خلافي کرنے والا خيال نہ کريں بے شک الله زبردست بدلہ لينے والا ہے (47) جس دن اس زمين ميں سے اور زمين بدلي جائے گي اور آسمان بدلے جاويں گے اور سب کے سب ايک زبردست الله کے روبرو پيش ہوں گے (48) اورتو اس دن گناہگاروں کو زنجيروں ميں جکڑے ہوئے ديکھے گا (49) کرتےان کے گندھک کے ہوں گے اوران کے چہرو ں پر آگ لپٹي ہو گي (50) تاکہ الله ہر شخص کو اس کے کيے کي سزا دے بے شک الله بڑي جلدي حساب لينے والا ہے (51) يہ قرآن لوگو ں کے ليے اعلان ہے اور تاکہ اس کے ذريعے سے لوگوں کو ڈرايا جائے اور تاکہ وہ معلوم کر ليں کہ وہي ايک معبود ہے اور تاکہ عقلمند نصيحت حاصل کريں (52)



15       سورة الحِجر     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

يہ آيتيں کتاب کي ہيں اور قرآن واضح کي (1) کافر بڑي حسرت کريں گے کہ کاش وہ مسلمان ہو جاتے (2) انہيں چھوڑ دو کھا ليں اور فائدہ اٹھا ليں اور انہيں آرزو بھلائے رکھے سو آئندہ معلوم کر ليں گے (3) اور ہم نے جتني بستياں ہلاک کي ہيں ان سب کے ليے ايک مقرر وقت لکھا ہوا تھا (4) کوئي قوم اپنے وقت مقرر سے نہ پہلے ہلاک ہوئي ہے نہ پيچھے رہي ہے (5) اور انہوں نے کہا اے وہ شخص جس پر قرآن نازل کيا گيا ہے بے شک تو مجنون ہے (6) اگر تم سچے ہو تو ہمارے پاس فرشتوں کو کيوں نہيں لاتے (7) ہم فرشتہ تو فيصلہ ہي کے ليے بھيجا کرتے ہيں اور اس وقت انہيں مہلت نہيں ملے گي (8) ہم نے يہ نصيحت اتار دي ہے اور بے شک ہم اس کے نگہبان ہيں (9) اور تجھ سے پہلے ہم پہلي قوموں ميں بھي رسول بھيج چکے ہيں (10) اور وہ بھي جب کوئي رسول ان کے پاس آتا ہے تو اس سے ٹھٹھا ہي کرتے (11) اسي طرح ہم يہ ٹھٹھا ان مجرمو ں کے دلوں ميں ڈال ديتے ہيں (12) يہ لوگ قرآن پر ايمان نہيں لاتے اور يہ پہلوں کا دستور چلا آيا ہے (13) اور اگر ہم ان پر آسمان سے دروازہ کھول ديں پھراس ميں سے چڑھ جائيں (14) البتہ کہيں گے کہ ہماري نظر بندي کر دي گئي تھي بلکہ ہم پر جادو کيا گيا ہے (15) او رالبتہ تحقيق ہم نے آسمان پر برج بنائے ہيں اور ديکھنے والو ں کي نطر ميں اسے رونق دي ہے (16) اور ہم نے اسے ہرشيطان مردود سے محفوظ رکھا (17) مگر جس نے چوري سے سن ليا تو اس کے پيچھے چمکتا ہوا انگارہ پڑا (18) اور ہم نے زمين کو پھيلايا اور اس پر پہاڑ رکھ ديے اوراس ميں ہر چيز اندازے سے اگائي (19) اوراس ميں تمہارے ليے روزي کے اسباب بنا ديئے اوران کے ليے بھي جنہيں تم روزي دينے والے نہيں ہو (20) او رہر چيز کے ہمارے پاس خزانے ہيں اورہم صرف اسے اندازہ معين پر نازل کرتے ہيں (21) اور ہم نے بادل اٹھانے والي ہوائيں بھيجيں پھر ہم نے آسمان سے پاني نازل کيا پھر وہ تمہيں پلايا اور تمہارے پاس اس کا خزانہ نہيں ہے (22) اور بے شک ہم ہي زندہ کرتے اور مارتے ہيں اورا خير مالک بھي ہم ہي ہيں (23) اور ہميں تم ميں سے اگلے او رپچھلے سب معلوم کر ليں (24) اور بے شک تيرا رب ہي انہيں جمع کرے گا بے شک وہ حکمت والا خبردار ہے (25) اور البتہ تحقيق ہم نے انسان کو بجتي ہوئي مٹي سے جو سڑے ہوئے گارے سے تھي پيدا کيا (26) اور ہم نے اس سے پہلے جنوں کو آگ کے شعلے سے بنايا تھا (27) اور جب تيرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ ميں ايک بشر کو بجتي ہوئي مٹي سے جو کےسڑے ہوئے گارے کي ہو گي پيدا کرنے والا ہوں (28) پھر جب ميں اسے ٹھيک بنالوں اور اس ميں اپني روح پھونک دوں تو تم اس کے آگے سجدہ ميں گر پڑنا (29) پھر سب کے سب فرشتوں نے سجدہ کيا (30) مگر ابليس نے انکار کيا کہ سجدہ کرنے والوں کے ساتھ ہو (31) فرمايا اے ابليس! تجھے کيا ہوا کہ سجدہ کرنے والوں کے ساتھ نہ ہوا (32) کہا ميں ايسا نہ تھا کہ ايک ايسے بشر کو سجدہ کروں جسے تو نے بجتي ہوئي مٹي سے جو سڑے ہوئے گارے کي تھي پيدا کيا ہے (33) کہا تو آسمان سے نکل جا بے شک تو مردود ہو گيا (34) اور بے شک تجھ پر قيامت کے دن تک لعنت رہے گي (35) کہا اے ميرے رب! تو پھر مجھے قيامت کے دن تک مہلت دے (36) فرمايا بےشک تجھے مہلت ہے (37) وقت معلوم کے دن تک (38) کہا اے ميرے رب! جيسا تو نے مجھے گمراہ ليا ہے البتہ ضرور ضرور ميں زمين ميں انہيں ان کے گناہوں کو مرغوب کر کے دکھاؤں گا اور ان سب کو گمراہ کروں گا (39) سوائے تيرے ان بندوں کے جو ان ميں مخلص ہو ں گے (40) فرمايا يہ راستہ مجھ پر سيدھا ہے (41) بے شک ميرے بندوں پر تيرا کچھ بھي بس نہيں چلے گا مگر جو گمراہوں ميں سے تيرا تابعدار ہوا (42) اور بے شک ان سب کا وعدہ دوزخ پر ہے (43) اس کے سات دروازے ہيں ہر دروازے کے ليے ان کے الگ الگ حصے ہيں (44) بے شک پرہيزگار باغوں اور چشموں ميں رہيں گے (45) ان باغوں ميں سلامتي اور امن سے جا کر رہو (46) اور ان کے دلوں ميں جو کينہ تھا ہم وہ سب دور کر ديں گے سب بھائي بھائي ہوں گے تختوں پر آمنے سامنے بيٹھنے والے ہوں گے (47) انہيں وہاں کوئي تکليف نہيں پہنچے گي اور نہ وہ وہاں سے نکالے جائيں گے (48) ميرے بندوں کو اطلاع دے کہ بےشک ميں بحشنے والا مہربان ہوں (49) اور بے شک ميرا عذاب وہي دردناک عذاب ہے (50) اور انہيں ابراھيم کے مہمانوں کا حال سنا دو (51) جب اس کے گھر ميں داخل ہوئے اور کہا سلام اس نے کہا بے شک ہميں تم سے ڈر معلوم ہوتا ہے (52) کہا ڈرو مت بے شک ہم تمہيں ايک دن لڑکے کي خوشخبري سناتے ہيں (53) کہا مجھے اب بڑھاپے ميں خوشخبري سناتے ہو سو کس چيز کي خوشخبري سناتے ہو (54) انہوں نے کہا ہم نے تمہيں بھي سچي خوشخبري سنائي ہے سو تو نا اميد نہ ہو (55) کہا اپنے رب کي رحمت سے نا اميد تو گمراہ لوگ ہي ہوا کرتے ہيں (56) کہا اے فرشتو! پھر تمہارا کيا مقصد ہے (57) انہوں نے کہا ہم ايک نافرمان قوم کي طرف بھيجے گئے ہيں (58) مگر لوط کے گھر والے کہ ہم ان سب کو بچا ليں گے (59) مگر اس کي بيوي ہم نے فيصلہ کيا ہے کہ وہ پيچھے رہنے والو ں ميں سے ہے (60) پھر جب لوط کے گھر فرشتے پہنچے (61) کہا بے شک تم اجنبي لوگ ہو (62) انہوں نے کہا بلکہ ہم تيرے پاس وہ چيز لے کر آئے ہيں جس ميں وہ جھگڑتے تھے (63) او رہم تيرے پاس پکي بات لائے ہيں اوربے شک ہم سچ کہتے ہيں (64) پس تم اپنے گھر والوں کو کچھ رات رہے لے نکلو اور تو ان کے پيچھے چل اور تم ميں سے کوئي مڑ کر نہ ديکھے اور چلے جاؤ جہاں تمہيں حکم ہے (65) اور ہم نے لوط کو قطعي طور پر يہ بات واضح کر دي تھي کہ صبح ہوتے ہي ان کي جڑ کاٹ دي جائے گي (66) اور شہر والے خوشياں کرتے ہوئے آئے (67) لوط نے کہا يہ لوگ ميرے مہمان ہيں سو مجھے ذليل نہ کرو (68) اور الله سے ڈرو اور مجھے بے آبرو نہ کرو (69) انہوں نے کہا کياہم نے تمہيں دنيا بھر کي حمايت سے منع نہيں کيا ہے (70) کہا يہ ميري بيٹياں حاضر ہيں اگر تم کرنے والے ہو (71) تيري جان کي قسم ہے وہ اپني مستي ميں اندھے ہو رہے تھے (72) پھر دن نکلتے ہي انہيں ہولناک آواز نے آ ليا (73) پھر ہم نے ان بستيوں کو زيرو زبر کر ديا اور ان پر کنکر کے پتھر برسائے (74) بے شک اس واقعہ ميں اہلِ بصيرت کے ليے نشانياں ہيں (75) اور بے شک يہ بستياں سيدھے راستے پر واقع ہيں (76) بے شک اس ميں ايمانداروں کے ليے نشانياں ہيں (7) اوربن کے لوگ بھي بدکار تھے (78) پھر ہم نےان سےبھي بدلہ ليا اور يہ دونوں بستياں کھلے راستہ پر واقع ہيں (79) او ربے شک حجر والوں نے رسولوں کو جھٹلايا تھا (80) اور ہم نے انہيں اپني نشانياں بھي دي تھيں پر وہ ان سے روگرداني کرتے تھے (81) او وہ لوگ پہاڑوں کو تراش کر گھر بناتے تھے کہ امن ميں رہيں (82) پھر انہيں صبح کے وقت سخت آواز نے آ پکڑا (83) پھر ان کے دنياوي ہنر ان کے کچھ بھي کام نہ آئے (84) اور ہم نے آسمانوں اور زمين اور ان کي درمياني چيزوں کو بغير حکمت کے پيدا نہيں کيا اور قيامت ضرور آنے والي ہے پر تو ان سے خوش خلقي کے ساتھ کنارہ کر (85) بے شک تيار رب وہي پيدا کرنے والا جاننے والا ہے (86) اور ہم نے تمہيں سات آيتيں ديں جو (نماز ميں) دہرائي جاتي ہيں اور قرآن عظمت والا ديا (87) اور تو اپني آنکھ اٹھا کر بھي ان چيزوں کو نہ ديکھ جو ہم نے مختلف قسم کے کافروں کو استعمال کے ليے دے رکھي ہيں اور ان پر غم نہ کر اور اپنے بازو ايمان والوں کے ليے جھکا دے (88) اور کہہ دو بے شک ميں کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں (89) جيسا ہم نے (عذاب) ان بانٹنے والو ں پر بھيجا ہے (90) جنہوں نے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے کيا ہے (91) پھر تيرے رب کي قسم ہے البتہ ہم ان سب سے سوال کريں گے (92) اس چيز سے کہ وہ کرتے تھے (93) سو تو کھول کر سنا دے جو تجھے حکم ديا گيا ہے اور مشرکوں کي پروا نہ کر (94) بے شک ہم تيري طرف سے ٹھٹھا کرنے والوں کے ليے کافي ہيں (95) اور جو الله کے ساتھ دوسرا خدا مقرر کرتے ہيں سو عنقريب معلوم کر ليں گے (96) اور ہم جانتے ہيں کہ تيرا دل ان باتوں سے تنگ ہوتا ہے جو وہ کہتے ہيں (97) سو تو اپنے رب کي تسبيح حمد کے ساتھ کيے جا اور سجدہ کرنے والوں ميں سے ہو (98) اور اپنے رب کي عبادت کرتے رہو يہاں تک کہ تمہيں موت آجائے (99)



16        سورة النّحل     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

الله کا حکم آ پہنچا تم اس ميں جلدي مت کرو وہ لوگو ں کے شرک سے پاک اور برتر ہے (1) وہ اپنے بندوں سے جس کے پاس چاہتا ہے فرشتوں کو وحي دے کر بھيج ديتا ہے يہ کہ خبردار کر دو کہ ميرے سوا کوئي عبادت کے لائق نہيں پس مجھ سے ڈرتے رہو (2) اسي نے آسمان اور زمين کو ٹھيک طور پر بنايا ہے وہ ان کے شرک سے پاک ہے (3) اسي نے آدمي کو ايک بوند سے پيدا کيا پھر وہ يکايک کھلم کھلا جھگڑنے لگا (4) اور تمہارے واسطے چار پايوں کو بھي اسي نے بنايا ان ميں تمہارے ليے جاڑے کابھي سامان ہے اوربھي بہت سے فائدے ہيں اور ان ميں سے کھاتے بھي ہو (5) اور تمہاے ليے ان ميں زينت بھي ہے جب شام کو چرا کر لاتے ہو اور جب چرانے لے جاتے ہو (6) اور وہ تمہارے بوجھ اٹھا کر ان شہروں تک لے جاتے ہيں کہ جہاں تک تم جان کو تکليف ميں ڈالنے کے سوا نہيں پہنچ سکتے تھے بے شک تمہارا رب شفقت کرنے والا مہربان ہے (7) اور گھوڑے خچر اور گدھے پيدا کيے کہ ان پر سوار ہو اور زينت کے ليے اور وہ چيزيں پيدا کرتا ہے جو تم نہيں جانتے (8) اور الله تک سيدھي راہ پہنچتي ہے اور بعض ان ميں ٹيڑھي بھي ہيں اور اگر الله چاہتا تو تم سب کو سيدھي راہ بھي دکھا ديتا (9) وہي ہے جس نے آسمان سے تمہارے ليے پاني نازل کيا اسي ميں سے پيتے ہو اور اسي سے درخت ہوتے ہيں جن ميں چراتے ہو (10) تمہارے واسطے اسي سے کھيتي اور زيتوں اورکھجوريں اورانگور اور ہر قسم کے ميوے اگاتا ہے بے شک اس ميں ان لوگو ں کے ليے نشاني ہے جو غور کرتے ہيں (11) اور رات اور دن اور سورج اور چاند کو تمہارے کام ميں لگا ديا ہے اور اسي کے حکم سے ستارے بھي کام ميں لگے ہوئے ہيں بے شک اس ميں لوگوں کے ليے نشانياں ہيں جو سمجھ رکھتے ہيں (12) اور تمہارے واسطے جو چيزيں زمين ميں رنگ برنگ کي پھيلائي ہيں ان ميں لوگوں کے ليے نشاني ہے ہے جو سوچتے ہيں (13) اور وہ وہي ہے جس نے دريا کو کام ميں لگا ديا کہ اس ميں تازہ گوشت کھاؤ اور اسي سے زيور نکالو جسے تم پہنتے ہو اور تو اس ميں جہازوں کو ديکھتا ہے کہ پاني کو چيرتے ہوئے چلے جاتے ہيں اور تاکہ تم اس کے فضل کو تلاش کرو اور تاکہ تم شکر کرو (14) اور زمين پر پہاڑوں کے بوجھ ڈال ديے تاکہ تمہيں لے کر نہ ڈگمگائے اور تمہارے ليے نہريں اور راستے بنا ديے تاکہ تم راہ پاؤ (15) اور نشانياں بنائيں اور ستاروں سے لوگ راہ پاتے ہيں (16) پھر کيا جو شخص پيدا کرے اس کے برابر ہے جو کچھ بھي پيدا نہ کرے کيا تم سوچتے نہيں (17) اور اگر تم الله کي نعمتو ں کو گننے لگو تو ان کا شمار نہيں کر سکو گےبے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (18) اور الله جانتا ہے جو تم چھپاتے ہو اور جو تم ظاہر کرتےہو (19) اور جنہيں الله کے سوا پکارتے ہيں وہ کچھ بھي پيدانہيں کرتے اور وہ خود پيدا کيے ہوئے ہيں (20) وہ تو مردے ہيں جن ميں جان نہيں اور وہ نہيں جانتے کہ لوگ کب اٹھائے جائيں گے (21) تمہارا معبود اکيلا معبود ہے پھر جو آخرت پر ايمان نہيں رکھتے ان کے دل نہيں مانتے اور وہ تکبر کرنے والے ہيں (22) ضرور الله جانتا ہے جو کچھ چھپاتے ہيں اور جو کچھ ظاہر کرتے ہيں بے شک وہ غرور کرنے والوں کو پسند نہيں کرتا (23) اور جب ان سے کہا جائے کہ تمہارے رب نے کيا نازل کيا ہے کہتے ہيں پہلے لوگوں کے قصے ہيں تاکہ قيامت کے دن اپنے بوجھ پورے اٹھائيں اورکچھ ان کے بوجھ جنہيں بے علمي سے گمراہ کرتے ہيں خبردار برا بوجھ ہے جواٹھاتے ہيں (24) ان سے پہلےلوگوں نے بھي مکر کيا تھا پھر الله نے ان کي عمارت کو جڑوں سے ڈھا ديا پھر ان پر اوپر سے چھت گر پڑي اور ان پر عذاب آيا جہاں سے انہيں خبر بھي نہ تھي (25) پھر قيامت کے دن انہيں رسوا کرے گا اور کہے گا ميرے شريک کہاں ہيں جن پر تمہيں بڑي ضد تھي جنہيں علم ديا گيا تھا وہ کہيں گے کہ بے شک آج کافروں کے ليے رسوائي اور برائي ہے (26) يہ وہ لوگ ہيں کہ فرشتوں نے ان کي ايسي حالت ميں روح نکالي تھي کہ وہ اپنے آپ پر ظلم کر رہے تھے (27) پھر وہ صلح کا پيغام بھيجيں گے کہ ہم تو کوئي برا کام نہ کرتے تھے کيوں نہيں بے شک الله کو تمہارے اعمال کي پوري خبر ہے (28) سو دوزخ کے دروازوں ميں داخل ہو جاؤ اس ميں ہميشہ رہو پس متکبرين کا کيا ہي برا ٹھکانہ ہے (29) اور پرہيزگاروں سے کہا جاتا ہے کہ تمہارے رب نے کيا نازل کيا ہے تو کہتے ہيں اچھي چيز جنہوں نے نيکي کي ہے (ان کے ليے) اس دنيا ميں بھي بہتري ہے اور البتہ آخرت کا گھر تو بہت ہي بہتر ہے اور پرہيزگاروں کا کيا ہي اچھا گھر ہے (30) ہميشہ رہنے کے باغ ہيں جن ميں وہ داخل ہوں گے اور ان کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي جو چاہيں گے انہيں وہاں ملے گا الله پرہيزگاروں کو ايسا ہي بدلہ دے گا (31) جن کي جان فرشتے قبض کرتے ہيں ايسے حال ميں کہ وہ پاک ہيں فرشتے کہيں گے تم پر سلامتي ہو بہشت ميں داخل ہو جاؤ بسبب ان کاموں کے جو تم کرتے تھے (32) کيا اب اس کے منتظر ہيں کہ ان پر فرشتے آويں يا تيرے رب کا حکم آئے اسي طرح ان سے پہلوں نے بھي کيا تھا اور الله نے ان پر ظلم نہيں کيا اور ليکن وہ اپنے نفسوں پر ظلم کرتے تھے (33) پھر انہيں ان کے بد اعمال کے نتيجے مل کر رہے اورجس کي وہ ہنسي اڑايا کرتے تھے وہي ان پر نازل ہوا (34) اور مشرک کہتے ہيں اگر الله چاہتا تو ہم اس کے سوا کسي چيز کي عبادت نہ کرتے اور نہ ہمارے باپ دادا اور اس کے حکم کے سوا ہم کسي چيز کو حرام نہ ٹھيراتے اسي طرح کيا ان لوگو ں نے جو ان سے پہلے تھے پھر رسولوں کے ذمہ تو صرف صاف پہنچا دينا ہے (35) اور البتہ تحقيق ہم نے ہر امت ميں يہ پيغام دے کر رسول بھيجا کہ الله کي عبادت کرو اور شيطان سے بچو پھر ان ميں سے بعض کو الله نے ہدايت دي اوربعض پر گمراہي ثابت ہوئي پھر ملک ميں پھر کر ديکھو کہ جھٹلانے والوں کا انجام کيا ہوا (36) اگر تو انہيں ہدايت پرلانے کي طمع کرے تو الله ہدايت نہيں ديتا اس شخص کو جسے گمراہ کر دے اور نہ ان کے ليے کوئي مددگار ہوگا (37) اور الله کي سخت قسميں کھا کر کہتے ہيں کہ الله انہيں اٹھائے گا اس شخص کو جو مر جائے گا ہاں اس نے اپنے ذمہ پکا وعدہ کر ليا ہے ليکن بہت سے لوگ نہيں جانتے (38) تاکہ ان پر ظاہر کر دے وہ بات جس ميں يہ جھگڑتے ہيں اور تاکہ کافر معلوم کر ليں کہ وہ جھوٹے تھے (39) ہم جس کام کےکرنے کا ارادہ کرتے ہيں تو اس کے ليے ہمارا اتنا ہي کہنا کافي ہے کہ ہم اسے کہہ ديں کہ ہو جا پھر ہو جاتا ہے (40) اورجنہوں نے الله کے واسطے گھر چھوڑا اس کےبعد ان پر ظلم کيا گيا تھا تو البتہ ہم نے انہيں دنيا ميں اچھي جگہ ديں گے اور آخرت کا ثواب تو بہت ہي بڑا ہے کاش يہ لوگ سمجھ جاتے (41) جو لوگ ثابت قدم رہے اور اپنے رب پر بھروسہ کيا (42) اور ہم نے تجھ سے پہلے بھي تو انسان ہي بھيجے تھے جن کي طرف ہم وحي بھيجا کرتے تھے سو اگر تمہيں معلوم نہيں تو اہلِ علم سے پوچھ لو (43) ہم نے انہيں معجزات اور کتابيں دے کر بھيجا تھا اور ہم نے تيري طرف قرآن نازل کيا تاکہ لوگو ں کے ليے واضح کر دے جو ان کي طرف نازل کيا گيا ہے اور تاکہ وہ سوچ ليں (44) پس کيا وہ لوگ نڈر ہو گئے ہيں جو برے فريب کرتے ہيں اس سے کہ الله انہيں زمين ميں دھنسا دے ياان پر عذاب آئے جہاں سے انہيں خبر بھي نہ ہو (45) يا انہيں چلتے پھرتے پکڑے پس وہ عاجز کرنے والے نہيں ہيں (46) يا انہيں ڈرانے کے بعد پکڑے پس تحقيق تمہارا رب نہايت ہي شفيق رحم کرنے والا ہے (47) کيا وہ الله کي پيدا کي ہوئي چيزوں کونہيں ديکھتے کہ کے سائے دائيں اوربائيں طرف جھکے جارہے ہيں اور نہايت عاجزي کے ساتھ الله کو سجدہ کررہے ہيں (48) اور جو آسمان ميں ہے اور جو زمين ميں ہے جانداروں سے اور فرشتے سب الله ہي کو سجدہ کرتے ہيں اوروہ تکبرنہيں کرتے (49) وہ اپنے بالادست رب سے ڈرتے ہيں اور انہيں جو حکم ديا جاتا ہے وہ بجا لاتے ہيں (50) الله نے کہا ہے دو معبود نہ بناؤ وہ ايک ہي معبود ہے پھر مجھ ہي سے ڈرو (51) اوراسي کا ہے جوکچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے اور عبادت اسي کي لازم ہے پھرکيا الله کے سوا اوروں سے ڈرتے ہو (52) اور تمہارے پاس جو نعمت بھي ہے سو الله کي طرف سے ہے پھر جب تمہيں تکليف پہنچتي ہے تواسي سے فرياد کرتے ہو (53) پھر جب تم سے تکليف دور کر ديتا ہےتو فوراً تم ميں سے ايک جماعت اپنے رب کے ساتھ شريک بنانے لگتي ہے (54) تاکہ جو نعمتيں ہم نےانہيں دي تھيں ان کي ناشکري کريں خير نفع اٹھالو آ گے چل کر معلوم کر لو گے (55) اور جنہيں وہ جانتے بھي نہيں ان کے ليے ہماري دي ہوئي چيزوں ميں سے ايک حصہ مقرر کرتے ہيں الله کي قسم البتہ تم سے ان بہتانوں کي ضرور باز پرس ہوگي (56) اور الله کے ليے بيٹياں ٹھيراتے ہيں وہ اس سے پاک ہے اور اپنے ليے جو دل چاہتا ہے (57) اور جب ان ميں سے کسي کي بيٹي کي خوشخبري دي جائے اس کا منہ سياہ ہو جاتا ہے اور وہ غمگين ہوتا ہے (58) اس خوشخبري کي برائي باعث لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے آيا اسے ذلت قبول کر کے رہنے دے يااس کو مٹي ميں دفن کر دے ديکھو کيا ہي برا فيصلہ کرتے ہيں (59) جو آخرت کو نہيں مانتے ان کي بري مثال ہے اور الله کي شان سب سے بلند ہے اور وہي زبردست حکمت والا ہے (60) اور اگر الله لوگوں کوانکي بے انصافي پر پکڑے تو زمين پر کسي جاندار کو نہ چھوڑے ليکن ايک مدت مقرر تک انہيں مہلت ديتا ہے پھر جب ان کا وقت آتا ہے تو نہ ايک گھڑي پيچھے ہٹ سکتے ہيں اورنہ آگے بڑھ سکتے ہيں (61) اور الله کے ليے وہ چيزيں تجويز کرتے ہيں جنہيں آپ بھي پسند نہيں کرتے اورزبان سے جھوٹے دعوے کرتے ہيں کہ آخرت کي بھلائي انہيں کے ليے ہے اسميں شک نہيں کہ ان کے ليے آگ ہے اور بے شک وہ سب سے پہلے دوزخ ميں بھيجے جائيں گے (62) الله کي قسم ہے! ہم نے تجھ سے پہلے بھي قوموں ميں رسول بھيجے تھے پھر شيطان نے لوگوں کو ان کي بداعمالياں اچھي کر دکھائيں سو آج بھي ان کا وہي دوست ہے اور ان کے ليے دردناک عذاب ہے (63) اور ہم نے اسي ليے تجھ پر کتاب اتاري ہے کہ تو انہيں وہ چيز کھول کر سنا دے جس ميں وہ جھگڑ رہے ہيں اور ايمانداروں کے ليے ہدايت اور رحمت بھي ہے (64) اور الله نے آسمان سے پاني اتارا پھراس سے مردہ زمين کو زندہ کر ديا اس ميں ان لوگو ں کے ليے نشاني ہے جو سنتے ہيں (65) اوربے شک تمہارے ليے چارپايوں ميں سوچنے کي جگہ ہے ہم نےان کے جسم سے خون او رگوبر کے درميان خالص دودھ پيدا کرديتے ہيں جو پينے والوں کے ليے خوشگوار ہے (66) اور کھجور اور انگور کے پھلوں سے نشہ اور اچھي غذا بھي بناتے ہو اس ميں لوگوں کے ليے نشاني ہے جو سمجھتے ہيں (67) اور تيرے رب نے شہد کي مکھي کو حکم ديا کہ پہاڑوں ميں اور درختوں ميں اور ان چھتوں ميں گھر بنائے جو اس کے ليے بناتے ہيں (68) پھر ہر قسم کے ميوں سے کھا پھر اپنے رب کي تجويز کردہ آسان راہوں پر چل ان کے پيٹ سے پينے کي چيز نکلتي ہے جس کے رنگ مختلف ہيں اس ميں لوگوں کے ليے شفا ہے بے شک اس ميں ان لوگو ں کے ليے نشاني ہے جو سوچتے ہيں (69) اور الله نے تمہيں پيدا کيا پھر وہي تمہيں مارتاہے اور کوئي تم ميں سے نکمي عمر تک پہنچايا جاتا ہے جو سمجھ دار ہونے کے بعد نادان ہو جاتا ہے بےشک الله جاننے والا قدرت والا ہے (70) اور الله نے تم ميں سے بعض کو بعض پر روزي ميں فضيلت دي پھر جنہيں فضيلت دي گئي وہ اپنے حصہ کا مال اپنے غلاموں کو دينےو الے نہيں کہ وہ اس ميں برابر ہو جائيں پھر کيا الله کي نعمت کا انکار کرتے ہيں (71) اور الله نے تمہارے واسطے تمہاري ہي قسم سے عورتيں پيدا کيں اور تمہيں تمہاري عورتوں سے بيٹے اور پوتے ديئے اور تمہيں کھانے کے ليے اچھي چيزيں ديں پھرکيا جھوٹي باتيں تو مان ليتے ہيں اور الله کي نعمتوں کا انکار کرتے ہيں (72) اور الله کے سوا ان کي عبادت کرتے ہيں جو آسمانوں ارو زمين سے انہيں رزق پہنچانے ميں کچھ بھي اختيارنہيں رکھتے اور نہ رکھ سکتے ہيں (73) پس الله کے لئے مثاليں نہ گھڑو بے شک الله جانتا ہے اور تم نہيں جانتے (74) الله ايک مثال بيان فرماتا ہے ايک غلام ہے کسي دوسرے کي ملک ميں جو کسي چيز کا اختيارنہيں رکھتا اور ايک دوسرا آدمي ہے جسے ہم نے اچھي روزي دے رکھي ہے اور وہ ظاہر اور پوشيدہ اسے خرچ کرتا ہے کيا دونوں برابر ہيں سب تعريف الله کے ليے ہے مگر اکثر ان ميں سے نہيں جانتے (75) اور الله ايک او رمثال دو آدميوں کي بيان فرماتا ہے ايک ان ميں سے گونگا ہے کچھ بھي نہيں کر سکتااور اپنے آقا پر ايک بوجھ ہے جہاں کہيں اسے بھيجے اس سے کوئي خوبي کي بات بن نہ آئے کيا يہ اور وہ برابر ہے جو لوگوں کو انصاف کا حکم ديتا ہے اور وہ خود بھي سيدھے راستے پر قائم ہے (76) اور آسمانوں اور زمين کي پوشيدہ باتيں تو الله ہي کو معلوم ہيں اور قيامت کا معاملہ تو ايسا ہے جيسا آنکھ کا جھپکنا يا اس سےبھي قريب تر بے شک الله ہر چيز پر قادر ہے (77) اور الله نے تمہيں تمہاري ماؤں کے پيٹ سے نکالا تم کسي چيز کو نہ جانتے تھے اور تمہيں کان اور آنکھيں اور دل ديئے تاکہ تم شکر کرو (78) کيا پرندوں کو نہيں ديکھتے کہ آسمان کي فضا ميں تھمے ہوئے ہيں انہيں الله کے سوا کون تھامے ہوئے ہے بے شک اس ميں بھي ايمانداروں کے ليے بڑي نشانياں ہيں (79) اور الله نے تمہارے گھروں کو تمہارے ليے آرام کي جگہ بنايا ہے اور تمہارے ليے چارپايوں کي کھالوں سے خيمے بنائے جنہيں تم اپنے سفر اور قيام کے دن ہلکے پاتے ہو اوربھيڑوں کي اون سے اور اونٹوں کي روؤں سے اوربکريوں کے بالوں سے کتنے ہي سامان اور مفيد چيزيں وقت مقرر تک کے ليے بنا ديں (80) اور الله نے تمہارے ليے اپني بنائي ہوئي چيزوں کے سائےبنا ديئے اور تمہارے ليے پہاڑوں ميں چھپنے کي جگہيں بنا ديں اور تمہارے ليے کرتے بنا ديئے جو تمہيں گرمي سے بچاتے ہيں اور زرہيں جو تمہيں لڑائيں ميں بچاتي ہيں اسي طرح الله اپنا احسان تم پر پورا کرتا ہے تاکہ تم فرمانبردار ہو جاؤ (81) پھربھي اگر نہ مانيں تو تم پر صاف صاف پيغام پہنچا دينا ہي ہے (82) وہ الله کي نعمتيں پہچانتے ہيں پھر منکر ہو جاتے ہيں اوراکثر ان ميں سے ناشکر گزار ہيں (83) اور جس دن ہم ہر قوم ميں سے ايک گواہ کھڑا کريں گے پھر نہ کافروں کو اجازت دي جائے گي اورنہ ان کا کوئي عذر قبول کيا جائے گا (84) اور جب ظالم عذاب ديکھيں گے پھر نہ ان سے ہلکا کيا جائے گا اورنہ انہيں مہلت دي جائے گي (85) اور جب مشرک اپنے شريکوں کو ديکھيں گے تو کہيں گے اے ہمارے رب! يہي ہمارے شريک ہيں جنہيں ہم تيرے سوا پکارتے تھے پھر وہ انہيں جواب ديں گے کہ تم سراسر جھوٹے ہو (86) اور وہ اس دن الله کے سامنے سر جھکا ديں گے اور بھول جائيں گے وہ جو جھوٹ بناتے تھے (87) جو لوگ منکر ہوئے اور الله کي راہ سے روکتے رہے ہم ان پر عذاب پر عذاب بڑھاتے جائيں گے بسبب اس کے کہ وہ فساد کرتے تھے (88) اور جس دن ہر ايک گروہ ميں سے ان پر انہيں ميں سے ايک گواہ کھڑا کريں گے اور تجھے ان پر گواہ بنائيں گے اور ہم نے تجھ پر ايک ايسي کتاب نازل کي ہے جس ميں ہر چيز کا کافي بيان ہے اور وہ مسلمانوں کے ليے ہدات اور رحمت اور خوشخبري ہے (89) بے شک الله انصاف کرنے کا اوربھلائي کرنے کا اور رشتہ داروں کو دينے کا حکم کرتا ہے اوربے حيائي اوربري بات اور ظلم سے منع کرتا ہے تمہيں سمجھاتا ہے تاکہ تم سمجھو (90) اور الله کا عہد پورا کرو جب آپس ميں عہد کرو اور قسموں کو پکاکرنے کے بعد نہ توڑو حالانکہ تم نے الله کو اپنے اوپر گواہ بنا يا ہے بے شک الله جانتا ہے جو تم کرتے ہو (91) اور اس عورت جيسے نہ بنو جواپنا سوت محنت کے بعد کاٹ کر توڑ ڈالے کہ تم اپني قسموں کو آپس ميں فساد کا ذريعہ بنانے لگو محض اس ليے کہ ايک گروہ دوسرے گروہ سے بڑھ جائے الله اس ميں تمہاري آزمائش کرتا ہے اور جس چيز ميں تم اختلاف کرتے ہو الله اسے ضرور قيامت کے دن ظاہر کردے گا (92) اور اگر الله چاہتا تو تم سب کو ايک ہي جماعت بنا ديتا اورليکن وہ جسے چاہتا ہے گمراہي ميں پڑا رہنے ديتا ہے اور جسے چاہتاہے ہدايت ديتا ہے اور البتہ تم سے پوچھا جائے گا کہ کيا کرتےتھے (93) اور تم اپني قسموں کو آپس ميں فساد کا ذريعہ نہ بناؤ کبھي قدم جمنے کے بعد پھسل نہ جائے پھر تمہيں اس سبب سے کہ تم نے راہِ خدا سے روکا تکليف اٹھاني پڑے اور تمہيں بڑا عذاب ہو (94) اور الله سے عہد کو تھوڑے سے داموں پر نہ بيچو جو کچھ الله کے ہاں ہے وہي تمہارے ليے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو (95) جو تمہارے پاس ہے ختم ہو جائے گا اور جو الله کے پاس ہے کبھي ختم نہ ہوگا اور ہم صبر کرنے والوں کو ان کے اچھے کاموں کا جو کرتے تھے ضرور بدلہ ديں گے (96) جس نے نيک کام کيا مرد ہو يا عورت اور وہ ايمان بھي رکھتا ہے تو ہم اسے ضروراچھي زندگي بسر کرائيں گے اور ان کا حق انہيں بدلےميں ديں گے انکےاچھے کاموں کے عوض ميں جو کرتے تھے (97) سو جب تو قرآن پڑھنے لگے تو شيطان مردود سے الله کي پناہ لے (98) اس کا زور ان پرنہيں چلتا جو ايمان رکھتے ہيں اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہيں (99) اس کا زور تو انہيں پر ہے جو اسے دوست بناتے ہيں اور جو الله کے ساتھ شريک مانتے ہيں (100) اورجب ہم ايک آيت کي جگہ دوسري بدلتے ہيں اور الله خوب جانتا ہے جو اتارتا ہے تو کہتے ہيں کہ تو بنا لاتا ہے يہ بات نہيں ليکن اکثر ان ميں سے نہيں سمجھتے (101) تو کہہ دے اسےتيرے رب کي طرف سے پاک فرشتے نے سچائي کے ساتھ اتارا ہے تاکہ ايمان والوں کے دل جما دے اور فرمانبرداروں کے ليے ہدايت اور خوشخبري ہے (102) اور ہميں خوب معلوم ہے کہ وہ کہتے ہيں اسے تو ايک آدمي سکھاتا ہے حالانکہ جس کي طرف نسبت کرتے ہيں اس کي زبان عجمي ہے اور يہ صاف عربي زبان ہے (103) وہ لوگ جنہيں الله کي باتوں پر يقين نہيں الله بھي انہيں ہدايت نہيں ديتا اور ان کے ليے دردناک عذاب ہے (104) جھوٹ تو وہ لوگ بناتے ہيں جنہيں الله کي باتوں پر يقين نہيں اور وہي لوگ جھوٹے ہيں (105) جو کوئي ايمان لانے کے بعد الله سے منکر ہوا مگر وہ جو مجبور کيا گيا ہو اور اس کا دل ايمان پر مطمئن ہو اور ليکن وہ جو دل کھول کر منکر ہوا تو ان پر الله کا غضب ہے اور ان کے ليے بہت بڑا عذاب ہے (106) يہ اس ليے کہ انہوں نے دنيا کي زندگي کو آخرت پر محبوب بنايا اور نيز اس ليے کہ الله کافروں کو ہدايت نہيں ديتا (107) يہ وہي ہيں کہ الله نے ان کے دلوں پر اورکانوں پر اور آنکھوں پر مہر کر دي اور وہي غافل بھي ہيں (108) ضرور وہي لوگ آخرت ميں نقصان اٹھانے والے ہيں (109) پھر بے شک تيرا رب ان کے لئے جنہوں نےمصيبت ميں پڑنے کے بعد ہجرت کي پھر جہاد کيا اور صبر کيا بے شک تيرارب ان باتو ں کے بعد بحشنے والا مہربان ہے (110) ?جس دن ہر شخص اپنے ہي ليے جھگڑتا ہو آئے گا اور ہر شخص کو اس کے عمل کا پورا بدلہ ديا جائے گا اوران پر کچھ بھي ظلم نہ ہوگا (111) اور الله ايک ايسي بستي کي مثال بيان فرماتا ہے جہاں ہر طرح کا امن چين تھا اس کي روزي بافراغت ہر جگہ سے چلي آتي تھي پھر الله کےاحسانوں کي ناشکري کي پھر الله نے ان کے برے کاموں کے سبب سے جو وہ کيا کرتے تھے يہ مزہ چکھايا کہ ان پر فاقہ اور خوف چھا گيا (112) اور البتہ ان کے پاس انہيں ميں سے رسول بھي آيا مگر انہوں نے اسے جھٹلايا پھر انہيں عذاب نے آ پکڑا ايسے حال ميں کہ وہ ظالم تھے (113) پھر تمہيں جو الله نے حلال طيب روزي دي ہے کھاؤ اور الله کے احسان کا شکر کرو اگر تم صرف اسي کو پوجتے ہو (114) تم پر صرف مردار اور خون اور سور کا گوشت حرام کيا ہے اوروہ چيز بھي جو الله کے سوا کسي اور کے نام سے پکاري گئي ہو پھر جوبھوک کے مارے بيتاب ہو جائے نہ وہ باغي ہو اورنہ حد سے گزرنے والا توالله بخشنے والا مہربان ہے (115) اور اپني زبانوں سے جھوٹ بنا کر نہ کہو کہ يہ حلا ل ہے اوريہ حرا م ہے تاکہ الله پر بہتان باندھو بے شک جو الله پر بہتان باندھتے ہيں انکا بھلانہ ہوگا (116) تھوڑا سا فائدہ اٹھا ليں اوران کے ليے دردناک عذاب ہے (117) اورجو لوگ يہودي ہيں ہم نے ان پر حرا م کي جو تجھے پہلے سنا چکے ہيں اورہم نے ان پر ظلم نہيں کيا ليکن وہ اپنے اوپر آپ ظلم کرتے تھے (118) پھر تيرا رب ان کے ليے جو جہالت سے برے کام کرتے رہے پھر اس کے بعد انہوں نے توبہ کر لي اور سدھر گئے بے شک تيرا رب اس کے بعد البتہ بخشنے والا مہربان ہے (119) بے شک ابراہيم ايک پوري امت تھا الله کا فرمانبردار تمام راہوں سے ہٹا ہوا اور مشرکوں ميں سے نہ تھا (120) اس کي نعمتوں کا شکر کرنے والا اسے الله نے چن ليا اور اسے سيدھي راہ پر چلايا (121) اور ہم نے اسے دنيا ميں بھي خوبي دي تھي اور وہ آخرت ميں بھي اچھے لوگو ں ميں ہو گا (122) پھر ہم نے تيرے پاس وحي بھيجي کہ تمام راہوں سے ہٹنے والے ابراہيم کے دين پر چل اور وہ مشرکوں ميں سے نہ تھا (123) ہفتہ کا دن انہي پر مقرر کيا گيا تھا جو اس ميں اختلاف کرتےتھے او رتيرا رب ان ميں قيامت کےدن فيصلہ کرے گا جس ميں وہ اختلاف کرتے تھے (124) اپنے رب کے راستے کي طرف دانشمندي اور عمدہ نصيحت سے بلا اور ان سے پسنديدہ طريقہ سے بحث کر بے شک تيرا رب خوب جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بھٹکا ہوا ہے اور ہدايت يافتہ کو بھي خوب جانتا ہے (125) اور اگر بدلہ لو تو اتنا بدلہ لو جتني تمہيں تکليف پہنچائي گئي ہے اور اگر صبر کرو تو يہ صبر کرنے والوں کے ليے بہتر ہے (126) اورصبر کر اور تيرا صبر کرنا الله ہي کي توفيق سے ہے اور ان پر غم نہ کھا اور ان کے مکروں سے تنگ دل نہ ہو (127) بے شک الله ان کے ساتھ ہے جو پرہيزگار ہيں اور جو نيکي کرتے ہيں (128)



17        سورة بني اسرآئيل / الاسرَاء      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

وہ پاک ہے جس نے راتوں رات اپنے بندے کو مسجدحرام سے مسجد اقصي? تک سير کرائي جس کے اردگرد ہم نے برکت رکھي ہے تاکہ ہم اسے اپني کچھ نشانياں دکھائيں بے شک وہ سننے والا ديکھنے ولا ہے (1) اور ہم نے موسي? کو کتاب دي اور اسے بني اسرائيل کے ليے ہدايت بنايا کہ ميرے سوا کسي کو کارساز نہ بناؤ (2) اے ان کي نسل جنہيں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کيا تھا بے شک وہ شکر گزار بندہ تھا (3) اور ہم نے بني اسرائيل کو کتاب ميں يہ بات بتلا دي تھي کہ تم ضرور ملک ميں دو مرتبہ خرابي کرو گے اوربڑي سرکشي کرو گے (4) پھر جب پہلا وعدہ آيا تو ہم نے تم پر اپنے بندے سخت لڑائي والے بھيجے پھر وہ تمہارے گھروں ميں گھس گئے اور الله کا وعدہ تو پورا ہونا ہي تھا (5) پھر ہم نے تمہيں دشمنوں پر غلبہ ديا اور تمہيں مال اور اولاد ميں ترقي دي اور تمہيں بڑي جماعت والا بنا ديا (6) اگر تم نے بھلائي کي تو اپنے ہي ليےکي اور اگر برائي کي تو وہ بھي اپنے ہي ليےکي پھر جب دوسرا وعدہ آيا تاکہ تمہارے چہروں پر رسوائي پھير ديں اور مسجد ميں گھس جائيں جس طرح پہلي بار گھس گئے تھے اور جس چيز پر قابو پائيں اس کا ستياناس کر ديں (7) تمہارا رب قريب ہے کہ تم پر رحم کرے اور اگر تم پھر وہي کرو گے تو ہم بھي پھر وہي کريں گے اور ہم نے دوزخ کو کافروں کے ليے قيد خانہ بنايا ہے (8) بے شک يہ قرآن وہ راہ بتاتا ہے جو سب سے سيدھي ہے اور ايمان والوں کو جو نيک کام کرتے ہيں اس بات کي خوشخبري ديتاہے ان کے ليے بڑا ثواب ہے (9) اور يہ بھي بتاتا ہے کہ جو لوگ آخرت پر ايمان نہيں لاتے ہم نے ان کے ليے دردناک عذاب تيار کيا ہے (10) اور انسان برائي مانگتا ہے جس طرح وہ بھلائي مانگتا ہے اور انسان جلد باز ہے (11) اور ہم نے رات اور دن کے دو نمونے بنا ديے پھر رات کے نمونے کو دھندلا کر ديا اور دن کا نمونہ نظر آنے کے ليے روشن کر ديا تاکہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو اور تاکہ تم برسوں کي گنتي اور حساب معلوم کر لو اور ہم نے ہر چيز کي تفصيل کر دي (12) اور ہم نے ہر آدمي کا نامہ اعمال اس کي گردن کےساتھ لگاديا ہے اور قيامت کے دن ہم اس کا نامہ اعمال نکال کر سامنے کرديں گے (13) اپنا نامہ اعمال پڑھ لے آج اپنا حساب لينے کے ليے تو ہي کافي ہے (14) جو سيدھے راستے پر چلا تو اپنے ہي ليے چلا اور جو بھٹک گيا تو بھٹکنے کا نقصان بھي وہي اٹھائے گا اور کوئي بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہيں اٹھائے گا اور ہم سزا نہيں ديتے جب تک کسي رسول کو نہيں بھيج ليتے (15) اور جب ہم کسي بستي کو ہلاک کرنا چاہتے ہيں تو وہاں کے دولتمندوں کو کوئي حکم ديتے ہيں پھر وہ وہاں نافرماني کرتے ہيں تب ان پر حجت تمام ہوجاتي ہے اور ہم اسے برباد کر ديتے ہيں (16) اور نوح کے بعد ہم نےقوموں کے کئي دور ہلاک کر ديئے ہيں اور تيرا رب اپنے بندوں کے گناہوں کا جاننے والا ديکھنے والا کافي ہے (17) جو کوئي دنيا چاہتا ہے تو ہم اسے سردست دنيا ميں سے جس قدر چاہتے ہيں ديتے ہيں پھر ہم نے اس کے ليے جہنم تيار کر رکھي ہے جس ميں وہ ذليل و خوار ہوکر رہے گا (18) اورجو آخرت چاہتا ہے اوراس کے ليے مناسب کوشش بھي کرتا ہے اور وہ مومن بھي ہے تو ايسے لوگوں کي کوشش مقبول ہو گي (19) ہم ہر فريق کو اپني پروردگاري بخششوں سے مدد ديتے ہيں ان کو بھي اور تيرے رب کي بخشش کسي پر بند نہيں (20) ديکھو ہم نے ايک کو دوسرے پر کيسي فضيلت دي ہے اور آخرت کے تو بڑے درجے اوربڑي فضيلت ہے (21) الله کے ساتھ اور کوئي معبود نہ بنا ورنہ تو ذليل بے کس ہو کر بيٹھے گا (22) اور تيرا رب فيصلہ کر چکا ہے اس کے سوا کسي کي عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ نيکي کرو اور اگر تيرے سامنے ان ميں سے ايک يا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائيں تو انہيں اف بھي نہ کہو اور نہ انہيں جھڑکو اور ان سے ادب سے بات کرو (23) اوران کے سامنے شفقت سے عاجزي کے ساتھ جھکے رہو اور کہو اے ميرے رب جس طرح انہوں نے مجھے بچپن سےپالا ہے اسي طرح تو بھي ان پر رحم فرما (24) جو تمہارے دلوں ميں ہے تمہارا رب خوب جانتا ہے اگر تم نيک ہو گے تو وہ توبہ کرنے والوں کو بخشنے والا ہے (25) اور رشتہ دار اور مسکين اور مسافر کو اس کا حق دے دو اور مال کو بے جا خرچ نہ کرو (26) بے شک بيجا خرچ کرنے والے شيطانو ں کے بھائي ہيں اور شيطان اپنے رب کا ناشکر گزار ہے (27) اوراگر تجھے اپنے رب کے فضل کے انتظار ميں کہ جس کي تجھے اميد ہے منہ پھيرنا پڑے تو ان سے نرم بات کہہ دے (28) اور اپنا ہاتھ اپني گردن کے ساتھ بندھا ہوانہ رکھ اور نہ اسے کھول دے بالکل ہي کھول دينا پھر تو پشيمان تہي دست ہو کر بيٹھ رہے گا (29) بے شک تيرا رب جس کے لئے چاہے رزق کشادہ کر تا ہے اور تنگ بھي کرتا ہے بے شک وہ اپنے بندوں کو جاننے والا ديکھنے والا ہے (30) اور اپني اولاد کو تنگدستي کے ڈر سے قتل نہ کرو ہم انہيں بھي رزق ديتے ہيں اور تمہيں بھي بے شک ان کا قتل کرنا بڑا گناہ ہے (31) اور زنا کے قريب نہ جاؤ بے شک وہ بے حيائي ہے اور بري راہ ہے (32) اور جس جان کو قتل کرنا الله نے حرام کر ديا ہے اسے ناحق قتل نہ کرنا اور جو کوئي ظلم سے مارا جائے تو ہم نے اس کے ولي کے واسطے اختيار دے ديا ہے لہذاا قصاص ميں زيادتي نہ کرے بے شک اس کي مدد کي گئي ہے (33) اور يتيم کے مال کے پاس نہ جاؤ مگر جس طريقہ سے بہتر ہو جب تک وہ اپني جواني کو پہنچے اور عہد کو پورا کرو بے شک عہد کي بازپرس ہو گي (34) اور ناپ تول کر دو تو پورا ناپو اور صحيح ترازو سے تول کر دو يہ بہتر ہے اور انجام بھي اس کا اچھا ہے (35) اورجس بات کي تجھے خبر نہيں اس کے پيچھے نہ پڑ بے شک کان اورآنکھ اور دل ہر ايک سے باز پرس ہو گي (36) اور زمين پر اتراتا ہوا نہ چل بے شک تو نہ زمين کو پھاڑ ڈالے گا او رنہ لمبائي ميں پہاڑوں تک پہنچے گا (37) ان ميں سے ہر ايک بات تيرے رب کے ہاں ناپسند ہے (38) يہ اس حکمت ميں سے ہے جسے تيرے رب نے تيري طرف وحي کيا ہے اور الله کے ساتھ اور کسي کو معبود نہ بنا ورنہ تو ملزم مردود بنا کر جہنم ميں ڈال ديا جائے گا (39) کيا تمہارے رب نے تمہيں چن کر بيٹے دے ديئے اور اپنے لئےفرشتوں کو بيٹياں بنا ليا تم بڑي بات کہتے ہو (40) اور ہم نے اس قرآن ميں کئي طرح سے بيان کيا تاکہ وہ سمجھيں حالانکہ اس سے انہيں نفرت ہي بڑھتي جاتي ہے (41) کہہ دو اگر اس کے ساتھ اور بھي معبود ہوتے جيسا وہ کہتے ہيں تب تو انہوں نے عرش والے تک کوئي راستہ نکال ليا ہوتا (42) وہ پاک ہے اور جو کچھ وہ کہتے ہيں اس سے وہ بہت ہي بلند ہے (43) ساتوں آسمان اور زمين اور جو کوئي ان ميں ہے اس کي پاکي بيان کرتے ہيں اور ايسي کوئي چيز نہيں جو ا سکي حمد کے ساتھ تسبيح نہ کرتي ہو ليکن تم ان کي تسبيح کو نہيں سمجھتے بے شک وہ بردبار بخشنے والا ہے (44) اورجب تو قرآن پڑھتا ہے ہم تيرے اور ان لوگو ں کے درميان جو آخرت کو نہيں مانتے ايک چھپا ہو ا پردہ کر ديتے ہيں (45) اور ہم نے ان کے دلو ں پر پردے کر ديے ہيں تاکہ اسے نہ سمجھيں اور ان کے کانوں ميں گراني ڈال دي ہے اور جب تو قرآن ميں صرف اپنے رب ہي کا ذکر کرتا ہے تو پيٹھ پھير کر کفرت سے بھاگتے ہيں (46) ہم خوب جانتے ہيں جس غرض سے يہ سنتے ہيں جب يہ لوگ تيري طرف کان لگاتے ہيں اور جس وقت آپس ميں سرگوشياں کرتے ہيں جب يہ ظالم کہتے ہيں کہ تم محض ايسے شخص کا ساتھ ديتے ہو جس پر جادو کيا گيا ہے (47) ديکھ تيرے ليے کيسي مثاليں بيان کرتے ہيں سو گمراہ ہو گئے پھر وہ راستہ نہيں پا سکتے (48) اور کہتے ہيں کيا جب ہم ہڈياں اور چورا ہو جائيں گے پھر نئے بن کر اٹھيں گے (49) کہہ دو تم پتھر يا لوہا ہوجاؤ (50) يا کوئي اور چيز جسے تم اپنے دلوں ميں مشکل سمجھتے ہو پھر وہ کہيں گے ہميں دوبارہ کون لوٹائے گا کہہ دو وہي جس نے تمہيں پہلي مرتبہ پيدا کيا ہے پھر تمہارے سامنے سروں کو ہلاکر کہيں گے کہ وہ کب ہو گا کہہ دو شايد وہ وقت بھي قريب آ گيا ہو (51) جس دن تمہيں پکارے گا پھر اس کي تعريف کرتے ہوئے چلے آؤ گے اور خيال کرو گے کہ بہت ہي کم ٹھہرے تھے (52) اور ميرے بندوں سے کہہ دو کہ وہي بات کہيں جو بہتر ہو بےشک شيطان آپس ميں لڑا ديتا ہے بے شک شيطان انسان کا کھلا دشمن ہے (53) تمہارا رب خوب جانتا ہے اگر چاہے تم پر رحم کرے اور اگر چاہے تمہيں عذاب دے او رہم نے تجھے ان پر ذمہ دار بنا کر نہيں بھيجا (54) اور تيرا رب خوب جانتا ہے جو آسمانوں اور زمين ميں ہے اور ہم نے بعض پيغمبروں کو بعض پر فضيلت دي ہے او رہم نے داؤد کو زبور دي تھي (55) کہہ دو انہيں پکارو جنہيں تم اس کے سوا سمجھتے ہو وہ نہ تمہاري تکليف دور کر سکيں گے اور نہ اسے بدليں گے (56) وہ لوگ جنہيں يہ پکارتے ہيں جو ان ميں سے زيادہ مقرب ہيں وہ بھي اپنے رب کي طرف نيکيوں کا ذريعہ تلاش کرتے ہيں اور اس کي مہرباني کي اميد رکھتے ہيں اور اس کے عذاب سے ڈرتے ہيں بےشک تيرے رب کا عذاب ڈرنے کي چيز ہے (57) اور ايسي کوئي بستي نہيں جسے ہم قيامت سے پہلے ہلاک نہ کريں يا اسے سخت عذاب نہ ديں يہ بات کتاب ميں لکھي ہوئي ہے (58) اور ہم نے اس ليےمعجزات بھيجنے موقوف کر ديےکہ پہلوں نے انہيں جھٹلايا تھا اور ہم نے ثمود کو اونٹني کا کھلا ہوا معجزہ ديا تھا پھر بھي انہوں نے اس پر ظلم کيا اور يہ معجزات تو ہم محض ڈرانے کے ليے بھيجتے ہيں (59) اور جب ہم نے تم سے کہہ ديا کہ تيرے رب نے سب کو قابو ميں کر رکھا ہے اور وہ خواب جو ہم نے تمہيں دکھايا اور وہ خبيث درخت جس کا ذکر قرآن ميں ہے ان سب کو ان لوگو ں کے ليے فتنہ بنا ديا اور ہم تو انہيں ڈراتے ہيں سو اس سے ان کي شرارت اوربھي بڑھتي جاتي ہے (60) اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا آدم کو سجدہ کرو تو سوائے ابليس کے سب سجدہ ميں گر پڑے کہا کيا ميں ايسے شخص کو سجدہ کروں جسےتو نے مٹي بنايا ہے (61) کہا بھلا ديکھ تو يہ شخص جسے تو نے مجھ سے بڑھايا اگرتو مجھے قيامت کے دن تک مہلت دے تو ميں بھي سوائے چند لوگوں کے اس کي نسل کو قابو ميں کر کے رہونگا (62) فرمايا جا? پھر ان ميں سے جو کوئي تيرے ساتھ ہوا تو جہنم تم سب کي پوري سزا ہے (63) ان ميں سے جسے تو اپني آواز سنا کر بہکا سکتا ہے بہکا لے اور ان پر اپنے سوار اور پيادے بھي چڑھا دے اوران کے مال اور اولاد ميں بھي شريک ہو جا اور ان سے وعدے کر اور شيطان کے وعدے بھي محض فريب ہي تو ہيں (64) بے شک ميرے بندوں پر تيرا غلبہ نہيں ہو گا اور تيرا رب کافي کارساز ہے (65) تمہارا رب وہ ہے جو تمہارے ليے دريا ميں کشتياں چلاتا ہے تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو بے شک وہي تم پر بڑا مہربان ہے (66) اور جب تم پر دريا ميں کوئي مصيبت آتي ہے تو بھول جاتے ہو جنہيں الله کے سوا پکارتے تھےپھر جب وہ تمہيں خشکي کي طرف بچا لاتا ہے تو تم اس سے منہ موڑ ليتے ہو اور انسان بڑا ہي ناشکرا ہے (67) پھر کيا تم اس بات سے نڈر ہو گئے کہ وہ تمہيں خشکي کي طرف لاکر زمين ميں دھنسا دے يا تم پر پتھر برسانے والي آندھي بھيج دے پھر تم کسي کو اپنا مددگار نہ پاؤ (68) يا تم اس بات سے بالکل نڈر ہو گئے ہو کہ وہ دوبارہ تمہيں پھر دريا ميں لوٹا لائے پھر تم پر ہوا کا سخت طوفان بھيج دے پھر تمہاري ناشکري سے تمہيں غرق کر دے پھر اپني طرف سے ہم پر کوئي باز پرس کرنے والا بھي نہ پاؤ (69) اور ہم نے آدم کي اولاد کو عزت دي ہے اور خشکي اور دريا ميں اسے سوار کيا اور ہم نے انہيں ستھري چيزو ں سے رزق ديا اور اپني بہت سي مخلوقات پر انہيں فضيلت عطا کي (70) جس دن ہم ہر فرقہ کو ان کے سرداروں کے ساتھ بلائيں گے سوجسے اس کا اعمال نامہ ا سکے داہنے ہاتھ ميں ديا گيا سو وہ لوگ اپنا اعمال نامہ پڑھيں گے اور وہ تاگے کے برابر ظلم نہيں کئے جائيں گے (71) اور جو کوئي اس جہان ميں اندھا رہا تو وہ آخرت ميں بھي اندھا ہو گا اور راستہ سے بہت دور ہٹا ہوا (72) اور بے شک وہ قريب تھے کہ تجھے اس چيز سے بہکا ديں جو ہم نے تجھ پر بذريعہ وحي بھيجي ہے تاکہ تو اس کے سوا ہم پر بہتان باندھنے لگے اور پھر تجھے اپنا دوست بنا ليں (73) اور اگرہم تجھے ثابت قدم نہ رکھتے تو کچھ تھوڑا سا ان کي طرف جھکنے کے قريب تھا (74) اس وقت ہم تجھے زندگي ميں اور موت کے بعد دہرا عذاب چکھاتے پھر تو اپنے واسطے ہمارے مقابلے ميں کوئي مددگار نہ پاتا (75) اور وہ تو تجھے اس زمين سے دھکيل دينے کو تھے تاکہ تجھے اس سے نکال ديں پھر وہ بھي تيرے بعد بہت ہي کم ٹھرتے (76) تم سے پہلے جتنے رسول ہم نے بھيجے ہيں ان کا يہي دستور رہا ہے او رہمارے دستور ميں تم تبديلي نہيں پاؤ گے (77) آفتاب کے ڈھلنےسے رات کے اندھيرے تک نماز پڑھا کرو اور صبح کي نماز بھي بے شک صبح کي نماز ميں مجمع ہو تا ہے (78) اور کسي وقت رات ميں تہجد پڑھا کرو جو تيرے ليے زائد چيز ہے قريب ہے کہ تيرا رب مقام محمود ميں پہنچا دے (79) اور کہہ اے ميرے رب مجھے خوبي کے ساتھ پہنچا دے اور مجھے خوبي کے ساتھ نکال لے اور ميرے ليے اپني طرف سے غلبہ دے جس کے ساتھ نصرت ہو (80) اور کہہ دو کہ حق آيا اور باطل مٹ گيا بے شک باطل مٹنے ہي والا تھا (81) اور ہم قرآن ميں ايسي چيزيں نازل کرتے ہيں کہ وہ ايمانداروں کے حق ميں شفا اور رحمت ہيں اور ظالموں کو اس سےاور زيادہ نقصان پہنچتا ہے (82) اورجب ہم انسان پر انعام کرتے ہيں تو منہ پھير ليتا ہے اور پہلو تہي کرتا ہے اور جب اسے کوئي تکليف پہنچتي ہے تو نا اميدہوجاتا ہے (83) کہہ دو کہ ہر شخص اپنے طريقہ پر کام کرتا ہے پھر تمہارا رب خوب جانتا ہے کہ سب سے زيادہ ٹھيک راہ پر کون ہے (84) اور يہ لوگ تجھے رو ح کے متعلق سوال کرتے ہيں کہہ دو روح ميرے رب کے حکم سے ہے اور تمہيں جو علم ديا گيا ہے وہ بہت ہي تھوڑا ہے (85) او راگر ہم چاہيں تو جو کچھ ہم نے تيري طرف وحي کي ہے اسے اٹھا ليں پھر تجھے اس کے ليے ہمارے مقابلہ ميں کوئي حمايتي نہ ملے (86) مگر يہ صرف تيرے رب کي رحمت ہے بے شک تجھ پر اس کي بڑي عنايت ہے (87) کہہ دو اگر سب آدمي اور سب جن مل کر بھي ايسا قرآن لانا چاہيں تو ايسا نہيں لا سکتے اگرچہ ان ميں سے ہر ايک دوسرے کا مددگار کيوں نہ ہو (88) او رہم نے اس قرآن ميں لوگوں کے ليے ہر ايک قسم کي مثال بھي کھول کر بيان کر دي ہے پھر بھي اکثر لوگ انکار کيے بغير نہ رہے (89) اور کہا ہم تمہيں ہرگز نہ مانيں گے يہاں تک کہ تو ہمارے ليے زمين ميں سے کوئي چشمہ جاري کر دے (90) يا تيرے ليے کھجور اور انگور کا کوئي باغ ہو پھر تو اس باغ ميں بہت سي نہريں جاري کر دے (91) يا جيسا تو خيال کرتا ہے ہم پرکوئي آسمان کا ٹکڑا گرادے يا تو الله اور فرشتوں کو روبرو لے آ (92) يا تيرے پاس کوئي سونے کا گھر ہو يا تو آسمان پر چڑھ جائے او رہم تو تيرے چڑھنے کا بھي يقين نہيں کريں گے يہاں تک کہ توہمارے پاس ايسي کتاب لائے جسے ہم بھي پڑھ سکيں کہہ دو ميرا رب پاک ہے ميں تو فقط ايک بھيجا ہوا انسان ہوں (93) اورلوگوں کو ايمان لانے سے جب کہ ان کے پاس ہدايت آ گئي صرف اسي چيز نے روکا ہے کہ کہنے لگے کيا الله نے آدمي کو رسول بنا کر بھيجا ہے (94) کہہ دو اگر زمين ميں فرشتے اطمينان سے چلتے پھرتے ہوتے تو ہم آسمان سے ان پر فرشتہ ہي رسول بنا کر بھيجتے (95) کہہ دوکہ الله ميرے اور تمہارے درميان گواہ کافي ہے بے شک وہ اپنے بندوں سے خبردار ديکھنے والا ہے (96) اور جسے الله راہ دکھا دے وہي راہ پانے والا ہے اورجسے گمراہ کر دے پھر تو ان کے ليے الله کے سوا کوئي دوست نہيں پائے گا اور ہم نے انہيں قيامت کے دن مونہوں کے بل اندھے گونگے بہرے کر کے اٹھائيں گے ان کا ٹھکانا دوزخ ہے جب بجھنے لگے گي تو ان پر اوربھڑکا ديں گے (97) يہ ان کي سزا اس ليے ہے کہ انہوں نے ہماري آيتوں کا انکار کيا اور کہا کہ کيا جب ہم ہڈياں اور چورا ہو جائيں گے توپھر نئے ے سرے سے بنا کر اٹھائے جائيں گے (98) کيا انہوں نے نہيں ديکھا جس الله نے آسمانوں اور زمين کوبنايا ہے وہ ان جيسے اوپر بھي بنا سکتا ہے اور اس نے ان کے ليے ايک وقت مقرر کر رکھا ہے جس ميں کوئي شک نہيں اس پر بھي ظالم انکار کيئے بغير نہ رہے (99) کہہ دو اگر ميرے رب کي رحمت کے خزانے تمہارے ہاتھ ميں ہوتے تو تم انہيں خرچ ہو جانے کے ڈر سے بند ہي کر رکھتے اور انسان بڑا تنگ دل ہے (100) اور البتہ تحقيق ہم نے موسي? کو نو کھلي نشانياں دي تھيں پھر بھي بني اسرائيل سےبھي پوچھ لو جب موسي? ان کے پاس آئے تو فرعون نے اسے کہا اے موسي? ميں تو تجھے جادو کيا ہوا خيال کرتا ہوں (101) کہا يہ تو تجھے معلوم ہے کہ يہ آسمانوں اور زمين کے مالک ہي نے لوگوں کو سوجھانے کے ليے نازل کي ہيں اور بے شک ميں تجھے اے فرعون ہلاک کيا ہوا خيال کرتا ہوں (102) پھر اس نے ارادہ کيا کہ انہيں اس زمين سے نکال دے تب ہم نے اسے اور اس کے سب ساتھيوں کو غرق کر ديا (103) اور اس کے بعد ہم نے بني اسرائيل سے کہا کہ تم اس زمين ميں آباد رہو پھر جب آخرت کا وعدہ آ ئے گا ہم تمہيں سميٹ کر لے آئيں گے (104) اور ہم نے اس قرآن کو سچائي سے نازل کيا اور وہ سچائي سے ہي نازل ہوا اور ہم نے تجھے صرف خوشي سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھيجا ہے (105) اور ہم نے قرآن کو تھوڑا تھوڑا کر کے اتارا تاکہ تو مہلت کے ساتھ اسے لوگوں کو پڑھ کر سنائے اور ہم نے اسے آہستہ آہستہ اتارا ہے (106) کہہ دوتم اسے مانو يا نہ مانو بے شک وہ لوگ جنہيں اس سے پہلے علم ديا گيا ہے جب ان پر پڑھا جاتا ہے تو تھوڑيوں پر سجدہ ميں گرتے ہيں (107) اورکہتے ہيں ہمارا رب پاک ہے بے شک ہمارے رب کا وعدہ ہو کر رہے گا (108) اور تھوڑيوں پر روتے ہوئے گرتے ہيں اور ان ميں عاجزي زيادہ کر ديتا ہے (109) کہہ دو الله کہہ کر يا رحم?ن کہہ کر پکارو جس نام سے پکاروسب اسي کے عمدہ نام ہيں اور اپني نماز ميں نہ چلا کر پڑھ اور نہ بالکل ہي آہستہ پڑھ اور اس کے درميان راستہ اختيار کر (110) اور کہہ دو سب تعريفيں الله کے ليے ہيں جس کي نہ کوئي اولاد ہے اورنہ کوئي اس کا سلطنت ميں شريک ہے اور نہ کوئي کمزوري کي وجہ سے اس کا مددگار ہے اور اس کي بڑائي بيان کرتےر ہو (111)



18       سورة الکهف     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے


سب تعريف الله کے ليے جس نے اپنے بندہ پر کتاب اتاري اور اس ميں ذرا بھي کجي نہيں رکھي (1) ٹھيک اتاري تاکہ اس سخت عذاب سے ڈراوے جو اس کے ہاں ہے اورايمان داروں کو خوشخبري دے جو اچھے کام کرتے ہيں کہ ان کے ليے اچھا بدلہ ہے (2) جس ميں وہ ہميشہ رہيں گے (3) اور انہيں بھي ڈرائے جو کہتے ہيں کہ الله اولاد رکھتا ہے (4) ان کے پاس اس کي کوئي دليل نہيں ہے اور نہ ان کے باپ دادا کے پاس تھي کيسي سخت بات ہے جو ان کے منہ سے نکلتي ہے وہ لوگ بالکل جھوٹ کہتے ہيں (5) پھر شايدتو ان کے پيچھے افسوس سے اپني جان ہلاک کر دے گا اگر يہ لوگ اس بات پر ايمان نہ لائے (6) جو کچھ زمين پر ہے بے شک ہم نے اسے زمين کي زينت بنا ديا ہے تاکہ ہم انہيں آزمائيں کہ ان ميں کون اچھے کام کرتا ہے (7) اورجو کچھ اس پر ہے بے شک ہم سب کو چٹيل ميدان کر ديں گے (8) کيا تم خيال کرتے ہو کہ غار اور کتبہ والے ہماري نشانيوں والے عجيب چيز تھے (9) جب کہ چند جوان اس غار ميں آ بيٹھے پھر کہا اے ہمارے رب ہم پر اپني طرف سے رحمت نازل فرما اور ہمارے اس کام کے ليے کاميابي کا سامان کر دے (10) پھر ہم نے کئي سال تک غار ميں ان کے کان بند کر ديے (11) پھر ہم نے انہيں اٹھايا تاکہ معلوم کريں کہ دونوں جماعتوں ميں سے کس نے ياد رکھي ہے جتني مدت وہ رہے (12) ہم تمہيں ان کا صحيح حال سناتے ہيں بے شک وہ کئي جوان تھے جو اپنے رب پر ايمان لائے اور ہم نے انہيں اور زيادہ ہدايت دي (13) اورہم نے ان کے دل مضبوط کر ديے جب وہ يہ کہہ کر اٹھ کھڑے ہوئے کہ ہمارا رب آسمانوں اور زمين کا رب ہے ہم اس کے سوا کسي معبود کو ہرگز نہ پکاريں گے ورنہ ہم نے بڑي ہي بيجا بات کہي (14) يہ ہماري قوم ہے انہوں نے الله کے سوا اورمعبود بنا ليے ہيں ان پر کوئي کھلي دليل کيوں نہيں لاتے پھر اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جس نے الله پر جھوٹ باندھا (15) اور جب تم ان سے الگ ہو گئے ہواور الله کے سوا جنہيں وہ معبود بناتے ہيں تب غار ميں چل کر پناہ لو تم پر تمہارا رب اپني رحمت پھيلا دے گا اور تمہارے ليے تمہارےاس کام ميں آرام کا سامان کر دے گا (16) اور تو سورج کو ديکھے گا جب وہ نکلتا ہے تو ان کے غار کے دائيں طرف سے ہٹا ہوا رہتا ہے اور جب ڈوبتا ہے تو ان کي بائيں طرف سے کتراتا ہو گزر جاتا ہے وہ اس کے ميدان ميں ہيں يہ الله کي نشانيوں ميں سے ہے جسے الله ہدايت دے وہي ہدايت پانے والا ہے اور جسے وہ گمراہ کر دے پھر اس کے ليے تمہيں کوئي بھي کارساز پر لانے والا نہيں ملے گا (17) اور تو انہيں جاگتا ہوا خيال کرے گا حالانکہ وہ سو رہے ہيں اورہم انہيں دائيں بائيں پلٹتے رہتے ہيں اور ان کا کتا چوکھٹ کي جگہ اپنے دونوں بازو پھيلائے بيٹھا ہے اگر تم انہيں جھانک کر ديکھو تو الٹے پاؤں بھاگ کھڑے ہوئے اورالبتہ تم پر ان کي دہشت چھا جائے (18) اوراسي طرح ہم نے انہيں جگا ديا تاکہ ايک دوسرے سے پوچھيں ان ميں سے ايک نے کہا تم کتني دير ٹہرے ہو انہوں نے کہا ہم ايک دن يا دن سے کم ٹھيرے ہيں کہا تمہارا رب خوب جانتا ہے جتني دير تم ٹھہرے ہو اب اپنے ميں سے ايک کو يہ اپنا روپيہ دے کر اس شہر ميں بھيجو پھر ديکھے کون سا کھانا ستھرا ہے پھر تمہارے پاس اس ميں سے کھانا لائے اور نرمي سے جائے اور تمہارے متعلق کسي کو نہ بتائے (19) بے شک وہ لوگ اگر تمہاري اطلاع پائيں گے تو تمہيں سنگسار کر ديں گےيا اپنے دين ميں لوٹا ليں گے پھر تم کبھي فلاح نہيں پا سکو گے (20) اور اسي طرح ہم نے ان کي خبر ظاہر کر دي تاکہ لوگ سمجھ ليں کہ الله کا وعدہ سچا ہے اور قيامت ميں کوئي شک نہيں جبکہ لوگ ان کے معاملہ ميں جھگڑ رہے تھے پھر کہا ان پر ايک عمارت بنا دو انکا رب ان کا حال خوب جانتا ہے ان لوگوں نے کہا جو اپنے معاملے ميں غالب آ گئے تھے کہ ہم ان پر ضرور ايک مسجد بنائيں گے (21) بعض کہيں گے تين ہيں چوتھا ان کا کتا ہے اور بعض اٹکل پچو سے کہيں گے پانچ ہيں چھٹا ان کا کتا ہے اور بعض کہيں گے سات ہيں آٹھواں ان کا کتا ہے کہہ دو ان کي گنتي ميرا رب ہي خوب جانتا ہے ان کا اصلي حال تو بہت ہي کم لوگ جانتے ہيں سو تو ان کے بارے ميں سرسري گفتگو کے سوا جھگڑا نہ کرو ان ميں سے کسي سےبھي انکا حال دريافت نہ کر (22) اورکسي چيز کے متعلق يہ ہر گز نہ کہو کہ ميں کل اسے کر ہي دوں گا (23) مگر يہ کہ الله چاہے اور اپنے رب کو ياد کر لے جب بھول جائے اور کہہ دو اميد ہے کہ ميرا رب مجھے اس سے بھي بہتر راستہ دکھائے (24) اور وہ اپنے غار ميں تين سو سے زائد نو برس رہے ہيں (25) کہہ دو الله بہتر جانتا ہے کہ کتني مدت رہے تمام آسمانوں اور زمين کا علم غيب اسي کو ہے کيا عجيب ديکھتا اور سنتا ہے ان کا الله کے سوا کوئي بھي مددگار نہيں اور نہ ہي وہ اپنے حکم ميں کسي کو شريک کرتا ہے (26) اور اپنے رب کي کتاب سے جو تيري طرف وحي کي گئي ہے پڑھا کرو اس کي باتوں کوکوئي بدلنے والا نہيں ہے اور تو اس کے سوا کوئي پناہ کي جگہ نہيں پائے گا (27) تو ان لوگو ں کي صحبت ميں رہ جو صبح اور شام اپنے رب کو پکارتے ہيں اسي کي رضا مندي چاہتے ہيں اور تو اپني آنکھوں کو ان سے نہ ہٹا کہ دنيا کي زندگي کي زينت تلاش کرنے لگ جائے اور اس شخص کا کہنا نہ مان جس کے دل کو ہم نے اپني ياد سے غافل کر دياہے اور اپني خواہش کے تابع ہو گيا ہے اور ا سکا معاملہ حد سے گزر ا ہوا ہے (28) اور کہہ دو سچي بات تمہارے رب کي طرف سے ہے پھر جو چاہے مان لے اور جو چاہے انکار کر دے بے شک ہم نے ظالموں کے ليے آگ تيار کر رکھي ہے انہيں اس کي قناتيں گھير ليں گي اور اگر فرياد کريں گے تو ايسے پاني سے فرياد رسي کيے جائيں گے جو تانبے کي طرح پگھلا ہوا ہو گا مونہوں کو جھلس دے گا کيا ہي برا پاني ہو گا او رکيا ہي بري آرام گاہ ہو گي (29) بے شک جو لوگ ايمان لائے اور اچھے کام کيے ہم بھي اس کا اجر ضائع نہيں کريں گے جس نے اچھے کام کيے (30) وہي لوگ ہيں جن کے ليے ہميشہ رہنے کے باغ ہيں جن کے نيچے نہريں بہہ رہي ہوں گي انہيں وہاں سونے کے کنگن پہنائے جائيں گے اور باريک اور موٹے ريشم کا سبز لباس پہنيں گے وہاں تختوں پر تکيے لگانے والے ہوں گے کيا ہي اچھا بدلہ ہے اور کيا ہي اچھي آرام گا ہے (31) اور انہيں دو شحصوں کي مثال سنا دو ان دونوں ميں سے ايک ليے ہم نے انگور کے دو باغ تيار کيے اور ان کے گرد اگر کھجوريں لگائيں اوران دونو ں کے درميان کھيتي بھي لگا رکھي تھي (32) دونوں باغ اپنے پھل لاتے ہيں اور پھل لانے ميں کچھ کمي نہيں کرتے اور ان دونوں کے درميان ہم نے ايک نہر بھي جاري کردي ہے (33) اور اسے پھل مل گيا پھر اس نے اپنے ساتھي سے باتيں کرتے ہوئے کہا کہ ميں تجھ سے مال ميں بھي زيادہ ہوں اور جماعت کے لحاظ سے بھي زيادہ معزز ہوں (34) اور اپنے باغ ميں داخل ہوا ايسے حال ميں کہ وہ اپني جان پر ظلم کرنے والا تھا کہا ميں نہيں خيال کرتا کہ يہ باغ کبھي برباد ہو گا (35) اورميں قيامت کو ہونے والي خيال نہيں کرتا اور البتہ اگر ميں اپنے رب کے ہاں لوٹايا بھي گيا تو اس سے بھي بہتر جگہ پاؤں گا (36) اسے اس کے ساتھي نے گفتگو کے دوران ميں نے کہا کيا تو اس کا منکر ہو گيا ہے جس نے تجھے مٹي سے پھر نطفہ سے بنايا پھر تجھے پورا آدمي بنا ديا (37) ليکن ميرا تو الله ہي رب ہے اور ميں اس کے ساتھ کسي کو شريک نہيں کروں گا (38) اور جب تو اپنے باغ ميں آيا تھا تو نے کيوں نہ کہا جو الله چاہے تو ہوتا ہے اور الله کي مدد کے سوا کوئي طاقت نہيں اگر تو مجھے ديکھتا ہے کہ ميں تجھ سے مال اور اولاد ميں کم ہوں (39) پھر اميد ہے کہ ميرا رب مجھے تيرے باغ سے بہتر دے اور اس پر لو کا ايک جھونکا آسمان سے بھيج دے پھر وہ چٹيل ميدان ہوجائے (40) يا اس کا پاني خشک ہوجائے پھر تو اسے ہرگز تلاش کرکے نہ لاسکے گا (41) اور اس کا پھل سميٹ ليا گيا پھر وہ اپنے ہاتھ ہي ملتا رہ گيا اس پر جو اس نے اس باغ ميں خرچ کيا تھا اور وہ اپني چھتريوں پر گرا پڑا تھا اور کہا کاش ميں اپنے رب کے ساتھ کسي کو شريک نہيں کرتا (42) اور اس کي کوئي جماعت نہ تھي جو الله کےسوا اس کي مدد کرتے اور نہ وہ خود ہي بدلہ لے سکا (43) يہاں سب اختيار الله سچے ہي کا ہے اسي کا انعام بہتر ہے اور اسي کا دياہوا بدلہ اچھا ہے (44) اور ان سے دنيا کي زندگي کي مثال بيان کرو مثل ايک پاني کے ہے جسے ہم نے آسمان سے برسايا پھر زمين کي روئيدگي پاني کے ساتھ مل گئي پھر وہ ريزہ ريز ہ ہو گئي کہ اسے ہوا ئيں اڑاتي پھرتي ہيں اور الله ہر چيز پر قدرت رکنے والا ہے (45) مال اور اولاد تو دنيا کي زندگي کي رونق ہيں اور تيرے رب کے ہاں باقي رہنے والي نيکياں ثواب اور آخرت کي اميد کے لحاظ سے بہتر ہيں (46) اورجس دن ہم پہاڑوں کو چلائيں گے اور تو زمين کو صاف ميدان ديکھے گا اور سب کو جمع کريں گے اور ان ميں سے کسي کو بھي نہ چھوڑيں گے (47) اور سب تيرے رب کے سامنے صف باندھ کر پيش کيے جائيں گے البتہ تحقيق تم ہمارے پاس آئے ہو جيسا ہم نے تم کو پہلي بار پيدا کيا تھا بلکہ تم نے خيال کيا تھا کہ ہم تمہارے ليے کوئي وعدہ مقرر نہ کريں گے (48) اور اعمال نامہ رکھ ديا جائے گا پھر مجرموں کو ديکھے گا اس چيز سے ڈرنے والے ہوں گے جو اس ميں ہے اور کہيں گے افسوس ہم پر يہ کيسا اعمال نامہ ہے کہ اس نے کوئي چھوٹي يا بڑي بات نہيں چھوڑي مگر سب کو محفوظ کيا ہوا ہے اورجو کچھ انہوں نے کيا تھا سب کو موجود پائيں گے اور تيرا رب کسي پر ظلم نہيں کرے گا (49) اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا آدم کو سجدہ کرو تو سوائے ابليس کے سب نے سجدہ کيا وہ جنوں ميں سے تھا سو اپنے رب کے حکم کي نافرماني کي پھر کيا تم مجھے چھوڑ کر اسے اور اس کي اولاد کو کارساز بناتے ہو حالانکہ وہ تمہارے دشمن ہيں بے انصافوں کو برا بدل ملا (50) نہ تو آسمان اور زمين کے بناتے وقت اور نہ انہيں بناتے وقت ميں نے انہيں بلايا اورميں گمراہ کرنے والوں کو اپنا مددگار بنانے والا نہ تھا (51) اورجس دن فرمائے گا ميرے شريکوں کو پکارو جنہيں تم مانتے تھے پھر وہ انہيں پکاريں گے سو وہ انہيں جواب نہيں ديں گے اور ہم نے ان کے درميان ہلاکت کي جگہ بنا دي ہے (52) اور گناہگار آگ کو ديکھيں گے اور سمجھيں گے کہ وہ اس ميں گرنے والے ہيں اور اس سے بچنے کي کوئي راہ نہ پائيں گے (53) اور البتہ تحقيق ہم نے اس قرآن ميں ان لوگوں کے ليے ہر ايک مثال کو کئي طرح سے بيان کيا ہے اور انسان بڑا ہي جھگڑالو ہے (54) اور جب ان کے پاس ہدايت آئي تو انہيں ايمان لانے اور اپنے رب سے معافي مانگنے سے کوئي چيز مانع نہيں ہوئي سوائے اس کے کہ انہيں پہلي امتوں کا سا معاملہ پيش آئے يا عذاب ان کے سامنے آجائے (55) اور ہم رسولوں کو صرف خوشخبري دينے اور ڈرانے والا بنا کر بھيجتے ہيں اور کافر نا حق جھگڑا کرتے ہيں تاکہ ا س سے سچي بات کو ٹلا ديں اور انہوں نے ميري آيتوں کو اور جس سے انہيں ڈرايا گيا ہے مذاق بنا ليا ہے (56) اور اس سے زيادہ ظالم کون ہے جسے اس کے رب کي آيتوں سے نصيحت کي جائے پھر ان سے منہ پھير لے اور جو کچھ اس کے ہاتھوں نے آگے بھيجا ہے بھول جائے بے شک ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال ديے ہيں کہ اسے نہ سمجھيں اور ان کے کانوں ميں گراني ہے اور اگر تو انہيں ہدايت کي طرف بلائے تو بھي وہ ہر گز کبھي راہ پر نہ آئيں گے (57) اور تيرا رب بڑا بخنشے والا رحمت والا ہے اگر ان کے کيے پر انہيں پکڑنا چاہتا تو فوراً ہي عذاب بھيج ديتا بلکہ ان کے ليے ايک معياد مقرر ہے اس کے سوا کوئي پناہ کي جگہ نہيں پائيں گے (58) اور يہ بستياں ہيں جنہيں ہم نے ہلک کيا ہے جب انہوں نے ظلم کيا تھا اور ہم نے ان کي ہلاکت کا بھي ايک وقت مقرر کيا تھا (59) اورجب موسي? نے اپنے جوان سے کہا کہ ميں نہ ہٹوں گا يہاں تک کہ دو درياؤں کے ملنے کي جگہ پر پہنچ جاؤں يا سالہا سال چلتا جاؤں (60) پھر جب وہ دو درياؤں کے جمع ہونے کي جگہ پر پہنچے دونوں اپني مچھلي کو بھول گئے پھر مچھلي نے دريا ميں سرنگ کي طرح کا راستہ بنا ليا (61) پھر جب وہ دونوں آگے بڑھ گئے تو اپنے جوان سے کہا کہ ہمارا ناشہ لے آ? البتہ تحقيق ہم نے اس سفر ميں تکليف اٹھائي ہے (62) کہا کيا تو نے ديکھا جب ہم اس پتھر کے پاس ٹھرے توميں مچھلي کو وہيں بھول آيا اور مجھے شيطان ہي نے بھلايا ہے کہ اس کا ذکر کروں اور اس نے اپني راہ سمندر ميں عجيب طرح سے بنا لي (63) کہا يہي ہے جو ہم چاہتے تھے پھر اپنے قدموں کے نشان ديکھتے ہي الٹے پھرے (64) پھر ہمارے بندوں ميں سے ايک بندہ کو پايا جسے ہم نے اپنے ہاں سے رحمت دي تھي اوراسے ہم نے اپنے پاس سے ايک علم سکھايا تھا (65) اسے موسي? نے کہا کيا ميں تيرے ساتھ رہوں اس شرط پر کہ تو مجھے سکھائے اس ميں سے جو تجھے ہدايت کا طريقہ سکھايا گيا ہے (66) کہا بے شک تو ميرے ساتھ ہر گز صبر نہيں کر سکے گا (67) اورتو صبر کيسے کرے گا اس بات پر جو تيري سمجھ ميں نہيں آئے گي (68) کہا انشاالله تو مجھے صابر ہي پائے گا اور ميں کسي بات ميں بھي تيري مخالفت نہيں کروں گا (69) کہا پس اگر تو ميرے ساتھ رہے تو مجھ سے کسي بات کا سوال نہ کر يہاں تک کہ ميں تيرے سامنے اس کا ذکر کروں پس دونوں چلے (70) يہاں تک کہ جب کشتي ميں سوار ہوئے تو اسے پھاڑ ديا کہا کيا تو نے اس ليے پھاڑا ہے کہ کشتي کے لوگوں کو غرق کر دے البتہ تو نے خطرناک بات کي ہے (71) کہا کيا ميں نے تجھے نہيں کہا تھا کہ تو ميرے ساتھ صبر نہيں کر سکے گا (72) کہا ميرے بھول جانے پر گرفت نہ کر اورميرے معاملہ ميں سختي نہ کر (73) پھر دونوں چلے يہاں تک کہ انہيں ايک لڑکا ملا تو اسے مار ڈالا کہا تو نے ايک بے گناہ کو ناحق مار ڈالا البتہ تو نے بڑي بات کي (74) کہا کيا ميں نے تجھے نہيں کہا تھا کہ تو ميرے ساتھ صبر نہيں کر سکے گا (75) کہا اگراس کے بعدميں آپ سے کسي چيز کا سوال کروں تو مجھے ساتھ نہ رکھيں آپ ميري طرف سے معذوري تک پہنچ جائيں گے (76) پھر ودنوں چلے يہاں تک کہ جب ايک گاؤں والوں پر گزرے توان سے کھانا مانگا انہوں نے مہمان نوازي سے انکار کر ديا پھر انہوں نے وہاں ايک ديوار پائي جو گرنےہي والي تھي تب اسے سيدھا کر ديا کہا اگر آپ چاہتے تو اس کام پر کوئي اجرت ہي لے ليتے (77) کہا اب ميرے اور تيرے درميان جدائي ہے اب ميں تجھے ان باتوں کا راز بتاتا ہوں جن پر تو صبر نہ کر سکا (78) جو کشتي تھي سو وہ محتاج لوگوں کي تھي جو دريا ميں مزدوري کرتے تھے پھر ميں نے اس ميں عيب کر دينا چاہا اور ان کے آگے ايک بادشاہ تھا جو ہر ايک کشتي کو زبردستي پکڑ رہا تھا (79) اور رہا لڑکا سو اس کے ماں باپ ايمان دار تھے سو ہم ڈرے کہ انہيں بھي سر کشي اور کفر ميں مبتلا نہ کرے (80) پھر ہم نے چاہا کہ ان کا رب اس کے بدلہ ميں انہيں ايسي اولاد دے جو پاکيزگي ميں اس سے بہتر اور محبت ميں اس سے بڑھ کر ہو (81) اور جو ديوار تھي سو وہ اس شہر کے دو يتيم بچوں کي تھي اور اس کے نيچے ان کا خزانہ تھا اور ان کا باپ نيک آدمي تھا پس تيرے رب نے چاہا کہ وہ جوان ہو کر اپنا خزانہ تيرے رب کي مہرباني سے نکاليں اور يہ کام ميں نے اپنے ارادے سے نہيں کيا يہ حقيقت ہے اس کي جس پر تو صبر نہيں کر سکا (82) اور آپ سے ذوالقرنين کا حال پوچھتے ہيں کہہ دو کہ اب ميں تمہيں اس کا حال سناتا ہوں (83) ہم نے اسے زمين ميں حکمراني دي تھي اور اسے ہر طرح کا سازو سامان ديا تھا (84) تو اس نے ايک ساز و سامان تار کيا (85) يہاں تک کہ جب سورج ڈوبنے کي جگہ پہنچا تو اسے ايک گرم چشمے ميں ڈوبتا ہوا پايا اور وہاں ايک قوم بھي پائي ہم نے کہااے ذوالقرنين يا انھيں سزا دے اور يا ان سے نيک سلوک کر (86) کہا جو ان ميں ظالم ہے اسے تو ہم سزا ہي ديں گے پھر وہ اپنے رب کے ہاں لوٹايا جائے گا پھر وہ اسے اوربھي سخت سزا دے گا (87) اور جو کوئي ايمان لائے گا اور نيکي کرے گا تو اسے نيک بدلہ ملے گا اور ہم بھي اپنے معاملے ميں اسے آسان ہي حکم ديں گے (88) پھر اس نے ايک ساز و سامان تيار کيا (89) يہاں تک کہ جب سورج نکلنے کي جگہ پہنچا تو اس نے سورج کو ايک ايسي قوم پر نکلتے ہوئے پايا کہ جس کے ليے ہم نے سورج کے ادھر کوئي آڑ نہيں رکھي تھي (90) اسي طرح ہي ہے اور اس کے حال کي پوري خبر ہمارےہي پاس ہے (91) پھر اس نے ايک ساز و سامان تيار کيا (92) يہاں تک کہ جب دو پہاڑوں کے درميان پہنچا ان دونوں سے اس طرف ايک ايسي قوم کو ديکھا جو بات نہيں سمجھ سکتي تھي (93) انہوں نے کہا کہ اے ذوالقرنين بے شک ياجوج ماجوج اس ملک ميں فساد کرنے والے ہيں پھر کيا ہم آپ کے ليے کچھ محصول مقرر کر ديں اس شرط پر کہ آپ ہمارےاور ان کے درميان ايک ديوار بنا ديں (94) کہا جو ميرے رب نے قدرت دي ہے کافي ہے سو طاقت سے ميري مدد کرو کہ ميں تمہارے اور ان کے درميان ايک مضبوط ديوار بنا دوں (95) مجھے لوہے کے تختے لا دو يہاں تک کہ جب دونوں سروں کے بيچ کو برابر کر ديا تو کہا کہ دھونکو يہاں تک کہ جب اسے آگ کر ديا تو کہا کہ تم ميرے پاس تانبا لاؤ تاکہ اس پر ڈال دوں (96) پھر وہ نہ اس پر چڑھ سکتے تھے اور نہ اس ميں نقب لگا سکتے تھے (97) کہا يہ ميرے رب کي رحمت ہے پھر جب ميرے رب کا وعدہ آئے گا تو اسے ريزہ ريزہ کر دے گا اور ميرے رب کا وعدہ سچا ہے (98) اور ہم چھوڑديں گے بعض ان کے اس دن بعض ميں گھسيں گے اور صورميں پھونکا جائے گا پھر ہم ان سب کو جمع کر يں گے (99) اور ہم دوزخ کو اس دن کافروں کے سامنے پيش کريں گے (100) جن کي آنکھوں پر ہماري ياد سے پردہ پڑا ہوا تھا اور وہ سن بھي نہ سکتے تھے (101) پھر کافر کيا خيال کرتے ہيں کہ ميرے سوا ميرےبندوں کو اپنا کارساز بنا ليں گے بے شک ہم نے کافروں کے ليے دوزخ کو مہماني بناياہے (102) کہہ دو کيا ميں تمہيں بتاؤں جو اعمال کے لحاظ سے بالکل خسارے ميں ہيں (103) وہ جن کي ساري کوشش دنيا کي زندگي ميں کھوئي گئي اور وہ خيال کرتے ہيں کہ بے شک وہ اچھے کام کر رہے ہيں (104) يہ وہي لوگ ہيں جنہوں نے اپنے رب کي نشانيوں کا اور اس کے روبرو جانے کا انکار کيا ہے پھر ان کے سارے اعمال ضائع ہو گئے سو ہم ان کے ليے قيامت کے دن کوئي وزن قائم نہيں کريں گے (105) يہ سزا ا ن کي جہنم ہے ا سليے کہ انہوں نے کفر کيا اور ميري آيتوں اور ميرے رسولوں کا مذاق بنايا تھا (106) بے شک جو لوگ ايمان لائے اور اچھے کام کئے ان کي مہماني کے ليے فردوس کے باغ ہوں گےبے شک جو لوگ ايمان لائے اور اچھےکام کئےان کي مہماني کے ليے فردوس کے باغ ہوں گے (107) ان ميں ہميشہ رہيں گے وہاں سے جگہ بدلني نہ چاہيں گے (108) کہہ دو اگر ميرے رب کي باتيں لکھنےکے لئے سمندر سياہي بن جائے تو ميرے رب کي باتيں ختم ہونے سے پہلے سمندر ختم ہو جائے اور اگرچہ اس کي مدد کے ليے ہم ايسا ہي اور سمندر لائيں (109) کہہ دو کہ ميں بھي تمہارے جيسا آدمي ہي ہوں ميري طرف وحي کي جاتي ہے کہ تمہارا معبود ايک ہي معبود ہے پھر جو کوئي اپنے رب سے ملنے کي اميد رکھے تو اسے چاہيئے کہ اچھے کام کرے اور اپنے رب کي عبادت ميں کسي کو شريک نہ بنائے (110)



19        سورة مَريَم     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کھيعص? (1) يہ تيرے رب کي مہرباني کا ذکر ہے جو اس کے بندے زکريا پر ہوئي (2) جب اس نے اپنے رب کو خفيہ آواز سے پکارا (3) کہا اے ميرے رب ميري ہڈياں کمزور ہو گئي ہيں اور سر ميں بڑھاپا چمکنے لگا ہے او رميرے رب تجھ سے مانگ کر ميں کبھي محروم نہيں ہوا (4) اور بے شک ميں اپنے بعد اپنے رشتہ داروں سے ڈرتا ہوں اور ميري بيوي بانجھ ہے پس تو اپنے ہاں سے ايک وارث عطا کر (5) جو ميرا اور يعقوب کے خاندان کا بھي وارث ہو اور ميرے رب اسے پسنديدہ بنا (6) اے زکريا بے شک ہم تجھے ايک لڑکے کي خوشخبري ديتے ہيں جس کا نام يحيي? ہوگا اس سےپہلے ہم نے اس نام کا کوئي پيدا نہيں کيا (7) کہا اے ميرے رب ميرے ليے لڑکا کہاں سے ہوگا حالانکہ ميري بيوي بانجھ ہے اور ميں بڑھاپے ميں انتہائي درجہ کو پہنچ گيا ہوں (8) کہا ايسا ہي ہوگا تيرے رب نے کہاہے وہ مجھ پر آسان ہے اور ميں نے تجھے اس سے پہلے پيدا کيا حالانکہ تو کوئي چيز نہ تھا (9) کہا اے ميرے رب ميرے لئےکوئي نشاني مقرر کر کہا تيري نشاني يہ ہے کہ توتين رات تک مسلسل لوگوں سے بات نہيں کر سکے گا (10) پھر حجرہ سے نکل کر اپني قوم کے پاس آئے اور انہيں اشارہ سے کہا کہ تم صبح و شام خدا کي تسبيح کيا کرو (11) اے يحيي? کتاب کو مضبوطي سے پکڑ اور ہم نے اسےبچپن ہي ميں حکمت عطا کي (12) اور اسے اپنے ہاں سے رحم دلي او رپاکيز گي عنايت کي اور وہ پرہيز گار تھا (13) اور اپنے ماں باپ کے ساتھ نيک سلوک کرنے والا اور سرکش نافرمان نہ تھا (14) اور اس پر سلام ہو جس دن وہ پيدا ہوا اور جس دن مرے گا اور جس دن وہ زندہ کرکے اٹھايا جائے گا (15) اور اس کتاب ميں مريم کا ذکر کر جب کہ وہ اپنے لوگوں سے عليحدہ ہو کر مشرقي مقام ميں جا بيٹھي (16) پھر لوگوں کے سامنے سے پردہ ڈال ليا پھر ہم نے اس کے پاس اپنے فرشتے کو بھيجا پھر وہ اس کے سامنے پورا آدمي بن کر ظاہر ہوا (17) کہا بے شک ميں تجھ سے الله کي پناہ مانگتي ہوں اگر تو پرہيزگار ہے (18) کہا ميں تو بس تيرے رب کا بھيجا ہوا ہوں تاکہ تجھے پاکيزہ لڑکا دوں (19) کہا ميرے ليے لڑکا کہاں سے ہوگا حالانکہ مجھے کسي آدمي نے ہاتھ نہيں لگايا اور نہ ميں بدکار ہوں (20) کہا ايسا ہي ہوگا تيرے رب نے کہا ہے وہ مجھ پر آسان ہے اور تاکہ ہم اسے لوگوں کے ليے نشاني اور اپني طرف سے رحمت بنائيں اور يہ بات طے ہو چکي ہے (21) پھر اس (بچہ کے ساتھ) حاملہ ہوئي پھر اسے لے کر کسي دور جگہ ميں چلي گئي (22) پھر اسے درد زہ ايک کھجور کي جڑ ميں لے آيا کہا اے افسوس ميں اس سے پہلے مرگئي ہوتي اور ميں بھولي بھلائي ہوتي (23) پھر اسے اس کے نيچے سے پکارا کہ غم نہ کر تيرے رب نے تيرے نيچے سے ايک چشمہ پيدا کر ديا (24) اورتو کھجور کے تنہ کو پکڑ کر اپني طرف ہلا تجھ پر پکي تازہ کھجوريں گريں گي (25) سوکھا اور پي اور آنکھ ٹھنڈي کر پھر اگر تو کوئي آدمي ديکھے تو کہہ دے کہ ميں نے رحمان کے ليے روزہ کي نذر ماني ہے سو آج ميں کسي انسان سے بات نہيں کروں گي (26) پھر وہ اسے قوم کے پا س اٹھا کر لائي انہوں نے کہا اے مريم? البتہ تو نے عجيب بات کر دکھائي (27) اے ہارون کي بہن نہ تو تيرا باپ ہي برا آدمي تھا اور نہ ہي تيري ماں بدکار تھي (28) تب اس نے لڑکے کي طرف اشارہ کيا انہوں نے کہا ہم پنگوڑھے والے بچے سے کيسے بات کريں (29) کہا بے شک ميں الله کا بندہ ہوں مجھےاس نے کتاب دي ہے اور مجھے نبي بنايا ہے (30) اور مجھے با برکت بناياہے جہاں کہيں ہوں اور مجھے کو نماز اور زکواة کي وصيت کي ہے جب تک ميں زندہ ہوں (31) اور اپني ماں کے ساتھ نيکي کرنے والا اور مجھے سرکش بدبخت نہيں بنايا (32) اور مجھ پر سلام ہے جس دن ميں پيدا ہوا اور جس دن مروں گا اور جس دن زندہ کر کے اٹھايا جاؤں گا (33) يہ عيسي? مريم? کا بيٹا ہے سچي بات جس ميں وہ جھگڑ رہے ہيں (34) الله کي شان نہيں کہ وہ کسي کو بيٹا بنائے وہ پاک ہے جب کسي کام کا فيصلہ کرتا ہے توصرف اسے کن کہتا ہے پھر وہ ہو جاتا ہے (35) اور بے شک الله تعالي? ميرا اور تمہارا رب ہے سواسي کي عبادت کرو يہ سيدھا راستہ ہے (36) پھر جماعتيں آپس ميں مختلف ہو گئيں سوکافروں کے ليے ايک بڑے دن کے آنے سے خرابي ہے (37) کيا خوب سنتے اور ديکھتے ہوں گے جس دن ہمارے پاس آئيں گے ليکن ظالم آج صريح گمراہي ميں ہيں (38) اور انہيں حسرت کے دن سے ڈرا جس دن سارے معاملہ کا فيصلہ ہوگا اور وہ غفلت ميں ہيں او رايمان نہيں لاتے (39) بے شک ہم ہي زمين کے وارث ہوں گے اور ان کے بھي جو اس پر ہيں اور ہماري طرف لوٹائے جائيں گے (40) اور کتاب ميں ابراھيم? کا ذکر بے شک وہ سچا نبي تھا (41) جب اپنے باپ سے کہا اے ميرے باپ تو کيوں پوجتاہے ايسے کو جونہ سنتا ہے اور نہ ديکھتا ہے اور نہ تيرےکچھ کام آ سکے (42) اے ميرے باپ بے شک مجھے وہ علم حاصل ہوا ہے جو تمہيں حاصل نہيں تو آپ ميري تابعداري کريں ميں آپ کو سيدھا راستہ دکھاؤں گا (43) اے ميرے باپ شيطان کي عبادت نہ کر بے شک شيطان الله کا نافرمان ہے (44) اے ميرے باپ بے شک مجھے خوف ہے کہ تم پر الله کا عذاب آئے پھر شيطان کے ساتھي ہوجاؤ (45) کہا اے ابراھيم کيا تو ميرے معبودوں سے پھرا ہوا ہے البتہ اگر تو باز نہ آيا ميں تجھے سنگسار کردوں گا اور مجھ سے ايک مدت تک دور ہو جا (46) کہا تيري سلامتي رہے اب ميں اپنے رب سے تيري بخشش کي دعا کروں گا بے شک وہ مجھ پر بڑا مہربان ہے (47) اور ميں تمہيں چھوڑتا ہوں اور جنہيں تم الله کے سوا پکارتے ہو اور ميں اپنے رب ہي کو پکاروں گا اميد ہے کہ ميں اپنے رب کو پکار کر محروم نہ رہوں گا (48) پھر جب ان سے عليحد?ہ ہوا اور اس چيز سے جنہيں وہ الله کے سوا پوجتے تھے ہم نے اسے اسحاق اور يعقوب عطا کيا اور ہم نے ہر ايک کو نبي بنايا (49) اور ہم نے ان سب کو اپني رحمت سے حصہ ديا اور ہم نے ان کا نيک نام بلند کيا (50) اور کتاب ميں موسي?? کا ذکر کر بے شک وہ خاص بندے اور بھيجے ہوئے پيغمبر تھے (51) اور ہم نے اسے کوہِ طور کے دائيں طرف سے پکارا اور اسے راز کي بات کہنے کے ليے قريب بلايا (52) اور ہم نے اسے اپني رحمت سے ان کے بھائي ہارون کو نبي بنا کر عطا کيا (53) اور کتاب ميں اسماعيل کا بھي ذکر کر بے شک وہ وعدہ کا سچا اور بھيجا ہوا پيغمبر تھا (54) اور اپنے گھر والوں کو نماز اور زکو?ةکا حکم کرتا تھا اور وہ اپنے رب کے ہاں پسنديدہ تھا (55) اور کتاب ميں ادريس کا ذکر کر بے شک وہ سچا نبي تھا (56) اور ہم نے اسے بلند مرتبہ پر پہنچايا (57) يہ وہ لوگ ہيں جن پر الله نے انعام کيا پيغمبروں ميں اور آدم کي اولاد ميں سے اور ان ميں سے جنہيں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کيا تھا اور ابراھيم اور اسرائيل کي اولاد ميں سے اور ان ميں سے جنہيں ہم نے ہدايت کي اور پسند کيا جب ان پر الله کي آيتيں پڑھي جاتي ہيں تو روتے ہوئے سجدے ميں گرتے ہيں (58) پھر ان کي جگہ ايسے ناخلف آئے جنہو ں نے نماز ضائع کي اور خواہشوں کے پيچھے پڑ گئے پھر عنقريب گمراہي کي سزا پائيں گے (59) مگر جس نے توبہ کي اور ايمان لايا اور نيک کام کيے سو وہ لوگ بہشت ميں داخل ہوں گے اور ان کا ذرا نقصان نہ کيا جائے گا (60) ہميشگي کے باغوں ميں جن کا رحمان نے اپنے بندوں سے وعدہ کيا ہے جو ان کي آنکھوں سے پوشيدہ ہے بے شک اس کا وعدہ پورا ہونے والا ہے (61) اس ميں سوائے سلام کے کوئي فضول بات نہ سنيں گے اور انہيں وہاں صبح و شام کھانا ملے گا (62) يہ وہ جنت ہے کہ ہم اپنے بندوں ميں سے اس کو وارث بنائيں گے جو پرہيزگار ہوگا (63) اورہم تيرے رب کے حکم کے سوا نہيں اترتے اسي کا ہے جو کچھ ہمارے سامنے ہے اور جو کچھ ہمارے پيچھے ہے اور جو کچھ اس کے درميان ہے او ر تيرا رب بھولنے والا نہيں (64) آسمانوں اور زمين کا رب ہے اور جو چيز ان کے درميان ہے سو اسي کي عبادت کرو اسي کي عبادت پر قائم رہ کيا تيرے علم ميں ا س جيسا کوئي اور ہے (65) اور انسان کہتا ہے جب ميں مرجاؤں گا تو کيا پھر زندہ کر کے نکالا جاؤں گا (66) کيا انسان کو ياد نہيں ہے کہ اس سے پہلے ہم نے اسےبنايا تھا اور وہ کوئي چيز بھي نہ تھا (67) سو تيرے رب کي قسم ہے ہم انہيں اور ان کے شيطانوں کو ضرور جمع کريں گے پھر ہم انہيں گھٹنوں پر گرے ہوئے دوزخ کے گرد حاضر کريں گے (68) پھر ہر گروہ ميں سے ان لوگوں کو الگ کر ليں گے جو الله سے بہت ہي سرکش تھے (69) پھر ہم ان لوگو ں کو خوب جانتے ہيں جو دوزخ ميں جانے کے زيادہ مستحق ہيں (70) اور تم ميں سے کوئي بھي ايسا نہيں جس کا اس پر گزر نہ ہو يہ تيرے رب پر لازم مقرر کيا ہوا ہے (71) پھر ہم انہيں بچا ليں گے جو ڈرتے ہيں اور ظالموں کو اس ميں گھٹنوں پر گرے ہوئے چھوڑ ديں گے (72) اور جب انہيں ہماري کھلي ہوئي آيتيں سنائي جاتي ہيں تو کافر ايمان داروں سے کہتے ہيں دونوں فريقوں ميں سے کس کا مرتبہ بہتر ہے اور محفل کس کي اچھي ہے (73) اور ہم ان سے پہلے کتني جماعتيں ہلاک کرچکے ہيں وہ سامان اور نمود ميں بہتر تھے (74) کہہ دو جو شخص گمراہي ميں پڑا ہوا ہے سو الله بھي اسے ڈھيل ديتا ہے يہاں تک کہ جب اس چيز کو ديکھيں گے جس کا انہيں نے وعدہ ديا گيا تھا يا عذاب يا قيامت تب معلوم کر ليں گے مرتبے ميں کون برا ہے اور لشکر کس کا کمزور ہے (75) اور جو لوگ ہدايت پر ہيں الله انہيں زيادہ ہدايت ديتا ہے اور باقي رہنے والي نيکياں تيرے رب کے نزديک ثواب اور انجام کے لحاظ سے بہت ہي بہتر ہيں (76) کيا تو نے اس شخص کو ديکھا جس نے ہماري آيتوں کا انکار کيا اور کہتا ہے کہ مجھے ضرور مال اور اولاد ملے گي (77) کيا اس نے غيب پر اطلاع پائي ہے يا اس نے الله سے اقرار لے رکھا ہے (78) ہرگز نہيں ہم لکھ ليتے ہيں جو کچھ وہ کہتا ہے اور اس کے ليے عذاب بڑھاتے جاتے ہيں (79) اور ہم اس کے وارث ہوں گے جو کچھ وہ کہتا ہے او رہمارے ہاں تنہا آئے گا (80) اور انہوں نے الله کے سوا معبود بنا ليے ہيں تاکہ وہ ان کے مددگار ہوں (81) ہرگز نہيں وہ جلد ہي ان کي عبادت کا انکار کريں گے اور ان کے مخالف ہوجائيں گے (82) کيا تو نے نہيں ديکھا ہم نے شيطانو ں کوکافروں پر چھوڑ رکھا ہے وہ انھيں ابھارتے رہتے ہيں (83) سوتو ان کے ليے عذاب کي جلدي نہ کر ہم خود ان کے دن گن رہے ہيں (84) جس دن ہم پرہيزگاروں کے رحمان کے پاس مہمان بنا کر جمع کريں گے (85) اور گناہگاروں کو دوزخ کي طرف پياسا ہانکيں گے (86) کسي کو سفارش کا اختيار نہيں ہوگا مگر جس نے رحمان کے ہاں سے اجازت لي ہو (87) اورکہتے ہيں کہ رحمان نے بيٹا بنا ليا (88) البتہ تحقيق تم سخت بات زبان پر لائے ہو (89) کہ جس سے ابھي آسمان پھٹ جائيں اور زمين چر جائے اور پہاڑ ٹکڑے ہو کر گر پڑيں (90) اس لئے کہ انہوں نے رحمان کے ليے بيٹا تجويز کيا (91) اور رحمان کي يہ شان نہيں کہ کسي کوبيٹا بنائے (92) جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے ان ميں سے ايسا کوئي نہيں جو رحمان کا بندہ بن کر نہ آئے (93) البتہ تحقيق اس نے انھيں شمار کر رکھا ہے اور ان کي گنتي گن رکھي ہے (94) او رہر ايک ان ميں سے اس کے ہاں اکيلا آئے گا (95) بے شک جو ايمان لائے اور نيک کام کيے عنقريب رحمان ان کے ليے محبت پيدا کرے گالاشبہ جو لوگ ايمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کيے الله تعالي? ان کے ليے محبت پيدا کر ے گا (96) سو ہم نے فرمان کو تيري زبان ميں اس ليےآسان کيا ہے کہ تو اس سے پرہيز گاروں کو خوشخبري سنا دے اور جھگڑنے والوں کو ڈرا دے (97) اور ہم ان سے پہلے کئي جماعتيں ہلاک کر چکے ہيں کيا تو کسي کي ان ميں سے آہٹ پاتا ہے يا ان کي بھنک سنتا ہے (98)



20        سورة طه      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

طہ? (1) ہم نے تم پر قرآن اس ليے نازل نہيں کيا کہ تم تکليف اٹھاؤ (2) بلکہ اس شخص کے ليے نصيحت ہےجو ڈرتا ہے (3) اس کي طرف سے نازل ہوا ہے جس نے زمين اور بلند آسمانوں کو پيدا کيا (4) رحمان جو عرش پر جلوہ گر ہے (5) اسي کا ہے جو کچھ آسمانوں ميں ہے اور جو کچھ زمين ميں ہے اور جوکچھ گيلي زمين کے نيچے ہے (6) اور اگرتو پکار کر بات کہے تو وہ پوشيدہ اور اس سے بھي زيادہ پوشيدہ کو جانتا ہے (7) الله ہے جس کے سوا کوئي معبود نہيں اس کے سب نام اچھے ہيں (8) اور کيا تجھے موسي?? کي بات پہنچي ہے (9) جب اس نے آگ ديکھي تو اپنے گھر والوں سے کہا کہ ٹھہرو ميں نے آگ ديکھي ہے شايد کہ ميں اس سے تمہارے پاس کوئي چنگاري لاؤں يا وہاں کوئي رہبر پاؤں (10) پھر جب وہ اس کے پاس آئے تو آواز آئي کہ اے موسي? (11) ميں تمہارا رب ہوں سو تم اپني جوتياں اتار دو بے شک تم پاک وادي طوي? ميں ہو (12) اور ميں نے تجھے پسند کيا ہے جو کچھ وحي کي جارہي ہےاسے سن لو (13) بے شک ميں ہي الله ہوں ميرے سوا کوئي معبود نہيں پس ميري ہي بندگي کر اور ميري ہي ياد کے ليے نماز پڑھا کر (14) بے شک قيامت آنے والي ہے ميں اسے پوشيدہ رکھنا چاہتا ہوں تاکہ ہر شخص کو اس کے کيے کا بدلہ مل جائے (15) سو تمہيں قيامت سے ايسا شخص باز نہ رکھنے پائے جو اس پر ايمان نہيں رکھتا اوراپني خواہشوں پر چلتا ہے پھر تم تباہ ہوجاؤ (16) اور اے موسي?? تيرے دائيں ہاتھ ميں کيا ہے (17) کہا يہ ميري لاٹھي ہے ا س پر ٹيک لگاتا ہوں اور اس سے اپني بکريوں پر پتے جھاڑتا ہوں اور اس ميں ميرے ليے اور بھي فائدے ہيں (18) فرمايا اے موسي? اسے ڈال دو (19) پھر اسے ڈال ديا تو اسي وقت وہ دوڑتا ہوا سانپ ہو گيا (20) فرمايا اسے پکڑ لے اور نہ ڈر ہم ابھي اسےپہلي حالت پر پھير ديں گے (21) اور اپنا ہاتھ اپني بغل سے ملا دے بلا عيب سفيد ہو کر نکلے گا يہ دوسري نشاني ہے (22) تاکہ ہم تجھے اپني بڑي نشانيوں ميں سے بعض دکھائيں (23) فرعون کے پاس جا بے شک وہ سرکش ہو گيا ہے (24) کہا اے ميرے رب ميرا سينہ کھول دے (25) اورميرا کام آسان کر (26) اور ميري زبان سے گرہ کھول دے (27) کہ ميري بات سمجھ ليں (28) اور ميرے ليے ميرے کنبے ميں سے ايک معاون بنا دے (29) ہارون کو جو ميرا بھائي ہے (30) ا س سے ميري کمر مضبوط کر دے (31) اور اسے ميرے کام ميں شريک کر دے (32) تاکہ ہم تيري پاک ذات کا بہت بيان کريں (33) اور تجھے بہت ياد کريں (34) بے شک تو ہميں خوب ديکھتا ہے (35) فرمايا اے موسي? تيري درخواست منظور ہے (36) اورالبتہ تحقيق ہم نے تجھ پر ايک دفعہ اور بھي احسان کيا ہے (37) جب ہم نے تيري ماں کے دل ميں بات ڈال دي تھي (38) کہ اسے صندوق ميں ڈال دے پھر اسے دريا ميں ڈال دے پر اسے دريا کنارے پر ڈال دے گا اسے ميرا دشمن اور اس کا دشمن اٹھا لے گا اور ميں نے تجھ پر اپني طرف سے محبت ڈال دي اور تاکہ تو ميرے سامنے پرورش پائے (39) جب تيري بہن کہتي جا رہي تھي کيا تمہيں ايسي عورت بتاؤں جو اسے اچھي طرح پالے پھر ہم نے تجھے تيري ماں کے پاس پہنچا ديا کہ اس کي آنکھ ٹھنڈي ہو اور غم نہ کھائے اور تو نے ايک شخص کو مار ڈالا پھر ہم نے تجھے اس غم سے نکالا اور ہم نے تجھے کئي مرتبہ آزمائش ميں ڈالا پھر تو مدين والوں ميں کئي برس رہا پھر تو اے موسي? تقدير سے يہاں آيا (40) اور ميں نے تجھے خاص اپنے واسطے بنايا (41) تو اور تيرا بھائي ميري نشانياں لے کر جاؤ اور ميري ياد ميں کوتاہي نہ کرو (42) فرعون کے پاس جاؤ بے شک وہ سرکش ہو گيا ہے (43) سو اس سے نرمي سے بات کرو شايد وہ نصيحت حاصل کرے يا ڈر جائے (44) کہا اے ہمارے رب ہميں ڈر ہے کہ وہ ہم پر زيادتي کرے يا يہ کہ زيادہ سرکشي کرے (45) فرمايا ڈرو مت ميں تمہارے ساتھ سنتا اور ديکھتا ہوں (46) سو تم دونوں اس کے پاس جاؤ اورکہو کہ بے شک ہم تيرے رب کي طرف سے پيغام لے کر آئے ہيں کہ بني اسرائيل کو ہمارے ساتھ بھيج دے اور انہيں تکليف نہ دے ہم تيرے پاس تيرے رب کي طرف سے نشاني لے کر آئے ہيں اور سلامتي اس کے ليے ہے جو سيدھي راہ پر چلے (47) بے شک ہميں وحي سے بتايا گيا ہے کہ عذاب اسي پر ہوگا جو جھٹلائے اور منہ پھير لے (48) کہا اے موسي? پھر تمہارا رب کون ہے (49) کہا ہمارا رب وہ ہے جس نے ہر چيز کو اس کي صورت عطا کي پھر راہ دکھائي (50) کہا پھر پہلي جماعتوں کا کيا حال ہے (51) کہا ان کا علم ميرے رب کے ہاں کتاب ميں ہے ميرا رب نہ غلطي کرتا ہے اور نہ بھولتا ہے (52) جس نے تمہارے ليے زمين کو بچھونا بنايا اور تمہارے ليے اس ميں راستے بنائے اور آسمان سے پاني نازل کيا پھر ہم نے اس ميں طرح طرح کي مختلف سبزياں نکاليں (53) کھاؤ اور اپنے مويشيوں کو چراؤ بے شک اس ميں عقل والوں کے ليے نشانياں ہيں (54) اسي زمين سے ہم نے تمہيں بنايا اور اسي ميں لوٹائيں گے اور دوبارہ اسي سے نکاليں گے (55) اورہم نے فرعون کو اپني سب نشانياں دکھا ديں پھر اس نے جھٹلايا اورانکار کيا (56) کہا اے موسي? کيا تو ہميں اپنے جادو سے ہمارے ملک سے نکالنے کے ليے آيا ہے (57) سو ہم بھي تيرے مقابلے ميں ايک ايسا ہي جادو لائيں گے سوہمارے او راپنے درميان ايک وعدہ مقرر کر دے نہ ہم اس کے خلاف کريں اورنہ تو کسي صاف ميدان ميں (58) کہا تمہارا وعدہ جشن کا دن ہے اور دن چڑھے لوگ اکھٹے کيے جائيں (59) پھر فرعون لوٹ گيا اور اپنے مکر کا سامان جمع کيا پھر آيا (60) موسي? نے کہا افسوس تم الله پر بہتان نہ باندھو ورنہ وہ کسي عذاب سے تمہيں ہلاک کر دے گا اوربے شک جس نے جھوٹ بنايا وہ غارت ہوا (61) پھر ان کا آپس ميں اختلاف ہو گيا اور خفيہ گفتگو کرتے رہے (62) کہا بے شک يہ دونوں جادوگر ہيں چاہتے ہيں کہ اپنے جادو کے زور سے تمہيں تمہارے ملک سے نکال ديں اور تمہارے عمدہ طريقہ کو موقوف کر ديں (63) پھر تم اپني تدبير جمع کر کے صف باندھ کر آؤ اور تحقيق آج جيت گيا جو غالب رہا (64) کہا اے موسي? يا تو ڈال اوريا ہم پہلے ڈالنے والے ہوں (65) کہا بلکہ تم ڈالو پس اچانک ان کي رسياں او رلاٹھياں ان کے جادو سے اس کے خيال ميں دوڑ رہي ہيں (66) پھر موسي? نے اپنے دل ميں ڈر محسوس کيا (67) ہم نے کہا ڈرو مت بيشک تو ہي غالب ہوگا (68) او رجو تيرے دائيں ہاتھ ميں ہے ڈال دے کہ نگل جائے جو کچھ انہوں نے بنايا ہےجو کچھ کہ انہوں نے بنايا ہے صرف جادوگر کا فريب ہے اورجادوگر کا بھلا نہيں ہوتا جہاں بھي ہو (69) پھر جادوگر سجدہ ميں گر پڑے کہا ہم ہارون اورموسي? کے رب پر ايمان لائے (70) کہا تم ميري اجازت سے پہلےہي اس پر ايمان لے آئے بے شک يہ تمہارا سردار ہے جس نے تمہيں جادو سکھايا سو اب ميں تمہارے ہاتھ اور دوسري طرف کے پاؤں کٹواؤں گا اورتمہيں کھجور کے تنوں پر سولي دوں گا اورتمہيں معلوم ہوجائے گا ہم ميں سے کس کا عذاب سخت اور دير تک رہنے والا ہے (71) کہا ہم تجھے ہرگزترجيح نہ ديں گے ان کھلي ہوئي نشانيوں کے مقابلہ ميں جو ہمارے پاس آ چکي ہيں اورنہ اس کے مقابلہ ميں جس نے ہميں پيدا کيا ہے سو تو کر گزر جو تجھے کرنا ہے تو صرف اس دنيا کي زندگي پر حکم چلا سکتا ہے (72) بے شک ہم اپنے رب پر ايمان لائے ہيں تاکہ ہمارے گناہ معاف کرے اور جو تو نے ہم سے زبردستي جادو کرايا اور الله بہتر اور سدا باقي رہنے والا ہے (73) بے شک جو شخص اپنے رب کے پا س مجرم ہو کر آئے گا سواس کے ليے دوزخ ہے جس ميں نہ مرے گا اور نہ جيے گا (74) اورجو اس کے پاس مومن ہوکر آئے گا حالانکہ اس نے اچھے کام بھي کيے ہوں تو ان کے ليے بلند مرتبے ہوں گے (75) ہميشہ رہنے کے باغ جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي وہ ان ميں ہميشہ رہيں گے اور يہ اس کي جزا ہے جو گناہ سے پاک ہوا (76) او رہم نے البتہ موسي? کو وحي کي کہ ميرے بندوں کو راتوں رات لے جا پھر ان کے ليے درياميں خشک راستہ بنا دے پکڑے جانے سے نہ ڈر اور نہ کسي خطرہ کا خوف کھا (77) پھر فرعون نے اپنے لشکر کو لے کر ان کا پيچھا کيا پھر انہيں دريا نےڈھانپ ليا جيسا ڈھانپا (78) اور فرعون نے اپني قوم کو بہکايا اور راہ پر نہ لايا (79) اے بني اسرائيل ہم نے تمہيں تمہارے دشمن سے نجات دي اور تم سے طور کي دائيں طرف کا وعدہ کيا اور تم پر من و سلوي? اتارا (80) کھاؤ جو ستھري چيزيں ہم نے تمہيں دي ہيں اور اس ميں حد سے نہ گزرو پھر تم پر ميرا غضب نازل ہو گا اور جس پرميرا غضب نازل ہوا سو وہ گڑھے ميں جا گرا (81) اور بے شک ميں بڑا بخشنے والا ہوں اس کو جو توبہ کرے اور ايمان لائے اور اچھے کام کرے پھر ہدايت پر قائم رہے (82) اور اے موسي? تجھے اپني قوم سے پہلے جلدي آنے کا کيا سبب ہوا (83) کہا وہ بھي ميرے پيچھے يہ آ رہے ہيں اور اے ميرے رب ميں جلدي تيرے طرف آيا تاکہ تو خوش ہو (84) فرمايا تيري قوم کو تيرے بعد ہم نے آزمائش ميں ڈال دياہےاور انہيں سامري نے گمراہ کر ديا ہے (85) پھر موسي? اپني قوم کي طرف غصہ ميں بھرے ہوئے افسوس کرتے ہوئے لوٹے کہا اے ميري قوم کيا تمہارے رب نے تم سے اچھا وعدہ نہيں کيا تھا پھر کيا تم پر بہت زمانہ گزر گيا تھا يا تم نے چاہا کہ تم پر تمہارے رب کا غصہ نازل ہو تب تم نے مجھ سے وعدہ خلافي کي (86) کہا ہم نےاپنے اختيا ر سے آپ سے وعدہ خلافي نہيں کي ليکن ہم سے اس قوم کے زيور کا بوجھ اٹھوايا گيا تھا سو ہم نے اسے ڈال ديا پھر اسي طرح سامري نے ڈال ديا (87) پھر ان کے ليے ايک بچھڑا نکال لايا ايک جسم جس ميں گائے کي آواز تھي پھر کہا يہ تمہارا اور موسي? کا معبود ہے سو وہ بھول گيا ہے (88) کيا پس وہ نہيں ديکھتے کہ وہ انہيں کس بات کا جواب نہيں ديتا اور ان کے نقصان اور نفع کا بھي اسے اختيار نہيں (89) اور انہيں ہارون نے اس سے پہلے کہہ ديا تھا اے ميري قوم اس سے تمہاري آزمائش کي گئي ہے اور بے شک تمہارا رب رحمان ہے سو ميري پيروي کرو اور ميرا کہا مانو (90) کہا ہم برابر اسي پر جمے بيٹھے رہيں گے يہاں تک کہ موسي? ہمارے پاس لوٹ کر آئے (91) کہا اے ہارون تمہيں کس چيز نے روکا جب تم نے ديکھا تھا کہ وہ گمراہ ہو گئے ہيں (92) تو ميرے پيچھے نہ آيا کيا تو نے بھي ميري حکم عدولي کي (93) کہا اے ميري ماں کے بيٹے ميري داڑھي اور اور سر نہ پکڑ بيشک ميں ڈرا اس سے کہ تو کہے گا تو نے بني اسرائيل ميں پھوٹ ڈال دي اور ميرے فيصلہ کا انتظار نہ کيا (94) کہا اے سامري تيرا کيا معاملہ ہے (95) کہا ميں نے وہ چيز ديکھي تھي جو دوسروں نے نہ ديکھي پھر ميں نے رسول کے نقشِ قدم کي ايک مٹھي مٹي ميں لے کر ڈال دي اور ميرے دل نے مجھے ايسي ہي بات سوجھائي (96) کہا بس چلا جا تيرے ليے زندگي ميں يہ سزا ہے کہ توکہے گا ہاتھ نہ لگانا اورتيرے ليے ايک وعدہ ہے جو تجھ سے ٹلنے والا نہيں اور تو اپنے معبود کو ديکھ جس پر تو جما بيٹھا تھا ہم اسے ضرور جلا ديں گے پھر اسے دريا ميں بکھير کر بہا ديں گے (97) تمہارا معبود ہي الله ہے جس کے سوا کوئي معبود نہيں اس کے علم ميں سب چيز سما گئي ہے (98) ہم اسي طرح سے تجھے گزشتہ لوگوں کي کچھ خبريں سناتے ہيں اور ہم نے تجھے اپنے ہاں سے ايک نصيحت نامہ ديا ہے (99) جس نے اس سے منہ پھيرا سو وہ قيامت کے دن بوجھ اٹھائے گا (100) اس ميں ہميشہ رہيں گے اوران کے ليے قيامت کے دن بُرا بوجھ ہوگا (101) جس دن صور ميں پھونکا جائے گا اور ہم اس دن مجرموں کو نيلي آنکھوں والے کر کے جمع کر ديں گے (102) چپکے چپکے آپس ميں باتيں کہتے ہوں گے کہ تم صرف دس دن ٹھيرے ہو (103) ہم خوب جان ليں گے جو کچھ وہ کہيں گے جب ان ميں سے بڑا سمجھدار کہے گا کہ تم صرف ايک ہي دن ٹھہرے ہو (104) اور تجھ سے پہاڑوں کا حال پوچھتے ہيں سوکہہ دے ميرا رب انہيں بالکل اڑا دے گا (105) پھر زمين کو چٹيل ميدان کر کے چھوڑے گا (106) تو اس ميں کجي اور ٹيلا نہيں ديکھے گا (107) اس دن پکارےنے والے کا اتباع کريں گے اس ميں کوئي کجي نہيں ہوگي اور رحمان کے ڈر سے آوازيں دب جائيں گي پھر تو پاؤں کي آہٹ کے سوا کچھ نہيں سنے گا (108) اس دن سفارش کام نہيں آئے گي مگر جسے رحمان نے اجازت دي اور اس کي بات پسند کي (109) وہ جانتا ہے جو کچھ ان کے آگے اور پيچھے ہے اور ان کا علم اسے احاطہ نہيں کر سکتا (110) اور سب منہ حّي و قيوم کے سامنے جھک جائيں گے اور تحقيق نامراد ہوا جس نے ظلم کا بوجھ اٹھايا (111) اور جو نيک کام کرے گا اور وہ مومن بھي ہو تو اسے ظلم اور حق تلفي کا کوئي خوف نہيں ہو گا (112) اور اسي طرح ہم نے اسے عربي قرآن نازل کيا ہے اور ہم نے اس ميں طرح طرح سے ڈرانے کي باتيں سنائيں تاکہ وہ ڈريں يا ان ميں سمجھ پيدا کر دے (113) سو الله بادشاہ حقيقي بلند مرتبے والا ہے اور تو قرآن کے لينے ميں جلدي نہ کر جب تک اس کا اترنا پورا نہ ہوجائےاور کہہ اے ميرے رب مجھے اور زيادہ علم دے (114) اور ہم نے اس سے پہلے آدم سے بھي عہد ليا تھا پھر وہ بھول گيا اور ہم نے اس ميں پختگي نہ پائي (115) اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سوائے ابليس کے سب نے سجدہ کيا اس نے انکار کيا (116) پھر ہم نے کہا اے آدم بے شک يہ تيرا اور تيري بيوي کا دشمن ہے سو تمہيں جنت سے نہ نکلوا دے پھر تو تکليف ميں پڑ جائے (117) بے شک تو اس ميں بھوکا اورننگا نہيں ہوگا (118) اور بے شک تو اس ميں نہ پياسا ہوگا اور نہ تجھے دھوپ لگے گي (119) پھر شيطان نے اس کے دل ميں خيال ڈالا کہا اے آدم کيا ميں تجھے ہميشگي کا درخت بتاؤں اور ايسي بادشاہي جس ميں ضعف نہ آئے (120) پھر دونوں نے اس درخت سے کھايا تب ان پر ان کي برہنگي ظاہر ہوگئي اور اپنے اوپر جنت کے پتے چپکانے لگے اور آدم نے اپنے رب کي نافرماني کي پھر بھٹک گيا (121) پھر اس کے رب نے اسے سرفراز کيا پھر اس کي توبہ قبول کي اور راہ دکھائي (122) فرمايا تم دونوں يہاں سے نکل جاؤ تم ميں سے ايک دوسرے کا دشمن ہے پھر اگرتمہيں ميري طرف سے ہدايت پہنچے پھر جو ميري ہدايت پر چلے گا تو گمراہ نہيں ہو گا اور نہ تکليف اٹھائے گا (123) اور جو ميرے ذکر سے منہ پھيرے گا تو اس کي زندگي بھي تنگ ہوگي اور اسے قيامت کے دن اندھا کر کے اٹھا ئيں گے (124) کہے گا اے ميرے رب تو نے مجھے اندھا کر کے کيوں اٹھايا حالانکہ ميں بينا تھا (125) فرمائے گا اسي طرح تيرے پاس ہماري آيتيں پہنچي تھيں پھر تو نے انھيں بھلا ديا تھا اور اسي طرح آج تو بھي بھلايا گيا ہے (126) اور اسي طرح ہم بدلہ ديں گے جو حد سے نکلا اور اپنے رب کي آيتوں پر ايمان نہيں ليا اور البتہ آخرت کا عذاب بڑا سخت اور ديرپا ہے (127) سو کيا انہيں اس بات سے بھي سمجھ نہيں آئي کہ ہم نے ان سے پہلے کئي جماعتيں ہلاک کر دي ہيں يہ لوگ ان کي جگہوں پر پھرتے ہيں بيشک اس ميں عقل والوں کے ليے نشانياں ہيں (128) اور اگر تيرے رب کي طرف سے ايک بات پہلے طے شدہ نہ ہوتي اور معياد معين نہ ہوتي تو عذاب لازمي طور پر ہوتا (129) پس صبر کر اس پر جو کہتے ہيں اور سورج کے نکلنے اور ڈوبنے سے پہلے اپنے رب کي حمد کے ساتھ تسبيح بيان کر اور رات کي کچھ گھڑيوں ميں اور دن کے اول اور آخر ميں تسبيح کر تاکہ تجھے خوشي حاصل ہو (130) اور تو اپني نظر ان چيزو ں کي طرف نہ دوڑا جو ہم نے مختلف قسم کے لوگوں کو دنياوي زندگي کي رونق کے سامان دے رکھے ہيں تاکہ ہم انہيں اس ميں آزمائيں او رتيرے رب کا رزق بہتر اور ديرپا ہے (131) اور اپنے گھر والو ں کو نماز کا حکم کر اور خود بھي اس پر قائم رہ ہم تجھ سے روزي نہيں مانگتے ہم تجھے روزي ديتے ہيں اور پرہيزگاري کا انجام اچھا ہے (132) اور لوگ کہتے ہيں کہ يہ ہمارے پاس اپنے رب سے کوئي نشاني کيوں نہيں لے آتا کيا ان کے پاس پہلي کتابوں کي شہادت نہيں پہنچي (133) اور اگر ہم انہيں اس سے پہلے کسي عذاب سے ہلاک کر ديتے تو کہتے اے ہمارے رب تو نے ہمارے پاس کوئي رسول کيوں نہ بھيجا تاکہ ہم ذليل و خوار ہونے سے پہلے تيرے حکموں پر چلتے (134) کہہ دو ہر ايک انتظار کرنے والا ہے سو تم بھي انتظار کرو آئندہ تمہيں معلوم ہو جائے گا کہ سيدھي راہ پر کون ہے اور ہدايت پانے والا کون ہے (135)



21        سورة الانبيَاء     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

لوگو ں کے حساب کا وقت قريب آ گيا ہے اوروہ غفلت ميں پڑ کر منہ پھيرنے والے ہيں (1) ان کے رب کي طرف سمجھانے کے ليے کوئي ايسي نئي بات ان کے پاس نہيں آتي کہ جسے سن کر ہنسي ميں نہ ٹال ديتے ہوں (2) ان کے دل کھيل ميں لگے ہوئے ہيں اور ظالم پوشيدہ سرگوشياں کرتے ہيں کہ يہ تمہاري طرح ايک انسان ہي تو ہے پھر کيا تم ديدہ دانستہ جادو کي باتيں سنتے جاتے ہو (3) رسول نے کہا ميرا رب آسمان اور زمين کي سب باتيں جانتا ہے اور وہ سننے والا اور جاننے والا ہے (4) بلکہ کہتے ہيں کہ يہ بيہودہ خواب ہيں بلکہ اس نے جھوٹ بنايا ہے بلکہ وہ شاعر ہے پھر چاہيے کہ ہمارے پاس کوئي نشاني لائے جس طرح پہلے پيغمبر بھيجے گئے تھے (5) ان سے پہلے کوئي بستي ايمان نہيں لائي تھي جسے ہم نے ہلاک کيا کيا اب يہ ايمان لائيں گے (6) اور ہم نے تم سے پہلے بھي تو آدميوں ہي کو رسول بنا کر بھيجا تھا ان کي طرف ہم وحي بھيجا کرتے تھے اگر تم نہيں جانتے تو علم والوں سے پوچھ لو (7) او رہم نے ان کے ايسے بدن بھي نہيں بنائے تھے کہ وہ کھانانہ کھائيں اور نہ وہ ہميشہ رہنے والے تھے (8) پھر ہم نے ان سے وعدہ سچا کر ديا تب انہيں اور جسے ہم نے چاہا نجات دي اور ہم نے حد سے بڑھنے والوں کوہلاک کر ديا (9) البتہ تحقيق ہم نے تمہارے پاس ايک ايسي کتاب بھيجي ہے جس ميں تمہاري نصيحت ہے کيا پس تم نہيں سمجھتے (10) اور ہم نے بہت سي بستيوں کو جو ظالم تھيں غارت کر ديا ہے اور ان کے بعد ہم نے اور قوميں پيدا کيں (11) پھر جب انہوں نے ہمارے عذاب کي آہٹ پائي تو وہ فوراً وہاں سے بھاگنے لگے (12) مت بھاگو اور لوٹ جاؤ جہاں تم نے عيش کيا تھا اور اپنے گھروں ميں جاؤ تاکہ تم سے پوچھا جائے (13) کہنے لگے ہائے ہماري کم بختي بے شک ہم ہي ظالم تھے (14) سو ان کي يہي پکار رہي يہاں تک کہ ہم نے انہيں ايسا کر ديا جس طرح کھيتي کٹي ہوئي ہو اور وہ بجھ کر رہ گئے (15) اور ہم نے آسمان اور زمين کو اورجو کچھ ان کے بيچ ميں ہے کھيلتے ہوئے نہيں بنايا (16) اور اگر ہم کھيل ہي بنانا چاہتے تو اپنے پا س کي چيزوں کو بناتے اگر ہميں يہي کرنا ہوتا (17) بلکہ ہم حق کو باطل پر پھينک مارتے ہيں پھر وہ باطل کا سر توڑ ديتا ہے پھر وہ مٹنے والا ہوتا ہے او رتم پر افسوس ہے ان باتوں سے جو تم بناتے ہو (18) اور اسي کا ہے جو کوئي آسمانوں اور زمين ميں ہے اور جو اس کے ہاں ہيں اس کي عبادت سے سرکشي نہيں کرتےاور نہ تھکتے ہيں (19) رات اور دن تسبيح کرتے ہيں سستي نہيں کرتے (20) کياانہوں نے زمين کي چيزوں سے ايسے معبود بنا رکھے ہيں جو زندہ کريں گے (21) اگر ان دونوں ميں الله کے سوا اور معبود ہوتے تو دونوں خراب ہو جاتے سو الله عرش کا مالک ان باتوں سے پاک ہے جو يہ بيان کرتے ہيں (22) جو کچھ وہ کرتاہے اس سے پوچھا نہيں جاتا اور وہ پوچھے جاتے ہيں (23) کيا انہوں نے اس کے سوا اور بھي معبود بنا رکھے ہيں کہہ دو اپني دليل لاؤ يہ ميرے ساتھ والو ں کي کتاب اور مجھ سے پہلے لوگوں کي کتابيں موجود ہيں بلکہ اکثران ميں سے حق جانتے ہي نہيں اس ليے منہ پھيرے ہوئے ہيں (24) اور ہم نے تم سے پہلے ايسا کوئي رسول نہيں بھيجا جس کي طرف يہ وحي نہ کي ہو کہ ميرے سوا اور کوئي معبود نہيں سوميري ہي عبادت کرو (25) اور کہتے ہيں کہ الله نے اولاد بنا رکھي ہے وہ پاک ہے ليکن وہ معزز بندے ہيں (26) بات کرنے ميں اس سے پيش قدمي نہيں کرتے اور وہ اسي کے حکم پر کام کرتے ہيں (27) وہ جانتا ہے جو ان کے آگے اور جو ان کے پيچھے ہے اور وہ شفاعت بھي نہيں کرتے مگر اسي کے ليے جس سے وہ خوش ہو اور وہ اس کي ہيبت سے ڈرتے ہيں (28) اورجو کوئي ان ميں سے يہ کہے کہ بے شک ميں اس کے سوا خدا ہوں تو اسي پر ہم اسے جہنم کي سزاد يں گے ہم اسي طرح ظالموں کو سزا ديا کرتے ہيں (29) کيا منکروں نے نہيں ديکھا کہ آسمان اور زمين جڑے ہوئے تھے پھر ہم نے انھيں جدا جدا کر ديا اورہم نے ہر جاندار چيز کو پاني سے بنايا کيا پھر بھي يقين نہيں کرتے (30) اورہم نے زمين ميں بھاري پہاڑ رکھ ديئے تاکہ انہيں لے کر اِدھر اُدھر نہ جھکنے پائے اور ہم نے اس ميں کشادہ راہيں بنا دي ہيں تاکہ وہ راہ پائيں (31) اور ہم نے آسمان کو ايک محفوظ چھت بنا ديا اور وہ آسمان کي نشانيوں سے منہ موڑنے واے ہيں (32) اور وہي ہے جس نے رات اور دن اور سورج اور چاند بنائے سب اپنے اپنے چکر ميں پھرتے ہيں (33) اور ہم نے تجھ سے پہلے کسي آدمي کو ہميشہ کے ليے زندہ رہنے نہيں ديا پھر کيا اگر تو مر گيا تو وہ رہ جائيں گے (34) ہر ايک جاندار موت کا مزہ چکھنے والا ہے اور ہم تمہيں برائي اوربھلائي سے آزمانے کے ليے جانچتے ہيں اورہماري طرف لوٹائے جاؤ گے (35) اور جہاں تمہيں کافر ديکھتے ہيں تو انہيں تجھ سے سوائے ٹھٹھا کرنے کے اور کوئي کام نہيں کيا يہي شخص ہے جو تمہارے معبودوں کا نام ليتا ہے اور وہ رحمان کے نام سے منکر ہيں (36) آدمي جلد باز بنايا گيا ہے ميں تمہيں اپني نشانياں ابھي دکھاتا ہوں سو جلدي مت کرو (37) ور کہتے ہيں يہ وعدہ کب ہوگا اگر تم سچے ہو (38) کاش يہ منکر اس وقت کو جان ليں کہ اپنے مونہوں اوراپني پيٹھوں سے آگ کو روک نہيں سکيں گے اور نہ وہ مدد کيے جائيں گے (39) بلکہ وہ ان پر ناگہان آئے گي پھر وہ ان کے ہوش کھو دے گي پھر نہ اسے ٹال سکيں گے اورنہ انہيں مہلت دي جائے گي (40) اور تجھ سے پہلے بھي رسولوں کے ساتھ ٹھٹھا کيا گيا ہے پھر جس عذاب کي بابت وہ ہنسي کيا کرتے تھے ان ٹھٹھا کرنے والوں پر وہي آ پڑا (41) کہہ دو تمہاري رات اور دن ميں رحمان سے کون نگہباني کرتا ہے بلکہ وہ اپنے رب کے ذکر سے منہ موڑنے والے ہيں (42) کيا ہم سے ان کےمعبود انہيں بچائے رکھتے ہيں وہ تو خود اپني بھي مدد نہيں کر سکتے اورنہ ہمارے مقابلہ ميں ان کا کوئي ساتھ دے گا (43) بلکہ ہم نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو خوب سامان ديا يہاں تک کہ ان پر ايک عرصہ دراز گزر گيا کيا وہ يہ نہيں ديکھتے کہ بے شک ہم زمين کو ہر طرف سے گھٹاتے چلے جاتے ہيں سو کيا يہ لوگ غالب آنے والے ہيں (44) کہہ دو کہ ميں تو صرف وحي کے ذريعہ سے تمہيں ڈراتا ہوں اور يہ بہرے جس وقت ڈرائے جاتے ہيں سنتے ہي نہيں (45) اور البتہ اگر انہيں تيرے رب کا عذاب کا ايک جھونکا بھي لگ جائے تو ضرور کہيں گے کہ ہائے ہماري کم بختي بے شک ہم ظالم تھے (46) اور قيامت کے دن ہم انصاف کي ترازو قائم کريں گے پھرکسي پر کچھ ظلم نہ کيا جائے گا اور اگر رائي کے دانہ کے برابر بھي عمل ہو گا تو اسے بھي ہم لے آئيں گے اور ہم ہي حساب لينے کے ليے کافي ہيں (47) اور البتہ تحقيق ہم نے موسي? اور ہارون کو فيصلہ کرنے والي اور روشني دينے والي اور پرہيز گاروں کو نصيحت کرنے والي کتاب دي تھي (48) جو اپنے رب سے بن ديکھے ڈرتے ہيں اور قيامت کا بھي خوف رکھنے والے ہيں (49) اور يہ ايک مبارک نصيحت ہے جسے ہم نازل کياہے پھر کيا تم اس کے بھي منکر ہو (50) اور ہم نے پہلے ہي سے ابراھيم کو اس کي صلاحيت عطا کي تھي اور ہم اس سے واقف تھے (51) جب اس نے اپنے باپ اور اپني قوم سے کہا کہ يہ کيسي مورتيں ہيں جن پر تم مجاور بنے بيٹھے ہو (52) انہوں نے کہا ہم نے اپنے باپ دااد کو انہيں کي پوجا کرتے پايا ہے (53) کہا البتہ تحقيق تم اور تمہارے باپ دادا صريح گمراہي ميں رہے ہو (54) انھوں نے کہا کيا تو ہمارے پاس سچي بات لايا ہے يا تو دل لگي کرتا ہے (55) کہا بلکہ تمہارا رب تو آسمانوں اور زمين کا رب ہے جس نے انہيں بنايا ہے اور ميں اسي بات کا قائل ہوں (56) اور الله کي قسم ميں تمہارے بتوں کا علاج کروں گا جب تم پيٹھ پھير کر جا چکو گے (57) پھر ان کے بڑے کے سوا سب کو ٹکڑے ٹکڑے کر ديا تاکہ اس کي طرف رجوع کريں (58) انہوں نے کہا ہمارے معبودوں کے ساتھ کس نے يہ کيا ہے بے شک وہ ظالموں ميں سے ہے (59) انہو ں نے کہا ہم نے سنا ہے کہ ايک جو ان بتوں کو کچھ کہا کرتا ہے اسے ابراھيم کہتے ہيں (60) کہنے لگے اسے لوگوں کے سامنے لے آؤ تاکہ وہ ديکھيں (61) کہنے لگے اے ابراھيم کيا تو نے ہمارے معبودوں کے ساتھ يہ کيا ہے (62) کہا بلکہ ان کے اس بڑے نے يہ کيا ہے سو ان سے پوچھ لو اگر وہ بولتے ہيں (63) پھر وہ اپنے دل ميں سوچ کر کہنے لگے بے شک تم ہي بے انصاف ہو (64) پھر انہو ں نے سر نيچا کر کے کہا تو جانتا ہے کہ يہ بولا نہيں کرتے (65) کہا پھر کيا تم الله کے سوا اس چيز کي پوجا کرتے ہو جو نہ تمہيں نفع دے سکےاور نہ نقصان پہنچا سکے (66) ميں تم سے اور جنہيں الله کے سوا پوجتے ہو بيزار ہوں پھر کيا تمھيں عقل نہيں ہے (67) انھوں نے کہا اگر تمہيں کچھ کرنا ہے تو اسے جلا دو اور اپنے معبودوں کي مدد کرو (68) ہم نے کہا اے آگ ابراھيم پر سرد اورراحت ہو جا (69) اور انہوں نے اس کي برائي چاہي سو ہم نے انہيں ناکام کر ديا (70) اور ہم اسے اورلوط کو بچا کراس زمين کي طرف لے آئے جس ميں ہم نے جہان کے ليے برکت رکھي ہے (71) اور ہم نے اسے اسحاق بخشا اور انعام ميں يعقوب ديا اور سب کونيک بخت کيا (72) اورہم نے انہيں پيشوا بنايا جو ہمارے حکم سے رہنمائي کيا کرتے تھے اور ہم نے انہيں اچھے کام کرنے اور نماز قائم کرنے اور زکو?ة دينے کا حکم ديا تھا اور وہ ہماري ہي بندگي کيا کرتے تھے (73) اور لوط کو ہم نے حکمت اور علم عطا کيا تھا اور ہم اسے اس بستي سے جو گندے کام کيا کرتي تھي بچا کر لے آئے بے شک وہ لوگ برے نافرماني کرنے والے تھے (74) اوراسے ہم نے اپني رحمت ميں لے ليا بے شک وہ نيک بختوں ميں سے تھا (75) اور نوح کو جب اس نے اس سے پہلے پکارا پھر ہم نے اس کي دعا قبول کر لي پھر ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو گھبراہٹ سے بچا ليا (76) اور ہم نے اس کي مدد کي ان لوگوں پر جو ہماري آيتيں جھٹلاتے تھے بے شک وہ بُرے لوگ تھے پھر ہم نے ان سب کو غرق کر ديا (77) اور داؤد اور سليمان کو جب وہ کھيتي کے جھگڑا ميں فيصلہ کرنے لگے جب کہ اس ميں کچھ لوگوں کي بکرياں رات کے وقت جا پڑيں اور ہم اس فيصلہ کو ديکھ رہے تھے (78) پھر ہم نے وہ فيصلہ سليمان کو سمجھا ديا اور ہر ايک کو ہم نے حکمت اور علم ديا تھا اور ہم نے داؤد کے ساتھ پہاڑ او رپرندے تابع کيے جو تسبيح کيا کرتے تھے اور يہ سب کچھ ہم ہي کرنے والے تھے (79) اور ہم نےاسے تمہارے ليے زر ہيں بنانا بھي سکھايا تاکہ تمہيں لڑائي ميں محفوظ رکھيں پھر کيا تم شکر کرتے ہو (80) اور زور سے چلنے والي ہوا سليمان کے تابع کي جو اس کے حکم سے اس زمين کي طرف چلتي جہاں ہم نے برکت دي ہے اور ہم ہر چيز کو جاننے والے ہيں (81) اورتو کچھ ايسے جن تھے جو دريا ميں اس کے واسطے غوطہ لگاتے تھے اور اس کے سوا اور کام بھي کرتے تھے اور ہم ان کي حفاظت کرنے والے تھے (82) اورجب کہ ايوب نے اپنے رب کو پکارا کہ مجھے روگ لگ گيا ہے حالانکہ تو سب رحم کرنے والوں سے زيادہ رحم کرنے والا ہے (83) پھر ہم نے اس کي دعا قبول کي اورجواسے تکليف تھي ہم نے دور کر دي اور اسے اس کے گھر والے ديئے اور اتنا ہي ان کے ساتھ اپني رحمت سے اوربھي ديا اور عبادت کرنے والوں کے ليے نصيحت ہے (84) اور اسماعيل اور ادريس اور ذوالکفل کو يہ سب صبر کرنے والے تھے (85) اور ہم نے انہيں اپني رحمت ميں داخل کر ليا بے شک وہ نيک بختوں ميں سے تھے (86) اور مچھلي والے کو جب غصہ ہو کر چلا گيا پھر خيال کيا کہ ہم اسے نہيں پکڑيں گے اندھيروں ميں پکارا کہ تيرے سوا کوئي معبود نہيں ہے تو بے عيب ہے بے شک ميں بے انصافوں ميں سے تھا (87) پھر ہم نے اس کي دعا قبول کي اور اسے غم سے نجات دي اور ہم ايمان داروں کو يونہي نجات ديا کرتے ہيں (88) اور ذکريا کو جب اس نے اپنے رب کو پکارا اے رب مجھے اکيلا نہ چھوڑ اور تو سب سے بہتر وارث ہے (89) پھر ہم نے اس کي دعا قبول کي اور اسے يحيي? عطا کيا اور اس کے ليے اس کي بيوي کو درست کر ديا بے شک يہ لوگ نيک کاموں ميں دوڑ پڑتے تھے اور ہميں اميد اور ڈر سے پکارا کرتے تھے اور ہمارے سامنے عاجزي کرنے والے تھے (90) اوروہ عورت جس نے اپني عصمت کو محفوظ رکھا پھر ہم نے اس ميں اپني روح پھونک دي اور اسے اور اس کے بيٹے کو جہان کے ليے نشاني بنايا (91) يہ لوگ تمہارے گروہ کے ہيں جو ايک ہي گروہ ہے اور ميں تمہارا رب ہوں پھر ميري ہي عبادت کرو (92) اور ان لوگوں نے اپنے دين ميں اختلاف پيدا کر ليا سب ہمارے پاس ہي آنے والے ہيں (93) پھر جو کوئي اچھے کام کرے گا اور وہ مومن بھي ہوگا تو اس کي کوشش رائگان نہ جائے گي اوربے شک ہم اس کے لکھنے والے ہيں (94) اورجن بستيوں کو ہم فنا کر چکے ہيں ان کے ليے ناممکن ہے کہ وہ پھر لوٹ کر آئيں (95) يہاں تک کہ جب ياجوج اور ماجوج کھول ديئے جائيں گے اور وہ ہر بلندي سے دوڑتے چلے آئيں گے (96) اور سچا وعدہ نزديک آ پہنچے گا پھر اس وقت منکرو ں کي آنکھيں اوپر لگي رہ جائيں گي ہائے کم بختي ہماري بے شک ہم تو اس سے غفلت ميں پڑے ہوئے تھے بلکہ ہم ہي ظالم تھے (97) بے شک تم اور الله کے سوا جو کچھ پوجتے ہو دوزخ کا ايندھن ہے تم سب اس ميں داخل ہو گے (98) اگر يہ معبود ہوتے تو اس ميں داخل نہ ہوتے اور سب اس ميں ہميشہ رہنے والے ہيں (99) ان کے ليے دوزخ ميں چيخيں ہو ں گي اوروہ اس ميں کچھ نہيں سنيں گے (100) بے شک جن کے ليے ہماري طرف سے بھلائي مقدر ہو چکي ہے وہ اس سے دور رکھے جائيں گے (101) اس کي آہٹ بھي نہ سنيں گے اور وہ اپني من ماني مرادوں ميں ہميشہ رہيں گے (102) اور انہيں بڑا بھاري خوف بھي پريشان نہيں کرے گا اور ان سے فرشتے آ مليں گے يہي وہ تمہارا دن ہے جس کا تمہيں وعدہ ديا جاتا تھا (103) جس دن ہم آسمان کو اس طرح لپيٹيں گے جيسے خطوں کا طومار لپيٹا جاتا ہے جس طرح ہم نے پہلي بار پيدا کيا تھا دوبارہ بھي پيدا کريں گے يہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے بے شک ہم پورا کرنے والے ہيں (104) اور البتہ تحقيق ہم نصيحت کے بعد زبور ميں لکھ چکے ہيں کہ بے شک زمين کے وارث ہمارے نيک بندے ہي ہوں گے (105) بےشک اس ميں خدا پرستوں کے ليے ايک پيغام ہے (106) او رہم نے توتمہيں تمام جہان کے لوگوں کے حق ميں رحمت بنا کر بھيجا ہے (107) کہہ دو مجھے تو يہي حکم آيا ہے کہ تمہارا معبود ايک معبود ہے پھر کيا اس کے آگے سر جھکاتے ہو (108) پھر اگر وہ منہ موڑيں تو کہہ دو کہ ميں نے يکساں طور پر خبر دے دي ہے اورمجھے معلوم نہيں کہ نزديک ہے يا دور ہے جس کا تم سے وعدہ کيا جاتا ہے (109) بے شک وہ جانتا ہے جو بات پکار کر کہو اور جانتا ہے جو تم چھپاتے ہو (110) اور ميں نہيں جانتا شايد وہ تمہارے ليے امتحان ہو اور ايک وقت تک دنيا کا فائدہ پہنچانا منظور ہو (111) کہ اے رب انصاف کا فيصلہ کر دے اور ہمارا رب بڑا مہربان ہے اسي سے مدد مانگتے ہيں ان باتوں پر جو تم بيان کرتے ہو (112)



22       سورة الحَجّ     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اے لوگو اپنے رب سے ڈرو بے شک قيامت کا زلزلہ ايک بڑي چيز ہے (1) جس دن اسے ديکھو گے ہر دودھ پلانے والي اپنے دودھ پيتے کو بھول جائے گي اور ہر حمل والي اپنا حمل ڈال دے گي اور تجھے لوگ مدہوش نظر آئيں گے اور وہ مدہوش نہ ہوں گے ليکن الله کا عذاب سخت ہوگا (2) اور بعضے لوگ وہ ہيں جو الله کے معاملے ميں بے سمجھي سے جھگڑتے ہيں اور ہر شيطان سرکش کے کہنے پر چلتے ہيں (3) جس کے حق ميں لکھاجا چکا ہے کہ جو اسے يار بنائے گا تو وہ اسے گمراہ کر کے رہے گا اور اسے دوزخ کے عذاب کا راستہ دکھائے گا (4) اے لوگو اگر تمہيں دوبارہ زندہ ہونے ميں شک ہے تو ہم نے تمہيں مٹي سے پھر قطرہ سے پھر جمے ہوئے خون سے پھر گوشت کي بوٹي نقشہ بني ہوئي اور بغير نقشہ بني ہوئي سے بنايا تاکہ ہم تمہارے سامنے ظاہر کر ديں اور ہم ر حم ميں جس کو چاہتے ہيں ايک مدت معين تک ٹھيراتے ہيں پھر ہم تمہيں بچہ بنا کر باہر لاتے ہيں پھر تاکہ تم اپني جواني کو پہنچو اور کچھ تم ميں سے مرجاتے ہيں اور کچھ تم ميں سے نکمي عمر تک پہنچائے جاتے ہيں کہ سمجھ بوجھ کا درجہ پاکر ناسمجھي کي حالت ميں جا پڑتا ہے اور تم زمين کوسوکھي ديکھتے ہو پھر جب ہم اس پر پاني برساتے ہيں تو تر و تازہ ہو جاتي ہے او رہر قسم کے خوش نمانباتات اُگ آتے ہيں (5) يہ اس ليے ہے کہ الله ہي برحق ہے اور مردوں کو زندہ کرے گا اور وہ ہر بات پر قادر ہے (6) اور بے شک قيامت آنے والي ہے جس ميں کوئي شک نہيں اور بے شک الله قبروں والوں کو دوبارہ اٹھائے گا (7) اور بعضاً وہ شخص ہے جو الله کے معاملہ ميں بے سمجھي اور دليل اور روشن کتاب کے بغير تکبر سے جھگڑتا ہے (8) تاکہ الله کي راہ سے بہکائے اس کے ليے دنيا ميں رسوائي ہے اور قيامت کے دن بھي ہم اسے دوزخ کے عذاب کا مزہ چکھاويں گے (9) يہ تيرے ہاتھوں کے کيے ہوئے کاموں کا بدلہ ہے اور بےشک الله بندوں پر ظلم کرنے والا نہيں (10) اور بعض وہ لوگ ہيں کہ الله کي بندگي کنارے پر ہو کر کرتے ہيں پھر اگر اسے کچھ فائدہ پہنچ گيا تو اس عبادت پر قائم ہو گيا اور اگر تکليف پہنچ گئي تو منہ کے بل پھر گيا دنيا اور آخرت گنوائي يہي وہ صريح خسارا ہے (11) الله کے سوا ايسي چيز کو پکارتا ہے جو نہ اسے ضرر دے سکے اور نہ اسے فائدہ پہنچا سکے يہي وہ پرلے درجہ کي گمراہي ہے (12) ايسے کو پکارتا ہے جس کا ضرر اس کے نفع سے نزديک تر ہے ايسا کارساز بھي برا اور ايسا رفيق بھي برا ہے (13) بے شک الله ان لوگوں کو جو ايمان لائے اور اچھے کام کيے ايسے باغوں ميں داخل کرے گا جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي بے شک الله جو چاہتا ہے کرتا ہے (14) جسے يہ خيال ہو کہ الله دنيا اور آخرت ميں اس کي ہرگز مدد نہ کرے گااسے چاہيے کہ چھت ميں ايک رسي لٹکائے پھر اسے کاٹ دے پھر ديکھے کہ اس کي تدبير اس کے غصہ کو دور کرتي ہے (15) اور اسي طرح ہم نےاس قرآن کو واضح آيتيں بنا کر نازل کيا ہے اور بے شک الله جسے چاہتا ہے ہدايت کرتا ہے (16) بے شک الله مسلمانوں اور يہوديوں اور صابيوں اور عيسائيوں اورمجوسيوں اور مشرکوں ميں قيامت کے دن فيصلہ کرے گا بےشک ہر چيز الله کے سامنے ہے (17) کيا تم نےنہيں ديکھا کہ جو کوئي آسمانوں ميں ہے اور جو کوئي زمين ميں ہے اور سورج اور چاند اور ستارے اور پہاڑ اور درخت اورچار پائے اور بہت سے آدمي الله ہي کو سجدہ کرتے ہيں اور بہت سے ہيں کہ جن پر عذاب مقرر ہو چکا ہے اور جسے الله ذليل کرتا ہے پھر اسے کوئي عزت نہيں دےسکتا بے شک الله جو چاہتا ہے کرتا ہے (18) يہ دو فريق ہيں جو اپنے رب کے معاملہ ميں جھگڑتے ہيں پھر جو منکر ہيں ان کے ليے آگ کے کپڑے قطع کيے گئے ہيں اور ان کےسروں پر کھولتا ہوا پاني ڈالا جائے گا (19) جس سے جو کچھ ان کے پيٹ ميں ہے اور کھاليں جھلس دي جائيں گي (20) اور ان پر لوہے کے گرز پڑيں گے (21) جب گھبرا کر وہاں سے نکلنا چاہيں گے اسي ميں لوٹا ديئے جائيں گے اور دوزخ کا عذاب چکھتے رہو (22) بے شک الله ان لوگوں کو جو ايمان لائے اور اچھے کام کيے باغوں ميں داخل کرے گا جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي وہاں انہيں سونے کے کنگن اور موتي پہنائيں جائيں گے اور وہاں ان کا لباس ريشمي ہوگا (23) اور انہوں نے عمدہ بات کي راہ پائي اور تعريف والے الله کي راہ پائي (24) بے شک جو منکر ہوئے اور لوگوں کو الله کے راستہ اور مسجد حرام سے روکتے ہيں جسے ہم نے سب لوگو ں کے ليے بنايا ہے وہاں اس جگہ کا رہنے والا اورباہروالادونوں برابر ہيں اور جو وہاں ظلم سے کجروي کرنا چاہے تو ہم اسے دردناک عذاب چکھائيں گے (25) اور جب ہم نے ابراھيم کے ليے کعبہ کي جگہ معين کر دي کہ ميرے ساتھ کسي کو شريک نہ کراور ميرے گھر کو طواف کرنے والوں اور قيام کرنے والوں اور رکوع و سجود کرنے والوں کے ليے پاک رکھ (26) اور لوگوں ميں حج کا اعلان کر دے کہ تيرے پاس پا پيادہ او رپتلے دُبلے اونٹوں پر دور دراز راستوں سے آئيں (27) تاکہ اپنے فائدوں کے ليے آموجود ہوں اورتاکہ جو چار پائے الله نےانہيں ديے ہيں ان پر مقررہ دنوں ميں الله کا نام ياد کريں پھر ان ميں سے خود بھي کھاؤ اور محتاج فقير کو بھي کھلاؤ (28) پھر چاہيئے کہ اپنا ميل کچيل دور کريں اور اپني نذريں پوري کريں اور قديم گھر کا طواف کريں (29) يہي حکم ہے اور جو الله کي معزز چيزوں کي تعظيم کرے گا سو يہ اس کے ليے اس کے رب کے ہاں بہتر ہے اور تمہارے ليے مويشي حلال کر ديئے گئے ہيں مگر وہ جو تمہيں پڑھ کر سنائے جاتے ہيں پھر بتوں کي ناپاکي سے بچو اور جھوٹي بات سے بھي پرہيز کرو (30) خاص الله کے ہو کر رہو اس کے ساتھ کسي کو شريک نہ کرو اور جو الله کے ساتھ کسي کو شريک کرتا ہے تو گويا وہ آسمان سے گر پڑا پھر اسے پرندے اچک ليتے ہيں يا اسے ہوا اڑا کر کسي دور جگہ پھينک ديتي ہے (31) بات يہي ہے اور جو شخص الله کي نامزد چيزوں کي تعظيم کرتا ہے سو يہ دل کي پرہيز گاري ہے (32) تمہارے ليے ان ميں ايک وقت معين تک فائدے ہيں پھر اس کے ذبح ہونے کي جگہ قديم گھر کے قريب ہے (33) اور ہر امت کے ليے ہم نے قرباني مقرر کر دي تھي تاکہ الله نے جو چار پائے انہيں ديے ہيں ان پر الله کا نام ياد کيا کريں پھر تم سب کا معبود تو ايک الله ہي ہے پس اس کے فرمانبردار رہو اور عاجزي کرنے والوں کو خوشخبري سنا دو (34) وہ لوگ جب الله کا نام ليا جائے تو ان کے دل ڈر جاتے ہيں اور جب ان پر مصيبت آئے تو صبر کرنے والے ہيں اور نماز قائم کرنے والے ہيں اور جو کچھ ہم نے انہيں ديا ہے اس ميں سے خرچ کرتے ہيں (35) اور ہم نے تمہارے ليے قرباني کے اونٹ کو الله کي نشانيوں ميں سے بنايا ہے تمہارے ليے ان ميں فائدے بھي ہيں پھر ان پر الله کا نام کھڑا کر کے لو پھر جب وہ کسي پہلو پر گر پڑيں تو ان ميں سے خود کھاؤ اور صبر سے بيٹھنے والے اور سائل کو بھي کھلاؤ الله نے انہيں تمہارے ليے ايسا مسخر کر ديا ہے تاکہ تم شکر کرو (36) الله کو نہ ان کا گوشت اور نہ ان کا خون پہنچتا ہے البتہ تمہاري پرہيز گاري اس کے ہاں پہنچتي ہے اسي طرح انہيں تمہارے تابع کر ديا تاکہ تم الله کي بزرگي بيان کرو اس پر کہ اس نے تمہيں ہدايت کي اور نيکوں کو خوشخبري سنا دو (37) بيشک الله ايمان والوں سے دشمنوں کو ہٹا دے گا الله کسي دغا باز نا شکر گزار کو پسند نہيں کرتا (38) جن سے کافر لڑتے ہيں انہيں بھي لڑنے کي اجازت دي گئي ہے اس ليے کہ ان پر ظلم کيا گيا اور بيشک الله ان کي مدد کرنے پر قادر ہے (39) وہ لوگ جنہيں ناحق ان کے گھروں سے نکال ديا گيا ہے صرف اس کہنے پر کہ ہمارا رب الله ہے اور اگر الله لوگوں کو ايک دوسرے سے نہ ہٹاتا تو تکيئے اور مدرسے اورعبادت خانے اور مسجديں ڈھا دي جاتيں جن ميں الله کا نام کثرت سے ليا جاتا ہے اور الله ضرور اس کي مدد کر ے گا جو اللہ کي مددکرے گابيشک الله زبردست غالب ہے (40) وہ لوگ اگر ہم انہيں دنيا ميں حکومت دے ديں تو نماز کي پابندي کريں اور زکو?ة ديں اور نيک کام کا حکم کريں اور برے کاموں سے روکيں اور ہر کام کا انجام تو الله کے ہي ہاتھ ميں ہے (41) اور اگر تمہيں جھٹلائيں تو ان سے پہلے نوح کي قوم اور عاد اور ثمود (42) اور ابراھيم کي قوم اور لوط کي قوم (43) اور مدين والے اپنے اپنے نبي کو جھٹلا چکے ہيں اور موسي? کو بھي جھٹلايا گيا پھر ميں نے منکروں کو مہلت دي پھر ميں نے انہيں پکڑا پھر ميري پکڑ کيسي تھي (44) سو کتني بستياں ہم نے ہلاک کر ديں اور وہ گناہ گار تھيں اب وہ اپني چھتوں پر گري پڑي ہيں اور کتنے کنوئيں نکمے اور کتنے پکے محل اجڑے اجڑے پڑے ہيں (45) کيا انھوں نے ملک ميں سير نہيں کي پھر ان کے ايسے دل ہوجاتے جن سے سمجھتے يا ايسے کان ہو جاتے جن سے سنتے پس تحقيق بات يہ ہے کہ آنکھيں اندھي نہيں ہوتيں بلکہ دل جو سينوں ميں ہيں اندھے ہو جاتے ہيں (46) اور تجھ سے عذاب جلدي مانگتے ہيں اور الله اپنے وعدہ کا ہرگز خلاف نہيں کرے گا اور ايک دن تيرے رب کے ہاں ہزار برس کے برابر ہوتا ہے جوتم گنتے ہو (47) اور کتني بستيوں کو ميں نے مہلت دي حالانکہ وہ ظالم تھيں پھر ميں نے انہيں پکڑا اور ميري طرف ہي پھر کر آنا ہے (48) کہہ دو اے لوگو ميں تو صرف تمہيں صاف صاف ڈرانے والا ہوں (49) پھر جو لوگ ايمان لائے اوراچھے کام کيے ان کے ليے بخشش اور عزت کي روزي ہے (50) اور جنہوں نے ہماري آيتيوں کے پست کرنے ميں کوشش کي وہي دوزخي ہيں (51) اور ہم نے تجھ سے پہلے کوئي بھي ايسا رسول اور نبي نہيں بھيجا کہ جس نے جب کوئي تمنا کي ہو اور شيطان نے اس کي تمنا ميں کچھ آميزش نہ کي ہو پھر الله ّ شيطان کي آميزش کو دور کرکے اپني آيتوں کو محفوظ کرديتا ہے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (52) تاکہ شيطان کي آميزش کو ان لوگوں کے ليے آزمائش بنا دے جن کے دلوں ميں بيماري ہے اور جن کے دل سخت ہيں اور بے شک ظالم بڑي ضدي ميں پڑے ہوئے ہيں (53) اور تاکہ علم والے اسے تيرے رب کي طرف سے حق سمجھ کر ايمان لے آئيں پھر ان کے دل اس کے ليے جھک جائيں اور بيشک الله ايمان داروں کو سيدھے راستہ کي طرف ہدايت کرنے والا ہے (54) اور منکر قرآن کي طرف سے ہميشہ شک ميں رہيں گے يہاں تک کہ قيامت يکاک ان پر آ مودجود ہو يا منحوس دن کا عذاب ان پر نازل ہو (55) اس دن الله ہي کي حکومت ہوگي وہي ان ميں فيصلہ کر لے گا پھر جو ايمان لائے اور اچھے کام کيے وہ نعمت کے باغوں ميں ہوں گے (56) اورجو منکر ہوئے اور ہماري آيتوں کو جھٹلايا سو انکے ليے ذلت کا عذاب ہے (57) اور جنہوں نے الله کي راہ ميں ہجرت کي پھر قتل کيے گئے يا مر گئے البتہ انہيں الله اچھا رزق دے گا اور بے شک الله سب سے بہتر رزق دينے والا ہے (58) البتہ انہيں ايسي جگہ پہنچائے گا جسے پسند کريں گے اور بيشک الله جاننے والا بردبار ہے (59) بات يہ ہے اور جس نے اسي قدر بدلہ ليا جس قدر اسے تکليف دي گئي تھي پھر اس پر زيادتي کي گئي تو الله ضرور اس کي مد کرے گا بے شک الله درگزر کرنے والا معاف کرنے والا ہے (60) وہ اس ليے کہ الله رات کو دن ميں اور دن کو رات ميں داخل کيا کرتا ہے اور بے شک الله سننے والا ديکھنے والا ہے (61) يہ اس ليے کہ حق الله ہي کي ہستي ہے اور جنہيں اس کے سوا پکارتے ہيں باطل ہيں اور بے شک الله ہي بلند مرتبہ بڑائي والا ہے (62) کيا تو نے نہيں ديکھا کہ الله نے آسمان سے پاني نازل کيا پھر زمين سرسبز ہوجاتي ہے بے شک الله مہربان خبردار ہے (63) جوکچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے سب اسي کا ہے اور بے شک الله وہي بے نياز قابل تعريف ہے (64) کيا تم نے نہيں ديکھا کہ الله نے زمين کي سب چيزوں اور کشتيوں کو تمہارے تابع کر ديا ہےجو دريا ميں اس کے حکم سے چلتي ہيں اور آسمان کو زمين پر گرنے سے تھامے ہوئے ہے مگر اس کے حکم سے بے شک الله لوگوں پر نرمي کرنے والا نہايت رحم کرنے والا ہے (65) اور وہ وہي ہے جس نے تمہيں زندہ کيا پھر تمہيں مارے گا پھر تمہيں زندہ کرے گا بے شک انسان البتہ بڑا ہي نا شکرا ہے (66) ہم نے ہر قوم کے ليے ايک دستور مقرر کر ديا ہے جس پر وہ چلتے ہيں پھر انہيں تمہارے ساتھ اس معاملہ ميں جھگڑنا نہ چاہيئے اور اپنے رب کي طرف بلا بے شک تو البتہ سيدھے راستہ پر ہے (67) اور اگر تجھ سے جھگڑا کريں تو کہہ دے الله بہتر جانتا ہے جو تم کرتے ہو (68) الله قيامت کے دن تمہارے درميان فيصلہ کرے گا جس چيز ميں تم اختلاف کرتے تھے (69) کيا تجھے معلوم نہيں کہ الله جانتا ہے جو کچھ آسمان اور زمين ميں ہے يہ سب کتاب ميں لکھا ہوا ہے يہ الله پر آسان ہے (70) اور الله کے سوا ايسي چيزکو پوجتے ہيں جس پر اس نے کوئي سند نہيں اتاري اور نہ انکے پاس کوئي اس کا علم ہے اور ظالموں کا کوئي مددگار نہ ہوگا (71) اور جب انہيں ہماري کھلي کھلي آيتيں پڑھ کر سنائي جائيں تو تم منکروں کے چہروں ميں ناراضگي ديکھو گے قريب ہوتے ہيں کہ جو لوگ انہيں ہماري آيتيں پڑھ کر سناتے ہيں ان پر حملہ کر ديں کہہ دو کيا ميں تمہيں اس سے بھي بدتر بات بتاؤں آگ ہے کہ جس کا الله نے منکروں سے وعدہ کيا ہے اور وہ بري جگہ ہے (72) اے لوگو ايک مثال بيان کي جاتي ہے اسے کان لگا کر سنو جنہيں تم الله کے سوا پکارتے ہو وہ ايک مکھي بھي نہيں بنا سکتے اگرچہ وہ سب اس کے ليے جمع ہوجائيں اور اگر ان سے مکھي کوئي چيز چھين لے تو اسے مکھي سے چھڑا نہيں سکتے عابد اور معبود دونوں ہي عاجز ہيں (73) انہوں نے الله کي کچھ بھي قدر نہ کي بے شک الله زوروالا غالب ہے (74) فرشتوں اور آدميوں ميں سے الله ہي پيغام پہنچانے کے ليے چن ليتا ہے بے شک الله سننے والا ديکھنے والا ہے (75) وہ ان کے اگلے اور پچھلے حالات جانتا ہے اور سب کاموں کا مدار الله پر ہے (76) اے ايمان والو رکوع اور سجدہ کرو اور اپنے رب کي بندگي کرو اور بھلائي کرو تاکہ تمہارا بھلا ہو (77) اور الله کي راہ ميں کوشش کرو جيسا کوشش کرنے کا حق ہے اس نے تمہيں پسند کيا ہے اور دين ميں تم پر کسي طرح کي سختي نہيں کي تمہارے باپ ابراھيم کا دين ہے اسي نے تمہارا نام پہلے سےمسلمان رکھا تھااوراس قرآن ميں بھي تاکہ رسول تم پر گواہ بنے اور تم لوگو ں پر گواہ بنو پس نماز قائم کرو اور زکو?ة دو اور الله کو مضبوط ہو کر پکڑو وہي تمہارا مولي? ہے پھر کيا ہي اچھامولي? اور کيا ہي اچھا مددگار ہے (78)



23       سورة المؤمنون     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

?بے شک ايمان والے کامياب ہو گئے (1) جو اپني نماز ميں عاجزي کرنے والے ہيں (2) اور جو بے ہودہ باتو ں سے منہ موڑنے والے ہيں (3) اور جو زکواة دينے والے ہيں (4) اور جو اپني شرم گاہوں کي حفاظت کرنے والے ہيں (5) مگر اپني بيويوں يا لونڈيوں پر اس ليے کہ ان ميں کوئي الزام نہيں (6) پس جو شخص اس کے علاوہ طلب گار ہو تو وہي حد سے نکلنے والے ہيں (7) اور جو اپني امانتوں اور اپنے وعدہ کا لحاظ رکھنے والے ہيں (8) اور جو اپني نمازوں کي حفاظت کرتے ہيں (9) وہي وارث ہيں (10) جو جنت الفردوس کے وارث ہوں گے وہ اس ميں ہميشہ رہنے والے ہوں گے (11) اور البتہ ہم نے انسان کومٹي کے خلاصہ سے پيدا کيا (12) پھر ہم نے حفاظت کي جگہ ميں نطفہ بنا کر رکھا (13) پھر ہم نے نطفہ کا لوتھڑا بنايا پھر ہم نے لوتھڑے سے گوشت کي بوٹي بنائي پھر ہم نے اس بوٹي سے ہڈياں بنائيں پھر ہم نے ہڈيوں پر گوشت پہنايا پھر اسے ايک نئي صورت ميں بنا ديا سو الله بڑي برکت والا سب سےبہتر بنانے والا ہے (14) پھر تم اس کے بعد مرنے والے ہو (15) پھر تم قيامت کے دن اٹھائے جاؤ گے (16) اورہم ہي نے تمہارے اوپر سات آسمان بنائے ہيں اور ہم بنانے ميں بے خبر نہ تھے (17) اور ہم نے ايک اندازہ کے ساتھ آسمان سے پاني نازل کيا پھر اسے زمين ميں ٹھيرايا اور ہم اس کے لے جانے پر بھي قادر ہيں (18) پھر ہم نے اس سے تمہارے ليے کھجور اور انگور کے باغ اگا ديے جن ميں تمہارے بہت سے ميوے ہيں اور انہي ميں سے کھاتے ہو (19) اور وہ درخت جو طور سينا سے نکلتا ہے جو کھانے والوں کے ليے روغن اور سالن لے کر اگتا ہے (20) اور بے شک تمہارے ليے چارپايوں ميں بھي عبرت ہے کہ ہم تمہيں ان کے پيٹ کي چيزوں ميں سے پلاتے ہيں اور تمہارے ليے ان ميں اوربھي بہت سے فائدے ہيں اور ان ميں سے بعض کو کھاتے ہو (21) اور ان پر اور کشتيوں پر سوار بھي کيے جاتے ہو (22) اور ہم نے نوح کو اس کي قوم کے پاس بھيجا پھر اس نے کہا اے ميري قوم الله کي بندگي کرو اس کے سوا تمہارا کوئي معبود نہيں پھر تم کيوں نہيں ڈرتے (23) سواس کي قوم کے کافر سرداروں نے کہا کہ يہ بس تم ہي جيسا آدمي ہے تم پر بڑائي حاصل کرنا چاہتا ہے اور اگر الله چاہتا تو فرشتے بھيج ديتا ہم نے اپنے پہلے باب دادا سے يہ بات کبھي نہيں سني (24) يہ تو بس ايک ديوانہ آدمي ہے پس اس کا ايک وقت تک انتظار کرو (25) کہا اے ميرے رب تو ميري مدد کر کيوں کہ انہو ں نے مجھے جھٹلايا ہے (26) پھر ہم نے اس کي طرف وحي کي کہ ہماري آنکھوں کے سامنے اور ہمارے حکم سے کشتي بنا پھر جب ہمارا حکم آ پہنچے اور تنور ابلنے لگے پس تو کشتي ميں ہر چيز کا جوڑا نر مادہ اور اپنے گھر والوں کو بٹھا لے مگر ان ميں سے وہ شخص جس کے ليے پہلے فيصلہ ہو چکا ہے او رظالموں کے معاملہ ميں مجھ سے بات نہ کر بے شک وہ غرق کيے جائيں گے (27) پھر جب تو اور جو تيرے ساتھ ہے کشتي پر چڑھ بيٹھو تو کہہ الله کا شکر ہے جس نے ہميں ظالموں سے چھوڑايا (28) اور کہہ اے ميرے رب مجھے برکت کے ساتھ اتار اور تو بہتر اتارنے والا ہے (29) اس واقعہ ميں بہت سي نشانياں ہيں بے شک ہم تو آزمائش کرنے والے تھے (30) پھر ہم نے انکے بعد ايک دوسرا دور پيدا کيا (31) پھر ان ميں بھي انہيں ميں سے ايک رسول بھيجا کہ الله کي عبادت کرو تمہارے ليے اس کے سوا اورکوئي معبود نہيں پھر تم کيوں نہيں ڈرتے (32) اوراس کي قوم کے سرداروں نے کہا جنہوں نے کفر کيا تھا اور قيامت کي آمد کو جھٹلاتے تھے اور جنہيں ہم نے دنيا کي زندگي ميں آسودہ کر رکھا تھا کہ يہ بس تمہيں جيسا آدمي ہے وہي کھاتا ہے جو تم کھاتے ہو اور وہي پيتا ہے جو تم پيتے ہو (33) اوراگر تم نےاپنے جيسے آدمي کي فرمانبرداري کي توبے شک تم گھاٹے ميں پڑ گئے (34) کيا تمہيں وعدہ ديتا ہے کہ جب تم مر جاؤ گے اورمٹي اور ہڈياں ہو جاؤ گے تو تم نکالے جاؤ گے (35) بہت ہي بعيد بہت ہي بعيد بات ہے جو تم سے کہي جاتي ہے (36) ہماري صرف يہي دنيا کي زندگي ہے مرتے اور جيتےہيں اور ہم اٹھائے نہيں جائيں گے (37) بس يہ ايک ايسا شخص ہے جو الله پر جھوٹ باندھتا ہے اور ہم اسے ماننے والے نہيں ہيں (38) کہا اے ميرے رب ميري مدد کر کہ انہو ں نے مجھے جھٹلايا ہے (39) فرمايا تھوڑي دير کے بعد يہ خود نادم ہوں گے (40) پھر انہيں ايک سخت آواز نے سچے وعدہ کا موافق آ پکڑا پھر ہم نے انہيں خس و خاشاک کر ديا پھر ظالموں پر الله کي پٹکار ہے (41) پھر ہم نے ان کے بعد اوربہت سے دور پيدا کيے (42) کوئي جماعت نہ اپنے وقت سے آگے بڑھ سکتي ہے نہ پيچھے ہٹ سکتي ہے (43) پھر ہم اپنے رسول لگاتار بھيجتے رہے جب کوئي رسول اپني قوم کے پاس آيا وہ اسے جھٹلاتي ہي رہي پھر ہم بھي ايک کے بعد دوسري کو ہلاک کرتے گئے اور ہم نے ان کو افسانے بنا ديے پھر ان لوگوں پر پھٹکار ہے جو ايمان نہيں لاتے (44) پھر ہم نے موسي? اور اس کے بھائي ہارون کو اپني نشانياں اور کھلي سند دے کر (45) فرعون اور اس کے سرداروں کے پاس بھيجا پھر انہوں نے تکبر کيا اور وہ سرکش لوگ تھے (46) پھر کہا کيا ہم اپنے جيسے دو شخصوں پر ايمان لائيں جن کي قوم ہماري غلامي کر رہي ہو (47) پھر ان دونوں کو جھٹلايا پھر ہلاک کر ديے گئے (48) اور البتہ ہم نے موسي? کو کتاب دي تھي تاکہ وہ ہدايت پائيں (49) اور ہم نے مريم کے بيٹے اور اس کي ماں کو نشاني بنايا تھا اور انہيں ايک ٹيلہ پر جگہ دي جہاں ٹھيرےنے کا موقع اور پاني جاري تھا (50) ا ے رسولو! ستھري چيزيں کھاؤ اور اچھے کام کرو بے شک ميں جانتا ہوں جو تم کرتے ہو (51) اور بے شک يہ تمہاري جماعت ايک ہي جماعت ہے اور ميں تم سب کا رب ہوں پس مجھ سے ڈرو (52) پھر انہوں نے اپنے دين کو آپس ميں ٹکڑے ٹکڑے کر ليا ہر ايک جماعت اس ٹکڑے پو جو ان کے پاس ہے خوش ہونے والے ہيں (53) پھر ايک وقت تک انہيں اپنے نشہ ميں پڑا رہنے دو (54) کيا وہ يہ خيال کرتے ہيں کہ ہم انہيں مال اور اولاد ميں ترقي دے رہے ہيں (55) انہيں فائدہ پہچانے ميں جلدي کر رہے ہيں بلکہ يہ نہيں سمجھتے (56) بے شک جو اپنے رب کي ہيبت سے ڈرنے والے ہيں (57) اور جو اپنے رب کي آيتوں پر ايمان لاتے ہيں (58) اور جو اپنے رب کے ساتھ کسي کو شريک نہيں کرتے (59) اور جو ديتے ہيں جو کچھ ديتے ہيں اور ان کے دل اس سے ڈرتے ہيں کہ وہ اپنے رب کي طرف لوٹنے والے ہيں (60) يہي لوگ نيک کامو ں ميں جلدي کرتے ہيں اور وہي نيکيوں ميں آگے بڑھنے والے ہيں (61) اور ہم کسي پر اس کي طاقت سے بڑھ کر بوجھ نہيں ڈالتے اور ہمارے پاس ايک کتاب ہے جو سچ بولے گي اور ان پر ظلم نہيں کيا جائے گا (62) بلکہ ان کے دل اس سے بے ہوشي ميں پڑے ہوئے ہيں اوراس کے سوا ان کے اوربھي کام ہيں کہ جنہيں وہ کيا کرتے ہيں (63) يہاں تک کہ جب ہم ان ميں سے آسودہ حال لوگوں کو عذاب ميں پکڑيں گے فوراً وہ چلائيں گے (64) آج کے دن مت چلاؤ بے شک تم ہم سے چھڑائے نہ جاؤ گے (65) تمہيں ميري آيتيں سنائي جاتي تھيں پھر تم ايڑيوں پر الٹے بھاگتے تھے (66) غرور ميں آ کر اسے کہاني سمجھ کر چلے جايا کرتے تھے (67) کيا انہوں نے اس ارشاد ميں غور ہي نہيں کيا يا ان کے پاس ايسي بات آئي ہے جو ان کے پہلے باپ دادا کے پاس نہيں آئي تھي (68) يا يہ لوگ اپنے رسول کو پہچانتے نہيں تب يہ اس کے منکر ہيں (69) يا کہتے ہيں کہ اسے جنون ہے بلکہ رسول ان کے پاس حق بات لے کر آيا ہے اور ان ميں سے اکثر حق کو ناپسند کرنے والے ہيں (70) اوراگر حق ان کي خواہشوں کے مطابق ہوتا تو آسمان اور زمين ميں اورجو کچھ ان ميں ہے درہم برہم ہو گيا ہوتا بلکہ ہم نے تو ان کي نصيحت انہيں پہنچا دي ہے سو وہ اپني نصيحت سے منہ موڑنے والے ہيں (71) کيا تو ان سے کچھ اجرت مانگتا ہے سو تيرے رب کي اجرت بہتر ہے اور وہي سب سے بہتر روزي دينے والا ہے (72) اوربے شک تو انہيں سيدھے راستہ کي طرف بلاتا ہے (73) اور جو لوگ آخرت کو نہيں مانتے سيدھے راستہ سے ہٹنے والے ہيں (74) اور اگر ہم ا ن پر رحم کر کے ان کي تکليف کو دور کر ديں تو بھي وہ اپني سرکشي ميں گمراہ پڑے رہيں گے (75) اور البتہ ہم نے انہيں عذاب ميں مبتلا بھي کيا پھر بھي اپنے رب کے سامنے عاجزي نہ کي اورنہ گڑگڑائے (76) يہاں تک کہ جب ہم نے ان پر سخت عذاب کا دروازہ کھولا تو فوراً اس ميں نا اميد ہوگئے (77) اور اسي نے تمہارے کان اور آنکھيں اور دل بنائےہيں تم بہت ہي کم شکر کرتے ہو (78) اور اسي نے تمہيں زمين ميں پھيلا رکھا ہے اور اسي کي طرف جمع کيے جاؤ گے (79) اور وہي زندہ کرتا ہے اورمارتا ہے اور رات اور دن کا بدلنا اسي کي اختيار ميں ہے سو کيا تم نہيں سمجھتے (80) بلکہ وہي کہتے ہيں جو پہلے لوگ کہتے تھے (81) کہتے ہيں کيا جب ہم مرجائيں گے اور مٹي اور ہڈياں ہو جائيں گے تو کيا ہم دوبارہ زندہ کيے جائيں گے (82) اس کا تو ہم سے اوراس سے پہلے اور ہمارے باپ دادا سے وعدہ ہوتا چلاآيا ہے يہ صرف اگلےلوگوں کي کہانياں ہيں (83) ان سے پوچھو يہ زمين اور جو کچھ اس ميں ہے کس کا ہے اگر تم جانتے ہو (84) وہ فوراً کہيں گے الله کاہے کہہ دو پھر تم کيوں نہيں سمجھتے (85) ان سے پوچھو کہ ساتوں آسمانوں اور عرش عظيم کا مالک کون ہے (86) وہ فوراً کہيں گے الله ہے کہہ دوکياپھر تم الله سے نہيں ڈرتے (87) ان سے پوچھو کہ ہر چيز کي حکومت کس کے ہاتھ ميں ہے اور وہ بچا ليتا ہے اور اسے کوئي نہيں بچا سکتا اگر تم جانتے ہو (8) وہ فوراً کہيں گے الله ہي کے ہاتھ ميں ہے کہہ دو پھرتم کيسے ديوانے ہو رہے ہو (89) بلکہ ہم نے تو ان کے پاس حق بات پہنچا دي اور بے شک وہ البتہ جھوٹے ہيں (90) الله نے کوئي بھي بيٹا نہيں بنايا اورنہ اس کے ساتھ کوئي معبود ہي ہے اگر ہوتا تو ہر خدا اپني بنائي ہوئي چيز کو الگ لے جاتا اور ايک دوسرے پر چڑھائي کرتا الله پاک ہے جو يہ بيان کرتے ہيں (91) غائب اور حاضر سب کا جاننے والا ہے وہ بہت بلند ہے اس سے جسے يہ شريک بناتے ہيں (92) کہہ دو اے ميرے رب اگر تو مجھے دکھائے وہ چيز جس کا انہيں وعدہ ديا جارہا ہے (93) تو اے ميرے رب مجھے ظالموں ميں شامل نہ کر (94) اور ہم اس پر قادر ہيں کہ تجھے دکھا ديں جو ہم نے ان سے وعدہ کيا ہے (95) بري بات کے جواب ميں وہ کہو جو بہتر ہے ہم خوب جانتے ہيں جو يہ بيان کرتے ہيں (96) اور کہواے ميرے رب ميں شيطاني خطرات سے تيري پناہ مانگتا ہوں (97) اوراےميرے رب ميں تيري پناہ چاہتا ہوں اس سے کہ شيطان ميرے پاس آئيں (98) يہاں تک کہ جب ان ميں سے کسي کو موت آئے گي تو کہے گا اے ميرے رب مجھے پھر بھيج دے (99) تاکہ جسے ميں چھوڑ آيا ہوں اس ميں نيک کام کر لوں ہر گز نہيں ايک بات ہي بات ہے جسے يہ کہہ رہا ہے اور ان کے آگے قيامت تک ايک پردہ پڑا ہوا ہے (100) پھر جب صور پھونکا جائے گا تو اس دن ان ميں نہ رشتہ دارياں رہيں گے اور نہ کوئي کسي کو پوچھے گا (101) پھر جن کا پلہ بھاري ہوا تو وہي فلاح پائيں گے (102) اورجن کا پلہ ہلکا ہوگا تو وہي يہ لوگ ہوں گے جنہوں نے اپنا نقصان کيا ہميشہ جہنم ميں رہنے والے ہوں گے (103) ان کے مونہوں کو آگ جھلس دے گي اور وہ اس ميں بدشکل ہونے والے ہوں گے (104) کيا تمہيں ہماري آيتيں نہيں سنائي جاتي تھيں پھر تم انہيں جھٹلاتے تھے (105) کہيں گے اے ہمارے رب ہم پر ہماري بدبختي غالب آگئي تھي اور ہم لوگ گمراہ تھے (106) اے رب ہمارے ہميں اس سے نکال دے اگر پھر کريں تو بے شک ہم ظالم ہوں گے (107) فرمائے گا اس ميں پھٹکارے ہوئے پڑے رہو اور مجھ سے نہ بولو (108) ميرے بندوں ميں سے ايک گروہ تھا جو کہتے تھے اے ہمارے رب ہم ايمان لائے تو ہميں بخش دے اور ہم پر رحم کرو اور تو بہت بڑا رحم کرنے والا ہے (109) سو تم نے ان کي ہنسي اڑائي يہا ں تک کہ انہوں نے تمہيں ميري ياد بھي بھلادي اور تم ان سے ہنسي ہي کرتے رہے (110) آج ميں نے انہيں ان کے صبر کا بدلہ ديا کہ وہي کامياب ہوئے (111) فرمائے گا تم زمين پر گنتي کے کتنےبرس رہے (112) کہيں گے ايک دن يا اس سے بھي کم رہے ہيں پس آپ گنتي کرنے والوں سے پوچھ ليں (113) فرمائے گا تم اس ميں بہت نہيں تھوڑا ہي رہے ہو کاش کہ تم سمجھ ليتے (114) سو کيا تم يہ خيال کرتے ہو کہ ہم نے تمہيں نکما پيدا کيا ہے اور يہ کہ تم ہمارے پاس لوٹ کر نہيں آؤ گے (115) سو الله بہت ہي عاليشان ہے جو حقيقي بادشاہ ہے اس کے سوا اور کوئي معبود نہيں عرش عظيم کا مالک ہے (116) اور جس نے الله کے ساتھ اور معبو کو پکارا جس کي اس کے پاس کوئي سند نہيں تو اس کا حساب اسي کے رب کے ہاں ہوگا بے شک کافر نجات نہيں پائيں گے (117) اورکہو اے ميرے رب معاف کر اور رحم کر اور تو سب سے بہتر رحم کرنے والا ہے (118)



24       سورة النُّور      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

يہ ايک سورت ہے جسے ہم نے نازل کيا ہے اور اس کے احکام ہم نے ہي فرض کئے ہيں اور ہم نے اس ميں صاف صاف آيتيں نازل کي ہيں تاکہ تم سمجھو (1) بدکار عورت اور بدکار مرد سو دونوں ميں سے ہر ايک کو سو سو دُرّے مارو اور تمہيں الله کے معاملہ ميں ان پر ذرا رحم نہ آنا چاہيئے اگر تم الله پر اور قيامت کے دن پر ايمان رکھتے ہو اور ان کي سزا کے وقت مسلمانوں کي ايک جماعت کو حاضر رہنا چاہيئے (2) بدکار مرد سوائے بدکار عورت يا مشرکہ کے نکاح نہيں کرے گا اور بدکار عورت سے سوائے بد کار مرد يا مشرک کے اور کوئي نکاح نہيں کرے گا اور ايمان والوں پر يہ حرام کيا گيا ہے (3) اور جو لوگ پاک دامن عورتوں پر تہمت لگاتے ہيں اور پھر چار گواہ نہيں لاتے تو انہيں اسّي درے مارو اور کبھي ان کي گواہي قبول نہ کرو اور وہي لوگ نافرمان ہيں (4) مگر جنہوں نے اس کے بعد توبہ کر لي اور درست ہو گئے تو بے شک الله ہي بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (5) او رجو لوگ اپني بيويوں پر تہمت لگاتے ہيں اور ان کے ليے سوائے اپنے اورکوئي گواہ نہيں تو ايسے شخص کي گواہي کي يہ صورت ہے کہ چار مرتبہ الله کي قسم کھا کر گواہي دے کہ بے شک وہ سچا ہے (6) او رپانچويں مرتبہ يہ کہے کہ اس پر اللہ کي لعنت ہواگر وہ جھوٹا ہے (7) او رعورت کي سزا کو يہ بات دور کر دے گي کہ الله کو گواہ کر کے چار مرتبہ يہ کہے کہ بے شک وہ سراسر جھوٹا ہے (8) اور پانچويں مرتبہ کہے کہ بے شک اس پر الله کا غضب پڑے اگر وہ سچا ہے (9) اور اگر تم پر الله کا فضل اور اس کي رحمت نہ ہوتي اور يہ کہ الله توبہ قبول کرنے والا حکمت والا ہے (تو کيا کچھ نہ ہوتا) (10) بے شک جو لوگ يہ طوفان لائے ہيں تم ہي ميں سے ايک گروہ ہے تم سے اپنے حق ميں برا نہ سمجھو بلکہ وہ تمہارے ليے بہتر ہے ان ميں سے ہر ايک کے ليے بقدرِ عمل گناہ ہے اور جس نے ان ميں سے سب سے زيادہ حصہ ليا اس کے ليے بڑا عذاب ہے (11) جب تم نے يہ بات سني تھي تو مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں نے اپنے لوگوں کے ساتھ نيک گمان کيوں نہ کيا او رکيو ں نہ کہا کہ يہ صريح بہتان ہے (12) يہ لوگ اس پرچار گواہ کيو ں نہ لائے پھر جب وہ گواہ نہ لائے تو الله کے نزديک وہي جھوٹے ہيں (13) اور اگر تم پر الله کا فضل اور دنيا اور آخرت ميں اس کي رحمت نہ ہوتي تو اس چرچا کرنے ميں تم پر کوئي بڑي آفت پڑتي (14) جب تم اسے اپني زبانوں سے نکالنے لگے اور اپنے مونہوں سے وہ بات کہني شروع کر دي جس کا تمہيں علم بھي نہ تھا اور تم نے اسے ہلکي بات سمجھ ليا تھا حالانکہ وہ الله کے نزديک بڑي بات ہے (15) اور جب تم نے اسے سنا تھا تو کيوں نہ کہہ ديا کہ ہميں تو اس کا منہ سے نکالنا بھي لائق نہيں سبحان الله يہ بڑا بہتان ہے (16) الله تمہيں نصيحت کرتا ہے کہ پھر کبھي ايسا نہ کرنا اگر تم ايمان دار ہو (17) اور الله تمہارے ليے آيتيں بيان کرتا ہے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (18) بے شک جو لوگ چاہتے ہيں کہ ايمانداروں ميں بدکاري کا چرچا ہو ان کے ليے دنيا اور آخرت ميں دردناک عذاب ہے اور الله جانتا ہے اور تم نہيں جانتے (19) اور اگرتم پر الله کا فضل اوراس کي رحمت نہ ہوتي اوريہ کہ الله نرمي کرنے والا مہربان ہے (تو کيا کچھ نہ ہوتا) (20) اے ايمان والو شيطان کے قدموں پر نہ چلو اورجو کوئي شيطان کے قدموں پرچلے گا سو وہ تو اسے بے حيائي اور بري باتيں ہي بتائے گا اوراگر تم پر الله کا فضل اوراس کي رحمت نہ ہوتي تو تم ميں سے کوئي کبھي بھي پاک صاف نہ ہوتا اورليکن الله جسے چاہتا ہے پاک کر ديتا ہے اور الله سننے والا جاننے والا ہے (21) اور تم ميں سے بزرگي اور کشائش والے اس بات پر قسم نہ کھائيں کہ رشتہ داروں اور مسکينوں اور الله کي راہ ميں ہجرت کرنے والوں کو نہ ديا کريں گے اور انہيں معاف کرنا اور درگذر کرنا چاہيے کيا تم نہيں چاہتے کہ الله تمہيں معاف کر دے اور الله بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (22) جو لوگ پاک دامنوں بے خبر ايمان واليوں پر تہمت لگاتے ہيں ان پر دنيا اور آخرت ميں لعنت ہے اوران کے ليےبڑا عذاب ہے (23) جس دن ان پر ان کي زبانيں اور ان کے ہاتھ پاؤں گواہي ديں گے جو کچھ وہ کيا کرتے تھے (24) اس دن الله انہيں انصاف سے پوري جزا دے گا اور جان ليں گے بے شک الله ہي حق بيان کرنے والا ہے (25) ناپاک عورتيں ناپاک مردوں کے ليے ہيں اور ناپاک مرد ناپاک عورتو ں کے ليے ہيں او رپاک عورتيں پاک مردوں کے ليے ہيں اور پاک مرد پاک عورتوں کے ليے ہيں وہ لوگ اس سے پاک ہيں جو يہ کہتے ہيں ا ن کے ليے بخشش اورعزت کي روزي ہے (26) اے ايمان والو اپنے گھروں کے سوا اور کسي کے گھروں ميں نہ جايا کرو جب تک اجازت نہ لے لو او رگھر والوں پر سلام نہ کر لو يہ تہارے ليے بہتر ہے تاکہ تم نصيحت حاصل کرو (27) پھر اگر وہاں کسي کو نہ پاؤ تو اندر نہ جاؤ جب تک کہ تمہيں اجازت نہ دي جائے اور اگر تمہيں کہا جائے کہ لوٹ جاؤ تو اپس چلے جاؤ يہ تمہارے حق ميں بہتر ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو الله جانتا ہے (28) تم پراس ميں کوئي گناہ نہيں کہ ان گھروں ميں جاؤ جہاں کوئي نہيں بستا ان ميں تمہارا سامان ہے اور الله جانتا ہے جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو تم چھپاتے ہو (29) ايمان والوں سے کہہ دو کہ وہ اپني نگاہ نيچي رکھا کريں اور اپني شرم گاہوں کو بھي محفوظ رکھيں يہ ان کے ليے بہت پاکيزہ ہے بے شک الله جانتا ہے جو وہ کرتے ہيں (30) اور ايمان واليوں سے کہہ دو کہ اپني نگاہ نيچي رکھيں اور اپني عصمت کي حفاظت کريں اور اپني زينت کو ظاہر نہ کريں مگر جو جگہ اس ميں سے کھلي رہتي ہے اوراپنے دوپٹے اپنے سينوں پر ڈالے رکھيں اوراپني زينت ظاہر نہ کريں مگر اپنے خاوندوں پر يا اپنے باپ يا خاوند کے باپ يا اپنے بھائيوں يا بھتيجوں يا بھانجوں پر يا اپني عورتوں پر يا اپنے غلاموں پر يا ان خدمت گاروں پر جنہيں عورت کي حاجت نہيں يا ان لڑکوں پر جو عورتوں کي پردہ کي چيزوں سے واقف نہيں اور اپنے پاؤں زمين پر زور سے نہ ماريں کہ ان کا مخفي زيور معلوم ہوجائے اوراے مسلمانو تم سب الله کے سامنے توبہ کرو تاکہ تم نجات پاؤ (31) اور جو تم ميں مجرّد ہوں اور جو تمہارے غلام اور لونڈياں نيک ہوں سب کے نکاح کرادو اگر وہ مفلس ہو ں گے تو الله اپنے فضل سے انہيں غني کر دے گا اور الله کشائش والا سب کچھ جاننے والا ہے (32) اور چاہيے کہ پاک دامن رہيں وہ جو نکاح کي توفيق نہيں رکھتے يہاں تک کہ الله انہيں اپنے فضل سے غني کر دے اور تمہارے غلاموں ميں سے جو لوگ مال دے کر آزادي کي تحرير چاہيں تو انہيں لکھ دو بشرطيکہ ان ميں بہتري کے آثار پاؤ اور انہيں الله کے مال ميں سے دو جو اس نے تمہيں ديا ہے اور تمہاري لونڈياں جو پاک دامن رہنا چاہتي ہيں انہيں دنيا کي زندگي کے فائدہ کي غرض سے زنا پر مجبور نہ کرو اور جو انہيں مجبور کرے گا تو الله ان کے مجبور ہونے کے بعد بخشنے والا مہربان ہے (33) اور البتہ ہم نے تمہارے پاس روشن آيتيں بھيج دي ہيں اور جن ميں تم سے پہلوں کے حالات ہيں او رجو پرہيز گاروں کے ليے نصيحت ہيں (34) الله آسمانوں اور زمين کا نور ہے اس کے نور کي مثال ايسي ہے جيسے طاق ميں چراغ ہو چراغ شيشے کي قنديل ميں ہے قنديل گويا کہ موتي کي طرح چمکتا ہوا ستارا ہے زيتون کے مبارک درخت سے روشن کيا جاتا ہے نہ مشرق کي طرف ہے اور نہ مغرب کي طرف اس کا تيل قريب ہے کہ روشن ہوجائے اگرچہ اسے آگ نے نہ چھوا ہو روشني ہے الله جسے چاہتا ہے اپني روشني کي راہ دکھاتا ہے اور الله کے ليے مثاليں بيان فرماتا ہے اور الله ہر چيز کا جاننے والا ہے (35) ان گھروں ميں جن کي تعظيم کرنے اور ان ميں اس کا نام ياد کرنے کا الله نے حکم ديا ان ميں صبح اور شام الله کي تسبيح پڑھتے ہيں (36) ايسے آدمي جنہيں سوداگري اور خريد و فروخت الله کے ذکر اور نماز کے پڑھنے اور زکو?ة کے دينے سے غافل نہيں کرتي اس دن سے ڈرتے ہيں جس ميں دل اور آنکھيں الٹ جائيں گي (37) تاکہ الله انہيں ان کے عمل کا اچھا بدلہ دے اور انہيں اپنے فضل سے اور بھي دے اور الله جسے چاہتا ہے بے حساب روزي ديتا ہے (38) اور جو کافر ہيں ان کے اعمال ايسے ہيں جيسے جنگل ميں چمکتي ہوئي ريت ہو جسے پياسا پاني سمجھتا ہے يہاں تک کہ جب اس کے پاس آتا ہے اسے کچھ بھي نہيں پاتا اور الله ہي کو اپنے پاس پاتا ہے پھر الله نے اس کا حساب پورا کر ديا اور الله جلد حساب لينے والا ہے (39) يا جيسے گہرے دريا ميں اندھيرے ہوں اس پر ايک لہر چڑھ آتي ہے اس پرايک او رلہر ہے اس کے اوپر بادل ہے اوپر تلے بہت سے اندھيرے ہيں جب اپنا ہاتھ نکالے تو اسے کچھ بھي ديکھ نہ سکے اور جسے الله ہي نے نور نہ ديا ہو اس کے ليے کہيں نور نہيں ہے (40) کيا تم نے نہيں ديکھا کہ آسمانوں اور زمين کے رہنے والے اور پرند جو پر پھيلائے اڑتے ہيں سب الله ہي کي تسبيح کرتے ہيں ہر ايک نے اپني نماز اور تسبيح سمجھ رکھي ہے اور الله جانتا ہے جو کچھ وہ کرتے ہيں (41) اور آسمانوں اور زمين کي بادشاہي الله ہي کي ہے اور الله ہي کي طرف لوٹ کر جانا ہے (42) کيا تو نے نہيں ديکھا الله ہي بادل کو چلاتا ہے پھر اسے ملاتا ہے پھر اسے تہہ بر تہہ کرتا ہے پھر تو بارش کو ديکھتا ہے کہ اس کے بيچ ميں سے نکلتي ہے اور آسمان سے جو ان ميں اولوں کے پہاڑ ہيں ان ميں سے اولے برساتا ہے پھر انہيں جس پر چاہتا ہے گراتا ہے اور جس سے چاہتا ہے روک ليتا ہے قريب ہے کہ اس کي بجلي کي چمک آنکھوں کو لے جائے (43) الله ہي رات اور دن کو بدلتا ہے بے شک اس ميں آنکھوں والوں کے ليے عبرت ہے (44) اور الله نے ہر جاندار کو پاني سے بنايا ہے سو بعض ان ميں سے اپنےپيٹ کے بل چلتے ہيں اور بعض ان ميں سے دو پاؤں پر چلتے ہيں اور اور بعض ان ميں سے چار پاؤں پر چلتے ہيں الله جو چاہتا ہے پيدا کرتا ہے بے شک الله ہر چيز پر قادر ہے (45) البتہ ہم نے کھلي کھلي آيتيں نازل کر دي ہيں اور الله جسے چاہے سيدھے راستہ پر چلاتا ہے (46) اور کہتے ہيں ہم الله اور رسول پرايمان لائے اور ہم فرمانبردار ہو گئے پھر ايک گروہ ان ميں سے اس کے بعد پھر جاتا ہے اور وہ لوگ مومن نہيں ہيں (47) اورجب انہيں الله اور اس کے رسول کي طرف بلايا جائے تاکہ ان ميں فيصلہ کرے تب ہي ايک گروہ ان ميں سے منہ موڑنے والے ہيں (48) اور اگر انہيں حق پہنچتا ہو تو اس کي طرف گردن جھکائے آتے ہيں (49) کيا ان کے دلوں ميں بيماري ہے يا شک ميں پڑے ہيں يا ڈرتے ہيں اس سے کہ ان پر الله اور اس کا رسول ظلم کرے گا بلکہ وہي ظالم ہيں (50) مومنوں کي بات تو يہي ہوتي ہے جب انہيں الله اور اس کے رسول کي طرف بلايا جاتا ہے تاکہ وہ ان کے درميان فيصلہ کرے وہ کہتے ہيں کہ ہم نے سنا اور مان ليا اور وہي لوگ نجات پانے والے ہيں (51) اور جو شخص الله اور اس کے رسول کي اطاعت کرتا ہے اور الله سے ڈرتا ہے اور اس کي نافرماني سے بچتا ہے بس وہي کامياب ہونے والے ہيں (52) اور الله کي پکي قسميں کھا کر کہتے ہيں کہ اگر آپ انہيں حکم ديں تو سب کچھ چھوڑ کر نکل جائيں کہہ دو قسميں نہ کھاؤ دستور کے موافق فرمانبرداري چاہيئے بے شک الله جانتا ہے جو تم کرتے ہو (53) کہہ دو الله اور اس کے رسول کي فرمانبرداري کرو پھر اگر منہ پھيرو گے تو پيغمبر تو وہي ہے جس کا وہ ذمہ دار ہے اورتم پر وہ ہے جو تمہارے ذمہ لازم کيا گيا ہے اور اگر اس کي فرمانبرداري کرو گے تو ہدايت پاؤ گے اور رسول کے ذمہ صرف صاف طور پر پہنچا دينا ہے (54) الله نے ان لوگوں سے وعدہ کيا ہے جو تم ميں سے ايمان لائے اور نيک عمل کيے کہ انہيں ضرور ملک کي حکومت عطا کرے گا جيسا کہ ان سے پہلوں کو عطا کي تھي اور ان کے ليے جس دين کو پسند کيا ہے اسے ضرور مستحکم کر دے گا اور البتہ ان کے خوف کو امن سے بدل دے گا بشرطيکہ ميري عبادت کرتے رہيں اور ميرے ساتھ کسي کو شريک نہ کريں اور جواس کے بعد ناشکري کرے وہي فاسق ہوں گے (55) اور نماز پڑھا کرو اور زکو?ة ديا کرو اور رسول کي فرمانبرداري کرو تاکہ تم پر رحم کيا جائے (56) کافروں کي نسبت يہ خيال نہ کر کہ ملک ميں عاجز کر ديں گے اور ان کا ٹھکانہ دوزخ ہے اور بہت ہي برا ٹھکانہ ہے (57) اے ايمان والو تمہارے غلام اور تمہارےوہ لڑکے جو ابھي بالغ نہيں ہوئے تم سے ان تين وقتوں ميں اجازت لے کر آيا کريں صبح کي نماز سے پہلے اور دوپہر کے وقت جب کہ تم اپنے کپڑے اتار ديتے ہو اور عشا کي نماز کے بعد يہ تين وقت تمہارے پردوں کے ہيں ان کے بعد تم پر اور نہ ان پر کوئي الزام ہے تم آپس ميں ايک دوسرے کے پاس آنے جانے والے ہو اسي طرح الله تمہارے ليے آيتيں کھول کر بيان کرتا ہے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (58) اورجب تمہارے لڑکے بلوغ کو پہنچ جائيں انہيں بھي اجازت لے کر آنا چاہيے جس طرح کہ ان سے پہلے لوگ اجازت لے کر آتے ہيں الله اس طرح تمہارے ليے کھول کر احکام بيان کرتا ہے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (59) اوروہ بڑي بوڑھي عورتيں جو نکاح کي رغبت نہيں رکھتيں ان پر اس بات ميں کوئي گناہ نہيں کہ اپنے کپڑے اتار رکھيں بشرطيکہ زينت کا اظہار نہ کريں اور اس سے بھي بچيں توان کے ليے بہتر ہے اور الله سننے والا جاننے والا ہے (60) اندھے پر اور لنگڑ ے پر اور بيمار پر اور خود تم پر اس بات ميں کوئي گناہ نہيں کہ تم اپنے گھروں سے کھانا کھاؤ يا اپنے باپ کے گھروں سے يا اپني ماؤں کے گھروں سے يا اپنے بھائيوں کے گھروں سے يا اپني بہنوں کے گھروں سے يا اپنے چچاؤں کے گھروں سے يا اپني پھوپھيوں کے گھروں سے يا اپنے ماموؤں کے گھروں سے يا اپني خالاؤں کےگھروں سے يا ان گھروں سے جنکي کنجياں تمہارے اختيار ميں ہيں يا اپنے دوستوں کے گھروں سے تم پر کوئي گناہ نہيں کہ مل کر کھاؤ يا الگ الگ کھاؤ پھر جب گھروں ميں داخل ہونا چاہو تو اپنے لوگوں سے سلام کيا کرو جو الله کي طرف سے مبارک اور عمدہ دعا ہے اسي طرح الله تمہارے ليے احکام بيان فرماتا ہے تاکہ تم سمجھو (61) مومن تو وہي ہيں جو الله اور اس کے رسول پر ايمان لائے ہيں اور جب وہ اس کے ساتھ کسي جمع ہونے کے کام ميں ہوتے ہيں تو چلے نہيں جاتے جب تک اس سے اجازت نہ ليں جو لوگ تجھ سے اجازت ليتے ہيں وہي ہيں جوالله اور اس کے رسول پرايمان لائے ہيں پھر جب تجھ سے اپنے کسي کام کے ليے اجازت مانگيں تو ان ميں سے جسے تو چاہے عزت دے اور ان کے ليے الله سے بخشش کي دعا کر الله بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (62) رسول کے بلانے کو آپس ميں ايک دوسرے کے بلانے جيسا نہ سمجھو الله انہيں جانتا ہے جو تم ميں سے چھپ کر کھسک جاتے ہيں سو جو لوگ الله کے حکم کي مخالفت کرتے ہيں انہيں اس سے ڈرنا چاہيئے کہ ان پر کوئي آفت آئے يا ان پر کوئي دردناک عذاب نازل ہوجائے (63) خبردار الله ہي کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے اسے معلوم ہے جس حال پر تم ہو اور جس دن اس کي طرف پھير لائے جائيں گے تو انہيں بتائے گا جو کچھ وہ کرتے تھے اور الله ہر چيز کو جاننے والا ہے (64)



25       سورة الفُرقان     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

وہ بڑي برکت والا ہے جس نے اپنے بندے پر قرآن نازل کيا تاکہ تمام جہان کے ليےڈرانے والا ہو (1) وہ جس کي آسمانوں اور زمين ميں سلطنت ہے اور اس نے نہ کسي کو بيٹا بنايا ہے اور نہ کوئي سلطنت ميں اس کا شريک ہے اور اس نے ہر چيز کو پيدا کر کے اندازہ پر قائم کر ديا (2) اور انہوں نے الله کے سوا ايسے معبود بنا رکھے ہيں جو کچھ بھي پيدا نہيں کر سکتے حالانکہ وہ خود پيدا کيے گئے ہيں اور وہ اپني ذات کے ليے نقصان اور نفع کے مالک نہيں اور موت اور زندگي اور دوبارہ اٹھنے کے بھي مالک نہيں (3) اور کافر کہتے ہيں کہ يہ تو محض جھوٹ ہے جسے اس نے بنا ليا ہے اور دوسرے لوگوں نے اس ميں ا س کي مدد کي ہے پس وہ بڑے ظلم اور جھوٹ پر اتر آئے ہيں (4) اور کہتے ہيں کہ پہلوں کي کہانياں ہيں کہ جنہيں اس نے لکھ رکھا ہے پس وہي اس پر صبح اور شام پڑھي جاتي ہيں (5) کہہ دو کہ اسے تو اس نے نازل کيا ہے جو آسمانوں اور زمين کي پوشيدہ باتيں جانتا ہے بے شک وہ بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (6) اور کہتے ہيں اس رسول کو کيا ہوگيا کہ کھاناکھاتا اور بازاروں ميں پھرتا ہے اس کے پاس کوئي فرشتہ کيوں نہيں بھيجا گيا کہ اس کے ساتھ وہ بھي ڈرانے والا ہوتا (7) يا اس کے پاس کوئي خزانہ آجاتا يا اس کے ليے باغ ہوتا جس ميں سےکھاتا اور بے انصافوں نے کہا کہ تم تو بس ايک ايسے شخص کے تابع ہوگئے جس پر جادو کيا گيا ہے (8) ديکھو تو تمہارے ليے کيسي مثاليں بيان کرتے ہيں پس وہ ايسے گمراہ ہو ئے کہ راستہ بھي نہيں پا سکتے (9) بڑي برکت ہے اس کي جو چاہے تو تيرے ليے اس سے بہتر باغ بنا دے جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں اور تيرے ليے محل بنا دے (65) بلکہ انہوں نے تو قيامت کو جھوٹ سمجھ ليا ہے اور ہم نے اس کے ليے آگ تيار کي ہے جو قيامت کو جھٹلاتا ہے (10) جب وہ انہيں دور سے ديکھے گي تو اس کے جوش و خروش کي آواز سنيں گے (11) اور جب وہ اس کے کسي تنگ مکان ميں جکڑکر ڈال ديے جائيں گے تو وہاں موت کو پکاريں گے (12) آج ايک موت کو نہ پکارو اور بہت سي موتوں کو پکارو (13) کہہ دو کيا بہتر ہے يا وہ بہشت جس کا پرہيز گارو ں کے ليے وعدہ کيا گيا ہے جو ان کا بدلہ اور ٹھکانہ ہوگي (14) وہاں انہيں جو چاہيں گے ملے گا وہ اس ميں ہميشہ رہيں گے يہ وعدہ تيرے رب کے ذمہ ہے جو قابل درخواست ہے (15) اورجس دن انہيں اور ان کے معبودوں کو جمع کرے گا جنھيں وہ الله کے سوا پوجتے تھے تو فرمائے گا کيا تم ہي نے ميرے ان بندوں کو گمراہ کيا تھا يا وہ خود راستہ بھول گئے تھے (16) کہيں گے تو پاک ہے ہميں يہ کب لايق تھا کہ تيرے سوا کسي اور کو کارساز بناتے ليکن تو نے انہيں اور ان کے باپ دادا کو يہاں تک آسودگي دي تھي کہ وہ ياد کرنا بھول گئے اور يہ لوگ تباہ ہونے والے تھے (17) سو تمہارے معبودوں نے تمہاري باتو ں ميں تمہيں جھٹلا ديا سو تم نہ تو ٹال سکتے ہو اور نہ مدد دے سکتے ہو اور جو تم ميں سے ظلم کرے گا ہم اسے بڑا عذاب چکھائيں گے (18) اور ہم نے تجھ سے پہلے جتنے پيغمبر بھيجے وہ کھانا بھي کھاتے تھے اور بازاروں ميں بھي چلتے پھرتے تھے اورہم نے تمہيں ايک دوسرے کے ليے آزمائش بنايا کيا تم ثابت قدم رہتے ہو اور تيرا رب سب کچھ ديکھنے والا ہے (19) اور ان لوگوں نے کہا جو ہم سے ملنے کي اميد نہيں رکھتے کہ ہمارے پاس فرشتے کيوں نہ بھيجے گئے يا ہم اپنے رب کو ديکھ ليتے البتہ انہوں نے اپنے آپ کو بہت بڑاسمجھ ليا ہے اور بہت بڑي سرکشي کي ہے (20) جس دن فرشتوں کو ديکھيں گے اس دن مجرموں کے ليے کوئي خوشي نہيں ہو گي اورکہيں گے آڑ کر دي جائے (21) اور جو عمل انہوں نے کيے تھے ہم ان کي طرف متوجہ ہوں گے پھر انہيں اڑتي ہوئي خاک کر ديں گے (22) اس دن بہشتيوں کا ٹھکانا بہتر ہوگا اور دوپہر کي آرام گاہ بھي عمدہ ہو گي (23) اور جس دن آسمان بادل سے پھٹ جائے گا اور فرشتے بکثرت اتارے جائيں گے (24) اس دن حقيقي حکومت رحمن? ہي کي ہوگي اور وہ دن کافروں پر بڑا سخت ہوگا (25) اور اس دن ظالم اپنے ہاتھ کاٹ کاٹ کھائے گا کہے گا اے کاش ميں بھي رسول کے ساتھ راہ چلتا (26) ہائے ميري شامت کاش ميں نے فلاں کو دوست نہ بنايا ہوتا (27) اسي نے تو نصيحت کے آنے کےبعد مجھے بہکا ديا اور شيطان تو انسان کو رسوا کرنے والا ہي ہے (28) اور رسول کہے گا اے ميرے رب بےشک ميري قوم نے اس قرآن کو نظر انداز کر رکھا تھا (29) اور ہم اسي مجرموں کو ہر ايک نبي کا دشمن بناتے رہے ہيں اور ہدايت کرنے اور مدد کرنے کے ليے تيرا رب کافي ہے (30) اور کافر کہتے ہيں کہ اس پر يکبارگي قرآن کيوں نازل نہيں کيا گيا اسي طرح اتارا گيا تاکہ ہم اس سے تيرے دل کو اطمينان ديں اور ہم نے اسے ٹھہر ٹھہر کر پڑھ سنايا (31) اور جو انوکھي بات تيرے سامنے لائيں گے ہم بھي تمہيں اس کا بہت ٹھيک جواب اوربہت عمدہ حل بتائيں (32) جو لوگ مونہوں کے بل گھسيٹ کر جہنم ميں ڈاليں جائيں گے يہي برے درجے والے ہيں اور بہت ہي بڑے گمراہ ہيں (33) اور البتہ تحقيق ہم نے موسي? کو کتاب دي اور ہم نے اس کے ساتھ اس کے بھائي ہارون کو وزير بنايا (34) پھر ہم نے کہا تم دونو ان لوگوں کي طرف جاؤ جنہو ں نے ہماري آيتيں جھٹلائي ہيں پھر ہم نے انہيں جڑ سے اکھاڑ کر پھينک ديا (35) اور نوح کي قوم کوبھي جب انہو ں نے رسولوں کو جھٹلايا تو ہم نے انہيں غرق کر ديا اور ہم نے انہيں لوگوں کے ليے نشاني بنا ديا اور ہم نے ظالموں کے ليے دردناک عذاب تيار کيا ہے (36) اور عاد اور ثمود اورکنوئيں والوں کو بھي اوربہت سے دور جو ان کے درميان تھے (37) اور ہم نے ہر ايک کو مثاليں دے کر سمجھايا تھا اور سب کو ہم نے ہلاک کر ديا (38) اور يہ اس بستي پر بھي گزرے ہيں جس پر بري طرح پتھر برسائے گئے سو کيا يہ لوگ اسے ديکھتے نہيں رہتے بلکہ يہ لوگ مر کر زندہ ہونے کي اميد ہي نہيں رکھتے (39) اور جب يہ لوگ تمہيں ديکھتے ہيں تو بس تم سے مذاق کرنے لگتے ہيں کيا يہي ہے جسےالله نے رسول بنا کر بھيجا (40) اس نے تو ہميں ہمارے معبودوں سے ہٹا ہي ديا ہوتا اگر ہم ان پر قائم نہ رہتے اور انہيں جلدي معلوم ہوجائے گا جب عذاب ديکھيں گے کہ کون شخص گمراہ تھا (41) کيا تم نے اس شخص کو ديکھا جس نے اپنا خدا اپني خوہشات نفساني کو بنا رکھا ہے پھر کيا تو اس کا ذمہ دار ہو سکتا ہے (42) يا تو خيال کرتا ہے کہ اکثر ان ميں سے سنتے يا سمجھتے ہيں يہ تو محض چوپايوں کي طرح ہيں بلکہ ان سے بھي زيادہ گمراہ ہيں (43) کيا تو نے اپنے رب کي طرف نہيں ديکھا کہ اس نے سايہ کو کيسے پھيلايا ہے اور اگر چاہتا تو اسے ٹھہرا رکھتا پھر ہم نے سورج کو اس کا سبب بنا ديا ہے (44) پھر ہم اسے آہستہ آہستہ اپني طرف سميٹتے ہيں (45) اور وہي ہے جس نے تمہارے ليے رات کو اوڑھنا اور نيند کو راحت بنا ديا اور دن چلنے پھرنے کے ليے بنايا (46) اوروہي تو ہے جو اپني رحمت سے پہلے خوشخبري لانے والي ہوائيں چلاتا ہے اور ہم نے آسمان سے پاک پاني نازل فرمايا (47) تاکہ ہم اس سے مرے ہوئے شہر کو زندہ کريں اور اسے اپني پيدا کي ہوئي چيزوں، چارپايوں اوربہت سے آدميوں کوپلائيں (48) اور ہم نے اسے لوگوں ميں بانٹ ديا ہے تاکہ نصيحت حاصل کريں پس بہت سے آدمي ناشکري کيے بغير نہ رہے (49) اور اگر ہم چاہتے تو ہر گاؤں ميں ايک ڈرانے والا بھيج ديتے (50) پس کافروں کا کہا نہ مان اس کے ساتھ بڑے زور سے ان کا مقابلہ کر (51) اور وہي ہے جس نے دو درياؤں کو آپس ميں ملا ديا يہ ميٹھا خوشگوار ہے او ريہ کھاري کڑوا ہے اوران دونوں ميں ايک پردہ اور مستحکم آڑ بنا دي (52) اوروہي ہے جس نے انسان کو پاني سے پيدا کيا پھر ا س کے ليے رشتہ نسب اور دامادي قائم کيا اور تيرا رب ہر چيز پر قادر ہے (53) اور وہ الله کے سوا ايسے کو پوجتے ہيں جو انہيں نہ نفع دے سکتے ہيں نہ نقصان پہنچا سکتے ہيں اور کافر اپنے رب کي طرف پيٹھ پھيرنے والا ہے (54) اور ہم نےتمہيں محض خوشخبري دينے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھيجا ہے (55) کہہ دو ميں اس پر تم سے کوئي مزدوري نہيں مانگتا مگر جو شخص اپنے رب کي طرف راستہ معلوم کرنا چاہے (56) اورتم اس زندہ خدا پر بھروسہ رکھو جو کبھي نہ مرے گا اور اس کي تسبيح اورحمد کرتے رہو اور وہ اپنے بندوں کے گناہوں سے کافي خبردار ہے (57) جس نے آسمان اور زمين اور جو کچھ ان ميں ہے چھ دن ميں بنايا پھر عرش پر قائم ہوا وہ رحمن? ہے پس ا س کي شان کسي خبردار سے پوچھو (58) اورجب ان سے کہا جاتا ہے کہ رحمن? کو سجدہ کرو توکہتے ہيں رحمن? کيا ہے کيا ہم اسے سجدہ کريں جس کے ليے تو کہہ دے اور اس سے انہيں اور زيادہ نفرت ہوتي ہے (59) بڑا برکت والا ہے وہ جس نے آسمان ميں ستارے بنائے اور اس ميں چراغ اور چمکتا ہوا چاند بھي بنايا (60) اور وہي ہے جس نے رات اور دن يکے بعد ديگرے آنے والے بنائے يہ اس کے ليے ہے جو سمجھنا چاہے يا شکر کرنا چاہے (61) اور رحمن? کے بندے وہ ہيں جو زمين پردبے پاؤں چلتے ہيں اورجب ان سے بے سمجھ لوگ بات کريں تو کہتے ہيں سلام ہے (62) اور وہ لوگ جو اپنے رب کے سامنے سجدہ ميں اور کھڑے ہوکر رات گزارتے ہيں (63) اور وہ لوگ جو کہتے ہيں اے ہمارے رب ہم سے دوزخ کا عذاب دور کر دے بے شک اس کا عذاب پوري تباہي ہے (64) بے شک وہ برا ٹھکانا اوربڑي قيام گاہ ہے (65) اوروہ لوگ جب خرچ کرتے ہيں تو فضول خرچي نہيں کرتے اور نہ تنگي کرتے ہيں اور ان کا خرچ ان دونوں کے درميان اعتدال پر ہوتا ہے (66) اوروہ جو الله کے سوا کسي اور معبود کونہيں پکارتے اور اس شخص کوناحق قتل نہيں کرتے جسے الله نے حرام کر ديا ہے اور زنا نہيں کرتے اور جس شخص نے يہ کيا وہ گناہ ميں جا پڑا (67) قيامت کے دن اسے دگنا عذاب ہو گا اس ميں ذليل ہو کر پڑا رہے گا (68) مگر جس نے توبہ کي اور ايمان لايا اور نيک کام کيے سو انہيں الله برائيوں کي جگہ بھلائياں بدل دے گا اور الله بخشنے والا مہربان ہے (69) اور جس نے توبہ کي اور نيک کام کيے تو وہ الله کي طرف رجوع کرتا ہے (70) اور جو بے ہودہ باتوں ميں شامل نہيں ہوتے اور جب بيہودہ باتوں کے پاس سے گزريں تو شريفانہ طور سے گزرتے ہيں (71) اور وہ لوگ جب انہيں ان کے رب کي آيتوں سے سمجھايا جاتا ہے تو ان پر بہرے اندھے ہو کر نہيں گرتے (72) اور وہ جو کہتے ہيں کہ ہمارے رب ہميں ہماري بيويوں اور اولاد کي طرف سے آنکھوں کي ٹھنڈک عطا فرما اور ہميں پرہيزگاروں کا پيشوا بنا دے (73) يہي لوگ ہيں جنہيں ان کے صبر کے بدلہ ميں جنت کے بالا خانے ديے جائيں گے اور ان کا وہاں دعا اور سلام سے استقبال کيا جائے گا (74) اس ميں ہميشہ رہنے والے ہوں گے ٹھيرنے اور رہنے کي خوب جگہ ہے (75) کہہ دو ميرا رب تمہاري پروا نہيں کرتا اگرتم اسے نہ پکارو سو تم جھٹلا توچکے ہو پھر اب تو اس کا وبال پڑ کر رہے گا (76)



26       سورة الشُّعَرَاء     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

طسم? (1) يہ روشن کتاب کي آيتيں ہيں (2) شايد تو اپني جان ہلاک کرنے والا ہے اس ليے کہ وہ ايمان نہيں لاتے (3) اگر ہم چاہيں تو ان پر آسمان سے ايسي نشاني نازل کريں کہ اس کے آگے ان کي گردنيں جھک جائيں (4) اور ان کے پاس رحمن? کي طرف سے کوئي نئي بات نصيحت کي ايسي نہيں آئي کہ وہ اس سے منہ نہ موڑ ليتے ہوں (5) سو يہ جھٹلاتو چکے اب ان کے پاس اس چيز کي حقيقت آئے گي جس پر ٹھٹھا کيا کرتے تھے (6) کيا وہ زمين کو نہيں ديکھتے ہم نے اس ميں ہر ايک قسم کي کتني عمدہ چيزيں اُگائي ہيں (7) البتہ اس ميں بڑي نشاني ہے اور ان ميں سے اکثر ايمان لانے والے نہيں (8) اور بے شک تيرا رب زبردست رحم کرنے والا ہے (9) اور جب تيرے رب نے موسي? کو پکارا کہ اس ظالم قوم کے پاس جا (10) فرعون کي قوم کے پاس کيا وہ ڈرتے نہيں (11) عرض کي اے ميرے رب ميں ڈرتا ہوں کہ مجھے جھٹلا ديں (12) اور ميرا سينہ تنگ ہوجائے اور ميري زبان نہ چلے پس ہارون کو پيغام دے (13) اور ميرے ذمہ ان کا ايک گناہ بھي ہے سو ميں ڈرتا ہوں کہ مجھے مار نہ ڈاليں (14) فرمايا ہر گز نہيں تم دونوں ہماري نشانياں لے کر جاؤ ہم تمہارے ساتھ سننے والے ہيں (15) سو فرعون کے پاس جاؤ اور کہو کہ ہم پروردگار عالم کا پيغام لے کر آئے ہيں (16) يہ کہ ہمارے ساتھ بني اسرائيل کو بھيج دے (17) کہا کيا ہم نےتمہيں بچپن ميں پرورش نہيں کيا اورتو نے ہم ميں اپني عمر کے کئي سال گزارے (18) اور تو اپنا وہ کرتوت کر گيا جوکر گيا اور تو ناشکروں ميں سے ہے (19) کہا جب ميں نے وہ کام کيا تھاتو ميں بےخبر تھا (20) پھر ميں تم سے تمہارے ڈر کے مارے بھاگ گيا تب مجھے ميرے رب نے دانائي عطا کي اور مجھے رسول بنايا (21) اور يہ احسان جو تو مجھ پر رکھتا ہے اسي ليے تو نے بني اسرائيل کو غلام بنا رکھا ہے (22) فرعون نے کہا رب العالمين کيا چيز ہے (23) فرمايا آسمانوں اور زمين اور جو کچھ ان کے درميان ہے سب کا پروردگار ہے اگر تمہيں يقين آئے (24) اپنے گرد والوں سے کہا کيا تم سنتے نہيں ہو (25) فرمايا تمہارا ور تمہارے پہلے باپ دادا کا رب ہے (26) کہا بے شک تمہارا رسول جو تمہارے پاس بھيجا گيا ہے ضرور ديوانہ ہے (27) فرمايا مشر ق مغرب اور جو ان کے درميان ہے سب کا پروردگار ہے اگر تم عقل رکھتے ہو (28) کہا اگر تو نے ميرے سوا اور کوئي معبود بنايا تو تمہيں قيد ميں ڈال دوں گا (29) فرمايا اگرچہ ميں تيرے پاس ايک روشن چيز لے آؤں (30) کہا اگر تو سچا ہے تو وہ چيز لا (31) پھر اس نےاپناعصا ڈال ديا سو اسي وقت وہ صريح اژدھا ہو گيا (32) اوراپنا ہاتھ نکالا سو اسي وقت وہ ديکھنے والوں کو چمکتا ہوا دکھائي ديا (33) اپنے گرد کے سرداروں سے کہا کہ بے شک يہ بڑا ماہر جادوگر ہے (34) چاہتا ہے کہ تمہيں تمہارے ديس سے اپنے جادو کے زور سےنکال دےپھر تم کيا رائے ديتے ہو (35) کہا اسےاور اس کے بھائي کو مہلت دو اور شہروں ميں چپڑاسيوں کو بھيج ديجيئے (36) کہ تيرے پاس بڑے ماہر جادوگروں کو لے آئيں (37) پھر سب جادوگر ايک مقرر دن پر جمع کيے گئے (38) اور لوگوں سے کہا گيا کيا تم بھي اکھٹے ہوتے ہو (39) تاکہ اگر جادوگر غالب آجائيں تو ہم انہي کي راہ پر رہيں (40) پھر جب جادوگر آئے تو فرعون سے کہا اگر ہم غالب آگئے تو کيا ہميں کوئي بڑا انعام ملے گا (41) کہا ہاں اور بيشک تم اس وقت مقربوں ميں داخل ہو جاؤ گے (42) موسي? نے ان سے کہا ڈالو جو تم ڈالتے ہو (43) پھر انہوں نے اپني رسياں اور لاٹھياں ڈال ديں اور کہا فرعون کے اقبال سے ہماري فتح ہے (44) پھر موسي? نے اپنا عصا ڈالا پھر وہ فوراً ہي نگلنے لگا جو انہوں نے جھوٹ بنايا تھا (45) پھر جادوگر سجدے ميں گر پڑے (46) کہا ہم رب العالمين پر ايمان لائے (47) جو موسي? اور ہارون کا رب ہے (48) کہا کيا تم ميري اجازت سے پہلے ہي ايمان لے آئے بے شک وہ تمہارا استاد ہے جس نے تمہيں جادو سکھايا ہے سو تمہيں ابھي معلوم ہو جائے گا البتہ ميں تمہارا ايک طرف کا ہاتھ اور دوسري طرف کا پاؤں کاٹ دوں گا اور تم سب کو سولي پر چڑھا دوں گا (49) کہا کچھ حرج نہيں بے شک ہم اپنے رب کے پاس پہنچنے والا ہوں گے (50) ہميں اميد ہے کہ ہمارا رب ہمارے گناہوں کو معاف کر دے گا اس ليے کہ ہم سب سے پہلے ايمان لانے والے ہيں (51) اور ہم نے موسي ?کو حکم بھيجا کہ ميرے بندوں کو رات کو لے نکل البتہ تمہارا پيچھا کيا جائے گا (52) پھر فرعون نے شہروں ميں چپڑاسي بھيجے (53) کہ يہ ايک تھوڑي سي جماعت ہے (54) اور انہوں نے ہميں بہت غصہ دلايا ہے (55) اور بے شک ہم سب ہتھيار بند ہيں (56) پھر ہم نے انہيں باغوں اور چشموں سے نکال باہر کيا (57) اور خزانوں اور عمدہ مکانو ں سے (58) اسي طرح ہوا اور ہم نے ان چيزوں کا بني اسرائيل کو وارث بنايا (59) پھر سورج نکلنے کے وقت ان کے پيچھے پڑے (60) پھر جب دونوں جماعتوں نےايک دوسرے کو ديکھا تو موسي? کے ساتھيوں نے کہا ہم تو پکڑے گئے (61) کہا ہرگز نہيں ميرا رب ميرے ساتھ ہے وہ مجھے راہ بتائے گا (62) پھر ہم نےموسي? کو حکم بھيجا کہ اپني لاٹھي کو دريا پر مار پھر پھٹ گيا پھر ہر ٹکڑا بڑے ٹيلے کي طرح ہو گيا (63) اور ہم نے اس جگہ دوسروں کو پہنچا ديا (64) اورہم نے موسي? کي اور جو اس کے ساتھ تھے سب کو نجات دي (65) پھر ہم نے دوسروں کو غرق کر ديا (66) البتہ اس ميں بڑي نشاني ہے اور ان ميں سے اکثر ايمان لانے والے نہيں (67) اور بے شک تيرا رب زبردست رحم کرنے والا ہے (68) اور انہيں ابراھيم کي خبر سنا دے (69) جب اپنے باپ اور اپني قوم سے کہا تم کس کو پوجتے ہو (70) کہنے لگے ہم بتوں کو پوجتے ہيں پھر انہي کے گرد رہا کرتے ہيں (71) کہا کيا وہ تمہاري بات سنتے ہيں جب تم پکارتے ہو (72) يا تمہيں کچھ نفع يا نقصان پہنچا سکتے ہيں (73) کہنے لگے بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ايسا کرتے پايا ہے (74) کہا کيا تمہيں خبر ہے جنہيں تم پوجتے ہو (75) تم او رتمہارے پہلے باپ دادا جنہيں پوجتے تھے (76) سو وہ سوائے رب العالمين کے ميرے دشمن ہيں (77) جس نے مجھے پيدا کيا پھر وہي مجھے راہ دکھاتا ہے (78) اور وہ جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے (79) اور جب ميں بيمار ہوتا ہوں تو وہي مجھے شفا ديتا ہے (80) اور وہ جو مجھے مارے گا پھر زندہ کرے گا (81) اور وہ جو مجھے اميد ہے کہ ميرے گناہ قيامت کے دن مجھے بخش دے گا (82) اے ميرے رب مجھے کمال علم عطا فرما اور مجھے نيکيوں کے ساتھ شامل کر (83) اور آئندہ آنے والي نسلوں ميں ميرا ذکر خير باقي رکھ (84) اور مجھے نعمت کے باغ کے وارثوں ميں کر دے (85) اور ميرے باپ کو بخش دے کہ وہ گمراہوں ميں سے تھا (86) اور مجھے ذليل نہ کر جس دن لوگ اٹھائے جائيں گے (87) جس دن مال اور اولاد نفع نہيں دے گي (88) مگر جو الله کے پاس پاک دل لے کر آيا (89) اور پرہيز گاروں کے ليے جنت قريب لائي جائے گي (90) اور دوزخ سرکشوں کے ليے ظاہر کي جائے گي (91) اور انہيں کہا جائے گا کہاں ہيں جنہيں تم پوجتے تھے (92) الله کے سوا کيا وہ تمہاري مدد کر سکتے ہيں يا بدلہ لے سکتے ہيں (93) پھر وہ اور سب گمراہ اس ميں اوندھے ڈال ديے جائيں گے (94) اور شيطان کے سارے لشکروں کو بھي (95) اوروہ وہاں آپس ميں جھگڑتے ہوئے کہيں گے (96) الله کي قسم بيشک ہم صريح گمراہي ميں تھے (97) جب ہم تمہيں رب العالمين کے برابر کيا کرتے تھے (98) اور ہميں ان بدکاروں کے سوا کسي نے گمراہ نہيں کيا (99) پھر کوئي ہماري سفارش کرنے والا نہيں (100) اور نہ کوئي مخلص دوست ہے (101) پھر اگر ہميں دوبارہ جانا ملے تو ہم ايمان والوں ميں شامل ہوں (102) البتہ اس ميں بڑي نشاني ہے اور ان ميں سے اکثر ايمان لانے والے نہيں (103) اور بے شک تيرا رب زبردست رحم کرنے والا ہے (104) نوح کي قوم نے پيغمبروں کو جھٹلايا (105) جب ان کے بھائي نوح نے کہا کيا تم ڈرتے نہيں (106) ميں تمہارے ليے امانت دار رسول ہوں (107) پس الله سے ڈرو اور ميرا کہا مانو (108) اور ميں تم سے اس پر کوئي مزدوري نہيں مانگتا ميري مزدوري تو بس رب العالمين کے ذمہ ہے (109) سو الله سے ڈرو اور ميرا کہا مانو (110) انہوں نے کہا کيا ہم تجھ پر ايمان لائيں حالانکہ تيرے تابع توکمينے لوگ ہوئے ہيں (111) کہا اور مجھے کيا خبر کہ وہ کيا کرتے تھے (112) ان کا حساب تو ميرے رب ہي کے ذمہ ہے کاش کہ تم سمجھتے (113) اور ميں ايمان والوں کو دور کرنے والا نہيں ہوں (114) ميں تو بس کھول کر ڈرانے والا ہوں (115) کہنے لگے اے نوح اگر تو باز نہ آيا تو ضرور سنگسار کيا جائے گا (116) کہا اے ميرے رب ميري قوم نے مجھے جھٹلايا ہے (117) پس تو ميرے اور ان کے درميان فيصلہ ہي کر دے اور مجھے اور جو ميرے ساتھ ايمان والے ہيں نجات دے (118) پھر ہم نے اسے اورجو اس کے ساتھ بھري کشتي ميں تھے بچا ليا (119) پھر ہم نے اس کے بعد باقي لوگوں کو غرق کر ديا (120) البتہ اس ميں بڑي نشاني ہے اور ان ميں سے اکثر ايمان لانے والے نہيں (121) اور بے شک تيرا رب زبردست رحم کرنے والا ہے (122) قوم عاد نے پيغمبروں کو جھٹلايا (123) جب ان سے ان کے بھائي ہود نے کہا کہ تم کيوں نہيں ڈرتے (124) البتہ ميں تمہارے ليے امانت دار رسول ہوں (125) پس الله سے ڈرو اور ميرا کہا مانو (126) اور ميں تم سے ا سپر کوئي مزدوري نہيں مانگتا ميري مزدوري تو بس رب العالمين کے ذمہ ہے (127) کيا تم ہر اونچي زمين پر کھيلنے کے ليے ايک نشان بناتے ہو (128) اوربڑے بڑے محل بناتے ہو شايد کہ تم ہميشہ رہو گے (129) اورجب ہاتھ ڈالتے ہو تو بڑي سختي سےپکڑتے ہو (130) پس الله سے ڈرو اور ميرا کہا مانو (131) اور اس سے ڈرو جس نے تمہاري ان چيزوں سے مدد کي ہے جنہيں تم بھي جانتے ہو (132) چارپايوں اور اولاد سے (133) اور باغوں اور چشموں سے تمہيں مدد دي (134) ميں تم پر ايک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں (135) کہنے لگے تو نصيحت کر يا نہ کر ہمارے ليے سب برابر ہے (136) يہ تو بس پہلے لوگوں کي ايک عادت ہے (137) اور ہميں عذاب نہيں ہوگا (138) پھر انہو ں نے پيغمبر کو جھٹلايا تب ہم نے انہيں ہلاک کر ديا البتہ اس ميں بڑي نشاني ہے اور ان ميں اکثر ايمان لانے والے نہيں (139) اور بے شک تيرا رب زبردست رحم کرنے والا ہے (140) قوم ثمود نے پيغمبروں کو جھٹلايا (141) جب ان سے ان کے بھائي صالح نے کہا کيا تم ڈرتے نہيں (142) ميں تمہارے ليے امانت دار رسول ہوں (143) پس الله سے ڈرو اور ميرا کہا مانو (144) اور ميں تم سے اسپر کوئي مزدوري نہيں مانگتا ميري مزدوري تو بس رب العالمين کے ذمہ ہے (145) کيا تمہيں ان چيزو ں ميں يہاں بے فکري سے رہنے ديا جائے گا (146) يعني باغوں اور چشموں ميں (147) اور کھيتوں اور کھجوروں ميں جن کا خوشہ ملائم ہے (148) او رتم پہاڑوں کوتراش کر تکلف کے گھر بناتے ہو (149) پس الله سے ڈرو اور ميرا کہا مانو (150) اوران حد سے نکلنے والوں کا کہا مت مانو (151) جو زمين ميں فساد کرتے ہيں اور اصلاح نہيں کرتے (152) کہنے لگے تم پر تو کسي نے جادو کيا ہے (153) توبھي ہم جيسا ايک آدمي ہے سو کوئي نشاني لے آ اگر تو سچا ہے (154) کہا يہ اونٹني ہے اسکے پينے کا ايک دن ہے اور يک دن معين تمہارے پينے کے ليے ہے (155) اور اسے برائي سے ہاتھ نہ لگانا ورنہ تمہيں بڑے دن کا عذاب آ پکڑے گا (156) سو انہوں نے اس کے پاؤں کاٹ ڈالے پھر پشيمان ہوئے (157) پھر انہيں عذاب نے آ پکڑا البتہ اس ميں بڑي نشاني ہے اور ان ميں سے اکثر ايمان لانے والے نہيں (158) اوربے شک تيرا رب زبردست رحم کرنے والا ہے (159) لوط کي قوم نے پيغمبروں کو جھٹلايا (160) جب انہيں ان کے بھائي لوط نے کہا کيا تم ڈرتے نہيں (161) ميں تمہارے ليے امانت دار رسول ہوں (162) پس الله سے ڈرو اور ميرا کہا مانو (163) اورميں تم سے اس پر کوئي مزودري نہيں مانگتا ميري مزدوري تو بس اللهرب العالمين کے ذمہ ہے (164) کيا تم دنيا کے لوگوں ميں لڑکوں پر گرے پڑتے ہو (165) اور تمہارے رب نےجو تمہارے ليے بيوياں پيدا کر دي ہيں انہيں چھوڑ ديتے ہو بلکہ تم حد سے گزرنے والے لوگ ہو (166) کہنے لگے اے لوط اگر تو ان باتوں سے باز نہ آيا تو ضرور تو نکال ديا جائے گا (167) کہا ميں تو تمہارے کام سے سخت بيزار ہوں (168) اے ميرے رب مجھے اور ميرے گھر والوں کو اس کے وبال سے نجات دے جو وہ کرتے ہيں (169) پھر ہم نے اسے اور اس کے سارے کنبے کو بچا ليا (170) مگر ايک بڑھيا جو پيچھے رہ گئي تھي (171) پھر ہم نے اور سب کو ہلاک کر ديا (172) اور ہم نے ان پر مينہ برسايا پھر ڈرائے ہوؤں پر بُرا مينہ برسا (173) البتہ اس ميں بڑي نشاني ہے اور ان ميں سے اکثر ايمان لانے والے نہيں (174) اوربيشک تيرا رب زبردست رحم کرنے والا ہے (175) بن والوں نے بھي پيعمبروں کو جھٹلايا (176) جب ان سے شعيب نے کہا کيا تم ڈرتے نہيں (177) ميں تمہارے ليے امانت دار رسول ہوں (178) پس الله سے ڈرو اور ميرا کہا مانو (179) اور ميں تم سے اس پر کوئي مزدوري نہيں مانگتا ميري مزدوري تو بس رب العالمين کے ذمہ ہے (180) پيمانہ پورا دو اور نقصان دينے والے نہ بنو (181) اور صحيح ترازو سے تولا کرو (182) اور لوگوں کو ان کي چيزيں کم کر کے نہ دو اور ملک ميں فساد مچاتے نہ پھرو (183) اور اس سے ڈرو جس نے تمہيں اور پہلي خلقت کو بنايا (184) کہنے لگے کہ تم پر تو کسي نے جادو کر ديا (185) اورتو بھي ہم جيسا ايک آدمي ہے اور ہمارے خيال ميں تو تو جھوٹا ہے (186) سو ہم پر آسمان کا کوئي ٹکڑا گرا دے اگر تو سچا ہے (187) کہا ميرا رب خوب جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو (188) پھر اسے جھٹلايا پھر انہيں سائبان والے دن کے عذاب نے پکڑ ليا بے شک وہ بڑے دن کا عذاب تھا (189) البتہ اس ميں بڑي نشاني ہے اور ان ميں سے اکثر ايمان لانے والے نہيں (190) اور بے شک تيرا رب زبردست رحم کرنے والا ہے (191) اور يہ قرآن رب العالمين کا اتارا ہوا ہے (192) اسے امانت دار فرشتہ لے کر آيا ہے (193) تيرے دل پر تاکہ تو ڈرانے والوں ميں سے ہو (194) صاف عربي زبان ميں (195) اور البتہ اس کي خبر پہلوں کي کتابوں ميں بھي ہے (196) کيا ان کے ليے نشاني کافي نہيں کہ اسے بني اسرائيل کے علماء بھي جانتے ہيں (197) اور اگر ہم اسے کسي عجمي پر نازل کرتے (198) پھر وہ اسے ان کے سامنے پڑھتا تو بھي ايمان نہ لاتے (199) اسي طرح ہم نے اس انکار کو گناہگاروں کے دل ميں ڈال رکھا ہے (200) وہ دردناک عذاب ديکھے بغير اس پر ايمان نہيں لائيں گے (201) پھر وہ ان پر اچاناک آئے گا اور انہيں خبر بھي نہ ہوگي (202) پھر کہيں گے کيا ہميں مہلت مل سکتي ہے (203) کيا ہمارے عذاب کو جلد چاہتے ہيں (204) بھلا ديکھ اگر ہم انہيں چند سال فائدہ اٹھانے ديں (205) پھر ان کے پاس وہ عذاب آئے جس کا وعدہ ديے جاتے ہيں (206) تو جو انہوں نے فائدہ اٹھايا ہے کيا ان کے کچھ کام بھي آئے گا (207) اور ہم نے ايسي کوئي بستي ہلاک نہيں کي جس کے ليے ڈرانے والے نہ آئے ہوں (208) نصيحت دينے کے ليے اور ہم ظالم نہيں تھے (209) اور قرآن کو شيطان لے کر نہيں نازل ہوئے (210) اور نہ يہ ان کا کام ہے اور نہ وہ اسے کر سکتے ہيں (211) وہ تو سننے کي جگہ سے بھي دور کر ديے گئے ہيں (212) سو الله کے ساتھ کسي اور معبود کو نہ پکار ورنہ تو بھي عذاب ميں مبتلا ہو جائے گا (213) اور اپنے قريب کے رشتہ داروں کو ڈرا (214) اور جو ايمان لانے والے تيرے ساتھ ہيں ان کے ليے اپنا بازو جھکا ئے رکھ (215) پھر اگر تيري نافرماني کريں تو کہہ دے ميں تمہارے کام سے بيزار ہوں (216) اور زبردست رحم والے پر بھروسہ کر (217) جو تجھے ديکھتا ہے جب تو اٹھتا ہے (218) اور نمازيوں ميں تيري نشست و برخاست ديکھتا ہے (219) بيشک وہ سننے والا جاننے والا ہے (220) کيا ميں تمہيں بتاؤں شيطان کس پر اترتے ہيں (221) ہر جھوٹے گناہگار پر اترتے ہيں (222) وہ سني ہوئي باتيں پہنچاتے ہيں اوراکثر ان ميں سے جھوٹے ہوتے ہيں (223) اور شاعروں کي پيروي تو گمراہ ہي کرتے ہيں (224) کيا تم نےنہيں ديکھاکہ وہ ہر ميدان ميں بھٹکتے پھرتے ہيں (225) اور جو وہ کہتے ہيں کرتے نہيں (226) مگروہ جو ايمان لائے اور نيک کام کيے اور الله کوبہت ياد کيا اور مظلوم ہونے کے بعد بدلہ ليا اور ظالموں کو ابھي معلوم ہو جائے گا کہ کس کروٹ پر پڑتے ہيں (227)



27       سورة النَّمل     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

طس? يہ آيتيں قرآن کي اور کتاب روشن کي ہيں (1) ايمان داورں کے ليے ہدايت اور خوشخبري ہے (2) جو نماز ادا کرتے ہيں اور زکوة? ديتے ہيں اور وہ آخرت پر يقين رکھتے ہيں (3) البتہ جو لوگ آخرت پر ايمان نہيں رکھتے ہم نےان کے اعمال ان کے ليے اچھے کر دکھائے ہيں پس وہ سرگرداں پھرتے ہيں (4) وہي ہيں جنہيں برا عذاب ہونا ہے اور وہ آخرت ميں بڑے ہي خسارہ ميں ہوں گے (5) اور تجھے بڑے حکمت والے علم والے کي طرف سے قرآن دياجارہا ہے (6) جب موسي? نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ ميں نے آگ ديکھي ہے ميں ابھي وہاں سے تمہارے پاس کوئي خبر لاتا ہوں يا کوئي انگارا سلگا کر لاتا ہوں تاکہ تم سينکو (7) پھر جب موسي? وہاں آئے تو آواز آئي کہ جو آگ ميں اور اس کے پاس ہے وہ با برکت ہے اور الله پاک ہے جو تمام جہان کا رب ہے (8) اے موسي? وہ ميں الله ہوں زبردست حکمت والا (9) اور اپني لاٹھي ڈال دے پھر جب اسے ديکھا کہ وہ سانپ کي طرح چل رہي ہے تو پيٹھ پھير کر بھاگا اورپيچھے مڑ کر نہ ديکھا اے موسي? ڈرو مت کيونکہ ميرے حضور ميں رسول ڈرا نہيں کرتے (10) مگر جس نے ظلم کيا پھر برائي کے بعد اسے نيکي سے بدل ديا ہوتو ميں بخشنے والا مہربان ہوں (11) اور اپنا ہاتھ اپنےگريبان ميں ڈال دے وہ سفيد بے عيب نکلے گا يہ دونوں ملا کر نونشانياں فرعون اور اس کي قوم کي طرف لے کرجا کيونکہ وہ بدکار لوگ ہيں (12) پھر جب ان کے پاس آنکھيں کھولنے والي ہماري نشانياں آئيں تو کہنے لگے يہ تو صاف جادو ہے (13) اور انہوں نے انکا ظلم اور تکبر سے انکار کرد يا حالانکہ ان کے دل يقين کر چکے تھے پھر ديکھ مفسدوں کا انجام کيسا ہوا (14) اور ہم نے داؤد اور سليمان کو علم ديا اور کہنے لگے الله کا شکر ہے جس نے ہميں بہت سے ايمان دار بندوں پر فضيلت دي (15) اور سليمان داؤد کا وارث ہوا اور کہا اے لوگو ہميں پرندوں کي بولي سکھائي گئي ہے او رہميں ہر قسم کے سازو سامان ديے گئے ہيں بے شک يہ صريح فضيلت ہے (16) اور سليمان کے پاس اس کے لشکر جن اور انسان اور پرندے جمع کيے جاتے پھر انکي جماعتيں بنائي جاتيں (17) يہاں تک کہ جب چيونٹيوں کے ميدان پر پہنچے ايک چينوٹي نے کہا اے چيونٹيو اپنے گھروں ميں گھس جاؤ تمہيں سليمان اور اس کي فوجيں نہ پيس ڈاليں اور انہيں خبر بھي نہ ہو (18) پھر اس کي بات سے مسکرا کر ہنس پڑا اور کہا اے ميرے رب مجھے توفيق دے کہ ميں تيرے احسان کا شکر کروں جو تو نے مجھ پر اور ميرے ماں باپ پر کيا اور يہ کہ ميں نيک کام کروں جوتو پسند کرے اور مجھے اپني رحمت سے اپنے نيک بندوں ميں شامل کر لے (19) اور پرندوں کي حاضري لي تو کہا کيا بات ہے جو ميں ہُد ہُد کو نہيں ديکھتا کيا وہ غير حاضر ہے (20) ميں اسے سخت سزا دوں گا يا اسے ذبح کر دوں گا يا وہ ميرے پاس کوئي صاف دليل بيان کرے (21) پھر تھوڑي دير کے بعد ہُد ہُد حاضر ہوا اور کہا کہ ميں حضور کے پاس وہ خبر لايا ہوں جو حضور کو معلوم نہيں اور سباسے آپ کے پاس ايک يقيني خبر لايا ہوں (22) ميں نے ايک عورت کو پايا جو ان پر بادشاہي کرتي ہے اور اسے ہر چيز دي گئي ہے اور اس کا بڑا تخت ہے (23) ميں نے پايا کہ وہ اور اس کي قوم الله کے سوا سورج کو سجدہ کرتے ہيں اور شيطان نے ان کے اعمال کو انہيں آرستہ کر دکھايا ہے اور انہيں راستہ سے روک ديا ہے سو وہ راہ پر نہيں چلتے (24) الله ہي کو کيوں نہ سجدہ کريں جو آسمانوں اور زمين کي چھپي ہوئي چيزوں کو ظاہر کرتا ہے اور جو تم چھپاتے ہو اورجو ظاہر کرتے ہو سب کو جانتا ہے (25) الله ہي ايسا ہےکہ اس کے سواکوئي معبود نہيں ہے اوروہ عرش عظيم کا مالک ہے (26) کہا ہم ابھي ديکھ ليتے ہيں کہ تو سچ کہتا ہے يا جھوٹوں ميں سے ہے (27) ميرا يہ خط لے جا اور ان کي طرف ڈال دے پھر ان کے ہاں سے واپس آ جا پھر ديکھ وہ کيا جواب ديتے ہيں (28) کہنے لگي اے دربار والو ميرے پاس ايک معزز خط ڈالا گيا ہے (29) وہ خط سليمان کي طرف سے ہے اور وہ يہ ہے الله کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بے حد مہربان نہايت رحم والا ہے (30) ميرے سامنے تکبر نہ کرو اور ميرے پاس مطيع ہو کر چلي آؤ (31) کہنے لگي اے دربار والو مجھے ميرے کام ميں مشورہ دو ميں کوئي بات تمہارے حاضر ہوئے بغير طے نہيں کر تي (32) کہنے لگے ہم بڑے طاقتور اور بڑے لڑنے والے ہيں اور کام تيرے اختيار ميں ہے سو ديکھ لے جو حکم دينا ہے (33) کہنے لگي بادشاہ جب کسي بستي ميں داخل ہوتے ہيں اسے خراب کر ديتے ہيں اور وہاں کے سرداروں کو بے عزت کرتے ہيں اور ايسا ہي کريں گے (34) اور ميں ان کي طرف کچھ تحفہ بھيجتي ہوں پھر ديکھتي ہوں کہ ايلچي کيا جواب لے کر آتے ہيں (35) پھر جب سليمان کے پاس آيا فرمايا کيا تم ميري مال سے مدد کرنا چاہتے ہو سو جو کچھ مجھے الله نے ديا ہے اس سے بہتر ہے جو تمہيں ديا ہے بلکہ تم ہي اپنے تحفہ سے خوش رہو (36) ان کي طرف واپس جاؤ ہم ان پرا يسے لشکر لے کر پہنچيں گے جن کا وہ مقابلہ نہ کر سکيں گے اور ہم انہيں وہاں سے ذليل کر کے نکال ديں گے (37) کہا اے دربار والو تم ميں کوئي ہے کہ ميرے پاس اس کا تخت لے آئے اس سے پہلے کہ وہ ميرے پاس فرمانبردار ہو کر آئيں (38) جنوں ميں سے ايک ديو نے کہا ميں تمہيں وہ لا ديتا ہوں اس سے پہلے کہ تو اپني جگہ سے اٹھے اور ميں اس کے ليے طاقتور امانت دار ہوں (39) اس شخص نے کہا جس کے پاس کتاب کا علم تھا ميں اسے تيري آنکھ جھپکنے سے پہلے لا ديتا ہوں پھر جب اسے اپنے روبرو رکھا ديکھا تو کہنے لگا يہ ميرے رب کا ايک فضل ہے تاکہ ميري آزمائش کرے کيا ميں شکر کرتا ہوں يا ناشکري اور جو شخص شکر کرتا ہے اپنے ہي نفع کے ليے شکر کرتا ہے اورجو ناشکري کرتا ہے تو ميرا رب بھي بے پرواہ عزت والا ہے (40) کہا اس کے ليے اس کے تخت کي صورت بدل دو ہم ديکھيں کيا اسے پتہ لگتا ہے يا انہيں ميں ہوتي ہے جنہيں پتہ نہيں لگتا (41) پھر جب آئي کہا گيا کيا تيرا تخت ايسا ہي ہے کہنے لگي گوياکہ يہ وہي ہے اور ہميں تو پہلے ہي معلوم ہو گيا تھا اور ہم فرمانبردار ہو چکے ہيں (42) اور اسے ان چيزو ں سے روک ديا جنہيں الله کےسوا پوجتي تھي بے شک وہ کافروں ميں سے تھي (43) اسے کہا گيا اس محل ميں داخل ہو پھر جب اسے ديکھا خيال کيا کہ وہ گہرا پاني ہے اور اپني پنڈلياں کھوليں کہا يہ تو ايسا محل ہے جس ميں شيشے جڑے ہوئے ہيں کہنے لگي اے ميرے رب ميں نے اپنے نفس پر ظلم کيا تھا اور ميں سليمان کے ساتھ الله کي فرمانبردار ہوئي جو سارے جہاں کا رب ہے (44) اور ہم نے ثمود کي طرف ان کے بھائي صالح کو بھيجاکہ الله کي بندگي کرو پھر وہ دو فريق ہو کر آپس ميں جھگڑنے لگے (45) کہا اے ميري قوم بھلائي سے پہلے برائي کو کيوں جلدي مانگتے ہو الله سے گناہ کيوں نہيں بخشواتے تاکہ تم پر رحم کيا جائے (46) کہنے لگے ہميں تو تجھ سے اور تيرے ساتھيوں سے نحوست معلوم ہوئي کہا تہاري نحوست الله کي طرف سے ہے بلکہ تم لوگ آزمائش ميں ڈالے گئے ہو (47) اور اس شہر ميں نو آدمي ايسے تھے جو زمين ميں فساد کرتے تھے اوراصلاح نہيں کرتے تھے (48) کہنے لگے آپس ميں الله کي قسم کھاؤ کہ صالح اور اس کے گھر والوں پر شبخوں ماريں پھر اس کے وارث سے کہہ ديں ہم تو اس کے کنبہ کي ہلاکت کے وقت موجود ہي نہ تھے اور بے شک ہم سچے ہيں (49) اور انہوں نے ايک داؤ کيا اور ہم نے بھي ايساداؤ کيا کہ انہيں خبربھي نہ ہوئي (50) پھر ديکھو ان کے داؤ کا کيا انجام ہوا کہ ہم نے انہيں اوران کي ساري قوم کو ہلاک کر ديا (51) سو يہ ان کے گھر ہيں جو ان کے ظلم کے سبب سے ويران پڑے ہيں بے شک اس ميں دانشمندو ں کے ليے عبرت ہے (52) اور ہم نے ايمان اور تقوي? والوں کو نجات دي (53) اورلوط کو جب اس نے اپني قوم کو کہا کيا تم بے حيائي کرتے ہو حالانکہ تم سمجھ دا ر ہو (54) کيا تم عورتوں کو چھوڑ کر مردوں پر خواہش کر کے آتے ہو بلکہ تم لوگ جاہل ہو (55) پھر اس کي قوم کا اور کوئي جواب نہ تھا سوائے ا س کے کہ يہ کہا لوط کے گھر والوں کو اپني بستي سے نکال دو يہ لوگ بڑے پاک بنتے ہيں (56) پھر ہم نے لوط اور اس کے گھر والوں کو سوائے اس کي بيوي کے بچا ليا ہم اس کو پيچھے رہنے والو ں ميں ٹھہرا چکے تھے (57) اورہم نے ان پر مينہ برسايا پھر ڈرائے ہوؤں کا مينہ برا تھا (58) کہہ دے سب تعريف الله کے ليے ہے اور اس کے برگزيدہ بندوں پر سلام ہے بھلا الله بہتر ہے يا جنہيں وہ شريک بناتے ہيں (59) بھلا کس نے آسمان اور زمين بنائے اور تمہارے ليے آسمان سے پاني اتار پھر ہم نے اس سے رونق والے باغ اگائے تمہارا کام نہ تھا کہ ان کے درخت اگاتے کيا الله تعالي? کے ساتھ کوئي اوربھي معبود ہے بلکہ يہ لوگ کجروي کر رہے ہيں (60) بھلا زمين کو ٹھہرنے کي جگہ کس نے بنايا اور اس ميں ندياں جاري کيں اور زمين کے لنگر بنائے اور دو درياؤں ميں پردہ رکھا کيا الله کے ساتھ کوئي اوربھي معبود ہے بلکہ اکثر ان ميں بے سمجھ ہيں (61) بھلا کون ہے جوبے قرار کي دعا قبول کرتا ہے اوربرائي کو دور کرتا ہے اور تمہيں زمين ميں نائب بناتا ہے کيا الله کے ساتھ کوئي اور معبود بھي ہے تم بہت ہي کم سمجھتے ہو (62) بھلا کون ہے جو تمہيں جنگل اور دريا کے اندھيروں ميں راستہ بتاتاہے اور اپني رحمت سے پہلے کون خوشخبري کي ہوائيں چلاتا ہے کيا الله کے ساتھ کوئي اور معبود ہے الله ان کے شرک کرنے سے بہت بلند ہے (63) بھلا کون ہے جو از سرِ نو خلقت کو پيدا کرتا ہے پھر اسے دوبارہ بنائے گا اور کون ہے وہ جو تمہيں آسمان اور زمين سے روزي ديتا ہے کيا الله کے ساتھ کوئي اور بھي معبود ہے کہہ دے اپني دليل لاؤ اگر تم سچےہو (64) کہہ دے الله کے سوا آسمانوں اور زمين ميں کوئي بھي غيب کي بات نہيں جانتا اور انہيں اس کي بھي خبر نہيں کہ کب اٹھائے جائيں گے (65) بلکہ آخرت کے معاملے ميں تو ان کي سمجھ گئي گزري ہے بلکہ وہ اس سے شک ميں ہيں بلکہ وہ اس سے اندھے ہي ہيں (66) اور کافر کہتے ہيں کہ کيا جب ہم اور ہمارے باپ دادا مٹي ہوگئے کيا ہم زمين سے نکالے جائيں گے (67) اس کا تو ہم سے اور ہمارےپہلے باپ دادا سے وعدہ ہوتا آيا ہے يہ تو صرف پہلوں کي کہانياں ہيں (68) کہہ دے تم زمين ميں چل پھر کر ديکھو کہ گناہگاروں کا کيا انجام ہوا (69) اور ان پر غم نہ کر اور ان کے فريب کرنے سے تنگ دل نہ ہو (70) اور کہتے ہيں يہ وعدہ کب ہوگا اگر تم سچے ہو (71) کہہ دے شايد بعض وہ چيزيں جن کي تم جلدي کرتے ہو تمہاري پيٹھ کے پيچھے آلگي ہوں (72) اور بے شک تيرا رب تو لوگوں پر فضل کرتا ہے ليکن ان ميں سے اکثر شکر نہيں کرتے (73) اور بے شک تيرا رب جانتا ہے جو ان کے دلوں ميں پوشيدہ ہے اور جو وہ ظاہر کرتے ہيں (74) اور آسمان اور زمين ميں ايسي کوئي پوشيدہ بات نہيں جو روشن کتاب ميں نہ ہو (75) بے شک يہ قرآن بني اسرائيل پر اکثر ان باتوں کو ظاہر کرتا ہے جن ميں وہ اختلاف کرتے ہيں (76) اور بے شک وہ ايمانداروں کے ليے ہدايت اور رحمت ہے (77) بے شک تيرا رب ان کے درميان اپنے حکم سے فيصلہ کرے گا اور وہ غالب علم والا ہے (78) سو الله پر بھروسہ کر بے شک تو صريح حق پر ہے (79) البتہ تو مردوں کو نہيں سنا سکتا اور نہ بہروں کو اپني پکارسنا سکتا ہے جب وہ پيٹھ پھير کر لوٹيں (80) اور نہ تو اندھوں کو ان کي گمراہي دور کر کے ہدايت کر سکتا ہے تو ان ہي کو سنا سکتا ہے جو ہماري آيتوں پر ايمان لائيں سو وہي مان بھي ليتے ہيں (81) اور جب ان پر وعدہ پورا ہوگا تو ہم ان کے ليے زمين سے ايک جانور نکاليں گے جو ان سے باتيں کرے گا کہ لوگ ہماري آيتوں پر يقين نہيں لاتے تھے (82) اورجس دن ہم ہر امت ميں سے ايک گروہ ان لوگوں کا جمع کريں گے جو ہماري آيتوں کو جھٹلاتے تھے پھر ان کي جماعت بندي ہو گي (83) يہاں تک کہ جب سب حاضر ہوں گے کہے گا کيا تم نے ميري آيتوں کو جھٹلايا تھا حالانکہ تم انہيں سمجھے بھي نہ تھے يا کيا کرتے رہے ہو (84) اور ان کے ظلم سے ان پر الزام قائم ہو جائے گا پھر وہ بول بھي نہ سکيں گے (85) کيا نہيں ديکھتے کہ ہم نے رات بنائي تاکہ اس ميں چين حاصل کريں اور ديکھنے کو دن بنايا البتہ اس ميں ان لوگوں کے ليے نشانياں ہيں جو ايمان لاتے ہيں (86) اور جس دن صور پھونکا جائے گا تو جوکوئي آسمان ميں ہے اور جو کوئي زمين ميں ہے سب ہي گھبرائيں گے مگر جسے الله چاہے اور سب اس کے پاس عاجز ہو کر چلے آئيں گے (87) اور تو جو پہاڑوں کو جمے ہوئے ديکھ رہا ہے يہ تو بادلوں کي طرح اڑتے پھريں گے اس الله کي کاريگري سے جس نے ہر چيز کو مضبوط بنا رکھا ہے اسے خبر ہے جو تم کرتے ہو (88) جو نيکي لائے گا سواسے اس سے بہتر بدلہ ملے گا اور وہ اس دن کي گھبراہٹ سے بھي امن ميں ہوں گے (89) اور جو برائي لائے گا سو ان کے منہ آگ ميں اوندھے ڈالے جائيں گے تمہيں وہي بدلہ مل رہا ہے جو تم کرتے تھے (90) مجھے تو يہي حکم ديا گيا ہے کہ اس شہر کے مالک کي بندگي کروں جس نے اسے عزت دي ہے اور ہر ايک چيز اسي کي ہے اور مجھے حکم ديا گيا ہے کہ ميں فرمانبرداروں ميں رہوں (91) اور يہ بھي کہ قرآن سنا دوں پھر جو کوئي راہ پر آ گيا تو وہ اپنے بھلے کو راہ پر آتا ہے اور جو گمراہ ہوا تو کہہ دو ميں تو صرف ڈرانے والوں ميں سے ہوں (92) اور کہہ دو سب تعريف الله کے ليے ہےتمہيں عنقريب اپني نشانياں دکھا دے گا پھرانہيں پہچان لو گے اور تيرا رب اس سے بے خبر نہيں جو تم کرتے ہو (93)



28       سورة القَصَص      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

طسم? (1) يہ روشن کتاب کي آيتيں ہيں (2) ہم تجھے ايمان داروں کے فائدے کے ليے موسي? اور فرعون کا کچھ صحيح حال سناتے ہيں (3) بے شک فرعون زمين پر سرکش ہو گيا تھا اور وہاں کے لوگوں کے کئي گروہ کر ديئے تھے ان ميں سے ايک گروہ کو کمزور کر رکھا تھا ان کے لڑکوں کو قتل کرتا تھا اور ان کي لڑکيوں کو زندہ رکھتا تھا بے شک وہ مفسدوں ميں سے تھا (4) اور ہم چاہتے تھے کہ ان پر احسان کريں جو ملک ميں کمزور کيے گئے تھے اورانہيں سردار بنا ديں اور انہيں وارث کريں (5) اور انہيں ملک پر قابض کريں اور فرعون ہامان اور ان کے لشکروں کو وہ چيز دکھا ديں جس کا وہ خطر کرتے تھے (6) اور ہم نے موسي? کي ماں کو حکم بھيجا کہ اسے دودھ پلا پھر جب تجھے اس کا خوف ہو تو اسے دريا ميں ڈال دے اور کچھ خوف اور غم نہ کر بے شک ہم اسے تيرے پاس واپس پہنچا ديں گے اور اسے رسولوں ميں سے بنانے والے ہيں (7) پھر اسے فرعون کے گھر والو ں نے اٹھا ليا تاکہ بالآخر وہ ان کا دشمن اور غم کا باعث بنے بے شک فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر خطا کار تھے (8) اور فرعون کي عورت نے کہا يہ تو ميرے اور تيرے ليے آنکھوں کي ٹھنڈک ہے اسے قتل نہ کرو شايد ہمارے کام آئے يا ہم اسے بيٹا بناليں اور انہيں کچھ خبر نہ تھي (9) اور صبح کو موسي ?کي ماں کا دل بے قرار ہو گيا قريب تھي کہ بے قراري ظاہر کر دے اگر ہم اس کے دل کو صبر نہ ديتے تاکہ اسے ہمارے وعدے کا يقين رہے (10) اور اس کي بہن سے کہا اس کے پيچھے چلي جا پھر اسے اجنبي ہو کر ديکھتي رہي اور انہيں خبر نہ ہوئي (11) اور ہم نے پہلے سے اس پر دائيوں کا دودھ حرام کر ديا تھا پھر بولي ميں تمہيں ايسے گھر والے بتاؤں جو اس کي تمہارے ليے پرورش کريں اور وہ اس کے خير خواہ ہوں (12) پھر ہم نے اسے اس کي ماں کے پا س پہنچا ديا تاکہ ا س کي آنکھيں ٹھنڈي رہيں اور غمگين نہ ہو اور جان لے کہ الله کا وعدہ سچا ہے ليکن اکثر آدمي نہيں جانتے (13) اور جب اپني جواني کو پہنچا اور پورا توانا ہوا تو ہم نے اسے حکمت اور علم ديا اور ہم نيکوں کو اسي طرح بدلہ ديا کرتے ہيں (14) اور شہر ميں لوگوں کي بے خبري کے وقت داخل ہوا پھر وہاں دو شخصوں کو لڑتے ہوئے پايا يہ ايک اس کي جماعت کا تھااوريہ دوسرا اس کے دشمنوں ميں سے تھا پھر اس نے جو اس کي جماعت کا تھا اپنے دشمن پر اس سے مدد چاہي تب موسي? نے اس پر مکا مارا پس اس کا کام تمام کر ديا کہا يہ تو شيطاني حرکت ہے بے شک وہ کھلا دشمن اور گمراہ کرنے والا ہے (15) کہا اے ميرے رب! بے شک ميں نے اپني جان پر ظلم کيا سو مجھے بخش دے پھر اسے بخش ديا بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے (16) کہا اے ميرے رب! جيسا تو نے مجھ پر فضل کيا ہے پھر ميں گناہگاروں کا کبھي مددگار نہيں ہوں گا (17) پھر شہر ميں ڈرتا انتظار کرتا ہوا صبح کو گيا پھر وہي شخص جس نے کل اس سے مدد مانگي تھي اسے پکار رہا ہے موسي? نے اس سے کہا کہ بے شک تو صريح گمراہ ہے (18) پھر جب ارادہ کيا کہ اس پر ہاتھ ڈالے جو ان دونوں کا دشمن تھا کہا اے موسي?! کيا تو چاہتا ہے کہ مجھے مار ڈالے جيسا تو نے کل ايک آدمي کو مار ڈالا ہے تو يہي چاہتا ہے کہ ملک ميں زبردستي کرتا پھرے اور تو نہيں چاہتا کہ اصلاح کرنے والوں ميں سے ہو (19) اور شہر کے پرلے سرے سے ايک آدمي دوڑتا ہوا آيا کہا اے موسي?! دريا والے ترے متعلق مشورہ کرتے ہيں کہ تجھ کو مار ڈاليں سو نکل بے شک ميں تيرا بھلا چاہنے والا ہوں (20) پھر وہاں سے ڈرتا انتظار کرتا ہوا نکلا کہا اے ميرے رب! مجھے ظالم قوم سے بچا لے (21) اور جب مدين کي طرف رخ کيا تو کہا اميد ہے کہ ميرا رب مجھے سيدھا راستہ بتا دے گا (22) اور جب مدين کے پاني پر پہنچا وہاں لوگوں کي ايک جماعت کو پاني پلاتے ہوئے پايا اور ان سے ورے دو عورتوں کو پايا جو اپنے جانور روکے ہوئے کھڑي تھيں کہا تمہارا کيا حال ہے بوليں جب تک چرواہے نہيں ہٹ جاتے ہم نہيں پلاتيں اور ہمارا باپ بوڑھابڑي عمر کا ہے (23) پھر ان کے جانوروں کو پاني پلا ديا پھر سايہ کي طرف ہٹ کر آيا کہ اے ميرے رب تو ميري طرف جو اچھي چيز اتارے ميں اس کا محتاج ہوں (24) پھر ان دونوں ميں سے ايک اس کے پاس شرم سے چلتي ہوئي آئي کہا ميرے باپ نے تمہيں بلايا ہے کہ تمہيں پلائي کي اجرت دے پھر جب اس کے پاس پہنچا اور اس کے تمام حال بيان کيا کہا خوف نہ کر تواس بے انصاف قوم سے بچ آيا ہے (25) ان دونوں ميں سے ايک بولي اے باپ! اسے نوکر رکھ لے بے شک بہتر نوکر جسے تو رکھنا چاہے وہ ہے جو زور آوار امانت دار ہو (26) کہا ميں چاہتاہوں کہ اپني ان دونوں بيٹيوں ميں سے ايک کا تجھ سے نکاح کر دوں اس شرط پر کہ تو آٹھ برس تک ميري نوکري کرے پھر اگر تو دس پورے کر دے تو تيري طرف سے احسان ہے او رميں نہيں چاہتا کہ تجھے تکليف ميں ڈالوں اگر الله نے چاہا تو مجھے نيک بختوں سے پائے گا (27) کہا ميرے او رتيرے درميان يہ وعدہ ہو چکا ان دونو ں مدتوں ميں سے جونسي پوري کر دوں تو مجھ پر زيادتي نہ ہو اور الله ہمارے قول پر گواہ ہے (28) پھر جب موسي? وہ مدت پوري کر چکا اور اپنے گھر والوں کو لے کر چلا کوہِ طور کي طرف سے ايک آگ ديکھي اپنے گھر والوں سے کہا ٹھيرو ميں نے ايک آگ ديکھي ہے شايد تمہارے پاس وہا ں کي کچھ خبر يا آگ کا انگارہ لے آؤں تاکہ تم سينکو (29) پھر جب اس کے پاس پہنچا تو ميدان کے داہنے کنارے سے برکت والي جگہ ميں ايک درخت سے آواز آئي کہ اے موسي?! ميں الله جہان کا رب ہوں (30) اور يہ کہ اپني لاٹھي ڈال دے پھر جب اسے ديکھا کہ سانپ کي طرح لہرا رہا ہے تو منہ پھير کر الٹا بھاگا اور پيچھے مڑ کر نہ ديکھا اے موسي?! سامنے آ اور ڈر نہيں بے شک تو امن والوں سے ہے (31) اپنے گريبان ميں اپنا ہاتھ ڈال وہ بغير کسي عيب کے چمکتا ہوا نکلے گا اور رفع خوف کے ليے اپنا بازو اپني طرف ملا سو تيرے رب کي طرف سے فرعون اور اس کے سرداروں کے ليے يہ دو سنديں ہيں بے شک وہ نافرمان لوگ ہيں (32) کہا اے ميرے رب! ميں نے ان کے ايک آدمي کو قتل کيا ہے پس ميں ڈرتا ہوں کہ مجھے مارڈ اليں گے (33) اور ميرے بھائي ہارون کي زبان مجھ سے زياہ روان ہے اسے ميرے ساتھ مددگار بنا کر بھيج کہ ميري تصديق کرےکيونکہ ميں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے جھٹلائيں گے (34) فرمايا ہم تيرے بازو کو تيرے بھائي سے مضبوط کر ديں گے اور تمہيں غلبہ ديں گے پھر وہ تم تک پہنچ نہيں سکيں گے ہماري نشانيوں کے سبب سےتم اورتمہارے تابعدار غالب رہيں گے (35) پھر جب موسي? ان کے پاس ہماري کھلي نشانياں لے کر آيا تو کہنے لگے کہ يہ تو محض ايک بنايا ہوا جادو ہے اور ہم نے اسے اپنے پہلے باپ دادا سے سنا ہي نہيں ہے (36) اور موسي? نے کہا ميرا رب خوب جانتاہے جو اس کي طرف سے ہدايت لے کر آيا ہے اور جس کے ليے آخرت کا گھر ہے بے شک ظالم نجات نہيں پائيں گے (37) اور فرعون نے کہا اے سردارو! ميں نہيں جانتا کہ ميرے سوا تمہارا او رکوئي معبود ہے پس اے ہامان! تو ميرے ليے گارا پکوا پھر ميرے ليے ايک بلند محل بنوا کہ ميں موسي? کے خدا کو جھانکوں اور بے شک ميں اسے جھوٹا سمجھتا ہوں (38) اور اس نے اور اس کے لشکروں نے زمين پر ناحق تکبر کيا اور خيال کيا کہ وہ ہماري طرف لوٹ کر نہيں آئيں گے (39) پھر ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو پکڑ ليا پھر انہيں دريا ميں پھينک ديا سو ديکھ لو ظالموں کا کيا انجام ہوا (40) اور ہم نے انہيں پيشوا بنايا وہ دوزخ کي طرف بلاتے تھے اور قيامت کے دن انہيں مدد نہيں ملے گي (41) اور ہم نے اس دنيا ميں ان کے پيچھے لعنت لگا دي اور وہ قيامت کے دن بھي بدحالوں ميں ہوں گے (42) اور ہم نے موسي? کو پہلي امتوں کے ہلاک کرنے کے بعد کتاب دي تھي جو لوگوں کے ليے بينائي اور ہدايت اور رحمت تھي تاکہ وہ سمجھيں (43) اور تم غربي جانب نہيں تھے جب ہم نے موسي? کي طرف حکم بھيجا اور نہ اس واقعہ کو ديکھنے والے تھے (44) ليکن ہم نے بہت سي نسليں پيدا کيں پھران پر مدت دراز گزاري اورتو مدين والوں ميں نہيں رہتا تھا کہ انہيں ہماري آيتيں سناتا ليکن ہم رسول بھيجتے رہے (45) اور تو طور کے کنارے پر نہ تھا جب ہم نے آواز دي ليکن تيرے رب کا يہ انعام ہے تاکہ ان لوگو ں کو ڈرائے جن کے پاس تجھ سے پہلے کوئي ڈرانے والا نہيں آيا تاکہ وہ نصيحت حاصل کريں (46) اور اگر يہ بات نہ ہوتي کہ ان کے اپنے ہي اعمال کے سبب سے ان پر مصيبت نازل ہوجائے پھر کہتے اے ہمارے رب! تو نے ہمارے پاس رسول کيوں نہ بھيجا تاکہ ہم تيرے حکموں کي تابعداري کرتے اور ايمان والو ں ميں ہوتے (47) پھر جب ان کے پاس ہماري طرف سے حق آ پہنچا تو کہنے لگے کيوں نہيں ديا گيا جيسا موسي کو ديا گيا تھا کيا انہوں نے اس چيز کا انکار نہيں کيا تھا جو موسي? کو اس سے پہلے دي گئي تھي کہنے لگے دونوں جادو گر آپس ميں موافق ہيں اور کہا ہم کسي کو بھي نہيں مانتے (48) کہہ دو پس الله کے ہاں سے کوئي ايسي کتاب لاؤ جو ان دونوں سے ہدايت ميں بڑھ کر ہو کہ ميں اس پر چلوں اگر تم سچے ہو (49) پھر اگر تمہارا کہنا نہ مانيں تو جان لو کہ وہ صرف اپني خواہشوں کے تابع ہيں اور اس سے بڑھ کر کون گمراہ ہوگا جو الله کي ہدايت چھوڑ کر اپني خواہشوں پر چلتا ہو بے شک الله ظالم قوم کو ہدايت نہيں کرتا (50) اور البتہ ہم ان کے پاس ہدايت بھيجتے رہے تاکہ وہ نصيحت حاصل کريں (51) جن لوگوں کو ہم نے اس سے پہلے کتاب دي ہے وہ اس پر ايمان لاتے ہيں (52) اور جب ان پر پڑھا جاتا ہے کہتے ہيں ہم اس پر ايمان لائے ہمارے رب کي طرف سے يہ حق ہے ہم تو اسے پہلے ہي مانتے تھے (53) يہ وہ لوگ ہيں جنہيں ان کے صبر کي وجہ سے دگنا بدلہ ملے گا اوربھلائي سے برائي کو دور کرتے ہيں اور جو ہم نےانہيں ديا ہے اس ميں سےخرچ کرتے ہيں (54) اورجب بے ہودہ بات سنتے ہيں تو اس سے منہ پھير ليتے ہيں اور کہتے ہيں ہمارے لے ہمارے اعمال تمہارے ليے تمہارے اعمال تم پر سلام ہو ہم بے سمجھوں کو نہيں چاہتے (55) بے شک تو ہدايت نہيں کر سکتا جسے تو چاہے ليکن الله ہدايت کرتا ہے جسے چاہے اور وہ ہدايت والوں کو خوب جانتا ہے (56) اور کہتے ہيں اگر ہم تيرے ساتھ ہدايت پر چليں تو اپنے ملک سے اچک ليے جائيں کيا ہم نے انہيں حرم ميں جگہ نہيں دي جوامن کا مقام ہے جہاں ہر قسم کے ميووں کا رزق ہماري طرف سے پہنچايا جاتا ہے ليکن اکثر ان ميں سے نہيں جانتے (57) اور ہم نے بہت سي بستيوں کو ہلاک کر ڈالا جو اپنے سامان عيش پر نازاں تھے سو يہ ان کے گھر ہيں کہ ان کے بعد آباد نہيں ہوئے مگر بہت کم اورہم ہي وارث ہوئے (58) اور تيرا رب بستيوں کو ہلاک نہيں کيا کرتا جب تک ان کے بڑے شہر ميں پيغمبر نہ بھيج لے جو انہيں ہماري آيتيں پڑھ کر سنائے اور ہم بستيوں کو ہلاک نہيں کيا کرتے مگر اس حالت ميں کہ وہاں کے باشندے ظالم ہوں (59) اور جو چيز تمہيں دي گئي ہے وہ دنيا کي زندگي کا فائدہ اور اس کي زينت ہے جو چيز الله کے ہاں ہے وہ بہتر اورباقي رہنے والي ہے کيا تم نہيں سمجھتے (60) پھر کيا وہ شخص جس سے ہم نے اچھا وعدہ کيا ہو سو وہ اسے پانے والا بھي ہو اس کے برابر ہے جسے ہم نے دنيا کي زندگي کا فائدہ ديا پھر وہ قيامت کے دن پکڑا ہوا آئے گا (61) اور جس دن انہيں پکارے گا پھرکہے گا ميرے شريک کہاں ہيں جن کا تم دعوي کرتے تھے (62) جن پر الزام قائم ہو گا وہ کہيں گے اے رب ہمارے! وہ يہي ہيں جنہيں ہم نے بہکايا تھا انہيں ہم نے گمرا کيا تھا جيسا کہ ہم گمراہ تھے ہم تيرے رو برو بيزار ہوتے ہيں يہ ہميں نہيں پوجتے تھے (63) اور کہا جائے گا اپنے شريکو ں کو پکارو پھرانہيں پکاريں گے تو وہ انہيں جواب نہ ديں گے اور عذاب ديکھيں گے کاش يہ لوگ ہدايت پر ہوتے (64) اورجس دن انہيں پکارے گا پھر کہے گا تم نے پيغام پہچانے والوں کو کيا جواب ديا تھا (65) پھر اس دن انہيں کوئي بات نہيں سوجھے گي پھر وہ آپس ميں بھي نہيں پوچھ سکيں گے (66) پھر جس نے توبہ کي اور ايمان لايا اور نيک عمل کيے سو اميد ہے کہ وہ نجات پانے والوں ميں سے ہوگا (67) اور تيرا رب جو چاہے پيدا کرتا ہے اور جسے چاہے پسند کرے انہيں کوئي اختيار نہيں ہے الله ان کے شرک سے پاک اور برتر ہے (68) اورتيرا رب جانتا ہے جو ان کے سينوں ميں پوشيدہ ہے اور جو ظاہر کرتے ہيں (69) اور وہي الله ہے اس کے سوا کوئي معبود نہيں دنيا اور آخرت ميں اسي کي تعريف ہے اور اسي کي حکومت ہے اورتم اسي کي طرف لوٹائے جاؤ گے (70) کہہ دو بھلا يہ تو بتاؤ اگر الله تم پر ہميشہ کے ليے قيامت تک رات ہي رہنے دے تو الله کے سوا کون سا معبود ہے جو تمہارے ليے روشني لائے کيا تم سنتے نہيں ہو (71) کہہ دو بھلا يہ تو بتاؤ اگر الله تم پر ہميشہ کے ليے قيامت تک دن ہي رہنے دے تو الله کے سوا کون سا معبود ہے جو تمہارے ليے رات لائے جس ميں آرام پاؤ کيا تم ديکھتے نہيں ہو (72) اوراس نے اپني رحمت سے تمہارے ليے رات اور دن کو بنايا تاکہ تم اس ميں آرام پاؤ اور اپنے رب کا فضل تلاش کرو اور تاکہ تم شکر کرو (73) اور جس دن انہيں پکارے گا پھر کہے گا وہ کہاں ہيں جنہيں تم ميرا شريک سمجھتے تھے (74) اور ہم ہر امت ميں سے ايک گواہ نکال کر لائيں گے پھر کہيں گے کہ اپني دليل پيش کرو تب جان ليں گے کہ سچي بات الله ہي کي تھي اور جو جھوٹ بنايا کرتے تھے ان سے جاتا رہے گا (75) بے شک قارون موسي? کي قوم ميں سے تھا پھر ان پر اکڑنے لگا اور ہم نے اسے اتنے خزانے ديے تھے کہ اسکي کنجياں ايک طاقت ور جماعت کو اٹھاني مشکل ہوتيں جب اس سے اس کي قوم نے کہا اِترا مت بے شک الله اِترانے والوں کو پسند نہيں کرتا (76) اور جو کچھ تجھے الله نے ديا ہے اس سے آخرت کا گھر حاصل کر اور اپنا حصہ دنيا ميں سے نہ بھول اور بھلائي کر جس طرح الله نے تيرے ساتھ بھلائي کي ہے اور ملک ميں فساد کا خواہاں نہ ہو بے شک الله فساد کرنے والوں کو پسندنہيں کرتا (77) کہا يہ تو مجھے ايک ہنر سے ملا ہے جو ميرے پاس ہے کيا اسے معلوم نہيں کہ الله نے اس سے پہلے بہت سي امتيں جو اس سے قوت ميں بڑھ کر اور جميعت ميں زيادہ تھيں ہلاک کر ڈالي ہيں اور گناہگاروں سے ان کے گناہوں کے بارے ميں پوچھا نہيں جائے گا (78) اپني قوم کے سامنے اپنے ٹھاٹھ سے نکلا جو لوگ دنيا کي زندگي کے طالب تھے کہنے لگے اے کاش ہمارے ليے بھي ويسا ہوتا جيسا کہ قارون کو ديا گيا ہے بے شک وہ بڑے نصيب والا ہے (79) اور علم والوں نے کہا تم پر افسوس ہے الله کا ثواب بہتر ہے اس کے ليے جو ايمان لايا اور نيک کام کيا مگر صبر کرنے والوں سوا نہيں ملا کرتا (80) پھر ہم نے اسے اور اس کے گھر کو زمين ميں دھنسا ديا پھر اس کي ايسي کوئي جماعت نہ تھي جو اسے الله سے بچا ليتي اور نہ وہ خود بچ سکا (81) اور وہ لوگ جو کل اس کے مرتبہ کي تمنا کرتے تھے آج صبح کو کہنے لگے کہ ہائے شامت! الله اپنے بندوں ميں سے جس کے ليے چاہتا ہے روزي کشادہ کر ديتا ہے اور تنگ کر ديتا ہے اگر ہم پر الله کا احسان نہ ہوتا تو ہميں بھي دھنسا ديتا ہائے! کافر نجات نہيں پا سکتے (82) يہ آخرت کا گھر ہم انہيں کو ديتے ہيں جو ملک ميں ظلم اور فساد کا ارادہ نہيں رکھتے اور نيک انجام تو پرہيز گاروں ہي کا ہے (83) جو بھلائي لے کر آيا اسے اس سے بہتر ملے گا اور جو برائي لے کر آيا پس برائياں کرنے والوں کو وہي سزا ملے گي جو کچھ وہ کرتے تھے (84) جس نے تم پر قرآن فرض کيا وہ تمہيں لوٹنے کي جگہ پھير لائے گا کہہ دو ميرا رب خوب جانتا ہے کہ ہدايت کون لے کر آيا ہے اور کون صريح گمراہي ميں پڑا ہواہے (85) اور تمہيں اميد نہ تھي کہ تم پر کتاب اتاري جائے گي مگر تمہارے رب کي مہرباني ہوئي پھر تم کافروں کي طرفداري نہ کرنا (86) اور وہ تمہيں الله کي آيتوں سے بعد اس کے کہ تم پر نازل ہو چکي ہيں روک نہ ديں اوراپنے رب کي طرف بلا اور مشرکوں ميں ہر گز شامل نہ ہو (87) اور الله کے ساتھ اور کسي معبود کو نہ پکار اس کے سوا اور کوئي معبود نہيں اس کي ذات کے سوا ہر چيز فنا ہونے والي ہے اسي کا حکم ہے اور اسي کي طرف تم لوٹ کر جاؤ گے (88)



29       سورة العَنکبوت     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

الم? (1) کيا لوگ خيال کرتے ہيں يہ کہنے سےکہ ہم ايمان لائے ہيں چھوڑ ديئے جائيں گے اور ان کي آزمائش نہيں کي جائے گي (2) اور جو لوگ ان سے پہلے گزر چکے ہيں ہم نے انہيں بھي آزمايا تھا سو الله انہيں ضرور معلوم کرے گا جو سچے ہيں اور ان کو بھي جو جھوٹے ہيں (3) کيا وہ لوگ جو برے کام کرتے ہيں يہ سمجھتے ہيں کہ ہمارے قابو سے نکل جائيں گے برا ہے جو فيصلہ کرتے ہيں (4) جو شخص الله سے ملنے کي اميد رکھتا ہو سو الله کا وعدہ آ رہا ہے اور وہ سننے والا جاننے والا ہے (5) اور جو شخص کوشش کرتا ہے تو اپنے ہي بھلے کے ليے کرتا ہے بے شک الله سارے جہان سے بے نياز ہے (6) اور جو لوگ ايمان لائے اور نيک کام کيے ہم ان کے گناہوں کو ان سے دور کرديں گےاور انہيں ان کے اعمال کا بہت اچھا بدلہ ديں گے (7) اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم ديا ہے اور اگر وہ تجھے اس بات پر مجبور کريں کہ تو ميرے ساتھ اسے شريک بنائے جسے تو جانتا بھي نہيں تو ان کا کہنا نہ مان تم سب نے لوٹ کرميرے ہاں ہي آنا ہے تب ميں تمہيں بتا دوں گا جو کچھ تم کرتے تھے (8) اور جو لوگ ايمان لائے اور اچھے کام کيے ہم انہيں ضرور نيک بندوں ميں داخل کر يں گے (9) اورکچھ ايسے لوگ بھي ہيں جو کہتے ہيں ہم الله پر ايمان لائے پھر جب انہيں الله کي راہ ميں کوئي تکليف پہنچتي ہے لوگوں کي تکليف کو الله کے عذاب کے برابر سمجھتے ہيں اور اگر تيرے رب کي طرف سے مدد پہنچے تو کہتے ہيں ہم تو تمہارے ساتھ تھے اور کيا الله جہان والوں کے دلوں کي باتوں سے اچھي طرح واقف نہيں ہے (10) اور البتہ الله انہيں ضرور معلوم کرے گا جو ايمان لائے اور البتہ منافقوں کو بھي معلوم کرکے رہے گا (11) اور کافر ايمان والوں سے کہتے ہيں کہ تم ہمارے طريقہ پر چلو اور ہم تمہارے گناہ اٹھا ليں گے حالانکہ وہ ان کے گناہوں ميں سے کچھ بھي اٹھانے والے نہيں بے شک وہ جھوٹے ہيں (12) اور البتہ اپنے بوجھ اٹھائيں گے اور اپنےبوجھ کے ساتھ اور کتنے بوجھ اور البتہ قيامت کےد ن ان سے ضرور پوچھا جائے گا ان باتو ں کے متعلق جو وہ بناتے تھے (13) اور ہم نے نوح کو اس کي قوم کي طرف بھيجا پھر وہ ان ميں پچاس برس کم ہزار برس رہے پھر انہيں طوفان نے آ پکڑا اور وہ ظالم تھے (14) پھر ہم نے نوح کو اور کشتي والوں کو نجات دي اور ہم نے کشتي کو جہان والوں کے ليے نشاني بنا ديا (15) اور ابراھيم کو جب اس نے اپني قوم سے کہا کہ الله کي عبادت کرو اور اس سے ڈرو اگر تم سمجھ رکھتے ہو تو تمہارے ليے يہي بہتر ہے (16) تم الله کے سوا بتوں ہي کي عبادت کرتے ہو اور جھوٹ بناتے ہو جنہيں تم الله کے سوا پوجتے ہو وہ تمہاري روزي کے مالک نہيں سو تم الله ہي سے روزي مانگو اور اسي کي عبادت کرو اوراسي کا شکر کرو اسي کے پاس لوٹائے جاؤ گے (17) اور اگر تم جھٹلاؤ تو تم سے پہلے بہت سي جماعتيں جھٹلا چکي ہيں اور رسول کے ذمہ تو بس کھول کر پہنچا دينا ہي ہے (18) کيا انہوں نے نہيں ديکھا کہ الله کس طرح پہلي دفعہ مخلوق کوپيدا کرتا ہے پھر اسے لوٹائے گا بے شک يہ الله پر آسان ہے (19) کہہ دو ملک ميں چلو پھرو پھر ديکھو کہ اس نے کس طرح مخلوق کو پہلي دفعہ پيدا کيا پھر الله آخري دفعہ بھي پيدا کرے گا بےشک الله ہر چيز پر قادر ہے (20) جسے چاہے گا عذاب دے گا اور جس پر چاہے رحم کرے گا اور اسي کي طرف لوٹائے جاؤ گے (21) اور تم زمين اور آسمان ميں عاجز نہيں کر سکتے اور الله کےسوا تمہارا کوئي دوست اور مددگار نہيں ہے (22) اور جن لوگو ں نے الله کي آيتوں اور اس کے ملنے سے انکار کيا وہ ميري رحمت سے نا اميد ہو گئے ہيں اور ان کے ليے دردناک عذاب ہے (23) پھر اس کي قوم کا اس کے سوا اور کوئي جواب نہ تھا کہ اسے مار ڈالو يا جلا ڈالو پھر الله نے اسے آگ سے نجات دي بے شک اس ميں ان کے ليے نشانياں ہيں جو ايماندار ہيں (24) او رکہا تم الله کو چھوڑ کر بتوں کو ليے بيٹھے ہو تمہاري آپس کي محبت دنيا کي زندگي ميں ہے پھر قيامت کے دن ايک دوسرے کا انکار کرے گا اور ايک دوسرے پر لعنت کرے گا اور تمہارا ٹھکانہ آگ ہوگا اور تمہارے ليے کوئي بھي مددگار نہ ہوگا (25) پھر اس پر لوط ايمان لايا اور ابراھيم نے کہا بے شک ميں اپنے رب کي طرف ہجرت کرنے والا ہوں بے شک وہ غالب حکمت والا ہے (26) اور ہم نے اسے اسحاق اور يعقوب عطا کيا اور اس کي نسل ميں نبوت اور کتاب مقرر کردي اور ہم نے اسے اس کا بدلہ دنيا ميں ديا اور وہ آخرت ميں بھي البتہ نيکوں ميں سے ہو گا (27) اور لوط کو بھيجا جب اس نے اپني قوم سے کہا کہ تم وہ بے حيائي کرتے ہو جو تم سے پہلے کسي نے نہيں کي (28) کيا تم مردوں کے پاس جاتے ہو اور تم ڈاکے ڈالتے ہو اور اپني مجلس ميں برا کام کرتے ہو پھر اس کي قوم کے پاس اس کے سوا کوئي جواب نہ تھا کہ تو ہم پر الله کا عذاب لے آ اگر تو سچا ہے (29) کہا اے ميرے رب ان شرير لوگو ں پر ميري مدد کر (30) اور جب ہمارے بھيجے ہوئے ابراھيم کے پاس خوشخبري لے کر آئے کہنے لگے ہم اس بستي کے لوگوں کو ہلاک کرنے والے ہيں يہاں کے لوگ بڑے ظالم ہيں (31) کہا اس ميں لوط بھي ہے کہنے لگے ہم خوب جانتے ہيں جو اس ميں ہے ہم لوط اور اس کے کنبہ کو بچا ليں گے مگر اس کي بيوي وہ پيچھے رہ جانے والوں ميں ہو گي (32) اور جب ہمارے بھيجے ہوئے لوط کے پاس آئے تو اسے ان کا آنا برا معلوم ہوا اور تنگدل ہوئے فرشتوں نے کہا خوف نہ کر اور غم نہ کھا بے شک ہم تجھے اور تيرے کنبہ کو بچا ليں گے مگرتيري بيوي پيچھے رہنے والوں ميں ہوگي (33) ہم ا س بستي والوں پر اس ليے کہ بدکاري کرتے رہے ہيں آسمان سے عذاب نازل کرنے والے ہيں (34) اور ہم نے عقلمندوں کے ليے اس بستي کا نشان نظر آتا ہوا چھوڑ ديا (35) اور مدين کے پاس ان کے بھائي شعيب کو بھيجا پس کہا اے ميري قوم! الله کي عبادت کرو اور قيامت کے دن کي اميد رکھو اور ملک ميں فساد نہ مچاؤ (36) سو انہوں نے اسےجھٹلايا تب انہيں زلزلہ نے آ پکڑا پھر وہ اپنے گھروں ميں اوندھے پڑے رہ گئے (37) اور ہم نے عاد اور ثمود کو ہلاک کيا اور تمہيں ان کے کچھ مکانات بھي دکھائي ديتے ہيں اور شيطان نے ان کے اعمال انہيں آراستہ کر دکھائے اور انہيں راہ سے روک ديا حالانکہ وہ سمجھدار تھے (38) اور قارون اور فرعون اور ہامان کو ہلاک کيا اور البتہ ان کے پاس موسي? نشانياں بھي لے کر آئے تھے پھر انہوں نے ملک ميں سرکشي کي اور وہ بھاگ کر نہ جا سکے (39) پھر ہم نے ہر ايک کو اس کے گناہ پر پکڑا پھر کسي پر تو ہم نے پتھروں کا مينہ بر سايا اور ان ميں سے کسي کو کڑک نے آپکڑا اور کسي کو ان ميں سے زمين ميں دھنسا ديا اور کسي کو ان ميں سے غرق کر ديا اور الله ايسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرے ليکن وہي اپنے اوپر ظلم کيا کرتے تھے (40) ان لوگوں کي مثال جنہوں نے الله کے سوا حمايت بنا رکھے ہيں مکڑي کي سي مثال ہے جس نے گھر بنايا اور بے شک سب گھروں سے کمزور گھر مکڑي کا ہے کاش وہ جانتے (41) بےشک الله جانتا ہے جسے وہ اس کے سوا پکارتے ہيں اور وہ غالب حکمت والا ہے (42) اور يہ مثاليں ہيں جنہيں ہم لوگوں کے ليے بيان کرتے ہيں اور انہيں وہي سمجھتے ہيں جو علم والے ہيں (43) الله نے آسمانو ں اور زمين کو مناسب طور پر بنايا ہے بے شک اس ميں ايمان والوں کے ليے بڑي نشاني ہے (44) جو کتاب تيري طرف وحي کي گئي ہے اسے پڑھا کرو اور نماز کے پابند رہو بے شک نماز بے حيائي اوربري بات سے روکتي ہے اور الله کي ياد بہت بڑي چيز ہے اور الله جانتا ہے جو تم کرتے ہو (45) اور اہل کتاب سے نہ جھگڑو مگر ايسے طريقے سے جو عمدہ ہو مگر جو ان ميں بے انصاف ہيں اور کہہ دو ہم اس پر ايمان لائے جو ہماري طرف نازل کيا گيا اور تمہاري طرف نازل کيا گيا اور ہمارا اور تمہارا معبود ايک ہي ہے اور ہم اسي کے فرمانبردار ہونے والے ہيں (46) اور اسي طرح ہم نے تيري طرف کتاب نازل کي ہے پھر جنہيں ہم نے کتاب دي تھي وہ تو اس پر ايمان لائے ہيں اور ان ميں سے بھي کچھ لوگ اس پر ايمان لائے ہيں اور ہماري آيتوں کا کافر ہي انکار کيا کرتے ہيں (47) اور اس سے پہلے نہ تو کوئي کتاب پڑھتا تھا اور نہ اسے اپنے دائيں ہاتھ سے لکھتا تھا اس وقت االبتہ باطل پرست شک کرتے (48) بلکہ وہ روشن آيتيں ہيں ان کے دلوں ميں جنہيں علم ديا گياہے اور ہماري آيتوں کا صرف ظالم ہي انکار کرتے ہيں (49) اور کہتے ہيں اس پر اس کے رب کي طرف سے نشانياں کيوں نہ اتريں کہہ دو نشانياں تو الله ہي کے اختيار ميں ہيں اور ميں تو بس کھول کر سنا دينے والا ہوں (50) کيا ان کے ليے يہ کافي نہيں کہ ہم نے تجھ پر کتاب نازل کي جو ان پر پڑھي جاتي ہے بے شک اس ميں رحمت ہے اور ايمان والوں کے ليے نصيحت ہے (51) کہہ دو الله ميرے اور تمہارے درميان گواہ کافي ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے جانتا ہے اور جو لوگ جھوٹ پر ايمان لائے اورالله کا انکار کيا وہي نقصان پانے والے ہيں (52) اور تجھ سے عذاب جلدي مانگتے ہيں اور اگر ايک وعدہ مقرر نہ ہوتا تو ا ن پر عذاب آ جاتا اور البتہ ان پر اچانک آئے گا اور انہيں خبر بھي نہ ہوگي (53) تجھ سے عذاب جلدي مانگتے ہيں اور بے شک دوزخ کافروں کو گھيرلينے والي ہے (54) جس دن عذاب انہيں ان کے اوپر سے اور پاؤں کے نيچے سے گھير لے گا اور کہے گا جو تم کيا کرتے تھے اس کا مزہ چکھو (55) اے ميرے بندو جو ايمان لائے ہو ميري زمين کشادہ ہے پس ميري ہي عبادت کرو (56) ہر جاندار موت کا مزہ چکھنے والا ہے پھر ہمارے ہي پاس پھر کر آؤ گے (57) اور جو ايمان لائے اور نيک کام کيے البتہ ہم انہيں جنت کے بالا خانوں ميں جگہ ديں گے جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي وہاں ہميشہ رہيں گے عمل کرنے والوں کا کيا اچھا بدلہ ہے (58) جنہوں نے صبر کيا اور اپنے رب پر بھروسہ رکھتے ہيں (59) اور بہت سے جانور ہيں جو اپنا رزق اٹھائے نہيں پھرتے الله ہي انہيں اور تمہيں رزق ديتا ہے اور وہ سننے والا جاننے والا ہے (60) اور البتہ اگر تو اان سے پوچھے کہ آسمانوں اور زمين کو کس نے پيدا کيا اور سورج اور چاند کو کس نے کام ميں لگايا تو ضرور کہيں گے الله نے پھر کہاں الٹے جا رہے ہيں (61) الله ہي اپنے بندوں ميں سے جس کے ليے چاہتا ہے رزق کشادہ کر ديتا ہے اورتنگ کر ديتا ہے بے شک الله ہر چيز کا جاننے والا ہے (62) اور البتہ اگر تو ان سے پوچھے آسمان سے کس نے پاني اتارا پھر اس سے زمين کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کيا کہيں گے الله نے کہہ دو سب تعريف الله ہي کے ليے ہے ليکن ان ميں سے اکثر نہيں سمجھتے (63) اور يہ دنيا کي زندگي تو صرف کھيل اور تماشا ہے اور اصل زندگي عالم آخرت کي ہے کاش وہ سمجھتے (64) پھر جب کشتي ميں سوار ہوتے ہيں تو خالص اعتقاد سے الله ہي کو پکارتے ہيں پھر جب انہيں نجات دے کر خشکي کي طرف لے آتا ہے فوراً ہي شرک کرنے لگتے ہيں (65) تاکہ ناشکري کريں اس نعمت کي جو ہم نے انہيں دي تھي اور مزے اڑاتے رہيں عنقريب انہيں معلوم ہو جائے گا (66) کيا وہ نہيں ديکھتے کہ ہم نے حرم کو امن کي جگہ بنا ديا ہے اور لوگ ان کے آس پاس سے اچک ليے جاتے ہيں کيا يہ لوگ جھوٹ پر ايمان رکھتے ہيں اور الله کي نعمت کي ناشکري کرتے ہيں (67) اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہے جو الله پر جھوٹ باندھے يا حق کو جھٹلائے جب اس کے پاس آئے کيا دوزخ ميں کافروں کا ٹھکانہ نہيں ہے (68) اور جنہوں نے ہمارے ليے کوشش کي ہم انہيں ضرور اپني راہيں سمجھا ديں گے اور بے شک الله نيکو کاروں کے ساتھ ہے (69)



30       سورة الرُّوم     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

الم? (1) روم مغلوب ہو گئے (2) نزديک کے ملک ميں اور وہ مغلوب ہونے کے بعد عنقريب غالب آجائيں گے (3) چند ہي سال ميں پہلے اور پچھلے سب کا م الله کے ہاتھ ميں ہيں اور اس دن مسلمان خوش ہوں گے (4) الله کي مدد سے مدد کرتا ہے جس کي چاہتا ہے اور وہ غالب رحم والا ہے (5) الله کا وعدہ ہو چکا الله اپنے وعدہ کا خلاف نہيں کرے گا ليکن اکثر آدمي نہيں جانتے (6) دنيا کي زندگي کي ظاہر باتيں جانتے ہيں اور وہ آخرت سے غافل ہي ہيں (7) کيا وہ اپنے دل ميں خيال نہيں کرتے کہ الله نے آسمانوں اور زمين کواور جو کچھ ان دونوں کے درميان ہے عمدگي سے اور وقت مقرر تک کے ليے بنايا ہے اور بے شک بہت سے لوگ اپنے رب سے ملنے کے منکر ہيں (8) کيا انہوں نے ملک ميں پھر کر نہيں ديکھا کہ ان سے پہلوں کا کيسا انجام ہوا وہ ان سے بھي بڑھ کر قوت والے تھے اور انہوں نے زمين کو جوتا تھا اور ان سے بہت زيادہ آباد کيا تھا اور ان کے پاس ان کے رسول معجزات لے کر بھي آئے تھے پھر الله ايسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا بلکہ وہي اپنے نفسوں پر ظلم کرتے تھے (9) پھر برا کرنے والوں کا انجام بھي برا ہي ہوا اس ليے کہ انہوں نے الله کي آيتوں کو جھٹلايا اور ان کي ہنسي اڑاتے رہے (10) الله ہي مخلوق کو پہلي بار پيدا کرتا ہے پھر وہ اسے دوبارہ پيدا کرے گا پھر اس کے پاس لوٹ کر آؤ گے (11) اور جس دن قيامت قائم ہو گي گناہگار نا اميد ہو جائيں گے (12) اور ان کے معبودوں ميں سے کوئي ان کي سفارش کرنے والا نہ ہوگا اور اپنے معبودوں سے منکر ہو جائيں گے (13) اور جس دن قيامت قائم ہوگي اس دن لوگ جدا جدا ہوجائيں گے (14) پھر جو ايما ن لائے اورنيک کام کيے سووہ بہشت ميں خوش حال ہوں گے (15) اورجنہوں نے انکار کيا اور ہماري آيتوں اور آخرت کے آنے کو جھٹلايا وہ عذاب ميں ڈالے جائيں گے (16) پھر الله کي تسبيح کرو جب تم شام کرو اور جب تم صبح کرو (17) اور آسمانوں اور زمين ميں اسي کي تعريف ہے اور پچھلے پہر بھي اور جب دوپہر ہو (18) زندہ کو مردہ سے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے اور زمين کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے اور اسي طرح تم نکالے جاؤ گے (19) اور اس کي نشانيوں ميں سے ہے کہ تمہيں مٹي سے بنايا پھر تم انسان بن کر پھيل رہے ہو (20) اور اس کي نشانيوں ميں سے يہ بھي ہے کہ تمہارے ليے تمہيں ميں سے بيوياں پيدا کيں تاکہ ان کے پاس چين سے رہو اور تمہارے درميان محبت اور مہرباني پيدا کر دي جو لوگ غور کرتے ہيں ان کے ليے اس ميں نشانياں ہيں (21) اور اس کي نشانيوں ميں سے آسمانوں اور زمين کا پيدا کرنا اور تمہاري زبانوں اور رنگتوں کا مختلف ہونا ہے بے شک اس ميں علم والوں کے ليے نشانياں ہيں (22) اور اس کي نشانيوں ميں سے تمہارا رات اور دن ميں سونا اور اس کے فضل کا تلاش کرنا ہے بے شک اس ميں سننے والوں کے ليے نشانياں ہيں (23) اور اس کي نشانيوں ميں سے يہ ہے کہ تمہيں خوف اور اميد دلانے کو بجلي دکھاتا ہے اور اوپر سے پاني برساتا ہے پھراس سے زمين خشک ہو جانے کے بعد زندہ کرتا ہے بے شک اس ميں عقلمندوں کے لئےنشانياں ہيں (24) اور اس کي نشانيوں ميں سے يہ ہے کہ آسمان اور زمين ا س کے حکم سے قائم ہيں پھر جب تمہيں پکار کر زمين ميں سے بلائے گا اسي وقت تم نکل آؤ گے (25) اور اسي کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے سب اسکے حکم کے تابع ہيں (26) اور وہي ہے جو پہلي بار بناتا ہے پھر اسے لوٹائے گا اور وہ اس پر آسان ہے اور آسمانوں اور زمين ميں اس کي شان نہايت بلند ہے اور وہ غالب حکمت والا ہے (27) وہ تمہارے ليے تمہارے ہي حال کي ايک مثال بيان فرماتا ہے کيا جن کے تم مالک ہو وہ اس ميں جو ہم نے تمہيں ديا ہے تمہارے شريک ہيں پھر اس ميں تم برابر ہو تم ان سے اس طرح ڈرتے ہو جس طرح اپنوں سے ڈرتے ہو اس طرح ہم عقل والوں کے ليے آيتيں کھول کر بيان کرتے ہيں (28) بلکہ يہ بے انصاف بے سمجھے اپني خوہشوں پر چلتے ہيں پھر کون ہدايت کر سکتا ہے جسے الله نے گمراہ کر ديا اور ان کا کوئي بھي مددگار نہيں (29) سو تو ايک طرف کا ہو کر دين پرسيدھا منہ کيے چلا جا الله کي دي ہوئي قابليت پر جس پر اس نے لوگوں کو پيدا کيا ہے الله کي بناوٹ ميں ردو بدل نہيں يہي سيدھا دين ہے ليکن اکثر آدمي نہيں جانتے (30) اسي کي طرف رجوع کيے رہو اور اس سے ڈرو اور نماز قائم کرو اور مشرکوں ميں سے نہ ہوجاؤ (31) جنہوں نے اپنے دين کو ٹکڑے ٹکڑے کر ديا اور کئي فرقے ہو گئے سب فرقے اسي سے خوش ہيں جو ان کے پا س ہے (32) اور ولوگوں کو جب کوئي دکھ پہنچتا ہے تو اپنے رب کي طرف رجوع ہو کر اسے پکارتے ہيں پھر جب وہ انہيں اپني رحمت کا مزہ چکھاتا ہے توايک گروہ ان ميں سے اپنے رب سے شرک کرنے لگتا ہے (33) تاکہ جو ہم نے انہيں ديا ہے اس کي ناشکري کريں سوفائدہ اٹھا لو عنقريب تمہيں معلوم ہو جائے گا (34) کيا ہم نے ان کے ليے کوئي سند بھيجي ہے کہ وہ انہيں شرک کرنا بتا رہي ہے (35) اور جب ہم لوگوں کو رحمت کا مزہ چکھاتے ہيں تو اس پر خوش ہوجاتے ہيں اور اگر انہيں ان کے گذشتہ اعمال کے سبب سے دکھ پہنچتا ہے تو فوراً نا اميد ہو جاتے ہيں (36) کيا وہ نہيں ديکھتے کہ الله جس کے ليے چاہتا ہے رزق کشادہ کرتا ہے اور تنگ کرتا ہے بے شک اس ميں ايمان لانے والوں کے ليے نشانياں ہيں (37) پھر رشتہ دار اور محتاج اور مسافر کو اس کا حق دے يہ بہتر ہے ان کے ليے جو الله کي رضا چاہتے ہيں اور وہي نجات پانے والے ہيں (38) اور جو سود پر تم ديتے ہو تاکہ لوگوں کے مال ميں بڑھتا رہے سو الله کے ہاں وہ نہيں بڑھتا اور جو زکواة ديتے ہو جس سے الله کي رضا چاہتے ہو سو يہ وہ ہي لوگ ہيں جن کے دونے ہوئے (39) الله وہ ہے جس نے تمہيں پيدا کيا پھر تمہيں روزي دي پھر تمہيں مارے گا پھر تمہيں زندہ کرے گا کيا تمہارے معبودوں ميں سے کبھي کوئي ايسا ہے جو ان کاموں ميں سے کچھ بھي کر سکے وہ پاک ہے اور ان کے شريکوں سے بلند ہے (40) خشکي اور تري ميں لوگوں کے اعمال کے سبب سے فساد پھيل گيا ہے تاکہ الله انہيں ان کے بعض اعمال کا مزہ چکھائے تاکہ وہ باز آجائيں (41) کہہ دو ملک ميں چلو پھرو اور ديکھو جو لوگ پہلے گزرے ہيں ان کا کيسا انجام ہوا ان ميں سے اکثر مشرک ہي تھے (42) سو تو اپنا منہ سيدھي راہ پرسيدھا رکھ اس سے پہلے کہ وہ دن آ پہنچے جسے الله کي طرف سے پھرنا نہيں اس دن لوگ جدا جدا ہوں گے (43) جس نے کفر کيا سو اس کے کفر کا وبال اسي پر ہے اور جس نے اچھے کام کيے تو وہ اپنے ليے سامان کر رہے ہيں (44) تاکہ جو ايمان لائے اور اچھےے کام کيے الله انہيں اپنے فضل سے بدلہ دے بے شک الله ناشکروں کو پسند نہيں کرتا (45) اور اس کي نشانيوں ميں سے ايک يہ ہے کہ خوشخبري لانے والي ہوائيں چلاتا ہے اور تاکہ تمہيں اپني مہرباني کا کچھ مزہ چکھا ديں اور تاکہ کشتياں اس کے حکم سے چليں اور تاکہ اس کے فضل سے تلاش کرو اور تاکہ تم شکر کرو (46) اور ہم تم سے پہلے کتنے رسول اپني اپني قوم کے پاس بھيج چکے ہيں سو ان کے پاس نشانياں لے کر آئے پھر ہم نے ان سے بدلہ ليا جو گناہگار تھے اور مومنوں کي مدد ہم پر لازم تھي (47) الله وہ ہے جو ہوائيں چلاتا ہے پھر وہ بادل کو اٹھاتي ہيں پھر اسے آسمان ميں جس طرح چاہے پھيلا ديتا ہےاور اسے ٹکڑے ٹکڑے کر ديتا ہے پھر تو مينہ کو ديکھے گا کہ اس کے اندر سے نکلتا ہے پھر جب اسے اپنے بندوں ميں سے جسے چاہتا ہے پہنچاتا ہے تو وہ خوش ہو جاتے ہيں (48) اور اگرچہ ان پر برسنے سے پہلے وہ نا اميد تھے (49) پھر تو الله کي رحمت کي نشانيوں کو ديکھ کہ زمين کو خشک ہونے کے بعد کس طرح سر سبز کرتا ہے بے شک وہي مردوں کو پھر زندہ کرنے والا ہے اوروہ ہر چيز پر قادر ہے (50) اور اگر ہم ايسي ہوا چلائيں کہ جس سے وہ کھيتي کو زرد ديکھيں تو اس کے بعدوہ ناشکري کرنے لگ جائيں (51) بے شک تو مردوں کو نہيں سنا سکتا اور نہ بہروں کو آواز سنا سکتا ہے جب وہ پيٹھ پھير کرپھر جائيں (52) اور تم اندھوں کوان کے الٹے راستے سے سيدھے راستہ پر نہيں لا سکتے تم تو بس انہيں لوگوں کو سنا سکتے ہو جو ہماري آيتوں پر ايمان لاتے ہيں سو وہي ماننے والے ہيں (53) الله ہي ہے جس نے تمہيں کمزوري کي حالت ميں پيدا کيا پھر کمزوري کے بعد قوت عطا کي پھر قوت کے بعد ضعف اور بڑھاپا بنايا جو چاہتاہے پيدا کرتا ہے اوروہي جاننے والا قدرت والا ہے (54) اورجس دن قيامت قائم ہو گي گناہگار قسميں کھائيں گے کہ ہم ايک گھڑي سے بھي زيادہ نہيں ٹھہرے تھے اسي طرح وہ الٹے جاتے تھے (55) اور جن لوگو ں کو علم اور ايمان ديا گيا تھا کہيں گے کہ الله کي کتاب کے مطابق تم قيامت تک رہے ہو سو يہ قيامت کا ہي دن ہے ليکن تمہيں اس کا يقين ہي نہ تھا (56) تو اس دن ظالموں کو ان کا عذر کچھ فائدہ نہ دے گا اور نہ ان سے توبہ قبول کي جائے گي (57) اور ہم نے لوگوں کے ليے اس قرآن ميں ہر طرح کي مثال بيان کر دي ہے اور اگر تم ان کے سامنے کوئي نشاني پيش کرو تو کافر يہ کہہ ديں گے کہ تم تو جھوٹے ہو (58) جو لوگ يقين نہيں کرتے الله ان کے دلوں پر يونہي مہر کر ديتا ہے (59) سوتو صبر کر بے شک الله کاوعدہ سچا ہے اور جو لوگ يقين نہيں رکھتے وہ تجھے بےبرداشت نہ بناديں (60)



31       سورة لقمَان     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

الم? (1) يہ آيتيں حکمت والي کتا ب کي ہيں (2) جو نيک بختوں کے ليے ہدايت اور رحمت ہے (3) وہ جو نماز ادا کرتے ہيں اور زکواة ديتے ہيں اور آخرت پر بھي يقين رکھتے ہيں (4) يہي لوگ اپنے رب کي ہدايت پر ہيں اور يہي لوگ نجات پانے والے ہيں (5) اور بعض ايسے آدمي بھي ہيں جو کھيل کي باتوں کے خريدار ہيں تاکہ بن سمجھے الله کي راہ سے بہکائيں اور اس کي ہنسي اڑائيں ايسے لوگو ں کے ليے ذلت کا عذاب ہے (6) اورجب اس پر ہماري آيتيں پڑھي جاتي ہيں تو تکبرکرتا ہوا منہ موڑ ليتا ہے جيسے اس نے سنا ہي نہيں گويا اس کے دونوں کان بہرے ہيں سواسے دردناک عذاب کي خوشخبري دے (7) بے شک جو لوگ ايمان لائے اور نيک کام کيے ان کے ليے نعمت کے باغ ہيں (8) جہاں ہميشہ رہيں گے الله کا سچا وعدہ ہو چکا اور وہ زبردست حکمت والا ہے (9) آسمانوں کو بے ستون بنايا تم انہيں ديکھ رہے ہو اور زمين ميں مضبوط پہاڑ رکھ ديے تاکہ تمہيں لے کر ادھر ادھر نہ جھکے اور اس ميں ہر قسم کے جانور پھيلا ديے اور ہم نے آسمان سے مينہ برسايا پھر ہم نے زمين ميں ہر قسم کي عمدہ چيزيں اگائيں (10) يہ تو الله کي ساخت ہے پھر مجھے دکھاؤ کہ اس کے سوا غير نے کياپيدا کيا ہے بلکہ ظالم صريح گمراہي ميں پڑے ہوئے ہيں (11) اور ہم نے لقمان کو دانائي عطا فرمائي کہ اللہ کا شکر کرتے رہو اور جو شخص شکر کرے گا وہ اپنے ذاتي نفع کے ليے شکر کرتا ہے اور جو ناشکري کرے گا تو الله بے نياز خوبيوں والا ہے (12) اور جب لقمان نے اپنے بيٹے کو نصيحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بيٹا الله کے ساتھ کسي کو شريک نہ ٹھہرانا بے شک شرک کرنا بڑا بھاري ظلم ہے (13) اور ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے متعلق تاکيد کي ہے اس کي ماں نے ضعف پر ضعف اٹھا کر اسے پيٹ ميں رکھا اور دو برس ميں اس کا دودھ چھڑانا ہے تو ميري اور اپنے ماں باپ کي شکر گزاري کرے ميري ہي طرف لوٹ کر آنا ہے (14) اور اگر تجھ پر اس بات کا زور ڈاليں تو ميرے ساتھ اس کو شريک بنائے جس کو تو جانتا بھي نہ ہو تو ان کا کہنا نہ مان اور دنيا ميں ان کے ساتھ نيکي سے پيش آ اور ان لوگوں کي راہ پر چل جو ميري طرف رجوع ہوگئے پھر تمہيں لوٹ کر ميرے ہي پاس آنا ہے پھر ميں تمہيں بتاؤں گا کہ تم کيا کيا کرتے تھے (15) بيٹا اگر کوئي عمل رائي کے دانہ کے برابر ہو پھر وہ کسي پتھر کے اندر ہو يا وہ آسمان کے اندر ہو يا زمين کے اندر ہو تب بھي الله اس کو حاضر کر دے گا بے شک الله بڑا باريک بين (اور) باخبر ہے (16) بيٹا نماز پڑھا کر اور اچھے کاموں کي نصيحت کيا کر اوربرے کاموں سے منع کيا کر اور تجھ پر جو مصيبت آئے اس پر صبر کيا کر بے شک يہ ہمت کے کاموں ميں سے ہيں (17) اور لوگوں سے اپنا رخ نہ پھير اور زمين پر اترا کر نہ چل بے شک الله کسي تکبر کرنے والے فخر کرنے والے کو پسند نہيں کرتا (18) اور اپنے چلنے ميں ميانہ روي اختيار کر اور اپني آواز پست کر بے شک آوازوں ميں سب سے بري آواز گدھوں کي ہے (19) کيا تم نے نہيں ديکھا جو کچھ آسمانوں ميں اورجوکچھ زمين ميں ہے سب کو الله نے تمہارے کام پر لگايا رکھا ہے اور تم پراپني ظاہري اور باطني نعمتيں پوري کر دي ہيں اور لوگوں ميں سے ايسے بھي ہيں جو الله کے معاملے ميں جھگڑتے ہيں نہ انہيں علم ہے اور نہ ہدايت ہے اور نہ روشني بخشنے والي کتاب ہے (20) اور جب ان سے کہا جاتا ہے اس پر چلو جو الله اس پر چلو جو الله نے نازل کيا ہے تو کہتے ہيں کہ ہم تو اس پر چليں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پايا ہے کيا اگرچہ شيطان ان کے بڑوں کو دوزخ کے عذاب کي طرف بلاتا رہا ہو (21) اور جس نے نيک ہو کر اپنا منہ الله کے سامنے جھکا ديا تو اس نے مضبوط کڑے کو تھام ليا اور آخر کار ہر معاملہ الله ہي کے حضور ميں پيش ہونا ہے (22) اور جس نے انکار کيا پس تو اس کے انکار سے غم نہ کھا انہيں ہمارے پاس آنا ہے پھر ہم انہيں بتا ديں گے کہ انہوں نے کيا کيا ہے بے شک الله دلوں کے راز جانتا ہے (23) ہم انہيں تھوڑا سا عيش دے رہے ہيں پھر ہم انہيں سخت عذاب کي طرف گھسيٹ کر لے جائيں گے (24) اور اگر آپ ان سے پوچھيں کہ آسمانوں اور زمين کو کس نے بنايا ہے تو ضرور کہيں گے کہ الله نے کہہ دو الحمدُلله بلکہ ان ميں سے اکثر نہيں جانتے (25) الله ہي کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے بے شک الله بے نياز سب خوبيوں والا ہے (26) اوراگروہ جو زمين ميں درخت ہيں سب قلم ہوجائيں گے اور دريا سياہي اس کے بعد اس دريا ميں سات اور دريا سياہي کے آ مليں تو بھي الله کي باتيں ختم نہ ہوں بے شک الله زبردست حکمت والا ہے (27) تم سب کا پيدا کرنا اور مرنے کے بعد زندہ کرنا ايسا ہي ہے جيسا ايک شخص کا بے شک الله سنتا ديکھتا ہے (28) کيا تو نے نہيں ديکھا کہ الله رات کو دن ميں داخل کرتا ہے اور دن کو رات ميں داخل کرتا ہے اور سورج اور چاند کو کام پر لگا رکھا ہے ہر ايک وقت مقرر تک چلتا رہے گا اور يہ کہ الله تمہارے کام سے خبردار ہے (29) يہ اس ليے کہ الله ہي حق ہے اور اس کے سوا جس کو وہ پکارتے ہيں جھوٹ ہے اور الله ہي بلند مرتبہ بزرگ ہے (30) کيا آپ نے نہيں ديکھا کہ الله ہي کے فضل سے دريا ميں کشتياں چلتي ہيں تاکہ تمہيں اپني نشانياں دکھائے بے شک اس ميں ہر ايک صابر شاکر کےليے نشانياں ہيں (31) اور جب انہيں سائبانوں کي طرح موج ڈھانک ليتي ہے تو خالص اعتقاد سے الله ہي کو پکارتے ہيں پھر جب انہيں نجات دے کر خشکي کي طرف لےآتا ہے تو بعض ان ميں سے راہِ راست پر رہتے ہيں اور ہماري نشانيوں سے وہي لوگ انکار کرتے ہيں جو بد عہد نا شکر گزار ہيں (32) اے لوگو اپنے رب سے ڈرو اور اس دن سے ڈرو جس ميں نہ باپ اپنے بيٹے کے کام آئے گا اور نہ بيٹا اپنے باپ کے کچھ کام آئے گا الله کا وعدہ سچا ہے پھر دنيا کي زندگي تمہيں دھوکا ميں نہ ڈال دے اور نہ دغا باز تمہيں الله سے دھوکہ ميں رکھيں (33) بے شک الله ہي کو قيامت کي خبر ہے اور وہي مينہ برساتا ہے اور وہي جانتا ہے جو کچھ ماؤں کے پيٹوں ميں ہوتا ہے اور کوئي نہيں جانتا کہ کل کيا کرے گا اور کوئي نہيں جانتا کہ کس زمين پر مرے گا بے شک الله جاننے والا خبردار ہے (34)



32       سورة السَّجدَة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

الم? (1) اس ميں کچھ شک نہيں کہ يہ کتاب جہان کے پالنے والے کي طرف سے نازل ہوئي ہے (2) کيا وہ کہتے ہيں کہ اس نے خود بنائي ہے بلکہ يہ سچي کتاب تيرے رب کي طرف سے ہے تاکہ تو اس قوم کوڈرائے جن کے پاس تجھ سے پہلے کوئي ڈرانے والا نہيں آيا تاکہ وہ راہ پر آئيں (3) الله وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمين کو اورجو کچھ ان ميں ہے چھ روز ميں بنايا پھر عرش پر قائم ہوا تمہارے ليے اس کے سوا نہ کوئي کارساز ہے نہ سفارشي پھر کيا تم نہيں سمجھتے (4) وہ آسمان سے لے کر زمين تک ہر کام کي تدبير کرتا ہے پھراس دن بھي جس کي مقدار تمہاري گنتي سے ہزار برس ہو گي وہ انتظام اس کي طرف رجوع کرے گا (5) وہي چھپي اور کھلي بات کا جاننے والا زبردست مہربان ہے (6) جس نے جو چيز بنائي خوب بنائي اور انسان کي پيدائش مٹي سے شروع کي (7) پھر اس کي اولاد نچڑے ہوئے حقير پاني سے بنائي (8) پھراس کے اعضا درست کيے اور اس ميں اپني روح پھونکي اور تمہارے ليے کان اور آنکھيں اور دل بنايا تم بہت تھوڑا شکر کرتے ہو (9) اور کہتے ہيں کہ ہم جب زمين ميں نيست و نابود ہو گئے تو کيا پھر نئے سرے سے پيدا ہوں گے بلکہ وہ اپنے رب سے ملنے کے منکر ہيں (10) کہہ دو تمہاري جان موت کا وہ فرشتہ قبض کرے گا جو تم پر مقرر کيا گيا ہے پھر تم اپنے رب کے پاس لوٹائے جاؤ گے (11) اور کبھي تو ديکھے جس وقت منکر اپنے رب کے سامنے سر جھکائے ہوئے ہوں گے اے رب ہمارے ہم نے ديکھ اور سن ليا اب ہميں پھر بھيج دے کہ اچھے کام کريں ہميں يقين آ گيا ہے (12) اور اگر ہم چاہتے ہيں تو ہر شخص کو ہدايت پر لے آتے ليکن ہماري بات پوري ہو کر رہي کہ ہم جنوں اور آدميوں سے جہنم بھر کر رہيں گے (13) تو اب اس کا مزہ چکھو کہ تم اپنے اس دن کے آنے کو بھول گئے تھے ہم نے تمہيں بھلا ديا اور اپنے کيے کے بدلہ ميں ہميشہ کا عذاب چکھو (14) بس ہماري آيتوں پر وہ ايمان لاتے ہيں کہ جب انہيں وہ آيتيں ياد دلائي جاتي ہيں تو وہ سجدہ ميں گر پڑتے ہيں اور اپنے رب کي حمد کے ساتھ تسبيح بيان کرتے ہيں اور وہ تکبر نہيں کرتے (15) اپنے بستروں سے اٹھ کر اپنے رب کو خوف اور اميد سے پکارتے ہيں اور ہمارے ديئے ميں سے کچھ خرچ بھي کرتے ہيں (16) پھر کوئي شخص نہيں جانتا کہ ان کے عمل کے بدلہ ميں ان کي آنکھو ں کي کيا ٹھنڈک چھپا رکھي ہے (17) کيا مومن اس کے برابر ہے جو نا فرمان ہو برابر نہيں ہو سکتے (18) سو وہ لوگ جو ايمان لائے اور اچھے کام کيے تو ان کے ان کاموں کے سبب جو وہ کيا کرتے تھے مہماني ميں ہميشہ رہنے کے باغ ہيں (19) اور جنہوں نے نافرماني کي ان کا ٹھکانا آگ ہے جب وہاں سے نکلنے کا ارداہ کريں گے تو اس ميں پھر لوٹا ديئے جائيں گے اور انہيں کہا جائے گا آگ کا وہ عذاب چکھو جسے تم جھٹلايا کرتے تھے (20) اور ہم انہيں قريب کا عذاب بھي اس بڑے عذاب سے پہلے چکھائيں گے تاکہ وہ باز آ جائيں (21) اوراس سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جسے اس کے رب کي آيتوں سے سمجھايا جائے پھر وہ ان سے منہ موڑے ہميں تو گنہگاروں سے بدلہ لينا ہے (22) اور البتہ ہم نے موسي? کو کتاب دي تھي پھر آپ اس کے ملنے ميں شک نہ کريں اور ہم نے ہي اسے بني اسرائيل کے ليے راہ نما بنايا تھا (23) اور ہم نے ان ميں سے پيشوا بنائے تھے جو ہمارے حکم سے رہنمائي کرتے تھے جب انہوں نے صبر کيا تھا اور وہ ہماري آيتوں پر يقين بھي رکھتے تھے (24) بے شک تيرا رب ہي قيامت کے دن ان ميں فيصلہ کرے گا جس بات ميں وہ اختلاف کرتے تھے (25) کيا انھيں اس سے بھي رہنمائي نہ ہوئي کہ ان سے پہلے ہم نے کتني جماعتيں ہلاک کر دي ہيں جن کے گھروں ميں يہ چلتے پھرتے ہيں بے شک اس ميں بڑي نشانياں ہيں پھر کيا وہ سنتے بھي نہيں (26) کيا وہ نہيں ديکھتے کہ ہم پاني کو خشک زمين کي طرف رواں کر کے ا س سے کھيتي نکالتے ہيں جس سے ان کے چار پائے اوروہ خود بھي کھاتے ہيں پھر کيا وہ ديکھتے نہيں (27) اور کہتے ہيں کہ اگر تم سچے ہو تو يہ فيصلہ کب ہوگا (28) کہہ دو کہ فيصلہ کا دن کافرو ں کو ان کا ايمان لانا نفع نہ دے گا اور نہ ہي انہيں مہلت دي جائے گي (29) سو ان سے کنارہ کر اور انتظار کر وہ بھي انتظار کر رہے ہيں (30)



33       سورة الاحزَاب     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اے نبي الله سے ڈر اور کافروں اور منافقوں کا کہا نہ مان بے شک الله جاننے والا حکمت والا ہے (1) اور اس کي تابعداري کر جو تيرے رب کي طرف سے تيري طرف بھيجا گيا ہے بے شک الله تمہارے کاموں سے خبردار ہے (2) اور الله پر بھروسہ کر اور الله ہي کارساز کافي ہے (3) الله نے کسي شخص کے سينہ ميں دو دل نہيں بنائے اور نہ الله نے تمہاري ان بيويوں کوجن سے تم اظہار کرتے ہو تمہاري ماں بنايا ہے اور نہ تمہارے منہ بولے بيٹوں کو تمہارا بيٹا بنايا ہے يہ تمہارے منہ کي بات ہے اور الله سچ فرماتا ہے اور وہي سيدھا راستہ بتاتا ہے (4) انہيں ان کے اصلي باپوں کے نام سے پکارو الله کے ہاں يہي پورا انصاف ہے سواگر تمہيں ان کے باپ معلوم نہ ہوں تو تمہارے ديني بھائي اور دوست ہيں اور تمہيں اس ميں بھول چوک ہو جائے تو تم پر کچھ گناہ نہيں ليکن وہ جو تم دل کے ارادہ سے کرو اور الله بخشنے والا مہربان ہے (5) نبي مسلمانو ں کے معاملہ ميں ان سے بھي زيادہ دخل دينے کا حقدار ہے اور اس کي بيوياں ان کي مائيں ہيں اور رشتہ دار الله کي کتاب ميں ايک دوسرے سے زيادہ تعلق رکھتے ہيں بہ نسبت دوسرے مومنين اور مہاجرين کے مگر يہ کہ تم اپنے دوستوں سے کچھ سلوک کرنا چاہو يہ بات لوح محفوظ ميں لکھي ہوئي ہے (6) اور جب ہم نے نبيوں سے عہد ليا اورآپ سے اورنوح اور ابراھيم اور موسي? اور مريم کے بيٹے عيسي? سے بھي اور ان سے ہم نے پکا عہد ليا تھا (7) تاکہ سچوں سے ان کے سچ کا حال دريافت کرے اور کافروں کے ليے دردناک عذاب تيار کيا ہے (8) اے ايمان والو! الله کے احسان کو ياد کرو جو تم پر ہوا جب تم پر کئي لشکر چڑھ آئے پھر ہم نے ان پر ايک آندھي بھيجي اور وہ لشکر بھيجے جنہيں تم نے نہيں ديکھا اورجو کچھ تم کر رہے تھے الله ديکھ رہا تھا (9) جب وہ لوگ تم پر تمہارے اوپر کي طرف اورنيچے کي طرف سے چڑھ آئے اورجب آنکھيں پتھرا گئي تھيں اور کليجے منہ کو آنے لگے تھے اورتم الله کے ساتھ طرح طرح کے گمان کر رہے تھے (10) اس موقع پر ايماندار آزمائے گئے اور سخت ہلا ديے گئے (11) اورجب کہ منافق اورجن کے دلوں ميں شک تھا کہنے لگے کہ الله اور اس کے رسول نے جو ہم سے وعدہ کيا تھا صرف دھوکا ہي تھا (12) اورجب کہ ان ميں سے ايک جماعت کہنے لگي اے مدينہ والو! تمہارے ليے ٹھيرنے کا موقع نہيں سو لوٹ چلو اور ان ميں سے کچھ لوگ نبي سے رخصت مانگنے لگے کہنے لگے کہ ہمارے گھر اکيلے ہيں اور حالانکہ وہ اکيلے نہ تھے وہ صرف بھاگنا چاہتے تھے (13) اور اگر کسي طرف سے کوئي ان پر گُھس آتا پھر ان سے فساد کي درخواست کي جاتي تو فساد پر آمادہ ہو جاتے اور دير نہ کرتے مگر بہت ہي کم (14) حالانکہ اس سے پہلے الله سے عہد کر چکے تھے کہ پيٹھ نہ پھيريں گے اور الله سے عہد کرنے کي باز پرس ہوگي (15) کہہ دو اگر تم موت يا قتل سے بھاگو گے تو تمہيں کوئي فائدہ نہيں ہوگا اور اس وقت سوائے تھوڑے دنوں کے نفع نہيں اٹھاؤ گے (16) کہہ دو کون ہے جو تمہيں الله سے بچا سکے اگر وہ تمہارے ساتھ برائي کرنا چاہے يا تم پر مہرباني کرنا چاہے اور الله کے سوا نہ کوئي اپنا حمايتي پائيں گے اور نہ کوئي مددگار (17) تحقيق الله تم ميں سے روکنے والوں کو جانتاہے اور جو اپنے بھائيوں سے کہتے ہيں کہ ہمارے پاس آجاؤ اورلڑائي ميں بہت ہي کم آتے ہيں (18) تم سے ہمدردي کرتے ہوئے پھر جب ڈر کا وقت آجائے تو تُو انھيں ديکھے گا کہ تيري طرف ديکھتے ہيں ان کي آنکھيں پھرتي ہيں جيسے کسي پر موت کي بے ہوشي آئے پھر جب ڈر جاتا رہے تو تمہيں تيز زبانوں سے طعنہ ديتے ہيں مال کے لالچي ہيں يہ لوگ ايمان نہيں لائے تو الله نے ان کے تمام اعمال ضائع کر ديے اور يہ بات الله پر بالکل آسان ہے (19) خيال کرتے ہيں کہ فوجيں نہيں گئيں اور اگر فوجيں آجائيں تو آرزوکريں کہ کاش ہم باہر گاؤں ميں جا رہيں تمہاري خبريں پوچھا کريں اور اگر تم ميں بھي رہيں تو بہت ہي کم لڑيں (20) البتہ تمہارے ليے رسول الله ميں اچھا نمونہ ہے جو الله اور قيامت کي اميد رکھتا ہے اور الله کو بہت ياد کرتا ہے (21) اور جب مومنوں نے فوجوں کو ديکھا تو کہا يہ وہ ہے جس کا ہم سے الله اور اس کے رسول نے وعدہ کيا تھا اور الله اور اس کے رسول نے سچ کہا تھا اور اس سے ان کے ايمان اور فرمانبرداري ميں ترقي ہو گئي (22) ايمان والوں ميں سے ايسے آدمي بھي ہيں جنہوں نے الله سے جو عہد کيا تھا اسے سچ کر دکھايا پھر ان ميں سے بعض تو اپنا کام پورا کر چکے اور بعض منتظر ہيں اور عہد ميں کوئي تبديلي نہيں کي (23) تاکہ الله سچوں کو ان کے سچ کا بدلہ دے اور اگر چاہے تو منافقوں کوعذاب دے يا ان کي توبہ قبول کرے بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے (24) اور الله نے کافروں کو ان کے غصہ ميں بھرا ہوا لوٹايا انہيں کچھ بھي ہاتھ نہ آيا اور الله نے مسلمانوں کي لڑائي اپنے ذمہ لے لي اور الله طاقت ور غالب ہے (25) اور جن جن اہل کتاب نے ان کي مدد ي تھي انہيں ان کے قلعوں سے نيچے اتار ديا اور ان کے دلوں ميں خوف ڈال ديا بعض کو تم قتل کرنے لگے اور بعض کو قيد کر ليا (26) اور ان کي زمين اوران کے گھروں اور ان کےمالوں کا تمہيں مالک بنا ديا اور زمين کا جس پر تم نے کبھي قدم نہيں رکھا تھا اور الله ہر چيز پر قادر ہے (27) اے نبي اپني بيويوں سے کہہ دو اگر تمہيں دنيا کي زندگي اور اس کي آرائش منظور ہے تو آؤ ميں تمہيں کچھ دے دلا کر اچھي طرح سے رخصت کر دوں (28) اور اگر تم الله اور اس کے رسول اور آخرت کو چاہتي ہو تو الله نے تم ميں سے نيک بختوں کے ليے بڑا اجر تيار کيا ہے (29) اے نبي کي بيويو تم ميں سے جو کوئي کھلي ہوئي بدکاري کرے تو اسے دگنا عذاب ديا جائے گا اور يہ الله پر آسان ہے (30) اور جو تم ميں سے الله اور اس کےرسول کي فرمانبرداري کرے گي اور نيک کام کرے گي تو ہم اسے اس کا دہرااجر ديں گے اور ہم نے اس کے ليے عزت کا رزق بھي تيار کر رکھا ہے (31) اے نبي کي بيويو تم معمولي عورتوں کي طرح نہيں ہو اگر تم الله سے ڈرتي ر ہو اور دبي زبان سے بات نہ کہو کيونکہ جس کے دل ميں مرض ہے وہ طمع کرے گا اور بات معقول کہو (32) اور اپنے گھروں ميں بيٹھي رہو اور گزشتہ زمانہ جاہليت کي طرح بناؤ سنگھار دکھاتي نہ پھرو اور نماز پڑھو اور زکواة دو اور الله اور اس کے رسول کي فرمانبرداري کرو الله يہي چاہتا ہے کہ اے اس گھر والو تم سے ناپاکي دور کرے اور تمہيں خوب پاک کرے (33) اور تمہارے گھروں ميں جو الله کي آيتيں اور حکمت کي باتيں پڑھي جاتيں ہيں انہيں ياد رکھو بيشک الله رازدان خبردار ہے (34) بيشک الله نے مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں اور ايمان دار مردوں اور ايماندار عورتوں اور فرمانبردار مردوں اور فرمانبردارعورتوں اور سچے مردوں اور سچي عورتوں اور صبر کرنے والے مردوں اور صبر کرنے والي عورتوں اور عاجزي کرنے والے مردوں اور عاجزي کرنے والي عورتوں اور خيرات کرنے والے مردوں اور خيرات کرنے والي عورتوں اور روزہ دار مردوں اور روزدار عورتوں اور پاک دامن مردوں اور پاک دامن عورتوں اور الله کو بہت ياد کرنے والے مردوں اور بہت ياد کرنے والي عورتوں کے ليے بخشش اور بڑا اجر تيار کيا ہے (35) اور کسي مومن مرد اور مومن عورت کو لائق نہيں کہ جب الله اور اس کا رسول کسي کام کا حکم دے تو انہيں اپنے کام ميں اختيار باقي رہے اور جس نے الله اور اس کے رسول کي نافرماني کي تو وہ صريح گمراہ ہوا (36) اور جب تو نے اس شخص سے کہا جس پر الله نے احسان کيا اور تو نے احسان کيا اپني بيوي کو اپنے پاس رکھ الله سے ڈر اور تو اپنے دل ميں ايک چيز چھپاتا تھا جسے الله ظاہر کرنے والا تھا اور تو لوگوں سے ڈرتا تھا حالانکہ الله زيادہ حق رکھتا ہے کہ تو اس سے ڈرے پھر جب زيد اس سے حاجت پوري کر چکا تو ہم نے تجھ سے اس کا نکاح کر ديا تاکہ مسلمانوں پر ان کے منہ بولے بيٹوں کي بيويوں کے بارے ميں کوئي گناہ نہ ہو جب کہ وہ ان سے حاجت پوري کر ليں اور الله کا حکم ہوکر رہنے والا ہے (37) نبي پر اس بات ميں کوئي گناہ نہيں ہے جو الله نے اس اس کے ليے مقرر کر دي ہے جيسا کہ الله کا پہلے لوگو ں ميں دستور تھا اور الله کا کام اندازے پر مقرر کيا ہوا ہے (38) جو لوگ الله کا پيغام پہنچاتے رہے اور الله سے ڈرتے رہے اور الله حساب لينے والا کافي ہے (39) محمد تم ميں سے کسي مرد کے باپ نہيں ليکن وہ الله کے رسول اور سب نبيوں کے خاتمے پر ہيں اور الله ہر بات جانتا ہے (40) اے ايمان والو الله کو بہت ياد کرو (41) اور اس کي صبح و شام پاکي بيان کرو (42) وہي ہے جو تم پر رحمت بھيجتا ہے اور اس کے فرشتے بھي تاکہ تمہيں اندھيروں سے روشني کي طرف نکالے اور وہ ايمان والوں پر نہايت رحم والا ہے (43) جس دن وہ اس سے مليں گے ان کے ليے سلام کا تحفہ ہوگا اور ان کے ليے عزت کا اجر تيار کر رکھا ہے (44) اے نبي ہم نے آپ کو بلاشبہ گواہي دينے والا اور خوشخبري دينے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھيجا ہے (45) اور الله کي طرف اس کے حکم سے بلانے اور چراغ روشن بنايا ہے (46) اور ايمان والوں کو خوشخبري دے اس بات کي کہ ان کے ليے الله کي طرف سے بہت بڑا فضل ہے (47) اور کفار اور منافقين کا کہنا نہ مانيے اور ان کي ايذا رساني کي پرواہ نہ کيجيے اور الله پر بھروسہ کيجيئے اور الله کارساز کافي ہے (48) اے ايمان والو جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو پھر انہيں طلاق دے دو اس سے پہلے کہ تم انہيں چھوو تو تمہارے ليے ان پر کوئي عدت نہيں ہے کہ تم ان کي گنتي پوري کرنے لگو سو انہيں کچھ فائدہ دو اور انہيں اچھي طرح سے رخصت کر دو (49) اے نبي ہم نے آپ کے ليے آپ کي بيوياں حلال کر ديں جن کے آپ مہر ادا کر چکے ہيں اور وہ عورتيں جو تمہاري مملومکہ ہيں جو الله نے آپ کو غنيمت ميں دلوادي ہيں اور آپ کے چچا کي بيٹياں اور آپ کي پھوپھيوں کي بيٹياں اور آپ کے ماموں کي بيٹياں اور آپ کے خالاؤں کي بيٹياں جنہوں نے آپ کے ساتھ ہجرت کي اور اس مسلمان عورت کو بھي جو بلاعوض اپنے کوپيغمبر کو دے دے بشرطيکہ پيغمبر اس کو نکاح ميں لانا چاہے يہ خالص آپ کے ليے ہے نہ اور مسلمانوں کے ليے ہميں معلوم ہے جو کچھ ہم نے مسلمانو ں پر ان کي بيويوں اور لونڈيوں کے بارے ميں مقرر کيا ہے تاکہ آپ پر کوئي دِقت نہ رہے اور الله معاف کرنے والا مہربان ہے (50) آپ ان ميں سے جسے چاہيں چھوڑ ديں اور جسے چاہيں اپنے پاس جگہ ديں اور ان ميں سے جسے آپ چاہيں جنہيں آپ نے عليحدہ کر ديا تھا تو آپ پر کوئي گناہ نہيں يہ اس سے زيادہ قريب ہے کہ ان کي آنکھيں ٹھنڈي ہوں اور غمزدہ نہ ہو اور ان سب کو جو آپ ديں اس پر راضي ہوں اور جو کچھ تمہارے دلوں ميں ہے الله جانتا ہے اورالله جاننے والا بردبار ہے (51) اس کے بعد آپ کے ليے عورتيں حلال نہيں اور نہ يہ کہ آپ ان سےاورعورتيں تبديل کريں اگر چہ آپ کو ان کا حسن پسند آئے مگر جو آپ کي مملوکہ ہوں اور الله ہر ايک چيز پر نگران ہے (52) اے ايمان والو نبي کے گھروں ميں داخل نہ ہو مگر اس وقت کہ تمہيں کھانے کےلئے اجازت دي جائے نہ اس کي تياري کا انتظام کرتے ہوئے ليکن جب تمہيں بلايا جائے تب داخل ہو پھر جب تم کھا چکو تو اٹھ کر چلے جاؤ اور باتوں کے ليے جم کر نہ بيٹھو کيوں کہ اس سے نبي کو تکليف پہنچتي ہے اور وہ تم سے شرم کرتا ہے اور حق بات کہنے سے الله شرم نہيں کرتا اور جب نبي کي بيويوں سے کوئي چيز مانگو تو پردہ کے باہر سے مانگا کرو اس ميں تمہارے اوران کے دلوں کے ليے بہت پاکيزگي ہے اور تمہارے ليے جائز نہيں کہ تم رسول الله کو ايذا دو اور نہ يہ کہ تم اپ کي بيويوں سے آپ کے بعد کبھي بھي نکاح کرو بے شک يہ الله کےنزديک بڑا گناہ ہے (53) اگر تم کوئي بات ظاہر کرو يا اسے چھپاؤ تو بے شک الله ہر چيز کو جاننے والا ہے (54) ان پر اپنے باپوں کے سامنے ہونے ميں کوئي گناہ نہيں اور نہ اپنے بيٹوں کے اور نہ اپنے بھائيوں کے اور نہ اپنے بھتيجوں کے اورنہ اپنے بھانجوں کے اور نہ اپني عورتوں کے اور نہ اپنے غلاموں کے اور الله سے ڈرتي رہو بے شک ہر چيز الله کے سامنے ہے (55) بے شک الله اور اس کے فرشتے نبي پر درود بھيجتے ہيں اے ايمان والو تم بھي اسپر دورد اور سلام بھيجو (56) جو لوگ الله اور اس کے رسول کو ايذا ديتے ہيں ان پر اللهنے دنيا اور آخرت ميں لعنت کي ہے اور ان کے ليے ذلت کا عذاب تيار کر کھا ہے (57) اور جو ايمان دار مردوں اور عورتوں کو ناکردہ گناہوں پر ستاتے ہيں سو وہ اپنے سر بہتان اور صريح گناہ ليتے ہيں (58) اے نبي اپني بيويوں اور بيٹيوں اور مسلمانوں کي عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے مونہوں پر نقاب ڈالا کريں يہ اس سے زيادہ قريب ہے کہ پہچاني جائيں پھر نہ ستائي جائيں اور الله بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (59) اگر منافق اور وہ جن کے دلوں ميں مرض ہے اور مدينہ ميں غلط خبريں اڑانے والے باز نہ آئيں گے تو آپ کوہم ان کے پيچھے لگا ديں گے پھر وہ اس شہر ميں تيرے پاس نہ ٹھيريں گے (60) مگر بہت کم لعنت کيے گئے ہيں جہاں کہيں پائيں جائيں گے پکڑے جائيں گے اور قتل کيے جائيں گے (61) يہي الله کا قانون ہے ان لوگو ں ميں جو اس سے پہلے ہو گزر چکے ہيں اور آپ الله کے قانون ميں کوئي تبديلي ہرگز نہ پائيں گے (62) آپ سے لوگ قيامت کے متعلق پوچھتے ہيں کہہ دو اس کا علم تو صرف الله ہي کو ہے اور اپ کو کيا خبر کہ شايد قيامت قريب ہي ہو (63) بے شک الله نے کافروں پر لعنت کي ہے اور ان کے ليے دوزخ تيار کر رکھا ہے (64) وہ اس ميں ہميشہ رہيں گے نہ کوئي دوست پائيں گے اور نہ کوئي مددگار (65) جس دن ان کے منہ آگ ميں الٹ ديے جائيں گے کہيں گے اے کاش ہم نے الله اور رسول کا کہا مانا ہوتا (66) اور کہيں گے اے ہمارے رب ہم نے اپنے سرداروں اوربڑوں کا کہا مانا سو انہوں نے ہميں گمراہ کيا (67) اے ہمارے رب انہيں دگنا عذاب دے اور ان پر بڑي لعنت کر (68) اے ايمان والو تم ان لوگو ں جيسے نہ ہوجاؤ جنہوں نے موسي? کو ستايا پھر الله نے موسي? کو ان کي باتوں سے بري کر ديا اور وہ الله کے نزديک بڑي عزت والا تھا (69) اے ايمان والو الله سے ڈرو اور ٹھيک بات کيا کرو (70) تاکہ وہ تمہارے اعمال کو درست کرے اور تمہارے گناہ معاف کر دے اور جس نے الله اور اس کے رسول کا کہنا مانا سو اس نے بڑي کاميابي حاصل کي (71) ہم نے آسمانوں اور زمين اور پہاڑوں کے سامنے امانت پيش کي پھر انہوں نے اسکے اٹھانے سے انکار کر ديا اور اس سے ڈر گئے اور اسے انسان نے اٹھا ليا بے شک وہ بڑا ظالم بڑا نادان تھا (72) تاکہ الله منافق مردوں اور منافق عورتوں اورمشرک مردوں اورمشرک عورتوں کو عذاب دے اور مومن مردوں اورمومن عورتوں پر مہرباني کرے اور الله معاف کرنے والا مہربان ہے (73)



34       سورة سَبَا      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

سب تعريف الله ہي کے ليے ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے سب اسي کا ہے اور آخرت ميں بھي اسي کے ليے سب تعريف ہے اور وہ حکمت والا خبردار ہے (1) وہ جانتا ہے جو زمين ميں داخل ہوتا ہے اور جو اس ميں سے نکلتا ہے اور جو آسمان سے نازل ہوتا ہے اور جو اس ميں چڑھتا ہے اور وہ نہايت رحم والا بخشنے والا ہے (2) اور کافر کہتے ہيں کہ ہم پر قيامت نہيں آئے گي کہہ دو ہاں ( آئے گي) قسم ہے ميرے رب غائب کے جاننے والے کي البتہ تم پر ضرور آئے گي جس سے آسمانوں اور زمين کي کوئي چيز ذرّہ کے برابر بھي غائب نہيں اور نہ ذرّہ سے چھوٹي اور نہ بڑي کوئي بھي ايسي چيز نہيں جو لوح محفوظ ميں نہ ہو (3) تاکہ الله ان لوگوں کو جزا دے جو ايمان لائے اور انہوں نے نيک عمل کيے انہيں کے ليے بخشش اور عزت والا رزق ہے (4) اور جو ہماري آيتوں کے رد کرنے ميں کوشش کرتے پھرتے ہيں ان کے ليے ذلت کا عذاب ہے (5) اور جنہيں علم ديا گيا ہے وہ خيال کرتے ہيں کہ جو کچھ آپ کي طرف آپ کے رب کي طرف سے نازل ہوا ہے وہ ٹھيک ہے اور وہ غالب تعريف کئےہوئے کي راہ دکھاتا ہے (6) اور کافر کہتے ہيں کيا ہم تمہيں وہ آدمي بتائيں جو تمہيں خبر ديتا ہے کہ جب تم پورے طور پر ريزہ ريزہ ہو جاؤ گے تو پھر نئے سرے سے پيدا کيے جاؤ گے (7) کيا اس نے الله پر جھوٹ بنا ليا ہے يا اسے جنون ہے نہيں بلکہ جو لوگ آخرت پر يقين نہيں رکھتے وہ عذاب اور دور کي گمراہي ميں ہيں (8) کيا وہ آسمان اور زمين کو نہيں ديکھتے جو ان کے آگے اور پيچھے ہے اگر ہم چاہيں تو انہيں زمين ميں دھنسا ديں يا ان پر کوئي آسمان کا ٹکڑا گرا ديں الله کي طرف رجوع کرنے والے بندے کے ليے اس ميں بڑي نشانياں ہيں (9) اور بے شک ہم نے داؤد کو اپني طرف سے بزرگي دي تھي اے پہاڑو ان کي تسبيح کي آواز کا جواب ديا کرو اور پرندوں کو تابع کر ديا تھا اور ہم نے ان کے ليے لوہا نرم کر ديا تھا (10) کہ کشادہ زرہيں بنا اور اندازے سے کڑياں جوڑ اور تم سب نيک کام کرو بے شک ميں جو تم کرتے ہو خوب ديکھ رہا ہوں (11) اور ہوا کو سليمان کے تابع کر ديا تھا جس کي صبح کي منزل مہينے بھر کي راہ اور شام کي منزل مہينے بھر کي راہ تھي اور ہم نے اس کے ليے تانبے کا چشمہ بہا ديا تھا اور کچھ جن اس کے آگے اس کے رب کے حکم سے کام کيا کرتے تھے اور جو کوئي ان ميں سے ہمارے حکم سے پھر جاتا تھاتو ہم اسے آگ کا عذاب چکھاتے تھے (12) جو وہ چاہتا اس کے ليے بناتے تھے قلعے اور تصويريں اور حوض جيسے لگن اور جمي رہنے والي ديگيں اے داؤد والو تم شکريہ ميں نيک کام کيا کرو اور ميرے بندوں ميں سے شکر گزار تھوڑے ہيں (13) پھر جب ہم نے اس پر موت کا حکم کيا تو انہيں ا سکي موت کا پتہ نہ ديا مگر گھن کے کيڑے نے جو اس کے عصا کو کھا رہا تھا پھر جب گر پڑا تو جنوں نے معلوم کيا کہ اگر وہ غيب کو جانتے ہوتے تو اس ذلت کے عذاب ميں نہ پڑے رہتے (14) بے شک قوم سبا کے ليے ان کي بستي ميں ايک نشان تھا دائيں اور بائيں دو باغ اپنے رب کي روزي کھاؤ اور اس کا شکر کرو عمدہ شہر رہنے کو اور بخشنے والا رب (15) پھر انہوں نے نافرماني کي پھر ہم نے ان پر سخت سيلاب بھيج ديا اور ہم نے ان کے دونوں باغوں کے بدلے ميں دو باغ بد مزہ پھل کے اور جھاؤ کے اور کچھ تھوڑي سي بيريوں کے بدل ديے (16) يہ ہم نے ان کي ناشکري کا بدلہ ديا اور ہم ناشکروں ہي کو برا بدلہ ديا کرتے ہيں (17) اورہم نے ان کے اور ان بستيوں کے درميان جن ميں ہم نے برکت رکھي تھي بہت سے گاؤں آباد کر رکھے تھے جو نظر آتے تھے اور ہم نے ان ميں منزليں مقرر کر ديں تھيں ان ميں راتوں اور دنوں کو امن سے چلو (18) پھر انہوں نے کہا اے ہمارے رب ہماري منزلوں کو دور دور کردےا ور انہوں نے اپني جانوں پر ظلم کيا سو ہم نے انہيں کہانياں بنا ديا اور ہم نے انہيں پورے طور پر پارہ پارہ کر ديا بے شک اس ميں ہر ايک صبر شکرکرنے والے کے ليے نشانياں ہيں (19) اور البتہ شيطان نے ان پر اپنا گمان سچ کر دکھايا سوائے ايمان داروں کے ايک گروہ کے سب اس کے تابع ہو گئے (20) حالانکہ ان پر اس کا کوئي زور بھي نہيں تھا مگر يہي کہ ہم نے ظاہر کرنا تھا کون آخرت پر ايمان لاتا ہے اورکون اس سے شک ميں پڑا ہوا ہے اور تيرا رب ہر چيز پر نگہبان ہے (21) کہہ دوالله کے سوا جن کا تمہيں گھمنڈ ہے انہيں پکارو وہ نہ تو آسمان ہي ميں ذرّہ بھر اختيار رکھتے ہيں اور نہ زمين ميں اور نہ ان کا ان ميں کچھ حصہ ہے اور نہ ان ميں سے الله کا کوئي مددکار ہے (22) اور اس کے ہاں سفارش نفع نہ دے گي مگر اسي کو جس کے ليے وہ اجازت دے گا يہاں تک کہ جب ان کے دل سے گھبراہٹ دور ہوجاتي ہے کہتے ہيں تمہارے رب نے کيا فرمايا وہ کہتے ہيں سچي بات فرمائي اوروہي عاليشان اور سب سے بڑا ہے (23) کہہ دو تمہيں آسمانوں اور زمين سے کون رزق ديتا ہے کہو الله اور بے شک ہم يا تم ہدايت پر ہيں يا صريح گمراہي ميں (24) کہہ دو نہ تم پوچھے جاؤ گے اس کي نسبت جو ہم نے جرم کيا ہے اور نہ ہم ہي پوچھيں جائيں گے ا سکي بابت جو تم کرتے ہو (25) کہہ دو ہم سب کو ہمارا رب جمع کرے گا پھر ہمارے درميان انصاف سے فيصلہ کرے گا اور وہي فيصلہ کرنے والا جاننے ولا ہے (26) کہہ دو جنہيں تم نے اس سے شريک بنا کر ملا رکھا ہے مجھے بھي تو دکھاؤ بلکہ وہي الله غالب حکمت والا ہے (27) اور ہم نے آپ کو جو بھيجا ہے تو صرف سب لوگوں کو خوشي اور ڈر سنانے کے ليے ليکن اکثر لوگ نہيں جانتے (28) اور کہتے ہيں يہ وعدہ کب ہے اگر تم سچے ہو (29) کہہ دو تمہارے ليے ايک دن کا وعدہ ہے کہ جس سے نہ ايک گھڑي پيچھے ہو سکتے ہو اور نہ آگے بڑھ سکتے ہو (30) اور کافر کہتے ہيں ہم اس قرآن پر ہرگز ايمان نہيں لائيں گے اور نہ اس پر جو اس سے پہلے موجود ہے اورکاش آپ ديکھتے جب کہ ظالم اپنے رب کے حضور ميں کھڑے کيے جائيں گے ايک ان ميں سے دوسرے کي بات کو رد کر رہا ہوگا جو لوگ کمزور سمجھے جاتے تھے وہ ان سے کہيں گے جو بڑے بنتے تھے اگر تم نہ ہوتے تو ہم ايمان دار ہوتے (31) جو لوگ بڑے بنتے تھے ان سے کہيں گے جو کمزور سمجھے جاتے تھے کيا ہم نے تمہيں ہدايت سے روکا تھا بعد اس کے کہ وہ تمہارے پاس آ چکي تھي بلکہ تم خود ہي مجرم تھے (32) اورجو لوگ کمزور سمجھے جاتے تھے وہ ان سے کہيں گے جو متکبر تھے بلکہ (تمہارے) رات اور دن کے فريب نے جب تم ہميں حکم ديا کرتے تھے کہ ہم الله کا انکار کر ديں اوراس کے ليے شريک ٹھيرائيں اور دل ميں بڑے پشيمان ہوں گے جب عذاب کو سامنے ديکھيں گے اورکافروں کي گردنوں ميں ہم طوق ڈاليں گے جو کچھ وہ کيا کرتے تھے اسي کا تو بدلہ پا رہے ہيں (33) اور ہم نے جس کسي بستي ميں کوئي ڈرانے والا بھيجا تو وہاں کے دولتمندوں نے يہي کہا کہ تم جو لے کر آئے ہو ہم نہيں مانتے (34) اور يہ بھي کہا کہ ہم مال اوراولاد ميں تم سے بڑھ کر ہيں اور ہميں کوئي عذاب نہ ديا جائے گا (35) کہہ دو ميرا رب جس کے ليے چاہتا ہے روزي کشادہ کر ديتا ہے اور کم کر ديتا ہے اور ليکن اکثر آدمي نہيں جانتے (36) اور تمہاے مال اور اولاد ايسي چيز نہيں جو تمہيں مرتبہ ميں ہمارے قريب کر دے مگر جو ايمان لايا اور نيک کام کيے پس وہي لوگ ہيں جن کے لئے دگنا بدلہ ہے اس کا جو انہوں نے کيا اور وہي بالاخانوں ميں امن سے ہوں گے (37) اوروہ جو ہماري آيتوں کے رد کرنے ميں کوشش کرتے ہيں وہ عذاب ميں پکڑ کر حاضر کيے جائيں گے (38) کہہ دو بے شک ميرا رب ہي اپنے بندو ں ميں سے جسے چاہے روزي کشادہ کر ديتا ہے اور جسے چاہے تنگ کر ديتا ہے اور جو کوئي چيز بھي تم خرچ کرتے ہو سو وہي اس کا عوض ديتا ہے اور وہ سب سے بہتر روزي دينے والا ہے (39) اور جس دن وہ ان سب کو جمع کرے گا پھر فرشتوں سے فرمائے گا کيا يہي ہيں جو تمہاري عبادت کيا کرتے تھے (40) وہ عرض کريں گے تو پاک ہے ہماراتو تجھ سے ہي تعلق ہے نہ ان سے بلکہ يہ شيطانوں کي عبادت کرتے تھے ان ميں سے اکثر انہيں کے معتقد تھے (41) پھر آج تم ميں سے کوئي کسي کے نفع اور نقصان کا مالک نہيں اور ہم ظالموں سے کہيں گے تم اس آگ کا عذاب چکھو جسے تم جھٹلايا کرتے تھے (42) اور جب انہيں ہماري واضح آيتيں سنائي جاتي ہيں تو کہتے ہيں کہ يہ محض ايسا شخص ہے جو چاہتا ہے کہ تمہيں ان چيزوں سے رو ک دے جنہيں تمہارے باپ دادا پوجتے تھے اور (قرآن کي نسبت) کہتے ہيں کہ يہ محض ايک تراشا ہوا جھوٹ ہے اورکافروں نے حق کے متعلق کہا جب ان کے پاس آيا کہ يہ محض ايک صريح جادو ہے (43) اورہم نے انہيں کوئي کتاب نہيں دي کہ وہ اسے پڑھتے ہوں اور ہم نے ان کي طرف آپ سے پہلے کوئي ڈرانے والا نہيں بھيجا (44) اوران لوگوں نے بھي جھٹلايا جو ان سے پہلے تھے اور يہ لوگ اس کے دسويں حصہ کونہيں پہنچے جو ہم نے انہيں ديا تھا پس انہوں نے ميرے رسولوں کو جھٹلايا پھر ميرا کيسا عذاب ہوا (45) کہہ دو ميں تمہيں ايک بات نصيحت کرتا ہوں کہ تم الله کے ليے دو دو ايک ايک کھڑے ہو کر غور کرو کہ تمہارے اس ساتھي کو جنون تو نہيں ہے وہ تمہيں ايک سخت عذاب آنے سے پہلے ڈرانے والا ہے (46) کہہ دو اس پر جو اجرات ميں نے تم سے مانگي ہو وہ تمہارے ہي پاس رہے ميري مزدوري تو الله ہي پر ہے اوروہ ہر چيز پر گواہ ہے (47) کہہ دو ميرا رب سچا دين برسا رہا ہے اور وہ چھپي ہوئي چيزوں کو خوب جانتا ہے (48) کہہ دو حق آ گيا ہے اور جھوٹے معبود نہ پہلي بار پيدا کرتے ہيں اور نہ دوبارہ پيدا کريں گے (49) کہہ دو اگر ميں غلط راستہ پر ہوں تو ميري غلطي کا وبال مجھ ہي پر ہوگا اور اگر ميں سيدھي راہ پر ہو ں تو ا سليے کہ ميرا رب ميري طرف وحي کرتا ہے بے شک وہ سننے والا قريب ہے (50) اورکاش آپ ديکھيں جب کہ وہ گھبرائےہوئے ہوں گے پس نہ بچ سکيں گے اور پا س ہي سے پکڑ ليے جائيں گے (51) اور کہيں گے ہم اس (قرآن) پرايمان لے آئے ہيں اور اتني دور سے (ايمان کا) ان کے ہاتھ آناکہاں ممکن ہے (52) حالانکہ پہلے تو اس کا انکار کرتے رہے اور بے تحقيق باتيں دور ہي دور سے ہانکا کرتے تھے (53) اور ان ميں اور ان کي خواہش ميں آڑ کر دي جائے گي جيسا کہ ان کے ہم خيال لوگوں کے ساتھ اس سے پہلے کيا گيا بے شک وہ بھي حيرت انگيز شک ميں پڑے ہوئے تھے (54)



35       سورة فَاطِر      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

سب تعريف الله کے ليے ہے جو آسمانوں اور زمين کا بنانے والا ہے فرشتوں کو رسول بنانے والا ہے جن کے دو دو تين تين چار چار پر ہيں وہ پيدائش ميں جو چاہے زيادہ کر ديتا ہے بے شک الله ہر چيز پر قادر ہے (1) الله بندوں کے ليے جو رحمت کھولتا ہے اسے کوئي بند نہيں کر سکتا اور جسے وہ بند کر دے تو اس کے بعد کوئي کھولنے والا نہيں اور وہ زبردست حکمت والا ہے (2) اے لوگو الله کے اس احسان کو ياد کرو جو تم پر ہے بھلا الله کے سوا کوئي اور بھي خالق ہے جو تمہيں آسمان اور زمين سے روزي ديتا ہو اس کے سوا اور کوئي معبود نہيں پھر کہاں الٹے جا رہے ہو (3) اور اگر وہ آپ کو جھٹلائيں تو آپ سے پہلے بھي کئي رسول جھٹلائے گئے اور الله ہي کي طرف سب کام لوٹائے جاتے ہيں (4) اے لوگو بے شک الله کا وعدہ سچا ہے پھر تمہيں دنيا کي زندگي دھوکے ميں نہ ڈالے اور تمہيں الله کے بارے ميں دھوکہ باز دھوکا نہ دے (5) بے شک شيطان تو تمہارا دشمن ہے سو تم بھي اسے دشمن سمجھو وہ تو اپني جماعت کو بلاتا ہے تاکہ وہ دوزخيوں ميں سے ہو جائيں (6) جن لوگوں نے انکار کيا ان کے ليے سخت عذاب ہے اور جو ايمان لائے اورنيک عمل کيے انہيں کے ليے بخشش اور بڑا اجر ہے (7) بھلا جس کے برے کام بھلے کر دکھائے ہوں پھر وہ ان کو اچھا بھي جانتا ہو (نيک کے برابر ہو سکتا ہے) پھرالله جس کو چاہتا ہے گمراہ کر تا ہے اور جسے چاہتاہے ہدايت کرتا ہے پھر آپ ان پر افسوس کھا کھا کر ہلاک نہ ہوجائيں کيوں کہ الله خوب جانتا ہے جو وہ کر رہے ہيں (8) اور الله ہي وہ ہے جوہوائيں چلاتا ہے پھروہ بادل اٹھاتي ہيں پھر ہم اسے مرے ہوئے شہروں کي طرف چلاتے ہيں پھر ہم اس سے زمين کو مرنے کے بعد زندہ کرتے ہيں اسي طرح دوبارہ اٹھايا جانا ہے (9) جو شخص عزت چاہتا ہو سو الله ہي کے ليے سب عزت ہے اسي کي طرف سب پاکيزہ باتيں چڑھتي ہيں اور نيک عمل اس کو بلند کرتا ہے اور جو لوگ بري تدبيريں کرتے ہيں انہي کے ليے سخت عذاب ہے اوران کي بري تدبير ہي برباد ہو گي (10) اور الله ہي نے تمہيں مٹي سے پيدا کيا پھر نطفہ سے پھر تمہيں جوڑے بنايا اور کوئي مادہ حاملہ نہيں ہو تي اور نہ وہ جنتي ہے مگر اس کے علم سے اور نہ کوئي بڑي عمر والا عمر ديا جاتا ہے اور نہ اس کي عمر کم کي جاتي ہے مگر وہ کتاب ميں درج ہے بے شک يہ بات الله پر آسان ہے (11) اور دو سمندر برا بر نہيں ہوتے يہ ايک ميٹھا پياس بجھانے والا ہے کہ ا سکا پينا خوشگوار ہے اور يہ دوسرا کھاري کڑوا ہے اور ہر ايک ميں سے تم تازہ گوشت کھاتے ہو اور زيور نکالتے ہو جو تم پہنتے ہو اور تو جہازوں کو ديکھتا ہے کہ اس ميں پاني کو پھاڑتے جاتے ہيں تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو اور تاکہ اس کا شکر کرو (12) وہ رات کو دن ميں داخل کرتا ہے اور دن کو رات ميں داخل کرتا ہے اور اسي نے سورج اور چاند کو کام ميں لگا رکھا ہے ہر ايک وقت مقرر تک چل رہا ہے يہي الله تمہارا رب ہے اسي کي بادشاہي ہے اور جنہيں تم اس کے سوا پکارتے ہو وہ ايک گھٹلي کے چھلکے کے مالک نہيں (13) اگر تم انہيں پکارو تو وہ تمہاري پکار کو نہيں سنتے اور اگر وہ سن بھي ليں تو تمہيں جواب نہيں ديتے اور قيامت کے دن تمہارے شرک کا انکار کر ديں گے اور تمہيں خبر رکھنے والے کي طرح کوئي نہيں بتائے گا (14) اے لوگو تم الله کي طرف محتاج ہواور الله بے نياز تعريف کيا ہوا ہے (15) اگر وہ چاہے تو تمہيں لے جائے اور نئي مخلوق لے آئے (16) اور يہ بات الله تعالي? پر کچھ مشکل نہيں (17) اور کوئي بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہيں اٹھائے گا اور اگر کوئي بوجھ والا اپنے بوجھ کي طرف بلائے گا تو اس کے بوجھ ميں سے کچھ بھي اٹھايا نہ جائے گا اگرچہ قريبي رشتہ داري ہو بے شک آپ انہيں لوگوں کو ڈراتے ہيں جو بن ديکھے اپنے رب سے ڈرتے ہيں اور نماز قائم کرتے ہيں اور جو پاک ہوتا ہے سو وہ اپنے ہي ليے پا ک ہوتا ہے اور الله ہي کي طرف لوٹ کر جانا ہے (18) اور اندھا اور ديکھنے والا برابر نہيں ہے (19) اور نہ اندھيرے اور نہ روشني (20) اور نہ سايہ اور نہ دھوپ (21) اور زندے اور مردے برابر نہيں ہيں بے شک الله سناتا ہے جسے چاہے اور آپ انہيں سنانے والے نہيں جو قبروں ميں ہيں (22) نہيں ہيں آپ مگر ڈرانے والے (23) بے شک ہم نے آپ کو سچا دين دے کر خوشخبري اور ڈرانے والا بنا کر بھيجا ہے اور کوئي امت نہيں گزري مگر اس ميں ايک ڈرانے والا گزر چکا ہے (24) اور اگر وہ آپ کو جھٹلائيں تو ان لوگوں نے بھي جھٹلايا ہے جو ان سے پہلے ہوئے ان کے پاس ان کے رسول واضح دليليں اور صحيفے اور کتاب روشن لے کر آئے (25) پھرميں نے انہيں پکڑا جومنکر ہوئے پھر ميرا عذاب کيسا ہوا (26) کيا تو نے نہيں ديکھا کہ الله ہي آسمان سے پاني اتارتا ہے پھر ہم اس کےذريعے سے پھل نکالتے ہيں جن کے رنگ مختلف ہوتے ہيں اور پہاڑو ں ميں مختلف رنگتو ں کے کچھ تو سفيد اور کچھ سرخ اور بہت سياہ بھي ہيں (27) اور اسي طرح آدميوں اور زمين پر چلنے والے جانوروں اور چوپايوں کے بھي مختلف رنگ ہيں بے شک الله سے اس کے بندوں ميں سے عالم ہي ڈرتے ہيں بے شک الله غالب بخشنے والا ہے (28) بے شک جو لوگ الله کي کتاب پڑھتے ہيں اور نماز قائم کرتے ہيں اور پوشيدہ اور ظاہر اس ميں سے خرچ کرتے ہيں جو ہم نے انہيں ديا ہے وہ ايسي تجارت کے اميدوار ہيں کہ اس ميں خسارہ نہيں (29) تاکہ الله انہيں ان کے اجر پورے دے اور انہيں اپنے فضل سے زيادہ دےبے شک وہ بخشنے والا قدردان ہے (30) اور وہ کتاب جو ہم نے آپ کي طرف وحي کي ہے وہ ٹھيک ہے ا س کتاب کي تصديق کرنے والي ہے جو اس سے پہلے آ چکي بے شک الله اپنے بندو ں سے باخبر ديکھنے والا ہے (31) پھر ہم نے اپني کتاب کا ان کو وارث بنايا جنہيں ہم نے اپنے بندوں ميں سے چن ليا پس بعض ان ميں سے اپنے نفس پرظلم کرنے والے ہيں اور بعض ان ميں سے ميانہ رو ہيں اور بعض ان ميں سے الله کے حکم سے نيکيوں ميں پيش قدمي کرنے والے ہيں يہي تو الله کا بڑا فضل ہے (32) ہميشہ رہنے کے باغ ہيں وہ ان ميں داخل ہوں گے انہيں وہاں سونے کے کنگن اورموتي پہنائيں جائيں گے اور اس ميں ان کا لباس ريشم کا ہوگا (33) اور وہ کہيں گے الله کا شکر ہے جس نے ہم سے غم دور کر ديا بے شک ہمارا رب بخشنے والا قدردان ہے (34) وہ جس نے اپنے فضل سے ہميں سدا رہنے کي جگہ ميں اتارا جہاں ہميں نہ کوئي رنج پہنچتا ہے اور نہ کوئي تکليف (35) اورجو منکر ہو گئے ان کے ليے دوزخ کي آگ ہے نہ ان پر قضا آئے گي کہ مرجائيں اور نہ ہي ان سے اس کا عذاب ہلکا کيا جائے گا اس طرح ہم ہر ناشکرے کو سزا ديا کرتے ہيں (36) اوروہ اس ميں چلائيں گے کہ اے ہمارے رب ہميں نکال ہم نيک کام کريں برخلاف ان کاموں کے جو کيا کرتے تھے کيا ہم نےتمہيں اتني عمر نہيں دي تھي جس ميں سمجھنے والا سمجھ سکتا تھا اور تمہارے پاس ڈرانے والا آيا تھا پس مزہ چکھو پس ظالموں کا کوئي مددگار نہيں (37) بے شک الله آسمانوں اور زمين کے غيب جانتا ہے بے شک وہ سينوں کے بھيد خوب جانتا ہے (38) وہي ہے جس نے تمہيں زمين ميں قائم مقام بنايا پس جو کفر کرے گا اس کے کفر کا وبال اسي پر ہوگا اور کافروں کا کفر ان کے رب کے ہاں ناراضگي کے سوا اور کچھ نہيں زيادہ کرتا (39) کہہ دو کيا تم نے اپنے ان معبودو ں کو بھي ديکھا جنہيں تم الله کےسوا پکارتے ہو وہ مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمين ميں کياپيداکيا ہے يا ان کا کچھ حصہ آسمانوں ميں بھي ہے يا انہيں ہم نے کوئي کتاب دي ہے کہ وہ اس کي سند رکھتے ہيں (نہيں) بلکہ ظالم آپس ميں ايک دوسرے کو دھوکہ ديتے ہيں (40) بے شک الله ہي آسمانوں اور زمين کو تھامے ہوئے ہے اس سے کہ وہ اپني جگہ سے ٹل جائيں اور اگر وہ دونوں اپني جگہ سے ہٹ جائيں تو ان کو کوئي بھي اس کے بعد روک نہيں سکتا بے شک وہ بردبار بخشنے والا ہے (41) اوروہ الله کي پختہ قسميں کھاتے تھے اگر ان کے پاس کوئي بھي ڈرانے والا آيا تو ہر ايک امت سے زيادہ ہدايت پر ہوں گے پھر جب ان کے پاس ڈرانے والا آيا تو اس سے ان کو اور بھي نفرت بڑھ گئي (42) کہ ملک ميں سرکشي اور بري تدبيريں کرنے لگ گئے اور بري تدبير تو تدبيرکرنے والے ہي پر لٹ پڑتي ہے پھر کيا وہ اسي برتاؤ کے منتظر ہيں جو پہلے لوگوں سے برتا گيا پس تو الله کے قانون ميں کوئي تبديلي نہيں پائے گا اورتو الله کے قانوں ميں کوئي تغير نہيں پائے گا (43) کيا انہوں نے زمين ميں سير نہيں کي کہ وہ ديکھتے ان لوگو ں کا کيسا برا انجام ہوا جو ان سے پہلے تھے اور وہ ان سے زيادہ طاقتور تھے اور الله ايسا نہيں ہے کہ اسے کوئي چيز آسمانوں ميں اور نہ زمين ميں عاجز کر دے بے شک وہ جاننے والا قدرت والا ہے (44) اور اگر الله لوگوں سے ان کے اعمال پر گرفت کرتا تو سطح زمين پر کوئي جاندار نہ چھوڑتا ليکن وہ انہيں ايک وقت مقرر تک ڈھيل ديتا ہے پس جب ا نکا وقت مقرر آجائے گا تو بے شک الله اپنے بندوں کو خوب ديکھ رہا ہے (45)



36       سورة يس      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

يس? (1) قرآن حکمت والے کي قم ہے (2) بے شک آپ رسولوں ميں سے ہيں (3) سيدھے راستے پر (4) غالب رحمت والے کا اتارا ہوا ہے (5) تاکہ آپ اس قوم کو ڈرائيں جن کے باپ دادا نہيں ڈرائے گئے سو وہ غافل ہيں (6) ان ميں سے اکثر پر خدا کافرمان پورا ہو چکا ہے پس وہ ايمان نہيں لائيں گے (7) بے شک ہم نے ان کي گردنوں ميں طوق ڈال ديے ہيں پس وہ ٹھوڑيوں تک ہيں سو وہ اوپر کو سر اٹھائے ہوئے ہيں (8) اور ہم نے ان کے سامنے ايک ديواربنادي ہے اور ان کے پيچھے بھي ايک ديوارہے پھر ہم نے انہيں ڈھانک ديا ہے کہ وہ ديکھ نہيں سکتے (9) اور ان پر برابر ہے کيا آپ ان کو ڈرائيں يا نہ ڈرائيں وہ ايمان نہيں لائيں گے (10) بے شک آپ اسي کو ڈرا سکتے ہيں جو نصيحت کي پيروي کرے اوربن ديکھے رحمان سے ڈرے پس خوشخبري دے دو اس کو بخشش اوراجر کي جو عزت والا ہے (11) بے شک ہم ہي مردوں کو زندہ کريں گے اور جو انھوں نے آگے بھيجا اور جو پيچھے چھوڑا اس کو لکھتے ہيں اور ہم نے ہر چيز کو کتاب واضح (لوح محفوظ) ميں محفوظ کر رکھا ہے (12) اور ان سے بستي والوں کا حال مشال کے طور پر بيان کر جب کہ ان کے پاس رسول آئے (13) جب ہم نے ان کے پاس دو کو بھيجا انھوں نے ان کو جھٹلايا پھر ہم نے تيسرے سے مدد کي پھر انہوں نے کہا ہم تمہاري طرف بھيجے گئے ہيں (14) انہوں نے کہا تم کچھ اور نہيں ہو مگر ہماري طرح انسان ہو اور رحمان نے کوئي چيز نہيں اتاري تم اور کچھ نہيں ہو مگر جھوٹ بول رہے ہو (15) انہوں نے کہا ہمارا رب جانتا ہے کہ ہم تمہاري طرف بھيجے ہوئے ہيں (16) اورہمارے ذمے کھلم کھلا پہنچا دينا ہي ہے (17) انہوں نے کہا ہم نے تو تمہيں منحوس سمجھا ہے اگر تم باز نہ آؤ گے توہم تمہيں سنگسار کر ديں گے اور تمہيں ہمارے ہاتھ سے ضرور دردناک عذاب پہنچے گا (18) انہوں نے کہا تمہاري نحوست تو تمہارے ساتھ ہے کيا اگر تمہيں نصيحت کي جائے (تو اسے نحوست سمجھتے ہو) بلکہ تم حد سے بڑھنے والے ہو (19) اور شہر کے پرلے کنارے سے ايک آدمي دوڑتا ہوا آيا کہا اے ميري قوم رسولوں کي پيروي کرو (20) ان کي پيروي کرو جو تم سےکوئي اجر نہيں مانگتے اوروہ ہدايت پانے والے ہيں (21) اور ميرے ليے کيا ہے کہ ميں اس کي عبادت نہ کروں جس نے مجھے پيدا کيا ہے اور اسي کي طرف تم لوٹائے جاؤ گے (22) کيا ميں اس کے سوا اوروں کو معبود بناؤں کہ اگر رحمان مجھے تکليف دينے کا ارادہ کرے تو ان کي سفارش کچھ بھي ميرے کام نہ آئے اور نہ وہ مجھے چھڑا سکيں (23) بے شک تب ميں صريح گمراہي ميں ہوں گا (24) بے شک ميں تمہارے رب پر ايمان لايا پس ميري بات سنو (25) کہا گيا جنت ميں داخل ہو جا اس نے کہا اے کاش! ميري قوم بھي جان ليتي (26) کہ ميرے رب نے مجھے بخش ديا اور مجھے عزت والوں ميں کر ديا (27) اور ہم نے اس کي قوم پر اس کے بعد کوئي فوج آسمان سے نہ اتاري اور نہ ہم اتارنے والے تھے (28) صرف ايک ہي چيخ تھي کہ جس سے وہ بجھ کر رہ گئے (29) کيا افسوس ہے بندوں پر ان کے پاس ايساکوئي بھي رسول نہيں آيا جس سے انہوں نے ہنسي نہ کي ہو (30) کيا يہ نہيں ديکھ چکے کہ ہم نے ان سے پہلے کتني قوموں کو ہلاک کر ديا وہ ان کے پاس لوٹ کر نہيں آئے (31) اور سب کے سب ہمارے پاس حاضر ہيں (32) اور ان کے ليے خشک زمين بھي ايک نشاني ہے جسے ہم نے زندہ کيا اور اس سے اناج نکالا جس سے وہ کھاتے ہيں (33) اور اس ميں ہم نے کھجوروں اور انگوروں کے باغ بنائے اور ان ميں چشمے جاري کيے (34) تاکہ وہ اس کے پھل کھائيں اور يہ چيزيں ان کے ہاتھوں کي بنائي ہوئي نہيں ہيں پھر کيوں شکر نہيں کرتے (35) وہ ذات پاک ہے جس نے زمين سے اگنے والي چيزوں کوگوناگوں بنايا اور خود ان ميں سے بھي اور ان چيزوں ميں سے بھي جنہيں وہ نہيں جانتے (36) اور ان کے ليے رات بھي ايک نشاني ہے کہ ہم اس کے اوپرسے دن کو اتار ديتے ہيں پھر ناگہاں وہ اندھيرے ميں رہ جاتے ہيں (37) اور سورج اپنے ٹھکانے کي طرف چلتا رہتا ہے يہ زبردست خبردار کا اندازہ کيا ہوا ہے (38) اور ہم نے چاند کي منزليں مقرر کر دي ہيں يہاں تک کہ پراني ٹہني کي طرح ہوجاتا ہے (39) نہ سورج کي مجال ہے ہ چاند کو جا پکڑے اور نہ رات ہي دن سے پہلے آ سکتي ہے اور ہر ايک ايک آسمان ميں تيرتا پھرتا ہے (40) اور ان کے ليے يہ بھي نشاني ہے ہم نے ان کي نسل کوبھري کشتي ميں سوار کيا (41) اور ان کے ليے اسي طرح کي اور بھي چيزيں بنائي ہيں جن پر وہ سوار ہوتے ہيں (42) اور اگر ہم چاہتے تو انہيں ڈبو ديتے پھر نہ ان کا کوئي فرياد رس ہوتا اور نہ وہ بچائے جاتے (43) مگر يہ ہماري مہرباني ہے اور انہيں ايک مدت تک فائدہ دينا ہے (44) اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اپنے سامنے اور پيچھے آنے والے عذاب سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کيا جائے (45) اوران کے پاس ان کے رب کي نشانيوں ميں سے ايسي کوئي بھي نشاني نہيں آتي جس سے وہ منہ موڑ ليتے ہوں (46) اور جب ان سے کہا جاتا ہےکہ الله کے رزق ميں سے کچھ خرچ کيا کرو تو کافر ايمانداروں سے کہتے ہيں کيا ہم اسے کھلائيں گےکہ اگر الله چاہتا تو خود اسے کھلا سکتا تھا تم جو ہو تو صاف گمراہي ميں پڑے ہوئے ہو (47) اور کہتے ہيں يہ وعدہ کب ہوگا اگر تم سچے ہو (48) وہ صرف ايک چيخ ہي کا انتظار کر رہے ہيں جو انہيں آ لے گي اور وہ آپس ميں جھگڑ رہے ہوں گے (49) پس نہ تو وہ وصيت کر سکيں گے اور نہ اپنے گھر والوں کي طرف واپس جا سکيں گے (50) اور صور پھونکا جائے گا تو وہ فوراً اپني قبروں سے نکل کر اپنے رب کي طرف دوڑے چلے آئيں گے (51) کہيں گے ہائے افسوس کس نے ہميں ہماري خوابگاہ سے اٹھايا يہي ہے جو رحمان نے وعدہ کيا تھا اور رسولوں نے سچ کہا تھا (52) وہ تو صرف ايک ہي زور کي آواز ہو گي پھر وہ سب ہمارے سامنے حاضر کيے جائيں گے (53) پھر اس دن کسي پرکچھ بھي ظلم نہ کيا جائے گا اورتم اسي کا بدلہ پاؤ گے جو کيا کرتے تھے (54) بے شک بہشتي اس دن مزہ سے دل بہلا رہے ہوں گے (55) وہ اوران کي بيوياں سايوں ميں تختوں پر تکيہ لگائے ہوئے بيٹھے ہوں گے (56) ان کے ليے وہاں ميوہ ہوگا اور انہيں ملے گا جو وہ مانگيں گے (57) پروردگار نہايت رحم والے کي طرف سے انہيں سلام فرمايا جاوے گا (58) اے مجرمو! آج الگ ہو جاؤ (59) اے آدم کي اولاد! کيا ميں نے تمہيں تاکيد نہ کر دي تھي کہ شيطان کي عبادت نہ کرنا کيونکہ وہ تمہارا صريح دشمن ہے (60) اور يہ کہ ميري ہي عبادت کرنا يہ سيدھا راستہ ہے (61) اور البتہ اس نے تم ميں سے بہت لوگوں کو گمراہ کيا تھا کيا پس تم نہيں سمجھتے تھے (62) يہي دوزخ ہے جس کا تم سے وعدہ کيا جاتا تھا (63) آج اس ميں داخل ہو جاؤ اس کے بدلے جوتم کفر کيا کرتے تھے (64) آج ہم ان کے مونہوں پر مہر لگا ديں گے اور ہمارے ساتھ ان کے ہاتھ بوليں گے اور ان کے پاؤں شہادت ديں گے اس پر جو وہ کيا کرتے تھے (65) اور اگر ہم چاہيں تو ان کي آنکھيں مٹاڈاليں پس وہ راستہ کي طرف دوڑيں پھر وہ کيوں کر ديکھ سکيں (66) اور اگر ہم چاہيں تو ان کي صورتيں ان جگہوں پر مسخ کر ديں پس نہ وہ آگے چل سکيں او ر نہ ہي واپس لوٹ سکيں (67) اور ہم جس کي عمر زيادہ کرتے ہيں بناوٹ ميں اسے الٹا گھٹاتے چلے جاتے ہيں کيا يہ لوگ نہيں سمجھتے (68) اور ہم نے نبي کو شعر نہيں سکھايا اور نہ يہ اس کے مناسب ہي تھا يہ تو صرف نصيحت اور واضح قرآن ہے (69) تاکہ جو زندہ ہے اسے ڈرائے اور کافروں پر الزام ثابت ہو جائے (70) کيا انہوں نے نہيں ديکھا کہ ہم نے ان کے ليے اپنے ہاتھوں سے چار پائے بنائے جن کے وہ مالک ہيں (71) اور انہيں ان کے بس ميں کر ديا ہے پھر ان ميں سے کسي پر چڑھتے ہيں اور کسي کو کھاتے ہيں (72) اور ان کے ليے ان ميں اور بہت سے فائدے اور پينے کي چيزيں ہيں پھر کيوں شکر نہيں کرتے (73) اور الله کے سوا انہوں نے اور معبود بنا رکھے ہيں تاکہ وہ ان کي مدد کريں (74) وہ ان کي مدد نہيں کر سکيں گے اور وہ ان کے حق ميں ايک فريق (مخالف) ہوں گے جو حاضر کيے جائيں گے (75) پھر آپ ان کي بات سے غمزدہ نہ ہوں بے شک ہم جانتے ہيں جو وہ چھپاتے ہيں اور جو ظاہر کرتے ہيں (76) کيا آدمي نہيں جانتاکہ ہم نے اسے مني کے ايک قطرے سے بنايا ہے پھر وہ کھلم کھلا دشمن بن کر جھگڑنے لگا (77) اور ہماري نسبت باتيں بنانے لگا اور اپنا پيدا ہونا بھول گيا کہنے لگا بوسيدہ ہڈيوں کو کون زندہ کر سکتا ہے (78) کہہ دوانہيں وہي زندہ کرے گا جس نے انہيں پہلي بار پيدا کيا تھا اور وہ سب کچھ بنانا جانتا ہے (79) وہ جس نے تمہارے ليے سبز درخت سے آگ پيدا کر دي کہ تم جھٹ پٹ اس سے آگ سلگا ليتے ہو (80) کيا وہ جس نے آسمانوں اور زمين کو بنا ديا اس پر قاد رنہيں کہ ان جيسے اور بنائے کيوں نہيں وہ بہت کچھ بنانے ولا ماہر ہے (81) اس کي تو يہ شان ہے کہ جب وہ کسي چيز کا ارادہ کرتا ہے تو اتنا ہي فرما ديتا ہے کہ ہو سو وہ ہو جاتي ہے (82) پس وہ ذات پاک ہے جس کے ہاتھ ميں ہر چيز کا کامل اختيار ہے اور اسي کي طرف تم لوٹائے جاؤ گے (83)



37       سورة الصَّافات     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

صف باندھ کر کھڑے ہونے والو ں کي قسم ہے (1) پھر جھڑک کر ڈانٹنے والوں کي (2) پھر ذکر الہي? کے تلاوت کرنے والوں کي (3) البتہ تمہارا معبود ايک ہي ہے (4) آسمانوں اور زمين اور اس کے اندر کي سب چيزو ں کا اور مشرقوں کا رب ہے (5) ہم نے نيچے کے آسمان کو ستاروں سے سجايا ہے (6) اور اسے ہر ايک سرکش شيطان سے محفوظ رکھا ہے (7) وہ عالم بالا کي باتيں نہيں سن سکتے اور ان پر ہر طرف سے (انگارے) پھينکے جاتے ہيں (8) بھگانے کے ليے اور ان پر ہميشہ کا عذاب ہے (9) مگر جو کوئي اچک لے جائے تو اس کے پيچھے دہکتا ہوا انگارہ پڑتا ہے (10) پس ان سے پوچھيئے کيا ان کا بنانا زيادہ مشکل ہے يا ان کا جنہيں ہم نے پيدا کيا ہے بے شک ہم نے انہيں ليسدار مٹي سے پيدا کيا ہے (11) بلکہ آپ نے تو تعجب کياہے اور وہ ٹھٹھا کرتے ہيں (12) اور جب انہيں نصيحت کي جاتي ہے تو قبول نہيں کرتے (13) اور جب کوئي معجزہ ديکھتے ہيں تو ہسني کرتے ہيں (14) اور کہتے ہيں يہ تو محض صريح جادو ہے (15) کيا جب ہم مر جائيں گے اور مٹي اور ہڈياں ہو جائيں گے تو کيا ہم پھر اٹھائے جائيں گے (16) اور کيا ہمارے پہلے باپ دادا بھي (17) کہہ دو ہاں اور تم ذليل ہونے والے ہوگے (18) پس وہ تو ايک زور کي آواز ہو گي پس ناگہان وہ ديکھنے لگيں گے (19) اور کہيں گے ہائے ہماري کمبختي! جزا کا دن يہي ہے (20) يہي فيصلے کا دن ہے جسے تم جھٹلايا کرتے تھے (21) انہيں جمع کر دو جنہوں نے ظلم کيا اور ان کي بيويوں کو اور جن کي وہ عبادت کرتے تھے (22) سوائے الله کے پھر انہيں جہنم کے راستے کي طرف ہانک کر لے جاؤ (23) اور انہيں کھڑا کر و ان سے دريافت کرنا ہے (24) تمہيں کيا ہوا کہ آپس ميں ايک دوسرےے کي مدد نہيں کرتے (25) بلکہ آج کے دن وہ سر جھکائے کھڑے ہوں گے (26) اور ايک دوسرے کي طرف متوجہ ہو کر پوچھے گا (27) کہيں گے بے شک تم ہمارے پاس دائيں طرف سے آتے تھے (28) کہيں گے بلکہ تم خود ہي ايمان والے نہيں تھے (29) اور ہميں تم پر کوئي زور نہيں تھا بلکہ تم ہي سرکش لوگ تھے (30) پھر ہم سب پر ہمارے رب کا قول پورا ہو گيا کہ ہم سب عذاب چکھنے والے ہيں (31) پھر ہم نے تمہيں بھي گمراہ کيا ہم خود بھي گمراہ تھے (32) پھر اس دن عذاب ميں وہ سب يکساں ہو ں گے (33) بے شک ہم مجرمو ں سے ايسا ہي سلوک کيا کرتے ہيں (34) بے شک وہ ايسے تھے کہ جب ان سے کہا جاتا تھا کہ سوائے الله کے اور کوئي معبود نہيں تو وہ تکبر کيا کرتے تھے (35) اور وہ کہتے تھے کيا ہم اپنے معبودوں کو ايک شاعر ديوانہ کے کہنے سے چھوڑ ديں گے (36) بلکہ وہ حق لايا ہے اور اس نے سب رسولوں کي تصديق کي ہے (37) بے شک اب تم دردناک عذاب چکھو گے (38) اور تمہيں وہي بدلہ ديا جائے گا جو تم کيا کرتے تھے (39) مگر جو الله کے خاص بندے ہيں (40) يہي لوگ ہيں جن کے ليے رزق معلوم ہے (41) ميوے اور انہيں کوعزت دي جائے گي (42) نعمتوں کے باغوں ميں (43) ايک دوسرے کے سامنے تختوں پر (44) ان ميں صاف شراب کا دور چل رہا ہوگا (45) سفيد پينے والوں کے ليے لذيذ ہوگي (46) نہ اس ميں درد سر ہوگا اور نہ انہيں اس سے نشہ ہوگا (47) اور ان کے پاس نيچي نگاہ والي بڑي آنکھوں والي ہوں گي (48) گويا کہ وہ پردہ ميں رکھے ہوئے انڈے ہيں (49) پس وہ ايک دوسرے کي طرف متوجہ ہو کر آپس ميں سوال کريں گے (50) ان ميں سے ايک کہنے والا کہے گا کہ ميرا ايک ساتھي تھا (51) وہ کہا کرتا تھا کہ کيا تو تصديق کرنے والوں ميں ہے (52) کيا جب ہم مر جائيں گے اور مٹي اور ہڈياں ہوجائيں گے تو کيا ہميں بدلہ ديا جائے گا (53) کہے گا کيا تم بھي ديکھنا چاہتے ہو (54) پس وہ جھانکے گا تو اسے دوزح کے درميان ديکھے گا (55) کہے گا الله کي قسم! تو تو قريب تھا کہ مجھے ہلاک ہي کر دے (56) اور اگر ميرے رب کا فضل نہ ہوتا تو ميں بھي حاضر کيے ہوئے مجرموں ميں ہوتا (57) پس کيا اب ہم مرنے والے نہيں (58) مگر ہمارا پہلي بار کا مرنا اور ہميں عذاب نہيں ديا جائے گا (59) بے شک يہي بڑي کاميابي ہے (60) ايسي ہي کاميابي کے ليے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہيے (61) کيا يہ اچھي مہماني ہے يا تھوہر کا درخت (62) بے شک ہم نے اسے ظالموں کے لئےآزمائش بناياہے (63) بے شک وہ ايک درخت ہے جو دوزخ کي جڑ ميں اُگتا ہے (64) اس کا پھل گويا کہ سانپوں کے پھن ہيں (65) پس بے شک وہ اس ميں سے کھائيں گے پھر اس سے اپنے پيٹ بھر ليں گے (66) پھر اس پر ان کو کھولتا ہوا پاني (پيپ وغيرہ سے) ملا کر ديا جائے گا (67) پھر بے شک دوزخ کي طرف ان کا لوٹنا ہو گا (68) کيوں کہ انہوں نے اپنے باپ دادوں کو گمراہ پايا تھا (69) پھر وہ ان کے پيچھے دوڑتے چلے گئے (70) اور البتہ ان سے پہلے بہت سے اگلے لوگ گمراہ ہو چکے ہيں (71) اور البتہ ہم نے ان ميں ڈرانے والے بھيجے تھے (72) پھر ديکھ جنہيں ڈرايا گيا تھا ان کا کيا انجام ہوا (73) مگر الله کے خالص بندے (74) اور ہميں نوح نے پکارا پس ہم کيا خوب جواب دينے والے ہيں (75) اور ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو بڑي مصيبت سے نجات دي (76) اور ہم نے اس کي اولاد ہي کو باقي رہنے والي کر ديا (77) اور ہم نے ان کے ليے پيچھے آنے والے لوگوں ميں يہ بات رہنے دي (78) کہ سارے جہان ميں نوح پر سلام ہو (79) بے شک ہم نيکو کاروں کو ايسا ہي بدلہ ديا کرتے ہيں (80) بے شک وہ ہمارے ايماندار بندوں ميں تھے (81) پھر ہم نے دوسروں کو غرق کر ديا (82) اور بے شک اسي کے طريق پر چلنے والوں ميں ابراھيم بھي تھا (83) جب کہ وہ پاک دل سے اپنے رب کي طرف رجوع ہوا (84) جب کہ ا س نے اپنے باپ اور اپني قوم سے کہا تم کس چيز کي عبادت کرتے ہو (85) کيا تم جھوٹے معبودوں کو الله کے سوا چاہتے ہو (86) پھر تمہارا پروردگارِ عالم کي نسبت کيا خيال ہے (87) پھر اس نے ايک بار ستاروں ميں غور سے ديکھا (88) پھر کہا بے شک ميں بيمار ہوں (89) پس وہ لوگ اس کے ہاں سے پيٹھ پھير کر واپس پھرے (90) پس وہ چپکے سے ان کے معبودوں کے پاس گيا پھر کہا کياتم کھاتے نہيں (91) تمہيں کيا ہوا کہ تم بولتے نہيں (92) پھر وہ بڑے زور کے ساتھ دائيں ہاتھ سے ان کے توڑنے پر پل پڑا (93) پھر وہ اس کي طرف دوڑتے ہوئے بڑھے (94) کہا کيا تم پوجتے ہو جنہيں تم خود تراشتے ہو (95) حالانکہ الله ہي نے تمہيں پيدا کيا اور جو تم بناتے ہو (96) انہوں نے کہا ا س کے ليے ايک مکان بناؤ پھر اس کو آگ ميں ڈال دو (97) پس انہوں نے اس سے داؤ کرنے کا ارادہ کيا سو ہم نے انہيں ذليل کر ديا (98) اور کہا ميں نے اپنے رب کي طرف جانے والا ہوں وہ مجھے راہ بتائے گا (99) اے ميرے رب! مجھے ايک صالح (لڑکا) عطا کر (100) پس ہم نے اسے ايک لڑکے حلم والے کي خوشخبري دي (101) پھر جب وہ اس کے ہمراہ چلنے پھرنے لگا کہا اے بيٹے! بے شک ميں خواب ميں ديکھتا ہوں کہ ميں تجھے ذبح کر کر رہا ہوں پس ديکھ تيري کيا رائےہے کہا اے ابا! جو حکم آپ کو ہوا ہے کر ديجيئے آپ مجھے انشاالله صبر کرنے والوں ميں پائيں گے (102) پس جب دونوں نے قبول کر ليا اور اس نے پيشاني کے بل ڈال ديا (103) اور ہم نے اسے پکارا کہ اے ابراھيم! (104) تو نے خواب سچا کر دکھايا بے شک ہم اسي طرح ہم اسي طرح نيکو کاروں کو بدلہ ديا کرتے ہيں (105) البتہ يہ صريح آزمائش ہے (106) اور ہم نے ايک بڑا ذبيحہ ا سکے عوض ديا (107) اور ہم نے پيچھے آنے والوں ميں يہ بات ان کے ليے رہنے دي (108) ابراھيم پر سلام ہو (109) اسي طرح ہم نيکو کاروں کو بدلہ ديا کرتے ہيں (110) بے شک وہ ہمارے ايماندار بندوں ميں سے تھے (111) اور ہم نے اسے اسحاق کي بشارت دي کہ وہ نبي (اور) نيک لوگو ں ميں سے ہوگا (112) اور ہم نے ابراھيم اور اسحاق پر برکتيں نازل کيں اور ان کي اولاد ميں سے کوئي نيک بھي ہيں اور کوئي اپنے آپ پر کھلم کھلا ظلم کرنے والے ہيں (113) اور البتہ ہم نےموسي? اور ہارون پراحسان کيا (114) او رہم نے ان دونوں کو اور ان کي قوم کو بڑي مصيبت سے نجات دي (115) اور ہم نے ان کي مدد کي پس وہي غالب رہے (116) اور ہم نے ان دونوں کو واضح کتاب دي (117) اور ہم نے دونوں کو راہِ راست پر چلايا (118) اور ان کے ليے آئندہ نسلوں ميں يہ باقي رکھا (119) کہ موسي? اور ہارون پر سلام ہو (120) بے شک ہم اسي طرح نيکو کاروں کو بدلہ ديا کرتے ہيں (121) بے شک وہ دونوں ہمارے ايماندار بندوں ميں سے تھے (122) اور بے شک الياس رسولوں ميں سے تھا (123) جب کہ اس نے اپني قوم سے کہا کيا تم ڈرتے نہيں (124) کيا تم بعل کو پکارتے ہو اور سب سے بہتر بنانے والے کو چھوڑديتے ہو (125) الله کو جو تمہارا رب ہے اور تمہارے پہلے باپ دادوں کا رب ہے (126) پس انہوں نے اس کو جھٹلايا پس بے شک وہ حاضر کيے جائيں گے (127) مگرجو الله کے خالص بندے ہيں (128) اور ہم نے اس پر پچھلے لوگوں ميں چھوڑا (129) کہ الياس پر سلام ہو (130) بے شک ہم اسي طرح نيکو کاروں کو بدلہ ديا کرتے ہيں (131) بے شک وہ ہمار ايماندار بندوں ميں سے تھا (132) اور بے شک لوط بھي رسولوں ميں سے تھا (133) جب کہ ہم نے اس کو اور اس کے سب گھر والوں کو نجات دي (134) مگر ايک بڑھياکو جو عذاب پانے والوں ميں رہ گئي (135) پھر ہم نے دوسروں کو ہلاک کر ديا (136) اور بے شک تم ان کے پاس سے صبح کے وقت گزرتے ہو (137) اور رات ميں بھي پس کيا تم عقل نہيں رکھتے (138) اور بے شک يونس بھي رسولوں ميں سے تھا (139) جب کہ وہ بھاگ گيا اس کشتي کي طرف جو بھري ہوئي تھي (140) پھر قرعہ ڈالا تو وہي خطا کاروں ميں تھا (141) پھر اسے مچھلي نے لقمہ بنا ليا اوروہ پشيمان تھا (142) پس اگر يہ بات نہ ہوتي کہ وہ تسبيح کرنے والوں ميں سے تھا (143) تو وہ اس کے پيٹ ميں اس دن تک رہتا جس ميں لوگ اٹھائے جائيں گے (144) پھر ہم نے اسے ميدان ميں ڈال ديا اور وہ بيمار تھا (145) اور ہم نے اس پر ايک درخت بيلدار اگا ديا (146) اور ہم نے اس کو ايک لاکھ يا اس سے زيادہ لوگوں کے پاس بھيجا (147) پس وہ لوگ ايمان لائے پھر ہم نے انہيں ايک وقت تک فائدہ اٹھانے ديا (148) پس ان سے پوچھيئے کيا آپ کے رب کے ليے تو لڑکيا ں ہيں اور ان کے ليے لڑکے (149) کيا ہم نے فرشتوں کو عورتيں بنايا ہے اور وہ ديکھ رہے تھے (150) خبرادر! بے شک وہ اپنے جھوٹ سے کہتے ہيں (151) کہ الله کي اولاد ہے اور بے شک وہ جھوٹے ہيں (152) کيا اس نے بيٹيوں کو بيٹوں سے زيادہ پسند کيا ہے (153) تمہيں کيا ہوا کيسا فيصلہ کرتے ہو (154) پس کيا تم غور نہيں کرتے (155) يا تمہارے پاس کوئي واضح دليل ہے (156) پس اپني کتاب لے آؤ اگر تم سچے ہو (157) اور انہوں نے اس کے اور جنّوں کے درميان رشتہ قائم کر ديا ہے اور جنوں کو معلوم ہے کہ وہ ضرور حاضر کيے جائيں گے (158) الله پا ک ہے ان باتو ں سے جو وہ بناتے ہيں (159) مگر الله کے خاص بندے (160) پس بے شک تم اور جنہيں تم پوجتے ہو (161) کسي کو گمراہ نہيں کر سکتے (162) مگر اسي کو جو دوزخ ميں جانے والا ہے (163) اور ہم ميں سے کوئي بھي ايسا نہيں کہ جس کے ليے ايک درجہ معين نہ ہو (164) اور بے شک ہم صف باندھے کھڑے رہنے والے ہيں (165) اور بے شک ہم ہي تسبيح کرنے والے ہيں (166) اور وہ تو کہا کرتے تھے (167) اگر ہمارے پاس پہلے لوگوں کي کتاب ہوتي (168) تو ہم الله کے خالص بندے ہوتے (169) پس انہوں نے اس کا انکار کيا سو وہ جان ليں گے (170) اور ہمارا حکم ہمارے بندوں کے حق ميں جو رسول ہيں پہلے سے ہو چکا ہے (171) بے شک وہي مدد ديئے جائيں گے (172) اور بےشک ہمارا لشکر ہي غالب رہے گا (173) پھر آپ ان سے کچھ مدت تک منہ موڑ ليجيئے (174) اور انہيں ديکھتے رہيئے پس وہ بھي ديکھ ليں گے (175) کيا وہ ہمارا عذاب جلدي مانگتے ہيں (176) پس جب ان کے ميدان ميں آ نازل ہوگا تو کيسي بري صبح ہو گي ان کي جو ڈرائے گئے (177) اور ان سے کچھ مدت منہ موڑ ليجيئے (178) اور ديکھتے رہيئےسو وہ بھي ديکھ ليں گے (179) آپ کا رب پاک ہے عزت کا مالک ان باتوں سے جو وہ بيان کرتے ہيں (180) اور رسولوں پر سلام ہو (181) اور سب تعريف الله کے ليے ہے جو سارے جہان کا رب ہے (182)



38       سورة ص     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

قرآن کي قسم ہے جو سراسر نصيحت ہے (1) بلکہ جو لوگ منکر ہيں وہ محض تکبر اور مخالفت ميں پڑے ہيں (2) ہم نے ان سے پہلے کتني قوميں ہلاک کر دي ہيں سو انہوں نے بڑي ہائے پکار کي اور وہ وقت خلاصي کا نہ تھا (3) اور انہوں نے تعجب کيا کہ ان کے پاس انہيں ميں سے ڈرانے والا آيا اور منکروں نے کہا کہ يہ تو ايک بڑا جھوٹا جادوگر ہے (4) کيا اس نے کئي معبودوں کو صرف ايک معبود بنايا ہے بے شک يہ بڑي عجيب بات ہے (5) اور ان ميں سے سردار يہ کہتے ہوئے چل پڑے کہ چلو اور اپنے معبودوں پر جمے رہو بے شک اس ميں کچھ غرض ہے (6) ہم نے يہ بات اپنے پچھلے دين ميں نہيں سني يہ تو ايک بنائي ہوئي بات ہے (7) کيا ہم ميں سے اسي پر نصيحت اتاري گئي بلکہ انہيں تو ميري نصيحت ميں بھي شک ہے بلکہ انہوں نے ميرا ابھي عذاب بھي نہيں چکھا (8) کيا ان کے پاس تيرے خدائے غالب فياض کي رحمت کے خزانے ہيں (9) يا انہيں آسمانوں اور زمين کي حکومت اور جو کچھ ان کے درميان ہے حاصل ہے تو سيڑھياں لگا کر چڑھ جائيں (10) وہاں ان کے لشکر شکست پائيں گے (11) ان سے پہلے قوم نوح اور عاد اور ميخوں والا فرعون (12) اور ثمود اور لوط کي قوم اور بن والے بھي جھٹلا چکے ہيں يہي وہ لشکر ہيں (13) ان سب نے رسولوں کو جھٹلايا تھا پس ميرا عذاب آ موجود ہوا (14) اور يہ ايک ہي چيخ کے منتظر ہيں جسے کچھ دير نہيں لگے گي (15) اور کہتے ہيں اے رب ہمارے! ہمارا حصہ ہميں حساب کے دن سے پہلے ہي دے دے (16) ان کي اِن باتوں پر صبر کر اور ہمارے بندے داؤد کو ياد کر جو بڑا طاقتور تھا بے شک وہ رجوع کرنے والا تھا (17) بے شک ہم نے پہاڑوں کو اس کے تابع کر ديا تھا کہ وہ شام اور صبح کو تسبيح کرتے تھے (18) اور پرندوں کو بھي جو جمع ہوجاتے تھے ہر ايک اس کے تابع تھا (19) اورہم نے اس کي سلطنت کو مضبوھ کر ديا تھا اور ہم نے اسے نبوت دي تھي اور مقدمات کے فيصلے کرنے کا سليقہ (ديا تھا) (20) اور کيا آپ کو دو جھگڑنے والوں کي خبر بھي پہنچي جب وہ عبادت خانہ کي ديوار پھاند کر آئے (21) جب وہ داؤد کے پاس آئے تو وہ ان سے گھبرايا کہا ڈر نہيں دو جھگڑنے والے ہيں ايک نے دوسرے پر زيادتي کي ہے پس آپ ہمارے درميا ن انصاف کا فيصلہ کيجيئے اور بات کو دور نہ ڈاليئے اور ہميں سيدھي راہ پر چلائيے (22) بے شک يہ ميرا بھائي ہے اس کے پاس ننانوے دنبياں ہيں اور ميرے پاس صرف ايک دنبي ہے پس اس نے کہا مجھے وہ بھي دے دے اور اس نے مجھے گفتگو ميں دبا ليا ہے (23) کہا البتہ اس نے تجھ پر ظلم کيا جو تيري دنبي کو اپني دنبيوں ميں ملانے کا سوال کيا گور اکثر شريک ايک دوسرے پر زيادتي کيا کرتے ہيں مگر جو ايماندار ہيں اور انہوں نے نيک کام بھي کيے اور وہ بہت ہي کم ہيں اور داؤد سمجھ گيا کہ ہم نے اسے آزمايا ہے پھر اس نے اپنے رب سے معافي مانگي اور سجدہ ميں گر پڑا اور توبہ کي (24) پھر ہم نے اس کي يہ غلطي معاف کر دي اور اس کے ليے ہمارے ہاں مرتبہ اور اچھا ٹھکانہ ہے (25) اے داؤد! ہم نے تجھے زمين ميں بادشاہ بنايا ہے پس تم لوگو ں ميں انصاف سے فيصلہ کيا کرو اور نفس کي خواہش کي پيروي نہ کرو کہ وہ تمہيں الله کي راہ سے ہٹا دے گي بے شک جو الله کي راہ سے گمراہ ہوتے ہيں ان کے ليے سخت عذاب ہے اس ليے کہ وہ حساب کے دن کوبھول گئے (26) اور ہم نے آسمان اور زمين کو اور جو کچھ ان کے بيچ ميں ہے بيکار تو پيدا نہيں کيا يہ تو ان کا خيال ہے جو کافر ہيں پھرکافروں کے ليے ہلاکت ہے جو آگ ہے (27) کيا ہم کرديں گے ان کو جو ايمان لائے اور نيک کام کيے ان کي طرح جو زمين ميں فساد کرتے ہيں يا ہم پرہيز گاروں کو بدکاروں کي طرح کر ديں گے (28) ايک کتاب ہے جو ہم نے آپ کي طرف نازل کي بڑي برکت والي تاکہ وہ اس کي آيتوں ميں غور کريں اور تاکہ عقلمند نصحيت حاصل کريں (29) اور ہم نے داؤد کو سليمان عطا کيا کيسا اچھا بندہ تھا بےشک وہ رجوع کرنے والا تھا (30) جب اس کے سامنے شام کے وقت تيز رو گھوڑے حاضر کيے گئے (31) تو کہا ميں نے مال کي محبت کو ياد الہي? سے عزيز سمجھا يہاں تک کہ آفتاب غروب ہو گيا (32) ان کو ميرے پاس لوٹا لاؤ پس پنڈليوں اور گردنوں پر (تلوار) پھيرنے لگا (33) اور ہم نے سليمان کو آزمايا تھا اور اس کي کرسي پر ايک دھڑ ڈال ديا تھا پھر وہ رجوع ہوا (34) کہا اے ميرے رب! مجھے معاف کر اور مجھے ايسي حکومت عنايت فرما کہ کسي کو ميرے بعد شاياں نہ ہو بے شک تو بہت بڑا عنايت کرنے والا ہے (35) پھر ہم نے ہوا کو اس کے تابع کر ديا کہ وہ اس کے حکم سے بڑي نرمي سے چلتي تھي جہاں اسے پہنچنا ہوتا تھا (36) اور شيطان کو جو سب معمار اور غوطہ زن تھے (37) اور دوسروں کو جو زنجيروں ميں جکڑے ہوئے تھے (38) يہ ہماري بخشش ہے پس احسان کر يا اپنے پاس رکھ کوئي حساب نہيں (39) اور البتہ (سليمان) کے ليے ہمارے پاس مرتبہ اورعمدہ مقام ہے (40) اور ہمارے بندے ايوب کو ياد کر جب اس نے اپنے رب کو پکارا کہ مجھے شيطان نے تکليف اور عذاب پہنچايا ہے (41) اپنا پاؤں (زمين پر مار) يہ ٹھنڈا چشمہ نہانے اور پينے کو ہے (42) اور ہم نے ان کو ان کے اہل و عيال اور کتنے ہي اور بھي اپني مہرباني سے عنايت فرمائے اور عقلمندوں کے ليے نصيحت ہے (43) اور اپنے ہاتھ ميں جھاڑو کا مٹھا لے کر مارے اور قسم نہ توڑ بے شک ہم نے ايوب کو صابر پايا وہ بڑے اچھے بندے الله کي طرف رجوع کرنے والے تھے (44) اور ہمارے بندوں ابراھيم اور اسحاق اور يعقوب کو ياد کر جو ہاتھو ں اور آنکھوں والے تھے (45) بے شک ہم نے انہيں ايک خاص فضيلت دي يعني ذکر آخرت کے ليے چن ليا تھا (46) اور بے شک وہ ہمارے نزديک برگزيدہ بندوں ميں سے تھے (47) اور اسماعيل اور اليسع اور ذوالکفل کو بھي ياد کر اور يہ سب نيک لوگو ں ميں سے تھے (48) يہ نصيحت ہے اور بے شک پرہيز گاروں کے لئے اچھا ٹھکانا ہے (49) ہميشہ رہنے کے باغ ہيں ان کے لئے ان کے دروازے کھولے جائيں گے (50) وہاں تکيہ لگا کر بيٹھيں گے وہاں بہت سے ميوے اور شراب طلب کريں گے (51) اور ان کے پاس نيچي نگاہ والي ہم عمر عورتيں ہوں گي (52) يہي ہے جس کا تم سے حساب کے دن کے ليے وعدہ کيا جاتا ہے (53) بے شک يہ ہمارا رزق ہے جو کبھي ختم نہيں ہوگا (54) يہي بات ہے اور بے شک سرکشوں کے ليے برا ٹھکانا ہے (55) يعني دوزخ جس ميں وہ گريں گے پس وہ کيسي بري جگہ ہے (56) يہ ہے پھر وہ اس کو چکھيں جو کھولتا ہوا پاني اور پيپ ہے (57) اور اس کي شکل اور بھي کئي طرح کي چيزيں ہوں گي (58) يہ ايک جماعت ہے جو تمہارے ساتھ دوزخ ميں داخل ہونے والي ہے (متبوع کہيں گے) ان پر خدا کي مار يہ بھي دوزخ ہي ميں آ رہے ہيں (59) (تابع ہونے والے) کہيں گے بلکہ تم پر خدا کي مار تم ہي تو اس بلا کو ہمارے سامنے لائے جو بہت ہي برا ٹھکانا ہے (60) تابع کہيں گے اے ہمارے رب! جو اس بلا کو آگے لايا اسے آگ ميں دگنا عذاب دے (61) اور کہيں گے کہ جن لوگوں کو ہم دنيا ميں برا سمجھتے تھے ہميں دکھائي کيوں نہيں ديتے (62) کيا ہم ان سے (ناحق) تمسخر کرتے تھے يا ان سے ہماري نگاہيں پھر گئي ہيں (63) بے شک يہ دوزخيوں کا آپس ميں جھگڑنا بالکل سچي بات ہے (64) کہہ دو ميں تو ايک ڈرانے والا ہوں اور الله کے سوا کوئي اور معبود نہيں ہے ايک ہے بڑا غالب (65) آسمانوں اور زمين کا پرودگار اورجو کچھ ان کے درميان ہے غالب بڑا معاف کرنے والا ہے (66) کہہ دو يہ ايک بڑي خبر ہے (67) تم اس سے منہ پھيرنے والے ہو (68) مجھے فرشتو ں کے متعلق کوئي علم نہيں تھا جب کہ وہ جھگڑ رہے تھے (69) مجھے تو يہي وحي کيا گيا ہے کہ ميں تمہيں صاف صاف ڈراؤں (70) جب تيرے رب نے فرشتوں سے کہا کہ ميں ايک انسان مٹي سے بنانے والا ہوں (71) پھرجب ميں اسے پورے طور پر بنا لوں اور اس ميں اپني رو ح پھونک دوں تو اس کے ليے سجدہ ميں گر پڑنا (72) پھر سب کے سب فرشتوں نے سجدہ کيا (73) مگر ابليس نے نہ کيا تکبر کيا اور کافروں ميں سے ہو گيا (74) فرمايا اے ابليس! تمہيں اس کےے سجدہ کرنے سے کس نے منع کيا جسے ميں نے اپنے ہاتھوں سے بنايا کيا تو نے تکبر کيا يا تو بڑوں ميں سے تھا (75) اس نے عرض کي ميں اس سے بہتر ہوں مجھے تو نے آگ سے بنايااور اسے مٹي سے بنايا (76) فرمايا پھر تو يہاں سے نکل جاکيوں نکہ تو راندہ گيا ہے (77) اور تجھ پر قيامت تک ميري لعنت ہے (78) عرض کي اے ميرے رب! پھر مجھے مردوں کے زندہ ہونے تک مہلت دے (79) فرمايا پس تمہيں مہلت ہے (80) وقت معين کے دن تک (81) عرض کي تيري عز ت کي قسم! ميں ان سب کو گمراہ کر دوں گا (82) مگر ان ميں جو تيرے خالص بندے ہوں گے (83) فرمايا حق بات يہ ہے اور ميں حق ہي کہا کرتا ہوں (84) ميں تجھ سے اوران ميں سے جو تيرے تابع ہوں گے سب سے جہنم بھر دوں گا (85) کہہ دو ميں اس پر تم سے کوئي مزدوري نہيں مانگتا اور نہ ميں تکلف کرنے والوں ميں ہوں (86) يہ قرآن تو تمام جہان کے ليے نصيحت ہے (87) اور تم کچھ مدت کے بعد اس کا حال ضرور جان لوگے (88)



39       سورة الزُّمَر      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

يہ کتاب الله کي طرف سے نازل کي گئي ہے جو غالب حکمت والا ہے (1) بے شک ہم نے يہ کتاب ٹھيک طور پر آپ کي طرف نازل کي ہے پس تو خالص الله ہي کي فرمانبرداري مدِ نظر رکھ کر اسي کي عبادت کر (2) خبردار! خالص فرمانبرداري الله ہي کے ليے ہے جنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا ليے ہيں ہم ان کي عبادت نہيں کرتے مگر اس ليے کہ وہ ہميں الله سے قريب کر ديں بے شک الله ان کے درميان ان باتوں ميں فيصلہ کرے گا جن ميں وہ اختلاف کرتےتھے بے شک الله اسے ہدايت نہيں کرتا جو جھوٹا ناشکرگزار ہو (3) اگر الله چاہتا کہ کسي کو فرزند بنائے تواپني مخلوقات ميں سے جسے چاہتا چن ليتا وہ پاک ہے وہ الله ايک بڑا غالب ہے (4) اس نے آسمانوں اور زمين کو حکمت سے پيدا کيا وہ رات کو دن پر لپيٹ ديتا ہے اور دن کو رات پر لپيٹ ديتا ہے اور اس نے سورج اور چاند کو تابع کر ديا ہے ہر ايک وقت مقرر تک چل رہا ہے خبرادار! وہي غالب بخشنے والا ہے (5) اس نے تمہيں ايک جان سے پيدا کيا پھر اس نے اس سے اس کي بيوي بنائي اور تمہارے ليے آٹھ نر اور مادہ چارپايوں کے پيدا کيے وہ تمہيں تمہاري ماؤں کے پيٹوں ميں ايک کيفيت کے بعد دوسري کيفيت پر تين اندھيروں ميں بناتا ہے يہي الله تمہارا رب ہے اسي کي بادشاہي ہے اس کے سوا کوئي معبود نہيں پس تم کہاں پھرے جا رہے ہو (6) اگر تم انکار کرو تو بے شک الله تم سے بے نياز ہے اور وہ اپنے بندوں کے ليے کفر کو پسند نہيں کرتا اور اگر تم شکر کرو تو وہ اسے تمہارے ليے پسند کرتا ہے اور کوئي بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہيں اٹھائے گا پھر اپنے رب ہي کي طرف تمہيں لوٹ کر جانا ہے سو وہ تمہيں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے رہے ہو بے شک وہ سينوں کے بھيد جاننے والا ہے (7) اور جب انسان کو تکليف پہنچتي ہے تو اپنے رب کواس کي طرف رجوع کر کے پکارتا ہے پھر جب وہ اسے کوئي نعمت اپني طرف سے عطا کرتا ہے تو جس کے ليے پہلے پکارتا تھا اسے بھول جاتا ہے اور اس کے ليے شريک بناتا ہے تاکہ اس کي راہ سے گمراہ کرے کہہ دو اپنے کفر ميں تھوڑي مدت فائد ہ اٹھا لے بے شک تو دوزخيوں ميں سے ہے (8) (کيا کافر بہتر ہے) يا وہ جو رات کے اوقات ميں سجدہ اور قيام کي حالت ميں عبادت کر رہا ہو آخرت سے ڈر رہا ہو اور اپنے رب کي رحمت کي اميد کر رہا ہو کہہ دو کيا علم والے اور بے علم برابر ہو سکتے ہيں سمجھتے وہي ہيں جو عقل والے ہيں (9) کہہ دو اے ميرے بندو جو ايمان لائےہو اپنے رب سے ڈرو ان کے ليے جنھوں نے اس دنيا ميں نيکي کي ہے اچھا بدلہ ہے اور الله کي زمين کشادہ ہے بے شک صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بے حساب ديا جائے گا (10) کہہ دو مجھے حکم ہوا ہے کہ ميں الله کي اس طرح عبادت کروں کہ عبادت کو اس کے ليے خاص رکھوں (11) اور مجھے يہ بھي حکم ہوا ہے کہ ميں سب سے پہلا فرمانبردار بنوں (12) کہہ دو ميں بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں اگر اپنے رب کي نافرماني کروں (13) کہہ دو ميں خالص الله ہي کي اطاعت کرتے ہوئے اس کي عبادت کر تا ہوں (14) پھر تم اس کے سوا جس کي چاہو عبادت کرو کہہ دو خسارہ اٹھانے والے وہ ہيں جنہوں نے اپنے جان اور اپنے گھر والوں کو قيامت کے روز خسارہ ميں ڈال ديا ياد رکھو! يہ صريح خسارہ ہے (15) ان کے اوپر بھي آگ کے سائبان ہوں گے اور ان کے نيچے بھي سائبان ہوں گے يہي بات ہے جس کا ا لله اپنے بندوں کو خوف دلاتا ہے کہ اے ميرے بندو! مجھ سے ڈرتے رہو (16) اور جو لوگ شيطانوں کو پوجنے سے بچتے رہے اور الله کي طرف رجوع ہوئے ان کے ليے خوشخبري ہے پس ميرےبندوں کو خوشخبري دے دو (17) جو توجہ سے بات کو سنتے ہيں پھر اچھي بات کي پيروي کرتے ہيں يہي ہيں جنہيں الله نے ہدايت کي ہے اور يہي عقل والے ہيں (18) پس کيا جسے عذاب کا حکم ہو چکا ہے (نجات والے کے برابر ہے) کيا آپ اسے چھوڑ سکتے ہيں جو آگ ميں ہے (19) ليکن جو لوگ اپنےرب سے ڈرتے رہے ان کے ليے بالا خانے ہيں جن کے اوپر اوربالا خانے بنے ہوئے ہيں ان کے نيچے نہريں چلتي ہوں گي يہ الله کا وعدہ ہے اور الله اپنے وعدے کے خلاف نہيں کرتا (20) کيا آپ نے نہيں ديکھا کہ الله ہي آسمان سے پاني اتارتا ہے پھر اسے چشمے بنا کر زمين ميں چلا ديتا ہے پھر اس کے ذريعے سے کھيتي مختلف رنگوں کي اگاتا ہے پھر خوب ابھرتي ہے پھر آپ اسے زردشدہ ديکھتے ہيں پھر اسے ريزہ ريزہ کر ديتا ہے بے شک اس ميں عقل مندوں کے ليے عبرت ہے (21) بھلا جس کا سينہ الله نے دين اسلام کے لئے کھول ديا ہے سو وہ اپنے رب کي طرف سے روشني ميں ہے سوجن لوگوں کے دل الله کے ذکر سے متاثر نہيں ہوتے ان کے ليے بڑي خرابي ہے يہ لوگ کھلي گمراہي ميں ہيں (22) الله ہي نے بہترين کلام نال کيا ہے يعني کتاب باہم ملتي جلتي ہے (اس کي آيات) دہرائي جاتي ہيں جس سے خدا ترس لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہيں پھر ان کي کھاليں نرم ہوجاتي ہيں اور دل ياد الہي? کي طرف راغب ہوتے ہيں يہي الله کي ہدايت ہے اس کے ذريعے سے جسے چاہے راہ پر لے آتا ہے اور جسے الله گمراہ کر دے اسے راہ پر لانے والا کوئي نہيں (23) بھلا جو شخص اپنے منہ کو قيامت کے دن برے عذاب کي سپر بنائے گا اور ايسے ظالموں کو حکم ہوگا جو کچھ تم کيا کرتے تھے اس کا مزہ چکھو (24) ان سے پہلے لوگوں نے بھي جھٹلايا تھاپھر ان پر اس طرح عذاب آيا کہ ان کو خبر بھي نہ ہوئي (25) پھر الله نے ان کو دنيا ہي کي زندگي ميں رسوائي کا مزہ چکھايا اور آخرت کا عذاب تو اور بھي زيادہ ہے کاش وہ جانتے (26) اورہم نے لوگو ں کے ليے اس قرآن ميں ہر قسم کي مثال بيان کر دي ہے تاکہ وہ نصيحت پکڑيں (27) وہ عربي زبان کا بے عيب قرآن ہے تاکہ يہ لوگ ڈريں (28) الله نے ايک مثال بيان کي ہے ايک غلام ہے جس ميں کئي ضدي شريک ہيں اور ايک غلام سالم ايک ہي شخص کا ہے کيا دونوں کي حالت برابر ہے سب تعريف الله ہي کے ليے ہے مگر ان ميں سے اکثر نہيں سمجھتے (29) بے شک آپ کو بھي مرنا ہے اور ان کو بھي مرنا ہے (30) پھر بے شک تم قيامت کے دن اپنے رب کے ہاں آپس ميں جھگڑو گے (31) پھر اس سے کون زيادہ ظالم ہے جس نے الله پرجھوٹ بولا اور سچي بات کو جھٹلايا جب اس کے پاس آئي کيا دوزخ ميں کافروں کا ٹھکانا نہيں ہے (32) اور جو سچي بات لايا اور جس نے اس کي تصديق کي وہي پرہيزگار ہيں (33) ان کے ليے جو کچھ وہ چاہيں گے ان کے رب کے پاس موجود ہوگا نيکو کارو ں کا يہي بدلہ ہے (34) تاکہ الله ان سے وہ برائياں دور کر دے جو انہوں نے کي تھيں اور الله ان کو ان کا اجر دے ان نيک کاموں کے بدلہ ميں جو وہ کيا کرتے تھے (35) کيا الله اپنے بندے کو کافي نہيں اور وہ آپ کو ان لوگوں سے ڈراتے ہيں جو اس کے سوا ہيں اور جسے الله گمراہ کر دے تو اسے راہ پر لانے والا کوئي نہيں (36) اور جسے الله راہ پر لے آئے تو اسے کوئي گمراہ کرنے والا نہيں کيا الله غالب بدلہ لينے والا نہيں ہے (37) او راگر آپ ان سے پوچھيں آسمانوں اور زمين کو کس نے پيدا کيا ہے تو وہ ضرور کہيں گے الله نے کہہ دو بھلا ديکھو تو سہي جنہيں تم الله کے سوا پکارتے ہو اگر الله مجھے تکليف دينا چاہے تو کيا وہ اس کي تکليف کو دور کر سکتے ہيں يا وہ مجھ پر مہرباني کرنا چاہے تو کيا وہ اس مہرباني کو روک سکتے ہيں کہہ دو مجھے الله کافي ہے توکل کرنے والے اسي پر توکل کيا کرتے ہيں (38) کہہ دو اے ميري قوم تم اپني جگہ پر کام کيے جاؤ ميں بھي کر رہا ہوں پھر تمہيں معلوم ہو جائے گا (39) کہ کس پر عذاب آتا ہےجو اسے رسوا کردے اورکس پردائمي عذاب اترتا ہے (40) بے شک ہم نے آپ پر يہ کتاب سچي لوگو ں کے ليے اتاري ہے پھر جو راہ پر آيا سو اپنے ليے اور جو گمراہ ہوا سو وہ گمراہ ہوتا ہے اپنے برے کو اور آپ ان کے ذمہ دار نہيں ہيں (41) اللہ ہي جانوں کو ان کي موت کے وقت قبض کرتا ہے اور ان جانوں کو بھي جن کي موت ان کے سونے کے وقت نہيں آئي پھر ان جانوں کو روک ليتا ہے جن پر موت کا حکم فرما چکا ہے اور باقي جانوں کو ايک ميعاد معين تک بھيج ديتا ہے بے شک اس ميں ان لوگوں کے ليے نشانياں ہيں جو غور کرتے ہيں (42) کيا انہوں نے الله کےسوا اور حمايتي بنا رکھے ہيں کہہ دوکيا اگرچہ وہ کچھ بھي اختيار نہ رکھتے ہوں اور نہ عقل رکھتے ہوں (43) کہہ دو ہر طرح کي حمايت الله ہي کے اختيار ميں ہے آسمانوں اور زمين ميں اسي کي حکومت ہے پھر اسي کي طرف تم لوٹائے جاؤ گے (44) اور جب ايک الله کا ذکر کيا جاتا ہے تو لوگ آخرت پر يقين نہيں رکھتے ان کے دل نفرت کرتے ہيں اور جب اس کے سوا اوروں کا ذکر کيا جاتا ہے تو فوراً خوش ہو جاتے ہيں (45) کہہ دو اے الله آسمانوں اور زمين کے پيدا کرنے والے ہر چھپي او رکھلي بات کے جاننے والے تو ہي اپنے بندوں ميں فيصلہ کرے گا اس بات ميں جس ميں وہ اختلاف کر رہے ہيں (46) اور اگر ظالموں کے پاس جو کچھ زمين ميں ہے سب ہو اور اسي قدر اس کے ساتھ اور بھي ہو تو قيامت کے بڑے عذاب کے معاوضہ ميں دے کر چھوٹنا چاہيں گے اور اللہ کي طرف سے انہيں وہ پيش آئے گا کہ جس کا انہيں گمان بھي نہ تھا (47) اور برے کاموں کي برائي ان پر ظاہر ہو جائے گي اوران کو وہ عذاب کہ جس پر ہنسي کيا کرتے تھے پکڑ لے گا (48) پھر جب آدمي پر کوئي مصيبت آتي ہے تو ہميں پکارتا ہے پھر جب ہم اسے اپني نعمت عطا کرتے ہيں تو کہتا ہے يہ تومجھے ميري عقل سے ملي ہے بلکہ يہ نعمت آزمائش ہے وليکن ان ميں سے اکثر نہيں جانتے (49) بے شک يہي بات وہ لوگ کہہ چکے ہيں جو ان سے پہلے تھے پس ان کے نہ کام آيا جو کچھ وہ کماتے رہے (50) پھر ان پر ان کے اعمال کي برائي آ پڑي اور ان ميں سے جو لوگ ظلم کر رہے ہيں عنقريب ان کو بھي برے نتائج ان برے عملوں کے پہنچيں گے اور وہ عاجز کرنے والے نہيں ہيں (51) اور کيا انہيں معلوم نہيں کہ الله ہي روزي کشادہ کر تا ہے جس کي چاہے اور تنگ کرتا ہے بے شک اس ميں ان لوگو ں کے ليے نشانياں ہيں جو ايمان رکھتے ہيں (52) کہہ دو اے ميرے بندو جنہوں نے اپني جانوں پر ظلم کيا ہے الله کي رحمت سے مايوس نہ ہو بے شک الله سب گناہ بخش دے گا بے شک وہ بخشنے والا رحم والا ہے (53) اور اپنے رب کي طرف رجوع کرو اور اس کا حکم مانو اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آئے پھر تمہيں مدد بھي نہ مل سکے گي (54) اور ان اچھي باتوں کي پيروي کرو جو تمہارے رب کي طرف سے نازل کي گئي ہيں اس سے پہلے کہ تم پر ناگہاں عذاب آ جائے اور تمہيں خبر بھي نہ ہو (55) کہيں کوئي نفس کہنے لگے ہائے افسوس اس پر جو ميں نے الله کے حق ميں کوتاہي کي اور ميں تو ہنسي ہي کرتا رہ گيا (56) يا کہنے لگے اگر الله مجھے ہدايت کرتا تو ميں پرہيزگاروں ميں ہوتا (57) يا کہنے لگے جس وقت عذاب کو ديکھے گا کہ کاش مجھے ميسر ہو واپس لوٹنا تو ميں نيکو کاروں ميں سے ہوجاؤں (58) ہاں تيرے پاس ميري آيتيں آ چکي تھيں سو تو نے انہيں جھٹلايا اور تو نے تکبر کيا اور تو منکروں ميں سے تھا (59) اور قيامت کے دن آپ ان لوگوں کو ديکھيں گے جو الله پر جھوٹے الزام لگاتے ہيں کہ ان کے منہ سياہ ہوں گے کيا دوزخ ميں تکبر کرنے والوں کا ٹھکانہ نہيں ہے (60) اور الله ان لوگوں کو کاميابي کے ساتھ نجات دے گا جو (شرک و کفر سے) بچتےتھے انہيں تکليف نہيں پہنچے گي اور نہ وہ غمگين ہوں گے (61) الله ہي ہر چيز کا پيدا کرنے والا ہے اور وہي ہر چيز کا نگہبان ہے (62) آسمانوں اور زمين کي کنجياں اسي کے ہاتھ ميں ہيں اور جو الله کي آيتوں کے منکر ہوئے وہي نقصان اٹھانے والے ہيں (63) کہہ دو اے جاہلو کيا مجھے الله کے سوا اور کي عبادت کرنے کا حکم ديتے ہو (64) اور بے شک آپ کي طرف اور ان کي طرف وحي کيا جا چکا ہے جو آپ سے پہلے ہو گزرے ہيں کہ اگرتم نے شرک کيا تو ضرور تمہارے عمل برباد ہو جائيں گے اور تم نقصان اٹھانے والوں ميں سے ہو گے (65) بلکہ الله ہي کي عبادت کرو اور جس کے شکر گزار رہو (66) اور انھوں نے الله کي قدر نہيں کي جيسا کہ اس کي قدر کرنے کا حق ہے اور يہ زمين قيامت کے دن سب اسي کي مٹھي ميں ہو گي اور آسمان اس کے داہنے ہاتھ ميں لپٹے ہوئےہوں گے وہ پاک اور برتر ہے اس سے جو وہ شريک ٹھيراتے ہيں (67) اور صور پھونکا جائے گا تو بے ہوش ہو جاے گا جو کوئي آسمانوں اورجو کوئي زمين ميں ہے مگر جسے الله چاہے پھر وہ دوسري دفعہ صور پھونکا جائے گا تو يکايک وہ کھڑے ديکھ رہے ہوں گے (68) اور زمين اپنے رب کے نور سے چمک اٹھے گي اور کتاب رکھ دي جاوے گي اور نبي اور گواہ لائے جاويں گے اور ان ميں انصاف سے فيصلہ کيا جاوے گا اور ان پر ظلم نہ کيا جائے گا (69) اورہر شخص کو جو کچھ اس نے کيا تھا پورا پورا بدلہ ديا جائے گا اور وہ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ کر رہے ہيں (70) اور جو کافر ہيں دوزخ کي طرف گروہ گروہ ہانکے جائيں گے يہاں تک کہ جب اسکے پاس آئيں گے تو اس کے دروازے کھول ديے جائيں گے اور ان سے اس کے داروغہ کہيں گے کيا تمہارے پاس تم ہي ميں سے رسول نہيں آئےتھے جو تمہيں تمہارے رب کي آيتيں پڑھ کر سناتے تھے اور آج کے دن کےپيش آنے سے تمہيں ڈراتے تھے کہيں گے ہاں ليکن عذاب کا حکم (علم ازلي ميں) منکرو ں پر ہو چکا تھا (71) کہا جائے گا دوزخ کے دروازوں ميں داخل ہو جاؤ اس ميں سدا رہو گے پس وہ تکبر کرنے والوں کے ليے کيسا برا ٹھکانہ ہے (72) اور وہ لوگ جو اپنے رب سے ڈرتے رہے جنت کي طرف گرو ہ گروہ لے جانے جائيں گے يہاں تک کہ جب وہ اس کے پا پہنچ جائيں گے اور اس کے دروازے کھلے ہوئے ہوں گے اور ان سے اس کے داروغہ کہيں گے تم پر سلام ہو تم اچھے لوگ ہو اس ميں ہميشہ کے ليے داخل ہو جاؤ (73) اوروہ کہيں گے الله کا شکر ہے جس نے ہم سے اپنا وعدہ سچا کيا اور ہميں اس زمين کا وارث کر ديا کہ ہم جنت ميں جہاں چاہيں رہيں پھر کيا خوب بدلہ ہے عمل کرنے والوں کا (74) اور آپ فرشتوں کو حلقہ باندھے ہوئے عرش کے گرد ديکھيں گے اپنے رب کي حمد کے ساتھ تسبيح پڑھ رہے ہيں اور درميان انصاف سے فيصلہ کيا جائے گا اور سب کہيں گے سب تعريف الله ہي کے ليے ہے جو سارے جہانوں کا رب ہے (75)



40       سورة مؤمن / غَافر     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

حم? (1) يہ کتاب الله کي طرف سے نازل ہوئي ہے جو غالب ہر چيز کا جاننے والا ہے (2) گناہ بخشنے والا اور توبہ قبول کرنے والا سخت عذاب دينے والا قدرت والا ہے اس کے سوا کوئي معبود نہيں اسي کي طرف لوٹ کر جانا ہے (3) الله کي آيتوں ميں نہيں جھگڑتے مگر وہ لوگ جو کافر ہيں پس ان کا شہرو ں ميں چلنا پھرنا آپ کو دھوکا نہ دے (4) ان سے پہلے قوم نوح اور ان کے بعد اور فرقے بھي جھٹلا چکے ہيں اور ہر ايک امت نے اپنے رسول کو پکڑنے کا ارادہ کيا اور غلط باتوں کے ساتھ بحث کرتے رہے تاکہ اس سے دين حق کو مٹا ديں پھر ہم نے انھيں پکڑ ليا پھر کيسي سزا ہوئي (5) اور اسي طرح منکروں پر الله کا کلام پورا ہوا کہ وہ دوزخي ہيں (6) جو (فرشتے) عرش کو اٹھائے ہوئے ہيں اور جو اس کے گرد ہيں وہ اپنے رب کي حمد کے ساتھ تسبيح کرتے رہتے ہيں اور اس پر ايمان لاتے ہيں اور ايمانداروں کے ليے بخشش مانگتے ہيں کہ اے ہمارے رب تيري رحمت اور تيرا علم سب پر حاوي ہے پھر جن لوگو ں نے توبہ کي ہے اور تيرے راستے پر چلتے ہيں انہيں بخش دے اور انہيں دوزخ کے عذاب سے بچا لے (7) اے ہمارے رب اور انہيں بہشتوں ميں داخل کر جو ہميشہ رہيں گي جن کا تو نے ان سے وعدہ کيا ہے اور ان کو جو ان کے باپ دادوں اوران کي بيويوں اوران کي اولاد ميں سے نيک ہيں بے شک تو غالب حکمت والا ہے (8) اور انہيں برائيوں سے بچا اور جس کو تو اس دن برائيوں سے بچائے گا سو اس پر تو نے رحم کر ديا اور يہ بڑي کاميابي ہے (9) بے شک جو لوگ کافر ہيں انہيں پکار کر کہا جائے گا جيسي تمہيں (اس وقت) اپنے سے نفرت ہے اس سے بڑھ کر الله کو (تم سے) نفرت تھي جبکہ تم ايمان کي طرف بلائے جاتے تھے پھر نہيں مانا کرتے تھے (10) وہ کہيں گے اے ہمارے رب تو نے ہميں دو بار موت دي اورتو نے ہميں دوبارہ زندہ کيا پس ہم نے اپنے گناہوں کا اقرار کر ليا پس کيا نکلنے کي بھي کوئي راہ ہے (11) يہ عذاب اس ليے ہے کہ جب تم اکيلے الله کي طرف بلايا جاتا تھا تو انکار کرتے تھے اورجب اس کے ساتھ شريک کيا جاتا تھا تو مان ليتے تھے سو يہ فيصلہ الله کا ہے جو عاليشان بڑے رتبے والا ہے (12) وہي ہے جو تمہيں اپني نشانياں دکھاتا ہے اور تمہارے ليے آسمان سے رزق نازل کرتا ہے اور سمجھتا وہي ہے جو (الله کي طرف) رجوع کرتا ہے (13) پس الله کو پکارو اس کے ليے عبادت کو خالص کرتے ہوئے اگرچہ کافر برا منائيں (14) وہ اونچے درجوں والا عرش کا مالک ہے اپنے حکم سے اپنےبندوں ميں سے جس کے پاس چاہتا ہے وحي بھيجتا ہے تاکہ وہ ملاقات (قيامت) کے دن سے ڈرائے (15) جس دن وہ سب نکل کھڑے ہوں گے الله پر ان کي کوئي بات چھپي نہ رہے گي آج کس کي حکومت ہے الله ہي کي جو ايک ہے بڑا غالب (16) آج کے دن ہر شخص اپنے کيے کا بدلہ پائے گا آج کچھ ظلم نہ ہوگا بے شک الله جلد حساب لينے والا ہے (17) اور انہيں قريب آنے والي( مصيبت) کے دن سے ڈرا جب کہ غم کے مارے کليجے منہ کو آ رہے ہوں گے ظالموں کا کوئي حمايتي نہيں ہوگا اور نہ کوئي سفارشي جس کي بات ماني جائے (18) وہ آنکھوں کي خيانت اور دل کے بھيد جانتا ہے (19) اور الله ہي انصاف کے ساتھ فيصلہ کرے گا اور جنہيں وہ اس کے سوا پکارتے ہيں وہ کچھ بھي فيصلہ نہيں کر سکتے بيشک الله ہي سب کچھ سننے والا ديکھنے والا ہے (20) کيا انہوں نے زمين ميں سير نہيں کي کہ وہ ديکھتے ان لوگو ں کا انجام کيسا تھا جو ان سے پہلے ہو گزرے ہيں وہ قوت ميں ان سے بڑھ کر تھے اور زمين ميں آثار کے اعتبار سے بھي پھر الله نے انہيں ان کے گناہوں کے سبب سے پکڑ ليا اوران کے ليے الله سے کوئي بچانے والا نہ تھا (21) يہ اس ليے کہ ان کے پاس ان کے رسول روشن دليليں لے کر آتے تھے تو وہ انکار کرتے تھے پس انہيں الله نے پکڑ ليا بے شک وہ بڑا قوت والا سخت عذاب دينے والا ہے (22) اور ہم نے موسي? کو اپنے معجزات اور واضح دليل دے کر بھيجا تھا (23) فرعون اور ہامان اور قارون کي طرف تو وہ کہنے لگے بڑا جھوٹا جادوگر ہے (24) پس جب وہ ان کے پاس ہماري طرف سے سچا دين لائے تو کہنے لگے ان لوگوں کے بيٹوں کو قتل کر دو جو موسي? پر ايمان لائے ہيں اور ان کي عورتوں کو زندہ رہنے دو اور کافروں کے داؤ تو محض غلط ہوا کرتے ہيں (25) اور فرعون نے کہا مجھے چھوڑ دو ميں موسي? کو قتل کر دوں اور وہ اپنے رب کو پکارے ميں ڈرتا ہوں کہ وہ تمہارے دين کو بدل ڈالے گا يا يہ کہ زمين ميں فساد پھيلائے گا (26) اور موسي? نے کہا ميں تو اپني اور تمہارے رب کي پناہ لے چکا ہوں ہر ايک متکبّر سے جو حساب کے دن پر يقين نہيں رکھتا (27) اور فرعون کي قوم ميں سے ايک ايمان دار آدمي نے کہا جو اپنا ايمان چھپاتا تھا کياتم ايسے آدمي کو قتل کرتے ہو جو يہ کہتا ہے کہ ميرا رب الله ہے اوروہ تمہارے پاس وہ روشن دليليں تمہارے رب کي طرف سے لايا ہے اور اگر وہ جھوٹا ہے تو اسي پر ا س کے جھوٹ کا وبال ہے اور اگر وہ سچا ہے تو تمہيں کچھ نہ کچھ وہ (عذاب) جس کا وہ تم سے وعدہ کرتا ہے پہنچے گا اور الله اس کو راہ پر نہيں لاتا جو حد سے بڑھنے والا بڑا جھوٹا ہے (28) اے ميري قوم آج تو تمہاري حکومت ہے تم ملک ميں غالب ہو ہماري کون مدد کرے گا اگر ہم پر الله کا عذاب آگيا فرعون نے کہا ميں تو تمہيں وہي سوجھاتا ہوں جو مجھے سوجھي ہے اور ميں تمہيں سيدھا ہي راستہ بتاتا ہوں (29) اور اس شخص نے کہا جو ايمان لايا تھا کہ اےميري قوم مجھے تو تمہاري نسبت (پہلي) امتوں جيسے دن کا انديشہ ہو رہا ہے (30) جيسا کہ قوم نوح اور عاد اور ثمود اور ان سے پچھلوں کا حال ہوا اور الله تو بندوں پر کچھ بھي ظلم نہيں کرنا چاہتا (31) اور اے ميري قوم مجھے تم پر چيخ و پکار (قيامت) کے دن کا انديشہ ہے (32) جس دن تم پيٹھ پھير کر بھاگو گے الله سے تمہيں کوئي بچانے والا نہيں ہوگا اور جسے الله گمراہ کر دے پھر اسے کوئي راہ بتانے والا نہيں (33) اور تمہارے پاس يوسف بھي اس سے پہلے واضح دليليں لے کر آ چکا پس تم ہميشہ اس سے شک ميں رہے جو وہ تمہارے پاس لايا يہاں تک کہ جب وہ فوت ہو گيا تو تم نےکہا کہ الله اس کے بعد کوئي رسول ہر گز نہيں بھيجے گا اسي طرح الله گمراہ کرتا ہے اس کو جو حد سے بڑھنے والا شک کرنے والا ہے (34) جو لوگ الله کي آيتوں ميں کسي دليل کے سوا جو ان کے پاس پہنچي ہو جھگڑتے ہيں الله اور ايمان والوں کے نزديک (يہ) بڑي نازيبا بات ہے الله ہر ايک متکبّر سرکش کے دل پر اسي طرح مہر کر ديا کرتا ہے (35) اور فرعون نے کہا اے ہامان ميرے ليے ايک محل بنا تاکہ ميں راستوں پر پہنچوں (36) يعني آسمان کے راستوں پر پھر موسي? کے خدا کي طرف جھانک کر ديکھوں اور ميں تو اسے جھوٹا خيال کرتا ہوں اور اسي طرح فرعون کو اس کا برا عمل اچھا معلوم ہوا اور وہ راستہ سے روکا گيا تھا اور فرعون کي ہر تدبير غارت ہي گئي (37) اوراس شخص نے کہا جو ايمان لايا تھا اے ميري قوم تم ميري پيروي کرو ميں تمہيں نيکي کي راہ بتاؤں گا (38) اے ميري قوم دنيا کي زندگي بس (چند روزہ) فائدے ہيں اور آخرت کا گھر ہي ٹھہرنے کي جگہ ہے (39) جس نے برا کام کيا تو اتني ہي سزا پائے گا اور جس نے نيک کام کيا خواہ وہ مرد ہو يا عورت اور وہ ايمانداربھي ہو سو وہ جنت ميں داخل ہوں گے جہاں انہيں بے حساب روزي ملے گي (40) اور اے ميري قوم کيا بات ہے ميں تو تمہيں نجات کي طرف بلاتا ہوں اور تم مجھے دوزخ کي طرف بلاتے ہو (41) تم مجھے اس بات کي طرف بلاتے ہو کہ ميں الله کا منکر ہو جاؤں اور اس کے ساتھ اسے شريک کروں جسے ميں جانتا بھي نہيں اور ميں تمہيں غالب بخشنے والے کي طرف بلاتاہوں (42) بے شک تم مجھے جس کي طرف بلاتے ہو وہ نہ دنيا ميں بلانے کے قابل ہے اور نہ آخرت ميں اور بےشک ہميں الله کي طرف لوٹ کر جانا ہے اور بے شک حد سے بڑھنے والے ہي دوزخي ہيں (43) پھر تم ميري بات کو ياد کرو گے اور ميں اپنا معاملہ الله کے سپرد کرتا ہوں بے شک الله بندوں کو ديکھ رہا ہے (44) پھر الله نے اسے تو ان کے فريبوں کي برائي سے بچايا اور خود فرعونيوں پر سخت عذاب آ پڑا (45) وہ صبح او رشام آگ کے سامنے لائے جاتے ہيں اور جس دن قيامت قائم ہو گي (حکم ہوگا) فرعونيوں کو سخت عذاب ميں لے جاؤ (46) اور جب دوزخي آپس ميں جھگڑيں گےپھر کمزور سرکشوں سے کہيں گے کہ ہم تمہارے پيرو تھے پھر کيا تم ہم سے کچھ بھي آگ دور کر سکتے ہو (47) سرکش کہيں گے ہم تم سبھي اس ميں پڑے ہوئے ہيں بے شک الله اپنے بندوں ميں فيصلہ کر چکا ہے (48) اور دوزخي جہنم کے داروغہ سے کہيں گے کہ تم اپنے رب سے عرض کرو کہ وہ ہم سے کسي روز تو عذاب ہلکا کر ديا کرے (49) وہ کہيں گے کيا تمہارے پاس تمہارے رسول نشانياں لے کر نہ آئے تھے کہيں گے ہاں (آئے تھے) کہيں گے پس پکارو اور کافروں کا پکارنا محض بے سود ہو گا (50) ہم اپنے رسولوں اور ايمانداروں کے دنيا کي زندگي ميں بھي مددگار ہيں اور اس دن جب کہ گواہ کھڑے ہوں گے (51) جس دن ظالموں کو ان کا عذر کرنا کچھ بھي نفع نہ دے گا اور ان پر پھٹکار پڑے گي اور ان کے ليے برا گھر ہوگا (52) اور ہم نے موسي? کو ہدايت دي تھي اور ہم نے بني اسرائيل کو کتاب کا وارث کر ديا تھا (53) جو عقلمندوں کے ليے ہدايت اور نصيحت تھي (54) پس صبر کر بے شک الله کا وعدہ سچا ہے اور اپنے گناہ کي معافي مانگ اور شام اور صبح اپنے رب کي حمد کے ساتھ پاکي بيان کر (55) بے شک جو لوگ الله کي آيتوں ميں بغير اس کے کہ ان کے پاس کوئي دليل آئي ہو جھگڑتے ہيں اور کچھ نہيں بس ان کے دل ميں بڑائي ہے کہ وہ اس تک کبھي پہنچنے والے نہيں سو الله سے پناہ مانگو کيوں کہ وہ سننے والا ديکھنے والا ہے (56) البتہ آسمانوں اور زمين کا پيدا کرنا آدميوں کے پيدا کرنے کي نسبت بڑا کام ہے ليکن اکثر لوگ نہيں جانتے (57) اور اندھا اور ديکھنے والا برابر نہيں اور جو لوگ ايمان لائے اور نيک کام کئے وہ اور بدکار برابر نہيں تم بہت ہي کم سمجھتے ہو (58) بے شک قيامت آنے والي ہے اس ميں کوئي شک نہيں ليکن اکثر لوگ يقين نہيں کرتے (59) اور تمہارے رب نے فرمايا ہے مجھے پکارو ميں تمہاري دعا قبول کروں گا بے شک جو لوگ ميري عبادت سے سرکشي کرتے ہيں عنقريب وہ ذليل ہو کر دوزخ ميں داخل ہوں گے (60) الله ہي ہے جس نے تمہارے ليے رات بنائي تاکہ اس ميں آرام کرو اور دن کو ہر چيز دکھانے والا بنايا بے شک الله لوگوں پر بڑے فضل والا ہے ليکن اکثر لوگ شکر نہيں کرتے (61) يہي الله تمہارا رب ہے ہر چيز کا پيدا کرنے والا اس کے سوا کوئي معبود نہيں پھر کہاں الٹے جا رہے ہو (62) اسي طرح وہ لوگ بھي الٹے چلا کرتے تھے جو الله کي نشانيوں کا انکار کيا کرتے تھے (63) الله ہي ہے جس نے تمہارے ليے زمين کو آرام گاہ بنايا اور آسمان کو چھت اور تمہاري صورتيں بنائيں اور پاکيزہ چيزوں سے تمہيں رزق ديا وہي الله تمہارا پالنے والا ہے پس سارے جہان کا پالنے والا الله با برکت ہے (64) وہي ہميشہ زندہ ہے اس کے سوا کوئي معبود نہيں پس اسي کو پکارو خاص اسي کي بندگي کرتے ہوئے سب تعريف الله کے ليے ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے (65) کہہ دو مجھے تو ان چيزوں کي عبادت سے منع کيا گيا ہے جن کو تم الله کے سوا پکارتے ہو جب کہ ميرے رب کي طرف سے ميرے پاس کھلي کھلي نشانياں آچکي ہيں اور مجھے يہ حکم ديا گيا ہے کہ ميں رب العالمين کے سامنے سر جھکاؤں (66) وہي ہے جس نے تمہيں مٹي سے پھر نطفے سے پھر خون بستہ سے پيدا کيا پھر وہ تمہيں بچہ بنا کر نکالتا ہے پھر باقي رکھتا ہے تاکہ تم اپني جواني کو پہنچو پھر يہاں تک کہ تم بوڑھے ہو جاتے ہو کچھ تم ميں اس سے پہلے مر جاتے ہيں (بعض کو زندہ رکھتا ہےاور تاکہ تم وقت مقررہ تک پہنچو اور تاکہ تم سمجھو (67) وہي ہے جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے پس جب وہ کسي امر کيا فيصلہ کرليتا ہے تو صرف اس سے يہي کہتا ہے کو ہو جا تو وہ ہو جاتا ہے (68) کيا آپ نے ان لوگوں کو نہيں ديکھا جو الله کي آيتوں ميں جھگڑتے ہيں وہ کہاں پھرے چلے جا رہے ہيں (69) وہ لوگ جنہوں نے کتاب کو اور جو کچھ ہم نے رسولوں کو دے کر بھيجا تھا سب کو جھٹلا ديا پس انہيں معلوم ہو جائے گا (70) جب کہ طوق اور زنجيريں ان کے گلے ميں ڈال کر گھسيٹے جائيں گے (71) کھولتے پاني ميں پھر آگ ميں جھونکے جائيں گے (72) پھر ان سے کہا جائے گا کہاں ہيں جنھيں تم شريک بتاتے تھے (73) الله کے سوا وہ کہيں گے ہم سے وہ کھوئے گئے بلکہ ہم تو اس سے پہلے کسي چيز کو بھي نہيں پکارتے تھے اسي طرح الله کافروں کو گمراہ کرتا ہے (74) يہ عذاب تمہيں اس ليے ہوا کہ تم ملک ميں ناحق خوشياں مناتے تھے اور اس ليے بھي کہ تم اترايا کرتے تھے (75) جہنم کے دروازوں ميں ہميشہ رہنے کے ليے داخل ہو جاؤ پھر تکبر کرنے والوں کا کيا ہي برا ٹھکانہ ہے (76) پھر صبر کر بے شک الله کا وعدہ سچا ہے پھر جس (عذاب) کا ہم ان سے وعدہ کر رہے ہيں کچھ تھوڑا سا اگر ہم آپ کو دکھا ديں يا ہم آپ کو وفات دے د يں تو ہماري طرف ہي سب لوٹائے جائيں گے (77) اورہم نے آپ سے پہلے کئي رسول بھيجے تھے بعض ان ميں سے وہ ہيں جن کا حال ہم نے آپ پر بيان کر ديا اور بعض وہ ہيں کہ ہم نے آپ پر انکا حال بيان نہيں کيا اور کسي رسول سے يہ نہ ہو سکا کہ کوئي معجزہ اذنِ الہي? کے سوا ظاہر کر سکے پھر جس وقت الله کا حکم آئے گا ٹھيک فيصلہ ہو جائے گا اوراس وقت باطل پرست نقصان اٹھائيں گے (78) الله ہي ہے جس نے تمہارے ليے چوپائے بنائے تاکہ تم ان ميں سے بعض پر سوار ہو اور بعض کو تم کھاتے ہو (79) اور تمہارے ليے ان ميں بہت سے فوائد ہيں اور تاکہ تم ان پر سوار ہو کر اپني حاجت کو پہنچو جو تمہارے سينوں ميں ہے اور ان پر اور نيز کشتيوں پر تم سوارکيے جاتے ہو (80) اور وہ تمہيں اپني نشانياں دکھاتا ہے پس تم الله کي کون کون سي نشانيوں کا انکار کرو گے (81) پس کيا انہوں نے ملک ميں چل پھر کر نہيں ديکھا کہ جو لوگ ان سے پہلے ہو گزرے ہيں ان کا کيا انجام ہوا وہ لوگ ان سے زيادہ تھے اور قوت اور نشانوں ميں (بھي) جو کہ زمين پر چھوڑگئے ہيں بڑھے ہوئے تھے پس ان کے نہ کام آيا جو کچھ وہ کماتے تھے (82) پس جب ان کے رسول ان کے پا س کھلي دليليں لائے تووہ اپنے علم و دانش پر اترانے لگے اور جس پر وہ ہنسي کرتےتھے وہ ان پر الٹ پڑا (83) پھر جب انہوں نے ہمارا عذاب آتے ديکھا تو کہنے لگے کہ ہم الله پر ايمان لائےجو ايک ہے اور ہم نے ان چيزوں کا انکار کيا جنہيں ہم اس کا شريک ٹھيراتے تھے (84) پس انہيں ان کے ايمان نے نفع نہ ديا جب انہوں نے ہمارا عذاب ديکھ ليا يہ سنت الہي? ہے جو اس کے بندو ں ميں گزر چکي ہے اور اس وقت کافر خسارہ ميں رہ گئے (85)



41       سورة حم السجدة / فُصّلَت     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

حم? (1) (يہ کتاب) بڑے مہربان نہايت رحم والے کي طرف سے نازل ہوئي ہے (2) کہ جس کي آيتيں عربي زبان ميں علم والوں کے ليے واضح ہيں (3) خوشخبري دينے والي ڈرانے والي ہےپھر ان ميں سے اکثر نے تو منہ ہي پھير ليا پھر وہ سنتے بھي نہيں (4) اور کہتے ہيں ہمارے دل اس بات سے کہ جس کي طرف تو ہميں بلاتا ہے پردوں ميں ہيں اور ہمارے کانوں ميں بوجھ ہے اور ہمارے اور آپ کے درميان پردہ پڑا ہوا ہے پھر آپ اپنا کام کيے جائيں ہم بھي اپنا کام کر رہے ہيں (5) آپ ان سے کہہ ديں کہ ميں بھي تم جيسا ايک آدمي ہوں ميري طرف يہي حکم آتا ہے کہ تمہارا معبود ايک ہي ہے پھراس کي طرف سيدھے چلے جاؤ اور اس سے معافي مانگو اور مشرکوں کے ليے ہلاکت ہے (6) جو زکواة نہيں ديتے اور وہ آخرت کے بھي منکر ہيں (7) بے شک جو لوگ ايمان لائے اور انہوں نے نيک کام بھي کيے ان کے ليے بے انتہا اجر ہے (8) کہہ دو کيا تم اس کا انکار کرتے ہو جس نے دو دن ميں زمين بنائي اور تم اس کے ليے شريک ٹھيراتے ہو وہي سب جہانوں کا پروردگار ہے (9) اور اس نے زمين ميں اوپر سے پہاڑ رکھے اور اس ميں برکت دي اور چار دن ميں اس کي غذاؤں کا اندازہ کيا (يہ جواب) پوچھنے والوں کے ليے پورا ہے (10) پھر وہ آسمان کي طرف متوجہ ہوا اور وہ دھؤاں تھا پس اس کو اور زمين کو فرمايا کہ خوشي سے آؤ يا جبر سے دونوں نے کہا ہم خوشي سے آئے ہيں (11) پھر انہيں دو دن ميں سات آسمان بنا ديا اور اس نے ہر ايک آسمان ميں اس کا کام القا کيا اور ہم نے پہلے آسمان کو چراغوں سے زينت دي اور حفاظت کے ليے بھي يہ زبردست ہر چيز کے جاننے والے کا اندازہ ہے (12) پس اگر وہ نہ مانيں تو کہہ دو ميں تمہيں کڑک سے ڈراتا ہوں جيسا کہ قوم عاد اور ثمود پر کڑک آئي تھي (13) جب ان کے پاس رسول آئے ان کے سامنے سے اور ان کے پيچھے سے کہ سوائے الله کے کسي کي عبادت نہ کرو تو کہنے لگےکہ اگر ہمارا رب چاہتا تو فرشتے نازل کر ديتا پس ہم تو اس چيز سے جو تم دے کر بھيجے گئے ہو منکر ہيں (14) پس قوم عاد نے زمين ميں ناحق تکبر کيا اورکہا ہم سے طاقت ميں کون زيادہ ہے کيا انہوں نے ديکھا نہيں کہ الله جس نے انہيں پيدا کيا ہے وہ ان سے طاقت ميں کہيں بڑھ کر ہے وہ ہماري آيتوں کا انکار کرتے رہے (15) پس ہم نے ان پر منحوس دنوں ميں تيز آندھي بھيجي تاکہ ہم انہيں ذلت کے عذاب کا مزہ دنيا کي زندگي ميں چکھا ديں اور آخرت کا عذاب تواور بھي ذلت کا ہے اور ان کي مدد نہ کي جائے گي (16) اور وہ جو قوم ثمود تھي ہم نے انہيں ہدايت کي سو انہوں نے گمراہي کو بمقابلہ ہدايت کے پسند کيا پھر انہيں کڑاکے کے ذليل کرنے والے عذاب نے آ ليا ان کے اعمال کے سبب سے (17) اورجو لوگ ايمان لائے اور ڈرتے رہتے تھے ہم نے انہيں بچا ليا (18) اور جس دن الله کے دشمن دوزخ کي طرف ہانکيں جائيں گے تو وہ روک ليے جائيں گے (19) يہاں تک کہ جب وہ اس کے پاس آ پہنچيں گے تو ان پر ان کے کان اور ان کي آنکھيں اور ان کي کھاليں گواہي ديں گي جو کچھ وہ کيا کرتے تھے (20) وہ اپني کھالوں سے کہيں گے کہ تم نے ہمارے خلاف کيوں گواہي دي وہ کہيں گے کہ ہميں الله نے گويائي دي جس نے ہر چيز کو گويائي بخشي ہے اور اسي نے پہلي مرتبہ تمہيں پيدا کيا اور اسي کي طرف تم لوٹائے جاؤ گے (21) اور تم اپنے کانوں اور آنکھوں اور چمڑو ں کي اپنے اوپر گواہي دينے سے پردہ نہ کرتے تھے ليکن تم نے يہ گمان کيا تھا جو کچھ تم کرتے ہو اس ميں سے بہت سي چيزوں کو الله نہيں جانتا (22) او رتمہارے اسي خيال نے جو تم نے اپنے رب کے حق ميں کيا تھا تمہيں برباد کيا پھر تم نقصان اٹھانے والو ں ميں سے ہوگئے (23) پس اگر وہ صبر کريں تو بھي ان کا ٹھکانہ آگ ہي ہے اور اگر وہ معافي چاہيں گے تو انہيں معافي نہيں دي جائے گي (24) اورہم نے ان کے ليے کچھ ہمنشين مقرر کر ديئے پس انہوں نے ان کو وہ (برے کام) اچھے کر دکھائے جو پہلے کر چکے تھے اورجو پيچھے کريں گے اور ان پر حکم الہي? ثابت ہو چکا تھاپہلي امتوں کے ضمن ميں جو ان سے پہلے جنوں اور انسانوں ميں سے گزر چکي تھيں بے شک وہ نقصان اٹھانے والے تھے (25) اور کافروں نے کہا کہ تم اس قرآن کو نہ سنو اور اس ميں غل مچاؤ تاکہ تم غالب ہو جاؤ (26) پس ہم ضرور کافرو ں کو سخت عذاب کا مزہ چکھائيں گے اور ہم ان کے بدترين اعمال کا بدلہ ديں گے جو وہ کيا کرتے تھے (27) الله کے دشمنوں کي يہي سزا آگ ہي ہے ان کے ليے اس ميں ہميشہ رہنے کا گھر ہے اس کا بدلہ جو ہماري آيتوں کاانکار کيا کرتے تھے (28) اور کافر کہيں گے اے ہمارے رب ہميں وہ لوگ دکھا جنہوں نے ہميں گمراہ کيا تھا جنّوں اور انسانوں ميں سے ہم انہيں اپنے قدموں کے نيچے ڈال ديں تاکہ وہ بہت ذليل ہوں (29) بے شک جنہوں نے کہا تھا کہ ہمارا رب الله ہے پھر اس پر قائم رہے ان پر فرشتے اتريں گے کہ تم خوف نہ کرو اور نہ غم کرو اور جنت ميں خوش رہو جس کا تم سے وعدہ کيا جاتا تھا (30) ہم تمہارے دنيا ميں بھي دوست تھے اور آخرت ميں بھي اور بہشت ميں تمہارے ليے ہر چيز موجود ہے جس کو تمہارا دل چاہے اور تم جو وہاں مانگو گے ملے گا (31) بخشنے والے نہايت رحم والے کي طرف سے مہماني ہے (32) اور اس سے بہتر کس کي بات ہے جس نے لوگوں کو الله کي طرف بلايا اور خود بھي اچھے کام کيے اور کہا بے شک ميں بھي فرمانبرداروں ميں سے ہوں (33) اور نيکي اور بدي برابر نہيں ہو تي (برائي کا) دفعيہ اس بات سے کيجيئے جو اچھي ہو پھر ناگہاں وہ شخص جو تيرے اور اس کے درميان دشمني تھي ايسا ہوگا گوياکہ وہ مخلص دوست ہے (34) اور يہ بات نہيں دي جاتي مگر انہيں جو صابر ہوتے ہيں اور يہ بات نہيں دي جاتي مگر اس کو جو بڑا بخت والا ہے (35) اور اگر آپ کو شيطان سے کوئي وسوسہ آنے لگے تو الله کي پناہ مانگيئے بے شک وہي سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے (36) اور اس کي نشانيوں ميں سے رات اور دن اور سورج اور چاند ہيں سورج کو سجدہ نہ کرو اور نہ چاند کو اور اس الله کو سجدہ کرو جس نے انہيں پيدا کيا ہے اگر تم اسي کي عبادت کرتے ہو (37) پھر اگر وہ تکبر کريں تو وہ لوگ جو آپ کے رب کے پاس ہيں رات دن اس کي تسبيح کرتے ہيں اور تھکتے نہيں (38) اور اس کي نشانيوں ميں سے يہ ہے کہ تو زمين کو دبي ہوئي ديکھتا ہے پھر جب ہم اس پر پاني برساتے ہيں تو ابھرتي ہے اور پھولتي ہے بے شک جس نے اسےزندہ کيا وہي مردوں کو زندہ کرے گا بے شک وہي ہر چيز پر قادر ہے (39) بے شک جو لوگ ہماري آيتوں ميں کجروي کرتے ہيں وہ ہم سے چھپے نہيں رہتے کيا وہ شخص جو آگ ميں ڈالا جائے گا بہتر ہے يا وہ جو قيامت کے دن امن سے آئے گا جو چاہو کرو جو کچھ تم کرتے ہو وہ ديکھ رہا ہے (40) بے شک وہ لوگ جنہوں نے نصيحت سے انکار کيا جب کہ وہ ان کے پاس آئي اور تحقيق وہ البتہ عزت والي کتاب ہے (41) جس ميں نہ آگے اور نہ پيچھے سے غلطي کا دخل ہے حکمت والے تعريف کيے ہوئے کي طرف سے نازل کي گئي ہے (42) آپ سے وہي بات کہي جاتي ہے جو آپ سے پہلے رسولوں سے کہي گئي تھي بے شک آپ کا رب بخشنے والا اور دردناک عذاب دينے والا بھي ہے (43) اور اگر ہم اسے عجمي زبان کا قرآن بنا ديتے توکہتے کہ اس کي آيتيں صاف صاف بيان کيوں نہيں کي گئيں کيا عجمي کتاب اور عربي رسول کہہ دو يہ ايمان داروں کے ليے ہدايت اور شفا ہے او رجو لوگ ايمان نہيں لاتے ان کے کان بہرے ہيں اور وہ قرآن ان کے حق ميں نابينائي ہے وہ لوگ (گو ياکہ) دور جگہ سے پکارے جا رہے ہيں (44) اورہم نے موسي? کو کتاب دي تھي پھر اس ميں اختلاف کيا گيا اور اگر آپ کے رب کي طرف سے ايک بات صادر نہ ہو چکي ہوتي تو ان کا فيصلہ ہي ہو چکا ہوتا اورانہيں تو قرآن ميں قوي شک ہے (45) جو کوئي نيک کام کرتاہے تو اپنے ليے اور برائي کرتا ہے تو اپنے سر پر اور آپ کا رب تو بندوں پر کچھ بھي ظلم نہيں کرتا (46) قيامت کي خبرکا اسي کي طرف حوالہ ديا جاتا ہے اور کوئي پھل اپنے غلافوں سے نہيں نکلتا اور نہ کوئي مادہ حاملہ ہوتي ہے اور نہ وضح حمل کرتي ہے مگر اس کے علم سے اور جس دن انہيں پکارے گا کہ ميرے شريک کہاں ہيں کہيں گے ہم نے آپ سے عرض کر ديا کہ ہم ميں سے کسي کو بھي خبر نہيں (47) اور ان سے وہ کھوئے جائيں گے جنہيں اس سے پہلے پکارتے تھے اوريقين کر ليں گے کہ انہيں کسي طرح بھي چھٹکارا نہيں (48) انسان بھلائي مانگنے سے نہيں تھکتا اور اگر اسے کوئي تکليف پہنچ جائے تو مايوس اور نا اميد ہو جاتا ہے (49) اور اگر ہم اسے اس مصيبت کے بعدجو اس پر آئي تھي اپني رحمت کا مزہ چکھاتے ہيں تو کہتا ہے يہ ميرا حق تھا اور ميں نہيں خيال کرتا کہ قيامت قائم ہو گي اور اگر ميں اپنے رب کے پاس گيا بھي تو بے شک ميرے ليے اس کے ہاں بھلائي ہي ہو گي ہم کافروں کو ضرور بتائيں گے جو کچھ وہ کرتے رہے اور ہم ضرور انہيں سخت عذاب چکھائيں گے (50) اور جب ہم نے انسان پر انعام کيا تو اس نے منہ پھير ليا اور کنارہ کش ہو گيا اور جب اس کو تکليف پہنچي تو لمبي چوڑي دعا کرنے لگا (51) کہہ دو بھلا ديکھوتو سہي اگر يہ قرآن الله کي طرف سے ہو پھر تم اس کا انکار کر بيٹھے تو ايسے پرلے درجہ کے ضدي سے کون زيادہ گمراہ ہو گا (52) عنقريب ہم اپني نشانياں انہيں دنيا ميں دکھائيں گے اور خود ان کے نفس ميں يہاں تک کہ ان پر واضح ہو جائے گا کہ وہي حق ہے کيا ان کے رب کي يہ بات کافي نہيں کہ وہ ہر چيز کو ديکھ رہا ہے (53) خبردار انہيں اپنے رب کے پاس حاضر ہونے ميں شک ہے خبردار بے شک وہ ہر چيز کوگھيرے ہوئے ہے (54)



42       سورة الشّوري     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

حم? (1) ع?س?ق? (2) اسي طرح سے الله زبردست حکمت والا آپ کي طرف وحي کرتا ہے اور ان کي طرف بھي (کرتا تھا) جو آپ سے پہلے تھے (3) اسي کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے اور وہ بلند مرتبہ بزرگي والا ہے (4) قريب ہے کہ آسمان اوپر سے پھٹ جائيں اور سب فرشتے اپنے رب کي حمد کے ساتھ تسبيح کرتے ہيں اور ان کے ليے جو زمين ميں ہيں مغفرت مانگتے ہيں خبردار بے شک الله ہي بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (5) اور وہ لوگ جنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا رکھے ہيں الله ان کا حال ديکھ رہا ہے اور آپ ان کے ذمہ دار نہيں ہيں (6) اور اسي طرح ہم نے آپ پر عربي زبان ميں قرآن نازل کيا تاکہ آپ مکہ والوں اور اس کے آس پاس والوں کو ڈرائيں اور قيامت کے دن سے بھي ڈرائيں جس ميں کوئي شبہ نہيں (اس روز) ايک جماعت جنت ميں اور ايک جماعت جہنم ميں ہو گي (7) اور اگر الله چاہتا تو ان سب کو ايک ہي جماعت کر ديتا ليکن الله جسے چاہتا ہے اپني رحمت ميں داخل کرتا ہے اور ظالموں کا نہ کوئي دوست ہے اور نہ کوئي مددگار (8) کيا انہوں نے اس کے سوا اوربھي مددگار بنا رکھے ہيں پھر الله ہي مددگار ہے اور وہي مردووں کو زندہ کرے گا اور وہ ہر چيز پر قادر ہے (9) اور جس بات ميں بھي تم اختلاف کرتے ہو سو اس کا فيصلہ الله کے سپرد ہے وہي الله ميرا رب ہے اسي پر ميرا بھروسہ ہے اور اس کي طرف ميں رجوع کرتا ہوں (10) وہ آسمانوں اور زمين کا پيدا کرنے والا ہے اسي نے تمہاري جنس سے تمہارے جوڑے بنائے اور چارپايوں کےبھي جوڑے بنائے تمہيں زمين ميں پھيلاتا ہے کوئي چيز اس کي مثل نہيں اور وہ سننے والا ديکھنے والا ہے (11) اس کے ہاتھ ميں آسمانوں اور زمين کي کنجياں ہيں روزي کشادہ کرتا ہے جس کي چاہے اور تنگ کر ديتا ہے بے شک وہ ہر چيز کو جاننے والا ہے (12) تمہارے ليے وہي دين مقرر کيا جس کا نوح کو حکم ديا تھا اور اسي راستہ کي ہم نے آپ کي طرف وحي کي ہے اور اسي کا ہم نے ابراھيم اور موسي? اور عيسي? کو حکم ديا تھا کہ اسي دين پر قائم رہو اور اس ميں پھوٹ نہ ڈالنا جس چيز کي طرف آپ مشرکوں کو بلاتے ہيں وہ ان پر گراں گزرتي ہے الله جسے چاہے اپني طرف کھينچ ليتا ہے اور جو اس کي طرف رجوع کرتا ہے اسے راہ دکھاتا ہے (13) اور اہلِ کتاب جوجدا جدا فرقے ہوئے تو علم آنے کے بعد اپني باہمي ضد سے ہوئے اور اگر تيرے رب کي طرف سے ايک وقت مقرر (قيامت) تک کا وعدہ نہ ہوتا تو ان ميں فيصلہ ہوگيا ہوتا اور جو ان کے بعد کتاب کے وارث بنائے گئے ہيں (زمانہِ نبوي کے اہل کتاب) وہ اس (دين) کي نسبت حيرت انگيز شک ميں ہيں (14) تو آپ اسي دين کي طرف بلائيے اور قائم رہيئے جيسا آپ کو حکم ديا گيا ہے اور ان کي خواہشوں پر نہ چليئے اور کہہ دو کہ ميں اس پر يقن لايا ہوں جو اللهنےکتاب نازل کي ہے اور مجھے حکم ديا گيا ہے کہ ميں تمہارے درميان انصاف کروں اللہ ہي ہمارا اور تمہارا پروردگار ہے ہمارے ليے ہمارےاعمال ہيں اور تمہارے ليے تمہارے اعمال اور تمہارے درميان کوئي جھگڑا نہيں الله ہم سب کو جمع کر لے گا اور اسي کي طرف لوٹ کر جانا ہے (15) اور جو لوگ الله(کے دين) کے بارے ميں جھگڑتے ہيں بعد اس کے کہ وہ مان ليا گيا ان لوگوں کي حجّت ان کے رب کے ہاں باطل ہے اور ان پر غضب ہے اور ان کے ليے سخت عذاب ہے (16) الله ہي ہے جس نے سچي کتاب اور ترازو نازل کي اور آپ کو کيا معلوم شايد قيامت قريب ہو (17) اس کي جلدي تووہي کرتے ہيں جو اس پر ايمان نہيں رکھتے اور جو ايمان رکھتے ہيں وہ اس سے ڈر رہے ہيں اور جانتے ہيں کہ وہ برحق ہے خبردار بے شک جو لوگ قيامت کے بارہ ميں جھگڑا کرتے ہيں وہ پرلے درجے کي گمراہي ميں ہيں (18) الله اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے جسے (جس قدر) چاہے روزي ديتا ہے اوروہ بڑا طاقتور زبردست ہے (19) جو کوئي آخرت کي کھيتي کا طالب ہو ہم اس کے ليے اس کھيتي ميں برکت ديں گے اور جو دنيا کي کھيتي کا طالب ہو اسے (بقدر مناسب) دنيا ميں ديں گے اور آخرت ميں اس کا کچھ حصہ نہيں ہوگا (20) کيا ان کے اور شريک ہيں جنہوں نے ان کے ليے دين کا وہ طريقہ نکالا ہے جس کي الله نے اجازت نہيں دي اور اگر فيصلہ کا وعدہ نہ ہوا ہوتا تو ان کا دنيا ہي ميں فيصلہ ہو گيا ہو تا اور بے شک ظالموں کے ليے دردناک عذاب ہے (21) آپ ظالموں کو (قيامت کے دن) ديکھيں گے کہ اپنے اعمال (کے وبال) سے ڈر رہے ہوں گے اور ان پر پڑنے والا اور جو لوگ ايمان لائے اور نيک کام کيے وہ بہشت کے باغوں ميں ہوں گے انہيں جو چاہيں گے اپنے رب کے ہاں سے ملے گا يہي وہ بڑا فضل ہے (22) يہي وہ (فضل) جس کي الله اپنے بندوں کو خوشخبري دے ديتا ہے جو ايمان لائے اور نيک کام کيے کہہ دو ميں تم سے اس پر کوئي اجرات نہيں مانگتا بجز رشتہ داري کي محبت کے اور جو نيکي کمائے گا تو ہم اس ميں اس کے ليے بھلائي زيادہ کرديں گے بے شک الله بخشنے والا قدردان ہے (23) کيا وہ کہتے ہيں کہ آپ نے الله پر جھوٹ باندھا ہے پس اگر الله چاہے تو آپ کے دل پر مُہر کر دے اور الله باطل کو مٹا ديتا ہے اور سچ کو اپني کلام سے ثابت کر ديتا ہے بے شک وہ سينوں کے بھيد خوب جانتا ہے (24) اور وہي ہے جو اپنے بندوں کي توبہ قبول کرتا ہے اور ان کے گناہ معاف کر ديتا ہے اور جانتا ہے جو تم کرتے ہو (25) اور ان کي دعا قبول کرتا ہے جو ايمان لائے اور نيک کام کيے اور انہيں اپنے فضل سے زيادہ ديتا ہے او رکافروں کے ليے سخت عذاب ہے (26) اور اگر الله اپنے بندوں کي روزي کشادہ کر دے تو زمين پر سرکشي کرنے لگيں ليکن وہ ايک اندازے سے اتارتا ہے جتني چاہتا ہے بے شک وہ اپنے بندوں سے خوب خبردار ديکھنے والا ہے (27) اور وہي ہے جو نااميد ہو جانے کے بعد مينہ برساتا ہے اور اپني رحمت کو پھيلاتا ہے اور وہي کارساز احمد کے لائق ہے (28) اور اس کي نشانيوں ميں سے ايک يہ بھي ہے کہ آسمانوں اور زمين کو بنايا اور اس پر ہر قسم کے چلنے والے جانور پھيلائے اوروہ جب چاہے گا ان کے جمع کرنے پر قادر ہے (29) اور تم پر جو مصيبت آتي ہے تو وہ تمہارے ہي ہاتھوں کے کيے ہوئے کاموں سے آتي ہے اور وہ بہت سے گناہ معاف کر ديتا ہے (30) اور تم زمين ميں عاجز کرنے والے نہيں اور سوائے الله کے نہ کوئي تمہارا کارساز ہے اور نہ کوئي مددگار (31) اور اس کي نشانيوں ميں سے سمندر ميں پہاڑوں جيسے جہاز ہيں (32) اگر وہ چاہے تو ہوا کو ٹھيرا دے پس وہ اس کي سطح پر کھڑ ے رہ جائيں بے شک اس ميں ہر صبر کرنے والے شکر گزار کے ليے نشانياں ہيں (33) يا ان کے برے اعمال کے سبب سے انہيں تباہ کر دے اور بہتوں کو معاف بھي کر ديتا ہے (34) اور جان ليں وہ جو ہماري آيتوں ميں جھگڑتے ہيں کہ ان کے ليے پناہ کي کوئي جگہ نہيں (35) پھر جو کچھ تمہيں ديا گيا ہے وہ دنيا کي زندگي کا سامان ہے اور جو کچھ الله کے پاس ہے وہ بہتر اور سدا رہنے والا ہے يہ ان کے ليے ہے جو ايمان لائے اور اپنے رب پر توکل کرتے ہيں (36) اوروہ جو بڑے بڑے گناہوں اور بے حيائي سے بچتے ہيں اور جب غضہ ہوتے ہيں تو معاف کر ديتے ہيں (37) اور وہ جو اپنے رب کا حکم مانتے ہيں اور نماز ادا کرتے ہيں اور ان کا کام باہمي مشورے سے ہوتا ہے اور ہمارے ديے ہوئے ميں سے کچھ ديا بھي کرتے ہيں (38) اور وہ لوگ جب ان پر ظلم ہوتا ہے تو بدلہ ليتے ہيں (39) اوربرائي کا بدلہ ويسي ہي برائي ہے پس جس نے معاف کر ديا اور صلح کر لي تو اس کا اجر الله کے ذمہ ہے بے شک وہ ظالموں کو پسند نہيں کرتا (40) اور جو کوئي ظلم اٹھانے کے بعد بدلہ لے تو ان پر کوئي الزام نہيں (41) الزام تو ان پر ہے جو لوگوں پر ظلم کرتے ہيں اور ملک ميں ناحق سرکشي کرتے ہيں يہي ہيں جن کے ليے دردناک عذاب ہے (42) اور البتہ جس نے صبر کيا اور معاف کر ديا بے شکے يہ بڑي ہمت کا کام ہے (43) اور جسے الله گمراہ کر دے سو اس کے بعد اس کا کوئي کارساز نہيں اور ظالموں کو ديکھيں گے جب وہ عذاب ديکھيں گے تو کہيں گے کيا واپس جانے کا بھي کوئي راستہ ہے (44) اور آپ انہيں ديکھيں گے کہ وہ دوزخ کے سامنے لائے جائيں گے ايسے حال ميں ذلت کے مارے جھکے ہوئے ہوں گے چھپي نگاہ سے ديکھ رہے ہوں گے اور وہ لوگ کہيں گے جو ايمان لائے تھے بے شک خسارہ اٹھانے والے وہي لوگ ہيں جنہوں نے اپنے آپ کو اوراپنے گھر والوں کو قيامت کے دن خسارہ ميں رکھا خبردار بے شک ظالم ہي ہميشہ عذاب ميں ہوں گے (45) اور ان کا الله کے سوا کوئي بھي حمايتي نہ ہوگا کہ ان کو بچائے اورجسے الله گمراہ کرے اس کے ليے کوئي بھي راستہ نہيں (46) اس سے پہلے اپنے رب کا حکم مان لو کہ وہ دن آجائے جو الله کي طرف سے ٹلنے والا نہيں اس دن تمہارے ليے کوئي جائے پناہ نہيں ہو گي اور نہ تم انکارکر سکو گے (47) پھر بھي اگر نہ مانيں تو ہم نے آپ کو ان پر محافظ بنا کرنہيں بھيجا ہے آپ پر تو صرف پہنچا دينا ہے اور جب ہم انسان کو اپني کوئي رحمت چکھاتے ہيں تو اس سے خوش ہوجاتا ہے اور اگر اس پر اس کے اعمال سے اس سے کوئي مصيبت پڑ جاتي ہے تو انسان بڑا ہي ناشکرا ہے (48) آسمانوں اور زمين ميں الله ہي کي بادشاہي ہے جو چاہتا ہے پيدا کر تا ہے جسے چاہتا ہے لڑکياں عطا کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے لڑکے بخشتا ہے (49) يا لڑکے اور لڑکياں ملا کر ديتا ہے اور جسے چاہتا ہے بانجھ کر ديتا ہے بے شک وہ خبردار قدرت والا ہے (50) اور کسي انسان کا حق نہيں کہ اس سے الله کلام کر لے مگر بذريعہ وحي يا پردے کے پيچھے سے يا کوئي فرشتہ بھيج دے کہ وہ اس کے حکم سے القا کر لے جو چاہے بے شک وہ بڑاعاليشان حکمت والا ہے (51) اور اسي طرح ہم نے آپ کي طرف اپنا حکم سے قرآن نازل کيا آپ نہيں جانتے تھے کہ کتاب کيا ہے او رايمان کيا ہے او رليکن ہم نے قرآن کو ايسا نور بنايا ہے کہ ہم اس کے ذريعہ سے ہم اپنے بندوں سے جسے چاہتے ہيں ہدايت کرتے ہيں اور بے شک آپ سيدھا راستہ بتاتے ہيں (52) اس الله کا راستہ جس کے قبضہ ميں آسمانوں اور زمين کي سب چيزيں ہيں خبردار الله ہي کي طرف سب کام رجوع کرتے ہيں (53)



43       سورة الزّخرُف     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

حم? (1) روشن کتاب کي قسم ہے (2) ہم نے اسے عربي زبان ميں قرآن بنايا ہے تاکہ تم سمجھو (3) اور يہ کتاب لوح محفوظ ميں ہمارے نزديک بلند مرتبہ حکمت والي ہے (4) کيا تمہارے سمجھانے سے ہم اس ليے منہ پھير ليں گے کہ تم بيہودہ لوگ ہو (5) اور پہلے لوگوں ميں بھي ہم نے بہت سے نبي بھيجے ہيں (6) اور ان کے پاس ايسا کوئي نبي نہ آتا تھا کہ جس سے وہ ٹھٹھا نہ کرتے تھے (7) پھر ہم نے ان ميں بڑے زور والوں کو ہلاک کر ديا او رپہلوں کي مثال گزرچکي ہے (8) اور اگر آپ ان سے پوچھيں کہ آسمانوں اور زمين کو کس نے پيدا کيا ہے تو ضرور کہيں گے کہ انہيں اس بڑے زبردست جاننے والے نے پيدا کيا ہے (9) وہ جس نے زمين کو تمہارا بچھونا بنايا اور تمہارے ليے اس ميں راستے بنائے تاکہ تم راہ پاؤ (10) اور وہ جس نے آسمان سے اندازے کے ساتھ پاني اتارا پھر ہم نے اس سے مردہ بستي کو زندہ کيا تم بھي اس طرح ( قبروں سے) نکالے جاؤ گے (11) اوروہ جس نے ہر قسم کے جوڑے بنائے اور تمہارے ليے وہ کشتياں اور چار پائے بنائے جن پر تم سوار ہوتے ہو (12) تاکہ ان کي پيٹھ پر چڑھ کر اپنے رب کا احسان ياد کرو جب کہ تم ان پر خوب بيٹھ جاؤ اورکہو وہ ذات پاک ہے جس نے ہمارے ليے اسے مطيع کر ديا اور ہم اسے قابو ميں لانے والے نہ تھے (13) اور بےشک ہم اپنے رب کي طرف لوٹنے والے ہيں (14) اورلوگوں نے اس کے بندوں کو اس کي اولاد بنا ديا بے شک انسان صريح ناشکرا ہے (15) کيا اس نے اپني مخلوقات ميں سے بيٹياں لے ليں اور تمہيں بيٹے چن کر ديئے (16) اور جب ان ميں سے کسي کو اس چيز کي خوشخبري دي جائے جسے رحمان کے ليے ٹھيراتا ہے تو اس کا منہ سياہ ہو جاتا ہے اور و ہ دل ميں کڑھتا رہتا ہے (17) کيا اس کے ليے وہ ہے جو زيور ميں پلتي ہے اور وہ جھگڑتے ميں بات نہيں کر سکتي (18) اورفرشتوں کو جو رحمان کے بندے ہيں عورتيں فرض کر ليا کيا انھوں نے پيدا ہوتے ديکھا ہے ان کي گواہي لکھي جائے گي اور ان سے پوچھا ئے گا (19) اور کہتے ہيں اگر رحمان چاہتا تو ہم انہيں نہ پوجتے انہيں اس کي کچھ خبر نہيں وہ محض اٹکل دوڑاتے ہيں (20) کيا ہم نے انہيں اس سے پہلے کوئي کتاب دي ہے کہ يہ اس پر قائم ہيں (21) بلکہ وہ کہتے ہيں کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ايک طريقہ پر پايا ہے اور انہيں کے ہم پيرو ہيں (22) اور اسي طرح ہم نے آپ سے پہلے کسي گاؤں ميں بھي کوئي ڈرانے والا بھيجا تو وہاں کے دولت مندوں نے (يہي) کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ايک طريقہ پر پايا اور ہم انہيں کے پيرو ہيں (23) رسول نے کہا اگرچہ ميں تمہارے پاس اس سے بھي بہتر طريقہ لاؤں جس پر تم نے اپنے باپ دادا کو پايا انہوں نے کہا جو کچھ تو لايا ہے ہم اس کے منکر ہيں (24) پھر ہم نے ان سے بدلہ ليا پھر ديکھ جھٹلانے والوں کا انجام کيا ہوا (25) اور جب ابراھيم نے اپنے باپ اور اپني قوم سے کہا کہ بے شک ميں ان سے بيزار ہوں جن کي تم عبادت کرتے ہو (26) سوائے اس ذات کے جس نے تجھے پيدا کيا سو بے شک وہي تجھے راہ دکھائے گا (27) اور يہي بات اپني اولاد ميں پيچھے چھوڑ گيا تاکہ وہ رجوع کريں (28) بلکہ ميں نے ان کو اوران کے باپ دادا کو خوب سامان ديا يہاں تک کہ ان کے پاس سچا قرآن اور صاف صاف بتانے والا رسول آيا (29) اورجب ان کے پاس سچا قرآن پہنچا تو کہا کہ يہ توجادو ہے اور ہم اسے نہيں مانتے (30) اور کہا کيوں يہ قرآن ان دو بستيوں کےکسي سردار پر نازل نہيں کيا گيا (31) کيا وہ آپ کے رب کي رحمت تقسيم کرتے ہيں ان کي روزي تو ہم نے ان کے درميان دنيا کي زندگي ميں تقسيم کي ہے اور ہم نے بعض کے بعض پر درجے بلند کيے تاکہ ايک دوسرے کو محکوم بنا کررکھے اور آپ کے رب کي رحمت اس سے کہيں بہتر ہے جو وہ جمع کرتے ہيں (32) اوراگر يہ نہ ہوتا کہ سب لوگ ايک طريقہ کے ہوجائيں گے (کافر) تو جو الله کے منکر ہيں انکے گھروں کي چھت اور ان پر چڑھنے کي سيڑھياں چاندي کي کر ديتے (33) اوران کے گھروں کے دروازے اور تخت بھي چاندي کے کر ديتے جن پر وہ تکيہ لگا کر بيٹھتے ہيں (34) اور سونے کے بھي اور يہ سب کچھ دنيا کي زندگي کا سامان ہے اور آخرت آپ کے رب کے ہاں پرہيزگاروں کے ليے ہے (35) اورجو الله کي ياد سے غافل ہوتا ہے تو ہم اس پر ايک شيطان متعين کر تے ہيں پھر وہ اس کا ساتھي رہتا ہے (36) اور شياطين آدميوں کو راستے سے روکتے ہيں اور وہ سمجھتے ہيں کہ ہم راہِ راست پر ہيں (37) يہاں تک کہ جب وہ ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا اے کاش ميرے اور تيرے درميان مشرق اور مغرب کي دوري ہوتي پس کيسا برا ساتھي ہے (38) اورآج تمہيں يہ بات ہر گز نفع نہ دے گي چونکہ تم نے ظلہم کيا تھا بے شک تم عذاب ميں شريک ہو (39) پس کيا آپ بہروں کو سنا سکتے ہيں يااندھوں کو راہ دکھا سکتے ہيں اور انہيں جو صريح گمراہي ميں ہيں (40) پس اگر ہم آپ کو (دنيا سے) اٹھاليں تو بھي ہم ان سے بدلہ ليں گے (41) يا اگر ہم آپ کووہ دکھا بھي ديں جس کا ہم نے ان سے وعدہ کيا ہے تو ہم ان پر قادر ہيں (42) پھر آپ مضبوطي سے پکڑيں اسے جو آپ کي طرف وحي کيا گيا ہے بے شک آپ سيدھے راستہ پر ہيں (43) اور بے شک وہ (قرآن) آپ کے ليے اور آپ کي قوم کے ليے ايک نصيحت ہے اور تم سب سے ا سکي باز پرس ہو گي (44) اور آپ ان سب پيغمبروں سے جنہيں ہم نے آپ سے پہلے بھيجا ہے پوچھ ليجيئے کيا ہم نے رحمان کے سوا دوسرے معبود ٹھيرا لئے تھے کہ انکي عبادت کي جائے (45) اور ہم نے موسي? کو اپني نشانياں دے کر فرعون اور اس کے امرائے دربار کي طرف بھيجا تھا سو اس نے کہا کہ ميں پروردگار عالم کا رسول ہوں (46) پس جب وہ ان کے پاس ہماري نشانياں لايا تو وہ اس کي ہنسي اڑانے لگے (47) اور ہم ان کو جو کوئي نشاني دکھاتے تھے تو ايک دوسرے سے بڑھ کر ہوتي تھي اور ہم نے انہيں عذاب ميں پکڑا تاکہ وہ باز آ جائيں (48) اور انہوں نے کہا اے جادوگر اپنے رب سے ہمارے ليے اس عہد سے جو تجھ سے اس نے کيا ہے دعا کر ہم ضرور راہ پر آجائيں گے (49) پھر جب ہم ان سے عذاب ہٹا ليتے تو اسي وقت عہد کو توڑ ديتے (50) اور فرعون نے اپني قوم ميں منادي کر کے کہہ ديا اے ميري قوم کيا ميرےليے مصر کي بادشاہت نہيں اور کيا يہ نہريں ميرے (محل کے) نيچے سے نہيں بہہ رہي ہيں پھر کيا تم نہيں ديکھتے (51) کيا ميں اس سے بہتر نہيں ہوں جو ذليل ہے اور صاف صاف بات بھي نہيں کر سکتا (52) پھر اس کے ليے سونےکے کنگن کيوں نہيں اتارے گئے يا اس کے ہمراہ فرشتے پرے باندھے ہوئے آئے ہوتے (53) پس اس نے اپني قوم کو احمق بنا ديا پھر ا س کے کہنے ميں آ گئے کيو ں کہ وہ بدکار لوگ تھے (54) پس جب انہوں نے ہميں غصہ دلا ديا تو ہم نے ان سے بدلہ ليا ہم نے ان سب کو غرق کر ديا (55) پھر ہم نے انہيں گئے گزرے اور پيچھے آنے والوں کے ليے کہاوت بنا ديا (56) اورجب ابن مريم کي مثال بيان کي گئي تو اسي وقت آپ کي قوم کے لوگ اس سے کھلکھلا کر ہنسنے لگے (57) اورکہا کيا ہمارے معبود بہتر ہيں يا وہ يہ ذکر صرف آپ سے جھگڑنے کے ليے کرتے ہيں بلکہ وہ تو جھگڑالو ہي ہيں (58) وہ تو ہمارا ايک بندہ ہے جس پر ہم نے انعام کيا اور اسے بني اسرائيل کے ليے نمونہ بنا ديا تھا (59) اور اگر ہم چاہيں تم ميں سے فرشتے پيدا کريں جو زمين ميں تمہاري جگہ رہيں (60) اور البتہ عيسي? قيامت کي ايک نشاني ہے پس تم اس ميں شبہ نہ کرو اور ميري تابعداري کرو يہي سيدھا راستہ ہے (61) اور تمہيں شيطان نہ روکنے پائيں کيوں کہ وہ تمہارا صريح دشمن ہے (62) اور جب عيسي? واضح دليليں لے کر آيا تھا تو اس نے کہا تھا کہ ميں تمہارے پاس دانائي کي باتيں لايا ہوں اورتاکہ تم پر بعض وہ باتيں واضح کر دوں جن ميں تم اختلاف کرتے تھے پس الله سے ڈرو اور ميرا حکم مانو (63) بے شک الله ہي ميرا اور تمہارا پروردگار ہے پس اسي کي عبادت کرو وہي سيدھا راستہ ہے (64) پھر لوگ ايک دوسرے سے مختلف ہو گئے پس جنہوں نے ظلم کيا ان کے ليے دردناک دن کے عذاب سے تباہي ہے (65) کيا وہ قيامت کے ہي منتظر ہيں کہ ان پر يکايک آجائے اور ان کو خبر بھي نہ ہو (66) اس دن دوست بھي آپس ميں دشمن ہو جائيں گے مگر پرہيز گار لوگ (67) (کہا جائے گا) اے ميرے بندو تم پر آج نہ کوئي خوف ہے اور نہ تم غمگين ہو گے (68) جو لوگ ہماري آيتوں پر ايمان لائے اور فرمانبردار تھے (69) تم اور تمہاري بيوياں خوشياں کرتے ہوئے جنت ميں داخل ہوجاؤ (70) ان کے سامنے سونے کے پيالے پيش کيے جائيں گے اور آبخورے بھي اور وہاں جس چيز کو دل چاہے گا اوبر جس سے آنکھيں خوش ہوں گي موجود ہو گي اور تم اس ميں ہميشہ رہو گے (71) اور يہي وہ جنت ہے جس کے تم وارث بنائے گئے ہو ان اعمال کے بدلے ميں جو تم کرتے تھے (72) تمہارے ليے وہاں بہت سے ميوے ہيں جن ميں سے کھايا کرو گے (73) بے شک گناہگار عذاب دوزخ ہي ميں ہميشہ رہيں گے (74) ان سے ہلکا نہ کيا جائے گا اور وہ اسي ميں مايوس پڑے رہيں گے (75) اور ہم نے تو ان پر ظلم نہيں کيا ليکن وہ خود ہي ظالم تھے (76) اور وہ پکاريں گے اے مالک تيرا پروردگار ہمارا کام تمام کر دے وہ کہے گا بے شک تمہيں تو ہميشہ رہنا ہے (77) ہم تو تمہارے پاس سچا دين لا چکےاورليکن تم ميں سے اکثر دين حق سے نفرت کرتے ہيں (78) کيا انہوں نے کوئي بات طے کرلي ہے تو ہم بھي طے کرنے والے ہيں (79) کيا وہ خيال کرتے ہيں کہ ہم ان کا بھيد اور مشورہ نہيں سنتے کيوں نہيں اور ہمارے بھيجے ہوئے فرشتے ان کے پاس لکھ رہے ہيں (80) کہہ دو اگر الله کا بيٹا ہوتا تو سب سے پہلے ميں عبادت کرتا (81) آسمانوں اور زمين اور عرش کا رب پاک ہے ان باتوں سے جو وہ بناتے ہيں (82) پھر انہيں چھوڑ دو بک بک اور کھيل کود ميں لگے رہيں يہاں تک کہ وہ دن ديکھ ليں جس کا ان سے وعدہ کيا جاتا ہے (83) او روہي ہے جو آسمان ميں بھي معبود ہے اور زمين ميں بھي معبود ہے اور وہي حکمت والا جاننے والا ہے (84) اور وہ بڑا بابرکت ہے جس کي حکومت آسمانوں اور زمين ميں ہے اور جو ان دونوں کے درميان موجود ہے اور اسي کے پاس قيامت کا علم ہے اور اسي کي طرف تم سب لوٹائے جاؤ گے (85) اورجنہيں وہ اس کے سوا پکارتے ہيں انہيں تو شفاعت کا بھي اختيا رنہيں ہاں جن لوگوں نے حق بات کا اقرار کيا تھا اور وہ تصديق بھي کرتے تھے (86) اور اگر آپ ان سے پوچھيں کہ انہيں کس نے پيدا کيا ہے تو ضرور کہيں گے الله نے پھر کہا ں بہکے جا رہے ہيں (87) اور قسم ہے رسول کے يا رب پکارنے کي بے شک يہ ايسے لوگ ہيں کہ ايمان نہ لائيں گے (88) پس آپ بھي ان سے منہ پھير ليں اور سلام کہہ ديں پس انہيں خو دمعلوم ہو جائے گا (89)



44       سورة الدّخان      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

حم? (1) روشن کتاب کي قسم ہے (2) ہم نے اسے مبارک رات ميں نازل کيا ہے بے شک ہميں ڈرانا مقصود تھا (3) سارے کام جو حکمت پر مبني ہيں اسي رات تصفيہ پاتے ہيں (4) ہمارے خاص حکم سے کيوں کہ ہميں رسول بھيجنا منظور تھا (5) آپ کے پروردگار کي رحمت ہے بے شک وہي سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے (6) آسمانوں اور زمين کا رب ہے اور جو کچھ ان کے درميان ہے اگر تم يقين کر نے والے ہو (7) اس کے سوا اورکوئي معبود نہيں زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے تمہارا بھي رب ہے او رتمہارے پہلے باپ دادا کا بھي (8) بلکہ وہ تو شک ميں کھيل رہے ہيں (9) سو اس دن کا انتظار کيجيئے کہ آسمان دھواں ظاہر لائے (10) جو لوگوں کو ڈھانپ لے يہي دردناک عذاب ہے (11) اے ہمارے رب ہم سے يہ عذاب دور کر دے بے شک ہم ايمان لانے والے ہيں (12) وہ کہاں سمجھتے ہيں حالانکہ ان کے پاس کھول کر سنانے والا رسول بھي آ چکا ہے (13) پھر اس سے بھي پھر گئے اور کہا کہ سکھايا ہوا ديوانہ ہے (14) ہم اس عذاب کو تھوڑي دير کے ليےہٹا ديں گے تم پھر وہي کرنے والے ہو (15) جس دن ہم بڑي سخت پکڑ پکڑيں گے بے شک ہم بدلہ لينے والے ہيں (16) اور ان سے پہلے ہم فرعون کي قوم کو آزما چکے ہيں اور ان کے پاس ايک عزت والا رسول بھي آيا تھا (17) کہ الله کے بندوں کو ميرے حوالہ کر دو بے شک ميں تمہارے ليے ايک امانت دار رسول ہوں (18) اور يہ کہ الله کے خلاف سرکشي نہ کرو ميں تمہارے پاس کھلي دليل لايا ہوں (19) اور بے شک ميں نے اپنے اور تمہارے رب کي پناہ لي ہے اس واسطے کہ تم مجھے سنگسار کرو (20) اور اگرتم ميري بات پر ايمان نہيں لاتے تو مجھ سے الگ ہو جاؤ (21) پس اس نے اپنے رب کو پکارا کہ يہ تو مجرم لوگ ہيں (22) حکم ہوا پس ميرے بندوں کو رات کے وقت لے چل کيوں کہ تمہارا پيچھا کيا جائے گا (23) اور سمندر کو ٹھہرا ہوا چھوڑ دے بے شک وہ لشکر ڈوبنے والے ہيں (24) کتنے انہوں نے باغات اور چشمے چھوڑے ہيں (25) اور کھيتياں اور مقام عمدہ (26) اورنعمت کے سازو سامان جس ميں وہ مزے کيا کرتے تھے (27) اسي طرح ہوا اورہم نے ان کا ايک دوسري قوم کو وارث کر ديا (28) پس ان پر نہ آسمان روويا اور نہ زمين اور نہ ان کو مہلت دي گئي (29) اورہم نے بني اسرائيل کو اس ذلت کےعذاب سے نجات دي (30) (يعني) فرعون سے بے شک وہ ايک سرکش حد سے بڑھنے والا تھا (31) اور ہم نے اپنے علم سے ان کو جہان والوں پر چن ليا تھا (32) اور ہم نے ان کو نشانياں دي تھيں جن ميں صريح آزمائش تھي (33) بے شک يہ لوگ کہتے ہيں (34) کہ او رمرنا نہيں ہے مگر يہي ہمارا پہلي بار کا مرنا اور ہم دوبارہ اٹھائے جانے والے نہيں (35) پس ہمارے باپ دادا کو لے آؤ اگر تم سچے ہو (36) کيا وہ بہتر ہيں يا تبع کي قوم اوروہ لوگ جو ان سے پہلے ہوئے ہم نے انہيں ہلاک کر ديا کيوں کہ وہ مجرم تھے (37) اور ہم نے آسمانوں اور زمين کو اورجو کچھ اس کے درميان ميں ہے کھيل کے ليے نہيں بنايا (38) ہم نے انہيں بہت ہي مصلحت سے بنايا ہے ليکن اکثر ان ميں سے نہيں جانتے (39) بے شک فيصلہ کا دن ان سب کے ليے مقرر ہو چکا ہے (40) جس دن کوئي دوست کسي دوست کے کچھ بھي کام نہيں آئے گا اورنہ انہيں مدد ملے گي (41) مگر جس پر الله نے رحم کيابے شک وہ زبردست رحم والا ہے (42) بے شک تھوہر کا درخت (43) گناہگارو ں کا کھانا ہے (44) پگھلے ہوئے تانبے کي طرح پيٹو ں ميں کھولے گا (45) جيسے پکتا ہوا پاني کھولتا ہے (46) اسے پکڑ لو پس اسے دوزخ کے درميان دھکيل کر لے جاؤ (47) پھر اس کے سر پر عذاب کا کھولتا ہوا پاني ڈالو (48) چکھ بے شک تو تو بڑا عزت والا بزرگي والا ہے (49) بے شک يہي ہے جس کي نسبت تم شک کيا کرتے تھے (50) بے شک پرہيزگار ہي امن کي جگہ ميں ہوں گے (51) باغوں اور چشموں ميں (52) باريک ريشم اورگاڑھا پہن کر آمنے سامنے بيٹھے ہوں گے (53) يونہي ہوگا اور ہم ان کا نکاح بڑي آنکھوں والي حوروں سے کر ديں گے (54) وہ اس ميں ہر قسم کا ميوہ امن و اطمينان سے طلب کريں گے (55) وہا ں پہلي موت کے سوا اور موت کا مرہ نہ چکھيں گے اورانہيں الله دوزح کے عذاب سے بچا لے گا (56) يہ آپکے رب کا فضل ہوگا يہي وہ بڑي کاميابي ہے (57) اس قرآن کو ہم نے آپ کي زبان ميں آسان کر ديا تاکہ وہ سمجھيں (58) پس آپ انتظار کيجيئے بے شک وہ بھي انتظار کر ہے ہيں (59)



45       سورة الجَاثيَة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

حم? (1) يہ کتاب الله زبردست حکمت والے کي طرف سے نازل ہوئي ہے (2) بے شک آسمانوں اور زمين ميں ايمانداروں کے ليے نشانياں ہيں (3) اور (نيز) تمہارے پيدا کرنے ميں اور جانوروں کے پھيلانے ميں يقين والوں کے ليے نشانياں ہيں (4) اور (نيز) رات اور دن کے بدل کر آنے ميں اور اس ميں جو الله نے آسمان سے رزق (پاني) نازل کيا پھر اس کے ذريعے سے زمين کو اس کے مر جانے کے بعد زندہ کيا اور ہواؤں کے بدل کر لانے ميں عقل مندوں کے ليے نشانياں ہيں (5) يہ الله کي آيات ہيں جو ہم آپ کو بالکل سچي پڑھ کر سناتے ہيں پس الله اور اس کي آيات کے بعد وہ کس بات پر ايمان لائيں گے (6) ہر سخت جھوٹے گناہگار کے ليے تباہي ہے (7) جو آيات الہي? سنتا ہے جو اس پر پڑھي جاتي ہيں پھر نا حق تکبر کي وجہ سے اصرار کرتا ہے گوياکہ اس نے سنا ہي نہيں پس اسے دردناک عذاب کي خوشخبري دے دو (8) اورجب ہماري آيتوں ميں سے کسي کو سن ليتاہے تو اس کي ہنسي اڑاتا ہے ايسوں کے ليے ذلت کا عذاب ہے (9) ان کے سامنے جہنم ہے اور جو کچھ انہوں نے کمايا تھا ان کے کچھ بھي کام نہ آئے گا اور نہ وہ معبود کام آئيں گے جنہيں الله کے سوا حمايتي بنا رکھا تھا اور ان کے ليے بڑاعذاب ہے (10) يہ (قرآن) تو ہدايت ہے اور جو اپنے رب کي آيتوں کے منکر ہيں ان کے ليے سخت دردناک عذاب ہے (11) الله ہي ہے جس نے تمہارے ليے سمندر کو تابع کر ديا تاکہ ا س ميں اس کے حکم سے جہاز چليں اورتاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو اور تاکہ تم اس کا شکر کرو (12) اور اس نے آسمانوں اور زمين کي سب چيزوں کو اپنے فضل سے تمہارے کام پر لگا ديا ہے بے شک اس ميں فکر کرنے والوں کے ليے نشانياں ہيں (13) ان سے کہہ دو جو ايمان لائے کہ انہيں معاف کر ديں ايام الہي? (عذاب) کي اميد نہيں رکھتے تاکہ وہ ايک قوم کو بدلہ دے اس کا جو وہ کرتے رہے (14) جو کوئي نيک کام کرتا ہے وہ اپنے ہي ليے کرتا ہے اورجو کوئي برائي کرتا ہے تو اپنے سر پر وبال ليتا ہے پھر تم اپنے رب کي طرف لوٹائے جاؤ گے (15) اور بے شک ہم نے بني اسرائيل کو کتاب اورحکومت اور نبوت دي تھي اور ہم نے پاکيزہ چيزوں سے روزي دي اور ہم نے انہيں جہان والوں پر بزرگي دي (16) اور انہيں دين کے کھلے کھلے احکام بھي ديے پھر انہوں نے اختلاف کيا تو علم آنے کے بعد صرف آپس کي ضد سے بے شک آپ کا رب قيامت کے دن ان ميں فيصلہ کرے گا جس چيز ميں وہ باہم اختلاف کيا کرتے تھے (17) پھر ہم نے آپ کو دين کے ايک طريقہ پر مقرر کر ديا پس آپ اسي کي پيروي کيجيئے اور ان کي خواہشوں کي پيروي نہ کيجيئے جو علم نہيں رکھتے (18) کيوں کہ وہ الله کے سامنے آپ کے کچھ بھي کام نہ آئيں گے اور بے شک ظالم ايک دوسرے کے دوست ہيں اور الله ہي پرہيز گاروں کا دوست ہے (19) يہ قرآن لوگوں کے ليے بصيرت اورہدايت ہے اور يقين کرنے والو ں کے ليے رحمت ہے (20) کيا گناہ کرنے والوں نے يہ سمجھ ليا ہے کہ ہم ان کو ايمانداروں نيک کام کرنے والوں کے برابر کر ديں گے ان کا جينا اور مرنا برابر ہے وہ بہت ہي برا فيصلہ کرتے ہيں (21) اور الله نے آسمانوں اور زمين کو جسے چاہئيں بنايا ہے اور تاکہ ہر نفس کو اس کا بدلہ ديا جائے جو اس نے کمايا ہے اور ان پر کوئي ظلم نہ ہوگا (22) بھلا آپ نے اس کو بھي ديکھا جو اپني خواہش کا بندہ بن گيا اور الله نے باوجود سمجھ کے اسے گمراہ کر ديا اور اس کے کان اور دل پر مہر کر دي اور اس کي آنکھوں پر پردہ ڈال ديا پھر الله کے بعد اسے کون ہدايت کر سکتا ہے پھر تم کيوں نہيں سمجھتے (23) اور کہتے ہيں ہمارا يہي دنيا کا جينا ہے ہم مرتے ہيں اور جيتے ہيں اور زمانہ ہي ہميں ہلاک کرتا ہے حالانکہ انہيں اس کي کچھ بھي حقيقت معلوم نہيں محض اٹکليں دوڑاتے ہيں (24) اور جب انہيں ہماري واضح آيتيں پڑھ کر سنائي جاتي ہيں تو سوائے اس کے ان کي اور کوئي دليل نہيں ہوتي کہتے ہيں ہمارے باپ دادا کو لے آؤ اگر تم سچے ہو (25) کہہ دو الله ہي تمہيں زندہ کرتا ہے پھر تمہيں مارتا ہے پھر وہي تم سب کو قيامت ميں جمع کرے گا جس ميں کوئي شک نہيں ليکن اکثر آدمي نہيں جانتے (26) اور آسمانوں اور زمين کي بادشاہي الله ہي کي ہے اور جس دن قيامت قائم ہو گي اس دن جھٹلانے والے نقصان اٹھائيں گے (27) اور آپ ہر ايک جماعت کو گھٹنے ٹيکے ہوئے ديکھيں گے ہر ايک جماعت اپنے نامہ? اعمال کي طرف بلائي جائے گي (کہا جائے گا) آج تمہيں تمہارے اعمال کا بدلہ ديا جائے گا (28) يہ ہمارا دفتر تم پر سچ سچ بول رہا ہے کيونکہ جو کچھ تم کيا کرتے تھے اسے ہم لکھ ليا کرتے تھے (29) پس جو لوگ ايمان لائے اورانہوں نے نيک کام کيے انہيں ان کا پروردگار اپني رحمت ميں داخل کرے گا يہ صريح کاميابي ہے (30) اور جنہوں نے کفر کيا ( انہيں کہا جائے گا) کيا تمہيں ہماري آيتيں نہيں سنائي جاتي تھيں پھر تم نے غرور کيا اور تم نافرمان لوگ تھے (31) اور جب کہا جاتا تھا کہ الله کا وعدہ سچا ہے اور قيامت ميں کوئي شک نہيں تو تم کہتے تھے ہم نہيں جانتے قيامت کيا چيز ہے ہم تو اس کو محض خيالي بات جانتے ہيں اور ہميں يقين نہيں (32) اور ان پر ان کےاعمال کي برائي ظاہر ہو جائے گي اور ان پر وہ آفت آ پڑے گي جس سے وہ ٹھٹھا کرتے تھے (33) اور کہا جائے گا آج ہم تمہيں فراموش کر ديں گے جيسا تم نے اپنے اس دن کے ملنے کو فراموش کر ديا تھا اور تمہارا ٹھکانہ دوزخ ہے اور تمہارا کوئي مددگارنہيں (34) يہ اس ليے کہ تم الله کي آيتوں کي ہنسي اڑايا کرتے تھے اور تمہيں دنيا کي زندگي نے دھوکے ميں ڈال ديا تھا پس آج وہ اس سے نہ نکالے جائيں گے اور نہ ان سے توبہ طلب کي جائے گي (35) پس سب تعريف الله ہي کے ليے ہے جو آسمانوں کا رب اور زمين کا رب سارے جہانوں کا رب ہے (36) اور آسمانوں اور زمين ميں اسي کي عزت ہے اور وہي زبردست حکمت والا ہے (37)



46       سورة الاحقاف      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

حم? (1) يہ کتاب الله کي طرف سے اتاري گئي ہے جو غالب حکمت والا ہے (2) ہم نے آسمانوں اور زمين کو اور جو ان کے درميان ہے کسي مصلحت ہي سے اور ايک خاص وقت تک کے ليے پيدا کيا ہے اورکافروں کو جس چيز سے ڈرايا جاتا ہے اس سے منہ پھير ليتے ہيں (3) کہہ دو بھلا بتاؤ تو سہي جنہيں تم الله کے سوا پکارتے ہو مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمين ميں کون سي چيز پيدا کي ہے يا آسمانوں ميں ان کا کوئي حصہ ہے ميرے پاس اس سے پہلے کي کوئي کتاب لاؤ يا کوئي علم چلا آتا ہو وہ لاؤ اگر تم سچے ہو (4) اور اس سے بڑھ کر کون گمراہ ہے جو الله کےسوا اسےپکارتا ہے جو قيامت تک اس کے پکارنے کا جواب نہ دے سکے اور انہيں ان کے پکارنے کي خبر بھي نہ ہو (5) او ر جب لوگ جمع کئےجائيں گے تو وہ ان کے دشمن ہو جائيں گے اور ان کي عبادت کے منکر ہوں گے (6) اور جب ان پر ہماري واضح آيتيں پڑھي جاتي ہيں تو کافر حق کو کہتے ہيں جب وہ ان کے پاس آچکا کہ يہ تو کھلم کھلاجادوہے (7) کيا وہ کہتے ہيں آپ نے اسے خود بنا ليا ہے کہہ دو اگر ميں نے اسے خود بنا ليا ہے تو تم مجھے الله سے بچانے کي کچھ بھي طاقت نہيں رکھتے وہي بہتر جانتا ہے جو باتيں تم اس ميں بناتے ہو ميرے اور تمہارے درميان وہي گواہ کافي ہے اور وہ بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (8) کہہ دو ميں کوئي انوکھا رسول نہيں ہوں اور ميں نہيں جانتا کہ ميرے ساتھ کيا کيا جائے گا اور نہ تمہارے ساتھ ميں نہيں پيروي کرتا مگر اس کي جو ميري طرف وحي کيا جاتا ہے سوائے اس کے نہيں کہ ميں کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں (9) کہہ دو بتاؤ تو سہي اگر يہ کتاب الله کي طرف سے ہو اور تم اس کے منکر ہو اور بني اسرائيل کا ايک گواہ ايک ايسي کتاب پر گواہي دے کر ايمان بھي لے آيا اور تم اکڑے ہي رہے بے شک الله ظالموں کو ہدايت نہيں کرتا (10) اور کافروں نے ايمانداروں سے کہا اگر يہ دين بہتر ہوتا تو يہ اس پر ہم سے پہلے نہ دوڑ کر جاتے اورجب انہوں نے اس کے ذريعے سے ہدايت نہيں پائي تو کہيں گے يہ تو پرانا جھوٹ ہے (11) اور اس سے پہلے موسي? کي کتاب ہے جو رہنما اور رحمت تھي او ريہ کتاب ہے جو اسے سچا کرتي ہے عربي زبان ميں ظالموں کو ڈرانے کے ليے اور نيکوں کو خوشخبري دينے کے ليے (12) بے شک جنہوں نے کہا کہ ہمارا رب الله ہے پھر اسي پر جمے رہے پس ان پر کوئي خوف نہيں اور نہ وہ غمگين ہوں گے (13) يہي بہشتي ہيں اس ميں ہميشہ رہيں گے بدلےان کاموں کے جو وہ کيا کرتے تھے (14) اور ہم نے انسان کو اپنے والدين کے ساتھ نيکي کرنے کي تاکيد کي کہ اسے اس کي ماں نے تکليف سے اٹھائے رکھا اور اسے تکليف سے جنا اوراس کا حمل اور دودھ کا چھڑانا تيس مہينے ہيں يہاں تک کہ جب وہ اپني جواني کو پہنچا اور چاليں سال کي عمر کو پہنچا تو اس نے کہا اے ميرے رب مجھے توفيق دے کہ ميں تيري نعمت کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھ پر انعام کي اور ميرے والدين پر اور ميں نيک عمل کروں جسے تو پسند کرے اور ميرے ليے ميري اولاد ميں اصلاح کر بے شک ميں تيري طرف رجوع کرتا ہوں اور بے شک ميں فرمانبردار ميں ہوں (15) يہي وہ لوگ ہيں جن سے ہم وہ نيک عمل قبول کرتے ہيں جو انہوں نے کيے اور بہشتيوں ميں شامل کر کے ان کے گناہوں سے درگزر کرتے ہيں يہ اس سچے وعدے کے مطابق ہے جو ان سے کيا گيا تھا (16) اور جس نے اپنے ماں باپ سے کہا کہ تم پر تف ہے کياتم مجھے يہ وعدہ ديتے ہو کہ ميں قبر سے نکالا جاؤں گا حالانکہ مجھ سے پہلے بہت سي امتيں گزر گئيں اور وہ دونوں الله سے فرياد کر رہے ہيں کہ ارے تيرا ناس ہو ايمان لا بے شک الله کاوعدہ سچا ہے پھر وہ کہتا ہے يہ ہے کيا مگر پہلوں کے افسانے (17) يہ وہ لوگ ہيں کہ ان کے حق ميں بھي ان لوگوں کے ساتھ الله کا قول پورا ہو کر رہا جو ان سے پہلے جن اور انسان ہوگزرے ہيں بے شک وہي خسارہ اٹھانے والے ہيں (18) اور ہر ايک کے ليے اپنے اپنے اعمال کے مطابق درجے ہيں تاکہ الله ان کے اعمال کا انہيں پورا عوض دے اور ان پر کچھ بھي ظلم نہ ہوگا (19) اور جس دن کافر آگ کے روبرو لائے جائيں گے ان سے (کہا جائے گا) تم (اپنا حصہ) پاک چيزو ں ميں سے اپني دنيا کي زندگي ميں لے چکے اور تم ان سے فائدہ اٹھا چکے پس آج تمہيں ذلت کا عذاب ديا جائے گا بدلے اس کے جو تم زمين ميں ناحق اکڑا کرتے تھے اوربدلے اس کے جو تم نافرماني کياکرتے تھے (20) اور قوم عاد کے بھائي کا ذکر کر جب اس نے اپني قوم کو (وادي) احقاف ميں ڈرايا اور اس سے پہلے اورپيچھے کئي ڈرانے والے گزرے کہ سوائے الله کے کسي کي عبادت نہ کرو بے شک ميں تم پر ايک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں (21) انہوں نے کہا کيا تو ہمارے پاس اس ليے آيا ہے کہ تو ہميں ہمارے معبودوں سے بہکا دے پس ہم پردہ (عذاب) لے آ جس کا تو ہم سے وعدہ کرتا ہے اگر تو سچا ہے (22) اس نے کہا اس کا علم تو الله کے پاس ہے اورميں تمہيں وہ (پيغام) پہنچاتا ہوں جو ميں دے کر بھيجا گيا ہوں ليکن ميں تمہيں ديکھ رہا ہوں تم ايک جاہل قوم ہو (23) پھر جب انہوں نے اسے ديکھا کہ وہ ايک ابر ہے جو ان کے ميدانوں کي طرف بڑھا چلا آ رہا ہے کہنے لگے کہ يہ تو ابر ہے جو ہم پر برسے گا (نہيں) بلکہ يہ وہي ہے جسے تم جلدي چاہتے تھے يعني آندھي جس ميں دردناک عذاب ہے (24) وہ اپنے رب کے حکم سے ہر ايک چيز کو برباد کر دے گي پس وہ صبح کو ايسے ہو گئے کہ سوائے ان کے گھروں کے کچھ نظر نہ آتا تھا ہم اسي طرح مجرم لوگوں کو سزا ديا کرتے ہيں (25) اور ہم نے ان لوگوں کو ان باتوں ميں قدرت دي تھي کہ تمہيں ان باتوں ميں قدرت نہيں دي اور ہم نے انہيں کان اور آنکھيں اور دل ديئے تھے پھر نہ تو ان کے کان ہي کام آئے اور نہ ان کي آنکھيں ہي کام آئيں او رنہ ان کے دل ہي کچھ کام آئے کيوں کہ وہ الله کي آيتوں کو انکار ہي کرتے رہے اور جس عذاب کا وہ ٹھٹھا اڑيا کرتے تھے ان پر آن پڑا (26) اور ہم ہلاک کر چکے ہيں جو تمہارے آس پاس بستياں ہيں اور طرح طرح کے اپنے نشان قدرت بھي دکھائے تاکہ وہ باز آجائيں (27) پھر ان معبودوں نے کيوں نہ مدد کي جن کو انہوں نے الله کے سوا مرتبہ حاصل کرنے کے ليے معبود بنا رکھا تھا بلکہ وہ تو ان سے کھو ئےگئے تھے اور يہ ان کا جھوٹ تھا اور جو کچھ وہ ڈھکوسلے بنايا کرتےتھے (28) اورجب ہم نے آپ کي طرف چند ايک جنوں کو پھير ديا جو قرآن سن رہے تھے پس جب وہ آپ کے پاس حاصر ہوئے تو کہنے لگے چپ رہو پھر جب ختم ہوا تو اپني قوم کي طرف واپس لوٹے ايسے حال ميں کہ وہ ڈرانے والے تھے (29) کہنے لگے اےہماري قوم بيشک ہم نے ايک کتاب سني ہے جو موسي? کے بعد نازل ہوئي ہے ان کي تصديق کرنے والي ہے جو اس سے پہلے ہو چکيں حق کي طرف ا ور سيدھے راستہ کي طرف رہنمائي کرتي ہے (30) اے ہماري قوم الله کي طرف بلانے والے کو مان لو اور اس پر ايمان لے آؤ وہ تمہارے ليے تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہيں دردناک عذاب سے بچا لے گا (31) اور جو الله کي طرف بلانے والے کو نہ مانے گا تو وہ زمين ميں اسے عاجر نہيں کر سکے گا اور الله کے سوا اس کا کوئي مددگار نہ ہوگا يہي لوگ صريح گمراہي ميں ہيں (32) کيا انہوں نے نہيں ديکھا جس الله نے آسمانوں اور زمين کو پيدا کرنے ميں نہيں تھکا اس پر قاد رہے کہ مردوں کو زندہ کردے کيوں نہيں وہ تو ہر ايک چيز پر قادر ہے (33) اور جس دن کافر آگ کے سامنے لائے جائيں گے (ان سے کہا جائے گا) کيا يہ امر واقعي نہيں ہے کہيں گے ہميں اپنے رب کي قسم ضرور امر واقعي ہے ارشاد ہو گا تواپنے کفر کے بدلہ ميں اس کا عذاب چکھو (34) پھر صبرکر جيسا کہ عالي ہمت رسولوں نے کيا ہے اور ان کے ليے جلدي نہ کر گويا کہ وہ جس دن عذاب ديکھيں گے جس کا ان سے وعدہ کيا جاتا ہے (تو انہيں ايسا معلوم ہو گا) کہ ايک دن ميں سے ايک گھڑي بھر رہے تھے آپ کا کام پہنچا دينا تھا سو کيا نافرمان لوگوں کے سوا اور کوئي ہلاک ہوگا (35)



47       سورة محَمَّد      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

وہ لوگ جو منکر ہوئے اورانہوں نے لوگوں کو بھي الله کے راستہ سے روکا تو الله نے ان کے اعمال برباد کر ديئے (1) اوروہ جو ايمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کيے اورجو کچھ محمد پر نازل کيا گيا اسپر بھي ايمان لائے اور انہوں نے اچھے کام بھي کيے اور جو کچھ محمد پر نازل کيا گيا اس پر بھي ايمان لائے حالانکہ وہ ان کے رب کي طرف سے برحق بھي ہے تو الله ان کي برائيوں کو مٹا دے گا اور ان کا حال درست کرے گا (2) يہ اس ليے کہ جولوگ منکر ہيں انہوں نے جھوٹ کي پيروي کي اور جو لوگ ايمان لائے انہوں نے اپنے رب کي طرف سے حق کي پيروي کي اسي طرح اللہ لوگوں کے ليے ان کي مثاليں بيان کرتا ہے (3) پس جب تم ان کے مقابل ہو جو کافر ہيں تو ان کي گردنيں مارو يہاں تک کہ جب تم ان کو خوب مغلوب کر لو تو ان کي مشکيں کس لو پھر يا تو اس کے بعد احسان کرو يا تاوان لے لو يہاں تک کہ لڑائي اپنے ہتھيار ڈال دے يہي (حکم) ہے اور اگر الله چاہتا تو ان سے خود ہي بدلہ لے ليتا ليکن وہ تمہارا ايک دوسرے کے ساتھ امتحان کرنا چاہتا ہے اور جو الله کي راہ ميں مارے گئے ہيں الله ان کے اعمال برباد نہيں کرے گا (4) جلدي انہيں راہ دکھائے گا اور ان کاحال درست کر دے گا (5) اور انہيں بہشت ميں داخل کرے گا جس کي حقيقت انہيں بتا دي ہے (6) اے ايمان والو اگر تم الله کي مدد کرو گے وہ تمہاري مدد کرے گا اور تمہارے قدم جمائے رکھے گا (7) اور جو منکر ہيں سو ان کے ليے تباہي ہے اور وہ ان کے اعمال اکارت کر دے گا (8) يہ اس ليے کہ انہيں نے ناپسند کيا جو الله نے اتارا ہے سو اس نے ان کے اعمال ضائع کر ديے (9) کيا انہوں نے زمين ميں سير نہيں کي وہ ديکھتے ان کا انجام کيسا ہوا جو ان سے پہلے تھے الله نے انہيں ہلاک کر ديا اور منکروں کے ليے ايسي ہي (سزائيں) ہيں (10) يہ اس ليے کہ اللهان کا حامي ہے جو ايمان لائے اور کفار کا کوئي بھي حامي نہيں (11) بے شک الله انہيں داخل کرے گا جو ايمان لائے اور نيک کام کيے بہشتوں ميں جن کے نبيچے نہريں بہتي ہو ں گي اور جو کافر ہيں وہ عيش کر رہے ہيں اور اس طرح کھاتے ہيں جس طرح چار پائے کھاتے ہيں اور دوزخ ان کا ٹھکانہ ہے (12) اور کتني ہي بستياں تھي جو آپ کي اس بستي سے طاقت ميں بڑھ کر تھيں جس کے رہنے والوں نے آپ کو نکال ديا ہے ہم نے انہيں ہلاک کر ديا تو ان کا کوئي بھي مددگار نہ ہوا (13) پس کيا وہ شخص جو اپنے رب کي طرف سے واضح دليل پر ہو وہ اس جيسا ہو سکتا ہے جسے اس کے برے عمل اچھے کر کے دکھائے گئے ہوں اور انہوں نے اپني ہي خواہشوں کي پيروي کي ہو (14) اس جنت کي کيفيت جس کا پرہيزگاروں سے وعدہ کيا جاتا ہے (يہ ہے) کہ اس ميں ايسے پاني کي نہريں ہو گي جو بگڑنے والا نہيں اور کچھ دودھ کي نہريں جن کا مزہ کبھي نہيں بدلے گا اور کچھ نہريں ايسے شراب کي جو پينے والوں کے ليے خوش ذائقہ ہو گا اور کچھ نہريں صاف شہد کي اور ان کے ليے وہاں ہر قسم کے ميوے ہوں اوراپنے رب کي بخشش (کيا وہ) ان جيسے ہو سکتے ہيں جو ہميشہ دوزخ ميں رہيں گے اور انہيں کھولتا ہوا پاني پلايا جائے گا سو وہ ان کي آنتوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے گا (15) اور ان ميں سے بعض وہ ہيں جو آپ کي بات سنتے ہيں يہاں تک کہ جب آپ کے ہاں سے نکل جاتے ہيں تو ان سے کہتے ہيں جنہيں علم ديا گيا ہے اس نے ابھي ابھي کيا کہا يہي لوگ ہيں کہ الله نے ان کے دلوں پر مہر کر دي ہے اور انہوں نے اپني خواہشوں کي پيروي کي ہے (16) اور جو راستہ پر آگئے ہيں الله انہيں اور زيادہ ہدايت ديتا اور انہيں پرہيزگاري عطا کرتا ہے (17) پھر کيا وہ اس گھڑي کا انتظار کرتے ہيں کہ ان پر ناگہان آئے پس تحقيق اس کي علامتيں تو ظاہر ہو چکيں ہيں پھر جب وہ آگئي تو ان کا سمجھنا کيا فائدہ دے گا (18) پس جان لو کہ سوائے الله کے کوئي معبود نہيں اور اپنے اور مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کے گناہوں کي معافي مانگيئے اور الله ہي تمہارے لوٹنے اور آرام کرنے کي جگہ کو جانتا ہے (19) اور کہتے ہيں وہ لوگ جو ايمان لائے کوئي سورت کيوں نہيں نازل ہوئي سو جس وقت کوئي صاف (مضمون) کي سورت نازل ہوتي ہے اور اس ميں جہاد کا بھي ذکر ہوتا ہے تو جن لوگو ں کے دلوں ميں بيماري (نفاق) ہے آپ ان لوگو ں کو ديکھتے ہيں کہ وہ آپ کي طرف اس طرح ديکھتے ہيں جيسے کسي پر موت کي بيہوشي طاري ہو پس ايسے لوگوں کے ليے تباہي ہے (20) حکم ماننا اور نيک بات کہنا (لازم ہے) پس جب بات قرار پا جائے تو اگر وہ الله کے سچے رہے تو ان کے ليے بہتر ہے (21) پھر تم سے يہ بھي توقع ہے اگرتم ملک کے حاکم ہو جاؤ تو ملک ميں فساد مچانے اور قطع رحمي کرنے لگو (22) يہي وہ لوگ ہيں جن پر الله نے لعنت کي ہے پھرانہيں بہرا اوراندھا بھي کر ديا ہے (23) پھر کيوں قرآن پر غور نہيں کرتے کيا ان کے دلوں پر قفل پڑے ہوئے ہيں (24) بے شک جو لوگ پيچھے کي طرف الٹے پھر گئے بعد اس کے کہ ان پر سيدھا راستہ ظاہر ہو چکا شيطان نے ان کے سامنے برے کامو ں کو بھلا کر دکھايا اور انہيں آرزو دلائي (25) يہ اس ليے کہ وہ ان لوگوں سے کہنے لگے جنہوں نے اسے ناپسند کيا اس کو جو الله نے نازل کيا ہے کہ بعض باتوں ميں ہم تمہاراکہا مانيں گے اور الله ان کي رازداري کو جانتا ہے (26) پھر کيا حال ہوگا جب ان کي روحيں فرشتے قبض کريں گے ان کے مونہوں اور پيٹھوں پر مار رہے ہوں گے (27) يہ اس ليے کہ يہ اس پر چلے جس پر الله ناراض ہے اور انہوں نے الله کي رضا مندي کو برا جانا پھر اس نے بھي ان کے اعمال اکارت کر ديئے (28) کيا وہ لوگ کہ جن کے دلوں ميں مرض (نفاق) ہے يہ سمجھے ہوئے ہيں کہ الله ان کي دبي دشمني ظاہر نہ کرے گا (29) اور اگر ہم چاہتے تو آپ کو وہ لوگ دکھا ديتے پس آپ اچھي طرح سے انہيں ان کے نشان سےپہچان ليتے اور آپ انہيں طرز کلام سے پہچان ليں گے اور الله تمہارے اعمال کو جانتا ہے (30) اور ہم تمہيں آزمائيں گے يہاں تک کہ ہم تم ميں سے جہاد کرنے والوں کو اور صبر کرنے والوں کو معلوم کر ليں اور تمہارے حالات کو جانچ ليں (31) بے شک جنہوں نے انکار کر ديا اور الله کي راہ سے روکا اور رسول کي مخالفت کي بعد اس کے کہ ان پر سيدھا راستہ صاضح ہو چکا وہ الله کا کچھ بھي نہيں بگاڑ سکيں گے اور ان کے اعمال کو اکارت کر دے گا (32) اے ايمان والو الله کا حکم مانو اوراس کے رسول کا حکم مانو اور اپنے اعمال کو ضائع نہ کرو (33) بےشک جنہوں نے انکار کيا اور الله کي راہ سے روکا پھر مر گئے درآنحاليکہ وہ کافر تھے سو الله ان کو ہرگز نہيں بخشے گا (34) پس تم سست نہ ہو اور نہ صلح کي طرف بلاؤ اور تم ہي غالب رہو گے اور الله تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہر گز تمہارےاعمال ميں نقصان نہيں ديگا (35) بلاشبہ دنيا کي زندگي تو کھيل اور تماشا ہے اور اگر تم ايمان لاؤ اور پرہيزگاري اختيار کرو تو تمہيں تمہارے اجر دے گا اور تم سے تمہارے مال نہيں مانگے گا (36) اور اگر تم سے وہ (مال) مانگے پھر تمہيں تنگ کرے تو تم بخل کرنے لگو اور تمہارے دلي کينے ظاہر کر دے (37) خبردار تم وہ لوگ ہو کہ الله کي راہ ميں خرچ کرنے کو بلائے جاتے ہو تو کوئي تم ميں سے وہ ہے جو بخل کرتا ہے اورجو بخل کرتا ہے سو وہ اپني ہي ذات سے بخل کرتا ہے اور الله بے پرواہ ہے اور تم ہي محتاج ہو اور اگر تم نہ مانو گے تو وہ اور قوم سوائے تمہارے بدل دے گا پھر وہ تمہاري طرح نہ ہوں گے (38)



48       سورة الفَتْح      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

بے شک ہم نے آپ کو کھلم کھلا فتح دي (1) تاکہ آپ کے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کر دے اور اپني نعمت آپ پر تمام کر دے اور تاکہ آپ کو سيدھے راستہ پر چلائے (2) اور تاکہ الله آپ کي زبردست مدد کرے (3) وہي تو ہے جس نے ايمانداروں کے دلو ں ميں اطمينان اتارا تاکہ ان کا ايمان اور زيادہ ہو جائے اور آسمانوں اور زمين کے لشکر سب الله ہي کے ہيں اور الله خبردار حکمت والا ہے (4) تاکہ ايمان والے مردوں اور عورتوں کو بہشتوں ميں داخل کرے جن کے نيچے نہريں بہہ رہي ہوں گي ان ميں ہميشہ رہيں گے اور ان پر سے ان کے گناہ دور کر دے گا اور الله کے ہاں يہ بڑي کاميابي ہے (5) اور تاکہ منافق مردوں اور عورتوں کواور مشرک مردوں اور عورتوں کو عذاب دے جو الله کے بارے ميں براگمان رکھتے ہيں انہيں پر بري گردش ہے اور الله نے ان پر غضب نازل کيا اور ان پر لعنت کي اوران کے ليے دوزخ تيار کر رکھا ہےاور وہ برا ٹھکانہ ہے (6) اور الله ہي کے سب لشکر آسمانوں اور زمين ميں ہيں اور الله بڑا غالب حکمت والا ہے (7) بے شک ہم نے آپ کو گواہ بناکر بھيجا اور خوشخبري دينے والا اور ڈرانے والا (8) تاکہ تم الله پر اور اس کے رسول پر ايمان لاؤ اور اس کي مدد کرو اور اس کي عزت کرو اور صبح اور شام اس کي پاکي بيان کرو (9) بے شک جو لوگ آپ سے بيعت کر رہے ہيں وہ الله ہي سے بيعت کر رہے ہيں ان کے ہاتھوں پر الله کا ہاتھ ہے پس جو اس عہد کو) تو ڑ دے گا سو توڑنے کا وبال خود اسي پر ہو گا اور جو وہ عہد پورا کرے گا جو اس نے الله سے کيا ہے سو عقريب وہ اسے بہت بڑا اجر دے گا (10) عنقريب آ پ سے وہ لوگ کہيں گے جو بدويوں ميں سے پيچھے رہ گئے تھے کہ ہميں ہمارے اور اہل و عيال نے مشغول رکھا ہے آپ ہمارے ليے مغفرت مانگيئے وہ اپني زبانوں سے وہ بات کہتے ہيں جو ان کے دلوں ميں نہيں ہے کہدو وہ کون ہے جو الله کے سامنے تمہارے ليے کسي چيز کا (کچھ بھي) اختيار رکھتا ہوگا اگر الله تمہيں کوئي نقصان يا کوئي نفع پہنچانا چاہے بلکہ الله تمہارے سب اعمال پر خبردار ہے (11) بلکہ تم نے خيال کيا تھا کہ رسول الله اور مسلمان اپنے گھر والوں کي طرف کبھي بھي واپس نہ لوٹيں گے اور تمہارے دلوں ميں يہ بات اچھي معلوم ہوئي اور تم نے بہت برا گمان کيا اور تم ہلاک ہونے والے لوگ تھے (12) اورجو لوگ الله اور اس کے رسول پر ايمان نہيں لائے سو ہم نے ايسے کافروں کے ليے بھڑکتي ہوئي آگ تيار کر رکھي ہے (13) اور آسمانوں اور زمين کي حکومت الله ہي کے ليے ہے وہ جسے چاہے بخشے اورجسے چاہے عذاب دے اور الله بخشنے والا بڑا مہربان ہے (14) عنقريب کہيں گے وہ لوگ جو پيچھے رہ گئے تھے جب تم غنيمتوں کي طرف ان کے لينے کے ليے جانے لگو گے کہ ہميں چھوڑو ہم تمہارے ساتھ چليں وہ چاہتے ہيں کہ الله کا حکم بدل ديں کہہ دو کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہ چلو گے الله نے اس سے پہلے ہي ايسا فرما ديا ہے پس وہ کہيں گے کہ (نہيں) بلکہ تم ہم سے حسد کرتے ہو بلکہ وہ لوگ بات ہي کم سمجھتے ہيں (15) ان پيچھے رہ جکانے والے بدوؤں سے کہہ دو کہ بہت جلد تمہيں ايک سخت جنگجو قوم سے لڑنے کے ليے بلايا جائے گا تم ان سے لڑو گے يا وہ اطاعت قبول کر لے گي پھر اگر تم نے حکم مان ليا تو الله تمہيں بہت ہي اچھا انعام دے گا اور اگر تم پھر گئے جيسا کہ پہلے پھر گئے تھے تو تمہيں سخت عذاب دے گا (16) نہ اندھے پر کچھ گناہ ہے اور نہ لنگڑے ہي پرکچھ گناہ ہے اور نہ بيمار ي پرکچھ گناہے ہے اور جوکوئي الله اور اس کے رسول کي اطاعت کرے گا تو اسے ايسے باغوں ميں داخل کرے گا جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي اور جو نافرماني کرے گا اسے سخت سزا دے گا (17) بے شک الله مسلمانوں سے راضي ہوا جب وہ آپ سے درخت کے نيچے بيعت کر رہے تھے پھر اس نے جان ليا جو کچھ ان کے دلو ں ميں تھا پس اس نے ان پر اطمينان نازل کر ديا اور انہيں جلد ہي فتح دے دي (18) اوربہت سي غنيمتيں بھي دے گا جنہيں وہ ليں گے اور الله زبردست حکمت والا ہے (19) الله نے تم سے بہت سي غنيمتوں کا وعدہ کيا ہے جنہيں تم حاصل کرو گے پھر تمہيں اس نے يہ جلدي دےدي اوراس نےتم سے لوگوں کے ہاتھ روک ديئے اور تاکہ ايمان لانے والوں کے ليے يہ ايک نشان ہو اور تاکہ تم سيدھے راستہ پر چلائے (20) اور بھي فتوحات ہيں کہ جو( اب تک) تمہارے بس ميں نہيں آئيں البتہ الله کے بس ميں ہيں اور الله ہر چيز پر قادر ہے (21) اور اگر کافر تم سے لڑتے تو پيٹھ پھير کر بھاگ پڑتے پھر نہ کوئي حمايتي پاتے نہ کوئي مددگار (22) الله کا قديم دستور پہلے سے يونہي چلا آتا ہے اور تو اس کے دستور کو بدلا ہوا نہ پائے گا (23) اوروہي ہے جس نے وادي مکہ ميں ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک ديے اس کے بعد اس نے تمہيں ان پر غالب کر ديا تھا اور الله ان سب باتوں کو جو تم کر رہے تھے ديکھ رہا تھا (24) وہ تو وہي ہيں جنہوں نے انکار کيا اور تمہيں مسجد حرام سے روکا اور قرباني کے جانوروں کو روکے رکھا اس سے کہ وہ اپني قربان گاہ تک پہنچيں اور اگر کچھ مرد ايمان والے اور عورتيں ايمان والي نہ ہوتيں جنہيں تم نہيں جانتے تھے کہ تم انہيں پامال کر ديتے پھر ان کي طرف سے تم پر نادانستگي سے الزام آتا (تو تمہيں لڑنے سے نہ روکا جاتا) تاکہ الله اپني رحمت ميں جسے چاہے داخل کرے اگر وہ ٹل گئے ہوتے تو ہم ان ميں سے جو کافر ہيں انہيں دردناک عذاب ديتے (25) جب کہ کافروں نے اپنے دل ميں سخت جوش پيدا کيا تھا جہالت کا جوش تھا پھر الله نے بھي اپني تسکين اپنے رسول اور ايمان والوں پر نازل کر دي اور ان کو پرہيزگاري کي بات پر قائم رکھا اور وہ اسي کے لائق اور قابل بھي تھے اور الله ہر چيز کو جانتا ہے (26) بے شک الله نے اپنے رسول کا خواب سچا کر دکھايا کہ اگر الله نے چاہا تو تم امن کے ساتھ مسجد حرام ميں ضرور داخل ہو گے اپنے سر منڈاتے ہوئے اور بال کتراتے ہوئے بے خوف و خطر ہوں گے پس جس بات کو تم نہ جانتے تھے اس نے اسے جان ليا تھا پھر اس نے اس سے پہلےہي ايک فتح بہت جلدي کر دي (27) وہي تو ہے جس نے اپنے رسول کو ہدايت اور سچا دين دے کر بھيجا تاکہ اسے ہر ايک دين پر غالب کرے اور الله کي شہادت کافي ہے (28) محمد الله کے رسول ہيں اور جو لوگ آپ کے ساتھ ہيں کفار پر سخت ہيں آپس ميں رحم دل ہيں تو انہيں ديکھے گا کہ رکوع و سجود کر رہے ہيں الله کا فضل اوراس کي خوشنودي تلاش کرتے ہيں ان کي شناخت ان کے چہرو ں ميں سجدہ کا نشان ہے يہي وصف ان کا تو رات ميں ہے اور انجيل ميں ان کا وصف ہے مثل اس کھيتي کے جس نے اپني سوئي نکالي پھر اسے قوي کر ديا پھر موٹي ہوگئي پھر اپنے تنہ پر کھڑي ہوگئي کسانوں کو خوش کرنے لگي تاکہ الله ان کي وجہ سے کفار کو غصہ دلائے الله ان ميں سے ايمان داروں اورنيک کام کرنے والوں کے ليے بخشش اور اجر عظيم کا وعدہ کيا ہے (29)



49       سورة الحُجرَات     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اے ايمان والو الله اور اس کے رسول کے سامنے پہل نہ کرو الله سے ڈرتے رہو بے شک الله سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے (1) اے ايمان والو اپني آوازيں نبي کي آواز سے بلند نہ کيا کرو اور نہ بلندآواز سے رسول سے بات کيا کرو جيسا کہ تم ايک دوسرے سے کيا کرتے ہو کہيں تمہارے اعمال برباد نہ ہوجائيں اور تمہيں خبر بھي نہ ہو (2) بے شک جو لوگ اپني آوازيں رسول الله کے حضور دھيمي کر ليتے ہيں يہي لوگ ہيں کہ الله نے ان کے دلوں کو پرہيزگاري کے ليے جانچ ليا ہےان کے ليے بخشش اور بڑا اجر ہے (3) بے شک جو لوگ آپ کو حجروں کے باہر سے پکارتے ہيں اکثر ان ميں سے عقل نہيں رکھتے (4) اور اگر وہ صبر کرتے يہاں تک کہ آپ ان کے پاس سے نکل کر آتے تو ان کے ليے بہتر ہوتا اور الله بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (5) اے ايمان والو اگر کوئي فاسق تمہاے پاس کوئي سي خبر لائے تو اس کي تحقيق کيا کرو کہيں کسي قوم پر بے خبري سے نہ جا پڑو پھر اپنے کيے پر پشيمان ہونے لگو (6) اور جان لو کہ تم ميں الله کا رسول موجود ہے اگر وہ بہت سي باتوں ميں تمہارا کہا مانے تو تم پر مشکل پڑ جائے ليکن الله نے تمہارے دلوں ميں ايمان کي محبت ڈال دي ہے اوراس کو تمہارے دلوں ميں اچھاکردکھايا ہے اور تمہارے دل ميں کفر اور گناہ اور نافرماني کي نفرت ڈال دي ہے يہي لوگ ہدايت يافتہ ہيں (7) الله کے فضل اور احسان سے اور الله جاننے والا حکمت والا ہے (8) اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس ميں لڑ پڑيں تو ان کے درميان صلح کرا دو پس اگر ايک ان ميں دوسرے پر ظلم کرے تو اس سے لڑو جو زيادتي کرتا ہے يہاں تک کہ وہ الله کے حکم کي طرف رجوع کرے پھر اگر وہ رجوع کرے تو ان دونوں ميں انصاف سے صلح کرادو اورانصاف کرو بے شک الله انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (9) بے شک مسلمان آپس ميں بھائي بھائي ہيں سواپنے بھائيوں ميں صلح کرادو اور الله سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کيا جائے (10) اے ايمان والو ايک قوم دوسري قوم سے ٹھٹھا نہ کرے عجب نہيں کہ وہ ان سے بہتر ہوں اور نہ عورتيں دوسري عورتوں سے ٹھٹھا کريں کچھ بعيد نہيں کہ وہ ان سے بہتر ہوں اور ايک دوسرے کو طعنے نہ دو اور نہ ايک دوسرے کے نام دھرو فسق کے نام لينے ايمان لانے کے بعد بہت برے ہيں اور جو باز نہ آئيں سووہي ظالم ہيں (11) اے ايمان والو بہت سي بدگمانيوں سے بچتے رہو کيوں کہ بعض گمان تو گناہ ہيں اور ٹٹول بھي نہ کيا کرو اور نہ کوئي کسي سے غيبت کيا کرے کيا تم ميں سے کوئي پسند کرتا ہے کہ اپنے مردہ بھائي کا گوشت کھائے سواس کو توتم ناپسند کرتے ہو اور الله سے ڈرو بے شک الله بڑا توبہ قبول کرنے والا نہايت رحم والا ہے (12) ا ے لوگو ہم نے تمہيں ايک ہي مرد اور عورت سے پيدا کيا ہے اور تمہارے خاندان اور قوميں جو بنائي ہيں تاکہ تمہيں آپس ميں پہچان ہو بے شک زيادہ عزت والا تم ميں سے الله کے نزديک وہ ہے جو تم ميں سے زيادہ پرہيزگار ہے بے شک الله سب کچھ جاننے والا خبردار ہے (13) بدويوں نے کہا ہم ايمان لے آئے ہيں کہہ دو تم ايمان نہيں لائے ليکن تم کہو کہ ہم مسلمان ہو گئے ہيں اورابھي تک ايمان تمہارے دلوں ميں داخل نہيں ہوا اور اگر تم الله اور اس کے رسول کا حکم مانو تو تمہارے اعمال ميں سے کچھ بھي کم نہيں کرے گا بے شک الله بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (14) بے شک سچے مسلمان تو وہي ہيں جو الله اور اس کے رسول پر ايمان لائے پھر انہوں نے شک نہ کيا اور اپنے مالوں اور اپني جانوں سے الله کي راہ ميں جہاد کيا وہي سچے (مسلمان) ہيں (15) کہہ دوکيا تم الله کو اپني دين داري جتاتے ہو اور الله جانتا ہے جو کچھ آسمانوں ميں اور زمين ميں ہے اور الله ہر چيز کو جاننے والا ہے (16) آپ پر اپنے اسلام لانے کا احسان جتاتے ہيں کہہ دو مجھ پراپنے اسلام لانے کا احسان نہ جتلاؤ بلکہ الله تم پر احسان رکھتا ہے کہ اس نے ايمان کي طرف تمہاري رہنمائي کي اگر تم سچے ہو (17) بے شک الله آسمانوں اور زمين کي سب مخفي چيزيں جانتا ہےاورديکھ رہاہےجوتم کررہےہو (18)



50       سورة ق      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

ق?? اس قرآن کي قسم جو بڑا شان والا ہے (1) بلکہ وہ تعجب کرتے ہيں کہ ان کے پاس انہيں ميں سے ايک ڈرانے والا آيا پس کافرو ں نے کہا کہ يہ تو ايک عجيب بات ہے (2) کيا جب ہم مرجائيں گے اورمٹي ہو جائيں گے يہ دوبارہ زندگي بعيد از قياس ہے (3) ہميں معلوم ہے جو زمين ان ميں سے کم کرتي ہے اور ہمارے پاس ايک کتاب ہے جس ميں سب کھچ محفوظ ہے (4) بلکہ انہوں نے حق کو جھٹلايا جب کہ وہ ان کے پاس آيا پس وہ ايک الجھي ہوئي بات ميں پڑے ہوئے ہيں (5) پس کيا انہوں نے غور سے اپنے اوپر آسمان کو نہيں ديکھا کہ ہم نے کس طرح اسے بنايا اور آراستہ کيا ہے اور اس ميں کوئي بھي شگاف نہيں (6) اور ہم نے زمين کو بچھا ديا اوراس ميں مضبوط ڈال ديے اور اس ميں ہر قسم کي خوشنما چيزيں اگائيں (7) ہر رجوع کرے والے بندے کے ليے بصيرت اور نصيحت ہے (8) اور ہم نے آسمان سے برکت والا پاني اتارا پھر ہم پھر ہم نے اس کے ذريعے سے باغ اگائے اور اناج جن کے کھيت کاٹے جاتے ہيں (9) او رلمبي لمبي کھجوريں جن کے خوشے تہہ بہ تہہ ہيں (10) بندوں کے ليے روزي اورہم نے اس سے ايک مردہ بستي کو زندہ کيا دوبارہ نکلنا اس طرح ہے (11) ان سے پہلے قوم نوح اور کنوئيں والوں نے اور قوم ثمود نے جھٹلايا (12) اور قوم عاد اور فرعون اور قوم لوط نے (13) اور بن والو ں اور قوم تبعّ نے ہر ايک نےرسولوں کو جھٹلايا تو ہمارا وعدہ عذاب ثابت ہوا (14) کي ہم پہلي بار پيدا کرنے ميں تھک گئے ہيں (نہيں) بلکہ وہ از سرِ نو پيدا کرنے کے متعلق شک ميں ہيں (15) اور بے شک ہم نے انسان کو پيدا کيا اور ہم جانتے ہيں جو وسوسہ اس کے دل ميں گزرتا ہے اور ہم اس سے اس کي رگ گلو سے بھي زيادہ قريب ہيں (16) جب کہ ضبط کرنے والے دايں اوربائيں بيٹھيں ہوئے ضبط کرتے جاتے ہيں (17) وہ منہ سے کوئي بات نہيں نکالتا مگراس کے پاس ايک ہوشيار محافظ ہوتا ہے (18) اور موت کي بے ہوشي تو ضرور آ کر رہے گي يہي ہے وہ جس سے تو گريز کرتا تھا (19) اور صور ميں پھونکا جائے گا وعدہ عذاب کا دن يہي ہے (20) اور ہر ايک شخص آئے گا اس کے ساتھ ايک ہانکنے والا اورايک گواہي دينے والا ہوگا (21) بے شک تو تو اس دن سے غفلت ميں رہا پس ہم نے تجھ سے تيرا پردہ دور کر ديا پس تيري نگاہ آج بڑي تيز ہے (22) اور اس کا ساتھي کہے گا يہ ہے جو ميرے پاس تيار ہے (حکم ہوگ) (23) تم دونوں ہر کافر سرکش کو دوزخ ميں ڈال دو (24) جو نيکي سےروکنے والا حد سےبڑھنے والا شک کرنے والا ہے (25) جس نے الله کے ساتھ کوئي دوسرا معبود ٹھيرايا پس اسے سخت عذاب ميں ڈال دو (26) اس کا ہم نشين کہے گا اے ہمارے رب ميں نے اسے گمراہ نہيں کيا تھا بلکہ وہ خود ہي بڑي گمراہي ميں پڑا ہوا تھا (27) فرمائے گا تم ميرے پاس مت جھگڑو اور ميں تو پہلے تمہاري طرف اپنے عذاب کا وعدہ بھيج چکا تھا (28) ميرے ہاں کي بات بدلي نہيں جاتي اور نہ ہي بندو ں کے ليے ظالم ہوں (29) جس دن ہم جہنم سے کہيں گے کيا تو بھر چکي اوروہ کہے گي کيا کچھ اوربھي ہے (30) اوربہشت پرہيزگاروں کے ليے قريب لائي جائے گي کہ کچھ فاصلہ نہ ہوگا (31) يہي ہے جس کا تم سے وعدہ کيا جاتا تھا ہر رجوع کرنے والے اور حفاظت کرنے والے کے ليے (32) جو کوئي الله سے بن ديکھے ڈرا اور رجوع کرنے والا دل لے کر آيا (33) اس ميں سلامتي سے داخل ہو جاؤ ہميشہ رہنے کا دن يہي ہے (34) انہيں جو کچھ وہ چاہيں گے وہاں ملے گا اور ہمارے پاس اوربھي زيادہ ہے (35) اور ہم نے ان سے پہلے کتني قوميں ہلاک کر ديں جو قوت ميں ان سے بڑھ کر تھيں پھر (عذاب کے وقت) شہرو ں ميں دوڑتے پھرنے لگے کہ کوئي پناہ کي جگہ بھي ہے (36) بے شک اس ميں شخص کے ليے بڑي عبرت ہے جس کے پاس (فہيم) دل ہو يا وہ متوجہ ہو کر (بات کي طرف) کان ہي لگا ديتا ہو (37) اور بے شک ہم نےآسمانوں اور زمين کو پيدا کيا اورجو کچھ ان کے درميان ميں ہے چھ دن ميں اور ہميں کچھ بھي تکان نہ ہوئي (38) پس ان باتوں پر صبر کر جو وہ کہتے ہيں اور اپنے رب کي پاکيزگي بيان کر تعريف کے ساتھ دن نکلنے سے پہلے اور دن چھپنے سے پہلے (39) اورکچھ رات ميں بھي اس کي تسبيح کر اور نماز کے بعد بھي (40) اور توجہ سے سنيئے جس دن پکارنے والا پاس سے پکارے گا (41) جس دن وہ ايک چيخ کو بخوبي سنيں گے يہ دن قبروں سے نکلنے کا ہوگا (42) بے شک ہم ہي زندہ کرتے اورمارتے ہيں اورہماري طرف ہي لوٹ کر آنا ہے (43) جس دن ان پر سے زمين پھٹ جائے گي لوگ دوڑتے ہوئے نکل آئيں گے يہ لوگو ں کا جمع کرنا ہميں بہت آسان ہے (44) ہم جانتے ہيں جو کچھ وہ کہتے ہيں اور آپ ا ن پر کچھ زبردستي کرنے والے نہيں پھر آپ قرآن سے اس کو نصيحت کيجيئے جو ميرے عذاب سے ڈرتا ہو (45)



51       سورة الذّاريَات      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

قسم ہے ان ہواؤں کي جو (غبار وغيرہ) اڑانے والي ہيں (1) پھر ا ن بادلوں کي جو بوجھ (بارش کا) اٹھانے والے ہيں (2) پھر ان کشتيوں کي جو نرمي سے چلنے والي ہيں (3) پھر ان فرشتوں کي جو حکم کے موافق چيزيں تقسيم کرنے واے ہيں (4) بے شک جس قيامت کا تم سے وعدہ کيا جاتا ہےوہ سچ ہے (5) اور بے شک اعمال کي جزا ضرور ہونے والي ہے (6) آسمان جالي دار کي قسم ہے (7) البتہ تم پيچيدہ بات ميں پڑے ہوئے ہو (8) قرآن سے وہي روکا جاتا ہےجوازل سے گمراہ ہے (9) اٹکل پچو باتيں بنانے والے غارت ہوں (10) وہ جو غفلت ميں بھولے ہوئے ہيں (11) پوچھتے ہيں فيصلے کا دن کب ہوگا (12) جس دن وہ آگ پر عذاب ديے جائيں گے (13) اپني شرارت کا مزہ چکہو يہي ہے وہ (عذاب) جس کي تم جلدي کرتے تھے (14) بے شک پرہيزگار باغات اور چشموں ميں ہوں گے (15) لے رہے ہوں گے جو کچھ انہيں ان کا رب عطا کرے گا بے شک وہ اس سے پہلے نيکو کار تھے (16) وہ رات کے وقت تھوڑا عرصہ سويا کرتے تھے (17) اور آخر رات ميں مغفرت مانگا کرتے تھے (18) اور ان کے مالوں ميں سوال کرنے والے اور محتاج کا حق ہوتا تھا (19) اور زمين ميں يقين کرنے والوں کے ليے نشانياں ہيں (20) اور خود تمہاري نفسوں ميں بھي پس کيا تم غور سے نہيں ديکھتے (21) اور تمہاري روزي آسمان ميں ہے اور جو تم سے وعدہ کيا جاتا ہے (22) پس آسمان اور زمين کے مالک کي قسم ہے بے شک يہ (قرآن)برحق ہے جيسا تم باتيں کرتے ہو (23) کيا آپ کو ابراھيم کے معزز مہمانوں کي بات پہنچي ہے (24) جب کہ وہ اس پر داخل ہوئے پھر انہوں نے سلام کيا ابراھيم نے سوال کا جواب ديا (خيال کيا) کچھ اجنبي سے لوگ ہيں (25) پس چپکے سے اپنے گھر والوں کے پاس گيا اور ايک موٹا بچھڑا (تلا ہوا) لايا (26) پھر ان کے سامنے لا رکھا فرمايا کيا تم کھاتے نہيں (27) پھر ان سے خوف محسوس کيا انہوں نے کہا تم ڈرو نہيں اور انہوں نے اسے ايک دانشمند لڑکے کي خوشخبري دي (28) پھر ان کي بيوي شور مچاتي ہوئي آگے بڑھي اور اپنا ماتھا پيٹ کر کہنے لگي کيا بڑھيا بانجھ جنے گي (29) انہوں نے کہا تيرے رب نے يونہي فرمايا ہے بے شک وہ حکمت والا دانا ہے (30) فرمايا اے رسولو! تمہارا کيا مطلب ہے (31) انہوں نے کہا ہم ايک مجرم قوم کي طرف بھيجے گئے ہيں (32) تاکہ ہم ان پر مٹي کے پتھر برسائيں (33) وہ آپ کے رب کي طرف حدسے بڑھنے والوں کے ليے مقرر ہو چکے ہيں (34) پھر ہم نے نکال ليا جو بھي وہا ں ايمان دار تھا (35) پھر ہم نے وہاں سوائے مسلمانوں کے ايک گھر کے نہ پايا (36) اورہم نے اس واقعہ ميں ايسے لوگو ں کے ليے ايک عبرت رہنے دي جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہيں (37) اور موسي? کے قصہ ميں بھي عبرت ہے جب کہ ہم نے فرعون کے پا س ايک کھلي دليل دے کر بھيجا (38) سو اس نے مع اپنے ارکانِ سلطنت کے سرتابي کي اور کہا يہ جادوگر يا ديوانہ ہے (39) پھر ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو پکڑ ليا پھر ہم نے انہيں سمند رميں پھينک ديا اور اس نے کام ہي ملامت کا کيا تھا (40) اور قوم عاد ميں بھي (عبرت ہے) جب ہم نے ان پر سخت آندھي بھيجي (41) جو کسي چيز کو نہ چھوڑتي جس پر سے وہ گزرتي مگر اسے بوسيدہ ہڈيوں کي طرح کر ديتي (42) اور قوم ثمود ميں بھي (عبرت ہے) جب ہ ان سے کہا گيا ايک وقت معين تک کا فائدہ اٹھاؤ (43) پھر انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابي کي تو ان کو بجلي نے آ پکڑا اوروہ ديکھ رہے تھے (44) پھر نہ تو وہ اٹھ ہي سکے اور نہ وہ بدلہ ہي لے سکے (45) اور قوم نوح کو اس سے پہلے (ہلاک کر ديا) بے شک وہ نافرمان لوگ تھے (46) اور ہم نے آسمان کو قدرت سے بنايا اور ہم وسيع قدرت رہنے والے ہيں (47) اورہم نے ہي زمين کو بچھايا پھر ہم کيا خوب بچھانے والے ہيں (48) اور ہم نے ہي ہر چيز کا جوڑا پيدا کيا تاکہ تم غور کرو (49) پھر الله کي طرف دوڑو بے شک ميں تمہارے ليے الله کي طرف سے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں (50) اور اللہ کے ساتھ کوئي دوسرا معبود نہ ٹھراؤ بےشک ميں تمہارے لئے اس کي طرف سے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں (51) اسي طرح ان سے پہلوں کے پا س بھي جب کوئي رسول آيا تو انہوں نے يہي کہا کہ يہ جادوگر يا ديوانہ ہے (52) کيا ايک دوسرے سے يہي کہ مرے تھے نہيں بلکہ وہ خود ہي سرکش ہيں (53) پس آپ ان کي پرواہ نہ کيجيئے آپ پر کوئي الزام نہيں (54) اور نصيحت کرتے رہيئے بے شک ايمان والوں کو نصيحت نفع ديتي ہے (55) اور ميں نے جن اور انسان کو بنايا ہے تو صرف اپني بندگي کے ليے (56) ميں ان سے کوئي روزي نہيں چاہتا ہوں اور نہ ہي چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائيں (57) بے شک الله ہي بڑا روزي دينے والا زبردست طاقت والا ہے (58) پس بے شک ان کے ليے جو ظالم ہيں حصہ ہے جيسا کہ ان کے ساتھيوں کا حصہ تھا تو وہ مجھ سے جلدي کا مطالبہ نہ کريں (59) پس ہلاکت ہے ان کے ليے جو کافر ہيں اس دن جس کا ان سے وعدہ کيا جاتا ہے (60)



52       سورة الطُّور     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

قسم ہے طور کي (1) اور اس کتاب کي جو لکھي گئي ہے (2) کشادہ ورقوں ميں (3) اور آباد گھر کي قسم ہے (4) اور اونچي چھت کي (5) اور جوش مارتے ہوئے سمندر کي (6) بے شک آپ کے رب کا عذاب واقع ہوکر رہے گا (7) اسے کوئي ٹالنے والا نہيں ہے (8) جس دن آسمان تھرتھرا کر لرزنے لگے گا (9) اور پہاڑ تيزي سے چلنے لگيں گے (10) پس اس دن جھٹلانے والوں کے ليے ہلاکت ہے (11) جو جھوٹي باتوں ميں لگے ہوئے کھيل رہے ہيں (12) جس دن وہ دوزخ کي آگ کي طرف بري طرح سے دھکيلے جائيں گے (13) يہي وہ آگ ہے جسے تم دنيا ميں جھٹلاتے تھے (14) پس کيايہ جادو ہے يا تم ديکھتے نہيں (15) اس ميں داخل ہو جاؤ پس تم صبر کرو يا نہ کرو تم پر برابر ہے تمہيں تو ويسا ہي بدلہ ديا جائے گا جيسا تم کرتے تھے (16) بے شک پرہيز گار باغوں اور نعمتوں ميں ہوں گے (17) محظوظ ہو رہے ہوں گے اس سے جو انہيں ان کے رب نے عطا کي ہے اور ان کو ان کے رب نے عذاب دوزخ سے بچا ديا ہے (18) مزے سے کھاؤ اور پيو بدلے ان (اعمال) کے جو تم کيا کرتے تھے (19) تختوں پر تکيہ لگائے ہوئے جو قطاروں ميں بچھے ہوئے ہيں اور ہم ان کا نکاح بڑي بڑي آنکھوں والي حوروں سے کر ديں گے (20) اور جو لوگ ايمان لائے اور ان کي اولاد نے ايمان ميں ان کي پيروي کي ہم ان کے ساتھ ان کي اولاد کو بھي (جنت) ميں ملا ديں گے اور ان کے عمل ميں سے کچھ بھي کم نہ کريں گے ہر شخص اپنے عمل کے ساتھ وابستہ ہے (21) اور ہم انہيں اور زيادہ ميوے ديں گے اور گوشت جو وہ چاہيں گے (22) وہاں ايک دوسرے سے شراب کا پيالہ ليں گے جس ميں نہ بکواس ہو گي نہ گناہ کا کام (23) اور ان کے پاس لڑکے ان کي خدمت کے ليے پھر رہے ہوں گے گويا وہ غلافوں ميں رکھے ہوئے موتي ہيں (24) اورايک دوسرے کي طرف متوجہ ہو کر آپس ميں پوچھيں گے (25) کہيں گے ہم تو اس سے پہلے اپنے گھروں ميں ڈرا کرتے تھے (26) پس الله نے ہم پر احسان کيا اور ہميں لُو کے عذاب سے بچا ليا (27) بے شک ہم اس سے پہلے اسے پکارا کرتے تھے بے شک وہ بڑا ہي احسان کرنے والا نہايت رحم والا ہے (28) پس نصيحت کرتے رہئے آپ اپنے رب کے فضل سے نہ کاہن ہيں نہ ديوانہ ہيں (29) کيا وہ کہتے ہيں کہ وہ شاعر ہے ہم اس پر گردشِ زمانہ کا انتظار کر رہے ہيں (30) کہہ دو تم انتظار کرتے رہو بے شک ميں بھي تمہارے ساتھ منتظر ہوں (31) کيا ان کي عقليں انہيں اس بات کا حکم ديتي ہيں يا وہ خود ہي سرکش ہيں (32) يا وہ کہتے ہيں کہ اس نے اسے خود بنا ليا ہے بلکہ وہ ايمان ہي نہيں لاتے (33) پس کوئي کلام اس جيسا لے آئيں اگر وہ سچے ہيں (34) کيا وہ بغير کسي خالق کے پيدا ہو گئے ہيں يا وہ خود خالق ہيں (35) يا انہوں نے آسمانوں اور زمين کوبنايا ہے نہيں بلکہ وہ يقين ہي نہيں کرتے (36) کيا ان کے پاس آپ کے رب کے خزانے ہيں يا وہ داروغہ ہيں (37) کيا ان کے پاس کوئي سيڑھي ہے کہ وہ اس پر چڑھ کر سن آتے ہيں تو لے آئے ان ميں سے سننے والا کوئي دليل واضح (38) کيا اس کے ليے توبيٹياں ہيں اور تمہارے ليے بيٹے (39) کيا آپ ان سے کوئي صلہ مانگتے ہيں کہ وہ تاوان سے دبے جا رہے ہيں (40) يا ان کے پاس علم غيب ہے کہ وہ اسے لکھتے رہتے ہيں (41) کيا وہ کوئي داؤ کرنا چاہتے ہيں پس جو منکر ہيں وہي داؤ ميں آئے ہوئے ہيں (42) کيا سوائے الله کے ان کا کوئي اور معبود ہے الله اس سےپاک ہے جو وہ شريک ٹھہراتے ہيں (43) اگر وہ ايک ٹکڑا آسمان سے گرتا ہوا ديکھ ليں تو کہہ ديں کہ تہ بہ تہ جما ہوا بادل ہے (44) پس آپ انہيں چھوڑ ديجيئے يہاں تک کہ وہ اپنا وہ دن ديکھ ليں جس ميں وہ بے ہوش ہو کر گر پڑيں گے (45) جس دن ان کا داؤ ان کے کچھ بھي کام نہ آئے گا اور نہ انہيں مدد دي جائے گي (46) اوربے شک ان ظالموں کو علاوہ اس کے ايک عذاب (دنيا ميں) ہوگا ليکن اکثر ان ميں سے نہيں جانتے (47) اور اپنے رب کا حکم آنے تک صبر کر کيوں کہ بےشک آپ ہماري آنکھوں کے سامنے ہيں اور اپنے رب کي حمد کے ساتھ تسبيح کيجيئے جب آپ اٹھا کريں (48) اور (کچھ حصہ رات ميں بھي) اس کي تسبيح کيا کيجيئے اور ستاروں کے غروب ہونے کے بعد بھي (49)



53       سورة النّجْم     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

ستارے کي قسم ہے جب وہ ڈوبنے لگے (1) تمہارا رفيق نہ گمراہ ہوا ہے اورنہ بہکا ہے (2) اور نہ وہ اپني خواہش سے کچھ کہتا ہے (3) يہ تو وحي ہے جو اس پر آتي ہے (4) بڑے طاقتور (جبرائيل) نے اسے سکھايا ہے (5) جو بڑا زور آور ہے پس وہ قائم ہوا (اصلي صورت ميں) (6) اور وہ (آسمان کے) اونچے کنارے پر تھا (7) پھر نزديک ہوا پھر اور بھي قريب ہوا (8) پھر فاصلہ دو کمان کے برابر تھا يا اس سے بھي کم (9) پھر اس نے الله کےبندے کے دل ميں القا کيا جو کچھ القا کيا دل نے (10) جھوٹ نہيں کہا تھا جو ديکھا تھا (11) پھر جو کچھ اس نے ديکھا تم اس ميں جھگڑتے ہو (12) اور اس نے اس کو ايک بار اور بھي ديکھا ہے (13) سدرة المنتہي? کے پاس (14) جس کے پاس جنت الماوي? ہے (15) جب کہ اس سدرة پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا (يعني نور) (16) نہ تو نظر بہکي نہ حد سے بڑھي (17) بے شک اس نے اپنے رب کي بڑي بڑي نشانياں ديکھيں (18) پھر کيا تم نے لات اور عزي? کو بھي ديکھاہے (19) اور تيسرے منات گھٹيا کو ( ديکھا ہے) (20) کيا تمہارے ليے بيٹے اور اس کے ليے بيٹياں ہيں (21) تب تو يہ بہت ہي بري تقسيم ہے (22) يہ تو صرف نام ہي نام ہيں جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے گھڑ ليے ہيں جن پر خدا نے کوئي سندبھي نہيں اتاري وہ محض وہم اور اپني خواہش کي پيروي کرتے ہيں حالانکہ ان کے پاس ان کے رب کے ہاں سے ہدايت آ چکي ہے (23) پھر کيا انسان کو وہي مل جاتا ہے جس کي تمنا کرتا ہے (24) پس آخرت اور دنيا الله ہي کے اختيار ميں ہے (25) اور بہت سے فرشتے آسمان ميں ہيں کہ جن کي شفاعت کسي کے کچھ بھي کام نہيں آتي مگر اس کے بعدکہ الله جس کے ليے چاہے اجازت دے اور پسند کرے (26) بے شک جو لوگ آخرت پر ايمان نہيں لاتے وہ فرشتوں کے عورتوں کے سے نام رکھتے ہيں (27) اور اس بات کو کچھ بھي نہيں جانتے محص وہم پر چلتے ہيں اوروہم حق بات کي جگہ کچھ بھي کام نہيں آتا (28) پھر تم اس کي پرواہ نہ کرو جس نے ہماري ياد سے منہ پھير ليا ہے اور صرف دنيا ہي کي زندگي چاہتا ہے (29) ان کي سمجھ کي يہيں تک رسائي ہے بے شک آپ کا رب اس کو خوب جانتا ہے جو اس کے راستہ سے بہکا اور اس کو بھي خوب جانتا ہے جو راہ پر آيا (30) اور الله ہي کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے تاکہ براکرنے والوں کو ان کے بدلہ دے اور نيکي کرنے والوں کو نيک بدلہ دے (31) وہ جو بڑے گناہوں اور بے حيائي کي باتوں سے بچتے ہيں مگر صغيرہ گناہوں سے بے شک آپ کا رب بڑي وسيع بخشش والا ہے وہ تمہيں خوب جانتا ہے جب کہ تمہيں زمين سے پيدا کيا تھا اور جب کہ تم اپني ماں کے پيٹ ميں بچے تھے پس اپنے آپ کو پاک نہ سمجھو وہ پرہيزگار کو خوب جانتا ہے (32) بھلا آپ نے اس شخص کو ديکھا جس نے منہ پھير ليا (33) اور تھوڑا سا ديا اور سخت دل ہو گيا (34) کيا اس کے پاس غيب کا علم ہے کہ وہ ديکھ رہا ہے (35) کيا اسے ان باتوں کي خبر نہيں پہنچي جو موسي? کے صحيفوں ميں ہيں (36) اورابراھيم کے جس نے ( اپنا عہد) پورا کيا (37) وہ يہ کہ کوئي کسي کا بوجھ نہيں اٹھائے گا (38) اور يہ کہ انسان کو وہي ملتا ہے جو کرتا ہے (39) اور يہ کہ اس کي کوشش جلد ديکھي جائے گي (40) پھر اسے پورا بدلہ ديا جائے گا (41) اوريہ کہ سب کو آپ کے رب ہي کي طرف پہنچتا ہے (42) اور يہ کہ وہي ہنساتا ہے اوررلاتا ہے (43) اور يہ کہ وہي مارتا ہے اور زندہ کرتا ہے (44) اور يہ کہ اسي نے جوڑا نر اور مادہ کا پيدا کيا ہے (45) ايک بوند سے جب کہ وہ ٹپکائي جائے (46) اور يہ کہ دوسري بارزندہ کر کے اٹھانا اسي کے ذمہ ہے (47) اور يہ کہ وہي غني اور سرمايہ دار کرتا ہے (48) اور يہ کہ وہي شعري? کا رب ہے (49) اور يہ کہ اسي نے عاد اولي? کو ہلاک کيا تھا (50) اور ثمود کو پس اسے باقي نہ چھوڑا (51) اور اس سے پہلے نوح کي قوم کو بے شک وہ زيادہ ظالم اور زيادہ سرکش تھے (52) اور الٹي بستي کو اس نے دے ٹپکا (53) پس اس پر وہ ( تباہي) چھا گئي جوچھا گئي (54) پس اپنے رب کي کون کون سي نعمت ميں تو شک کرے گا (55) يہ بھي ايک ڈرانے والا ہے پہلے ڈرانے والوں ميں سے (56) آنے والي قريب آ پہنچي (57) سوائے الله کے اسے کوئي ہٹانے والا نہيں (58) پس کيا اس بات سے تم تعجب کرتے ہو (59) اور ہنستے ہو اور روتے نہيں (60) اور تم کھيل رہے ہو (61) پس الله کے آگے سجدہ کرو اور اس کي عبادت کرو (62)



54       سورة القَمَر      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

قيامت قريب آ گئي اور چاند پھٹ گيا (1) اور اگر وہ کوئي معجزہ ديکھ ليں تو اس سے منہ موڑ ليں اور کہيں يہ تو ہميشہ سے چلا آتا جادو ہے (2) اور انہوں نے جھٹلايا اور اپني خواہشوں کي پيروي کي اور ہر بات کے ليے ايک وقت مقرر ہے (3) اور ان کے پاس وہ خبريں آ چکي ہيں جن ميں کافي تنبيہ ہے (4) اورپوري دانائي بھي ہے پر ان کو ڈرانے والوں سے فائدہ نہيں پہنچا (5) پس ان سے منہ موڑ لے جس دن پکارنے والا ايک نا پسند چيز کے ليے پکارے گا (6) اپني آنکھيں نيچے کيے ہوئے قبروں سے نکل پڑيں گے جيسے ٹڈياں پھيل پڑي ہوں (7) بلانے والے کي طرف بھاگے جا رہے ہوں گے يہ کافر کہہ رہے ہوں گے يہ تو بڑا ہي سخت دن ہے (8) ان سے پہلے قوم نوح نے بھي جھٹلايا تھا پس انہوں نے ہمارے بندے کو جھٹلايا اور کہا ديوانہ ہے اور اسے جھڑک ديا گيا (9) پھر نوح نے اپنے رب کو پکارا کہ ميں تو مغلوب ہو گيا تو ميري مدد کر (10) پھر ہم نے موسلا دھار پاني سے آسمان کے دروازے کھول ديے (11) اور ہم نے زمين سے چشمے جاري کر ديے پھر جہاں تک پاني کا چڑھاؤ چڑھنا ٹھہر چکا تھاچڑھ آيا (12) اور ہم نے نوح کو تختوں اور کيلوں والي کشتي پر سوار کيا (13) جو ہماري عنايت سے چلتي تھي يہ اس کا بدلہ تھا جس کا انکار کيا گيا تھا (14) اور ہم نے اس کو ايک نشان بنا کر چھوڑ ديا پس کيا کوئي نصيحت پکڑنے والا ہے (15) پھر (ديکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کيسا تھا (16) اور البتہ ہم نے تو سمجھنے کے ليے قرآن کو آسان کر ديا پھر کوئي ہے کہ سمجھے (17) قوم عاد نے بھي جھٹلايا تھا پھر (ديکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کيسا تھا (18) بے شک ہم نے ايک دن سخت آندھي بھيجي تھي جس کي نحوست دائمي تھي (19) جو لوگوں کو ايسا پھينک رہي تھي کہ گويا وہ کھجور کے جڑ سے اکھڑے ہوئے پيڑ ہيں (20) پھر (ديکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کيسا تھا (21) اور البتہ ہم نے قرآن کو سمجھنے کے ليے آسان کر ديا ہے پھر ہے کوئي کہ سمجھے (22) قوم ثمود نے بھي ڈرانے والوں کو جھٹلايا تھا (23) پس کہا کيا ہم اپنے ميں سے ايک آدمي کے کہنے پر چليں گے تب تو ہم ضرور گمراہي اور ديوانگي ميں جا پڑيں گے (24) کيا ہم ميں سے اسي پر وحي بھيجي گئي بلکہ وہ بڑا جھوٹا (اور) شيخي خورہ ہے (25) عنقريب انہيں معلوم ہو جائے گا کون بڑا جھوٹا (اور) شيخي خورہ ہے (26) بے شک ہم ان کي آزمائش کے ليے اونٹني بھيجنے والے ہيں پس (اے صالح) ان کا انتظار کر اور صبر کر (27) اور ان سے کہہ دو کہ پاني ان ميں بٹ گيا ہے ہر ايک اپني باري سے پاني پلايا کرے (28) پھر انہوں نے اپنے رفيق کو بلايا تب اس نے ہاتھ بڑھايا اور (اس کي) کانچيں کاٹ ڈاليں (29) پھر (ديکھا) ہمارا عذاب اور ڈرانا کيسا تھا (30) بے شک ہم نے ان پر ايک زور کي چيخ کا عذاب بھيجا پھر وہ ايسے ہو گئے جيسا کانٹو ں کي باڑ کا چورا (31) اور البتہ ہم نے قرآن کو سمجھنے کے ليے آسان کر ديا ہے پھر ہے کوئي سمجھنے والا (32) قوم لوط نے بھي ڈرانے والوں کو جھٹلايا تھا (33) بے شک ہم نے ان پر پتھر برسائے سوائے لوط کے گھر والوں کے ہم نے انہيں پچھلي رات نجات دي (34) يہ ہماري طرف سے فضل ہے جو شکر کرتا ہے ہم اسے ايسا ہي بدلہ ديا کرتے ہيں (35) اور وہ انہيں ہماري پکڑ سے ڈرا چکا تھا پس وہ ڈرانے ميں شک کرنے لگے (36) اور البتہ اس سے اس کے مہمانوں کا مطالبہ کرنے لگے تو ہم نے ان کي آنکھيں مٹا ديں پس (کہا) ميرے عذاب اور ميرے ڈرانے کا مزہ چکھو (37) اور بے شک صبح کو ان پر ايک عذاب نہ ٹلنے والا آ پڑا (38) پس ميرے عذاب اور ميرے ڈرانے کا مزہ چکھو (39) اور البتہ ہم نے سمجھنے کے ليے قرآن کو آسان کر ديا ہے پھر ہے کوئي سمجھنے والا (40) اور البتہ فرعون کے خاندان کے پاس بھي ڈرانے والے آئے تھے (41) انہوں نے ہماري سب نشانيوں کو جھٹلايا پھر ہم نے انہيں بڑي زبردست پکڑ سے پکڑا (42) کيا تمہارے منکر ان لوگوں سے اچھے ہيں يا تمہارے ليے کتابوں ميں نجات لکھي ہے (43) کيا وہ يہ کہتے ہيں کہ ہم زبردست جماعت ہيں (44) عنقريب يہ جماعت بھي شکست کھائے گي اور پيٹھ پھير کر بھاگيں گے (45) بلکہ قيامت ان کے وعدے کا وقت ہے اور قيامت زيادہ دہشت ناک اور تلخ تر ہے (46) بے شک مجرم گمراہي اور جنون ميں ہيں (47) جس دن اپنے منہ کے بل دوزخ ميں گھسيٹے جائيں گے (کہا جائے گا) آگ لگنے کا مزہ چکھو (48) بے شک ہم نے ہر چيز اندازے سے بنائي ہے (49) اور ہمارا حکم تو ايک ہي بات ہوتي ہے جيسا کہ پلک جھپکنا (50) اور البتہ ہم تمہارے جيسوں کو غارت کر چکے ہيں پھر کيا کوئي سمجھنے والا ہے (51) اور پھر جو کچھ بھي انہوں نے کيا ہے وہ اعمال ناموں ميں موجود ہے (52) اور ہر چھوٹا اور بڑا کام لکھا ہوا ہے (53) بے شک پرہيزگار باغوں اور نہروں ميں ہوں گے (54) عزت کے مقام ميں قادر مطلق بادشاہ کے حضور ميں (55)



55       سورة الرَّحمن      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

رحمن? ہي نے (1) قرآن سکھايا (2) اس نے انسان کو پيدا کيا (3) اسے بولنا سکھايا (4) سورج اور چاند ايک حساب سے چل رہے ہيں (5) اوربيليں اور درخت سجدہ کر رہے ہيں (6) اور آسمان کو اسي نے بلند کر ديا اور ترازو قائم کي (7) تاکہ تم تولنے ميں زيادتي نہ کرو (8) اور انصاف سے تولو اور تول نہ گھٹاؤ (9) اور اس نے خلقت کے ليے زمين کو بچھا ديا (10) اس ميں ميوے اور غلافوں والي کھجوريں ہيں (11) اور بھوسے دار اناج اور پھول خوشبو دار ہيں (12) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (13) اس نے انسان کو ٹھيکري کي طرح بجتي ہوئي مٹي سے پيدا کيا (14) اور اس نے جنوں کو آگ کے شعلے سے پيدا کيا (15) پھر تم (اے جن و انس) اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (16) وہ دونوں مشرقوں اور مغربوں کا مالک ہے (17) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (18) اس نے دو سمندر ملا ديئے جو باہم ملتے ہيں (19) ان دونوں ميں پردہ ہے کہ وہ حد سے تجاوز نہيں کرسکتے (20) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (21) ان دونوں ميں سے موتي اور مونگا نکلتا ہے (22) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (23) اور سمند ر ميں پہا ڑوں جيسے کھڑے ہوئے جہاز اسي کے ہيں (24) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (25) جو کوئي زمين پر ہے فنا ہوجانے والا ہے (26) اور آپ کے پروردگار کي ذات باقي رہے گي جو بڑي شان اور عظمت والا ہے (27) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (28) اس سے مانگتے ہيں جو آسمانوں اور زمين ميں ہيں ہر روز وہ ايک کام ميں ہے (29) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (30) اے جن و انس ہم تمہارے ليے جلد ہي فارغ ہو جائيں گے (31) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (32) اے جنوں اور انسانوں کے گروہ اگر تم آسمانوں اور زمين کي حدود سے باہر نکل سکتے ہو تو نکل جاؤ تم بغير زور کے نہ نکل سکو گے (اور وہ ہے نہيں) (33) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (34) تم پر آگے کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم بچ نہ سکو گے (35) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (36) پھر جب آسمان پھٹ جائے گا اور پھٹ کر گلابي تيل کي طرح سرخ ہو جائے گا (37) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (38) پس اس دن اپنے گناہ کي بات نہ کوئي انسان اور نہ کوئي جن پوچھا جائے گا (39) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (40) مجرم اپنے چہرے کے نشان سے پہچانے جائيں گے پس پيشاني کے بالوں اور پاؤں سے پکڑے جائيں گے (41) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (42) يہي وہ دوزخ ہے جسے مجرم جھٹلاتے تھے (43) گناہ گار جہنم ميں اور کھولتے ہوئے پاني ميں تڑپتے پھريں گے (44) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (45) اوراس کے ليے جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتا ہے دو باغ ہوں گے (46) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (47) جن ميں بہت سي شاخيں ہوں گي (48) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (49) ان دونوں ميں دو چشمے جاري ہوں گے (50) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (51) ان دونوں ميں ہر ميوہ کي دو قسميں ہوں گي (52) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (53) ايسے فرشو ں پر تکيہ لگائے بيٹھے ہوں گے کہ جن کا استر مخملي ہوگا اور دونوں باغوں کا ميوہ جھک رہا ہوگا (54) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (55) ان ميں نيچي نگاہوں والي عورتيں ہوں گي نہ تو انہيں ان سے پہلے کسي انسان نے اور نہ کسي جن نے چھوا ہوگا (56) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (57) گويا کہ وہ ياقوت اور مونگا ہيں (58) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (59) نيکي کا بدلہ نيکي کے سوا اور کيا ہے (60) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (61) اور ان دو کے علاوہ اور دو باغ ہوں گے (62) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (63) وہ دونوں بہت ہي سبز ہوں گے (64) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (65) ان دونوں ميں دو چشمے ابلتےہوئے ہوں گے (66) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (67) ان دونوں ميں ميوے اور کھجوريں اور انار ہوں گے (68) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (69) ان ميں نيک خوبصورت عورتيں ہوں گي (70) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (71) وہ حوريں جو خيموں ميں بند ہوں گي (72) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (73) نہ انہيں ان سےپہلے کسي انسان نے اور نہ کسي جن نے چھوا ہوگا (74) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (75) قالينوں پر تکيہ لگائے ہوئے ہوں گے جو سبز اور نہايت قيمتي نفيس ہوں گے (76) پھر تم اپنے رب کي کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے (77) آپ کے رب کا نام با برکت ہے جو بڑي شان اور عظمت والا ہے (78)



56       سورة الواقِعَة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جب واقع ہونے والي واقع ہو گي (1) جس کے واقع ہونے ميں کچھ بھي جھوٹ نہيں (2) پست کرنے والي اور بلند کرنے والي (3) جب کہ زمين بڑے زور سے ہلائي جائے گي (4) اور پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر چورا ہو جائيں گے (5) سو و ہ غبار ہو کر اڑتے پھريں گے (6) اور (اس وقت) تمہاري تين جماعتيں ہو جائيں گي (7) پھر داہنے والے کيا خوب ہي ہيں داہنے والے (8) اوربائيں والے کيسے برے ہيں بائيں والے (9) اور سب سے اول ايمان لانے والے سب سے اول داخل ہونے والے ہيں (10) وہ الله کے ساتھ خاص قرب رکھنے والے ہيں (11) نعمت کے باغات ہوں گے (12) پہلوں ميں سے بہت سے (13) اور پچھلوں ميں سے تھوڑے سے (14) تختوں پر جو جڑاؤ ہوں گے (15) آمنے سامنے تکيہ لگائے ہوئےبيٹھے ہوں گے (16) ان کے پاس ايسے لڑکے جو ہميشہ لڑکے ہي رہيں گے آمد و رفت کيا کريں گے (17) آبخورے اور آفتابے اور ايسا جام شراب لے کر جو بہتي ہوئي شراب سے بھرا جائے گا (18) نہ اس سے ان کو دردِ سر ہوگا اور نہ اس سے عقل ميں فتور آئے گا (19) اور ميوے جنہيں وہ پسند کريں گے (20) اور پرندوں کا گوشت جو ان کو مرغوب ہو گا (21) اوربڑي بڑي آنکھوں والي حوريں (22) جيسے موتي کئي تہو ں ميں رکھےہوئے ہوں (23) بدلے اس کے جو وہ کيا کرتے تھے (24) وہ وہاں کوئي لغو اور گناہ کي بات نہيں سنيں گے (25) مگر سلام سلام کہنا (26) اور داہنے والے کيسے اچھے ہوں گے داہنے والے (27) وہ بے کانٹوں کي بيريوں ميں ہوں گے (28) اور گتھے ہوئے کيلو ں ميں (29) اورلمبے سايوں ميں (30) اور پاني کي آبشاروں ميں (31) اور باافراط ميوں ميں (32) جونہ کبھي منقطع ہوں گے اور نہ ان ميں روک ٹوک ہو گي (33) اور اونچے فرشوں ميں (34) بے شک ہم نے انہيں (حوروں کو) ايک عجيب انداز سے پيدا کيا ہے (35) پس ہم نے انہيں کنوارياں بنا ديا ہے (36) دل لبھانے والي ہم عمر بنايا ہے (37) داہنے والوں کے ليے (38) بہت سے پہلوں ميں سے ہوں گے (39) اور بہت سے پچھلوں ميں سے (40) اوربائيں والے کيسے برے ہيں بائيں والے (41) وہ لووں اور کھولتے ہوئے پاني ميں ہوں گے (42) اور سياہ دھوئيں کے سائے ميں (43) جو نہ ٹھنڈا ہوگا اور نہ راحت بخش (44) بے شک وہ اس سے پہلے خوش حال تھے (45) اور بڑے گناہ (شرک) پر اصرار کيا کرتے تھے (46) اور کہا کرتے تھے کيا جب ہم مر جائيں گے اور مٹي اور ہڈياں ہو جائيں گے تو کيا ہم پھر اٹھاے جائيں گے (47) اور کيا ہمارے اگلے باپ دادا بھي (48) کہہ دو بے شک پہلے بھي اور پچھلے بھي (49) ايک معين تاريخ کے وقت پر جمع کيے جاويں گے (50) پھر بے شک تمہيں اے گمراہو جھٹلانے والو (51) البتہ تھوہر کا درخت کھانا ہوگا (52) پھر اس سے پيٹ بھرنے ہوں گے (53) پھر اس پر کھولتا ہوا پاني پينا ہوگا (54) پھر پينا ہو گا پياسے اونٹوں کا سا پينا (55) قيامت کے دن يہ ان کي مہماني ہو گي (56) ہم نے ہي تمہيں پيدا کيا ہے پس کيوں تم تصديق نہيں کرتے (57) بھلا ديکھو (تو) (مني) جو تم ٹپکاتے ہو (58) کيا تم اسے پيدا کرتے ہو يا ہم ہي پيدا کرنے والے ہيں (59) ہم نے ہي تمہارے درميان موت مقرر کر دي ہے اور ہم عاجز نہيں ہيں (60) اس بات سے کہ ہم تم جيسے لوگ بدل لائيں اور تمہيں ايسي صورت ميں بنا کھڑا کريں جو تم نہيں جانتے (61) اور تم پہلي پيدائش کو جان چکے ہو پھر کيوں تم غور نہيں کرتے (62) بھلا ديکھو جو کچھ تم بولتے ہو (63) کيا تم اسے اگاتے ہو يا ہم اگانے والے ہيں (64) اگر ہم چاہيں تو اسے چورا چورا کر ديں پھر تم تعجب کرتے رہ جاؤ (65) کہ بے شک ہم پر تو تاوان پڑ گيا (66) بلکہ ہم بے نصيب ہو گئے (67) بھلا ديکھو تو سہي وہ پاني جو تم پيتے ہو (68) کيا تم نے اسے بادل سے اتارا ہے يا ہم اتارنے والے ہيں (69) اگر ہم چاہيں تو اسے کھاري کر ديں پس کيوں تم شکر نہيں کرتے (70) بھلا ديکھو تو سہي وہ آگ جو تم سلگاتے ہو (71) کيا تم نے اس کا درخت پيدا کيا ہے يا ہم پيدا کرنے والے ہيں (72) ہم نے اسے يادگار اور مسافروں کے ليے فائدہ کي چيز بنا ديا ہے (73) پس اپنے رب کے نام کي تسبيح کر جو بڑا عظمت والا ہے (74) پھر ميں تاروں کے ڈوبنے کي قسم کھاتا ہوں (75) اور بے شک اگر سمجھو تو يہ بڑي قسم ہے (76) کہ بے شک يہ قرآن بڑي شان والا ہے (77) ايک پوشيدہ کتاب ميں لکھا ہوا ہے (78) جسے بغير پاکو ں کے اور کوئي نہيں چھوتا (79) پروردگار عالم کي طرف سے نازل ہوا ہے (80) سو کيا تم اس کلام کو سرسري بات سمجھتے ہو (81) اور اپنا حصہ تم يہي ليتے ہو کہ اسے جھٹلاتے ہو (82) پھر کس ليے روح کو روک نہيں ليتے جب کہ وہ گلے تک آ جاتي ہے (83) اورتم اس وقت ديکھا کرتے ہو (84) اور تم سے زيادہ ہم اس کے قرب ہوتے ہيں ليکن تم نہيں ديکھتے (85) پس اگر تمہارا حساب کتاب ہونے والا نہيں ہے (86) تو تم اس روح کو کيوں نہيں لوٹا ديتے اگر تم سچے ہو (87) پھر (جب قيامت آئے گي) اگر وہ مقربين ميں سے ہے (88) تو (اس کے ليے) راحت اور خوشبو ميں اور عيش کي باغ ہيں (89) اور اگر وہ داہنے والوں ميں سے ہے (90) تو اے شخص تو جو داہنے والوں ميں سے ہے تجھ پر سلام ہو (91) اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہوں ميں سے ہے (92) تو کھولتا ہوا پاني مہماني ہے (93) اور دوزخ ميں داخل ہونا ہے (94) بے شک يہ تحقيقي يقيني بات ہے (95) پس اپنے رب کي نام تسبيح کر جو بڑا عظمت والا ہے (96)



57       سورة الحَديد      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

الله کي پاکيزگي بيان کرتے ہيں وہ جو آسمانوں اور زمين ميں ہيں اور وہ زبردست حکمت والا ہے (1) آسمانوں اور زمين کي بادشاہت اسي کے يے ہے وہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اور وہ ہر چيز پر قادر ہے (2) وہي سب سے پہلا اور سب سے پچھلا اور ظاہر اور پوشيدہ ہے اور وہي ہر چيز کو جاننے والا ہے (3) وہي ہے جس نے آسمانوں اور زمين کو چھ دن ميں بنايا پھر وہ عرش پر قائم ہوا وہ جانتا ہے جو چيز زمين ميں داخل ہوتي ہے اور جو اس سے نکلتي ہے اور جو آسمان سے اترتي ہے اور جو اس ميں اوپر چڑھتي ہے اور وہ تمہارے ساتھ ہے جہاں کہيں تم ہو اور الله اس کو جو تم کرتے ہو ديکھتا ہے (4) آسمانوں اورزمين کي حکومت اسي کے ليے ہے اور سب امور الله ہي کي طرف لوٹائے جاتے ہيں (5) وہ رات کو دن ميں داخل کرتا ہے اور دن کو رات ميں داخل کرتا ہے اوروہ سينوں کے بھيد خوب جانتا ہے (6) الله اور اس کے رسول پر ايمان لاؤ اور اس ميں سے خرچ کرو جس ميں اس نے تمہيں پہلوں کا جانشين بنايا ہے پس جو لوگ تم ميں سے ايمان لائے اور انہوں نے خرچ کيا ان کے ليے بڑا اجر ہے (7) اور تمہيں کيا ہوا جو الله پر ايمان نہيں لاتے اور رسول تمہيں تمہارے رب پرايمان لانے کے ليے بلا رہا ہے اور تم سے عہد بھي لے چکا ہے اگر تم ايمان لانے والے ہو (8) وہي ہے جو اپنے بندے پر کھلي کھلي آيتيں نازل کر رہا ہے تاکہ تمہيں اندھيروں ميں سے نکال کر روشني ميں لائے اور بے شک الله تم پر بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے (9) اور تمہيں کيا ہوگيا جو الله کي راہ ميں خرچ نہيں کرتے حالانکہ آسمانوں اور زمين کا ورثہ تو الله ہي کے ليے ہے تم ميں سے اور کوئي اس کے برابر ہو نہيں سکتا جس نے فتح مکہ سے پہلے خرچ کيا اور جہاد کيا يہ ہيں کہ الله کے نزديک جن کا بڑا درجہ ہے ان لوگو ں پر ہے جنہوں نے بعد ميں خرچ کيا اور جہاد کيا اور الله نے ہر ايک سے نيک جزا کا وعدہ کيا ہے اور الله تمہارے کاموں سے خبردار ہے (10) ايسا کون ہے جو الله کو اچھا قرض دے پھر وہ اس کو ا سکے ليے دگنا کر دے اوراس کے ليے عمدہ بدلہ ہے (11) جس دن آپ ايماندار مردوں اور عورتوں کو ديکھيں گے کہ ان کا نور ان کے سامنے اور ان کے داہنے دوڑ رہا ہوگا تمہيں آج ايسے باغوں کي خوشخبري ہے کہ ان کے نيچے نہريں چلتي ہيں وہ ان ميں ہميشہ رہيں گے يہي وہ بڑي کاميابي ہے (12) جس دن منافق مرد اورمنافق عورتيں ان سے کہيں گے جو ايمان لائے ہيں کہ ہمارا انتظار کرو کہ ہم بھي تمہارے نور سے روشني لے ليں کہا جائے گا اپنے پيچھے لوٹ جاؤ پھر روشني تلاش کرو پس ان کے درميان ايک ديوار کھڑي کر دي جائے گي جس ميں ايک دروازہ ہو گا اس کے اندر تو رحمت ہو گي اور اس کے باہر کي طرف عذاب ہو گا (13) وہ انہيں پکاريں گے کيا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے وہ کہيں گے کيوں نہيں ليکن تم نے اپنے آپ کو فتنہ ميں ڈالا اور راہ ديکھتے اور شک کرتے رہے اور تمہيں آرزوؤں نے دھوکہ ديا يہاں تک کہ الله کا حکم آ پہنچا اور تمہيں الله کے بارے ميں شيطان نے دھوکہ ديا (14) پس آج نہ تم سے کوئي تاوان ليا جائے گا اور نہ ان سے جنہوں نے انکار کيا تھا تمہارا سب کا ٹھکانا دوزخ ہے وہي تمہارا رفيق ہے اوربہت ہي بري جگہ ہے (15) کيا ايمان والوں کے ليے اس بات کا وقت نہيں آيا کہ ان کے دل الله کي نصيحت اور جو دين حق نازل ہوا ہے اس کے سامنے جھک جائيں اور ان لوگوں کي طرح نہ ہوجائيں جنہيں ان سے پہلے کتاب (آسماني) ملي تھي پھر ان پر مدت لمبي ہو گئي تو ان کے دل سخت ہو گئے اور ان ميں سے بہت سے نافرمان ہيں (16) اور جان لو کہ الله ہي زمين کو اس کے مرنے پيچھے زندہ کرتا ہے ہم نے تو تمہارے ليے کھول کھول کر نشانياں بيان کر دي ہيں تاکہ تم سمجھو (17) بے شک خيرات کرنے والے مرد اور خيرات کرنے والي عورتيں اور جنہوں نے الله کو اچھا قرض ديا ان کے ليے دگنا کيا جائے گا اور انہيں عمدہ بدلہ ملے گا (18) اور جو لوگ الله اور اس کے رسولوں پر ايمان لائے وہي لوگ اپنے رب کے نزديک صديق اور شہيد ہيں ان کے ليے ان کا اجر اور ان کي روشني ملے گي اور جنہوں نے کفر کيا اورہماري آيتوں کو جھٹلايا يہي لوگ دوزخي ہيں (19) جان لو کہ يہ دنيا کي زندگي محض کھيل اور تماشا اور زيبائش اور ايک دوسرے پر آپس ميں فخر کرنا اور ايک دوسرے پر مال اور اولاد ميں زيادتي چاہنا ہے جيسے بارش کي حالت کہ اس کي سبزي نے کسانوں کو خوش کر ديا پھر وہ خشک ہو جاتي ہے تو تو اسے زرد شدہ ديکھتا ہے پھر وہ چورا چورا ہو جاتي ہے اور آخرت ميں سخت عذاب ہے اور الله کي مغفرت اور اس کي خوشنودي ہے اور دنياکي زندگي سوائے دھوکے کے اسباب کے اور کيا ہے (20) اپنے رب کي مغفرت کي طرف دوڑو اور جنت کي طرف جس کا عرض آسمان اور زمين کے عرض کے برابر ہے ان کے ليے تيار کي گئي ہے جو الله اور اس کے رسولوں پر ايمان لائے يہ الله کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے ديتا ہے اور الله بڑے فضل والا ہے (21) جو کوئي مصيبت زمين پر ياخودتم پر پڑتي ہے وہ اس سے پيشتر کہ ہم اسے پيدا کريں کتاب ميں لکھي ہوتي ہے بے شک يہ الله کے نزديک آسان بات ہے (22) تاکہ جو چيز تمہارے ہاتھ سے جاتي رہے اس پر رنج نہ کرو اور جو تمہيں دے اس پر اتراؤ نہيں اور الله کسي اترانے والے شيخي خورے کو پسند نہيں کرتا (23) جو خود بھي بخل کرتے ہيں اور لوگوں کو بھي بخل کا حکم ديتے ہيں اور جو کوئي منہ موڑے تو الله بھي بے پرواہ خوبيوں والا ہے (24) البتہ ہم نے اپنے رسولوں کو نشانياں دے کر بھيجا اور ان کے ہمراہ ہم نے کتاب اور ترازوئے (عدل) بھي بھيجي تاکہ لوگ انصاف کو قائم رکھيں اور ہم نے لوہا بھي اتارا جس ميں سخت جنگ کے سامان اورلوگوں کے فائدے بھي ہيں اور تاکہ الله معلوم کرے کہ کون اس کي اور اس کے رسولوں کي غائبانہ مدد کرتا ہے بے شک الله بڑا زور آور غالب ہے (25) اور ہم نے نوح اور ابراھيم کو بھيجا تھا اور ہم نے ان دونوں کياولاد ميں نبوت اور کتاب رکھي تھي پس بعض تو ان ميں راہِ راست پر رہے اور بہت سے ان ميں سے نافرمان ہيں (26) پھر اس کے بعد ہم نے اپنے اور رسول بھيجے اور عيسي? ابن مريم کو بعد ميں بھيجا اور اسے ہم نے انجيل دي اور اس کے ماننے والوں کے دلوں ميں ہم نے نرمي اور مہرباني رکھ دي اور ترک دنيا جو انہوں نے خود ايجاد کي ہم نے وہ ان پرفرض نہيں کي تھي مگر انہوں نے رضائے الہي? حاصل کرنے کے ليے ايسا کيا پس اسے نباہ نہ سکے جيسے نباہنا چاہيئے تھا تو ہم نے انہيں جو ان ميں سے ايمان لائے ان کا اجر دے ديا اور بہت سے تو ان ميں بدکار ہي ہيں (27) اے ايمان والو الله سے ڈرو اور اس کے رسول پر ايمان لاؤ وہ تمہيں اپني رحمت سے دوہرا حصہ دے گا اور تمہيں ايسا نورعطا کرے گا تم اس کے ذريعہ سے چلو اور تمہيں معاف کر دے گا اور الله بخشنے والا نہايت رحم ولا ہے (28) تاکہ اہلِ کتاب يہ نہ سمجھيں کہ ( مسلمان) الله کے فضل ميں سے کچھ بھي حاصل نہيں کر سکتے اوريہ کہ فضل تو الله ہي کے ہاتھ ميں ہے جس کو چاہے دے اور الله بڑا فضل کرنے والا ہے (29)



58       سورة المجَادلة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے
بے شک الله نے اس عورت کي بات سن لي ہے جو آپ سے اپنے خاوند کے بارے ميں جھگڑتي تھي اور الله کي جناب ميں شکايت کرتي تھي اور الله تم دونوں کي گفتگو سن رہا تھا بے شک الله سب کچھ سننے والا ديکھنے والا ہے (1) جو لوگ تم ميں سے اپني عورتوں سے ظہار کرتے ہيں وہ ان کي مائيں نہيں ہو جاتيں ان کي مائيں تو وہي ہيں جنہوں نے انہيں جنا ہے اور بےشک انہوں نے ايک بيہودہ اور جھوٹي بات منہ سے نکالي ہے اور بے شک الله معاف کرنے والا بخشنے والا ہے (2) اور جو لوگ اپني بيويوں سے اظہار کرتے ہيں پھر اس کہي ہوئي بات سے پھرنا چاہيں تو ايک غلام ايک دوسرے کو ہاتھ لگانے سے پہلے آزاد کر ديں يہ اس کے ليے اس سے تمہيں نصيحت ہو اور الله جو کچھ تم کرتے ہو اس کي خبر رکھتا ہے (3) پس جو شخص نہ پائے تو دو مہينے کے لگاتار روزے رکھے اس سے پہلےکہ ايک دوسرے کو چھوئيں پس جو کوئي ايسا نہ کر سکے تو ساٹھ مسکينوں کو کھانا کھلائے يہ ا س ليے کہ تم الله اور اس کے رسول پر ايمان لاؤ اور يہ الله کي حديں ہيں اورمنکروں کے ليے دردناک عذاب ہے (4) بے شک جو لوگ الله اور اس کے رسول کي مخالفت کرتے ہيں وہ ذليل کيے جائيں گے جس طرح ذليل کيے گئے وہ لوگ جو ان سے پہلے تھے اور ہم نے تو صاف صاف آيتيں نازل کر دي ہيں اور منکروں کے ليے ذلت کا عذاب ہے (5) جس دن ان سب کو الله قبروں سے اٹھائے گا پھر ان کو بتائے گا کہ وہ کيا کرتے تھے جس کو الله نے ياد رکھا ہے اور وہ بھول گئے ہيں اور الله کے سامنے ہر چيز موجود ہے (6) کيا آپ نے نہيں ديکھا الله جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے (يہاں تک) کہ جو کوئي مشورہ تين آدميوں ميں ہوتا ہے تو وہ چوتھا ہوتا ہے اور جو پانچ ميں ہوتا ہے تو وہ چھٹا ہوتا ہے اور خواہ اس سے کم کي سرگوشي ہو يا زيادہ کي مگر وہ ہر جگہ ان کے ساتھ ہوتا ہے پھر انہيں قيامت کے دن بتائے گا کہ وہ کيا کرتے تھے بے شک الله ہر چيز کو جاننے والا ہے (7) کيا آپ نے ان کو نہيں ديکھا جو سرگوشي کرنے سے روکے گئے تھے پھر وہ اسي بات کي طرف لوٹتے ہيں جس سے انہيں روکا گيا تھا اور گناہ اور سرکشي اور رسول کي نافرماني کي سرگوشي کرتے ہيں اور جب وہ آپ کے پاس آتے ہيں تو آپ کو ايسے لفظوں سے سلام کرتے ہيں جن سے الله نے آپ کو سلام نہيں ديا اور اپنے دلوں ميں کہتے ہيں کہ ہميں الله اس پر کيوں عذاب نہيں ديتا جو ہم کہہ رہے ہيں ان کے ليے دوزخ کافي ہے وہ اس ميں داخل ہوں گے پس وہ کيا ہي برا ٹھکانہ ہے (8) اے ايمان والو جب تم آپس ميں سرگوشي کرو تو گناہ اور سرکشي اور رسول کي نافرماني کي سرگوشي نہ کرو اورنيکي اور پرہيز گاري کي سرگوشي کرو اور الله سے ڈرو جس کي طرف تم جمع کيے جاؤ گے (9) (يہ) سرگوشي تو صرف شيطاني بات ہے تاکہ ايمان داروں کو غمناک کر دے حالانکہ بغير حکم الله کے کچھ بھي ضرر نہيں دے سکتي اور ايمان والے تو الله ہي پربھروسہ رکھتے ہيں (10) اے ايمان والو جب تمہيں مجلسوں ميں کھل کر بيٹھنے کو کہا جائے تو کھل کر بيٹھو الله تميں فراخي دے گا اور جب کہا جائے کہ اٹھ جاؤ تو اٹھ جاؤ تم ميں سے الله ايمان داروں کے اور ان کے جنہيں علم ديا گيا ہے درجے بلند کرے گا اور جو کچھ تم کرتے ہواللہ اس سے خبردار ہے (11) اے ايمان والو جب تم رسول سے سرگوشي کرو تو اپني سرگوشي سے پہلے صدقہ دے ليا کرو يہ تمہارے ليے بہتر اور زيادہ پاکيزہ بات ہے پس اگر نہ پاؤ تو الله بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (12) کيا تم اپني سرگوشي سے پہلے صدقہ دينے سے ڈر گئے پھر جب تم نے نہ کيا اور الله نے تمہيں معاف بھي کرديا تو (بس) نماز ادا کرو اور زکواة دو اور الله اور اس کے رسول کي اطاعت کرو اور جو کچھ تم کرتے ہو الله اس سے خبردار ہے (13) کيا آپ نے ان کو نہيں ديکھا جنہوں نے اس قوم سے دوستي رکھي ہے جن پر الله کا غضب ہے نہ وہ تم ميں سے ہيں اور نہ ان ميں سے اوروہ جان بوجھ کر جھوٹ پر قسميں کھاتے ہيں (14) الله نے ان کے ليے سخت عذاب تيار کر رکھا ہے بے شک وہ بہت ہي برا ہے جو کچھ وہ کرتے ہيں (15) انہوں نے اپني قسموں کو ڈھال بنا ليا ہے پس وہ (لوگوں کو) الله کي راہ سے روکتے ہيں تو ان کے ليے ذليل کرنے والاعذآب ہے (16) الله کے مقابلہ ميں نہ تو ان کے مال ہي کچھ کام آئيں گے اور نہ ان کي اولاد کچھ کام آئے گي يہ دوزخي لوگ ہيں وہ اس ميں ہميشہ رہنے والے ہيں (17) جس دن الله ان سب کو قبروں سے اٹھائے گا تو اس کے سامنے بھي ايسي ہي قسميں کھائيں گے جيسي کہ تمہارے سامنے کھاتے ہيں اور سمھجھ رہے ہيں کہ ہم رستے پر ہيں خبردار بے شک وہي جھوٹے ہيں (18) ان پر شيطان نے غلبہ پا ليا ہے پس اس نے انہيں الله کا ذکر بھلا ديا ہے يہي شيطان کا گروہ ہے خبردار بے شک شيطان کا گروہ ہي نقصان اٹھانے والا ہے (19) بے شک جو لوگ الله اورا سکے رسول کي مخالفت کرتے ہيں يہي لوگ ذليلوں ميں ہيں (20) الله نے لکھ ديا ہے کہ ميں اور ميرے رسول ہي غالب رہيں گے بے شک الله زور آور زبردست ہے (21) آپ ايسي کوئي قوم نہ پائيں گے جو الله اور قيامت کے دن پر ايمان رکھتي ہو اور ان لوگو ں سے بھي دوستي رکھتے ہوں جو الله اور اس کے رسول کي مخالفت کرتے ہيں گو وہ ان کے باپ يا بيٹے يا بھائي يا کنبے کے لوگ ہي کيوں نہ ہوں يہي وہ لوگ ہيں جن کے دلوں ميں اللہ نے ايمان لکھ ديا ہے اور ان کو اپنے فيض سے قوت دي ہے اور وہ انہيں بہشتوں ميں داخل کرے گا جن کے نيچے نہريں بہہ رہي ہوں گي وہ ان ميں ہميشہ رہيں گے الله ان سے راضي ہوا اور وہ اس سے راضي ہوئے يہي الله کا گروہ ہے خبردار بے شک الله کا گروہ ہي کامياب ہونے والا ہے (22)



59       سورة الحَشر      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جو مخلوقات آسمانوں ميں ہے اور جو زمين ميں ہے الله کي تسبيح کرتي ہے اور وہي غالب حکمت والا ہے (1) وہي ہے جس نے اہلِ کتاب کے کافروں کو ان کے گھروں سے پہلا لشکر جمع کرنے کے وقت نکال ديا حالانکہ تمہيں ان کے نکلنے کا گمان بھي نہ تھا اور وہ يہي سمجھ رہے تھے کہ ان کے قلعے انہيں الله سے بچا ليں گے پھر الله کا عذاب ان پر وہاں سے آيا کہ جہاں کا ان کو گمان بھي نہ تھا اوران کے دلوں ميں ہيبت ڈال دي کہ اپنے گھر وں کو اپنے اورمسلمانوں کے ہاتھوں سے آپ اجاڑنے لگے پس اے آنکھوں والو عبرت حاصل کرو (2) اوراگر الله نے ان کے ليے ديس نکالا نہ لکھ ديا ہوتا تو انہيں دنيا ہي ميں سزا ديتا اور آخرت ميں تو ان کے ليے آگ کا عذاب ہے (3) يہ ا سليے کہ انہوں نے الله اوراس کے رسول کي مخالفت کي اور جو الله کي مخالفت کرے تو بے شک الله سخت عذاب دينے والا ہے (4) مسلمانوں تم نے جو کھجور کا پيڑ کاٹ ڈالا يا اس کو اس کي جڑوں پر کھڑا رہنے ديا يہ سب الله کے حکم سے ہوا اور تاکہ وہ نافرمانوں کو ذليل کرے (5) اور جوکچھ الله نے اپنے رسول کو ان سے مفت دلا ديا سو تم نے اس پر گھوڑے نہيں دوڑائے اور نہ اونٹ ليکن الله اپنے رسولوں کو غالب کر ديتا ہے جس پر چاہے اور الله ہر چيز پر قادر ہے (6) جو مال الله نے اپنےرسول کو ديہات والوں سے مفت دلايا سو وہ الله اور رسول اور قرابت والوں اور يتميموں اور مسکينوں اور مسافروں کے ليے ہے تاکہ وہ تمہارے دولتمندوں ميں نہ پھرتا رہے اور جو کچھ تمہيں رسول دے اسے لے لو اور جس سے منع کرے اس سے باز رہو اور الله سے ڈرو بيشک الله سخت عذاب دينے والا ہے (7) وہ مال وطن چھوڑنے والے مفلسوں کے ليے بھي ہے جو اپنے گھروں اور مالوں سے نکالے گئے الله کا فضل اس کي رضا مندي چاہتے ہيں اوروہ الله اور اس کے رسول کي مدد کرتے ہيں يہي سچے (مسلمان) ہيں (8) اور وہ (مال) ان کے ليے بھي ہے کہ جنہوں نے ان سے پہلے (مدينہ ميں) گھر اور ايمان حاصل کر رکھا ہے جو ان کے پاس وطن چھوڑ کرآتا ہے اس سے محبت کرتے ہيں اور اپنے سينوں ميں اس کي نسبت کوئي خلش نہيں پاتے جو مہاجرين کو ديا جائے اور وہ اپني جانوں پر ترجيح ديتے ہيں اگرچہ ان پر فاقہ ہو اور جو اپنے نفس کے لالچ سے بچايا جائے پس وہي لوگ کامياب ہيں (9) اور ان کے ليے بھي جو مہاجرين کے بعد آئے (اور) دعا مانگا کرتے ہيں کہ اے ہمارے رب ہميں اور ہمارےان بھائيوں کو بخش دے جو ہم سے پہلے ايمان لائے ہيں اور ہمارے دلوں ميں ايمانداروں کي طرف سے کينہ قائم نہ ہونے پائے اے ہمارے رب بے شک تو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے (10) کيا آپ نے منافقوں کو نہيں ديکھا جواپنے اہل کتاب کے کافر بھائيوں سے کہتے ہيں کہ اگر تم نکالے گئے تو ضرور ہم بھي تمہارے ساتھ نکليں گے اور تمہارے معاملہ ميں کبھي کسي کي بات نہ مانيں گے اور اگر تم سے لڑائي ہو گي تو ہم تمہاري مدد کريں گے اور الله گواہي ديتا ہے کہ وہ سراسر جھوٹے ہيں (11) اگر وہ نکالے گئے تو يہ ان کے ساتھ نہ نکليں گے اور اگر ان سے لڑائي ہوئي تو يہ ان کي مدد بھي نہ کريں گے اور اگر ان کي مدد کريں گے تو پيٹھ پھير کر بھاگيں گے پھر ان کو مدد نہ دي جائے گي (12) البتہ تمہارا خوف ان کے دلوں ميں الله (کے خوف) سے زيادہ ہے يہ اس ليے کہ وہ لوگ سمجھتے نہيں (13) وہ تم سے سب ملکر بھي نہيں لڑ سکتے مگر محفوظ بستيوں ميں يا ديواروں کي آڑ ميں ان کي لڑائي تو آپس ميں سخت ہے آپ ان کو متفق سمجھتے ہيں حالانکہ ان کے دل الگ الگ ہيں يہ اس ليے کہ وہ لوگ عقل نہيں رکھتے (14) ان کا حال تو پہلوں جيسا ہے کہ جنہوں نے ابھي اپنے کام کي سزا پائي ہے اور ان کے ليے (آخرت ميں) دردناک عذاب ہے (15) (اور) مشال شيطان کي سي ہے کہ وہ آدمي سے کہتا ہے کہ تو منکر ہو جا پھر جب وہ منکر ہو جاتا ہے تو کہتا ہے بے شک ميں تم سے بري ہوں کيوں کہ ميں الله سے ڈرتا ہوں جو سارے جہاں کا رب ہے (16) پس ان دونوں کا انجام يہ ہوتا ہے کہ وہ دونوں دوزخ ميں ہوں گے اس ميں ہميشہ رہيں گے اور ظالموں کي يہي سزا ہے (17) اے ايمان والو الله سے ڈرو اور ہر شخص کو ديکھنا چاہيئے کہ اس نے کل کے لئے کيا آگے بھيجا ہے اور الله سے ڈرو کيوں کہ الله تمہارے کاموں سے خبردار ہے (18) اور ان کي طرح نہ ہوں جنہوں نے الله کو بھلا دياپھر الله نے بھي ان کو (ايسا کر ديا) کہ وہ اپنے آپ ہي کو بھول گئے يہي لوگ نافرمان ہيں (19) دوزخي اور جنتي برابر نہيں ہو سکتے جنتّي ہي بامراد ہيں (20) اگر ہم اس قرآن کو کسي پہاڑ پرنازل کرتے تو آپ اسے ديکھتے کہ الله کے خوف سے جھک کر پھٹ جاتا اور ہم يہ مثاليں لوگوں کے ليے بيان کرتے ہيں تاکہ وہ غور کريں (21) وہي الله ہے کہ اس کے سوا کوئي معبود نہيں سب چھپي اور کھلي باتوں کا جاننے والا ہے وہ بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے (22) وہي الله ہے کہ اس کے سوا کوئي معبود نہيں وہ بادشاہ پاک ذات سلامتي دينے والا امن دينے والا نگہبان زبردست خرابي کا درست کرنے والا بڑي عظمت والا ہے الله پاک ہے اس سے جو اس کے شريک ٹھيراتے ہيں (23) وہي الله ہے پيدا کرنے والا ٹھيک ٹھيک بنانے والا صورت دينے والا اس کے اچھے اچھے نام ہيں سب چيزيں اسي کي تسبيح کرتي ہيں جو آسمانوں ميں اور زمين ميں ہيں اور وہي زبردست حکمت والا ہے (24)



60       سورة المُمتَحنَة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اے ايمان والو ميرے دشمنوں اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ کہ ان کے پاس دوستي کے پيغام بھيجتے ہو حالانکہ تمہارے پاس جو سچا دين آيا ہے اس کے يہ منکر ہو چکے ہيں رسول کو اور تمہيں ا س بات پر نکالتے ہيں کہ تم الله اپنے رب پر ايمان لائے ہو اگر تم جہاد کے ليے ميري راہ ميں اور ميري رضا جوئي کے ليے نکلے ہوتو ان کو دوست نہ بناؤ تم ان کے پاس پوشيدہ دوستي کے پيغام بھيجتے ہو حالانکہ ميں خوب جانتا ہوں جو کچھ تم مخفي اور ظاہر کرتے ہو اور جس نے تم ميں سے يہ کام کيا تو وہ سيدھے راستہ سے بہک گيا (1) اگر وہ تم پر قابو پائيں تو تمہارے دشمن ہو جائيں اور تم پر اپنے ہاتھ اور اپني زبانيں برائي سے دراز کريں اور چاہتے ہيں کہ کہيں تم کافر ہو جاؤ (2) نہ تمہيں تمہارے رشتے ناطے اور نہ تمہاري اولاد قيامت کے دن نفع ديں گے وہ تمہارے درميان فيصلہ کرے گا اور جو تم کرتے ہو الله اسے خوب ديکھتا ہے (3) بے شک تمہارے ليے ابراہيم ميں اچھا نمونہ ہے اوران لوگوں ميں جو اس کے ہمراہ تھے جب کہ انہوں نے اپني قوم سے کہا تھا بے شک ہم تم سے بيزار ہيں اور ان سے جنہيں تم الله کے سوا پوجتے ہو ہم نے تمہارا انکار کر ديا اور ہمارے او رتمہارے درميان دشمني اور بيَر ہميشہ کے ليے ظاہر ہو گيا يہاں تک کہ تم ايک الله پر ايمان لاؤ مگر ابراھيم کا اپنے باپ سے کہنا کہ ميں تمہارے ليے معافي مانگوں گا اور ميں الله کي طرف سے تمہارے ليے کسي بات کا مالک بھي نہيں ہوں اے ہمارے رب ہم نے تجھ ہي پر بھروسہ کيا اور تيري ہي طرف ہم رجوع ہوئے اور تيري ہي طرف لوٹنا ہے (4) اے ہمارے رب ہميں ان کا تختہ مشق نہ بنا جو کافر ہيں اور اے ہمارے رب ہميں معاف کر بے شک تو ہي غالب حکمت والا ہے (5) البتہ تمہارے ليے ان ميں ايک نيک نمونہ ہے اس کے ليے جو الله اور قيامت کے دن کي اميد رکھتا ہو اور جو کوئي منہ موڑے تو بے شک الله بھي بے پرواہ خوبيوں والا ہے (6) شايد کہ الله تم ميں اور ان ميں کہ جن سے تمہيں دشمني ہے دوستي قائم کر دے اور الله قادر ہے اور الله بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (7) الله تمہيں ان لوگو ں سے منع نہيں کرتا جو تم سے دين کے بارے ميں نہيں لڑتے اورنہ انہوں نے تمہيں تمہارے گھروں سے نکالا ہے اس بات سے کہ تم ان سے بھلائي کرو اور ان کے حق ميں انصاف کرو بيشک الله انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے (8) تمہيں الله انہيں سے منع کرتا ہے کہ جو دين ميں تم سے لڑے اورانہوں نے تمہيں تمہارے گھروں سے نکال ديا اور تمہارے نکالنے پر (لوگوں کي) مدد بھي کي کہ ان سے دوستي کرو اورجس نے ان سے دوستي کي تو پھر وہي ظالم بھي ہيں (9) اے ايمان والو جب تمہارے پاس مومن عورتيں ہجرت کر کے آئيں تو ان کي جانچ کر لو الله ہي ان کے ايمان کو خوب جانتا ہے پس اگر تم انہيں مومن معلوم کر لو تو انہيں کفار کي طرف نہ لوٹاؤ نہ وہ (عورتيں) ان کے ليے حلال ہيں اور نہ وہ (کافر) ان کے ليے حلال ہيں اور ان کفار کو دے دو جو کچھ انہوں نے خرچ کيا اور تم پر گناہ نہيں کہ تم ان سے نکاح کر لو جب تم انہيں ان کے مہر دے دو اور کافر عورتوں کے ناموس کو قبضہ ميں نہ رکھو اور جو تم نےان عورتوں پر خرچ کيا تھا مانگ لو اور جو انہوں نے خرچ کيا کہ وہ مانگ ليں الله کا يہي حکم ہے جو تمہارے ليے صاد رفرمايا اور الله سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے (10) اور اگرکوئي عورت تمہاري عورتوں ميں سے کفار کے پاس نکل گئي ہے پھر تمہاري باري آجائے تو ان مسلمانو ں کو دے دو جن کي بيوياں چلي گئي ہيں جتنا کہ انہوں نے ديا تھا اوراس الله سے ڈرو کہ جس پر تم ايمان لائے ہو (11) اے نبي جب آپ کے پاس ايمان والي عورتيں اس بات پر بيعت کرنے کو آئيں کہ الله کے ساتھ کسي کو شريک نہ کرينگي اور نہ چوري کريں گي اور نہ زنا کريں گي اور نہ اپني اولاد کو قتل کريں گي اور نہ بہتان کي اولاد لائيں گي جسے اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے درميان (نطفہ? شوہر سے جني ہوئي) بنا ليں اور نہ کسي نيک بات ميں آپ کي نافرماني کريں گي تو ان کي بيعت قبول کر اور ان کے ليے الله سے بخشش مانگ بے شک الله بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (12) اے ايمان والو اس قوم سے دوستي نہ کرو جن پر الله کا غضب ہوا وہ تو آخرت سے ايسے نا اميد ہو گئے کہ جيسے کافر اہلِ قبور سے نا اميد ہو گئے (13)



61       سورة الصَّف      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جو مخلوقات آسمانو ں ميں اور جو زمين ميں ہے الله کي تسبيح کرتي ہے اور وہي غالب حکمت والا ہے (1) اے ايمان والو کيو ں کہتے ہو جو تم کرتے نہيں (2) الله کے نزديک بڑي ناپسند بات ہے جو کہو اس کو کرو نہيں (3) بے شک الله تو ان کو پسند کرتا ہے جو اس کي راہ ميں صف باندھ کر لڑتے ہيں گويا وہ سيسہ پلائي ہوئي ديوار ہے (4) اور جب موسي? نے اپني قوم سے کہا کہ اے ميري قوم مجھےکيوں ستاتے ہو حالانکہ تم جانتے ہو کہ ميں تمہاري طرف الله کا رسول ہوں پس جب وہ پھر گئے تو الله نے ان کے دل پھير ديئے اور الله نافرمان لوگو ں کو ہدايت نہيں کرتا (5) اور جب عيسي? بن مريم نے کہا اے بني اسرائيل بے شک ميں الله کا تمہاري طرف سے رسول ہوں تورات جو مجھ سے پہلے ہے اس کي تصديق کرنے والا ہوں اور ايک رسول کي خوشخبري دينے والا ہوں جو ميرے بعد آئے گا اس کا نام احمد ہو گا پس جب وہ واضح دليليں لے کر ان کے پاس آ گيا تو کہنے لگے يہ تو صريح جادو ہے (6) اور اس سے زيادہ کون ظالم ہے جو الله پر جھوٹ باندھے حالانکہ اسلام کي طرف اسے بلايا جارہا ہو اور ظالم لوگوں کو ہدايت نہيں کرتا (7) وہ چاہتے ہيں کہ الله کا نور اپنے مونہوں سے بجھا ديں اور الله اپنا نور پورا کر کے رہے گا اگرچہ کافر برا مانيں (8) وہي تو ہے جس نے اپنا رسول ہدايت اور سچا دين دے کر بھيجا تاکہ اس کو سب دينوں پر غالب کرے اگرچہ مشرک نا پسند کريں (9) اے ايمان والو کيا ميں تمہيں ايسي تجارت بتاؤں جو تمہيں دردناک عذاب سے نجات دے (10) تم الله اور اس کے رسول پر ايمان لاؤ اور تم الله کي راہ ميں اپنے مالوں اور اپني جانوں سے جہاد کرو يہي تمہارے ليے بہتر ہے اگر تم جانتے ہو (11) وہ تمہارے ليے تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہيں بہشتوں ميں داخل کر ے گا جن کے نيچے نہريں بہہ رہي ہوں گي اور پاکيزہ مکانوں ميں ہميشہ رہنے کے باغو ں ميں يہ بڑي کاميابي ہے (12) اور دوسري بات جو تم پسند کرتے ہو الله کي طرف سے مدد ہے اور جلدي فتح اور ايمان والوں کو خوشخبري دے دے (13) ايمان والو الله کے مددگار ہو جاؤ جيسا کہ ابن مريم نے حواريوں سے کہا تھا کہ الله کي راہ ميں ميرا مددگار کون ہے حواريو ں نے کہا ہم الله کے مددگار ہيں پھر ايک گروہ بني اسرائيل کا ايمان لايا اور ايک گروہ کافر ہو گيا پھر ہم نے ايمان داروں کو ان کے دشمنوں پر غالب کر ديا پھر تو وہي غالب ہو کر رہے (14)



62       سورة الجُمُعَة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جو مخلوقات آسمانوں اور زمين ميں ہے الله کي تسبيح کرتي ہے وہ بادشاہ پاک ذات غالب حکمت والا ہے (1) وہي ہے جس نے ان پڑھوں ميں ايک رسول انہيں ميں سے مبعوث فرمايا جو ان پر اس کي آيتيں پڑھتا ہے اور انہيں پاک کرتا ہے اور انہيں کتاب اور حکمت سکھاتا ہے اور بے شک وہ اس سے پہلے صريح گمراہي ميں تھے (2) اور دوسروں کے ليے بھي جو ابھي ان سے نہيں ملے اور وہ زبردست حکمت والا ہے (3) يہ الله کا فضل ہے جسے چاہے دے اور الله بڑا فضل کرنے والا ہے (4) ان لوگو ں کي مثال جنہيں تورات اٹھوائي گئي پھر انہوں نے اسے نہ اٹھايا گدھے کي سي مثال ہے جو کتابيں اٹھاتا ہے ان لوگوں کي بہت بري مثال ہے جنہوں نے الله کي آيتو ں کو جھٹلايا اور الله ظالم لوگوں کو ہدايت نہيں کرتا (5) کہہ دو اے لوگو جو يہودي ہو اگر تم خيال کرتے ہو کہ تم ہي الله کے دوست ہو سوائے دوسرے لوگوں کے تو موت کي آرزو کرو اگر تم سچے ہو (6) اور وہ لوگ اس کي کبھي بھي تمنا نہ کريں گے بسبب ان (عملوں) کے جو ان کے ہاتھوں نے آگے بھيجے اور الله ظالموں کو خوب جانتا ہے (7) کہہ دو بے شک وہ موت جس سے تم بھاگتے ہو سو وہ تو ضرور تمہيں ملنے والي ہے پھر تم اس کي طرف لوٹائے جاؤ گے جو ہر چھپي اور کھلي بات کا جاننے والا ہے پھر وہ تمہيں بتائے گا جو کچھ تم کيا کرتے تھے (8) اے ايمان والو جب جمعہ کے دن نماز کے ليے اذان دي جائے تو ذکر الہي? کي طرف لپکو اور خريد و فروخت چھوڑ دو تمہارے ليے يہي بات بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو (9) پس جب نماز ادا ہو چکے تو زمين ميں چلو پھرو اور الله کا فضل تلاش کرو اور الله کو بہت ياد کرو تاکہ تم فلاح پاؤ (10) اور جب وہ لوگ تجارت ياتماشہ ديکھتے ہيں تو اس پر ٹوٹ پڑتے ہيں اور آپ کو کھڑا ہوا چھوڑ جاتے ہيں کہہ دو جو الله کے پاس ہے وہ تماشا اور تجارت سے کہيں بہتر ہے اور الله بہتر روزي دينے والا ہے (11)



63       سورة المنَافِقون      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جب آپ کے پاس منافق آتے ہيں تو کہتے ہيں ہم گواہي ديتے ہيں کہ بے شک آپ الله کے رسول ہيں اور الله جانتا ہے کہ بے شک آپ اس کے رسول ہيں اور الله گواہي ديتا ہے کہ بے شک منافق جھوٹے ہيں (1) انہوں نے اپني قسموں کو ڈھال بنا کر رکھا ہے پھر (لوگوں کو) الله کي راہ سے روکتے ہيں بے شک کيسا برا کام ہے جو وہ کر رہے ہيں (2) يہ اس ليے کہ وہ ايمان لائے پھر منکر ہو گئے پس ان کے دلوں پر مہر کر دي گئي ہے پس وہ نہيں سمجھتے (3) اور جب آپ ان کو ديکھيں تو اپ کو ان کے ڈيل ڈول اچھے لگيں اور اگر وہ بات کريں تو آپ انکي بات سن ليں گويا کہ وہ ديوار سے لگي ہوئي لکڑياں ہيں وہ ہر آواز کو اپنے ہي اُوپر خيال کرتے ہيں وہي دشمن ہيں پس ان سے ہوشيار رہيے الله انہيں غارت کرے کہاں وہ بہکے جا رہے ہيں (4) اور جب ان سے کہا جائے کہ آؤ تمہارے ليے رسول الله مغفرت طلب کريں تو اپنے سر پھير ليتے ہيں اور آپ انہيں ديکھيں گے کہ وہ رکتے ہيں ايسے حال ميں کہ وہ تکبر کرنے والے ہيں (5) برابر ہے خواہ وہ آپ ان کے ليے معافي مانگيں يا نہ مانگيں اللهانہيں ہر گز نہيں بخشے گا بے شک الله بدکار قوم کو ہدايت نہيں کرتا (6) وہي لوگ ہيں جوکہتے ہيں کہ ان پر خرچ نہ کرو جو رسول الله کے پاس ہيں يہاں تک کہ وہ تتر بتر ہو جائيں اور آسمانوں اور زمين کے خزانے الله ہي کے ليے ہيں ليکن منافق نہيں سمجھتے (7) وہ کہتے ہيں کہ اگر ہم مدينہ کي طرف لوٹ کر گئے تو اس ميں سے عزت والا ذليل کو ضرور نکال دے گا اور عزت تو الله اوراس کے رسول اور مومنين ہي کے ليے ہے ليکن منافق نہيں جانتے (8) اے ايمان والو تمہيں تمہارے مال اور تمہاري اولاد الله کے ذکر سے غافل نہ کر ديں اور جو کوئي ايسا کرے گا سووہي نقصان اٹھانے والے ہيں (9) اوراس ميں سے خرچ کرو جو ہم نے تمہيں روزي دي ہے اس سے پہلے کہ کسي کو تم ميں سے موت آجائے تو کہے اے ميرے رب تو نے مجھے تھوڑي مدت کے ليے ڈھيل کيوں نہ دي کہ ميں خيرات کرتا اور نيک لوگو ں ميں ہو جاتا (10) اور الله کسي نفس کو ہرگز مہلت نہيں دے گا جب اس کي اجل آجائے گي اور الله اس سے خبردار ہے جو تم کرتے ہو (11)



64       سورة التّغَابُن      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جو مخلوقات آسمانوں ميں اور جو زمين ميں ہے الله کي تسبيح کرتي ہے اسي کي حکومت ہے اور اس کي تعريف ہے اوروہ ہر چيز پر قادر ہے (1) اسي نے تو تمہيں پيدا کيا ہے پھر کوئي تم ميں سے کافر ہے اور کوئي مومن اورجو کچھ تم کر رہے ہو الله ديکھ رہا ہے (2) اسي نے آسمانوں اور زمين کو ٹھيک طور پر بنايا ہے اور تمہاري صورت بنائي پھر تمہاري صورتيں اچھي بنائيں اور اسي کي طرف لوٹ کر جانا ہے (3) وہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمين ميں ہے اور وہ جانتاہے جو تم چھپاتے ہو اور جو تم ظاہر کرتے ہو اور الله ہي سينوں کے بھيد جانتا ہے (4) کيا تمہارے ہاں ان کي خبر نہيں پہنچي جو اس ے پہلے منکر ہوئے پس انہوں نے اپنے کام کا وبال چکھا اوران کے ليے دردناک عذاب ہے (5) يہ اس ليے کہ ان کے پاس ان کے رسول واضح دليليں لے کر آتے تھے تووہ کہا کرتے تھے کہ کيا آدمي ہم کو راہ دکھائيں گے پس انہوں نے انکار کيا اورمنہ موڑ ليا اور الله نے پروا نہ کي اور الله بے نياز تعريف کيا ہوا ہے (6) کافروں نے سمجھ ليا کہ قبروں سے اٹھائے نہ جائيں گے کہہ دوکيوں نہيں مجھے اپنے رب کي قسم ہے ضرور اٹھائے جاؤ گے پھر تمہيں بتلايا جائے گا جو کچھ تم نے کيا تھا اور يہ بات الله پر آسان ہے (7) پس الله اوراس کے رسول پر ايمان لاؤ اور اس نور پر جو ہم نے نازل کيا ہے اور الله اس سے جو تم کرتے ہو خبردار ہے (8) جس دن تمہيں جمع ہونے کے دن جمع کرے گا وہ دن ہار جيت کا ہے اور جو کوئي الله پر ايمان لائے اور نيک عمل کرے الله اس سے اس کي برائياں دور کر دے گا اور اسے بہشتوں ميں داخل کرے گا جن کے نيچے نہريں بہہ رہي ہوں گي ان ميں ہميشہ رہيں گے يہي بڑي کاميابي ہے (9) اورجنہوں نے انکار کيا اور ہماري آيتوں کو جھٹلايا يہي لوگ دوزخي ہيں اس ميں ہميشہ رہيں گے اوروہ بري جگہ ہے (10) الله کے حکم کے بغير کوئي مصيبت بھي نہيں آتي اور جو الله پر ايمان رکھتا ہے وہ اس کے دل کو ہدايت ديتا ہے اور الله ہر چيز جاننے والا ہے (11) اور الله اور اس کے رسول کي فرمانبرداري کرو پھر اگر تم نے منہ موڑ ليا تو ہمارے رسول پر بھي صرف کھول کر ہي پہنچا دينا ہے (12) الله ہي ہے اس کے سوا کوئي معبود نہيں اور الله ہي پر ايمانداروں کو بھروسہ رکھنا چاہيئے (13) اے ايمان والو بے شک تمہاري بيويوں اور اولاد ميں سے بعض تمہارے دشمن بھي ہيں سو ان سے بچتے رہو اور اگرتم معاف کرو اور درگزر کرو ارو بخش دو تو الله بھي بخشنے واا نہايت رحم والا ہے (14) تمہارے مال اور اولاد تمہارے ليے محض آزمائش ہيں اور الله کے پاس تو بڑا اجر ہے (15) پس جہاں تک تم سے ہو سکے الله سے ڈرو اور سنو اور حکم مانو اور اپنے بھلے کے ليے خرچ کرو اورجو شخص اپنے دل کے لالچ سے محفوظ رکھا گيا سووہي فلاح بھي پانے والے ہيں (16) اگر تم الله کو نيک قرض دو تو وہ اسے تمہارے ليے دگنا کر دے گا اور تمہيں بخش دے گا اور الله بڑا قدردان حلم والا ہے (17) سب چھپي اورکھلي کا جاننے والا غالب حکمت والا ہے (18)



65       سورة الطّلاَق      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اے نبي جب تم عورتوں کو طلاق دو تو ان کي عدت کے موقع پر طلاق دو اور عدت گنتے رہو اور الله سے ڈرتے رہو جو تمہارا رب ہے نہ تم ہي ان کو ان کے گھروں سے نکالو اور نہ وہ خود ہي نکليں مگر جب کھلم کھلا کوئي بے حيائي کا کام کريں اور يہ الله کي حديں ہيں اور جو الله کي حدوں سے بڑھاا تو اس نے اپنے نفس پر ظلم کيا آپ کو کيا معلوم کہ شايد الله اس کے بعد اور کوئي نئي بات پيدا کر دے (1) پس جب وہ اپني عدت کو پہنچ جائيں تو انہيں دستور سے رکھ لو يا انہيں دستور سے چھوڑ دو اور دو معتبر آدمي اپنے ميں سے گواہ کر لو اور الله کے ليے گواہي پوري دو يہ نصيحت کي باتيں انہيں سمجھائي جاتي ہيں جو الله اور قيامت پر ايمان رکھتے ہيں اور جو الله سے ڈرتا ہے الله اس کے ليے نجات کي صورت نکال ديتا ہے (2) اور اسے رزق ديتا ہے جہاں سے اسے گمان بھي نہ ہو اور جو الله پر بھروسہ کرتا ہے سو وہي اس کو کافي ہے بے شک الله اپنا حکم پورا کرنے والا ہے الله نے ہر چيز کے ليے ايک اندازہ مقرر کر ديا ہے (3) اور تمہاري عورتوں ميں سے جن کو حيض کي اميد نہيں رہي ہے اگر تمہيں شبہ ہو تو ان کي عدت تين مہينے ہيں اور ان کي بھي جنہيں ابھي حيض نہيں آيا اور حمل واليوں کي عدت ان کے بچہ جننے تک ہے اور جو الله سے ڈرتا ہے وہ اس کے کام آسان کر ديتا ہے (4) يہ الله کا حکم ہے جو اس نے تمہاري طرف نازل کيا ہے اور جو الله سے ڈرتا ہے وہ اس سے اس کي برائياں دور کر ديتا ہے اور اسے بڑااجر بھي ديتا ہے (5) طلاق دي ہوئي عورتوں کو وہيں رکھو جہاں تم اپنے مقدور کے موافق رہتے ہو اورانہيں ايذا نہ دو انہيں تنگ کرنے کے ليے اور اگر وہ حاملہ ہوں تو انہيں نان ونفقہ دو جب تک وہ وضع حمل کريں پس اگر پلائيں دودھ تمہارے ليے تو دو ان کو ان کي اجرت دو اور آپس ميں دستور کے مطابق مشورہ کر لو اور اگر تم آپس ميں تنگي کرو تو اس کے ليے دوسري عورت دودھ پلائے گي (6) مقدور والا اپنے مقدور کے موافق خرچ کرے اور اگر تنگ دست ہو تو جو کچھ الله نے اسے ديا ہے اس ميں سے خرچ کرے الله کسي کو تکليف نہيں ديتا مگر اسي قدر جو اسے دے رکھا ہے عنقريب الله تنگي کے بعد آساني کر دے گا (7) اور کتني ہي بستياں اپنے رب اوراس کے رسولوں کے حکم سے سر کش ہوگئيں پھر ہم نے بھي ان سے سخت حساب ليا اور ان کو بري سزا دي (8) پس ان بستيوں نے اپنے کام کا وبال چکھا اور ان کا انجام کار بربادي ہوئي (9) الله نے ان کے ليے سخت عذاب تيار کر رکھا ہے پھر اے عقل والو الله سے ڈرتے رہو جو ايمان لا چکے ہو بے شک الله نے تمہاري طرف نصيحت نازل کي ہے (10) يعني ايک رسول جو تمہيں الله کي واضح آيتيں پڑھ کر سناتا ہے تاکہ جو ايمان لائے اورانہوں نے نيک کام بھي کيے انہيں اندھيروں سے نکال کر روشني ميں لے جائے اورجو الله پر ايمان لائے اور اس نے نيک کام بھي کيے تو اسے ايسے باغوں ميں داخل کرے گا جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي وہ ان ميں سدا رہيں گے الله نے اس کو بہت اچھي روزي دي ہے (11) الله ہي ہے جس نے سات آسمان پيدا کيے اور زمينيں بھي اتني ہي ان ميں حکم نازل ہوا کرتا ہے تاکہ تم جان لو کہ الله ہر چيز پر قادر ہے اور الله نے ہر چيز کو علم سے احاطہ کر رکھا ہے (12)



66       سورة التّحْريم      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اے نبي آپ کيوں حرام کرتے ہيں جو الله نے آپ کے ليے حلال کيا ہے آپ اپني بيويوں کي خوشنودي چاہتے ہيں اور الله بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (1) الله نے تمہارے ليے اپني قسموں کا توڑ دينا فرض کر ديا ہے اور الله ہي تمہارا مالک ہے اوروہي سب کا جاننے والا حکمت والا ہے (2) اور جب نبي نے چھپا کر اپني کسي بيوي سے ايک بات کہہ دي اور پھر جب اس بيوي نے وہ بات بتا دي اور الله نے اس کو نبي پر ظاہر کر ديا تو نبي نے اس ميں سے کچھ بات جتلا دي اور کچھ ٹال دي پس جب پيغمبر نے اس کو وہ بات جتلا دي تو بولي آپ کو کس نے يہ بات بتا دي آپ نے فرمايا مجھے خدائے عليم و خبير نے يہ بات بتلائي (3) اگر تم دونوں الله کي جناب ميں توبہ کرو تو (بہتر) ورنہ تمہارے دل تو مائل ہو ہي چکے ہيں اوراگر تم آپ کے خلاف ايک دوسرے کي مدد کرو گي تو بے شک اللهآپ کا مددگار ہے اور جبرائيل اور نيک بخت ايمان والے بھي اور سب فرشتے اس کے بعد آپ کے حامي ہيں (4) اگر نبي تميں طلاق دے دے تو بہت جلد اس کا رب اس کے بدلے ميں تم سے اچھي بيوياں دے دے گا فرمانبردار ايمان والياں نمازي توبہ کرنے والي عبادت گزار روزہ دار بيوائيں اور کنوارياں (5) اے ايمان والو اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو دوزخ سے بچاؤ جس کا ايندھن آدمي اور پتھر ہيں اس پر فرشتے سخت دل قوي ہيکل مقرر ہيں وہ الله کي نافرماني نہيں کرتے جو وہ انہيں حکم دے اور وہي کرتے ہيں جو انہيں حکم ديا جاتا ہے (6) اے کافرو آج بہانے نہ بناؤ تمہيں وہي بدلہ ديا جائے گا جو تم کيا کرتے تھے (7) اے ايمان والو الله کے سامنے خالص توبہ کرو کچھ بعيد نہيں کہ تمہارا رب تم سے تمہارے گناہ دور کر دے اور تمہيں بہشتوں ميں داخل کرے جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي جس دن الله اپنے نبي کو اور ان کو جو اس کے ساتھ ايمان لائے رسوا نہيں کرے گا ان کا نور ان کے آگے اور ان کے دائيں دوڑ رہا ہوگا وہ کہہ رہے ہوں گے اے ہمارے رب ہمارے ليے ہمارا نور پورا کر اور ہميں بخش دے بے شک تو ہر چيز پر قادر ہے (8) اے نبي کافروں اور منافقوں سے جہاد کر اور ان پر سختي کر اور انکا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بہت ہي بري جگہ ہے (9) الله کافرو ں کے ليے ايک مثال بيان کرتا ہے نوح اور لوط کي بيوي کي وہ ہمارے دو نيک بندوں کے نکاح ميں تھيں پھر ان دونوں نے ان کي خيانت کي سو وہ الله کے غضب سے بچانے ميں ان کے کچھ بھي کام نہ آئے اور کہا جائے گا دونوں دوزخ ميں داخل ہونے والوں کے ساتھ داخل ہو جاؤ (10) اور الله ايمان داروں کے ليے فرعون کي بيوي کي مثال بيان کرتا ہے جب اس نے کہاکہ اے ميرے رب ميرے ليے اپنے پاس جنت ميں ايک گھر بنا اور مجھے فرعون اور اس کے کام سے نجات دے اور مجھے ظالموں کي قوم سے نجات دے (11) اور مريم عمران کي بيٹي (کي مثال بيان کرتا ہے) جس نے اپني عصمت کو محفوظ رکھا پھر ہم نے اس ميں اپني طرف سے روح پھونکي اور اس نے اپنے رب کي باتوں کو اور اس کي کتابوں کو سچ جانا اوروہ عبادت کرنے والو ں ميں سے تھي (12)



67       سورة المُلک      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

وہ ذات با برکت ہے جس کے ہاتھ ميں سب حکومت ہے اور وہ ہر چيز پر قادر ہے (1) جس نے موت اور زندگي کو پيدا کيا تاکہ تمہيں آزمائيں کہ تم ميں کس کے کام اچھے ہيں اور وہ غالب بخشنے والا ہے (2) جس نے سات آسمان اوپر تلے بنائے تو رحمان کي اس صنعت ميں کوئي خلل نہ ديکھے گا تو پھر نگاہ دوڑا کيا تجھے کوئي شگاف دکھائي ديتا ہے (3) پھر دوبارہ نگاہ کر تيري طرف نگاہ ناکام لوٹ آئے گي اور وہ تھکي ہوئي ہو گي (4) اور ہم نے دنيا کے آسمان کو چراغوں سے آراستہ کيا ہے اور ہم نے انہيں شيطانوں کو مارنے کے ليے آلہ بنا ديا ہے اور ہم نے ان کے ليے بھڑکتي آگ کا عذاب تيار کر رکھا ہے (5) اور جنہوں نے اپنے رب کا انکار کيا ہے ان کے ليے جہنم کا عذاب ہے اور وہ بہت ہي بري جگہ ہے (6) جب اس ميں ڈالے جائيں گے تو اس کے شور کي آواز سنيں گے اور وہ جوش مارتي ہوگي (7) ايسا معلوم ہو گا کہ جوش کي وجہ سے ابھي پھٹ پڑے گي جب اس ميں ايک گروہ ڈالا جائے گا تو ان سے دوزخ کے داروغہ پوچھيں گے کياتمہارے پاس کوئي ڈرانے والا نہيں آيا تھا (8) وہ کہيں گے ہاں بے شک ہمارے پاس ڈرانے والا آيا تھا پر ہم نے جھٹلا ديا اور کہہ ديا کہ الله نے کچھ بھي نازل نہيں کيا تم خود بڑي گمراہي ميں پڑے ہوئے ہو (9) اور کہيں گے کہ اگر ہم نے سنا يا سمجھا ہوتا تو ہم دوزخيوں ميں نہ ہوتے (10) پھر وہ اپنے گناہ کا اقرار کريں گے سو دوزخيوں پر پھٹکار ہے (11) بے شک جو لوگ اپنے رب سے بن ديکھے ڈرتے ہيں ان کے ليے بخشش اور بڑا اجر ہے (12) اور تم اپني بات کو چھپاؤ يا ظاہر کرو بے شک وہ سينوں کے بھيد خوب جانتا ہے (13) بھلا وہ نہيں جانتا جس نے (سب کو) پيدا کيا وہ بڑا باريک بين خبردار ہے (14) وہي تو ہے جس نے تمہارے ليے زمين کو نرم کر ديا سو تم اس کے راستوں ميں چلو پھر اور الله کے رزق ميں سے کھاؤ اور اسي کے پاس پھر کر جانا ہے (15) کيا تم اس سے ڈرتے نہيں جو آسمان ميں ہے کہ وہ تمہيں زمين ميں دھنسا دے پس يکايک وہ لرزنے لگے (16) کيا تم اس سے نڈر ہو گئے ہو جو آسمان ميں ہے وہ تم پر پتھر برسا دے پھر تمہيں معلوم ہو جائے گا کہ ميرا ڈرانا کيسا ہے (17) اور ان سے پہلے لوگ بھي جھٹلا چکے ہيں پھر ہماري ناراضگي کاکيا نتيجہ ہوا (18) اور کيا انہوں نے اپنے اوپر پرندوں کو پر کھولتے اور سکيڑتے ہوئے نہيں ديکھا جنہيں رحمان کے سوا کوئي نہيں تھام رہا بے شک وہ ہر چيز کو ديکھ رہاہے (19) بھلا وہ تمہارا کون سا لشکر ہے جو رحمن? کے مقابلہ ميں تمہاري مدد کرے گا کچھ نہيں کافر تو دھوکے ميں پڑے ہوئے ہيں (20) بھلا وہ کون ہے جو تم کو روزي دے گا اگر وہ اپني روزي بند کر لے کچھ نہيں بلکہ وہ سرکشي اور نفرت ميں اڑے بيٹھے ہيں (21) پس کيا وہ شخص جو اپنے منہ کے بل اوندھا چلتا ہے وہ زيادہ راہِ راست پر ہے يا وہ جو سيدھے راستے پر سيدھا چلا جاتا ہے (22) کہہ دو اسي نے تم کو پيدا کيا ہے اور تمہارے ليے کان اور آنکھ اور دل بھي بنائے ہيں (مگر )تم بہت ہي کم شکر کرتے ہو (23) کہہ دو اسي نے تمہيں زمين ميں پھيلايا ہے اور اسي کے پاس جمع کر کے لائے جاؤ گے (24) اور وہ کہتے ہيں کہ يہ وعدہ کب ہو گا اگر تم سچے ہو (25) کہہ دو اس کي خبر تو الله ہي کو ہے اور ميں تو صاف صاف ڈرانے والا ہوں (26) پھر جب وہ اسے قريب ديکھيں گے تو ان کي صورتيں بگڑ جائيں گي جو کافر ہيں اور کہا جائے گا يہ وہي ہے جسے تم دنيا ميں مانگا کرتے تھے (27) کہہ دو بھلاديکھو تو سہي اگر الله مجھے اور ميرے ساتھ والوں کو ہلاک کرے يا ہم پر رحم کرے پھر وہ کون ہے جو منکروں کو دردناک عذاب سے بچا سکے (28) کہہ دو وہي رحمن? ہے ہم اس پر ايمان لائے اور اسي پر ہم نے بھروسہ بھي کررکھا پس عنقريب تم جان لو گے کون صريح گمراہي ميں ہے (29) کہہ دو بھلا ديکھو تو سہي اگر تمہارا پاني خشک ہو جائے تو وہ کون ہے جو تمہارے پاس صاف پاني لے آئے گا (30)



68       سورة القَلَم     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

ن? قلم کي قسم ہے اور اس کي جو اس سے لکھتے ہيں (1) آپ الله کے فضل سے ديوانہ نہيں ہيں (2) اور آپ کے ليے تو بے شمار اجر ہے (3) اور بے شک آپ تو بڑے ہي خوش خلق ہيں (4) پس عنقريب آپ بھي ديکھ ليں گے اور وہ بھي ديکھ ليں گے (5) کہ تم ميں سے کون ديوانہ ہے (6) بے شک آپ کا رب ہي خوب جانتا ہے کہ کون اس کي راہ سے بہکا ہے اور وہ ہدايت پانے والوں کو بھي خوب جانتا ہے (7) پس آپ جھٹلانےوالوں کا کہا نہ مانيں (8) وہ تو چاہتے ہيں کہ کہيں آپ نرمي کريں تو وہ بھي نرمي کريں (9) اور ہر قسميں کھانے والے ذليل کا کہا نہ مان (10) جو طعنے دينے والا چغلي کھانے والا ہے (11) نيکي سے روکنے والا حد سے بڑھاہوا گناہگار ہے (12) بڑا اجڈ اس کے بعد بد اصل بھي ہے (13) اس لئے کہ وہ مال اور اولاد والا ہے (14) جب اس پر ہماري آيتيں پڑھي جاتي ہيں تو کہتا ہے پہلوں کي کہانياں ہيں (15) عنقريب ہم اس کي ناک پر داغ لگائيں گے (16) بے شک ہم نے ان کو آزمايا ہے جيسا کہ ہم نے باغ والوں کو آزمايا تھا جب انہوں نے قسم کھائي تھي کہ وہ ضرور صبح ہوتے ہي اس کا پھل توڑ ليں گے (17) اور انشاالله بھي نہ کہا تھا (18) پھر تو اس پر رات ہي ميں آپ کے رب کي طرف سے ايک جھونکا چل گيا درآنحاليکہ وہ سونے والے تھے (19) پھر وہ کٹي ہوئي کھيتي کي طرح ہو گيا (20) پھر وہ صبح کو پکارنے لگے (21) کہ اپنے کھيت پر سويرے چلو اگر تم نے پھل توڑنا ہے (22) پھر وہ آپس ميں چپکے چپکے يہ کہتے ہوئے چلے (23) کہ تمہارے باغ ميں آج کوئي محتاج نہ آنے پائے (24) اور وہ سويرے ہي بڑے اہتمام سے پھل توڑنے کي قدرت کا خيال کر کے چل پڑے (25) پس جب انہوں نے اسے ديکھا تو کہنے لگےکہ ہم تو راہ بھول گئے ہيں (26) بلکہ ہم تو بدنصيب ہيں (27) پھر ان ميں سے اچھے آدمي نے کہا کياميں نے تمہيں نہيں کہا تھا کہ تم کس ليے تسبيح نہيں کرتے (28) انہوں نے کہا ہمارا رب پاک ہے بے شک ہم ظالم تھے (29) پھر ايک دوسرے کي طرف متوجہ ہو کر آپس ميں ملامت کرنے لگے (30) انہوں نے کہا ہائے افسوس بے شک ہم سرکش تھے (31) شايد ہمارا رب ہمارے ليے اس سے بہتر باغ بدل دے بے شک ہم اپنے رب کي طرف رجوع کرنے والے ہيں (32) عذاب يونہي ہوا کرتا ہے اور البتہ آخرت کا عذاب تو کہيں بڑھ کر ہے کاش وہ جانتے (33) بے شک پرہيزگاروں کے ليے ان کے رب کے ہاں نعمت کے باغ ہيں (34) پس کيا ہم فرمانبرداروں کو مجرموں کي طرح کر ديں گے (35) تمہيں کيا ہوگيا کيسا فيصلہ کر رہے ہو (36) کيا تمہارے پاس کوئي کتاب ہے جس ميں تم پڑھتے ہو (37) کہ بے شک تمہيں آخرت ميں ملے گا جو تم پسند کرتے ہو (38) کيا تمہارے ليے ہم نے قسميں کھا لي ہيں جو قيامت تک چلي جائيں گي کہ بے شک تمہيں وہي ملے گا جو تم حکم کرو گے (39) ان سے پوچھيئے کون سا ان ميں اس بات کا ذمہ دار ہے (40) کيا ان کے معبود ہيں پھر اپنے معبودوں کو لے آئيں اگر وہ سچے ہيں (41) جس دن پنڈلي کھولي جائے گي اور وہ سجدہ کرنے کو بلائے جائيں گے تو وہ نہ کر سکيں گے (42) ان کي آنکھيں جھکي ہوں گي ان پر ذلت چھا رہي ہو گي اوروہ پہلے (دنيا ميں) سجدہ کے ليے بلائے جاتے تھے حالانکہ وہ صحيح سالم ہوتے تھے (43) پس مجھے اور اس کلام کے جھٹلانے والوں کو چھوڑ دو ہم انہيں بتدريج (جہنم کي طرف) لے جائے گے اس طور پر کہ انہيں خبر بھي نہيں ہو گي (44) اور ہم انکو ڈھيل ديتے ہيں بے شک ہماري تدبير زبردست ہے (45) کيا آپ ان سے کچھ اجرت مانگتے ہيں کہ جس کا تاوان کا ان پر بوجھ پڑ رہا ہے (46) يا ان کے پاس غيب کي خبر ہے کہ وہ اسے لکھ ليتے ہيں (47) پھر آپ اپنے رب کے حکم کا انتظار کريں اور مچھلي والے جيسے نہ ہوجائيں جب کہ اس نے اپنے رب کو پکارا اور وہ بہت ہي غمگين تھا (48) اگر اس کے رب کي رحمت اسے نہ سنبھال ليتي تو وہ برے حال سے چٹيل ميدان ميں پھينکا جاتا (49) پس اسے اس کے رب نے نوازا پھر اسے نيک بختو ں ميں کر ديا (50) اور بالکل قريب تھا کہ کافر آپ کو اپني تيز نگاہوں سے پھسلا ديں جب کہ انہوں نے قرآن سنا اور کہتے ہيں کہ يہ تو ديوانہ ہے (51) اور حالانکہ يہ قرآن تمام دنيا کے ليے صرف نصيحت ہے (52)



69        سورة الحَاقَّة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

قيامت (1) قيامت کيا چيز ہے (2) اور تمہيں کس چيز نے بتايا کہ قيامت کيا ہے (3) ثمود اور عاد نے قيامت کو جھٹلايا تھا (4) سو ثمود تو سخت ہيبت ناک چيخ سے ہلاک کيے گئے (5) اور ليکن قوم عاد سو وہ ايک سخت آندھي سے ہلاک کيے گئے (6) وہ ان پر سات راتيں اور آٹھ دن لگاتار چلتي رہي (اگر تو موجود ہوتا) اس قوم کو اس طرح گرا ہوا ديکھتا کہ گويا کہ گھري ہوئي کھجوروں کے تنے ہيں (7) سو کيا تمہيں ان کا کوئي بچا ہوا نظر آتا ہے (8) اور فرعون اس سے پہلے کے لوگ اور الٹي ہوئي بستيوں والے گناہ کے مرتکب ہوئے (9) پس انہوں نے اپنے رب کے رسول کي نافرماني کي تو الله نے انہيں سخت پکڑ ليا (10) بے شک ہم نے جب پاني حد سے گزر گيا تھا تو تمہيں کشتي ميں سوار کر ليا تھا (11) تاکہ ہم اسے تمہارے ليے ايک يادگار بنائيں اور اس کو کان يا د رکھنے والے ياد رکھيں (12) پھر جب صور ميں پھونکا جائے گا ايک بار پھونکا جانا (13) اور زمين اور پہاڑ اٹھائے جائيں گے پس وہ دونوں ريزہ ريزہ کر ديئے جائيں گے (14) پس اس دن قيامت ہو گي (15) اور آسمان پھٹ جائے گا اوروہ اس دن بودا ہوگا (16) اور اس کے کنارے پر فرشتے ہوں گے اور عرشِ الہي? کو اپنے اوپر اس دن آٹھ فرشتے اٹھائيں گے (17) اس دن تم پيش کيے جاؤ گے تمہارا کوئي راز مخفي نہ رہے گا (18) جس کو اس کا اعمال نامہ اس کے داہنے ہاتھ ميں ديا جائے گا سو وہ کہے گا لو ميرا اعمال نامہ پڑھو (19) بے شک ميں سمجھتا تھا کہ ميں اپنا حساب ديکھوں گا (20) سووہ دل پسند عيش ميں ہو گا (21) بلند بہشت ميں (22) جس کے ميوے جھکے ہوں گے (23) کھاؤ اور پيئو ان کاموں کے بدلے ميں جو تم نے گزشتہ دنوں ميں آگے بھيجے تھے (24) اور جس کا اعمال نامہ اس کے بائيں ہاتھ ميں ديا گيا تو کہے گا اے کاش ميرا اعمال نامہ نہ ملتا (25) اور ميں نہ جانتا کہ ميرا حساب کيا ہے (26) کاش وہ (موت) خاتمہ کرنے والي ہوتي (27) ميرا مال ميرے کچھ کام نہ آيا (28) مجھ سے ميري حکومت بھي جاتي رہي (29) اسے پکڑو اسے طوق پہنا دو (30) پھر اسے دوزخ ميں ڈال دو (31) پھر ايک زنجير ميں جس کا طول ستر گز ہے اسے جکڑ دو (32) بے شک وہ الله پر يقين نہيں رکھتا تھا جو عظمت والا ہے (33) اور نہ وہ مسکين کے کھانا کھلانے کي رغبت ديتا تھا (34) سو آج اس کا يہاں کوئي دوست نہيں (35) اور نہ کھانا ہے مگر زخموں کا دھون (36) اسے سوائے گناہگاروں کے کوئي نہيں کھائے گا (37) سو ميں ان چيزوں کي قسم کھاتا ہوں جو تم ديکھتے ہو (38) اوران کي جو تم نہيں ديکھتے (39) کہ بے شک يہ (قرآن) رسول کريم کي زبان سے نکلا ہے (40) اور وہ کسي شاعر کا قول نہيں (مگر) تم بہت ہي کم يقين کرتے ہو (41) اور نہ ہي کسي جادوگر کا قول ہے تم بہت ہي کم غور کرتے ہو (42) وہ پرودگار عالم کا نازل کيا ہوا ہے (43) اور اگر وہ کوئي بناوٹي بات ہمارے ذمہ لگاتا (44) تو ہم اس کا داہنا ہاتھ پکڑ ليتے (45) پھر ہم اس کي رگِ گردن کاٹ ڈالتے (46) پھر تم ميں سے کوئي بھي اس سے روکنے والا نہ ہوتا (47) اور بے شک وہ تو پرہيزگاروں کے ليے ايک نصيحت ہے (48) اور بے شک ہم جانتے ہيں کہ بعض تم ميں سے جھٹلانے والے ہيں (49) اور بے شک وہ کفار پر باعث حسرت ہے (50) اور بے شک وہ يقين کرنے کے قابل ہے (51) پس اپنے رب کے نام کي تسبيح کر جو بڑا عظمت والا ہے (52)



70        سورة المعَارج      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

ايک سوال کرنے والے نے اس عذاب کا سوال کيا جو واقع ہونے والا ہے (1) کافرو ں کے ليے کہ اس کا کوئي ٹالنے والا نہيں (2) جس الله کي طرف سے واقع ہو گا جو سيڑھيوں کا (يعني آسمانوں کا) مالک ہے (3) (جن سيڑھيوں سے) فرشتے اور اہلِ ايمان کي روحيں اس کے پاس چڑھ کر جاتي ہيں (اور وہ عذاب) اس دن ہو گا جس کي مقدار پچاس ہزار سال کي ہے (4) آپ اچھي طرح سے صبر کيے رہيں (5) بے شک وہ اسے دور ديکھتے ہيں (6) اور ہم اسے قريب ديکھتے ہيں (7) جس دن آسمان پگھلے ہوئے تانبے کي مانند ہوگا (8) اور پہاڑ دھني ہوئي رنگداراؤن کي طرح ہوں گے (9) اور کوئي دوست کسي دوست کو نہيں پوچھے گا (10) وہ انہيں کھائيں جائيں گے مجرم چاہے گا کہ کاش اس دن کے عذاب کے بدلے ميں اپنے بيٹوں کو دے دے (11) اوراپني بيوي اور اپنے بھائي کو (12) اور اپنے اس کنبہ کو جو اسے پناہ ديتا تھا (13) اوران سب کو جو زمين ميں ہيں پھر اپنے آپ کو بچا لے (14) ہرگز نہيں بے شک وہ تو ايک آگ ہے (15) کھالوں کو اتارنے والي (16) اس کو بلائے گي جس نے پيٹھ پھيري اورمنہ موڑا (17) اور مال جمع کيا اورگن گن کر رکھا (18) بے شک انسان کم ہمت پيدا ہوا ہے (19) جب اسے تکليف پہنچتي ہے تو چلا اٹھتا ہے (20) اور جب اسے مال ملتا ہے تو بڑا بخيل ہے (21) مگر وہ نمازي (22) جو اپني نماز پر ہميشہ سے قائم ہيں (23) اوروہ جن کے مالو ں ميں حصہ معين ہے (24) سائل اور غير سائل کے ليے (25) اوروہ جو قيامت کے دن کا يقين رکھتے ہيں (26) اور وہ جو اپنے رب کے عذاب سے ڈرنے والے ہيں (27) بے شک ان کے رب کے عذاب کا خطرہ لگا ہوا ہے (28) اوروہ جو اپني شرم گاہوں کي حفاظت کرتے ہيں (29) مگر اپني بيويوں يا اپني لونڈيوں سے سو بے شک انہيں کوئي ملامت نہيں (30) پس جو کوئي اس کے سوا چاہے سو وہي لوگ حد سے بڑھنے والے ہيں (31) اور وہ جواپني امانتوں اور عہدوں کي رعايت رکھتے ہيں (32) اور وہ جو اپني گواہيوں پر قائم رہتے ہيں (33) اور وہ جو اپني نمازوں کي حفاظت کرتے ہيں (34) وہي لوگ باغوں ميں عزت سے رہيں گے (35) پس کافروں کو کيا ہوگيا کہ آپ کي طرف دوڑے آ رہے ہيں (36) دائيں اور بائيں سے ٹولياں بنا کر (37) کيا ہر ايک ان ميں سے طمع رکھتا ہے کہ وہ نعمت کے باغ ميں داخل کيا جاوے گا (38) ہرگز نہيں بے شک ہم نے انہيں اس چيز سے پيدا کيا ہے جسے وہ بھي جانتے ہيں (39) پس ميں مشرقوں اور مغربوں کے پروردگار کي قسم کھاتا ہوں (يعني اپني ذات کي) کہ ہم ضرور قادر ہيں (40) اس بات پر کہ ہم ان سے بہتر لوگ بدل کر لا سکتے ہيں اور ہم عاجز بھي نہيں ہيں (41) پھر انہيں چھوڑ دو کہ وہ بيہودہ باتوں اور کھيل ميں لگے رہيں يہاں تک کہ وہ دن ديکھ ليں جس کا ان سے وعدہ کيا جاتا ہے (42) جس دن وہ دوڑتے ہوئے قبروں سے نکل پڑيں گے گويا کہ وہ ايک نشان کي طرف دوڑے چلے جارہے ہيں (43) ان کي نگاہيں جھکي ہوں گي ان پر ذلت چھا رہي ہو گي يہي وہ دن ہے جس کا ان سے وعدہ کيا جاتا تھا (44)



71       سورة نُوح     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

بے شک ہم نے نوح کو اس کي قوم کي طرف بھيجا تھا کہ اپني قوم کو ڈرا اس سے پہلے کہ ان پر دردناک عذاب آ پڑے (1) اس نے کہا کہ اے ميري قوم بے شک ميں تمہارے ليے کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں (2) کہ الله کي عبادت کرو اور اس سے ڈرو اور ميرا کہا مانو (3) وہ تمہارے ليے تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہيں ايک وقت مقرر تک مہلت دے گا بے شک الله کا وقت ٹھيرايا ہوا ہے جب آجائے گا تو اس ميں تاخير نہ ہوگي کا ش تم جانتے (4) کہا اے ميرے رب ميں نے اپني قوم کو رات اور دن بلايا (5) پھر وہ ميرے بلانے سے اوربھي زيادہ بھاگتے رہے (6) اور بے شک جب کبھي ميں نے انہيں بلايا تاکہ تو انہيں معاف کر دے تو انہوں نے اپني انگلياں اپنے کانوں ميں رکھ ليں اور انہوں نے اپنے کپڑے اوڑھ ليے اور ضد کي اوربہت بڑا تکبر کيا (7) پھر ميں نے انہيں کھلم کھلا بھي بلايا (8) پھر ميں نے انہيں علانيہ بھي کہا اور مخفي طور پر بھي کہا (9) پس ميں نے کہا اپنے رب سے بخشش مانگو بے شک وہ بڑا بخشنے والا ہے (10) وہ آسمان سے تم پر (موسلا داھار) مينہ برسائے گا (11) اور مال اور اولاد سے تمہاري مدد کرے گا اور تمہارے ليے باغ بنادے گا اور تمہارے ليے نہريں بنا دے گا (12) تمہيں کيا ہو گيا تم الله کي عظمت کا خيال نہيں رکھتے (13) حالانکہ اس نے تمہيں کئي طرح سے بنا يا ہے (14) کيا تم نہيں ديکھتے کہ الله نے سات آسمان اوپر تلے (کيسے) بنائے ہيں (15) اوران ميں چاند کو چمکتا ہوا بنايا اور آفتاب کو چراغ بنا ديا (16) اور الله ہي نے تمہيں زمين ميں سے ايک خاص طور پر پيدا کيا (17) پھر وہ تمہيں اسي ميں لوٹائے گا اور اسي ميں سے (پھر) باہر نکالے گا (18) اور الله ہي نے تمہارے ليے زمين کو فرش بنايا ہے (19) تاکہ تم اس کے کھلے راستوں ميں چلو (20) نوح نے کہا اے ميرے رب بے شک انہوں نے ميرا کہنا نہ مانا اور اس کو مانا جس کو اس کے مال اور اولاد نے نقصان کے سوا کچھ بھي فائد نہں ديا (21) اور انہوں نے بڑي زبردست چال چلي (22) اور کہا تم اپنے معبودوں کوہرگز نہ چھوڑو اور نہ ودّ اور سواع اور يغوث اور يعوق اورنسرکو چھوڑو (23) اور انہوں نے بہتوں کو گمراہ کر ديا اور (اب آپ) ان ظالموں کي گمراہي اور بڑھا ديجيئے (24) وہ اپنے گناہوں کے سبب سے غرق کر ديئے گئے پھر دوزخ ميں داخل کيے گئے پس انہوں نے اپنے ليے سوائے الله کے کوئي مددگار نہ پايا (25) اور نوح نے کہا اے ميرے رب زمين پر کافروں ميں سے کوئي رہنے والا نہ چھوڑ (26) اگر تو نے ان کو چھوڑ ديا تو تيرے بندوں کو گمراہ کريں گے اور نسل بھي جو ہو گي تو فاجر اور کافر ہي ہو گي (27) اے ميرے رب مجھے اور ميرے ماں باپ کو بخش دے اور اس کي جو ميرے گھر ميں ايماندار ہو کر داخل ہوجائے اور ايماندار مردوں اور عورتوں کو اور ظالموں کو تو بربادي کے سوا اور کچھ زيادہ نہ کر (28)



72       سورة الجنّ      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کہہ دو کہ مجھے اس بات کي وحي آئي ہے کہ کچھ جن (مجھ سے قرآن پڑھتے) سن گئے ہيں پھر انہوں نے (اپني قوم سے) جا کر کہہ ديا کہ ہم نے عجيب قرآن سنا ہے (1) جو نيکي کي طرف رہنمائي کرتا ہے سو ہم اس پر ايمان لائے ہيں اور ہم اپنے رب کا کسي کو شريک نہ ٹھيرائيں گے (2) اورہمارے رب کي شان بلند ہے نہ اس کي کوئي بيوي ہے اور نہ بيٹا (3) اور ہم ميں سے بعض بے وقوف ہيں جو الله پر جھوٹي باتيں بنايا کرتے تھے (4) اور ہميں خيال تھا کہ انسان اور جن الله پر ہرگز چھوٹ نہ بوليں گے (5) اورکچھ آدمي جنوں کے مردوں سے پناہ لياکرتے تھے سو انہوں نے ان کي سرکشي اور بڑھا دي (6) اور وہ بھي سمجھے ہوئے تھے جيسا کہ تم نے سمجھ رکھا ہے کہ الله ہر گز کسي کو (رسول بنا کر) نہ بھيجحے گا (7) اور ہم نے آسمان کو ٹٹولا تو ہم نے اسے سخت پہروں اور شعلوں سے بھرا ہو ا پايا (8) اورہم نے اس کے ٹھکانوں ميں سننے کے ليے بيٹھا کرتے تھے پس جو کوئي اب کان دھرتا ہے تو وہ اپنے ليے ايک انگارہ تاک لگانے ہوئے پاتا ہے (9) اورہم نہيں جانتے کہ زمين والوں کے ساتھ نقصان کا ارادہ کيا گيا ہےيا ان کي نسبت ان کے رب نےراہ راست پر لانے کا ارادہ کيا ہے (10) اور کچھ تو ہم ميں سے نيک ہيں اور کچھ اور طرح کے ہم بھي مختلف طريقوں پر تھے (11) اور بے شک ہم نے سمجھ ليا ہے کہ ہم الله کو زمين ميں کبھي عاجز نہ کر سکيں گے اور نہ ہي ہم بھاگ کر عاجز کر سکيں گے (12) اور جب ہم نے ہدايت کي بات سني تو ہم اس پر ايمان لے آئے پھر جو اپنے رب پر ايمان لے لآيا تو نہ اسے نقصان کا ڈر رہے گا اور نہ ظلم کا (13) اور کچھ تو ہم ميں سے فرمانبردار ہيں اور کچھ نافرمان پس جوکوئي فرمانبردار ہو گيا سو ايسے لوگوں نے سيدھا راستہ تلاش کر ليا (14) اور ليکن جو ظالم ہيں سو وہ دوزح کا ايندھن ہوں گے (15) اور اگر (مکہ والے) سيدھے راستے پر قائم رہتے تو ہم ان کو با افراط پاني سے سيراب کرتے (16) تاکہ اس (ارزاني) ميں ان کا امتحان کريں اورجس نے اپنے رب کي ياد سے منہ موڑا تو وہ اسے سخت عذاب ميں ڈالے گا (17) اوربے شک مسجديں الله کے ليے ہيں پس تم الله کے ساتھ کسي کو نہ پکارو (18) اورجب الله کا بندہ (نبي) اس کو پکارنے کھڑا ہوتا ہے تو لوگ اس پر جھمگٹا کرنے لگتے ہيں (19) کہہ دو ميں تو اپنے رب ہي کو پکارتا ہوں اور اس کے ساتھ کسي کوبھي شريک نہيں کرتا (20) کہہ دو ميں نہ تمہارے کسي ضرر کا اختيار رکھتا ہوں اورنہ کسي بھلائي کا (21) کہہ دو مجھے الله سے کوئي نہيں بچا سکے گا اور نہ مجھے اس کے سوا پناہ ملے گي (22) مگر الله کا پيغام اور اس کا حکم پہنچانا ہے اور جو کوئي الله اوراس کے رسول کي نافرماني کرے گا تو اس کے ليے دوزخ کي آگ ہے جس ميں وہ سدا رہے گا (23) يہاں تک کہ جب وہ (عذاب) ديکھيں گے جس کا ان سے وعدہ کيا جاتا ہے تو وہ جان ليں گے کہ کس کے مددگار کمزور اور شمار ميں کم ہيں (24) کہہ دو مجھے خبر نہيں جس کا تم سے وعدہ کيا گيا ہے وہ قريب ہے يا اس کے ليے ميرا رب کوئي مدت ٹھيراتا ہے (25) وہ غيب جاننے والا ہے اپنے غائب کي باتوں پر کسي کو واقف نہيں کرتا (26) مگر اپنے پسنديدہ رسول کو پھراس کے آگے اور پيچھے محافظ مقرر کر ديتا ہے (27) تاکہ وہ بظاہر جان لے کہ انہوں نے اپنے رب کے پيغامات پہنچا ديے اور الله نے تمام کاموں کو اپنے قبضے ميں کر رکھا ہے ارواس نے ہر چيز کي گنتي شمار کر رکھي ہے (28)



73       سورة المُزمّل      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اے چادر اوڑھنے والے (1) رات کو قيام کر مگر تھوڑا ساحصہ (2) آدھي رات يا اس ميں سے تھوڑا ساحصہ کم کر دے (3) يا اس پر زيادہ کر دو اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کرو (4) ہم عنقريب آپ پر ايک بھاري بات کا (بوجھ) ڈالنے والے ہيں (5) بےشک رات کا اٹھنا نفس کو خوب زير کرتا ہے اور بات بھي صحيح نکلتي ہے (6) بے شک دن ميں آپ کے ليے بڑا کام ہے (7) اور اپنے رب کا نام ليا کرو اور سب سے الگ ہو کر اسي کي طرف آ جاؤ (8) وہ مشرق اور مغرب کا مالک ہے اس کے سوا اور کوئي معبود نہيں پس اسي کو کارساز بنا لو (9) اور کافروں کي باتوں پر صبر کرو اور انہيں عمدگي سے چھوڑ دو (10) اورمجھے اور جھٹلانے والے دولت مندوں کو چھوڑ دو اور انہيں تھوڑي سي مدت و مہلت دو (11) بے شک ہمارے پاس بيڑياں اور جہنم ہے (12) اور گلے ميں اٹکنے والا کھانا اور دردناک عذاب (13) جس دن زمين اور پہاڑ لرزيں گے اور پہاڑ ريگ رواں کے تودے ہو جائيں گے (14) ہم نے تمہاري طرف تم پر گواہي دينے والا ايک رسول بھيجا ہے کہ جس طرح فرعون کي طرف ايک رسول بھيجا تھا (15) پھر فرعون نے اس رسول کي نافرماني کي تو ہم نے اسے سخت پکڑ سے پکڑ ليا (16) پھر تم کس طرح بچو گے اگر تم نے بھي انکار کيا اس دن جو لڑکوں کو بوڑھا کر دے گا (17) اس دن آسمان پھٹ جائے گا اس کا وعدہ ہو کر رہے گا (18) بے شک يہ ( قرآن) ايک نصيحت ہے پھر جو چاہے اپنے رب کي طرف آنے کا راستہ بنا لے (19) بے شک آپ کا رب جانتا ہے کہ آپ اور جو لوگ آپ کے ساتھ ہيں (کبھي) دو تہائي رات کے قريب اور (کبھي) آدھي رات اور (کبھي) تہائي رات سے (نماز تہجد) ميں کھڑے ہوتے ہيں اور الله ہي رات اور دن کا اندازہ کرتا ہے اسے معلوم ہے کہ تم اس کو نباہ نہيں سکتے سو اس نے تم پر رحم کيا پس پڑھو جتنا قرآن ميں سے آسان ہو اسے علم ہے کہ تم ميں سے کچھ بيمار ہوں گے اور کچھ اور لوگ بھي جو الله کا فضل تلاش کرتے ہوئے زمين پر سفر کريں گے اورکچھ اور لوگ ہوں گے جو الله کي راہ ميں جہاد کريں گے پس پڑھو جو اس ميں سےآسان ہو اور نماز قائم کرو اور زکوة? دو اور الله کو اچھي طرح (يعني اخلاص سے) قرض دو اورجو کچھ نيکي آگے بھيجوگے اپنے واسطے تو اس کو الله کے ہاں بہتر اور بڑے اجر کي چيز پاؤ گے اور الله سے بخشش مانگو بے شک الله بخشنے والا نہايت رحم والا ہے (20)



74       سورة المدَّثِّر      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اے کپڑے ميں لپٹنے والے (1) اٹھو پھر (کافروں کو) ڈراؤ (2) اور اپنے رب کي بڑائي بيان کرو (3) اور اپنے کپڑے پاک رکھو (4) اورميل کچيل دور کرو (5) اوربدلہ پانے کي غرض سے احسان نہ کرو (6) اوراپنے رب کے ليے صبر کرو (7) پھر جب صور ميں پھونکا جائے گا (8) پس وہ اس دن بڑا کٹھن دن ہو گا (9) کافروں پر وہ آسان نہ ہو گا (10) مجھے اور اس کو چھوڑ دو کہ جس کو ميں نے اکيلا پيدا کيا (11) اوراس کوبڑھنے والا مال ديا (12) اور حاضر رہنے والے بيٹے ديئے (13) اور اس کے ليے ہر طرح کا سامان تيار کر ديا (14) پھر وہ طمع کرتا ہے کہ ميں اور بڑھا دوں (15) ہرگز نہيں بےشک وہ ہماري آيات کا سخت مخالف ہے (16) عنقريب ميں اسے اونچي گھاٹي پر چڑھاؤں گا (17) بے شک اس نے سوچا اور اندازہ لگايا (18) پھر اسے الله کي مار اس نے کيسا اندازہ لگايا (19) پھر اسے الله کي مار اس نے کيسا اندازہ لگايا (20) پھر اس نے ديکھا (21) پھر اس نے تيوري چڑھائي اور منہ بنايا (22) پھر پيٹھ پھير لي اور تکبر کيا (23) پھر کہا يہ تو ايک جادو ہے جو چلا آتا ہے (24) يہ تو ہو نہ ہو آدمي کا کلام ہے (25) عنقريب اس کو دوزخ ميں ڈالوں گا (26) اور آپ کو کيا خبر کہ دوزخ کيا ہے (27) نہ باقي رکھے اور نہ چھوڑے (28) آدمي کو جھلس دے (29) اس پر انيس (فرشتے) مقرر ہيں (30) اور ہم نے دوزخ پر فرشتے ہي رکھے ہيں اور ان کي تعداد کافروں کے ليے آزمائش بنائي ہے تاکہ جن کو کتاب دي گئي ہے وہ يقين کر ليں اور ايمان داروں کا ايمان بڑھے اورتاکہ اہلِ کتاب اور ايمان دار شک نہ کريں اور تاکہ جن کے دلوں ميں (نفاق کي) بيماري ہے اورکافر يہ کہيں کہ الله کي اس بيان سے کياغرض ہے اور الله اس طرح سے جسے چاہتاہے گمراہ کر تا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدايت کرتا ہے اور آپ کے رب کے لشکروں کو اس کے سوا اور کوئي نہيں جانتا اور دوزخ (کا حال بيان کرنا)صرف آدميوں کي نصيحت کے ليے ہے (31) نہيں نہيں قسم ہے چاند کي (32) اور رات کي جب وہ ڈھلے (33) اور صبح کي جب وہ روشن ہوجائے (34) کہ وہ (دوزخ) بڑي بڑي مصيبتوں ميں سے ايک ہے (35) انسان کو ڈرانے والي ہے (36) تم ميں سے ہر ايک کے ليے خواہ کوئي اس کے آگے آئے يا پيچھے ہٹے (37) ہر شخص اپنے اعمال کے سبب گروي ہے (38) مگر داہنے والے (39) باغوں ميں ہو ں گے ايک دوسرے سے پوچھيں گے (40) گناہگارو ں کي نسبت (41) کس چيز نے تمہيں دوزخ ميں ڈالا (42) وہ کہيں گے کہ ہم نمازي نہ تھے (43) اور نہ ہم مسکينوں کو کھانا کھلاتے تھے (44) اور ہم بکواس کرنے والوں کے ساتھ بکواس کياکرتے تھے (45) اور ہم انصاف کے دن کو جھٹلايا کرتے تھے (46) يہاں تک کہ ہميں موت آ پہنچي (47) پس ان کو سفارش کرنے والوں کي سفارش نفع نہ دے گي (48) پسانہيں کيا ہو گيا کہ وہ نصيحت سے منہ موڑرہے ہيں (49) گويا کہ وہ بدکنے والے گدھے ہيں (50) جو شير سے بھاگے ہيں (51) بلکہ ہر ايک آدمي ان ميں سے چاہتا ہے کہ اسے کھلے ہوئے صحيفے ديئے جائيں (52) ہرگز نہيں بلکہ وہ آخرت سے نہيں ڈرتے (53) ہرگز نہيں بے شک يہ (قرآن) ايک نصيحت ہے (54) (پس جو چاہے اس کو ياد کر لے (55) اور کوئي بھي ياد نہيں کر سکتا مگر جبکہ الله ہي چاہے وہي جس سے ڈرنا چاہيے اوروہي بخشنے والا ہے (56)



75       سورة القِيَامَة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

قيامت کے دن کي قسم ہے (1) اور پشيمان ہونے والے شخص کي قسم ہے (2) کيا انسان سمجھتا ہے کہ ہم اس کي ہڈياں جمع نہ کريں گے (3) ہاں ہم تو اس پر قادر ہيں کہ اس کي پور پور درست کر ديں (4) بلکہ انسان تو چاہتا ہے کہ آئندہ بھي نافرماني کرتا رہے (5) پوچھتا ہےکہ قيامت کا دن کب ہو گا (6) پس جب آنکھيں چندھيا جائيں گي (7) اور چاند بے نور ہو جائے گا (8) اور سورج اور چاند اکھٹے کيے جائيں گے (9) اس دن انسان کہے گا کہ بھاگنے کي جگہ کہاں ہے (10) ہر گز نہيں کہيں پناہ نہيں (11) اس دن آپ کے رب ہي کي طرف ٹھکانہ ہے (12) اس دن انسان کو بتا ديا جائے گا کہ وہ کيا لايا اور کيا چھوڑ آيا (13) بلکہ انسان اپنے اوپر خود شاہد ہے (14) گو وہ کتنے ہي بہانے پيش کرے (15) آپ (وحي ختم ہونے سے پہلے) قرآن پراپني زبان نہ ہلايا کيجيئے تاکہ آپ اسے جلدي جلدي ليں (16) بے شک اس کا جمع کرنا اور پڑھا دينا ہمارے ذمہ ہے (17) پھر جب ہم ا سکي قرأت کر چکيں تو اس کي قرأت کا اتباع کيجيئے (18) پھر بے شک اس کا کھول کر بيان کرنا ہمارے ذمہ ہے (19) ہر گز نہيں بلکہ تم تو دنيا کو چاہتے ہو (20) اور آخرت کو چھوڑتے ہو (21) کئي چہرے اس دن تر و تازہ ہو ں گے (22) اپنے رب کي طرف ديکھتے ہوں گے (23) اور کتنے چہرے اس دن اداس ہو ں گے (24) خيال کر رہے ہوں گے کہ ان کے ساتھ کمر توڑ دينے والي سختي کي جائے گي (25) نہيں نہيں جب کہ جان گلے تک پہنچ جائے گي (26) اورلوگ کہيں گے کوئي جھاڑنے والا ہے (27) اور وہ خيال کرے گا کہ يہ وقت جدائي کا ہے (28) اور ايک پنڈلي دوسري پنڈلي سے لپٹ جائے گي (29) تيرے رب کي طرف اس دن چلنا ہوگا (30) پھر نہ تو اس نے تصديق کي اور نہ نماز پڑھي (31) بلکہ جھٹلايا اورمنہ موڑا (32) پھر اپنے گھر والوں کي طرف اکڑتا ہوا چلا گيا (33) (اے انسان) تيرے ليے افسوس پرافسوس ہے (34) پھر تيرے ليے افسوس پر افسوس ہے (35) کياانسان يہ سمجھ رہا ہے کہ وہ يونہي چھوڑ ديا جائے گا (36) کيا وہ ٹپکتي مني کي ايک بوند نہ تھا (37) پھر وہ لوتھڑا بنا پھر الله نے اسے بنا کر ٹھيک کيا (38) پھر اس نے مرد و عورت کا جوڑا بنايا (39) پھر کيا وہ الله مردے زندہ کردينے پر قادر نہيں (40)



76        سورة دهر / الانسَان      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

انسان پر ضرور ايک ايسا زمانہ بھي آيا ہے کہ اس کا کہيں کچھ بھي ذکر نہ تھا (1) بے شک ہم نے انسان کو ايک مرکب بوند سے پيدا کيا ہم اس کي آزمائش کرنا چاہتے تھے پس ہم نے اسے سننے والا ديکھنے والا بنا ديا (2) بے شک ہم نے اسے راستہ دکھا ديا يا تو وہ شکر گزار ہے اور يا ناشکرا (3) بے شک ہم نے کافروں کے ليے زنجيريں اور طوق اور دھکتي آگ تيار کر رکھي ہے (4) بے شک نيک ايسي شراب کے پيالے پئيں گے جس ميں چشمہ کافور کي آميزش ہو گي (5) وہ ايک چشمہ ہو گا جس ميں سے الله کے بندے پئيں گے اس کو آساني سے بہا کر لے جائيں گے (6) وہ اپني منتيں پوري کرتے ہيں اور اس دن سے ڈرتے رہتے ہيں جس کي مصيبت ہر جگہ پھيلي ہوئي ہوگي (7) اور وہ اس کي محبت پرمسکين اور يتيم اور قيدي کو کھانا کھلاتے ہيں (8) ہم جو تمہيں کھلاتے ہيں تو خاص الله کے ليے نہ ہميں تم سے بدلہ لينا مقصود ہے اور نہ شکرگزاري (9) ہم تو اپنے رب سے ايک اداس (اور) ہولناک دن سے ڈرتے ہيں (10) پس الله اس دن کي مصيبت سے انہيں بچا لے گا اور ان کے سامنے تازگي اور خوشي لائے گا (11) اوران کے صبر کے بدلے ان کو جنت اور ريشمي پوشاکيں دے گا (12) اس ميں تختوں پر تکيہ لگائے ہوئے ہوں گے نہ وہاں دھوپ ديکھيں گے اور نہ سردي (13) اور ان پر اس کے سائے جھک رہے ہوں گے اور پھلوں کے گوشے بہت ہي قريب لٹک رہے ہوں گے (14) اوران پر چاندي کے برتن اور شيشے کے آبخوروں کا دور چل رہا ہوگا (15) شينيے بھي چاندي کے شيشے جو ايک خاص اناز پر ڈھالے گئے ہوں گے (16) اورانہيں وہاں ايسي شراب کا پيالہ پلايا جائے گا جس ميں سونٹھ کي آميزش ہو گي (17) وہ وہاں ايک چشمہ ہے جس کا نام سلسبيل ہے (18) اوران کے پاس سدا رہنے والے لڑکے (خادم) گھومتے ہوں گے جو تو ا ن کو ديکھےگا تو خيال کرے گا کہ وہ بکھرے ہوئے موتي ہيں (19) اورجب تو وہاں ديکھے گا تو نعمت اور بڑي سلطنت ديکھے گا (20) ان پرباريک سبز اور موٹے ريشم کے لباس ہوں گے اور انہيں چاندي کے کنگن پہنائے جائيں گے اور انہيں ان کا رب پاک شراب پلائے گا (21) بے شک يہ تمہارے (نيک اعمال کا) بدلہ ہے اور تمہاري کوشش مقبول ہوئي (22) بےشک ہم نےہي آپ پر يہ قرآن تھوڑا تھوڑا اتارا ہے (23) پھر آپ اپنے رب کے حکم کا انتظار کياکر يں اوران ميں سے کسي بدکار يا ناشکرے کا کہا نہ مانا کريں (24) اوراپنے رب کا نام صبح اور شام ياد کيا کريں (25) اورکچھ حصہ رات ميں بھي اس کو سجدہ کيجيئے اوررات ميں دير تک اس کي تسبيح کيجيئے (26) بے شک يہ لوگ دنيا کو چاہتے ہيں اور اپنے پيچھے ايک بھاري دن کو چھوڑتے ہيں (27) ہم ہي نے انہيں پيدا کيااور ان کے جوڑ مضبوط کر ديئے اورجب ہم چاہيں ان جيسےان کے بدلے اور لا سکتے ہيں (28) بے شک يہ ايک نصيحت ہے پس جو کوئي چاہے اپنے رب کي طرف راستہ اختيار کرے (29) اور تم جب ہي چاہو گے جب الله چاہے گا بے شک الله سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے (30) جس کو چاہتا ہے اپني رحمت ميں داخل کرتا ہے اورظالموں کے ليے تو اس نے دردناک عذاب تيار کر رکھا ہے (31)



77       سورة المُرسَلات      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

ان ہواؤں کي قسم ہے جو نفع پہنچانے کے ليے بھيجي جاتي ہيں (1) پھر ان ہواؤں کي جو تندي سے چلتي ہيں (2) اوران ہواؤں کي جو بادلوں کو اٹھا کر پھيلاتي ہيں (3) پھر ان ہواؤں کي جو بادلوں کو متفرق کر ديتي ہيں (4) پھر ان ہواؤں کي جو (دل ميں) الله کي ياد کا القا کرتي ہيں (5) الزام اتارنے يا ڈرانے کے ليے (6) جن کا تم سے وعدہ کيا جاتا ہے وہ ضرور ہونے والي ہے (7) پس جب ستارے مٹا ديئے جائيں گے (8) اورجب آسمان پھٹ جائيں گے (9) اورجب پہاڑ اڑائے جائيں گے (10) اور جب رسول وقت معين پرجمع کيے جائيں گے (11) کس دن کے ليے تاخير کي گئي تھي (12) فيصلہ کے دن کے ليے (13) اور آپکو کيا معلوم کہ فيصلہ کا دن کيا ہے (14) اس دن جھٹلانے والوں کے ليے تباہي ہے (15) کيا ہم نے پہلوں کو ہلاک نہيں کر ڈالا (16) پھر ہم ان کے پيچھے دوسروں کو چلائيں گے (17) مجرموں کے ساتھ ہم ايسا ہي برتاؤ کرتے ہيں (18) اس دن جھٹلانے والوں کے ليے تباہي ہے (19) کيا ہم نے تمہيں ايک ذليل پاني سے نہيں پيدا کيا (20) پھر ہم نے اس کو ايک محفوظ ٹھکانے ميں رکھ ديا (21) ايک معين اندازے تک (22) پھر ہم نے اندازہ لگايا تو ہم تو کيسے اچھے اندازہ لگانے والے ہيں (23) اس دن جھٹلانے والوں کے ليےتباہي ہے (24) کيا ہم نے زمين کو جمع کرنے والي نہيں بنايا (25) زندوں اور مردوں کو (26) اور ہم نے اس ميں مضبوط اونچے اونچے پہاڑ رکھ ديئے اور ہم نے تمہيں ميٹھا پاني پلايا (27) اس دن جھٹلانے والوں کے ليے تباہي ہے (28) اس (دوزخ) کي طرف چلو جسے تم جھٹلايا کرتےتھے (29) ايک سائبان کي طرف چلو جسکے تين حصے ہيں (30) نہ وہ سايہ کرے اور نہ تپش سے بچائے (31) بے شک وہ محل جيسے انگارے پھينکے گي (32) گويا کہ وہ زرد اونٹ ہيں (33) اس دن جھٹلانے والوں کے ليے تباہي ہے (34) يہ وہ دن ہے جس ميں بات بھي نہ کر سکيں گے (35) اور نہ انہيں عذر کرنے کي اجازت ہو گي (36) اس دن جھٹلانے والوں کے ليے تباہي ہے (37) يہ فيصلہ کا دن ہے ہم تمہيں اور پہلوں کو جمع کريں گے (38) پس اگر تمہارے پاس کوئي تدبير ہے تو مجھ پر کر ديکھو (39) اس دن جھٹلانے والوں کے ليے تباہي ہے (40) بے شک پرہيزگار ٹھنڈي چھاؤں اور چشموں ميں ہوں گے (41) اور ميووں ميں جو وہ چاہيں گے (42) مزے سے کھاؤ اور پيئو ان کاموں کے بدلے جو تم کرتے رہے (43) بے شک ہم اسي طرح نيکو کاروں کو بدلہ ديتے ہيں (44) اس دن جھٹلانے والوں کے ليے تباہي ہے (45) کھاؤ اور چند روز فائدہ اٹھاؤ بے شک تم مجرم ہو (46) اس دن جھٹلانے والوں کے ليے تباہي ہے (47) اورجب ان سے کہا جاتا تھا کہ رکوع کرو تورکوع نہ کرتے تھے (48) اس دن جھٹلانے والوں کے ليے تباہي ہے (49) پس اس کے بعد کس بات پر ايمان لائيں گے (50)



78       سورة النّبَا      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کس چيز کي بابت وہ آپس ميں سوال کرتے ہيں (1) اس بڑي خبر کے متعلق (2) جس ميں وہ اختلاف کر رہے ہيں (3) ہرگز ايسا نہيں عنقريب وہ جان ليں گے (4) پھر ہر گز ايسا نہيں عنقريب وہ جان ليں گے (5) کيا ہم نے زمين کو فرش نہيں بنايا (6) اور پہاڑوں کو ميخيں (7) اور ہم نے تمہيں جوڑے جوڑے پيدا کيا (8) اور تمہاري نيند کو راحت کا باعث بنايا (9) اور رات کو پردہ پوش بنايا (10) اور دن کو روزي کمانے کے ليے بنايا (11) اور ہم نے تمہارے اوپر سات سخت (آسمان) بنائے (12) اور ايک جگمگاتا ہوا چراغ بنايا (13) اور ہم نے بادلوں سے زور کا پاني اتارا (14) تاکہ ہم اس سے اناج اور گھاس اگائيں (15) اور گھنے باغ اگائيں (16) بے شک فيصلہ کا دن معين ہو چکا ہے (17) جس دن صور ميں پھونکا جائے گا پھر تم گروہ درگروہ چلے آؤ گے (18) اور آسمان کھولا جائے گا تو (اس ميں) دروازے ہوجائيں گے (19) اور پہاڑ اڑائے جائيں گے توريت ہو جائيں گے (20) بے شک دوزخ گھات ميں لگي ہے (21) سرکشوں کے ليے ٹھکانہ ہے (22) کہ وہ اس ميں ہميشہ پڑے رہيں گے (23) نہ وہاں کسي ٹھنڈک کا مزہ چکھيں گے اور نہ کسي پينے کي چيز کا (24) مگر گرم پاني اور بہتي پيپ (25) پوراپورا بدلہ ملے گا (26) بے شک وہ حساب کي اميد نہ رکھتے تھے (27) اور ہماري آيتوں کوبہت جھٹلايا کرتے تھے (28) اور ہم نے ہر چيز کو کتاب ميں شمار کر رکھا ہے (29) پس چکھو سو ہم تمہارے ليے عذاب ہي زيادہ کرتے رہيں گے (30) بے شک پرہيزگاروں کے ليے کاميابي ہے (31) باغ اور انگور (32) اور نوجوان ہم عمر عورتيں (33) اور پيالے چھلکتے ہوئے (34) نہ وہاں بيہودہ باتيں سنيں گے اور نہ جھوٹ (35) آپ کے رب کي طرف سے حسب اعمال بدلہ عطا ہوگا (36) جو آسمانوں اور زمين کا رب ہے اور جو کچھ ان کے درميان ہے بڑامہربان کہ وہ اس سے بات نہيں کر سکيں گے (37) جس دن جبرائيل اور سب فرشتے صف باندھ کر کھڑے ہوں گےکوئي نہيں بولے گا مگر وہ جس کو رحمن? اجازت دے گا اور وہ بات ٹھيک کہے گا (38) يہ يقيني دن ہے پس جو چاہے اپنے رب کے پاس ٹھکانا بنا لے (39) بے شک ہم نے تمہيں ايک عنقريب آنے والے عذاب سے ڈرايا ہے جس دن آدمي ديکھے گا جو کچھ اس کے ہاتھوں نے آگے بھيجا تھا اور کافر کہے گا اے کاش ميں مٹي ہو گيا ہوتا (40)



79       سورة النَّازعَات      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جورڑوں ميں گھس کر نکالنے والوں کي قسم ہے (1) اور بند کھولنے والوں کي (2) اورتيزي سے تيرنے والوں کي (3) پھر دوڑ کر آگے بڑھ جانے والوں کي (4) پھر ہر امر کي تدبير کرنے والوں کي (5) جس دن کانپنے والي کانپے گي (6) اس کے پيچھے آنے والي پيچھے آئے گي (7) کئي دل اس دن دھڑک رہے ہوں گے (8) ان کي آنکھيں جھکي ہوئي ہوں گي (9) وہ کہتے ہيں کيا ہم پہلي حالت ميں لوٹائے جائيں گے (10) کيا جب ہم بوسيدہ ہڈياں ہوجائيں گے (11) کہتے ہيں کہ يہ تو اس وقت خسارہ کا لوٹنا ہوگا (12) پھر وہ واقعہ صرف ايک ہي ہيبت ناک آواز ہے (13) پس وہ اسي وقت ميدان ميں آ موجود ہوں گے (14) کيا آپ کو موسي? کا حال معلوم ہوا ہے (15) جب کہ مقدس وادي طوي? ميں اس کے رب نے اسےپکارا (16) فرعون کے پاس جاؤ کيونکہ اس نے سرکشي کي ہے (17) پس کہو کيا تيري خواہش ہے کہ تو پاک ہو (18) اور ميں تجھے تيرے رب کي طرف راہ بتاؤں کہ تو ڈرے (19) پس اس نے اس کو بڑي نشاني دکھائي (20) تو اس نے جھٹلايا اور نافرماني کي (21) پھر کوشش کرتا ہوا واپس لوٹا (22) پھر اس نے سب کو جمع کيا پھر پکارا (23) پھر کہا کہ ميں تمہارا سب سے برتر رب ہوں (24) پھر الله نے اس کو آخرت اور دنيا کے عذاب ميں پکڑ ليا (25) بے شک اس ميں اس کے ليے عبرت ہے جو ڈرتا ہے (26) کيا تمہارا بنانا بڑي بات ہے يا آسمان کا جس کو ہم نے بنايا ہے (27) ا سکي چھت بلند کي پھر اس کو سنوارا (28) اور اس کي رات اندھيري کي اور اس کے دن کو ظاہر کيا (29) اور اس کے بعد زمين کو بچھا ديا (30) اس سے اس کا پاني اور اس کا چارا نکالا (31) او رپہاڑوں کو خوب جما ديا (32) تمہارے ليے اور تمہارے چار پايوں کے ليے سامان حيات ہے (33) پس جب وہ بڑا حادثہ آئے گا (34) جس دن انسان اپنے کيے کو ياد کرے گا (35) اور ہر ديکھنے والے کے ليے دوزخ سامنے لائي جائے گي (36) سو جس نے سرکشي کي (37) اور دنيا کي زندگي کو ترجيح دي (38) سو بے شک اس کا ٹھکانا دوزخ ہي ہے (39) اور ليکن جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرتارہا اور اس نے اپنے نفس کو بري خواہش سے روکا (40) سو بے شک اس کا ٹھکانا بہشت ہي ہے (41) آپ سے قيامت کي بابت پوچھتے ہيں کہ اس کا قيام کب ہوگا (42) آپ کو اس کےذکر سے کيا واسطہ (43) اس کے علم کي انتہا آپ کے رب ہي کي طرف ہے (44) بے شک آپ تو صرف اس کو ڈرانے والے ہيں جو اس سے ڈرتا ہے (45) جس دن اسے ديکھ ليں گے (تو يہي سمجھيں گے کہ دنيا ميں) گويا ہم ايک شام يا اس کي صبح تک ٹھيرے تھے (46)



80       سورة عَبَسَ      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

پيغمبر چين بجيں ہوئے اور منہ موڑ ليا (1) کہ ان کے پاس ايک اندھا آيا (2) اور آپ کو کيا معلوم کہ شايد وہ پاک ہوجائے (3) يا وہ نصيحت پکڑ لے تو اس کو نصيحت نفع دے (4) ليکن وہ جو پروا نہيں کرتا (5) سو آپ کے ليے توجہ کرتے ہيں (6) حالانکہ آپ پر اس کےنہ سدھرنے کا کوئي الزام نہيں (7) اور ليکن جو آپ کے پاس دوڑتا ہوا آيا (8) اور وہ ڈر رہا ہے (9) تو آپ اس سے بے پروائي کرتے ہيں (10) ايسا نہيں چاہيئے بے شک يہ تو ايک نصيحت ہے (11) پس جو چاہے اس کو ياد کرے (12) وہ عزت والے صحيفوں ميں ہے (13) جو بلند مرتبہ اور پاک ہيں (14) ان لکھنے والوں کے ہاتھوں ميں (15) جو بڑے بزرگ نيکو کار ہيں (16) انسان پر خدا کي مار وہ کيسا ناشکرا ہے (17) اس نے کس چيز سے اس کو بنايا (18) ايک بوند سے اس کوبنايا پھر اس کا اندزہ ٹھيرايا (19) پھراس پر راستہ آسان کر ديا (20) پھر اس کو موت دي پھر اس کو قبر ميں رکھوايا (21) پھر جب چاہے گا اٹھا کر کھڑا کرے گا (22) ايسا نہيں چاہيئے اس نے تعميل نہيں کي جو اس کو حکم ديا تھا (23) پس انسان کو اپنے کھانے کي طرف غور کرنا چاہيئے (24) کہ ہم نے اوپر سے مينہ برسايا (25) پھر ہم نے زمين کو چير کر پھاڑا (26) پھر ہم نے اس ميں اناج ا گايا (27) اورانگور اور ترکارياں (28) اور زيتون اور کھجور (29) اور گھنے باغ (30) اور ميوے اور گھاس (31) تمہارے ليے اور تمہارے چار پايوں کے ليے سامان حيات (32) پھر جس وقت کانوں کا بہرا کرنے والا شور برپا ہوگا (33) جس دن آدمي اپنے بھائي سے بھاگے گا (34) اور اپني ماں اور باپ سے (35) اور اپني بيوي اوراپنے بيٹوں سے (36) ہر شخص کي ايسي حالت ہوگي جو اس کو اوروں کي طرف سے بے پروا کر دے گي (37) اورکچھ چہرے اس دن چمک رہے ہوں گے (38) ہنستے ہوئے خوش و خرم (39) اور کچھ چہرے اس دن ايسے ہوں گے کہ ان پر گرد پڑي ہو گي (40) ان پر سياہي چھا رہي ہو گي (41) يہي لوگ ہيں منکر نافرمان (42)



81       سورة التّکوير      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جب سورج کي روشني لپيٹي جائے (1) اور جب ستارے گر جائيں (2) اور جب پہاڑ چلائے جائيں (3) اور جب دس مہينے کي گابھن اونٹنياں چھوڑ دي جائيں (4) اور جب جنگلي جانور اکھٹے ہوجائيں (5) اور جب سمندر جوش ديئے جائيں (6) اور جب جانيں جسموں سے ملائي جائيں (7) اور جب زندہ درگور لڑکي سے پوچھا جائے (8) کہ کس گناہ پر ماري گئي تھي (9) اور جب اعمال نامے کھل جائيں (10) اور آسمان کا پوست اتارا جائے (11) اورجب دوزخ دھکائي جائے (12) اورجب جنت قريب لائي جائے (13) تو ہر شخص جان لے گا کہ وہ کيا لے کر آيا ہے (14) پس ميں قسم کھاتا ہوں پيچھے ہٹنے والے (15) سيدھے چلنے والے غيب ہو جانے والے ستارو ں کي (16) اور قسم ہے رات کي جب وہ جانے لگے (17) اور قسم ہے صبح کي جب وہ آنے لگے (18) بے شک يہ قرآن ايک معزز رسول کا لايا ہوا ہے (19) جو بڑا طاقتور ہے عرش کے مالک کے نزديک بڑے رتبہ والا ہے (20) وہاں کا سردار امانت دار ہے (21) اور تمہارا رفيق کوئي ديوانہ نہيں ہے (22) اور اس نے اس کو کُھلے کنارے پر ديکھا بھي ہے (23) اور وہ غيب کي باتوں پر بخيل نہيں ہے (24) اور وہ کسي شيطان مردود کا قول نہيں ہے (25) پس تم کہاں چلے جا رہے ہو (26) يہ تو جہان بھرکے ليے نصيحت ہي نصيحت ہے (27) اس کے ليے جو تم ميں سے سيدھا چلنا چاہے (28) اور تم توجب ہي چاہو گے کہ جب الله چاہے گا جو تمام جہان کا رب ہے (29)



82       سورة الانفِطار      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جب آسمان پھٹ جائے (1) اورجب ستارے جھڑ جائيں (2) اور جب سمندر ابل پڑيں (3) اور جب قبريں اکھاڑ دي جائيں (4) تب ہر شخص جان لے گا کہ کيا آگے بھيجا اور کيا پيچھے چھوڑ آيا (5) اے انسان تجھے اپنے رب کريم کے بارے ميں کس چيز نے مغرور کر ديا (6) جس نے تجھے پيدا کيا پھر تجھے ٹھيک کيا پھر تجھے برابر کيا (7) جس صورت ميں چاہا تيرے اعضا کو جوڑ ديا (8) نہيں نہيں بلکہ تم جزا کو نہيں مانتے (9) اور بے شک تم پر محافظ ہيں (10) عزت والے اعمال لکھنے والے (11) وہ جانتے ہيں جو تم کرتے ہو (12) بےشک نيک لوگ نعمت ميں ہوں گے (13) اور بے شک نافرمان دوزخ ميں ہوں گے (14) انصاف کے دن اس ميں داخل ہوں گے (15) اور وہ اس سے کہيں جانے نہ پائيں گے (16) اورتجھے کيا معلوم انصاف کا دن کيا ہے (17) پھر تجھے کيا خبر کہ انصاف کا دن کيا ہے (18) جس دن کوئي کسي کے ليے کچھ بھي نہ کر سکے گااور اس دن الله ہي کا حکم ہوگا (19)



83       سورة المطفّفِين      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کم تولنے والوں کے ليے تباہي ہے (1) وہ لوگ کہ جب لوگوں سے ماپ کر ليں تو پورا کريں (2) اور جب ان کو ماپ کر يا تول کرديں توگھٹا کر ديں (3) کيا وہ خيال نہيں کرتے کہ وہ اٹھائے جائيں گے (4) اس بڑے دن کے ليے (5) جس دن سب لوگ رب العالمين کے سامنے کھڑے ہو ں گے (6) ہر گز ايسا نہيں چاہيے بے شک نافرمانوں کے اعمال نامے سجين ميں ہيں (7) اور آپ کو کيا خبر کہ سجين کيا ہے (8) ايک دفتر ہے جس ميں لکھا جاتا ہے (9) اس دن جھٹلانے والوں کے لئے تباہي ہے (10) وہ جو انصاف کے دن کو جھٹلاتے ہيں (11) اور اس کو وہي جھٹلاتا ہے جو حد سے بڑھا ہوا گناہگار ہے (12) جب اس پر ہماري آيتيں پڑھي جاتي ہيں تو کہتا ہے پہلوں کي کہانياں ہيں (13) ہر گز نہيں بلکہ ان کے ( بڑے) کاموں سے ان کے دلو ں پر زنگ لگ گيا ہے (14) ہر گز نہيں بے شک وہ اپنے رب سے اس دن روک ديئے جائيں گے (15) پھر بے شک وہ دوزخ ميں گرنے والے ہيں (16) پھر کہا جائے گا کہ يہي ہے وہ جسے تم جھٹلاتے تھے (17) ہر گز نہيں بےشک نيکوں کے اعمال نامے علييں ميں ہيں (18) اور آپ کو کيا خبر کہ عليّين کيا ہے (19) ايک دفتر ہے جس ميں لکھا جاتا ہے (20) اسے مقرب فرشتے ديکھتے ہيں (21) بے شک نيکو کار جنت ميں ہوں گے (22) تختوں پر بيٹھے ديکھ رہے ہوں گے (23) آپ ان کے چہروں ميں نعمت کي تازگي معلوم کريں گے (24) ان کو خالص شراب مہر لگي ہوئي پلائي جائے گي (25) اس کي مہر مشک کي ہو گي اور رغبت کرنے والوں کو اس کي رغبت کرني چاہيئے (26) اور اس ميں تسنيم ملي ہو گي (27) وہ ايک چشمہ ہے اس ميں سےمقرب پئيں گے (28) بے شک نافرمان (دنيا ميں) ايمان داروں سے ہنسي کيا کرتے تھے (29) اور جب ان کے پاس سے گزرتے تو آپس ميں آنکھ سے اشارے کرتے تھے (30) اور جب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جاتے تو ہنستے ہوئے جاتے تھے (31) اور جب ان کو ديکھتے تو کہتے بے شک يہي گمراہ ہيں (32) حالانکہ وہ ان پر نگہبان بنا کر نہيں بھيجے گئے تھے (33) پس آج وہ لوگ جو ايمان لائے کفار سے ہنس رہے ہوں گے (34) تختوں پر بيٹھے ديکھ رہے ہوں گے (35) آيا کافروں کو بدلہ ديا گيا ہے ان اعمال کا جو وہ کيا کرتے تھے (36)



84       سورة الانشقاق      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جب آسمان پھٹ جائے گا (1) اور اپنے رب کا حکم سن لے گا اور وہ اسي لائق ہے (2) اور جب زمين پھيلا دي جائے گي (3) اور جو کچھ اس ميں ہے ڈال دے گي اور خالي ہو جائے گي (4) اور اپنے رب کا حکم سن لے گي اور وہ اسي لائق ہے (5) اے انسان تو اپنے رب کے پاس پہنچنے تک کام ميں کوشش کر رہا ہے پھر اس سے جا ملے گا (6) پھر جس کا اعمال نامہ اس کے دائيں ہاتھ ميں ديا گيا (7) تو اس سے آساني کے ساتھ حساب ليا جائے گا (8) اور وہ اپنے اہل و عيال ميں خوش واپس آئے گا (9) اور ليکن جس کو نامہ? اعمال پيٹھ پيچھے سے ديا گيا (10) تو وہ موت کو پکارے گا (11) اور دوزخ ميں داخل ہوگا (12) بے شک وہ اپنے اہل و عيال ميں بڑا خوش و خرم تھا (13) بے شک اس نے سمجھ ليا تھا کہ ہر گز نہ لوٹ کر جائے گا (14) کيوں نہيں بے شک اس کا رب تو اس کو ديکھ رہا تھا (15) پس شام کي سرخي کي قسم ہے (16) اور رات کي اور جو کچھ اس نے سميٹا (17) اور چاند کي جب کہ وہ پورا ہوجائے (18) کہ تمہيں ايک منزل سے دوسري منزل پر چڑھنا ہوگا (19) پھر انہيں کيا ہو گيا کہ ايمان نہيں لاتے (20) اور جب ان پر قرآن پڑھا جائے تو سجدہ نہيں کرتے (21) بلکہ جو لوگ منکر ہيں جھٹلاتے ہيں (22) اور الله خوب جانتا ہے وہ جو (دل ميں) محفوظ رکھتے ہيں (23) پس انہيں دردناک عذاب کي خوشخبري دے دو (24) مگر جو لوگ ايمان لائے اورانہوں نے نيک عمل کيے ان کے ليے بے انتہا اجر ہے (25)



85       سورة البُرُوج      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

آسمان کي قسم ہے جس ميں برج ہيں (1) اوراس دن کي جس کا وعدہ کيا گيا ہے (2) اور اس دن کي جو حاضر ہوتا ہے اور اس کي جس کے پاس حاضر ہوتے ہيں (3) خندقوں والے ہلاک ہوئے (4) جس ميں آگ تھي بہت ايندھن والي (5) جب کہ وہ اس کے کنارو ں پر بيٹھے ہوئے تھے (6) اور وہ ايمانداروں سے جو کچھ کر رہے تھے اس کو ديکھ رہے تھے (7) اور ان سے اسي کا توبدلہ لے رہے تھے کہ وہ الله زبردست خوبيوں والے پر ايمان لائے تھے (8) وہ کہ جس کے قبضہ ميں آسمان اور زمين ہيں اور الله ہر چيز پر شاہد ہے (9) بے شک جنہوں نے ايمان دار مردوں اور ايمان دار عورتوں کو ستايا پھر توبہ نہ کي تو ان کے ليے جہنم کا عذاب ہے اور ان کے ليے جلانے والا عذاب ہے (10) بے شک جو لوگ ايمان لائے اور انہوں نے نيک کام بھي کيے ان کے ليے باغ ہيں جن کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي يہي بڑي کاميابي ہے (11) بے شک تيرے رب کي پکڑ بھي سخت ہے (12) بے شک وہي پہلے پيدا کرتا ہے اور دوبارہ پيدا کرے گا (13) اور وہي ہے بخشنے والا محبت کرنے والا (14) عرش کا مالک بڑي شان والا (15) جو چاہے کرنے والا (16) کيا آپ کے پاس لشکروں کا حال پہنچا (17) فرعون اور ثمود کے (18) بلکہ منکر تو جھٹلانے ميں لگے ہوئے ہيں (19) اور الله ہر طرف سے ان کو گھيرے ہوئے ہے (20) بلکہ وہ قرآن ہے بڑي شان والا (21) لوح محفوظ ميں (لکھا ہوا ہے) (22)



86       سورة الطّارق      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

آسمان کي قسم ہے اور رات کو آنے والے کي (1) اور آپ کو کيا معلوم رات کو آنے والا کيا ہے (2) وہ چمکتا ہوا ستارہ ہے (3) ايسي کوئي بھي جان نہيں کہ جس پر ايک محافظ مقرر نہ ہو (4) پس انسان کو ديکھنا چاہيے کہ وہ کس چيز سے پيدا کيا گيا ہے (5) ايک اچھلتے ہوئے پاني سے پيدا کيا گيا ہے (6) جو پيٹھ اور سينے کي ہڈيوں کے درميان سے نکلتا ہے (7) بے شک وہ اس کے لوٹانے پر قادر ہے (8) جس دن بھيد ظاہر کيے جائيں گے (9) تو اس کے ليے نہ کوئي طاقت ہو گي اور نہ کوئي مددگار (10) آسمان اور بارش والے کي قسم ہے (11) اور زمين کي جو پھٹ جاتي ہے (12) بے شک قرآن قطعي بات ہے (13) اوروہ ہنسي کي بات نہيں ہے (14) بے شک وہ ايک تدبير کر رہے ہيں (15) اور ميں بھي ايک تدبير کر رہا ہوں (16) پس کافرو ں کو تھوڑے دنوں کي مہلت دے دو (17)



87       سورة الاعلى      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اپنے رب کے نام کي تسبيح کيا کر جو سب سے اعلي? ہے (1) وہ جس نے پيدا کيا پھر ٹھيک بنايا (2) اور جس نے اندازہ ٹھہرايا پھر راہ دکھائي (3) اور وہ جس نے چارہ نکالا (4) پھر اس کو خشک چورا سياہ کر ديا (5) البتہ ہم آپ کو پڑھائيں گے پھر آپ نہ بھوليں گے (6) مگر جو الله چاہے بے شک وہ ہرظاہر اور چھپي بات کو جانتا ہے (7) اور ہم آپ کو آسان شريعت کے سمجھنے کي توفيق ديں گے (8) پس آپ نصيحت کيجيئے اگر نصيحت فائدہ دے (9) جو الله سے ڈرتا ہے وہ جلدي سمجھ جائے گا (10) اور اس سے بڑا بدنصيب الگ رہے گا (11) جو سخت آگ ميں داخل ہوگا (12) پھر اس ميں نہ تو مرے گا اور نہ جيئے گا (13) بے شک وہ کامياب ہوا جو پاک ہو گيا (14) اور اپنے رب کا نام ياد کيا پھر نماز پڑھي (15) بلکہ تم تودنيا کي زندگي کو ترجيح ديتے ہو (16) حالانکہ آخرت بہتر اور زيادہ پائدار ہے (17) بے شک يہي پہلے صحيفوں ميں ہے (18) ( يعني) ابراھيم اور موسي? کے صحيفوں ميں (19)



88       سورة الغَاشِيَة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کيا آپ کے پاس سب پرچھا جانے والي (قيامت) کا حال پہنچا (1) کئي چہرو ں پر اس دن ذلت برس رہي ہوگي (2) محنت کرنے والے تھکنے والے (3) دھکتي ہوئي آگ ميں کريں گے (4) انہيں ابلتے ہوئے چشمے سے پلايا جائے گا (5) ان کے ليے کوئي کھانا سوائے کانٹے دار جھاڑي کے نہ ہوگا (6) جو نہ فربہ کرتي ہے اور نہ بھوک کود ور کرتي ہے (7) کئي منہ اس دن ہشاش بشاش ہوں گے (8) اپني کوشش سے خوش ہوں گے (9) اونچے باغ ميں ہوں گے (10) وہاں کوئي لغو بات نہيں سنيں گے (11) وہاں ايک چشمہ جاري ہوگا (12) وہاں اونچے اونچے تخت ہوں گے (13) اور آبخورے سامنے چنے ہوئے (14) اورگاؤ تکيے قطار سے لگے ہوئے (15) اور مخملي فرش بچھے ہوئے (16) پھر کيا وہ اونٹوں کي طرف نہيں ديکھتے کہ کيسے بنائے گئے ہيں (17) اور آسمان کي طرف کہ کيسے بلند کيے گئے ہيں (18) اور پہاڑوں کي طرف کہ کيسے کھڑے کيے گئے ہيں (19) اور زمين کي طرف کہ کيسے بچھائي گئي ہے (20) پس آپ نصيحت کيجئے بے شک آپ تو نصيحت کرنے والے ہيں (21) آپ ان پر کوئي داروغہ نہيں ہيں (22) مگر جس نے منہ موڑا اورانکار کيا (23) سو اسے الله بہت بڑا عذاب دے گا (24) بےشک ہماري طرف ہي ان کو لوٹ کر آنا ہے (25) پھر ہمارےہي ذمہ ان کا حساب لينا ہے (26)



89       سورة الفَجر      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

فجر کي قسم ہے (1) اور دس راتوں کي (2) اور جفت اور طاق کي (3) اور رات کي جب وہ گزر جائے (4) ان چيزو ں کي قسم عقلمندوں کے واسطے معتبر ہے (5) کيا آپ نے نہيں ديکھا کہ آپ کے رب نے عاد کے ساتھ کيا سلوک کيا (6) جو نسل ارم سے ستونوں والے تھے (7) کہ ان جيسا شہرو ں ميں پيدا نہيں کيا گيا (8) اور ثمود کے ساتھ جنہوں نے پتھروں کو وادي ميں تراشا تھا (9) اور فرعون ميخوں والوں کے ساتھ (10) ان سب نے ملک ميں سرکشي کي (11) پھر انہوں نے بہت فساد پھيلايا (12) پھر ان پر تيرے رب نے عذاب کا کوڑا پھينکا (13) بے شک آپ کا رب تاک ميں ہے (14) ليکن انسان تو ايسا ہے کہ جب اسے اس کا رب آزماتا ہے پھر اسے عزت اور نعمت ديتا ہے تو کہتا ہے کہ ميرے رب نے مجھے عزت بخشي ہے (15) ليکن جب اسے آزماتا ہے پھر اس پر اس کي روزي تنگ کر تا ہے تو کہتا ہے ميرے رب نے مجھے ذليل کر ديا (16) ہرگز نہيں بلکہ تم يتيم کي عزت نہيں کرتے (17) اور نہ مسکين کو کھانا کھلانے کي ترغيب ديتے ہو (18) اور ميت کا ترکہ سب سميٹ کر کھا جاتے ہو (19) اور مال سے بہت زيادہ محبت رکھتے ہو (20) ہرگز نہيں جب زمين کوٹ کوٹ کر ريزہ ريزہ کر دي جائے گي (21) اور آپ کے رب کا (تخت) آجائے گا اور فرشتے بھي صف بستہ چلے آئيں گے (22) اوراس دن دوزخ لائي جائے گي اس دن انسان سمجھے گا اور اس وقت اس کو سمجھنا کيا فائدہ دے گا (23) کہے گا اے کاش ميں اپني زندگي کے ليے کچھ آگے بھيجتا (24) پس اس دن اس کا ساعذاب کوئي بھي نہ دے گا (25) اور نہ اس کے جکڑنے کے برابر کوئي جکڑنے والا ہو گا (26) (ارشاد ہوگا) اے اطمينان والي روح (27) اپنے رب کي طرف لوٹ چل تو اس سے راضي وہ تجھ سے راضي (28) پس ميرے بندو ں ميں شامل ہو (29) اور ميري جنت ميں داخل ہو (30)



90       سورة البَلَد      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

ا س شہر کي قسم ہے (1) حالانکہ آپ اس شہر ميں مقيم ہيں (2) اورباپ کي اور اس کي اولاد کي قسم ہے (3) کہ بےشک ہم نے انسان کو مصيبت ميں پيدا کيا ہے (4) کيا وہ خيال کرتا ہےکہ اس پر کوئي بھي ہرگز قابو نہ پا سکے گا (5) کہتا ہے کہ ميں نے مال برباد کر ڈالا (6) کيا وہ خيال کرتا ہے کہ اسے کسي نے بھي نہيں ديکھا (7) کيا ہم نے اس کے ليے دو آنکھيں نہيں بنائيں (8) اور زبان اور دو ہونٹ (9) اور ہم نے اسے دونوں راستے دکھائے (10) پس وہ (دين کي) گھاٹي ميں سے نہ ہو کر نکلا (11) اور آپ کو کيا معلوم کہ وہ گھاٹي کيا ہے (12) گردن کا چھوڑانا (13) يا بھوک کے دن ميں کھلانا (14) کسي رشتہ دار يتيم کو (15) يا کسي خاک نشين مسکين کو (16) پھر وہ ان ميں سے ہو جو ايمان لائے اور انہوں نے ايک دوسرے کو صبر کي وصيت کي اور رحم کرنے کي وصيت کي (17) يہي لوگ دائيں والے ہيں (18) اور جنہوں نے ہماري آيتوں سے انکار کيا وہي بائيں والے ہيں (19) انہيں پر چاروں طرف سے بند کي ہوئي آگ ہے (20)



91       سورة الشّمس      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

سورج کي اور اس کي دھوپ کي قسم ہے (1) اور چاند کي جب وہ اس کے پيچھے آئے (2) اور دن کي جب وہ اس کو روشن کر دے (3) اور رات کي جب وہ اس کو ڈھانپ لے (4) اور آسمان کي اور اس کي جس نے اس کو بنايا (5) اور زمين اور اس کي جس نے اس کو بچھايا (6) اور جان کي اور اس کي جس نے اس کو درست کيا (7) پھر اس کو اس کي بدي اور نيکي سمجھائي (8) بے شک وہ کامياب ہوا جس نے اپني روح کو پاک کر ليا (9) اوربے شک وہ غارت ہوا جس نے اس کو آلودہ کر ليا (10) ثمود نے اپني سرکشي سے (صالح کو) جھٹلايا تھا (11) جب کہ ان کا بڑا بدبخت اٹھا (12) پس ان سے الله کے رسول نے کہا کہ الله کي اونٹني اور اس کے پاني پينے کي باري سے بچو (13) پس انہوں نے اس کو جھٹلايا اور اونٹني کي کونچيں کاٹ ڈاليں پھر ان پر ان کے رب نےان کےگناہوں کے بدلے ہلاکت نازل کي پھر ان کو برابر کر ديا (14) اوراس نے اس کےانجام کي پروا نہ کي (15)



92       سورة الليْل      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

رات کي قسم ہے جب کہ وہ چھاجائے (1) اور دن کي جبکہ وہ روشن ہو (2) اوراس کي قسم کہ جس نے نر و مادہ کوبنايا (3) بے شک تمہاري کوشش مختلف ہے (4) پھر جس نے ديا اور پرہيز گاري کي (5) اورنيک بات کي تصديق کي (6) تو ہم اس کے ليے جنت کي راہيں آسان کر ديں گے (7) اورليکن جس نے بخل کيا اوربے پرواہ رہا (8) اور نيک بات کو جھٹلايا (9) تو ہم اس کے ليے جہنم کي راہيں آسان کر ديں گے (10) اوراس کا مال اس کے کچھ بھي کام نہ آئے گا جب کہ وہ گھڑے ميں گرے گا (11) بے شک ہمارے ذمے راہ دکھانا ہے (12) اور بے شک ہمارے ہي ہاتھ ميں آخرت بھي اور دنيا بھي ہے (13) پس ميں نے تمہيں بڑھکتي ہوئي آگ سے ڈرايا ہے (14) جس ميں صرف وہي بد بخت داخل ہوگا (15) جس نے جھٹلايا اورمنہ موڑا (16) اوراس آگ سے وہ بڑا پرہيز گار دور رہے گا (17) جو اپنا مال ديتا ہے تاکہ وہ پاک ہو جائے (18) اور اس پر کسي کا کوئي احسان نہيں کہ جس کا بدلہ ديا جائے (19) وہ تو صرف اپنے سب سے برتر رب کي رضا مندي کے ليے ديتا ہے (20) اوروہ عنقريب خوش ہو جائے گا (21)



93       سورة الِضُّحى      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

دن کي روشني کي قسم ہے (1) اور رات کي جب وہ چھا جائے (2) آپ کے رب نے نہ آپ کو چھوڑا ہے اور نہ بيزار ہوا ہے (3) اور البتہ آخرت آپ کے ليے دنيا سے بہتر ہے (4) اور آپ کا رب آپ کو (اتنا) دے گا کہ آپ خوش ہو جائيں گے (5) کيا اس نے آپ کو يتيم نہيں پايا تھا پھر جگہ دي (6) اور آپ کو (شريعت سے) بے خبر پايا پھر (شريعت کا) راستہ بتايا (7) اوراس نے آپ کو تنگدست پايا پھر غني کر ديا (8) پھر يتيم کو دبايا نہ کرو (9) اورسائل کو جھڑکا نہ کرو (10) اورہر حال ميں اپنے رب کے احسان کا ذکر کيا کرو (11)



94       سورة الشَّرح     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کيا ہم نے آپ کا سينہ نہيں کھول ديا (1) اور کيا آپ سے آپ کا وہ بوجھ نہيں اتار ديا (2) جس نے آپ کي کمر جھکا دي تھي (3) اور ہم نے آپ کا ذکر بلند کر ديا (4) پس بے شک ہر مشکل کے ساتھ آساني ہے (5) بے شک ہر مشکل کے ساتھ آساني ہے (6) پس جب آپ (تبليغ احکام سے) فارغ ہوں تو رياضت کيجئے (7) اور اپنے رب کي طرف دل لگائيے (8)



95       سورة التِّين      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

انجير اور زيتون کي قسم ہے (1) اور طور سينا کي (2) اور اس شہر (مکہ) کي جو امن والا ہے (3) بے شک ہم نے انسان کو بڑے عمدہ انداز ميں پيدا کيا ہے (4) پھر ہم نے اسے سب سے نيچے پھينک ديا ہے (5) مگر جو ايمان لائے اور نيک کام کئے سو ان کے ليے تو بے انتہا بدلہ ہے (6) پھر اس کے بعد آپ کو قيامت کے معاملہ ميں کون جھٹلا سکتا ہے (7) کيا الله سب حاکموں سے بڑا حاکم نہيں (ضرور ہے) (8)



96       سورة العَلق      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اپنے رب کے نام سے پڑھيئے جس نے سب کو پيدا کيا (1) انسان کو خون بستہ سے پيدا کيا (2) پڑھيئے اور آپ کا رب سب سے بڑھ کر کرم والا ہے (3) جس نے قلم سے سکھايا (4) انسان کو سکھايا جو وہ نہ جانتا تھا (5) ہرگز نہيں بے شک آدمي سرکش ہو جاتا ہے (6) جب کہ اپنے آپ کو غني پاتا ہے (7) بے شک آپ کے رب ہي کي طرف لوٹ کر جانا ہے (8) کيا آپ نے اس کو ديکھا جو منع کرتا ہے (9) ايک بندے کو جب کہ وہ نماز پڑھتا ہے (10) بھلا ديکھو تو سہي اگر وہ راہ پر ہوتا (11) يا پرہيز گاري سکھاتا (12) بھلا ديکھو تو سہي اگر اس نے جھٹلايا اور منہ موڑ ليا (13) تو کيا وہ نہيں جانتا کہ الله ديکھ رہا ہے (14) ہرگزايسا نہيں چاہيئے اگر وہ باز نہ آيا تو ہم پيشاني کے بال پکڑ کر گھسيٹيں گے (15) پيشاني جھوٹي خطا کار (16) پس وہ اپنے مجلس والوں کو بلا لے (17) ہم بھي مؤکلين دوزخ کو بلا ليں گے (18) ہر گز ايسا نہيں چاہيئے آپ اس کا کہانہ مانيے اور سجدہ کيجيئے اور قرب حاصل کيجيئے (19)



97       سورة القَدر     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

بے شک ہم نے اس (قرآن) کو شب قدر ميں اتارا ہے (1) اور آپ کو کيا معلوم کہ شب قدر کيا ہے (2) شب قدر ہزار مہينوں سے بہتر ہے (3) اس ميں فرشتے اور روح نازل ہوتے ہيں اپنے رب کے حکم سے ہر کام پر (4) وہ صبح روشن ہونے تک سلامتي کي رات ہے (5)






98       سورة البَيّنَة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اہلِ کتاب ميں سے کافر اور مشرک لوگ باز آنے والے نہيں تھے يہاں تک کہ ان کے پاس کھلي دليل آئے (1) يعني ايک رسول الله کي طرف سے آئے جو پاک صحيفے پڑھ کر سنائے (2) جن ميں درست مضامين لکھے ہوں (3) اور اہلِ کتاب نے جو اختلاف کيا تو واضح دليل آنے کے بعد (4) اور انہيں صرف يہي حکم ديا گيا تھا کہ الله کي عبادت کريں ايک رخ ہو کر خالص اسي کي اطاعت کي نيت سے اورنماز قائم کريں اور زکواة ديں اور يہي محکم دين ہے (5) بے شک جو لوگ اہلِ کتاب ميں سے منکر ہوئے اور مشرکين وہ دوزخ کي آگ ميں ہوں گے اس ميں ہميشہ رہيں گے يہي لوگ بدترين مخلوقات ہيں (6) بے شک جولوگ ايمان لائے اورنيک کام کيے يہي لوگ بہترين مخلوقات ہيں (7) ان کا بدلہ ان کے رب کے ہاں ہميشہ رہنے کے بہشت ہيں ان کے نيچے نہريں بہتي ہوں گي وہ ان ميں ہميشہ ہميشہ رہيں گے الله ان سے راضي ہوا اور وہ اس سے راضي ہوئے يہ اس کے لئےہے جو اپنے رب سے ڈرتا ہے (8)







99       سورة الزّلزَلة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جب زمين بڑے زور سے ہلا دي جائے گي (1) اور زمين اپنے بوجھ نکال پھينکے گي (2) اور انسان کہے گا کہ اس کو کيا ہوگيا (3) اس دن وہ اپني خبريں بيا ن کرے گي (4) اس لئے کہ آپ کا رب اس کو حکم دے گا (5) اس دن لوگ مختلف حالتوں ميں لوٹيں گے تاکہ انہيں ان کے اعمال دکھائے جائيں (6) پھر جس نے ذرہ بھر نيکي کي ہے وہ اس کو ديکھ لے گا (7) اورجس نے ذرہ بھر برائي کي ہے وہ اس کو ديکھ لے گا (8)






100       سورة العَاديَات      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

ان گھوڑوں کي قسم جو ہانپتے ہوئے دوڑتے ہيں (1) پھر (پتھر پر) ٹاپ مار کر آگ جھاڑتے ہيں (2) پھر صبح کے وقت دھاوا کرتے ہيں (3) پھر اس وقت غبار اُڑاتے ہيں (4) پھر اس وقت دشمنوں کي جماعت ميں جا گھستے ہيں (5) بے شک انسان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے (6) اوربے شک وہ اس بات پر خود شاہد ہے (7) اوربے شک وہ مال کي محبت ميں بڑا سخت ہے (8) پس کيا وہ نہيں جانتا جب اکھاڑا جائے گا جو کچھ قبروں ميں ہے (9) اورجو دلوں ميں ہے وہ ظاہر کيا جائے گا (10) بے شک ان کا رب ان سے اس دن خوب خبردار ہو گا (11)







101       سورة القَارعَة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کھڑکھڑانے والي (1) وہ کھڑکھڑانے والي کيا ہے (2) اور آپ کو کيا خبر کہ وہ کھڑکھڑانے والي کيا ہے (3) جس دن لو گ بکھرے ہوئے پروانوں کي طرح ہوں گے (4) اور پہاڑ رنگي ہوئي دھني ہوئي اُون کي طرح ہوں گے (5) تو جس کے اعمال (نيک) تول ميں زيادہ ہوں گے (6) تو وہ خاطر خواہ عيش ميں ہوگا (7) اور جس کے اعمال (نيک) تول ميں کم ہوں گے (8) تواس کا ٹھکانا ہاويہ ہوگا (9) اور آپ کو کيا معلوم کہ وہ کيا چيز ہے (10) وہ دھکتي ہوئي آگ ہے (11)







102       سورة التّکاثُر      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

تمہيں حرص نے غافل کر ديا (1) يہاں تک کہ قبريں جا ديکھيں (2) ايسا نہيں آئندہ تم جان لو گے (3) پھر ايسا نہيں چاہيئے آئندہ تم جان لو گے (4) ايسا نہيں چاہيئے کاش تم يقيني طور پر جانتے (5) البتہ تم ضرور دوزخ کو ديکھو گے (6) پھر تم اسے ضرور بالکل يقيني طور پر ديکھو گے (7) پھر اس دن تم سے نعمتوں کے متعلق پوچھا جائے گا (8)






103       سورة العَصر      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

زمانہ کي قسم ہے (1) بے شک انسان گھاٹے ميں ہے (2) مگر جو لوگ ايمان لائے اور نيک کام کيے اور حق پر قائم رہنے کي اور صبر کرنے کي آپس ميں وصيت کرتے رہے (3)






104       سورة الهُمَزة      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

ہر غيبت کرنے والے طعنہ دينے والے کے ليے ہلاکت ہے (1) جو مال کو جمع کرتا ہے اور اسے گنتا رہتا ہے (2) وہ خيال کرتا ہے کہ اس کا مال اسے سدا رکھے گا (3) ہرگز نہيں وہ ضرور حطمہ ميں پھينکا جائے گا (4) اور آپ کو کيا معلوم حطمہ کيا ہے (5) وہ الله کي بھڑکائي ہوئي آگ ہے (6) جو دلوں تک جا پہنچتي ہے (7) بے شک وہ ان پر چاروں طرف سے بند کر دي جائے گي (8) لمبے لمبے ستونوں ميں (9)







105       سورة الفِيل      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے


کيا آپ نے نہيں ديکھا کہ آپ کے رب نے ہاتھي والوں سے کيا برتاؤ کيا (1) کيا اس نے ان کي تدبير کوبے کار نہيں بنا ديا تھا (2) اور اس نے ان پر غول کے غول پرندے بھيجے (3) جہاں پر پتھر کنکر کي قسم کے پھينکتے تھے (4) پھر انہيں کھائے ہوئے بھس کي طرح کر ڈالا (5)






105       سورة الفِيل      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کيا آپ نے نہيں ديکھا کہ آپ کے رب نے ہاتھي والوں سے کيا برتاؤ کيا (1) کيا اس نے ان کي تدبير کوبے کار نہيں بنا ديا تھا (2) اور اس نے ان پر غول کے غول پرندے بھيجے (3) جہاں پر پتھر کنکر کي قسم کے پھينکتے تھے (4) پھر انہيں کھائے ہوئے بھس کي طرح کر ڈالا (5)







106       سورة القُرَيش      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

اس ليے کہ قريش کو مانوس کر ديا (1) ان کو جاڑے اور گرمي کے سفر سے مانوس کرنے کے باعث (2) ان کو اس گھرکے مالک کي عبادت کرني چاہيئے (3) جس نے ان کو بھوک ميں کھلايا اور ان کو خوف سے امن ديا (4)







107       سورة المَاعون      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کيا آپ نے اس کو ديکھا جو روزِ جرا کو جھٹلاتا ہے (1) پس وہ وہي ہے جو يتيم کو دھکے ديتا ہے (2) اور مسکين کو کھانا کھلانے کي ترغيب نہيں ديتا (3) پس ان نمازيوں کے ليے ہلاکت ہے (4) جو اپني نماز سے غافل ہيں (5) جو دکھلاوا کرتے ہيں (6) اور برتنے کي چيز تک روکتے ہيں (7)






108       سورة الکَوثَر     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

بے شک ہم نے آپ کو کوثر دي (1) پس اپنے رب کے ليے نماز پڑھيئے اور قرباني کيجيئے (2) بے شک آپ کا دشمن ہي بے نام و نشان ہے (3)







109       سورة الکافِرون      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کہہ دو اے کافرو (1) نہ توميں تمہارے معبودوں کي عبادت کرتا ہوں (2) اور نہ تم ہي ميرے معبود کي عبادت کرتے ہو (3) اور نہ ميں تمہارے معبودوں کي عبادت کروں گا (4) اور نہ تم ميرے معبود کي عبادت کرو گے (5) تمہارے ليے تمہارا دين ہے اور ميرے ليے ميرا دين (6)






110       سورة النّصر      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

جب الله کي مدد اور فتح آ چکي (1) اورآپ نے لوگوں کو الله کے دين ميں جوق در جوق داخل ہوتے ديکھ ليا (2) تو اپنے رب کي حمد کے ساتھ تسبيح کيجيئے اور اس سے معافي مانگيئے بےشک وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے (3)






111       سورة لهب / المَسَد      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

ابو لہب کے دونوں ہاتھ ٹوٹ گئے اوروہ ہلاک ہو گيا (1) اس کا مال اورجو کچھ اس نے کمايا اس کے کام نہ آيا (2) وہ بھڑکتي ہوئي آگ ميں پڑے گا (3) اور اس کي عورت بھي جو ايندھن اٹھائے پھرتي تھي (4) اس کي گردن ميں موُنج کي رسيّ ہے (5)






112        سورة الاخلاص ?     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کہہ دووہ الله ايک ہے (1) اللہ بے نياز ہے (2) نہ اس کي کوئي اولاد ہے اور نہ وہ کسي کي اولاد ہے (3) اور اس کے برابر کا کوئي نہيں ہے (4)







113       سورة الفَلَق      

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کہہ دو صبح کے پيدا کرنے والے کي پناہ مانگتا ہوں (1) اس کي مخلوقات کے شر سے (2) اور اندھيري رات کے شر سے جب وہ چھا جائے (3) اورگرہوں ميں پھونکنے واليوں کے شر سے (4) اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے (5)






114       سورة النَّاس     

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے

کہہ دو ميں لوگوں کے رب کي پناہ ميں آيا (1) لوگوں کے بادشاہ کي (2) لوگوں کے معبود کي (3) اس شيطان کے شر سے جووسوسہ ڈال کر چھپ جاتا ہے (4) جو لوگوں کے سينوں ميں وسوسہ ڈالتا ہے (5) جنوں اور انسانوں ميں سے (6)



1 ـسورة الفَاتِحَة
2 ـ سورة البَقَرَة
3 ـ سورة آل عمران
4 ـ سورة النِّسَاء
5 ـ سورة المَائدة
6 ـ سورة الانعَام
7 ـ سورة الاعرَاف
8 ـ سورة الانفَال
9 ـ سورة التّوبَة
10 ـ سورة يُونس
11 ـ سورة هُود
12 ـ سورة يُوسُف
13 ـ سورة الرّعد
14 ـ سورة ابراهيم
15 ـ سورة الحِجر
16 ـ سورة النّحل
17 ـ سورة الاسرَاء
18 ـ سورة الکهف
19 ـ سورة مَريَم
20 ـ سورة طه
21 ـ سورة الانبيَاء
22 ـ سورة الحَجّ
23 ـ سورة المؤمنون
24 ـ سورة النُّور
25 ـ سورة الفُرقان
26 ـ سورة الشُّعَرَاء
27 ـ سورة النَّمل
28 ـ سورة القَصَص
29 ـ سورة العَنکبوت
30 ـ سورة الرُّوم
31 ـ سورة لقمَان
32 ـ سورة السَّجدَة
33 ـ سورة الاحزَاب
34 ـ سورة سَبَا
35 ـ سورة فَاطِر
36 ـ سورة يس .
37 ـ سورة الصَّافات
38 ـ سورة ص
39 ـ سورة الزُّمَر
40 ـ سورة مؤمن / غَافر
41 ـ سورة حم السجدة / فُصّلَت
42 ـ سورة الشّوري
43 ـ سورة الزّخرُف
44 ـ سورة الدّخان
45 ـ سورة الجَاثيَة
46 ـ سورة الاحقاف
47 ـ سورة محَمَّد
48 ـ سورة الفَتْح
49 ـ سورة الحُجرَات
50 ـ سورة ق
51 ـ سورة الذّاريَات
52 ـ سورة الطُّور
53 ـ سورة النّجْم
54 ـ سورة القَمَر
55 ـ سورة الرَّحمن
56 ـ سورة الواقِعَة
57 ـ سورة الحَديد
58 ـ سورة المجَادلة
59 ـ سورة الحَشر
60 ـ سورة المُمتَحنَة
61 ـ سورة الصَّف
62 ـ سورة الجُمُعَة
63 ـ سورة المنَافِقون
64 ـ سورة التّغَابُن
65 ـ سورة الطّلاَق
66 ـ سورة التّحْريم
67 ـ سورة المُلک
68 ـ سورة القَلَم
69 ـ سورة الحَاقَّة
70 ـ سورة المعَارج
71 ـ سورة نُوح
72 ـ سورة الجنّ
73 ـ سورة المُزمّل
74 ـ سورة المدَّثِّر
75 ـ سورة القِيَامَة
76 ـ سورة دهر / الانسَان
77 ـ سورة المُرسَلات
78 ـ سورة النّبَا
79 ـ سورة النَّازعَات
80 ـ سورة عَبَسَ
81 ـ سورة التّکوير
82 ـ سورة الانفِطار
83 ـ سورة المطفّفِين
84 ـ سورة الانشقاق
85 ـ سورة البُرُوج
86 ـ سورة الطّارق
87 ـ سورة الاعلى
88 ـ سورة الغَاشِيَة
89 ـ سورة الفَجر
90 ـ سورة البَلَد
91 ـ سورة الشّمس
92 ـ سورة الليْل
93 ـ سورة الِضُّحى
94 ـ سورة الشَّرح
95 ـ سورة التِّين
96 ـ سورة العَلق
97 ـ سورة القَدر
98 ـ سورة البَيّنَة
99 ـ سورة الزّلزَلة
100 ـ سورة العَاديَات
101 ـ سورة القَارعَة
102 ـ سورة التّکاثُر
103 ـ سورة العَصر
104 ـ سورة الهُمَزة
105 ـ سورة الفِيل
106 ـ سورة القُرَيش
107 ـ سورة المَاعون
108 ـ سورة الکَوثَر
109 ـ سورة الکافِرون
110 ـ سورة النّصر
111 ـ سورة لهب / المَسَد
112 ـ سورة الاخلاص
113 ـ سورة الفَلَق
114 ـ سورة النَّاس
Copyright © 2018 bascity Network, All rights reserved
                   BASRAHCITY.NET